Tumgik
#اضافہ
akksofficial · 1 year
Text
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور(عکس آن لائن)پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حکومتی فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ میں درخواست شہری منیر احمد نے اظہر صدیق کی وساطت سے دائر کی جس میںوزارت پٹرولیم اور اوگرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ غیر قانونی ہے، عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
نیپرا نے ایف سی اے کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 4 روپے 34 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا۔
نیپرا نے ایف سی اے کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 4 روپے 34 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا۔
پاکستان میں بجلی کے گرڈز کی ایک تصویر۔ – فیس بک/نیپرا نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پیر کو جولائی 2022 کے مہینے کے لیے ڈسکوز کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 4.34 روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی- گارنٹی (CPPA-G) نے فی یونٹ لاگت میں 4.69 روپے اضافے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد نیپرا نے ماہانہ FCA پر غور کرنے کے لیے 31 اگست…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
مہنگائی کو روکنے کے لیے برطانیہ میں مسلسل 5 ویں بار شرح سود میں اضافہ
مہنگائی کو روکنے کے لیے برطانیہ میں مسلسل 5 ویں بار شرح سود میں اضافہ
لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ میں مہنگائی کی روک تھام کے لیے شرح سود میں مسلسل 5 ویں بار اضافہ کردیا گیا ہے۔ بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شرح سود کو ایک فیصد سے بڑھا کر 1.25 فیصد کردیا گیا ہے جو 13 سال میں سب سے بلند سطح ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب ایندھن اور توانائی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے سے مہنگائی نے عوام کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ برطانیہ میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد تک پہنچ چکی ہے جو 40 سال…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 7 months
Text
معاشی حالات، بجلی، گیس, خوراک کی بلند قیمتیں، مزید ایک کروڑ 25 لاکھ پاکستانی غربت کی کھائی میں گر گئے، ورلڈ بینک
عالمی بینک نے منگل کو جاری ہونے والی اپنی رپورٹ ‘پاکستان ڈویلپمنٹ اپڈیٹ:مالیاتی استحکام کی بحالی�� میں کہا کہ پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی کی نمو مالی سال 24 میں 1.7 فیصد اور مالی سال 25 میں 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری اور برآمدات میں کچھ بہتری کے ساتھ درمیانی مدت کے دوران معاشی نمو ممکنہ سے کم رہنے کی توقع ہے۔ ورلڈ بینک نے ایک بیان میں کہا، “تیز مالیاتی ایڈجسٹمنٹ اور وسیع…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 5 months
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media
میرے ممے میری شان میں اضافہ کرتے ہیں تو میں کیوں چُھپاٶں انکو
162 notes · View notes
0rdinarythoughts · 7 months
Text
Tumblr media
جب بھی شعور میں اضافہ ہوتا ہے، انسان کو وجود میں کوئی ایسی چیز دریافت ہوتی ہے جو اس کے درد کو بڑھا دیتی ہے۔~
Whenever consciousness increases, man discovers something in existence that increases his pain.
~ Friedrich Nietzsche
22 notes · View notes
ariesvibe · 9 months
Text
رات کے تین بج چکے تھے اور وہ ابھی تک جاگ رہا تھا۔
وہ جانتا تھا کہ صبح اسے جلدی اٹھنا ہے امتحان کے لیے مگر پھر بھی کچھ ایسا تھا جو مسلسل پچھلی چھ راتوں سے اسے سونے نہیں دے رہا تھا ۔ وہ حسبِ معمول اپنے خیالات میں کچھ دیر مگن رہا اور پھر اٹھ کر وضو کرنے کے لیے چلا گیا۔ وہ جانتا تھا کہ جب تک وہ تہجد نہیں پڑھ لے گا اس کے دل کو سکون نہیں آئے گا۔ وہ ہمت کر کے خود کو جائے نماز تک لے تو آیا مگر نماز شروع کرتے ہی اس کی ہمت جواب دے گئی اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ اس کی آنکھیں پہلے ہی آنسوؤں سے دھندلا رہی تھیں اور سجدے میں گرتے ہی ان آنسوؤں کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔ وہ بار بار یہی دہرا رہا تھا "الله جی آپ ہی تو کہتے ہیں کہ تم مجھ سے مانگو میں تمہیں عطا کروں گا، آپ تو مجھ سے ستر ماؤں جتنا پیار کرتے ہیں، آپ ہی تو کہتے ہیں کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے، آپ کسی انسان پر اس کی سکت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے تو پھر میری کمر ایک ایسے بوجھ سے کیوں جھک رہی ہے میں جسے اٹھانے کے قابل نہیں ہوں۔ میں تو روز دن رات یہی دعا لے کر آپ کے حضور پیش ہوتا ہوں، پھر میری دعائیں اثر کیوں نہیں دکھا رہیں، راستے میں اتنی مشکلات کیوں حائل ہو رہی ہیں۔ پھر آپ نے ہی تو معجزاتی طور پر مجھے اس انسان کے قریب کیا تھا، آپ نے ہی تو میرے دل میں اس کے لیے محبت پیدا کی ہے، پھر جب سفر کا آغاز آپ کے حکم سے ہوا ہے تو اصل منزل تک بھی پہنچا دیں نا۔ اور اگر نے میری قسمت میں وہ منزل لکھ رکھی ہے تو پھر اس سفر کی سختی کو برداشت کرنے کے لیے صبر، ہمت اور حوصلہ دے دیں، آپ تو جانتے ہیں نا کہ آپ کا یہ بندا کتنا کمزور ہے۔ مشکل کشا، حاجت روا آپ کی زات ہے، آپ میری مشکل آسان کر دیں نا۔ دینے والی اور لینے والی آپ کی زات ہے، آپ جسے جو چاہیں دے سکتے ہیں، جیسا چاہے بنا سکتے ہیں، تو پھر مجھ میں جو بھی کمی کوتاہی ہے اسے ختم کر کے مجھے اس کے لائق بنا دیں"۔ وہ یہی باتیں بار بار دہرا رہا تھا اور اس کی آنکھوں سے زار و قطار آنسو بہہ رہے تھے، اتنی دیر سجدے میں جھکے رہنے سے اس کے گھٹنے درد محسوس کرنے لگے تھے اور اس کے ہاتھ کانپ رہے تھے کہ اتنے میں فجر کی آذان ہونے لگی۔
6 notes · View notes
risingpakistan · 3 months
Text
عام انتخابات اور عوامی لاتعلقی
Tumblr media
عام انتخابات کے انعقاد میں گنتی کے دن باقی ہیں لیکن سوشل میڈیا کے علاوہ گراؤنڈ پر عام انتخابات کا ماحول بنتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ کسی بڑی سیاسی جماعت کو جلسے کرنے کی جرات نہیں ہو رہی اور اگر کوئی بڑا سیاسی لیڈر جلسہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے عوامی سرد مہری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور میاں نواز شریف جیسا سینئر سیاستدان اپنی تقریر 20 منٹ میں سمیٹتے ہوئے وہاں سے نکل جانے میں ہی عافیت سمجھتا ہے۔ اگرچہ بعض جگہوں پر بلاول بھٹو اور مریم نواز جلسے منعقد کر رہے ہیں لیکن وہاں کی رونق ماضی کے انتخابی جلسوں سے یکسر مختلف ہے۔ پاکستان کا مقبول ترین سیاسی لیڈر اس وقت پابند سلاسل ہے اور اس کی جماعت کو جلسے کرنے کی اجازت نہیں جبکہ عوام اسی کی بات سننا چاہتے ہیں۔ جبکہ جنہیں 'آزاد چھوڑ دیا گیا ہے انہیں جلسے کرنے کی آزادی تو ہے لیکن عوام ان کی بات پر کان دھرنے کے لیے تیار نہیں۔ کراچی سے لے کر خیبر تک سنسان انتخابی ماحول ہے تقریریں ہیں کہ بے روح اور عوام ہیں کہ لا تعلق۔ 
اس لاتعلقی کی متعدد وجوہات ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ تحریک انصاف کے خلاف جاری کریک ڈاؤن ہے۔ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو اس کے انتخابی نشان سے محروم کر دیا اور ان کے نامزد امیدواروں کو بغیر نشان کے انتخابات لڑنے پر مجبور کیا گیا۔ ایک مرتبہ پھر وہی عمل دہرایا گیا جو 2017 میں میاں نواز شریف کی مسلم لیگ کے ساتھ کیا گیا تھا۔عمران خان اور ان کے اہم ساتھی مقدمات کی وجہ سے سلاخوں کے پیچھے ہیں اور وہ 9 مئی سمیت متعدد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان اقدامات نے نہ صرف انتخابات کو متنازع بنا دیا ہے بلکہ انہیں عوام سے بھی دور کر دیا ہے۔ دوسری بڑی وجہ گزشتہ دو سال سے جاری شدید معاشی بحران ہے۔ شہباز حکومت نے عوام کی بنیادی استعمال کی چیزوں اور اشیاء خورد و نوش عوام کی پہنچ سے دور کر دیے تھے اور ان اقدامات کا نتیجہ یہ ہے کہ عام آدمی بجلی کا بل بھی ادا کرنے سے قاصر ہے۔ بیشتر عوام اپنے اور اپنے گھر والوں کے لیے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے میں مصروف ہیں۔ انہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ انتخابات ہوتے ہیں یا نہیں اگلی حکومت کون بناتا ہے، حکومت کا اتحادی کون کون ہو گا اور اپوزیشن کس کا مقدر ٹھہرے گی۔
Tumblr media
انہیں تو اس بات سے غرض ہے کہ ان کے بچے کھانا کھا سکیں گے یا نہیں، وہ اپنے بچوں کی فیسیں ادا کر سکیں گے یا نہیں۔ شہباز حکومت کے اقدامات کے باعث آج معیشت اوندھے منہ پڑی ہے۔ ملازم پیشہ افراد اپنی ضروریات زندگی پورا کرنے کے لیے ایک سے زائد جگہوں پر ملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔ کاروباری طبقہ جو پہلے ہی بے ہنگم ٹیکسوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار تھا عوام کی کمزور ہوتی معاشی حالت نے اس کی کمر بھی توڑ کے رکھ دی ہے۔ مالی بد انتظامی اور سیاسی عدم استحکام نے معیشت کی ڈوبتی کشتی پر بوجھ میں اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے وہ معاشی دلدل میں دھنستی جا رہی ہے جس کے براہ راست اثرات عوام پر منتقل ہو رہے ہیں۔ نگراں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی ہے لیکن بدانتظامی کے باعث اس کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے۔ ذرائع نقل و حمل کے کرایوں میں کمی نہیں آئی نہ ہی بازار میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ جس کے باعث عوامی بیزاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو انہیں انتخابات اور انتخابی عمل سے دور کر رہا ہے۔ 
میری دانست میں اس کی تیسری بڑی وجہ ریاستی اداروں اور عام آدمی کے مابین اعتماد کا فقدان ہے عوام اس بات پر توجہ ہی نہیں دے رہے کہ آٹھ فروری کے انتخابات میں کون سی جماعت زیادہ نشستیں حاصل کرے گی کیونکہ ایک تاثر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آپ جس کو چاہیں ووٹ دیں ایک مخصوص سیاسی جماعت کو ہی اقتدار کے منصب پر فائز کیا جائے گا۔ اس عدم اعتماد کے باعث بھی عوام اس انتخابی مشق سے لا تعلق نظر آتے ہیں۔ رہی سہی کسر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی ووٹر لسٹوں نے پوری کر دی ہے۔ ان ووٹر لسٹوں میں بد انتظامی اور نالائقیوں کے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں۔ بہت کم لوگ ایسے ہیں جن کے ووٹ ماضی میں قائم کردہ پولنگ اسٹیشن پر موجود ہیں۔ ووٹر لسٹوں میں غلطیوں کی بھرمار ہے، ایک وارڈ کے ووٹ دوسرے وارڈ کے پولنگ اسٹیشن پر شفٹ کر دیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا سسٹم ابھی سے بیٹھ گیا ہے اور مخصوص نمبر پر کیے گئے میسج کا جواب ہی موصول نہیں ہوتا۔
ووٹر لسٹیں جاری ہونے کے بعد امیدواروں اور ان کے انتخابی ایجنٹوں میں عجیب بے چینی اور مایوسی کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ شہروں میں ووٹر لسٹوں کی یہ کیفیت ہے تو دیہات میں کیا حال ہو گا۔ اور اس پر مستزاد یہ کہ روزانہ انتخابات کے حوالے سے نت نئی افواہوں کا طوفان آ جاتا ہے جو امیدواروں کو بددل کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں غیر یقینی کی کیفیت پختہ کر دیتا ہے۔ اور پھر یہ سوال بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ اگر ایک مخصوص گروہ کو انجینئرنگ کے ذریعے اقتدار پر مسلط کر بھی دیا گیا تو کیا وہ عوام کے دکھوں کا مداوا کر بھی سکے گا؟ عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی اشد ضرورت ہے جس میں تمام جماعتوں کو انتخاب میں حصہ لینے کے مساوی مواقع میسر ہوں اور ساتھ ساتھ ووٹر لسٹوں میں پائی جانے والی غلطیوں بے ضابطگیوں اور نالائقیوں کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔عوام کو ان کے جمہوری حق کے استعمال سے محروم کرنے کی سازش اگر کامیاب ہو گئی تو یہ ملک کے جمہوری نظام کے لیے اچھا شگون نہیں ہو گا۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes · View notes
akksofficial · 1 year
Text
چائے پتی کی قیمت میں اضافہ
چائے پتی کی قیمت میں اضافہ
مکوآنہ ( عکس آن لائن )چائے بنانے والی مختلف کمپنیوں نے مختلف برانڈ کی چائے کی پتی کی قیمتوں میں 350 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد چائے کی پتی 350 روپے کلو سے بڑھ کر 1700 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ مزید براں معمول میں استعمال ہونے والے ٹشو کی قیمت میں بھی 20 سے 30 روپے جبکہ مختلف برانڈ کی کیچپ کی قیمت میں بھی 20 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا۔
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا۔
ایک ایندھن اسٹیشن کا کارکن کار کے پیٹرول ٹینک کو دوبارہ بھر رہا ہے۔ — اے ایف پی/فائل حکومت نے ایک بار پھر ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 235 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہو جائے گی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کے بعد اب پیٹرول 235 روپے 98 پیسے فی لیٹر فروخت ہوگا۔ اس دوران ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 99 پیسے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد نئی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
سونے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ
سونے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ
گزشتہ روز سونے کی قیمت میں کمی کے بعد آج پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کاروباری ہفتے کے  تیسرے روز سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔ آل پاکستان جیولرز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت 350 روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 41 ہزار 850 روپے ہوگئی ہے جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت 300 روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 21 ہزار 613 روپے ہوگئی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
نیپرا کا ‏بجلی کے اوسط ٹیرف میں 7 روپے سے زائد کا اضافہ
نیپرا کا ‏بجلی کے اوسط ٹیرف میں 7 روپے سے زائد کا اضافہ
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ جمعرات کو نیپرا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‏ٹیرف کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہوگا۔بیان کے مطابق فیصلے کو حتمی نوٹیفکیشن کے لیے وفاقی حکومت کو بجھوا دیا ہے۔ حالیہ اضافے کے بعد ‏بجلی کا اوسط ٹیرف 16 روپے 91 پیسے سے بڑھ کر 24 روپے 82 پیسے ہو گا۔ دوسری جانب…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 7 months
Text
پاکستان کا معاشی ترقی کا ماڈل ناکام، غربت 39.4 فیصد ہوگئی، ورلڈ بینک
 پاکستان کا موجودہ معاشی ترقی کا ماڈل اب غربت میں کمی نہیں کر رہا ہے اور زیادہ تر شہریوں کو محدود فوائد فراہم کرتا ہے، کیونکہ مالی سال 2022 میں غربت 34.2 فیصد سے بڑھ کر مالی سال میں 39.4 فیصد ہو گئی، جس سے 12.5 ملین افراد غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں۔ یہ بات ورلڈ بینک کے حکام نے پاکستان کو درپیش اہم ترقیاتی پالیسی مسائل پر بحث کو فروغ دینے کے لیے ایک نئے پروگرام کے آغاز کے موقع پر میڈیا کو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 5 days
Text
میرے گاؤں کے نفاست علی نے جی بھر کر چودا
قسط 03
اور خوار پھدی کے منہ پر لوڑا کو سیٹ کیا اسکا لوڑا میری خوار پھدی کے پانی سے گیلا ہو کر چکنا ہوچکا تھا اور اندر جانے کو بے تاب تھا اس نے تنے ہوئے لوڑا کو ایک زور دار جھٹکا لگایا اور لوڑا میری خوار پھدی کی سیل توڑتا ہوا اس میں داخل ہوگیا اور اسی لمحے میرا سانس ایک لمحے کو رکا اور درد سے میری فل چیخیں کمرے میں گونج رہی تھیں
Tumblr media
مگر کوئی سننے والا نہیں تھا اور پھرمیں نے تیز تیز سانسن لینا شروع کر دیا اس نے خون میں لت پت تھوڑا سا لوڑا باہر نکالا کیونکہ پورااندر جانے کے لیے اسے تھوڑا سا پیچھے ہٹنا ضروری تھا اس نے تھوڑا سا پیچھے کیا لوڑا کو اور ایک زور دار جھٹکا مارا اور پورا لوڑا خوار پھدی کے اندر داخل ہوگیا
Tumblr media
اب میرے منہ سے آہیں نکل رہی تھیں مجھے اپنے بدن میں اسکا سخت تنا ہوا لوڑا محسوس ہوا تو میں نشے میں بے حال ہونے لگی اور بے تحاشہ اسے چومنے لگی اور آہستہ سے اس کے کان میں کہا مجھے چودو جلدی بس یہ سننا تھا اس کے اندر بجلی دوڑ گئی اور اس نے لوڑا کو اندر باہر کرنا شروع کردیا اور وقت کے ساتھ ساتھ اس کی رفتار میں اضافہ ہوتا رہا میں جلدی جلدی فارغ رہی تھی
Tumblr media
اس نے اپنی رفتار بڑھا دی اور بے تحاشہ جھٹکوں سے مجھے چودنے لگا میں بے حال ہو رہی تھی میری آہوں سے زیادہ تو چیخیں نکل رہی تھیں اور میں اسے روکنے کی کوشش کر رہی تھی مگر وہ اب رکنے والا تھا بھی نہیں بہرحال میں اس دوران دوبار فارغ ہوئی میری ہمت جواب دے رہی تھی اس نے اپنا لوڑا باہر نکالا اور کہا ابھی میں فارغ نہیں ہوا ہوں جان من
تم گھوڑی بنو مجھے اسکا تجربہ نہیں تھا میں اسکی جانب سوالیہ نظروں سے دیکھا تو اس نے مجھے بتایا کیسے گھوڑی بننا ہے میں سمجھی تھی وہ شاید پیچھے کی طرف سے میری خوار پھدی میں لوڑا داخل کرےگا جیسے ہی میں گھوڑی بنی اس نے اپنا لوڑا میری کنواری گانڈ پر رکھا اور پوری طاقت سے اسکو اندر داخل کردیا لوڑا کسی پسٹن کی طرح چکنا اور گیلا تھا اور میری گانڈ بھی خوار پھدی سے بہہ کر آنے والے پانی سے گیلی تھی اسکا پورا لوڑا میری گانڈ میں ایک ہی بار میں آدھا گھس گیا اور میں درد سے بلبلا اٹھی مگر وہ باز آنے والا کب تھا سالا کتا میری گانڈ چودنے لگا تھا۔
(جاری ہے)
Tumblr media
3 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
وہ بدلہ نہیں لیتا، وہ خاموشی سے چلا جاتا ہے، یہ اچھی طرح جانتے ہوئے کہ جو کچھ وہ دوسروں کو پیش کرتا ہے وہ کوئی اور فراہم نہیں کرے گا، جیسا کہ اسے کوئی پرواہ نہیں، محبت کرتا ہے گویا اس کے پاس سو دل ہیں، اور عام چیزوں میں اضافہ کرتا ہے۔ جادو چھوتا ہے جو کسی اور کے پاس نہیں ہے، ان لوگوں کے ساتھ چھوڑ کر جنہوں نے اسے ناکام بنایا وہ تمام یادیں جن سے وہ آزاد ہوا ہے۔
He does not take revenge, he just leaves quietly, knowing full well that what he offers to others will not be provided by anyone else, as he cares as no one cares, loves as if he had a hundred hearts, and adds to ordinary things magic touches that no one else has, leaving with those who failed him all that Memories he is liberated from.
17 notes · View notes