رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ویڈیوز ’نہ دیکھنے کے لائق ہیں نہ دکھانے کے‘
رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ویڈیوز ’نہ دیکھنے کے لائق ہیں نہ دکھانے کے‘
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیر شازیہ مری لاپتہ افراد کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ – اے پی پی/فائل
اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے منگل کے روز پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی ویڈیوز دیکھنے کا دعویٰ کیا، جس میں ان کا دعویٰ تھا کہ “نہ تو دیکھنے کے لائق ہیں اور نہ ہی دکھانے کے”۔
دوران وزیر اعظم شہباز شریف…
View On WordPress
0 notes
Buffalo In Dream || Kwab Mien Bhains Dekhna || Name Info || خواب میں بھی...
0 notes
مجھے بھیجا تھا دنیا دیکھنے کو
میں ایک چہرے کو تکتا رہ گیا
(Mujhy bheja tha dunya dekhny ko mein ik chahre ko takta reh gaya)
I was sent to see the world, but I had lost myself in only one face.
—Jaun Elia
348 notes
·
View notes
وہ جانتے ہیں کہ ہم ترستے ہیں انہیں دیکھنے کے لئے
شاید اسی لئے وہ ہم سے اتنا انتظار کرواتے ہیں ~
Woh jaante hain k hum taraste hain unhe dekhne ke liye
Shayad isi liye woh hum se itna intezar karwate hain ~
*Credits go to rightful owners
25 notes
·
View notes
"خوشی ہماری ہنسی کی طاقت میں نہیں ہے، نہ ہی ہماری دولت کے حجم میں، نہ ہی ہمارے رہنے کے انداز میں.. بلکہ اپنے اردگرد کی چیزوں کو دیکھنے اور انہیں اپنے اندر اطمینان کے ساتھ قبول کرنے میں ہے۔"
“Happiness is not in the strength of our laughter, nor in the size of our wealth, nor in the way we live.. but rather in our view of the things around us, and accepting them with satisfaction within ourselves.”
72 notes
·
View notes
ایک دم پیچھے سے جھٹکا دینے پے کنواری لڑکیوں کی تو چیخیں نکل جاتی ہیں لیکن شادی شدہ عورت کی بنا آواز صرف چہرے پے کچھ تاثرات آتے ہیں جو کے اتنے لذت آمیز ہوتے ہیں کے انکو دیکھنے والا خود ہی شہوت پکڑ لے۔
75 notes
·
View notes
نمی دانم کہ آخر چوں دم دیدار می رقصم
مگر نازم بر ایں ذوقے کہ پیش یار می رقصم
مجھے کچھ خبر نہیں کہ آخر محبوب کو دیکھتے ہی میں رقص کیوں کر رہا ہوں لیکن پھر بھی مجھےاپنی اس خوش ذوقی پر ناز ہے کہ میں اپنے محبوب کے سامنے رقص کر رہا ہوں۔
نگاہش جانب من چشم من محو تماشایش
منم دیوانہ لیکن با دل ہشیار می رقصم
اس کی نگاہ میری طرف ہے اور میری نظر اسے دیکھنے میں مصروف ہے، میں دیوانہ ہوگیا ہوں لیکن ہوشیار دل کے ساتھ رقص کر رہا ہوں۔
زہے رندے کہ پامالش کنم صد پارسائی را
خوشا تقویٰ کہ من با جبہ و دستار می رقصم
کیسی اچھی وہ رندی ہے کہ سیکڑوں پارسائی کو پامال کرتی ہے، کیا خوب تقویٰ ہے کہ میں جبہ و دستار کے ساتھ رقص میں ہوں (یعنی جبہ و دستار اہل تقویٰ کی علامت ہے اور رقص رندوں کا طریقہ ہے لیکن محبت میں بے خودی کا یہ عالم ہے کہ جبہ و دستار کی اہمیت بھی باقی نہ رہی )۔
بیا جاناں تماشا کن کہ در انبوہ جاں بازاں
بصد سامان رسوائی سر بازار می رقصم
اے معشوق! آ دیکھ کہ جانبازوں کے اس مجمع میں بصد سامان رسوائی میں رقص کر رہا ہوں۔
تو آں قاتل کہ از بہر تماشا خون من
من آں بسمل کہ زیر خنجر خونخوار می رقصم
تو وہ قاتل ہے کہ برائے تماشا میرا خون بہانا چاہتا ہے، اور میں وہ بسمل ہوں جو خنجرِ خونخوار کے نیچے رقص کر رہاہوں۔
تپش چوں حالتے آرد بروئے شعلہ می غلطم
خلش چوں لذتے بخشد بہ نوک خار می رقصم
تپش کی وجہ سے میری یہ حالت ہوگئی ہے کہ گویا میں شعلہ کے اوپر لوٹ رہا ہوں, خلش کی وجہ سے مجھے ایک ایسی لذت مل رہی ہے کہ میں کانٹے کی نوک پر رقص کر رہا ہوں۔
زہے رنگ تماشایش خوشا ذوق دلم فاضلؔ
کہ می بیند چو او یک بار من صد بار می رقصم
اس کے تماشے کے رنگ کا کیا کہنا اور اے فاضلؔ میرے ذوقِ دل کا کیا کہنا، وہ مجھے ایک بار دیکھتا ہے اور میں سیکڑوں بار رقص کرتا ہوں۔
- سیدی عثمان ھارون
31 notes
·
View notes
آج کی پوسٹ ان دیہاڑی داروں کے نام جو ہفتے میں ایک دفعہ اپنی بیٹی کا پسندیدہ انڈے والا بند کباب لاتے ہیں اور ساتھ اعلان بھی کرتے ہیں کہ انکا پسندیدہ کھانا تو بس روٹی اور چٹنی ہے👇
💕آج کی پوسٹ ان عظیم مردوں کے نام
جو رات کو اپنے چھالے بھرے ہاتھوں سے , اپنی ماں , بہن , بیوی , بیٹی کے لۓ گرما گرم مونگ پھلی لاتے ہیں اور ساتھ بیٹھ کر قہقہے لگا کر کہتے ہیں , تم لوگ کھاٶ میں تو راستے میں کھاتا آیا ہوں
💕آج کی پوسٹ ان عظیم جوانوں کے نام
جو شادی کے چند دن بعد پردیس کی فلاٸٹ پکڑتے ہیں اور پیچھے رہ جانے والوں کا ATM بن جاتے ہیں ۔ ۔ جنہیں اپنی بیوی کی جوانی اور اپنے بچوں کا بچپن دیکھنے کا موقع ہی نہیں ملتا
💕آج کی پوسٹ ان سب مزدوروں , سپرواٸزروں اور فیلڈ افسروں کے نام
جو دن بھر کی تھکان کے ٹوٹے بدن کے باوجود , اپنے بیوی بچوں کے مسکراتے چہرے دیکھنے کے لۓ رات کو واٸس ایپ (voice app)کال کرنا نہیں بھولتے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
💕آج کی پوسٹ ان سب دکانداروں اور سیلزمینوں کے نام "
جو سارا سارا دن اپنے وجود کے ساتھ لیڈیز سوٹ لگا کر کہتے ہیں : باجی دیکھیں کیسا نفیس پرنٹ اور رنگ ہے
💕" آج کی پوسٹ ان سب عظیم مردوں کے نام "
جو ملک کے کسی ایک کونے سے ڈراٸیو شروع کرتے ہیں اور پورے پاکستان میں اشیاء تجارت دے کر آتے ہوۓ اپنی بیٹی کے لۓ کسی اجنبی علاقے کی سوغات لانا نہیں بھولتے
💕آج کی پوسٹ ان معزز افسران کے نام
💕جو ویسے تو ناک پر مکھی نہیں بیٹھنے دیتے , مگر اپنے بچوں کے رزق کے لۓ سینٸیر اور سیٹھ کی گالیاں کھا کر بھی مسکرا دیتے ہیں ۔
" آج کی پوسٹ ان عظیم کسانوں کے نام "
جو دسمبر کی برستی بارش میں سر پر تھیلا لۓ پگڈنڈی پھر کر کسی کھیت سے پانی نکالتے ہیں اور کسی میں ڈالتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
آج کی پوسٹ میرے والد صاحب کے نام
جنہوں نے مجھے زندگی دی اور زندگی بنا کر بھی دی
آج کی پوسٹ ہر نیک نفس , ایماندار اور محبت کرنے والے باپ , بھاٸی , شوہر اور بیٹے کے نام
جو اپنے لۓ نہیں اپنے گھر والوں کے لۓ کماتے ہیں
جنکا کوٸی عالمی دن نہیں ہوتا ۔ ۔
مگر ہر دن ان کے لۓ عالمی دن ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
کیونکہ جن کے لۓ وہ محنت کرتے ہیں انکی چہروں پر مسکراہٹ ان لوگوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔۔🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🌹🥀🌷🌺
9 notes
·
View notes
بھابھی اور بھابھی کی امی
پارٹ 01
میرا نام خالد ہے ہم لوگ کراچی میں رہتے ہیں ہماری فیملی میں میرے امی ابو بڑا بھای اور ایک چھوٹی بہن ہے ہماری دودھ کا کاروبار هی بهای اور ابو سارا دن دوکان پر ھوتے ہیں رات کو کبھی ایک بجے اور کبھی دوبجے واپس آتے ہیں ہمارے گھر کا ماحول بہت سخت هے ابو سے سب ڈرتے کا فئنل امتحان دیا تھا اور فارغ تھا FSc ہیں ابو سخت مزاج کے ہیں میں نے ابھی ابو اور بھای نے کی دفہ کہا کہ دوکان پر آجیا کرو لیکن میری دلچسپی نہی تھی اس لیے میں دوکان بر نہی جاتا تھا یہ تو گھر پر رهتا نبی تو دوستوں کے ساتھ ٹائم گزارا کرتا تها ابو بهای جب دوکان بر چلے جاتے تو گھر کا ماحول چينج هو جاتا سب لوگ سکون کا سانس لیتے امی بھا بھی بیغیر ڈوبٹے کے گھومتی رہتی
بهای کی شادی کو دو سال ھوے تھے اور ابھی کوئی بچہ نہی تھا میں صبح ليث سو کر اثتها تھا اپنے روم سے باھر آتا تو گھر کا ماحول چینج هوتا بہن اور بھابھی تی وی دیکھ رھی ھوتیں امی کیچن میں ھوتين كبهى امى كبهى بها بھی مجھے ناشتہ دے تیں میں ناشتہ کرتا اور دوستوں کی طرف چلا جاتا لائف اسی طرح چل رہی تھی کہ اچانک اس لائف نے ایسا موڑ لیا کہ سب کچھ تبديل هو گیا اب آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ سب ہوا کیسے دوستوں میں بیٹھ کر ننگی فیلمیں تو بہت دیکھتا تها لكن كبھی سیکس کا موڈ نہی ھوا کہ کوئ لڑکی مل جاے تو اسکی چودای کروں بس موی دیکھی اور موٹھ مارلی
ایک دن میں اپنے دوستوں کی طرف گیا تو کوی بھی گھر پر نبی ملا سب دوست
کہیں کام سے نکلے هوے تھے اس وجہ سے گھر واپس آنا پڑا گھر میں داخل هوا
تو امی اور بھابھی باہر صحن میں واشنگ مشین میں کپڑے دھو رھی تھیں
بھابھی مجھے دیکتھے هوے بولیں خالد اچھا ہوا تم آگے یہ کپڑوں کی بالٹی لے کر
اوپر چھت پر چلو میں یہ کپڑے دھوپ میں ڈال دوں میں نے کپڑوں سے بھری بالٹی اٹهای اور اوپر لے کر چلا گیا پیچھے بھابھی بھی اوپر آگیں کپڑے دھونے کی وجہ سے بھابھی کے کپڑے گیلے ھو رھے تھے بھابھی نے مجھے کہا خالد بالٹی میں سے کپڑے نیکال کر مجھے دو میں تار پر ڈلتی رہونگی میں بالٹی سے کپڑے نیکال نیکال کر بھابھی کو دے رھا تھا بھابھی میرے آگے کھڑی تھیں اور تار پر کپڑے ڈال رہیں تھیں یہ پہلی دفہ ایسا تھا کہ میں کوی گھر کا کام کر رھا تھا اور بھابھی اس طرح میرے قریب کھڑی تھی اور گیلے کپڑے تار پر ڈال رھی تھیں بھابھی کی شرٹ سے بھابھی کی بریزر نظر آرھی تھی کپڑے نکالتے هوے میرے ہاتھ میں ایک بلیک کلر کی بریزر آگی میں بریزر کو دیکه بی رها تها کہ بھابھی نے مجھے پیچھے مڑ کر دیکھا اور میرے ہاتھ سے بریزر ليتے هوے بولیں اور بے شرم کیا دیکھ رهے هو لاو مجھے دو بھابھی نے میرے ہاتھ سے بریزر لے کر تار پر ڈال دی اور بولیں اور کپڑے نیکالو میں نے بالٹی میں ھاتھ ڈالا تو تین بریزر اور ھاتھ میں اور کچھ پینٹی بھی ھاتھ میں آگیں بہت سوفت بریزر اور پینٹی تھیں پہلی دفہ ھاتھ میں بریزر اور پینٹی پکڑی تھیں دل کر رھا تھا کہ کھول کر دیکھ لوں انہی سوچوں میں گم تھا کہ بھابھی نے پیچھے مڑ کر مجھے دیکھا اور میرے ہاتھ سے بریزر اور پینٹی لیتے هوے بولیں خالد تم نیچے جاو اور کپڑے امی سے لے کر آو میں خالی بالٹی نیچے لے کر گیا تو امی کپڑے دھو رہیں تھیں مجھے دیکھ کر بولیں خالد اور بھی کپڑے لے کر جاو میں امی کے پاس کھڑا ہو گیا امی کپڑے دھو رہی تھیں امی کے کپڑے بھی گیلے تھے امی جب مشین سے کپڑے نیکالنے کے لیے جھکیں تو میری تو آنکھیں کھل گیں زندگی میں پہلی بار میرے ساتھ ایسا ہوا تھا امی کے کھلے گلے سے جھانکتے هوے بڑے بڑے گورے ممے جو اسکین کلر کی بریزر میں قید تھے مموں کی لائن اور نیچے تک کا نظارہ دیکھ کر تو جیسے مزا آگیا ویڈیو میں اور اصل دیکھنے کا مزا ہی کچھ اور تھا امی ان سب باتو سے بے خبر مشین میں سے کپڑے نی کلا نے میں مصروف تھیں اور میں امی کے مموں کی گہرایوں میں کھویا ہوا تھا
جو بلکل میرے سامنے تھے اور امی کپڑے نی کال تیں تو ممے ہلتے هوے اور قیامت کا منظر پیش کرتے اس منظر کو دیکھ کر لن سے بھی برداشت نہی ھوا اور اس نے بھی کھڑے ہو کر اس منظر سے لطف اندوز ہونے کا بتادیا میں نے شلوار قمیض پہنی هوی تھی لن نے تو
پورا کھڑا هو كر قمیض میں تنبو بنا دیا تھا امی نے کپڑے نیکال کر میری طرف دیکھا تو میری نظر امی کے باھر نکلتے مموں پر تھیں امی مجھے دیکتھے هوے غصہ سے بولیں خالد میں نے ایک دم گبھرا کر کہا جی امی نے اپنی شرٹ آگے سے اوپر کی اور کہا کہ یہ کپڑوں کی بالٹی اوپر لے کر جاو امی کے چہرے پر غصہ نظر آرھا تھا انکو اندازه هو گیا تھا کہ میری نظریں امی کے مموں پر تھیں میں نے خاموشی سے بالٹی اٹهای اور اوپر بھابھی کے پاس لے کر چلا گیا بھابھی دیوار کی طرف منہ کرکے باھر کی طرف دیکھ رہی تھیں ہمارے گھر کی پیچھے ایک گراونڈ تھا اور بھابھی اسی طرف دیکھ رہی تھیں بھابھی کی گانڈ باہر کو نکلی هوی تھی اور بھابھی باهر دیکھنے میں اتنی مگن تھیں کہ انکو میرے آنے کا پتہ ہی نہی چلا میں نے کپڑوں کی بالٹی رکھی اور بھابھی کے پیچھے سے باھر کی طرف دیکھنے لگا کہ بھابھی کیا دیکھ رہی ہیں میں بھابھی کے پیچھے کھڑا ہو کر باھر دیکھنے لگا تو دیکھا تو نیچے گراونڈ میں ایک گدها لن نیکال کر کھڑا تھا اور بھابھی گدھے کے لن کو دیکھ رہی تھیں گدھے نے گدھی کے اوپر چڑھ کر لن گدھی کی چوت میں ڈال دیا یہ سین دیکھ تے ہی بھابھی کے منہ سے سی کی آواز نکلی میں بھی یہ سین دیکھ کر گرم ھو گیا اور ڈرتے ڈرتے تھوڑا اور آگے ہوا اور ابنا لن بھابھی کی باھر نکلی گانڈ سے ٹچ کر دیا نیچے گدھا گدھی کی چوت میں لن ڈال کر اس کے اوپر چڑھا ہوا تھا اور پیچھے سے میں نے اپنے لن کو بھابھی کی گانڈ میں اور اندر کیا تو بھابھی کو ایک جھٹکا لگا اور پیچھے مڑتے ہی مجھے دیکتھے هوے بولیں اوے کیا کرهے هو کچھ شرم ہے تم میں اور میرے آگے سے ہٹ گیں میرا لن شلوار میں تنمبو بنا کر کھڑا تھا بھابھی لن کو دیکتهے هوے بولیں خالد شرم کرو یہ کیا بتمیزی هے میں نے کہا سوری بهابهی وہ باھر جو آپ دیکھ رہی تھیں اسکو دیکھ کر کھڑا هو گیا بهابهی بولیں اوکے لیکن آینده ایسی حرکت نہی کرنا ورنہ تمھاری بهای اور ابو کو بتادونگی میں نے کہا بھابھی سوری آینده نبی هوگا معاف کردیں بھابھی بالٹی سے کپڑے نیکال کر تار پر ڈالنے لگیں اور کپڑے ڈال کر نیچے چلی گیں میں نے شکر ادا کیا کہ بات زیادہ گڑبڑ نبی هوی کیونکہ اس ٹائم بھابھی بھی یہ سین دیکھ کر گرم تھیں اس وجہ سے بھابھی نے زیادہ کچھ نہی کہا میں نیچے جانے لگا تو خیال آیا کہ بھابھی جو بریزر ڈال کر گیں ہیں انکو دیکھا جاے میں اوپر اکیلا تها بهابهی نیچے چلی گیں تھیں بریزر کپڑوں کے اوپر ہی تھیں میں نے بلیک کلر کی بریزر ہاتھ میں پکڑ کر اسکو کھول کر دیکھنے لگا یہ بریزر کس کی هو سكتي هے بریزر کا سائز 36 تھا میں بریزر کو الٹ پلٹ کر دیکھ ہی رہا تھا کہ بھابھی اوپر آگیں اور مجھے بریزر دیکتھے هوے بولیں خالد یہ کیا کر رہے بھابھی کی آواز سنتے ہی میں نے بریزر تار پر ڈال دی اور نیچے چلا گیا آج کا دن ہی عجیب تھا کچھ سمجھ نہی آرھا تھا کہ کیا هو رها هے نیچے آکر میں گھر سے باھر چلا گیا اور آواره گردی کر رها تها اسی دوران بهای کی کال آی کے کہاں ھو میں نے کہا باھر ھوں بهای نے کہا کہ دوکان پر آجاو ایک کام ہے میں دوکان پر چلاگیا تو بهای نے مجھے بتایا کہ تمهاری بھابھی کے ابو کی طبعت خراب ھے تو تم بھابھی کو لے کر ساہیوال چلے جاو بهابهی کس تعلق سہیوال سے تھا بهای نے مجھے پیسے دیے کہ تیزگام میں دوسیٹیں کل کی بک کروا لو اور بھابھی کو چھوڑ کر واپس آجانا میں میں جانے لگا تو بهای نے اور پیسے دیے اور بولے ایسا کرو کہ اے سی سلیپر میں بکنگ کروا لینا گرمی کا موسم ہے میں نے کہا ٹھیک ہے اور پیسے لے کر اسٹیشن بکنگ کے لیے چلا گیا وہاں جاکر دو برتھ والا كيبن اے سی سلیپر کا بک کروا کر بهای کو کال کی کہ کل کی بکنگ هو گى هے بهاى بولے تم گھر جاکر بھابھی کو بتادو تاکہ وہ کل کی تیاری کر لیں میں اسٹیشن سے گھر گیا تو گھر میں سناٹا تھا چھوٹی بہن ٹی وی دیکھ رہی تھی امی اور بھابھی نظر نہی آرہی تھیں میں نے چھوٹی بہن جسکا نام کرن ہے
کرن امی اور بھابھی کہاں گیں ہیں کرن بولی بهای امی اور بهابهی بازار گیں ہیں آپ نے بھابھی کی بکنگ کروا لی میں نے کہا ہاں کروالی کرن صوفے پر التی لیثی ٹی وی دیکھ رہی تھی کرن کی چھوٹی سی گانڈ پر نظر پڑی تو اچھا لگا کرن ٹی وی کا ریموٹ ہاتھ میں لے کر چینل تبدیل کر رهی تهی کرن کی چھوٹی سی گانڈ بہت پیاری لگ رہی تھی گانڈ پر سے اسکی شرٹ بٹی ھوی تھی جسکی وجہ سے گانڈ کا شیپ ٹراوزر میں سے پتہ چل رہا تھا کرن نے اچانک مڑ کر مجھ سے بات کرنے کے لیے گردن گھمای تو میں تو کرن کی گانڈ دیکھنے میں گم تھا کرن بهای کیا هوا چپ کیوں ہیں کرن کی آواز سنتے ہی میں چونکا اور اسکی گانڈ سے نظر بنا کر بولا ہاں کیا بات ہے کرن نے دیکھ لیا تھا کہ میں اسکی گانڈ دیکھ رھا تها كرن اوٹھ کر بیٹھ گی اور بولی بهای کھانا لگادوں امی کہ کر گیں تھیں کہ آپ آجائ تو آپ کو کھانا دے دوں میں نے کہا ہاں دے دو کرن بھی گھر میں ڈوبٹہ نہی لیتی تھی کرن جب اٹھی تو اس کے چھوٹے چھوٹے مموں پر نظر پڑی کرن اوٹھ کر کیچن میں چلی گی اور میرے لیے کھانا لے کر آگی میں نے کھانا کھایا اور اپنے روم میں آگیا اور دل کر رھا تھا کہ لن باهر نیکال کر موٹھ مارلوں یہ سوچتے هوے میں نے اپنی شلوار باف نیچے کی اور بھابھی کی نرم گانڈ کو سوچتے هوے لن کو بلارها تھا میرا لن فل کھڑا هوا تھا اور میں آنکھیں بند کر کے موٹھ لگانے میں بزی تھا کہ اچانک میرے کانوں میں بھابھی کی آواز آی خالد میں نے ایک دم سے اپنی آنکھیں کھولیں تو بھابھی دروازے میں کھڑی مجھے مٹھ مارتا هوا دیکھ رہی تھیں بھابھی کو دیکھ کر میں ایک دم اٹھا تو میری شلوار نیچے گرگی اور بھابھی میرے کھڑے لن کو دیکتھے هوے بولیں بے شرم شلوار تو اوپر کرو میں نے جلدی سے شلوار اوپر کی اور بولا آپ کب آیں بازار سے بھابھی بولئن دیر هوگی میں تو یہ پوچھنے آی تھی کہ ٹرین کی بکنگ ہوگی میں نے کہا جی بھابھی كل كی هوگي هے بھابھی بولیں اچھا ٹھیک ہے اور جاتے هوے بولیں جب ایسا کیا کرو تو دروازه لاک کر لیا کرو سمجھے بے شرم اور بھابھی دروازہ بند کر کے چلی گیں میں شرمندہ سا ھو کر بیڈ پر بیٹھ گیا موٹھ بھی بیچ میں رھ گی تھی موڈ خراب هو گیا تھا پتہ نہی اب بهابهی میرے بارے میں کیا سوچیں نگی میں انہی سوچوں میں گم رہا کہ کرن نے دروازہ کھولا اور بولی بهای امی بلا رہی ہیں میں اپنے کمرے سے نیکل کر باہر لاونج میں گیا تو امی صوفے پر بیٹھی تھیں امی مجھے دیکتھے هوے بولیں خالد تم بھی اپنی تیاری کر لو کل کے لیے میں نے کہا جی امی ابھی کر لیتا ھوں امی نے کرن کو آواز دی کے بھای کے کپڑے دھو کر اوپر ڈالے تھے اب سوکھ گے ھونگے لے کر آجاو کرن اوپر جانے لگی تو امی بولیں خالد تم بھی اس کے ساتھ اوپر جاو اور سب کپڑے اتار کر لے آو میں بھی کرن کے ساتھ اوپر چلا گیا کرن بولی بهای میں کپڑے اتار کر آپ کو دیتی رهونگی آپ پکڑتے رھنا میں بولا ٹھیک ہے اب میں کرن کے پیچھے تھا کرن میرے آگے آگے تار سے کپڑے اتارتی اور مجھے پکڑاتی جاتی کپڑے اترتے هوے کچھ کپڑے نیچے گر گے
وہ کرن کپڑے اٹھانے آگے جھکی تو اسی کی گاند میرے لن سے ٹچ ہو گی لیکن وہ
جلدی سے کپڑے اٹھا کر سیدھی هو گی اسی طرح دو تین دفہ . یہ ھوا اور میرا لن
کرن کی گانڈ سے ٹچ ہوا ہم دونوں نے مل کر کپڑے اتارے اور نیچے امی کے پاس
کپڑے رکھ دے امی نے مجھے کہا کہ اپنے کپڑے نیکال لو جو لے کر جانے ہیں
میں دھلے کپڑوں میں سے اپنے کپڑے نکالنے لگا دھلے ھوے کپڑوں سے اپنے
کپڑے نکالتے هوے میرے ہاتھ میں پینک کلر کی بریزر هاتھ میں آگی
امی نے
میرے ہاتھ میں بریزر دیکھی تو میرے ہاتھ سے بریزر لتے هوے بولیں تم هتو
میں نیکال کر دیتی ھوں امی نے مجھے کپڑے نیکال کر دیے میں کپڑے لے کر
اپنے روم میں آگیا اور جو کپڑے لے کر جانے تھے وہ الگ کر لیے اور اپنا بیگ تیار
کر رها تها تو اسی دوران کمرے کا دروازہ کھلا اور بھابھی اندر آکر مجھ سے پوچھا خالد تمھارے بیگ میں جگہ هے تو یہ کچھ میرے کپڑے ہیں یہ بھی اپنے بیگ میں رکھ لو بھابھی کپڑوں کا شاپر دے کر چلی گیں میں نے وہ شاپر بیگ میں رکھ دیا
رات میں جب بهای اور ابو گھر آے اس ٹائم گھر کا ماحول بلکل چینج هو جاتا بھابھی امی اور بہن سب ڈوبتے میں آجاتیں ہم سب ایک ساتھ کھانا کھاتے ہیں بهای نے بھابھی سے پوچھا کل کی تیاری کر لی بھابھی نے بھای کو بتادیا کہ تیاری کر لى هے ابو نے مجھے کہا کہ تم واپس کب تک آو گے میں نے کہا ایک دو دن رک کر آجاونگا ہم لوگوں نے رات کا کھانا کھا یا اور سب لوگ اپنے اپنے کمروں میں سونے چلے گے میں اپنے کمرے میں آگیا اور اپنے بیگ میں کپڑے رکھے بھابھی نے جو کپڑوں کا شاپر دیا تھا وہ رکھا اپ��ی تیاری کر کے ٹائم دیکھا تو رات کا ایک بج رہا تھا پانی کی پیاس لگی تو کمرے سے باہر نیکل کر کچن میں میں گیا فرنج سے پانی کی بوتل نیکال کر پانی پی رها تھا کہ مجھے اوپر جاتی سیڑھوں پر کسی کے اوپر جانے کی آواز سنای دی میں نے اس کو اپنا وهم سمجھا اور پانی پینے لگا لیکن پھر مجھے آہستہ آہستہ بات کرنے کی آواز آی تو مجھے یقین ہو گیا کہ اوپر كوى گيا هے اب پتہ نہی کہ اوپر کون هے میں یہ دیکھنے کے لیے آہستہ آہستہ اوپر چڑھنے لگا آدھے راستے پر مجھے آواز صاف سنای دینے لگی وہ آواز
بھابھی کی تھی جو کسی سے فون پر بات کر رہی تھی اندھیرے کی وجہ سے کچھ نظر نہی آرھا تھا میں ایک جگہ کھڑا ہو کر بھابھی کی باتیں سننے لگا بھابھی کسی سے فون پر سیکسی باتیں کر رہی تھیں اور دوسری طرف کوی آدمی یہ لڑکا تھا
بھابھی اس کو کہ رہی تھیں میری پھدی کی آگ بجهاد و بهابهی اسی طرح کی سیکسی باتیں کر رہیں تھیں بھابھی نے فون پر اس کو بتایا کہ وہ اپنی پھدی میں
انگلی کر رہی ہیں اب بھابھی فون سیکس کا مزا لے رہیں تھیں میں پریشان یہ سب باتیں سن رها تھا که بهاى كے هوتے هوے بھابھی کی پھدی پیاسی کیوں هے بهای بهابهی کی پھدی کی پیاس نہی بجھاتے جو بھابھی فون پر سیکس کا مزا لے رہی ہیں بھابھی کی سیکسی باتیں اور آوازیں سن کر میں بھی گرم ہو گیا اور لن فل کھڑا
ھو گیا میں نے لن ٹراوزر سے نیکالا اور موٹھ مارنے لگا کہ اچانک بھابھی کی
آواز آی وه کسی کو کہ رہی تھیں کہ انکی پھدی کا پانی نیکل گیا ہے اور اب وہ
نیچے جارہی ہیں یہ سنتے ہی میں نے اپنا ٹراوزر اوپر کیا اور نیچے کیچن میں آگیا
اور فریج سے پانی نیکال کر پینے لگا بھابھی نے جب نیچے کیچن میں مجھے دیکھا تو ایک دم چونک گیں اور مجھے دیکتهے هوے بولیں تم کیا کر رهے هو میں نے کہا بھابھی پانی پینے آیا تھا میں نے بھا بھی سے پوچھا بھابھی آپ اس ٹایم اوپر کیا کرنے گی تھیں بھابھی بولیں کچھ کپڑے اوپر ڈالے تھے وہ دیکھنے گی تھی لیکن ابھی تک سوکھے نبی اس لیے واپس آگی کہ صبح تک سوکھ جایں نگے تو پھر اتار لونگی یہ کہتے هوے بھابھی اپنے روم میں چلی گیں میں نے پانی پیا اور اپنے روم میں آگیا بھابھی کی سیکسی باتیں سن کر گرم هو گیا تھا یہ سوچتے هوے میں نے اپنا لن ٹراوزر سے باھر نیکالا اور آنکھیں بند کر کے موٹھ لگانے لگا لن فل کھڑا تھا اور میں فارغ ہونے والا تھا کہ اچانک میرے روم کا دروازه کھلا اور بهابهی کی آواز سن کر آنکھ کھولیں تو بھابھی دروازے میں کھڑی آنکھیں پھاڑ کر مجھے مٹھ لگاتا ہوا دیکھ رہیں تھیں میں بھی اس ٹائم اس پوزیشن میں نہی تھا کہ لن ٹراوزر کے اندر کرتا اور لن سے منی کا فوراہ نکلنے لگا بھابھی نے چند سیکینڈ مجھے اس طرح دیکھا اور دروازہ بند کر کے چلی گیں میں جب فارغ هوا تو ہوش آیا کہ یہ کیا ھوا بهابهی اس ٹائم میرے روم میں کیوں آیں میں واش روم گیا لن کو صاف کیا اور اب جو کچھ ہوا تھا اس کے بارے میں سوچنے لگا کہ بھابھی فون پر کس سے بات کر رہی تھیں اور بھابھی کا کوئی پرانا چکر ہے بھابھی گھر سے تو بہت کم باہر جاتی ہیں اور جب بهی باهر جانا هو تو امی کے ساتھ ہی جاتی ہیں بھابھی کا چکر پتہ نہی کب سے ہے یہ سوچتے سوچتے میری آنکھ لگ گی اور صبح امی نے مجھے اٹھایا کہ گیارہ بج گے ہیں اٹھو ناشتہ کرو اور آج تم نے جانا بھی ہے بھابھی کو لے کر یہ سنتے ہی میں اوٹھ گیا اور واش روم میں جاکر فریش هوا روم سے باھر نیکلا تو امی کچن میں ناشتہ بنارهی تهین بهابهی اپنے روم میں تھیں میں لاونج میں آگیا اور ٹی وی دیکھنے لگا چھوٹی بہن بھی لاونج میں ٹی وی دیکھ رھی تھی میں نے کرن کو کہا کہ پانی پیلا دو کرن صوفے سے اٹھ کر کیچن سے پانی لے کر آگی اور پانی دے کر میرے سامنے بیٹھ کر بولی بهای آپ کے تو مزے آپ تو آج ساہیوال جارہے ہیں گھومنے کے لیے میں نے کرن کی طرف دیکھا جو بیغیر ڈوبٹے کے میرے سامنے بیٹھی تھی اسکے چھوٹے ممے جو اس ٹایم بیغیر بریزر کے تھے اور شرٹ میں سے اپنی موجدگی کا پتہ دے رھے تھے میری نظریں مموں پر تھیں پانی پیتے هوے بولا تم بھی چلو کرن بولی بهای میں کہاں جاسکتی ھوں آپ کو تو پتہ هے ابو اور امی مجھے نہی جانے دیئنگے اور امی بھی اکیلی ہونگی میں نے کرن کے مموں کو دیکتهے هوے کہا کہ ابو سے میں پوچھ لیتا لیکن اب تو بکنگ ہو گی هے کل مجھے کہتی کرن کو بھی اندازه هوگیا تھا کہ میری نظر کرن کے مموں پر ہیں کرن نے آگے جھکتے هوے کہا چلیں کوی بات نہی پھر کبھی سہی لیکن آج میرا ایک کام کریں کرن کے جھکنے سے کرن کے مموں کی لائن نظر آنے لگی میں نے کہا ہاں بولو کیا کام هے کرن نے اپنا موبائل مجھے دیتے هوے كيا بهای یه بینگ هو جاتا هے کوئ فنکشن کام نہی کر رھا میں موبائل دیکھنے لگا اتنے میں امی ناشتہ لے کر آگیں امی بھی بیغیر ڈوبٹے کے تھیں امی نے بھی ناشتہ ٹیبل پر رکھنے کے لیے جھکیں تو امی کے مموں کی لائ میری نظروں کے سامنے تھی امی نے ناشتہ رکھ کر میرے سامنے بیٹھ گیں میں نے کرن سے کہا کہ ابھی مارکیٹ جا کر تمهارا موبائل ٹھیک کروادونگا میں نے ناشتہ کرنے لگا امی صوفے پر ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر ٹی وی دیکھنے لگیں امی کے اس طرح بیٹھنے سے امی کا گانڈ میری طرف تھی اور گانڈ سے قمیض بٹی هوی تهی اوف کیا شیپ تھی گانڈ کی امی اس بات سے بے خبر کے انکا بیٹا اپنی ماں کی گانڈ کا نظارہ کر رھا ھے اور وہ ریموٹ ہاتھ میں پکڑے ٹی وی کے چینل چینج کر رہی تھیں امی جب بلتی تو گانڈ بھی بلتی میں نے مشکل سے ناشتہ ختم کیا تو بهابهی کی آواز آئی کہ خالد ادھر آنا میں بھابھی کے روم میں گیا تو بھابھی بولیں خالد زرا یہ بیگ تو بند کر دو اس کی زپ بند نہی ھورھی میں میں نے بھابھی سے کہا آپ دونوں طرف سے بیگ کو دبائ میں زپ بند کرتا ہوں بھابھی نے جھک کر بیگ کو دونوں طرف سے دبایا اور میں بھابھی کے سامنے بیٹھ کر زپ بند کرنے لگا بھابھی کے جھکنے سے بھابھی کے ممے میرے سامنے تھے میں زپ آہستہ آبستہ بند کر رها تها
بهابهی میری طرف دیکتهے هوے بولئ خالد جلدی کرو میں نے کہا بھابھی اور زور سے دباس بھابھی نے جھک کر اور زوع لگایا بھابھی کے جھکنے سے بھابھی کے ممے اور باھر کی طرف آگے اب تو اندر پینک کلر کی بریزر بھی نظر آرهی تهی بهابهی مجهے ديتهے هوے بولیں اوے جلدی کرو بدمعاش میں تھک گیں ھوں میں نے مموں كو ديكتهے هوے کہا بھابھی بہت ثانث ہیں آپ کے بھابھی اوے کیا ٹائٹ ہیں میں نے ایک دم بات بدلی اور کہا بھابھی یہ بیگ کی زپ بہت ٹائٹ ہے مشکل سے بند هو رهي هے بهابهی بولیں تم تو جوان هو تو زور لگاو میں نے کہا جی بھابھی زور لگا رھا اور یہ کہتے هوے بیگ کی
زپ بند کردی اور کھڑا هو گیا بهابهی بهی سيدهى هو گيں بهابهی بولیں بس اب سب
تیاری هوگی هے تمهاری بهای آئنگے تو اثیشن چھوڑ آیئنگی میں بھابھی کے روم سے باھر آیا تو کرن بولی بهای میرا موبائل ٹھیک کروادیں میں نے کہا اوکے میری بہن ابھی جاتا ھوں کرن بهای اس میں میموری کارڈ بھی ڈلوادیں میں نے کہا یار تم ایسا کرو دوسرا موبائل کیوں نہی لے لتی کرن بولی بهای نیو موبائل تو بہت مہنگا ہوگا اور ابو نہی لے کر دینگے میں نے اسکو موبائل واپس کرتے ہوے کہا کہ یہ رکھو اور میں ابو سے پیسے لے کر اپنی بہن کے لیے نیو موبائل لے کر آتا ہوں کر خوشی سے بهای سچی میں نے اسکے گالوں کو ہاتھ لگاتے هوے کیا سچی امی ہماری باتیں سنتے هوے بولس کوی ضرورت نہی هے اسی موبائل کو ٹھیک کروا دو میں بولا امی یہ اب بہت پرانا ھو گیا ھے میں ابھی ابو سے پیسے لے کر کرن کو نیو موبائل لا ديتا هوں امی بولیں جاو پھر دیکھوں
تمھارے ابو پیسے دیتے ہیں یہ نہی میں نے کہا میں لے لونگا میں نے بانک نیکالی اوع دوکان پر چلا گیا ابو اور بهای کام میں بزی تھے ابو نے مجھے دیکھا تو پوچها خیریت کیسے آنا ہوا میں نے کہا ابو وه كرن كا موبئل خراب ھو گیا ھے تو پیسے دیے دیں اسکے لے نیو موبائل لینا ہے ابو بولے نیو کیوں کوئی سیکنڈ ہینڈ موبائل لے لو میں نے کہا ابو سیکنڈ بینڈ کا کچھ پتہ نہی ھوتا کہ کتنا ٹائم چلے اور اسکی کوی گارنٹی بھی نهی هوتی نیو کی تو گارنٹی بھی ھوتی ھے اور آپ کو تو پتہ ہے کہ بھابھی چلی جائننگی تو موبائل صرف کرن کے پاس ھوگا امی تو موبائل استعمال نہی کرتیں بھای نے بھی ابو سے کہا کہ خالد ٹھیک کہ رھا ھے ابو نے مجھ سے پوچھا کہ کتنے کا نیو آے گا میں نے ابو کو 25000 بتاے ابو نے پیسے دیے بهای نے کہا کہ تم تیار رہنا میں چار بجے تک آجاونگا ٹرین کا ٹائم ساڑھے پانچ کا هے
میں نے کہا جی بهائ ہم تیار ھونگے میں پیسے لے کر سیدها موبائل مارکیٹ گیا خریدا اور گھر آگیا vivo y15 اور کرن کے لیے
گھر آیا تو کرن میرے ہاتھ میں نیو موبائل دیکھ کر خوش هوگی اور اسی خوشی
میں مجھ سے لیپٹ گی اور بولی بهای و او آپ تو بہت اچھے ہیں یہ پہلی دفہ ھوا تھا کہ کرن اس طرح میرے گلے لگی تھی اس کے نرم ممے میرے سنے سے ٹچ هوے تھے میں نے بھی کرن کو نیچے سے لن ثج کیا اور بولا بهای بی بہن کے کام آتے ہیں کرن مجھ سے الگ ھوی امی اور بھابھی بھی آگیں
اور موبائل دیکھنے لگیں امی کرن سے بولیں اب اسکو خراب نہی کرنا میں نے موبائل میں کرن کی سم ڈالی
اور اسکو موبائل کے فنکشن سمهای تو بھابھی بولیں خالد تيار هو جاو تمهاري
بھائ آنے والے ہیں میں اپنے روم میں گیا کپڑے اتار کر واش روم میں نہنانے گیا تو سوچا انڈر شیو بھی کر لوں اپنے لن کے بال صاف کیے اور دل کرنے لگا کہ موٹھ لگا کوں لیکن باہر سے کرن کی آواز آی که بهای کهانا لگ گیا ہے لن پورا تیار تھا موته لگانے کے لیے کرن کی آواز سن کر میں نے موٹھ لگانے کا اردہ کینسل کیا تولہ سے جسم صاف کرکے واش روم سے ننگا باھر نیکلا تو دیکها کرن سامنے صوفے پر بیٹھی هے مجھے دیکتھے اس کو حیرت کا جھٹکا لگا اور وہ مجھے ننگا دیکھ کر گھبرا گی اور اس نے کھڑے لن کو دیکھا تو وہ ایک دم لال
هوگی اور کوی بات کیے بیغیر روم سے باھر چلی گی
میں سر پکڑ کر بیٹھ گیا کہ یہ آج کیا هو رها هے آج بہن نے بھای کو ننگا دیکھ لیا مجھے نہی پتہ تھا کہ کرن بیٹهی هو ی ھو گی میں نے کپڑے چینج کیے اور روم
سے باھر آیا تو امی کھانا لگا رہی تھیں بھابھی عبایا پہن کر اپنت روم سے نکلتے هوے بولیں خالد جلدی کهانا کهاو تمهاری بهای آرھے ہیں میں نے کھانا کھایا کرن پانی دینے آی تو مجھ سے نظریں نہی ملا رهی تھی پانی رکھ کر وہ چلی گی میں نے کھانا ختم کیا تو بهای آگے بهای بولی چلو بھی ٹائم ھو گیا هے بهائ نے بهابهی کا سامان گاڑی میں رکھا میں نے اپنا بیگ لیا سب سی مل کر ہم لوگ گاڑی میں بیٹھ گے اور بھا ہم لوگوں کو لے کر اسٹیشن کی طرف چل پڑے راستے میں ٹریفیک جام ھونے کی وجہ سے ہم لوگ لیٹ ھوگے تھے سوا پانچ بجے اسٹیشن پہنچے ٹرین پلیٹ فارم پر کھڑی تھی ہم لوگ جلدی جلدی اے سی سلیپر کی ہوگی میں چڑھ گے بهای نے ہمارا دو برته والا کیبن دیکھا تو بولے یہ ٹھیک کیا تم نے کہ دو برتھ والا بک کروالیا بهابهی کہنے لگیں ہاں اب یہاں اور تو کوی نہی ھو گا میں نے کہا جی بھابھی یہاں کوئی نہی آے گا بھا نیچت اتر کر کچھ چیپس اوع کولڈ ڈرنک لے کر آگے
اور اسی دوران ترین کا ٹائم ھو گیا بھای نے ہم دونوں سے مل کر جاتے هوے
بولے خالد بھابھی کو خیال سے لے کر جانا اور بر اسٹیشن پر اترنے کی ضرورت نہی هے میں نے کہا جی بھای آپ بے فکر ھوں میں بھابھی کا خیال رکھونگا بھابھی بولیں آپ فکر نہ کریں میں اسکو کہیں اترنے نہی دونگی ٹرین چل پڑی تهی بهای بھی جلدی سے ہماری ہوگی سے اتر گے میں نے کیبن کا دروازہ بند کیا اور سامان
سیٹ کے نیچے رکھ کر بیٹھ گیا بھابھی سیٹ سے اٹھ کر کھڑی ہوگیں اور عبا یا
اترنے لگیں بھابھی میرے سامنے کھڑهے هو کر عبایا اتارنے لگیں بھابھی کا عبایا
مموں پر آکر پھنس گیا بھابھی نے اپنے ممے پریس کے اور عبایا اتار دیا عبایا
اترتے هي بهابهی کو دیکھ کر تو مزا آگیا بھابھی نے بلکا لان کا پینک کلر کا کرتا جس میں سے بھابھی کا بلیک کلر کا بریزر صاف نظر آرھا تھا کرتے کے نیچے سفید ٹایٹر پهنی هوی تهی بهابهی اس ڈریس میں بہت سکسی لگ رہی تھیں بھابھی مجھے دیکتھے هوے بولیں خالد کیا ہوا کیا دیکھ رھے ھو میں نے کہا بھابھی کچھ نہی آپ بہت پیاری لگ رہی ہیں
بھابھی میرے ساتھ بیٹتهے هوے بولیں ہاں جی اب
بولو یہ رات کو تم کیا کر رہے تھے میں نے کہا یہ تو مجھے آپ سے پوچھنا چاہے کہ آپ فون پر کس کے ساتھ سیکس کال کر رهی تهیں بھابھی مجھے دیکتهے هوے بولیں مجھے پتہ تھا کہ تم نے میری باتیں سن لی ہیں اور میں یہی بات کرنے تمھارے روم میں آی تھی لیکن تم تو کسی اور کام میں مصروف تھے میں بولا آپ کی باتیں سن کر گرم ہو گیا تھا بھابھی میرے ساتھ بیٹھی تھیں بھابھی کے جسم سے بہنی بہنی خوشبو آرہی تھی میں نے بھابھی سے پوچھا بھابھی آپ بتائی کہ کس سے بات کر رہی تھیں بھابھی نے مجھے دیکھا اور کہا خالد بات یہ ہے کہ میری کزن ہے جو ساهیوال میں رهتی هے میری تو شادی هو گی لیکن اسکی ابھی تک نہی هوی شادی سے پہلے ہم دونوں آپس میں سیکس کیا کرتے تھے لیکن میری شادی کے بعد اس نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ جب وہ بہت گرم هوگی تو میرے ساتھ فون سیکس کیا کرے گی اور کل اس نے مجھے کہا کہ اس کے ساتھ فون سیکس کروں اسکو منع بھی کیا لیکن وہ بہت گرم تھی اس لیے میں اوپر اس سے فون پر بات کر رہی تھی تم کو بھی اس سے ملوادونگی اور میرا اور کوی چکر نہی ہے میں بولا بھابھی تو آپ اگر بهای کو پتہ چل گیا تو بات بگڑ جاے گی وہ تو آپ پر شک کرئنگے کہ آپ کسی لڑکے سے بات کرتی ہیں اور رات تو میں
اٹھا تھا اگر کوی اور اٹھ جاتا تو آپ کے لیے مشکل ہو جاتی بھابھی بولیں کہ میں
جب بھی اس سے بات کرتی ھوں تو دوپہر میں کرتی ھوں جب میں اپنے کمرے میں
اکیلی هوتی ھوں کل پہلی دفہ رات میں بات کی ہے تم ٹھیک کہتے هو کوی اور آجاتا
تو مشکل هو جاتی ٹرین لانڈھی اسٹیشن کراس کر رهی تهی بهابهی بولیں تم یہ بتاو
اس دن جب میں کپڑے دیوار پر ڈال رھی تھی تو میرے پیچھے کیا کر رہے تھے
میں بولا کہ بھابھی میں تو یہ دیکھنے آیا تھا کہ آپ کہ دیکھ رھیں ہیں بھابھی بولیں
اوے تو باہر دیکتھے دیکتھے میرے پیچھے اپنا لن کیوں لگادیا تھا بھابھی کے منہ
سے لن سن کر مجھے اندازہ ہوا کہ اب بھابھی بھی موڈ میں آرھیں ہیں تو میں نے
بھی تھوڑا کھلنے کا فیصلہ کیا اور بولا بهابهی سین بی ایسا تھا کہ لن کھڑا ہو گیا
سین دیکھ کر گرم هو گیا تھا بھابھی اور اس دن تم کمرے بھی لن باهر نیکال کر
موٹھ مار رہے تھے جس دن میں بازار سے جب واپس تمھارے روم میں آی تھی بهابهی کہا اوے اتنی جلدی گرم هو جاتے هو بہت گرم هو رات میں بھی لن کھڑا کیا هوا تها جب کیچن میں پانی پی رہے تھے میں نے کہا بھابھی آپ کی سیکسی آواز سن کر کهڑا هو گیا تها بهابهی بولیں پھر تو ساهوال تک تو تم بہت گرم رہوگے میں بولا وہ کیسے بھابھی مسکراتے هوے بولیں کہ جب سے عبایا اتارا ہے تم مجھے ایسے دیکھ رھے ھو جیسے پہلی دفہ دیکھا ہے میں نے کہا بھابھی پہلی دفہ آپ اتنے قریب ہیں اور آپ کا یہ ڈریس تو کمال کا هے بهابهی سیٹ سے کھڑی ہو کر میرے سامنے کھڑی هوتے هوے بولیں نارمل ڈریس ہے اس میں ایسی کیا بات هے بھابھی مموں سے اپنے کرتے کے بٹن کھولتے هوے بولیں گرمی کا ڈریس ہے اور گھوم کر مجھے اپنا ڈریس دکھانے لگیں ٹائٹز میں بھابھی کا گانڈ اوف کیا سین تھا بهابهی میری طرف دیکتهے هوے بولیں اوے کیا هوا بهابهی کو دیکھ کر گرم هو
گے
ہو تم کو کولڈ ڈرنک پلاتی ہوں میں بولا بھابھی کو کولڈ ڈرنک پینے سے کیا
هو گا بهابهی کولڈ ڈرنک نکلاتی هوے بولیں تو اور کیا پینا هے جبھی ٹرین نے
پٹری چینج کی بھابھی لڑکھڑا گیں اور میرے اوپر آگیں میں نے بھابھی کو پکڑا اور
بھابھی میری گود میں بیٹھ گیں تریں فل اسید میں تھی بھابھی اٹهٹے هوے بولیں کہ
شکر کولڈ ڈرنک نہی گری میں بولا بھابھی آپ بھٹیں میں نیکا لتا ھوں
آگے کی اسٹوری جب پوسٹ کرونگا جب آپ لوگ کے زیادہ سے زیادہ کمنٹس آیں
نگے
جاری ہے
10 notes
·
View notes
یار بھی راہ کی دیوار سمجھتے ہیں مجھے
میں سمجھتا تھا مرے یار سمجھتے ہیں مجھے
,
جڑ اکھڑنے سے جھکاؤ ہے مری شاخوں میں
دور سے لوگ ثمر بار سمجھتے ہیں مجھے
,
نیک لوگوں میں مجھے نیک گنا جاتا ہے
اور گنہ گار گنہ گار سمجھتے ہیں مجھے
,
میں تو خود بکنے کو بازار میں آیا ہوا ہوں
اور دکاں دار خریدار سمجھتے ہیں مجھے
,
میں بدلتے ہوئے حالات میں ڈھل جاتا ہوں
دیکھنے والے اداکار سمجھتے ہیں مجھے
,
میں تو یوں چپ ہوں کہ اندر سے بہت خالی ہوں
اور یہ لوگ پر اسرار سمجھتے ہیں مجھے
,
روشنی بانٹتا ہوں سرحدوں کے پار بھی میں
ہم وطن اس لیے غدار سمجھتے ہیں مجھے
,
لاش کی طرح سر آب ہوں میں اور شاہدؔ
ڈوبنے والے مددگار سمجھتے ہیں مجھے
,,
شاہد ذکی
2 notes
·
View notes
سندھ اور بلوچستان میں جولائی کے پہلے نو دنوں میں 30 سال کی اوسط سے زیادہ بارشیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔
سندھ اور بلوچستان میں جولائی کے پہلے نو دنوں میں 30 سال کی اوسط سے زیادہ بارشیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔
کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر مون سون کی شدید بارشوں کے بعد سیلاب زدہ گلی میں مسافر آگے بڑھنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ -آن لائن
کراچی: ملک بھر میں مون سون کی بارشوں کے پہلے اسپیل نے تباہی مچا دی، پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے اعدادوشمار کے مطابق، جولائی کے ابتدائی 9 دنوں کے دوران سندھ اور بلوچستان میں 30 سال کی اوسط سے زیادہ بارشیں ہوئیں۔
اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پی ایم ڈی کے تازہ ترین…
View On WordPress
0 notes
میں آفس جانے سے قبل ناشتہ کرتے موبائل دیکھ رہا تھا ۔
یہ تصویر کسی نے پوسٹ کی ہوئی تھی۔
میں اس تصویر کو فوٹوگرافر کی نظر سے دیکھنے لگا۔
بیگم کی موبائل پر نظر پڑی۔ اس نے تصویر دیکھی اور نجانے اسے کیا ہوا۔
یکدم بھڑک گئی
“شیم آن یو” بولا اور پھر کہنے لگی
“جتنی مرضی خدمت کر لو ان کی ان کو بس موقع چاہیئے مجھے ستانے کا”۔
مجھے سمجھ نہیں آئی کہ ہُوا کیا ہے۔
دو منٹ تو میں ذہن کو دوڑاتا رہا کہ آیا میں نے کچھ ایسا کہا تھا کیا ؟
آزو بازو دیکھا کہ کسی عمل کے سبب تو کچھ ایسا نہیں کر بیٹھا۔
آخر جب کچھ بھی ذہن میں نہ آیا تو میں نے آواز دے کر پوچھا
“ ہُوا کیا ہے اب ؟”۔
فوری جواب آیا
“ کچھ نہیں۔ آپ لگے رہیں موبائل پر”۔
پھر میں نے موبائل دیکھا تو یہ تصویر سکرین پر موجود تھی۔
جب صورتحال کا ادراک ہوا تو میں نے ہنستے ہوئے کہا😁
“ یہ تو میں اس لیے دیکھ رہا تھا کہ فوٹوگرافر نے کس اینگل سے کیسی کمپوزیشن کے ساتھ شوٹ کیا ہے۔”۔
بولی “ نہیں آپ مجھے مینٹل ٹارچر کرنا چاہ رہے تھے”۔😒
8 notes
·
View notes
ھمارا پھر سے جھگڑا ہوا اور میں ہمیشہ کی طرح اپنا بچہ اٹھا کر اپنے میکے چلی ائی دو دن بعد مجھے خبر ملی کہ میرے شوہر ہسپتال میں ہیں میرے گھر والوں نے مشورہ دیا کہ مجھے انہیں دیکھنے جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ میری بہنوں کا کہنا تھا کہ یہ سب ڈرامہ ہے تمہیں ایموشنلی بلیک میل کرنے کیلئے وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں رھے نہ میں ملنے گئی اور نہ ہی کال کی کچھ دنوں کی بعد مجھے طلاق کا سامان ملا مجھے طلاق نہیں چاہیے تھی مجھے اپنے شوہر سے محبت تھی میں اپنا گھر خراب نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن میری انا اڑے ا رہی تھی مجھے لگا کہ طلاق معنہ کر کے میں نیچی ھو جاو گی میں نے انہیں کال کی کہ جب چاہیں طلاق لے لیں میں بھی اس جہنم میں نہیں رہنا چاہتی کورٹ نے ہمارا کیس اسانی سے نمٹ گیا میرے شوہر نے میری ساری ڈیمانڈز بچے کی کسٹڈی اور خرچہ دینا قبول کر لیا ان کا کہنا تھا کہ وہ میری سب باتیں ماننے کے لیے تیار ہیں آنھیں صرف طلاق چاہیے اس طرح میری طلاق ہو گئی میرے شوہر نے کچھ عرصے بعد دوسری شادی کر لی آنکے بچے بھی ہو گئے لیکن میرے بچے سے ملنے اکثر اتے ہیں اس کی ہر ضرورت کا خیال کرتے ہیں بچے کا خرچہ بھی مجھے پابندی سے ملتا ہےبلکہ میرا گزارا بھی انہیں پیسوں سے ہوتا ہے میں اپنے بچے کے ساتھ میکے میں رہتی ہوں میرے تمام بہن بھائیوں اپنی اپنی زندگی میں خوش میری وہ بہنیں ہے جو فون کر کے میرے شوہر کو باتیں سنایا کرتی تھی وہ اب مجھے غلط الزام ٹھہراتی ہیں مجھے اب احساس ہوتا ہے کہ میں اپنی شادی بچا سکتی تھی اگر میں نے ہر بات میں دوسروں کو نہ انوالو کیا ہوتا کبھی کبھی ہمارے خیر خواہ ہی ہمیں ڈبوتے ہیں میں ابھی بھی یہ نہیں کہہ رہی کہ میرے شوہر یا میری غلط ہی نہیں تھی لیکن ہمارے جھگڑے اتنے بڑے نہیں تھے جن کی وجہ سے طلاق لے جاتی یہ میری درخواست سارے کپل سے کہ جہاں تک ہو سکے اپنے معاملے خود نمٹائیں اپ کا خود سے بڑھ کر کوئی خیر خوا نہیں
3 notes
·
View notes
Jate hoye akhiri samey jo ussy nazar utha ke dekhna chaha,
wo haseen chehra ansoun ki dhundh mein kahin kho gaya tha.
- Hira kaleem
جی بھر کے اُسے جاتے ہوئے دیکھنے تو دے،
اے آنکھ ٹہر جا، تجھے رونے کی پڑی ہے۔
نا معلوم
13 notes
·
View notes
مجھے نہیں پتہ، یہ تحریر سچی ہے یا فسانہ؛ بس شرط ہے ��ہ آنکھیں نم نہ ہونے پائیں۔ آپ دوستوں کے ذوق کی نظر:
۔۔۔
میں ان دنوں جوہر شادی ہال کے اندر کو یوٹرن مارتی ہوئی سڑک کے اُس طرف اک فلیٹ میِں رہتا تھا. اس پوش کالونی کے ساتھ ساتھ جاتی سڑک کے کنارے کنارے ہوٹل، جوس کارنر، فروٹ کارنر بھی چلتے چلے جاتے ہیں۔
اس چوک کے دائیں طرف اک نکڑ تھی جس پر اک ریڑھی کھڑی ہوتی تھی، رمضان کے دن تھے، شام کو فروٹ خریدنے نکل کھڑا ہوتا تھا. مجھے وہ دور سے ہی اس ریڑھی پہ رکھے تروتازہ پھلوں کی طرف جیسے کسی ندیدہ قوت نے گریبان سے پکڑ کر کھینچا ہو. میں آس پاس کی تمام ریڑھیوں کو نظر انداز کرتا ہوا اس آخری اور نکڑ پہ ذرہ ہٹ کے لگی ریڑھی کو جا پہنچا. اک نگاہ پھلوں پہ ڈالی اور ماتھے پہ شکن نے آ لیا کہ یہ فروٹ والا چاچا کدھر ہے؟ ادھر اُدھر دیکھا کوئی نہیِں تھا. رمضان کی اس نقاہت و سستی کی کیفیت میں ہر کسی کو جلدی ہوتی ہے، اس شش و پنج میں اک گیارہ بارہ سال کا بچہ گزرا، مجھے دیکھ کر کہنے لگا، فروٹ لینا؟ میں نے سر اوپر نیچے مارا، ہاں، وہ چہکا، تو لے لو، چاچا ریڑھی پہ نہیں آتا، یہ دیکھو بورڈ لکھا ہوا ہے. میں نے گھوم کے آگے آکر دیکھا، تو واقعی اک چھوٹا سا بورڈ ریڑھی کی چھت سے لٹک رہا تھا، اس پہ اک موٹے مارکر سے لکھا ہوا تھا:
''گھر میں کوئی نہیں، میری اسی سال کی ماں فالج زدہ ہے، مجھے ہر آدھے گھنٹے میں تین مرتبہ خوراک اور اتنے ہی مرتبہ اسے حاجت کرانی پڑتی ہے، اگر آپ کو جلدی نہیں ہے تو اپنی مرضی سے فروٹ تول کر اس ریگزین گتے کے نیچے پیسے رکھ دیجیے، اور اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں، میری طرف سے اٹھا لینا اجازت ہے. وللہ خیرالرازقین!"
بچہ جا چکا تھا، اور میں بھونچکا کھڑا ریڑھی اور اس نوٹ کو تک رہا تھا. ادھر اُدھر دیکھا، پیسے نکالے، دو کلو سیب تولے، درجن کیلے الگ کیے، شاپر میں ڈالے، پرائس لسٹ سے قیمت دیکھی، پیسے نکال کر ریڑھی کے پھٹے کے گتے والے کونے کو اٹھایا، وہاں سو پچاس دس کی نقدی پڑی تھی، اسی میں رکھ کر اسے ڈھک دیا، ادھر اُدھر دیکھا کہ شاید کوئی متوجہ ہو، اور شاپر اٹھا کر واپس فلیٹ پر آگیا. واپس پہنچتے ہی اتاولے بچے کی طرح بھائی سے سارا ماجرا کہہ مارا، بھائی کہنے لگے وہ ریڑھی واپس لینے تو آتا ہوگا، میں نے کہا ہاں آتا تو ہوگا، افطار کے بعد ہم نے کک لگائی اور بھائی کے ساتھ وہیں جا پہنچے. دیکھا اک باریش بندہ، آدھی داڑھی سفید ہے، ہلکے کریم کلر کرتے شلوار میں ریڑھی کو دھکا لگا کر بس جانے ہی والا ہے، کہ ہم اس کے سر پر تھے. اس نے سر اٹھا کر دیکھا، مسکرا کر بولا صاحب ''پھل ختم ہوگیا ہے، باقی پیسے بچے ہیں، وہ چاہیں تو لے لو. یہ اس کی ظرافت تھی یا شرافت، پھر بڑے التفات سے لگا مسکرانے اور اس کے دیکھنے کا انداز کچھ ایسا تھا کہ جیسے ابھی ہم کہیں گے، ہاں! اک کلو پیسے دے دو اور وہ جھٹ سے نکال کر پکڑا دے گا.
بھائی مجھے دیکھیں میں بھائی کو اور کبھی ہم دونوں مل کر اس درویش کو. نام پوچھا تو کہنے لگا، خادم حسین نام ہے، اس نوٹ کی طرف اشارہ کیا تو، وہ مسکرانے لگا. لگتا ہے آپ میرے ساتھ گپ شپ کے موڈ میں ہیں، پھر وہ ہنسا، پوچھا چائے پیئں گے؟ لیکن میرے پاس وقت کم ہے، اور پھر ہم سامنے ڈھابے پہ بیٹھے تھے.
چائے آئی، کہنے لگا تین سال سے اماں بستر پہ ہے، کچھ نفسیاتی سی بھی ہوگئی ہے، اور اب تو مفلوج بھی ہوگئی ہے، میرا آگے پیچھے کوئی نہیں، بال بچہ بھی نہیں ہے، بیوی مر گئی ہے، کُل بچا کے اماں اور اماں کے پاس میں ہوں. میں نے اک دن اماں سے کہا، اماں تیری تیمار داری کا تو بڑا جی کرتا ہے. میں نے کان کی لو پکڑ کر قسم لی، پر ہاتھ جیب دسترس میں بھی کچھ نہ ہے کہ تری شایان ترے طعام اور رہن سہن کا بندوبست بھی کروں، ہے کہ نہیں؟ تو مجھے کمرے سے بھی ہلنے نہیں دیتی، کہتی ہے تو جاتا ہے تو جی گھبراتا ہے، تو ہی کہہ کیا کروں؟ اب کیا غیب سے اترے گا بھاجی روٹی؟ نہ میں بنی اسرائیل کا جنا ہوں نہ تو کچھ موسیٰ کی ماں ہے، کیا کروں؟ چل بتا، میں نے پاؤں دابتے ہوئے نرمی اور اس لجاجت سے کہا جیسے ایسا کہنے سے واقعی وہ ان پڑھ ضعیف کچھ جاودانی سی بکھیر دے گی. ہانپتی کانپتی ہوئی اٹھی، میں نے جھٹ سے تکیہ اونچا کر کے اس کی ٹیک لگوائی، اور وہ ریشے دار گردن سے چچرتی آواز میں دونوں ہاتھوں کا پیالا بنا کر، اس نے خدا جانے کائنات کے رب سے کیا بات کری، ہاتھ گرا کر کہنے لگی، تو ریڑھی وہی چھوڑ آیا کر، تیرا رزق تجھے اسی کمرے میں بیٹھ کر ملے گا، میں نے کہا کیا بات کرتی ہے اماں؟ وہاں چھوڑ آؤں تو اچکا سو چوری کے دور دورے ہیں، کون لحاظ کرے گا؟ بنا مالک کے کون آئے گا؟ کہنے لگی تو فجر کو چھوڑ کر آیا بس، زیادہ بک بک نیئں کر، شام کو خالی لے آیا کر، تیرا روپیہ جو گیا تو اللہ سے پائی پائی میں خالدہ ثریا وصول دوں گی.
ڈھائی سال ہوگئے ہیں بھائی، صبح ریڑھی لگا جاتا ہوں. شام کو لے جاتا ہوں، لوگ پیسے رکھ جاتے پھل لے جاتے، دھیلا اوپر نیچے نہیں ہوتا، بلکہ کچھ تو زیادہ رکھ جاتے، اکثر تخمینہ نفع لاگت سے تین چار سو اوپر ہی جا نکلتا، کبھی کوئی اماں کے لیے پھول رکھ جاتا ہے، کوئی پڑھی لکھی بچی پرسوں پلاؤ بنا کر رکھ گئی، نوٹ لکھ گئی "اماں کے لیے". اک ڈاکٹر کا گزر ہوا، وہ اپنا کارڈ چھوڑ گیا. پشت پہ لکھ گیا. "انکل اماں کی طبیعت نہ سنبھلے تو مجھے فون کرنا، میں گھر سے پک کر لوں گا" کسی حاجی صاحب کا گزر ہوا تو عجوہ کجھور کا پیکٹ چھوڑ گیا، کوئی جوڑا شاپنگ کرکے گزرا تو فروٹ لیتے ہوئے اماں کے لیے سوٹ رکھ گیا، روزانہ ایسا کچھ نہ کچھ میرے رزق کے ساتھ موجود ہوتا ہے، نہ اماں ہلنے دیتی ہے نہ اللہ رکنے دیتا ہے. اماں تو کہتی تیرا پھل جو ہے نا، اللہ خود نیچے اتر آتا ہے، وہ بیچ باچ جاتا ہے، بھائی اک تو رازق، اوپر سے ریٹلر بھی، اللہ اللہ!
اس نے کان لو کی چٍٹی پکڑی، چائے ختم ہوئی تو کہنے لگا اجازت اب، اماں خفا ہوگی، بھنیچ کے گلو گیر ہوئے. میں تو کچھ اندر سے تربتر ہونے لگا. بمشکل ضبط کیا، ڈھیروں دعائیں دیتا ہوا ریڑھی کھینچ کر چلتا بنا. میرا بہت جی تھا کہ میں اس چہیتے ''خادم'' کی ماں کو جا ملوں اور کچھ دعا کرواؤں، پر میری ہمت نیئں پڑی جیسے زبان لقوہ مار گئی ہو۔۔
---
ذریعہ : فیسبک
8 notes
·
View notes