Tumgik
#حاجت
tasvirezendegi-blog · 2 years
Link
0 notes
dai-ilallah · 9 months
Text
1 note · View note
masailworld · 2 years
Text
حاجت اصلیہ سے کیا مراد ہے ؟
حاجت اصلیہ سے کیا مراد ہے ؟
حاجت اصلیہ سے کیا مراد ہے ؟ مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی میرانی۔ حضرت حاجت اصلیہ سے کیا مراد ہے آسان لفظوں میں وضاحت فرمادیں بڑی مہربانی ہوگی فقط والسلام سائل: نور محمد قادری خادم الطلبہ دارالعلوم غوثیہ قطبیہ سیون بازید پور ضلع ایودھیا فیض اباد یوپی۔ بسم ﷲ الرحمن الرحیم الجواب بعون الملک الوھاب زندگی بسر کرنے میں آدمی کوجس چیزکی ضرورت ہو وہ حاجت اصلیہ ہے مثلا رہنے کامکان، خانہ داری کے سامان…
View On WordPress
0 notes
aiklahori · 4 months
Text
محبت کی طبعیت میں یہ کیسا بچپناقدرت نے رکھاہے !
کہ یہ جتنی پرانی جتنی بھی مضبوط ہو جائے
ا سے تائید تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے
یقین کی آخر ی حد تک دلوں میں لہلہاتی ہو !
نگاہوں سے ٹپکتی ہو ‘ لہو میں جگمگاتی ہو !
ہزاروں طرح کے دلکش ‘ حسیں ہالے بناتی ہو !
ا سے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے
محبت مانگتی ہے یوں گواہی اپنے ہونے کی
کہ جیسے طفل سادہ شام کو اک بیج بوئے
اور شب میں بار ہا اٹھے
زمیں کو کھود کر دیکھے کہ پودا اب کہاں تک ہے !
محبت کی طبعیت میں عجب تکرار کی خو ہے
کہ یہ اقرار کے لفظوں کو سننے سے نہیں تھکتی
بچھڑ نے کی گھڑ ی ہو یا کوئی ملنے کی ساعت ہو
اسے بس ایک ہی دھن ہے
کہو ’’مجھ سے محبت ہے ‘‘
کہو ’’مجھ سے محبت ہے ‘‘
تمہیں مجھ سے محبت ہے
سمندر سے کہیں گہری ‘ستاروں سے سوا روشن
پہاڑوں کی طرح قائم ‘ ہوا ئوں کی طرح دائم
زمیں سے آسماں تک جس قدر اچھے مناظر ہیں
محبت کے کنائے ہیں ‘ وفا کے استعار ے ہیں ہمارے ہیں
ہمارے واسطے یہ چاندنی راتیں سنورتی ہیں سنہر ا دن نکلتا ہے
محبت جس طرف جائے ‘ زمانہ ساتھ چلتا ہے ‘‘
کچھ ایسی بے سکو نی ہے وفا کی سر زمیوں میں
کہ جو اہل محبت کی سدا بے چین رکھتی ہے
کہ جیسے پھول میں خوشبو‘ کہ جیسے ہاتھ میں پاراکہ جیسے شام کاتارا
محبت کرنے والوں کی سحر راتوں میں ر ہتی ہے ‘
گماں کے شاخچوں میں آ��یاں بنتا ہے الفت کا !
یہ عین وصل میں بھی ہجر کے خد شوں میں رہتی ہے ‘
محبت کے مسافر زند گی جب کا ٹ چکتے ہیں
تھکن کی کر چیاں چنتے ‘ وفا کی اجر کیں پہنے
سمے کی رہگزر کی آخری سر حد پہ رکتے ہیں
تمہیں مجھ سے محبت ہے
تو کوئی ڈوبتی سانسوں کی ڈوری تھا م کر
دھیرے سے کہتا ہے
’’یہ سچ ہے نا !
ہماری زند گی اک دو سرے کے نام لکھی تھی !
دھند لکا سا جو آنکھوں کے قریب و دور پھیلا ہے
ا سی کا نام چاہت ہے !
تمہیں مجھ سے محبت تھی
تمہیں مجھ سے محبت ہے !!‘‘
محبت کی طبعیت میں
یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے !
امجد اسلام امجد کی پہلی برسی پر
محبت کی ایک نظم 💕💕
8 notes · View notes
amiasfitaccw · 1 month
Text
میری بیوی نے مجھے پھنسایا
میری شادی ہوئی تو میرے لئے پہلا موقع تھا کوئی بھی پھدی مارنے کا۔ اس سے پہلے میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا اور نہ ہی کسی لڑکی سے میری دوستی تھی۔ ایک بار میری ایک کزن نے مجھ سے پیار کا اظہار کیا تھا لیکن میں نے اس سے بولنا بھی بند کر دیا کیوں کہ میں اپنی پڑھائی میں بہت آگے جانا چاہتا تھا میرے لئے غلط کاموں میں کوئی دل چسپی نہیں تھی۔ اب میری پڑھائی مکمل ہو چکی تھی اور میری شادی ہو چکی تھی۔ میری بیوی عمر میں مجھ سے 5 سال چھوٹی تھی۔ اس کے ممے 36 سائز کے تھے اور وہ پتلی دبلی تھی۔ میں نے اس رات اپنا لن دیکھا تو مجھے حیرت ہوئی کہ میرا لن تو 9 انچ لمبا اور 5.5 انچ موٹا ہے۔ میں نے کوشش کی کہ اپنی بیوی کی پھدی میں لن ڈالوں لیکن ساری رات کی کوشش کے باوجود ہم آدھا لن ہی ڈال سکے۔ میری بیوی کو درد بہت ہوتا تھا۔ پورا لن ڈالنے میں مجھے ایک ہفتہ لگا۔ خیر جب ایک بار پورا لن اندر چلا گیا تو مجھے سیکس کا بہت مزا آیا پھر تو ہم نے چدائی کی اخیر کر دی۔
Tumblr media
میرے ایک دوست طاہر اسلام آباد رہتے تھے۔ شادی شدہ تھے اور ان کی ایک سال کی بیٹی تھی۔ طاہر کی بیوی مجھے بھائی کہتی تھی اور طاہر سے کہتی تھی کہ آپ کے یہ دوست انتہائی شریف انسان ہیں کیوں کہ میں بھی طاہر کی بیوی کو اپنی بہن سمجھتا تھا اور کبھی بھی ان کے چہرے یا آنکھوں میں نہیں جھانکا تھا میری ایسی عادت ہی نہیں تھی۔ ہماری شادی پر وہ شامل ہوئے پھر چند دن بعد انہوں نے ہم دونوں کو دعوت پر بلایا اور ہم ان کے پاس چلے گئے۔ اگلے دن ہم سیر کرنے کے لئے مری چلے گئے۔ میں اورطاہر سیر کر رہے تھے اور ہماری بیویاں الگ بیٹھ کر باتیں کر رہی تھیں۔ میں نے محسوس کیا کہ طاہر کی بیوی عائشہ مجھے عجیب نظروں سے دیکھ رہی ہے۔ خیر رات کو جب ہم سونے کے لئے ہوٹل گئے اور سونے لگے تو میں نے اپنی بیوی کے ساتھ سیکس کیا ہم کافی دیر تک سیکس کرتے رہے اس دوران میری بیوی نے مجھے بتایا کہ عائشہ باجی نے مجھ سے پوچھا تھا کہ بھائی تمہیں خوش رکھتے ہیں؟ تو میں نے کہا کہ ہاں ان کا تو 9 انچ لمبا اور 5.5 انچ موٹا ہے اور مجھے گھنٹہ گھنٹہ بھر چودتے ہیں۔ عائشہ باجی نے بتایا کہ طاہر کا تو 2 انچ موٹا اور 4 انچ لمبا ہے اور پانچ منٹ میں ہی وہ فارغ ہو جاتے ہیں اور میں ترستی رہ جاتی ہوں۔ لیکن میں نے بتایا کہ شیبی تو مجھے جی بھر کے کئی کئی گھنٹے کرتے ہیں اور ہم تو بہت مزا کرتے ہیں۔
Tumblr media
اگلے دن جب ہم سیر کے لئے نکلے تو طاہر اور عائشہ نے پروگرام بنایا کہ لفٹ پر چلیں ہم سب لفٹ کی طرف چلے گئے۔ میں نے دیکھا کہ عائشہ میرے ساتھ بہت ہنس ہنس کر باتیں کر رہی ہے اور میں بھی اس کو پیاری بہن کہہ کر مخاطب ہوتا اور یوں ہم بہت مزا کرتے رہے۔ لفٹ لی اور پھر واپسی پر عائشہ نے کہا کہ اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اس لئے دوائی لینے میڈیکل سٹور پر رکنا ہے۔ چنانچہ وہ دوائی لینے رکی اور تھوڑی دیربعد واپس آ گئی ہم سب لوگ سیر کرتے رہے اور شام کو واپس اسلام آباد مارگلہ ٹاؤن آگئے جہاں طاہر اور عائشہ بہن کی رہائش تھی۔
رات کو میں نے اپنی بیوی کے ساتھ سیکس کیا اور اس رات ہم نے بہت سیکس کیا۔ کمرے میں ہلکی ہلکی روشنی تھی۔ مَیں نے محسوس کیا کہ جیسے کوئی ہمیں دیکھ رہا ہے۔ لیکن ہم اتنے زیادہ مصروف تھے کہ لگے رہے۔ اگلے دن صبح جب ہم جاگے تو طاہر اپنی جاب پر چلا گیا اور میں کمپیوٹر پر بیٹھ کر اپنا کام کرنے لگا اور میری بیوی سائرہ اور میری بہن عائشہ دونوں گھر کے کاموں میں مصروف ہو گئیں۔
Tumblr media
دوپہر کو ہمارا پروگرام شکرپڑیاں کا تھا ہم شکر پڑیاں چلے گئے اور وہاں پر بہت مزا کیا۔ رات کا کھانا ہم نے پیر سوہاوہ کھایا اور رات گئے واپس لوٹے۔ میں نے دیکھا کہ میری بیوی سائرہ کوبہت نیند آ رہی ہے اور وہ تو گھر آتے ہی سو گئی اور طاہر بھی بے سدھ پڑا ہوا تھا میں نے تھوڑاکام کمپیوٹر پر نمٹایا۔ عائشہ بہن نے مجھے دودھ کا گلاس دیا جو میں نے پی لیا اور عائشہ مجھے گڈنائٹ کہہ کر چلی گئی اور میں بیٹھا کام کرتا رہا۔ کچھ ہی دیر میں مجھے سیکس کی بڑی عجیب سی حاجت محسوس ہونا شروع ہوئی جو پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی۔ میں نے سوچا کہ سائرہ کو چود لیتا ہوں میں اس کے ساتھ لیٹا اور چودنے لگا تو وہ بے ہوش اور بے سدھ پڑی ہوئی تھی۔ مجھے مزہ نہیں آیا تو میں اُٹھ کر پھر کمپیوٹر پر بیٹھ گیا۔ اتنے میں عائشہ میرے پاس آئی اور کہنے لگی کہ بھائی آپ سوئے نہیں؟ میں نے کہا کہ کام کر رہا ہوں۔ آپ جا کے سو جائیں۔ تو مسکرا کے کہنے لگی کہ آپ شکل سے تو بڑے معصوم لگتے ہیں لیکن ہیں بہت تیز! میں نے چونک کر عائشہ کی طرف دیکھا وہ مسکرا رہی تھی اور اپنے ہونٹ دانتوں میں لے کر کاٹ رہی تھی۔ میرا لن تو پہلے ہی کھڑا تھا اس کو جالی دار نائیٹی میں دیکھ کر میرا لن تو پھٹنے والا ہو گیا۔ اس کے 36 سائز کے ممے برا سے آزاد صاف دکھائی دے رہے تھے۔ مجھے کہنے لگی بھائی! ذرا اپنا 9 انچ لمبا اور 5.5 انچ موٹا لن تو دکھائیں! میں اس کی اس جرآت پر اور بھی حیران ہو کر گنگ ہو گیا۔ مجھ سے کچھ بولا نہیں جا رہا تھا کہ عائشہ میری گود میں سر رکھ کر نیچے بیٹھ گئی۔ میں جھینپ سا گیا۔ میں نے عائشہ سے کہا کہ طاہر جاگ جائے گا یا سائرہ جاگ جائے گی اور ہمیں اس حالت میں دیکھ کر مسئلہ ہو جائے گا آپ میری بہن ہو ایسا نہ کرو کہ جس سے مجھے یا کسی کو بھی دکھ پہنچے۔ عائشہ کہنے لگی کہ بے فکر ہو جائیں طاہر اور سائرہ دونوں کو میں نے دودھ میں ڈال کر نیند کی گولیاں کھلا دی ہیں وہ اب بے سدھ ہیں اور صبح تک نہیں جاگیں گے۔ مجھے تو جب سے سائرہ نے آپ کے لن کی لمبائی اور موٹائی اور سیکس کی ٹائمنگ کے بارہ میں بتایا میں اس وقت سے آگ میں جل رہی ہوں۔ میں نے کہا کہ یہ بری بات ہے تم میری بہن ہو اور میں ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔ عائشہ نے کہا کہ بھائی جان زیادہ باتیں نہ بنائیں اور مجھے اپنا بڑا اور تگڑا لن دکھائیں جو اس وقت پھٹنے والا ہے کیوں کہ میں نے آپ کو دودھ میں ہشیاری کی گولی ملا کر پلائی ہے آپ سے صبر نہیں ہو رہا تو کیوں خواہ مخواہ نیک بننے کی کوشش کر رہے ہیں؟
Tumblr media
میں سمجھ گیا کہ میرا لن آج کیوں اتنا تنا ہوا ہے۔ میں خاموش تھا کہ عائشہ نے میرا لن پکڑ لیا اور پینٹ کی زپ کھول کر اسے چومنے لگی۔ میں شرم سے پانی پانی ہو رہا تھا لیکن عائشہ کو تو جیسے کوئی خزانہ مل گیا ہو۔وہ تو منہ میں ڈال کر چوس رہی تھی اور میں پاگل ہوتا جا رہا تھا کیوں کہ سائرہ نے کبھی منہ میں لے کر میرا لن کبھی نہ چوسا تھا۔ عائشہ کا گرم گرم منہ میرے لن کو پاگل کر رہا تھا۔
Tumblr media
تھوڑی دیر بعد عائشہ نے وہیں کرسی پر بیٹھے بیٹھے میری گود میں چڑھ کر میرا لن اپنی پھدی میں ڈالنے کی کوشش شروع کر دی لیکن میرا لن بہت موٹا ہونے کی وجہ سے اندر نہیں جا رہا تھا۔ عائشہ نے تھوک لگا کر میرا لن اپنی رس چھوڑی پھدی پر رکھا اور اوپر بیٹھ گئی۔ ایک دبی دبی چیخ عائشہ کے منہ سے نکلی اور اگلے ہی لمحے میرا پورا 9 انچ لمبا اور 5.5 انچ موٹا لن جڑ تک اس کے اندر تھا۔ بس اس نے مزے سے میری گود میں اچھلنا شروع کیا۔ عائشہ کو میرے لن کا سائز اور میری سیکس ٹائمنگ کا بتا کر مجھے سائرہ نے مروا دیا تھا۔ عائشہ اسی پوزیشن پر میری گود میں اچھلتی رہی اور میں تو پہلے ہی بڑی مشکل سے ڈسچارج ہوتا تھا اب تو عائشہ نے مجھے کوئی گولی دودھ میں ڈال کر دی ہوئی تھی۔ ایک گھنٹہ گزر جانے کے بعد میں نے عائشہ کو لٹایا اور خوب چودنا شروع کر دیا۔
Tumblr media
پھر میں نے عائشہ کو اپنی پسندیدہ پوزیشن یعنی الٹا لٹا کر پیچھے سے پھدی میں ڈال کر چودنا شروع کیا اور ایک گھنٹہ مسلسل چودتا رہا عائشہ میری بہن خوب مزہ لیتی رہی۔ پھر دائیں کروٹ لٹا کر اس کو پیچھے سے چودتا رہا اور خوب مزہ کیا۔عائشہ نے مجھے بتایا کہ اس کی ایک دوست ہے جس کی اولاد نہیں ہو رہی اس کا میاں کسی کام کا نہیں ہے آپ اگر مہربانی کریں تو اس کو حاملہ کر دیں۔میرے سر پر بھی منی سوار تھی سو میں نے کہا کہ ٹھیک ہے تم اس کو بلا لو جس پر عائشہ نے کہا کہ اس کا نام آمنہ ہے اور اس نے اپنے میاں سے بات کر لی ہوئی ہے کہ کسی اور سے بچہ بنا لے اور اس کے میاں نے اجازت دے دی ہوئی ہے اس لئے میں پہلے ہی اس سے بات کر چکی ہوئی ہوں وہ بھی آ رہی ہے۔
ابھی ہم یہ باتیں کر رہے تھے کہ آمنہ پہنچ گئی۔ پھر یہ کھیل آمنہ کے ساتھ شروع ہو گیا۔ اس کے ممے عائشہ سے بھی بڑے تھے اور ٹائٹ بھی۔ پھدی بھی بہت چھوٹی سی اور تنگ تھی۔ پہلی بار تو آمنہ کی پھدی میں لن ڈالتے ہوئے مجھے دانتوں پسینہ آ گیا۔ کبھی آمنہ اور کبھی عائشہ دونوں کو میں نے خوب چودا اور پھر آمنہ نے بتایا کہ اس کے یہ دن ایسے چل رہے ہیں کہ آج اگر میں اپنی منی اس کی بچہ دانی میں گرا دوں تو حمل ٹھہر سکتا ہے۔ میں نے اپنی ساری منی آمنہ کی بچہ دانی میں گرا دی۔
Tumblr media
اگلے دن ہم نے واپس آنا تھا لیکن اس رات کے بعد عائشہ اور آمنہ نے مجھے کہا کہ آپ ابھی یہاں رہیں اور آمنہ کا مقصد پورا کر کے جائیں کم از کم 3 دن تک مجھے آمنہ کو چودنا تھا۔ اندھا کیا چاہے دو آنکھیں میں رات بھر دونوں کو خوب چودتا اور منی آمنہ کی پھدی میں گراتا رہا۔ رات بھر مزا کیا اور پھر صبح کے قریب آمنہ واپس گئی اور عائشہ بھی سو گئی اور میرے لن کو بھی کچھ سکون ہوا تو میں بھی سو گیا۔ دوپہر 12 بجے میری بیوی سائرہ نے مجھے جگایا کہ کھانا کھا لیں۔ ہم نے لنچ کیا۔ طاہر اپنی جاب پہ تھا اس نے شام کو آنا تھا۔ میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ چلو ہم واپس چلیں۔ میری بیوی کہنے لگی کہ عائشہ کی بیٹی کی پرسوں برتھ ڈے ہے تو کیا آپ اپنی بھانجی کی برتھ ڈے کئے بغیر چلے جائیں گے؟ میں نے کہا کہ اچھا مجھے تو یاد ہی نہیں تھا ٹھیک ہے ہم یہیں ہیں اس پر عائشہ خوش ہو گئی۔
Tumblr media
اگلی رات بھی عائشہ نے طاہر اور سائرہ کو نیند کی گولی دودھ میں ڈال کر دے دی اور پھر جلد ہی آمنہ اور اس کا خاوند بھی آ گئے اور ہمارا مزا شروع ہو گیا۔ اب آمنہ کے شوہر نے عائشہ اور آمنہ دونوں کو چاٹنا شروع کیا اور اس کا لنڈ بھی میں نے دیکھا کہ طاہر کی نسبت بڑا اور موٹا تھا لیکن بیچارے کے سپرم اس قابل نہیں تھے کہ اپنی بیوی کو حاملہ کر سکتا لیکن مزا خوب دیتا تھا اپنی بیوی اور عائشہ دونو کو۔ پس ہم نے کام شروع کر دیا اور صبح پانچ بجے تک میں نے اور آمنہ کے شوہر سہیل نے عائشہ اور آمنہ کو بھرپور طریقے پر چودا۔ اور اینڈ پر میں نے آمنہ کو سیدھا لٹا کر اس کی یوٹرس میں آرام سے اپنا لنڈ گھسیڑ کر ساری منی انڈیل دی۔ سہیل اور آمنہ میرا اور عائشہ کا شکریہ ادا کر کے چلے گئے اور میں اپنی بیوی اور عائشہ اپنے خاوند طاہر کے ساتھ لیٹ کر سو گئی۔
Tumblr media
تیسری اور آخری رات بھی آمنہ کو حاملہ کرنے والا کام کیا اور ساری رات دونوں کی چدائی میں نے اور سہیل نے مل کر خوب لگائی اور صبح کے وقت آمنہ کی یوٹرس میں منی انڈیل کر ان دونوں میاں بیوی کو بھیج دیا اور عائشہ کے ساتھ ایک الوداعی سیشن لگایا کیوں کہ آج ہم نے واپس جانا تھا۔ یوں ہم اگلے دن واپس آ گئے اورمہینہ ڈیڑھ بعد اُدھر آمنہ نے خوش خبری سنائی اور اِدھر میری بیوی حاملہ ہوگئی مجھے خوشی اس بات کی تھی کہ میرے دو بچے مختلف پیٹوں سے آگے پیچھے دنوں میں پیدا ہوں گے۔ اور پھر ٹھیک آٹھ ماہ پندرہ دن بعد آمنہ کو اللہ نے چاند سا بیٹا دیا اور میری بیوی سائرہ کو چاند سی بیٹی سے نوازا۔ میں نے شکر ادا کیا کہ میری بیٹی میرے گھر میں پیدا ہوئی تھی آمنہ کے گھر بیٹا ہوا۔ اس پر آمنہ اور سہیل دونو نے میرا شکریہ ادا کیا اور یہ خواہش بھی کہ اب ایک سال کے بعد دوبارہ آمنہ کو حاملہ کرنے کا پروگرام بنانا ہے۔ میں نے کہا کہ آپ فکر ہی نہ کریں۔ جیسا کہیں گے ویسا ہی ہو گا۔
///end///
Tumblr media
3 notes · View notes
songofthesea0 · 8 months
Text
من سنتين تقريباً حصلتلى مشكله كبيرة، كنت حزينه بشكل مش معقول وصعبانه على كل الناس، فيوم جت جدتى تواسينى، هى ست قليلة الكلام للغاية، قعدت جمبى كأن مفيش أى حاجه حاصله، كانت بتعمل كل حاجه بشكل عادى ولا كأنى بمر بمصيبه، وفى لحظه شافتنى شارده وحزينه، قالتلى "تبات نار تصبح رماد" وسكتت. مرت الأيام والمشاكل انتهت وكل حاجت رجعت عاديه، قالتلى ساعتها مش قولتلك تبات نار تصبح رماد؟، مكنتش عارفه ازاى اقولها ان تحت الرماد بركان هائل من النيران التى لم تهدأ بل بالعكس بتزداد ولا تأكل غير روحى وقلبى، مش عارفه ازاى اقولها ان دلوقتى وبعد سنتين، لسه نفس الحُزن وأكتر.
8 notes · View notes
my-urdu-soul · 10 months
Text
اب کے سال پُونم میں، جب تو آئے گی ملنے
ہم نے سوچ رکھا ہے، رات یوں گزاریں گے
دھڑکنیں بچھادیں گے، شوخ تیرے قدموں پہ
ہم نگاہوں سے تیری، آرتی اُتاریں گے
تُو کہ آج قاتل ہے ، پھر بھی راحتِ دل ہے
زہر کی ندی ہے تُو، پھر بھی قیمتی ہے تُو
پست حوصلے والے، تیرا ساتھ کیا دیں گے
زندگی ادھر آ جا, ہم تجھے گزاریں گے
آہنی کلیجے کو زخم کی ضرورت ہے
انگلیوں سے جو ٹپکے، اُس لہو کی حاجت ہے
آپ زلفِ جاناں کے، خم سنوارئیے صاحب
زندگی کی زلفوں کو، آپ کیا سنواریں گے؟؟
ہم تو وقت ہیں، پل ہیں، تیز گام گھڑیاں ہیں
بے قرار لمحے ہیں، بے تھکان صدیاں ہیں
کوئی ساتھ میں اپنے آئے یا نہ آئے
جو ملے گا رستے میں، ہم اُسے پکاریں گے
- ناصر کاظمی
10 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 2 months
Text
کہاں کے نام و نسب علم کیا فضیلت کیا
جہان رزق میں توقیر اہل حاجت کیا
شکم کی آگ لیے پھر رہی ہے شہر بہ شہر
سگ زمانہ ہیں ہم کیا ہماری ہجرت کیا
افتخار عارف
2 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
” تم مصیبت اور حاجت کے موقع پر دعا کرتے ہو، کیا ہی اچھا ہو اگر تم اس وقت بھی دعا کرو جب تمہارا دل خوشی سے بھرا ہو اور جب تم خوشحال ہو۔“
"You pray in times of trouble and need,It would be good if you pray at this time as well.When your heart is full of joy and when you are prosperous."
Khalil Gibran
20 notes · View notes
tasvirezendegi-blog · 2 years
Link
0 notes
kaumudi · 5 months
Text
हर एक बात पे कहते हो तुम कि तू क्या है 
तुम्हीं कहो कि ये अंदाज़-ए-गुफ़्तुगू क्या है 
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
न शो'ले में ये करिश्मा न बर्क़ में ये अदा 
कोई बताओ कि वो शोख़-ए-तुंद-ख़ू क्या है 
نہ شعلہ میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ ادا
کوئی بتاؤ کہ وہ شوخ تند خو کیا ہے
ये रश्क है कि वो होता है हम-सुख़न तुम से 
वगर्ना ख़ौफ़-ए-बद-आमोज़ी-ए-अदू क्या है
یہ رشک ہے کہ وہ ہوتا ہے ہم سخن تم سے
وگرنہ خوف بد آموزی عدو کیا ہے
चिपक रहा है बदन पर लहू से पैराहन 
हमारे जैब को अब हाजत-ए-रफ़ू क्या है 
چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہن
ہمارے جیب کو اب حاجت رفو کیا ہے
जला है जिस्म जहाँ दिल भी जल गया होगा 
कुरेदते हो जो अब राख जुस्तुजू क्या है 
جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا
کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے
रगों में दौड़ते फिरने के हम नहीं क़ाइल 
जब आँख ही से न टपका तो फिर लहू क्या है
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
वो चीज़ जिस के लिए हम को हो बहिश्त अज़ीज़ 
सिवाए बादा-ए-गुलफ़ाम-ए-मुश्क-बू क्या है 
وہ چیز جس کے لیے ہم کو ہو بہشت عزیز
سوائے بادۂ گلفام مشک بو کیا ہے
पियूँ शराब अगर ख़ुम भी देख लूँ दो-चार 
ये शीशा ओ क़दह ओ कूज़ा ओ सुबू क्या है
پیوں شراب اگر خم بھی دیکھ لوں دو چار
یہ شیشہ و قدح و کوزہ و سبو کیا ہے
रही न ताक़त-ए-गुफ़्तार और अगर हो भी 
तो किस उमीद पे कहिए कि आरज़ू क्या है
رہی نہ طاقت گفتار اور اگر ہو بھی
تو کس امید پہ کہیے کہ آرزو کیا ہے
हुआ है शह का मुसाहिब फिरे है इतराता 
वगर्ना शहर में 'ग़ालिब' की आबरू क्या है
ہوا ہے شہہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا
وگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے
3 notes · View notes
ariesvibe · 10 months
Text
رات کے تین بج چکے تھے اور وہ ابھی تک جاگ رہا تھا۔
وہ جانتا تھا کہ صبح اسے جلدی اٹھنا ہے امتحان کے لیے مگر پھر بھی کچھ ایسا تھا جو مسلسل پچھلی چھ راتوں سے اسے سونے نہیں دے رہا تھا ۔ وہ حسبِ معمول اپنے خیالات میں کچھ دیر مگن رہا اور پھر اٹھ کر وضو کرنے کے لیے چلا گیا۔ وہ جانتا تھا کہ جب تک وہ تہجد نہیں پڑھ لے گا اس کے دل کو سکون نہیں آئے گا۔ وہ ہمت کر کے خود کو جائے نماز تک لے تو آیا مگر نماز شروع کرتے ہی اس کی ہمت جواب دے گئی اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ اس کی آنکھیں پہلے ہی آنسوؤں سے دھندلا رہی تھیں اور سجدے میں گرتے ہی ان آنسوؤں کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔ وہ بار بار یہی دہرا رہا تھا "الله جی آپ ہی تو کہتے ہیں کہ تم مجھ سے مانگو میں تمہیں عطا کروں گا، آپ تو مجھ سے ستر ماؤں جتنا پیار کرتے ہیں، آپ ہی تو کہتے ہیں کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے، آپ کسی انسان پر اس کی سکت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے تو پھر میری کمر ایک ایسے بوجھ سے کیوں جھک رہی ہے میں جسے اٹھانے کے قابل نہیں ہوں۔ میں تو روز دن رات یہی دعا لے کر آپ کے حضور پیش ہوتا ہوں، پھر میری دعائیں اثر کیوں نہیں دکھا رہیں، راستے میں اتنی مشکلات کیوں حائل ہو رہی ہیں۔ پھر آپ نے ہی تو معجزاتی طور پر مجھے اس انسان کے قریب کیا تھا، آپ نے ہی تو میرے دل میں اس کے لیے محبت پیدا کی ہے، پھر جب سفر کا آغاز آپ کے حکم سے ہوا ہے تو اصل منزل تک بھی پہنچا دیں نا۔ اور اگر نے میری قسمت میں وہ منزل لکھ رکھی ہے تو پھر اس سفر کی سختی کو برداشت کرنے کے لیے صبر، ہمت اور حوصلہ دے دیں، آپ تو جانتے ہیں نا کہ آپ کا یہ بندا کتنا کمزور ہے۔ مشکل کشا، حاجت روا آپ کی زات ہے، آپ میری مشکل آسان کر دیں نا۔ دینے والی اور لینے والی آپ کی زات ہے، آپ جسے جو چاہیں دے سکتے ہیں، جیسا چاہے بنا سکتے ہیں، تو پھر مجھ میں جو بھی کمی کوتاہی ہے اسے ختم کر کے مجھے اس کے لائق بنا دیں"۔ وہ یہی باتیں بار بار دہرا رہا تھا اور اس کی آنکھوں سے زار و قطار آنسو بہہ رہے تھے، اتنی دیر سجدے میں جھکے رہنے سے اس کے گھٹنے درد محسوس کرنے لگے تھے اور اس کے ہاتھ کانپ رہے تھے کہ اتنے میں فجر کی آذان ہونے لگی۔
6 notes · View notes
shazi-1 · 1 year
Text
گفتم شب مهتاب بیا نازکنان گفت
آنجا که منم حاجت مهتاب نباشد
I asked her to come out in the moonlight , Coyly she said: "Who needs the moon when I am around" ..
(Mehdi Soheili)
Tumblr media
#My Click
22 notes · View notes
3-zooooooz · 1 year
Text
مرحب ..
كان يوم زحمة قوي مع الصحيان اللي كان ٦ ونص ! هنتلاشى كل حاجت حصلت ونتكلم عن المسدج اللي كانت من خلود بتقولي فيها انها ادت رقمي لواحده طلبته هي تعرفها وانا المفروض اني اعرفها بس انا مش فاكرها وسكتنا بعدها لقيت البنت اللي خلود ادتها رقمي قالتلي ان في بنوته كانت بتدور على رقمي وهي ادتهولها والبنوته دي انا عارفاها بس معرفتي بيها سطحيه جدًاااا ، بعدها بشويه لقيت مسدجات في الريكويست على الماسنجر للبنوته دي بتقولي فيها ان في واحده اسمها نجاة كانت صحبتك في المعهد الابتدائي بتدور وتسأل عليكي ونفسها تشوفك او تسمع صوتك وبقالها فتره كبيره جدًا وربنا سخرني اني اوصلك بيها ( نجاة حكتلي بعد كدا انها برضو متعرفش البنت دي وكانوا في جروب مع بعض لواحده من المنصوره اصلا ودخلوا لبعض برايفت وشكل الكلام جاب بعضه ) هي كانت بتفكرني ان مش انتي ابوكي الاستاذ اسماعيل ؟ مدرس في المعهد الازهري ! هي تعرفك .. انتي مش فاكراها ؟ وانا كنت هتجنن مش فاكره اي حد بالاسم دا والله .. طلبت منها انها تديها رقمي او الفيس بتاعي ! وانه يا ريت تكلمني _ وفي بالي اكيد اول ما تكلمني انا هفتكرها _ غابت شويه البنوته بتاعه الماسنجر وقالتلي انها خدت رقمي من البت اللي خلود ادتها رقمي وأن نجاه هتتواصل معايا ، انا فضلت متوتره جدا من الاحراج لو مفتكرتهاش وخايفه مش عارفه ليه ! لدرجه اني فكرت اني اقفل التلفون بس ابويا قالي ليه دا كله ..ردي عليها لما ترن عليكي عادي ولو مفتكرتهاش مش مشكله وضحيلها ان الدنيا تلاهي وان دماغك مش دفتر ، على بعد العصر لقيت مسدج من رقم غريب على الوتساب فيها السلام عليكم ولسه هرد راحت رانه ، انا فضلت شويه والتلفون في أيدي بفكر ارد او مردش بس قررت في الاخر اني أرد ، مش قادره اوصف مدي الشوق والوحشه اللي حسيته في صوتها وفرحتها بإنها لقيتني ، افتكرت معاها زمايلانا اللي كانوا في الفصل .. وكانت بتقولي فاكراهم؟ معرفش عنهم حاجه حكتلي انها مش بتتواصل غير مع زميله لينا بس انا فاكراها جدا وقالتلي انها عايزه رقمي برضو قولتلها ادهولها طبعا ، كانت بتسألني على حالي وفي وسط ما انا بحكي ومندمجه مثلا ! الاقيها بتقولي لسه فيكي الغمازتين الحلوين ؟ / يا لهوي يا عزه صوتك وحشني قوي ، اكني متغيرتش بعد ال ٩ سنين دول .. الاستاذ اسماعيل كويس ..؟ من أحسن المدرسين اللي درسولي في حياتي سلميلي عليه والنبي .. وفضلنا على الحال دا لحد ما رصيدها خلص اتكلمنا بعد كدا كلمتين على الواتساب وصتني فيهم اني افضل على اتصال بيها واني مبعدش وبعدها قفلنا و اتشغلت ، من شويه لقيتها باعته المسدجات دي .. حاجه جميله انك تلاقي صاحب فاكرك بعد ٩ سنين لا وكمان بيدور عليك ومشتاقلك لدرجه انه حكتلي ان بقالي سنتين او تلاته كل ماوتنزل البلد وتقابل حد شبهي كانت توقفه وتسلم عليه وتسأله لو كان يقربلي او لأ ، ربنا يحفظها ويرزقها الذريه الصالحه ذي ما بتتمنى يا رب ❤️
Tumblr media
13 notes · View notes
aiklahori · 10 months
Text
مجھے نہیں پتہ، یہ تحریر سچی ہے یا فسانہ؛ بس شرط ہے کہ آنکھیں نم نہ ہونے پائیں۔ آپ دوستوں کے ذوق کی نظر:
۔۔۔
میں ان دنوں جوہر شادی ہال کے اندر کو یوٹرن مارتی ہوئی سڑک کے اُس طرف اک فلیٹ میِں رہتا تھا. اس پوش کالونی کے ساتھ ساتھ جاتی سڑک کے کنارے کنارے ہوٹل، جوس کارنر، فروٹ کارنر بھی چلتے چلے جاتے ہیں۔
اس چوک کے دائیں طرف اک نکڑ تھی جس پر اک ریڑھی کھڑی ہوتی تھی، رمضان کے دن تھے، شام کو فروٹ خریدنے نکل کھڑا ہوتا تھا. مجھے وہ دور سے ہی اس ریڑھی پہ رکھے تروتازہ پھلوں کی طرف جیسے کسی ندیدہ قوت نے گریبان سے پکڑ کر کھینچا ہو. میں آس پاس کی تمام ریڑھیوں کو نظر انداز کرتا ہوا اس آخری اور نکڑ پہ ذرہ ہٹ کے لگی ریڑھی کو جا پہنچا. اک نگاہ پھلوں پہ ڈالی اور ماتھے پہ شکن نے آ لیا کہ یہ فروٹ والا چاچا کدھر ہے؟ ادھر اُدھر دیکھا کوئی نہیِں تھا. رمضان کی اس نقاہت و سستی کی کیفیت میں ہر کسی کو جلدی ہوتی ہے، اس شش و پنج میں اک گیارہ بارہ سال کا بچہ گزرا، مجھے دیکھ کر کہنے لگا، فروٹ لینا؟ میں نے سر اوپر نیچے مارا، ہاں، وہ چہکا، تو لے لو، چاچا ریڑھی پہ نہیں آتا، یہ دیکھو بورڈ لکھا ہوا ہے. میں نے گھوم کے آگے آکر دیکھا، تو واقعی اک چھوٹا سا بورڈ ریڑھی کی چھت سے لٹک رہا تھا، اس پہ اک موٹے مارکر سے لکھا ہوا تھا:
''گھر میں کوئی نہیں، میری اسی سال کی ماں فالج زدہ ہے، مجھے ہر آدھے گھنٹے میں تین مرتبہ خوراک اور اتنے ہی مرتبہ اسے حاجت کرانی پڑتی ہے، اگر آپ کو جلدی نہیں ہے تو اپنی مرضی سے فروٹ تول کر اس ریگزین گتے کے نیچے پیسے رکھ دیجیے، اور اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں، میری طرف سے اٹھا لینا اجازت ہے. وللہ خیرالرازقین!"
بچہ جا چکا تھا، اور میں بھونچکا کھڑا ریڑھی اور اس نوٹ کو تک رہا تھا. ادھر اُدھر دیکھا، پیسے نکالے، دو کلو سیب تولے، درجن کیلے الگ کیے، شاپر میں ڈالے، پرائس لسٹ سے قیمت دیکھی، پیسے نکال کر ریڑھی کے پھٹے کے گتے والے کونے کو اٹھایا، وہاں سو پچاس دس کی نقدی پڑی تھی، اسی میں رکھ کر اسے ڈھک دیا، ادھر اُدھر دیکھا کہ شاید کوئی متوجہ ہو، اور شاپر اٹھا کر واپس فلیٹ پر آگیا. واپس پہنچتے ہی اتاولے بچے کی طرح بھائی سے سارا ماجرا کہہ مارا، بھائی کہنے لگے وہ ریڑھی واپس لینے تو آتا ہوگا، میں نے کہا ہاں آتا تو ہوگا، افطار کے بعد ہم نے کک لگائی اور بھائی کے ساتھ وہیں جا پہنچے. دیکھا اک باریش بندہ، آدھی داڑھی سفید ہے، ہلکے کریم کلر کرتے شلوار میں ریڑھی کو دھکا لگا کر بس جانے ہی والا ہے، کہ ہم اس کے سر پر تھے. اس نے سر اٹھا کر دیکھا، مسکرا کر بولا صاحب ''پھل ختم ہوگیا ہے، باقی پیسے بچے ہیں، وہ چاہیں تو لے لو. یہ اس کی ظرافت تھی یا شرافت، پھر بڑے التفات سے لگا مسکرانے اور اس کے دیکھنے کا انداز کچھ ایسا تھا کہ جیسے ابھی ہم کہیں گے، ہاں! اک کلو پیسے دے دو اور وہ جھٹ سے نکال کر پکڑا دے گا.
بھائی مجھے دیکھیں میں بھائی کو اور کبھی ہم دونوں مل کر اس درویش کو. نام پوچھا تو کہنے لگا، خادم حسین نام ہے، اس نوٹ کی طرف اشارہ کیا تو، وہ مسکرانے لگا. لگتا ہے آپ میرے ساتھ گپ شپ کے موڈ میں ہیں، پھر وہ ہنسا، پوچھا چائے پیئں گے؟ لیکن میرے پاس وقت کم ہے، اور پھر ہم سامنے ڈھابے پہ بیٹھے تھے.
چائے آئی، کہنے لگا تین سال سے اماں بستر پہ ہے، کچھ نفسیاتی سی بھی ہوگئی ہے، اور اب تو مفلوج بھی ہوگئی ہے، میرا آگے پیچھے کوئی نہیں، بال بچہ بھی نہیں ہے، بیوی مر گئی ہے، کُل بچا کے اماں اور اماں کے پاس میں ہوں. میں نے اک دن اماں سے کہا، اماں تیری تیمار داری کا تو بڑا جی کرتا ہے. میں نے کان کی لو پکڑ کر قسم لی، پر ہاتھ جیب دسترس میں بھی کچھ نہ ہے کہ تری شایان ترے طعام اور رہن سہن کا بندوبست بھی کروں، ہے کہ نہیں؟ تو مجھے کمرے سے بھی ہلنے نہیں دیتی، کہتی ہے تو جاتا ہے تو جی گھبراتا ہے، تو ہی کہہ کیا کروں؟ اب کیا غیب سے اترے گا بھاجی روٹی؟ نہ میں بنی اسرائیل کا جنا ہوں نہ تو کچھ موسیٰ کی ماں ہے، کیا کروں؟ چل بتا، میں نے پاؤں دابتے ہوئے نرمی اور اس لجاجت سے کہا جیسے ایسا کہنے سے واقعی وہ ان پڑھ ضعیف کچھ جاودانی سی بکھیر دے گی. ہانپتی کانپتی ہوئی اٹھی، میں نے جھٹ سے تکیہ اونچا کر کے اس کی ٹیک لگوائی، اور وہ ریشے دار گردن سے چچرتی آواز میں دونوں ہاتھوں کا پیالا بنا کر، اس نے خدا جانے کائنات کے رب سے کیا بات کری، ہاتھ گرا کر کہنے لگی، تو ریڑھی وہی چھوڑ آیا کر، تیرا رزق تجھے اسی کمرے میں بیٹھ کر ملے گا، میں نے کہا کیا بات کرتی ہے اماں؟ وہاں چھوڑ آؤں تو اچکا سو چوری کے دور دورے ہیں، کون لحاظ کرے گا؟ بنا مالک کے کون آئے گا؟ کہنے لگی تو فجر کو چھوڑ کر آیا بس، زیادہ بک بک نیئں کر، شام کو خالی لے آیا کر، تیرا روپیہ جو گیا تو اللہ سے پائی پائی میں خالدہ ثریا وصول دوں گی.
ڈھائی سال ہوگئے ہیں بھائی، صبح ریڑھی لگا جاتا ہوں. شام کو لے جاتا ہوں، لوگ پیسے رکھ جاتے پھل لے جاتے، دھیلا اوپر نیچے نہیں ہوتا، بلکہ کچھ تو زیادہ رکھ جاتے، اکثر تخمینہ نفع لاگت سے تین چار سو اوپر ہی جا نکلتا، کبھی کوئی اماں کے لیے پھول رکھ جاتا ہے، کوئی پڑھی لکھی بچی پرسوں پلاؤ بنا کر رکھ گئی، نوٹ لکھ گئی "اماں کے لیے". اک ڈاکٹر کا گزر ہوا، وہ اپنا کارڈ چھوڑ گیا. پشت پہ لکھ گیا. "انکل اماں کی طبیعت نہ سنبھلے تو مجھے فون کرنا، میں گھر سے پک کر لوں گا" کسی حاجی صاحب کا گزر ہوا تو عجوہ کجھور کا پیکٹ چھوڑ گیا، کوئی جوڑا شاپنگ کرکے گزرا تو فروٹ لیتے ہوئے اماں کے لیے سوٹ رکھ گیا، روزانہ ایسا کچھ نہ کچھ میرے رزق کے ساتھ موجود ہوتا ہے، نہ اماں ہلنے دیتی ہے نہ اللہ رکنے دیتا ہے. اماں تو کہتی تیرا پھل جو ہے نا، اللہ خود نیچے اتر آتا ہے، وہ بیچ باچ جاتا ہے، بھائی اک تو رازق، اوپر سے ریٹلر بھی، اللہ اللہ!
اس نے کان لو کی چٍٹی پکڑی، چائے ختم ہوئی تو کہنے لگا اجازت اب، اماں خفا ہوگی، بھنیچ کے گلو گیر ہوئے. میں تو کچھ اندر سے تربتر ہونے لگا. بمشکل ضبط کیا، ڈھیروں دعائیں دیتا ہوا ریڑھی کھینچ کر چلتا بنا. میرا بہت جی تھا کہ میں اس چہیتے ''خادم'' کی ماں کو جا ملوں اور کچھ دعا کرواؤں، پر میری ہمت نیئں پڑی جیسے زبان لقوہ مار گئی ہو۔۔
---
ذریعہ : فیسبک
8 notes · View notes
amiasfitaccw · 29 days
Text
گہری ناف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قسط 04
اس کی گردن اور سینہ پر نشان ۔ تھے۔ رضا بولے رات کو تم کچھ زیادہ ہی مزہ دے رہی تھی۔ رضا کو تم تم ہو بھی مزے دار ۔ اب اسے کیا بولی بولتی کہ رات کو تمہارے ساتھ ساتھ کوئی او و بھی ہمارے ساتھ تھا زپ کھول کے۔ میں نے رضا سے کہا جانی میں تو سونے لگی ہوں ناشتہ اٹھ کر کرلوں گی۔ او کے جانم تم آرام کرو اور میرے پس چوم کر ہنتے ہوئے بولے آج رات کا کیا پرو گرام ہے۔ اوہ رضا رات کو تم نے میری پھدی کا پچھدا بنا دیا ہے اب ایک ہفتہ تو اسکے قریب بھی نہ آنا۔ میں اسے پھدی دکھاتے ہوئے بولی۔ رات کو پانی پینے پہنی ہوئی تھی۔ رضا پھدی دیکھ کے کہنے لگے ارے یہ تو پہلے سے بھی سوہنی لگ رہی ہے اور ہاتھ سے اسے تھپکا، مجھے تھوڑا سا درد محسوس ہوا، رضا نے مجھے گد گدیاں کرنی شروع کر دیں۔ میں بستر پر لوٹ پوٹ ہو رہی تھی کہ رضا نے میری ٹانگوں کو قابو میں کیا۔
Tumblr media
اور اپنے ہونٹ میری چوت پر رکھ دیئے آف رضا کیا کرنے لگے ہو وہ کچھ نہ بولے بس چومتے رہے میرے سانس تبھی بھاری ہونے لگے رضا نے چوم کر مجھے کہا اس کا شکریہ تو ادا کرنا تھا اور باھر نکل گئے۔ مجھے مایوسی ہوئی تھوڑی دیر پہلے جو میں ایک ہفتہ تک ہاتھ نہ لگانے کا کہ رہی تھی اس کے ہونٹ لگتے ہی من چاہ رہا ابھی ایک راؤنڈ ہو جائے۔ میں ٹیلیفون کی گھنٹی پر اُٹھ گئی اور ہیلو کہا تو یاسمین تھی۔ آپی ابھی تک سوری ہو۔ یاسمین نے پوچھا ہاں کیا ٹائم ہوا ہے ؟ میں نے پوچھا آپی ایک بن گیا ہے۔ اب تو ظہر ہونے کو ہے یا مین نے بتا لایکی بج ہے۔ کیوں آپی رات کس کے خیال نے سونے نہیں دیا ؟ یاسمین چہکی ،، کسی کی یاد نے نہیں رضا نے جگائے رکھا۔ اوہ آئی سی ، پر آپی اب اُس کا کیا کرنا ہے ؟ کس کی بات کر رہی ہو یا سمین؟ میں نے پوچھا آپی آپ بھی ناں کل جس نے اپنا کر دیا تھا علیم۔ بھول گئی کیا آپ نہیں یا همین تم خود ہی اس کو برت لو میرا بالکل من نہیں ہے۔ میں نے تھوڑا ریز رو ہونے کی کوشش کی۔ یاسمین فورا بولی ایسے کیسے ہو سکتا آپی جب تک آپ ساتھ نہ دیں تو کچھ بھی نہ کر پاؤنگی۔ تو پھر تم کیا چاہتی ہو ؟
Tumblr media
میں نے پوچھا آپی آپ میرے ہاں آجائیں اس کو فون کرتے ہیں۔ یاسمین نے تجویز دی۔ ایسا کروا سے فون کر لو بات آگے بڑھی تو میں پھر ہی کچھ سوچوں گی۔ اچھا آپی اگر آپ یہ چاہتی ؟ ہیں تو ایسے ہی کرتی ہوں۔ ٹھیک ہے یا سمین آج تو تھکی ہوئی ہوں ، تم بات کر لو کل میں تمہارے ہاں آجاؤنگی۔ آپی آپ میرے ہاں آجائیں اس کو فون کرتے ہیں۔ یاسمین نے تجویز دی۔ ایسا کرو اسے فون کر لو بات آگے بڑھی تو میں پھر ہی کچھ سوچوں گی۔ اچھا آپی اگر آپ یہی چاہتی ہیں تو ایسے ہی کرتی ہوں۔ ٹھیک ہے یا سمین آج تو تھکی ہوئی ہوں، تم بات کر لو کل میں تمہارے ہاں آجاو نگی پھر کچھ سوچتے ہیں کچھ کرنا ہے یا نہیں۔ لگتا ہے یا سمین سچ مچ اس سے چدوانے کو بے قرار تھی ۔ جاوید ہے ہی اتناینڈ سم کہ یاسمین یا میرے جیسی کھائے بنانہ رہے۔ فون رکھ کر میں نے ایک بھر پور انگڑائی لی سارے بدن میں میٹھا میٹھا درد ہو رہا تھا رضا نے میرے کس بل نکال دیئے تھے میں کرسی پر تھوڑار یلیکس کے لئے دراز ہو گئی اور جاوید کے بارے سوچنے گی۔ یاسمین کی بے چینی کا خیال آتے ہی میں مسکراتے ہوئے ہاتھ روم میں گئی اور تازہ پانی سے شب کو بھر دیا پھر ضروریات سے فارغ ہو کر میں گرم گرم پانی میں لیٹ گئی۔
Tumblr media
اپنے جسم کو آہستہ آہستہ مساج بھی کرتی رہی کہ میرے ہاتھ رانوں کے سنگم پر جا پہنچے وہاں تھوڑا سا مساج کیا تو ہیئر ریمونگ کا خیال آگیا میں سب سے نکلی اور ہاتھ ٹاول سے اپنے آپ کو خشک کرتے ہوئے ڈریسنگ ٹیبل کی دراز کھولی۔ بال صفا کریم لگا کر وہیں پڑے میگزین کو دیکھنے لگی۔ رضا کو عادت ہے جب حاجت سے فارغ ہونے کو آتے ہیں تو کچھ نہ کچھ پڑھتے ہیں چاہے نیوز پیپر ہی کیوں نہ ہو تو میں نے دس منٹ کے بعد صفائی کی اور شب خالی کر کے پھر اسے بھرا اور بیل ہاتھ لیا اور کچھ دیر شاور کے نیچے کھڑی رہی۔ ناول گاؤن لے کے میں کچن کی طرف آئی اور فرج سے اورنج جوس اور ایک سینڈوچ لے کر میں لیونگ روم میں آکر آہستہ آہستہ پیچ کرنے کی ٹی وی کو آن کر کے آل مائی چلڈرن دیکھنے لگی یہ شو کبھی میں نہیں کیا آٹور یکار ڈ ہو جاتا تھا اس لئے جس وقت ٹائم ملتاد یکھتی تھی۔ سینڈوچ ختم کر کے جوس کی سپ لے رہی تھی کہ فون بجنے لگا۔ ہیلو۔ اوہ تم ہو یا کمین۔ کیا چل رہا ہے ؟ یا کمین آپی آپ اُٹھ گئی ہوا ؟ میں۔ ہاں ابھی ابھی پنچ کیا ہے۔ بولو بڑی ایکسائیڈ لگ رہی ہو۔
Tumblr media
یا سمین۔ آپی جاوید کو فون کیا تھی۔ بڑی اچھی طرح بات کی جب میں نے اسے یاد دلایا ہماری ملاقت ہسپتال میں ہوئی تھی تو آپی اس نے فورا پو چھا ارے آپ وہی ہیں ناں کھلی زپ والی۔ پھر تم نے کیا کہا؟ میں نے تجسس سے پوچھا آپی میں نے انہیں بتایا۔ نہیں میں یاسمین ہوں وہ سیما آپی ہیں تو پھر ؟ میں نے مزید و پچسپی لیتے ہوئے پوچھا آپی جاوید نے کئی بار تو آپ کا نام دھرایا سیما، سیما، سیمایوں لگ رہا تھا آپ کا نام وہ بے خودی میں لے رہا ہے۔ یاسمین حسب عادت چیزہ لے رہی تھی یاسمین چھوڑ واب اصل بات پر آؤ کب مل رہی ہو جاوید ہے ؟ کچھ بھی ڈن نہیں ہوا۔ جاوید تو آپ کے بارے ہی پوچھتا رہا اور ملاقات کا بھی اسے یہی عندیہ دیا کہ دو چار دن کے لئے وہ دوسری سٹیٹ جارہا ہے واپسی پر وہ چاہتا ہے کہ اس کے آفس میں کسی شام سنیکس اور کافی کے لئے آئیں اور کچھ گپ شپ بھی ہو جائیگی۔ نہیں یا سمین ہم اس کے آفس نہیں جائیں گے۔ کہیں اور ملنے کا پروگرام رکھیں گے ٹھیک ہے آپی جیسا آپ کہیں۔ اس نے آپ کا نمبر مانگا تھا، ہو سکتا ہے وہ آپ کو فون کرے۔ چلو اچھا ہے مجھے بھی اس کا نمبر لکھوا دو۔ یاسمین نے اس کا نمبر لکھوایا ہم کچھ دیر جاوید کے بارے ہی گپ شپ کرتی رہیں اور پھر فون بند کر دیا۔ میں ٹی وی دیکھنے لگ گئی مگر ٹی وی میں کوئی دلچسپی کا پروگرام نہ تھا تو میں نے رضا کو فون کیا۔ ہیلو۔ رضا سپیکنگ۔ رضا ریسیو اٹھاتے ہوا بولا۔۔
------جاری ہے
Tumblr media
3 notes · View notes