Tumgik
#اچھی خبر
urdubible · 12 hours
Photo
Tumblr media
بائبل پڑھیں: beblia.com 🙏
متفق ہو تو آمین کہیں۔
متّی 24:4-6
beblia.com
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
پاکستان کیلئے اچھی خبر، متحدہ عرب امارات کا اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
پاکستان کیلئے اچھی خبر، متحدہ عرب امارات کا اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
اسلام آباد(نمائندہ عکس) متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں ایک ارب کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا ، یواے ای کی نئی سرمایہ کاری سے معیشت مزید مستحکم ہوگی۔تفصیلات کے مطابق عرب میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے متحدہ عرب امارات پاکستان کے اقتصادی سرمایہ کاری کے شعبوں میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔اس اقدام کا مقصد سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنا، دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو وسعت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
بجلی کے نرخوں میں 4.12 روپے کی کمی کے بعد کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے اچھی خبر
بجلی کے نرخوں میں 4.12 روپے کی کمی کے بعد کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے اچھی خبر
بجلی کے بل کی نمائندہ تصویر۔ KE/فائل کراچی: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جمعہ کو شیئر کیا کہ K-Electric (KE) کے صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 4.12 روپے کی کمی کردی گئی ہے۔ نیپرا کے بیان کے مطابق کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کو ستمبر کے بجلی بل میں ریلیف یقینی بنائے۔ اس لیے ٹیرف میں کمی کراچی کے صارفین کے لیے اگلے ماہ کے بل میں ظاہر ہوگی۔ نیپرا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
ملازمین اور پینشنرز کیلیے اچھی خبر، تنخواہیں چند روز قبل ہی مل جائیں گی
ملازمین اور پینشنرز کیلیے اچھی خبر، تنخواہیں چند روز قبل ہی مل جائیں گی
پنجاب کے ملازمین اور پینشنرز کے لیے اچھی خبر ہے کہ حکومت نے ماہِ جون کی تنخواہیں جلد جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے ملازمین اور پینشنرز کو تنخواہیں30 جون کو ہی جاری کر دی جائیں گی۔ نئے مالی سال کے آغاز ر یکم جولائی کو بینکوں کی تعطیل، 2 اور تین کو ہفتہ وار چھٹی کے باعث تنخواہیں چند روز قبل ہی جاری کی جائیں گی۔ اس متعلق محکمہ خزانہ پنجاب نے اےجی پنجاب سمیر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
my-urdu-soul · 8 months
Text
نمی دانم کہ آخر چوں دم دیدار می رقصم
مگر نازم بر ایں ذوقے کہ پیش یار می رقصم
مجھے کچھ خبر نہیں کہ آخر محبوب کو دیکھتے ہی میں رقص کیوں کر رہا ہوں لیکن پھر بھی مجھےاپنی اس خوش ذوقی پر ناز ہے کہ میں اپنے محبوب کے سامنے رقص کر رہا ہوں۔
نگاہش جانب من چشم من محو تماشایش
منم دیوانہ لیک�� با دل ہشیار می رقصم
اس کی نگاہ میری طرف ہے اور میری نظر اسے دیکھنے میں مصروف ہے، میں دیوانہ ہوگیا ہوں لیکن ہوشیار دل کے ساتھ رقص کر رہا ہوں۔
زہے رندے کہ پامالش کنم صد پارسائی را
خوشا تقویٰ کہ من با جبہ و دستار می رقصم
کیسی اچھی وہ رندی ہے کہ سیکڑوں پارسائی کو پامال کرتی ہے، کیا خوب تقویٰ ہے کہ میں جبہ و دستار کے ساتھ رقص میں ہوں (یعنی جبہ و دستار اہل تقویٰ کی علامت ہے اور رقص رندوں کا طریقہ ہے لیکن محبت میں بے خودی کا یہ عالم ہے کہ جبہ و دستار کی اہمیت بھی باقی نہ رہی )۔
بیا جاناں تماشا کن کہ در انبوہ جاں بازاں
بصد سامان رسوائی سر بازار می رقصم
اے معشوق! آ دیکھ کہ جانبازوں کے اس مجمع میں بصد سامان رسوائی میں رقص کر رہا ہوں۔
تو آں قاتل کہ از بہر تماشا خون من
من آں بسمل کہ زیر خنجر خونخوار می رقصم
تو وہ قاتل ہے کہ برائے تماشا میرا خون بہانا چاہتا ہے، اور میں وہ بسمل ہوں جو خنجرِ خونخوار کے نیچے رقص کر رہاہوں۔
تپش چوں حالتے آرد بروئے شعلہ می غلطم
خلش چوں لذتے بخشد بہ نوک خار می رقصم
تپش کی وجہ سے میری یہ حالت ہوگئی ہے کہ گویا میں شعلہ کے اوپر لوٹ رہا ہوں, خلش کی وجہ سے مجھے ایک ایسی لذت مل رہی ہے کہ میں کانٹے کی نوک پر رقص کر رہا ہوں۔
زہے رنگ تماشایش خوشا ذوق دلم فاضلؔ
کہ می بیند چو او یک بار من صد بار می رقصم
اس کے تماشے کے رنگ کا کیا کہنا اور اے فاضلؔ میرے ذوقِ دل کا کیا کہنا، وہ مجھے ایک بار دیکھتا ہے اور میں سیکڑوں بار رقص کرتا ہوں۔
- سیدی عثمان ھارون
31 notes · View notes
amiasfitaccw · 16 days
Text
میرے گاؤں کے نفاست علی نے جی بھر کر چودا
قسط 05 - آخری
وہ بھی سمجھ گیا کہ اب میری پھدی لوڑا لینا چاہتی ہے وہ میرے اوپر آ گیا اور اپنا لوڑا میری خوار پھدی پر رکھ دیا میں نے ہاتھ میں پکڑ کر اس کا لوڑا اپنی خوار پھدی کے منہ پر ٹكايا اور اندر کو کھینچااس نے بھی ایک دھکا مارا اور اس کا لوڑا میری خوار پھدی میں گھس گیا
میرے منہ سے آہ نکل گئی میری خوار پھدی میں میٹھا سا درد ہونے لگا اس نے میرے ہونتوں پہ اپنے لپس رکھ دیئےمیں لئے اور ایک اور دھکا مارا اس کا سارا لوڑا میری خوار پھدی میں اتر چکا تھامیرا درد بڑھ گیا تھا میں نے اس کی گانڈ کو زور سے دبا لیا تھا کہ وہ ابھی اور دھکے نہ مارے
جب میرا درد کم ہو گیا تو میں اپنی گانڈ ہلانے لگی وہ بھی لوڑا کو دھیرے دھیرے سے اندر باہر کرنے لگا کمرے میں میری اور اس کی سينكارے اور آهوں کی آواز گونج رہی تھی وہ مجھے بےدردي سے پیل رہا تھا اور میں بھی اس کے دھکوں کا جواب اپنی گانڈ اٹھا کے فل اٹھا کر دے رہی تھی
Tumblr media
پھر اس نے مجھے گھوڑی بننے کے لئے کہا میں نے گھوڑی بن کر اپنا سر نیچے جھکا لیا اس نے میری خوار پھدی میں اپنا لوڑا ڈالا مجھے درد ہو رہا تھا مگر میں سہ گئی درد کم ہوتے ہی پھر سے دھکے زور زور سے چالو ہو گئے میں تو پہلے ہی ڈسچارج ہو چکی تھی
اب وہ بھی چھوٹنے والا تھا اس نے دھکے تیز کر دئے
اب تو مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے یہ آج میری خوار پھدی پھاڑ دے گا پھر ایک سیلاب آیا اور اسکا سارا مال میری خوار پھدی میں بہہ گیا میں نے سن رکھا تھا کہ پھدی کے اندر مال جائے تو حمل ہوتا ہے لیکن اس وقت اس نے جان بوجھ کے یا پھر بے خودی میں منی میری خوار پھدی کے اندر گرا دی تھی
Tumblr media
وہ ویسے ہی میرے اوپر گر گیا میں بھی نیچے الٹی ہی لیٹ گئی اور وہ میرے اوپر لیٹ گیا میری خوار پھدی میں سے اس کا مال نکل رہا تھا پھر اس نے مجھے سیدھا کیا اور میری خوار پھدی چاٹ چاٹ کر صاف کر دی
ہم دونوں تھک چکے تھے اور بھوک بھی لگ چکی تھی اس نے کسی ہوٹل میں فون کیا اور کھانا گھر پر ہی مگوا لیا میں نے اپنے چھاتی اور خوار پھدی کو کپڑے سے صاف کئے اور اپنی بریزر اور پینٹی پہننے لگی اس نے مجھے رکنے کا اشارہ کیا اور ایک گفٹ میرے ہاتھ میں تھما دیا
میں نے کھول کر دیکھا تو اس میں بہت ہی پیارا دلکش بریزر اور پینٹی تھی جو وہ میرے لئے لایا تھاپھر میں نے وہی بریزر اور پینٹی پہنی اور اپنے کپڑے پہن لیے تبھی بیل بجی وہ باہر گیا اور کھانا لے کر اندر آ گیا چاہتیں جب ملتی ہیں تو کتنا سکون ملتا ہے
Tumblr media
زندگی کی مسرتیں اور کامیابیاں صرف اسی سے منسوب تھیں دل کی دھڑکن رک سی جاتی تھی جب کچھ دن اس سے بات نہ ہوتی تھی پیاروں کے سانچے میں اس نے مجھے کچھ ایسا ڈھال دیا تھا کہ اب میں کسی صورت بدل نہیں سکتی تھی میرے لپس پر مسکراہٹ اسی کے دم سے تھی میری آنکھوں میں آنسو نکلتے تھے تو صرف خوشی کے ملاقات کرتے تو دنیا کو بھول جاتے
میں نے اسکی خاطر والدین کو ٹھکرایا ان کی ناراضگی دور نہ کی مجھے اس بات کا خیال تک نہ آیا ایک دن کہتا کہ مل کر شہر گھومتے ہیں مگر ایسا کیسے کرتی کیونکہ مجھے اتنا وقت کون دیتا اتفاق سے ماموں بیمار ہو گئے ان کے بیٹے کی جاب تھی وہ فیملی ساتھ لے گئے تھے ماموں نے مجھے بلا لیا کہ مامی کے ساتھ کام میں ہاتھ بٹانا میری امی نے ابا سے اجازت لے کر مجھے ماموں کے گھر بھیج دیا وہاں ایک ماہ کے بعد مجھے پیریڈ نا آئے پہلے میں تھوڑا پریشان ہوئی تھی اور اب پندرہ دن مزید اوپر ہو چکے تھے
Tumblr media
اور اب میری کئی عادتیں بدل گئی مجھے چائے کی خوشبو بری لگتی میرا لیمن اور مٹی کھناے کو دل کرنے لگا تھااور میرا برائے نام پیٹ اوپر ہونے لگا تھا ایک دن میں نے نفاست علی کو کال کی اور سب بتایا وہ ہنستے ہوئے بولا جانو تم ماں بننے والی ہوں خوشی کی خبر ہے اور اب وہ کھلتا گیااور کہنے لگا اپنی ماں کو بتا دو کہ تم حاملہ ہو چکی ہے
اور میراشتہ قبول کر لے اور تب اس نے دھماکہ خیز انکشاف بھی کر دیا کہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہے اس کی بات سنتے ہوئے میں سمجھ گئی کس طرح اس نے مجھے حاملہ کیااور تاکہ میرا رشتہ مل سکے اور اب وہ سائیڈ پہ کھڑا تھا اس نے مجھے دھوکہ دیا تھا اس نے جان بوجھ کے مجھے حاملہ کیا تھا میں ایک ضدی لڑکی بھی تھی
Tumblr media
جو ماں باپ کے سامنے نا جھکی تھی اب مجھے وہ زہر لگنے لگا تھا مجھے ا سکی چیٹنگ سے شدید نفرت اور دل میں کدورت آ چکی تھی وہ بلیک میلر نکلا تھا میں نے ایک رات میں کے ساتھ لپٹ کے رونا شروع کر دیا اور ماں نے بس ہولے سے مجھے کہا میری جان سب بتا دے مشکل میں پھنس گئی ہے نا اور میں نے بس ہاں میں سر ہلا دیا تھا
اگلے دن امی نے ابا کو کہا اس کی بہن کی اس کو یاد آ رہی ہے کچھ دن ان کے پاس جانا ہے مجھے ساتھ لیکر امی اس غریب بہن کے گھر چلی گئی اور سب کچھ ا سکو بتا دیا کہ اس کے ساتھ کیا پلان کیا گیا تھا وہ بہت اچھی خالہ تھی اس کے گھر میں ایک راز داری کے ساتھ میرا حمل ختم کرایا گیااور غریب خالہ نے میرا رشتہ اپنے بیٹے کے لیے مانگ لیا
اس کا بیٹا سکول ٹیچر تھا فراز اس کا نام تھا اور اب میں اس کی بیوی ہوں ہمارے دو بچے ہیں میں نے خدمت اور وفا کرنا شیوہ پھر بنا لیا ہے لیکن صرف اپنے شوہر کے لیئے شوہر جو بھی ہو لیکن اس کی غیرت کچھ نا کچھ ہوتی ہے مجھے نفاست علی نے بیچ چوراہے چھورااور شوہر نے سہارا دیا میری سب لڑکیوں سے گزارش ہے کہ جزبات میں نا جائیں زندگی کی سچائی کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
ختم شد
Tumblr media
4 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 7 months
Text
رات كے ڈھلنے پہ کچھ ایسے اجالا آئے گا
چاند کو سورج کی خاطر مار ڈالا جائے گا
ہر سویرے نے کیا ہے قتل اِس امید کا
آج اک اچھی خبر اخبار والا لائے گا
ماں سے کہہ دو کر دے روٹی اپنے اشکوں ہی سے تر
اس کا بچہ کب تلک سوکھا نوالہ کھائے گا
سیم و زَر کا ذکر ہی کیا، ایسا وقت آنے کو ہے
جب ہوا و آب پر انسان تالا پا ئے گا
میں یہ سمجھوں گا کہ میرِ شہر کی سازش ہے یہ
اب دھنویں کا شہر پر بادل جو کالا چھائے گا
3 notes · View notes
emergingpakistan · 9 months
Text
عمران خان کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا؟
Tumblr media
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں تین سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا جس سے ان کے سیاسی کیریئر کو ایک نیا دھچکا لگا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان میں حزب اختلاف کے اہم رہنما عمران خان کو اس سال کے آخر میں متوقع قومی انتخابات سے قبل اپنے سیاسی کیریئر کو بچانے کے لیے ایک طویل قانونی جنگ کا سامنا ہے۔ اس قانونی جنگ کے بارے میں کئی اہم سوالات ہیں جن کا جواب عمران خان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
کیا عمران خان کا سیاسی کیریئر ختم ہو چکا؟ قانون کے مطابق اس طرح کی سزا کے بعد کوئی شخص کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہو جاتا ہے۔ نااہلی کی مدت کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔ قانونی طور پر اس نااہلی کی مدت سزا کی تاریخ سے شروع ہونے والے زیادہ سے زیادہ پانچ سال ہو سکتے ہیں لیکن سپریم کورٹ اس صورت میں تاحیات پابندی عائد کر سکتی ہے اگر وہ یہ فیصلہ دے کہ وہ بے ایمانی کے مرتکب ہوئے اور اس لیے وہ سرکاری عہدے کے لیے ’صادق ‘ اور ’امین‘ کی آئینی شرط پورا نہیں کرتے۔ اس طرح کا فیصلہ 2018 میں تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کے خلاف دیا گیا تھا۔ دونوں صورتوں میں عمران خان کو نومبر میں ہونے والے اگلے عام انتخابات سے باہر ہونے کا سامنا ہے۔ عمران خان کا الزام ہے کہ ان کی برطرفی اور ان کے اور ان کی پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن میں عسکری عہدیداروں کا ہاتھ ہے۔ تاہم پاکستان کی فوج اس سے انکار کرتی ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسے رہنماؤں کی مثالیں موجود ہیں جو جیل گئے اور رہائی کے بعد زیادہ مقبول ہوئے۔ نواز شریف اور ان کے بھائی موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف دونوں نے اقتدار میں واپس آنے سے پہلے بدعنوانی کے الزامات میں جیل میں وقت گزارا۔ سابق صدر آصف علی زرداری بھی جیل جا چکے ہیں۔ 
Tumblr media
عمران خان کے لیے قانونی راستے کیا ہیں؟ عمران خان کے وکیل ان کی سزا کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے اور سپریم کورٹ تک ان کے لیے اپیل کے دو مراحل باقی ہیں۔ سزا معطل ہونے کی صورت میں انہیں کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ اگر ان سزا معطل کر دی جاتی ہے تو عمران خان اب بھی اگلے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ عمران خان کو مجرم ٹھہرانے کے فیصلے کو بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ فیصلہ جلد بازی میں دیا گیا اور انہیں اپنے گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لیکن سزا سنانے والی عدالت نے کہا ہے کہ عمران خان کی قانونی ٹیم نے جو گواہ پیش کیے ان کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں۔ بار بار طلب کیے جانے کے باوجود کئی ماہ تک عدالت میں پیش ہونے سے عمران خان کے انکار کے بعد عدالت نے مقدمے کی سماعت تیز کر دی تھی۔ تاہم توشہ خانہ کیس ان پر بنائے گئے 150 سے زیادہ مقدمات میں سے صرف ایک ہے۔ ڈیڑھ سو سے زیادہ مقدمات میں دو بڑے مقدمات شامل ہیں جن میں اچھی خاصی پیش رفت ہو چکی ہے انہیں زمین کے معاملے میں دھوکہ دہی اور مئی میں ان کی گرفتاری کے بعد فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے اکسانے کے الزامات کا سامنا ہے۔ امکان یہی ہے کہ انہیں ایک عدالت سے دوسری عدالت میں لے جایا جائے گا کیوں کہ وہ تین سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
عمران خان کی پارٹی کا کیا ہو گا؟ عمران خان کے جیل جانے کے بعد ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت اب سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں۔ نو مئی کے تشدد اور اس کے نتیجے میں ہونے والے کریک ڈاؤن کے بعد کئی اہم رہنماؤں کے جانے سے پارٹی پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے اور بعض رہنما اور سینکڑوں کارکن تاحال گرفتار ہیں۔ اگرچہ پاکستان تحریک انصاف مقبول ہے لیکن سروے کے مطابق یہ زیادہ تر عمران خان کی ذات کے بدولت ہے۔ شاہ محمود قریشی کے پاس اس طرح کے ذاتی فالوورز نہیں ہیں اور تجزیہ کاروں کے مطابق وہ کرکٹ کے ہیرو کی طرح تنظیمی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے سے قاصر ہوں گے۔ ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے پر پابندی کے بعد بھی عمران خان نے اپنے حامیوں کے ساتھ مختلف سوشل میڈیا فورمز جیسے ٹک ٹاک ، انسٹاگرام، ایکس اور خاص طور پر یوٹیوب تقریبا روزانہ یوٹیوب تقاریر کے ذریعے رابطہ رکھا تھا لیکن اب وہ ایسا نہیں کر سکیں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر انتخابات میں ان کی پارٹی کو کامیابی ملی تو وہ دوبارہ اقتدار میں آ سکتے ہیں۔
روئٹرز
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
3 notes · View notes
jhelumupdates · 3 days
Text
کیا پاکستان میں15 ہزار روپے میں سمارٹ فون خریدا جا سکتا ہے؟
0 notes
hassanriyazzsblog · 21 days
Text
🌹🌹𝗖𝗢𝗡𝗧𝗥𝗢𝗟 𝗢𝗡 𝗧𝗛𝗘 𝗧𝗢𝗡𝗚𝗨𝗘.
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
8️⃣4️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
💠 𝗖𝗢𝗡𝗧𝗥𝗢𝗟 𝗢𝗡 𝗧𝗛𝗘 𝗧𝗢𝗡𝗚𝗨𝗘:
𝗧𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝘀𝗮𝗶𝗱 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗶𝘁 𝗶𝘀 𝗲𝗻𝗼𝘂𝗴𝗵 𝗳𝗼𝗿 𝗮 𝗺𝗮𝗻 𝘁𝗼 𝗯𝗲 𝗮 𝗹𝗶𝗮𝗿 𝘁𝗼 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁 𝗲𝘃𝗲𝗿𝘆𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝗵𝗲 𝗵𝗲𝗮𝗿𝘀.
(Musnad al-Bazzar, Hadith No. 8201)
● 𝗧𝗵𝗶𝘀 𝘁𝗿𝗮𝗱𝗶𝘁𝗶𝗼𝗻 𝗲𝘅𝗽𝗹𝗮𝗶𝗻𝘀 𝗮𝗻 𝗶𝗺𝗽𝗼𝗿𝘁𝗮𝗻𝘁 𝗽𝗿𝗶𝗻𝗰𝗶𝗽𝗹𝗲 𝗼𝗳 𝗲𝘁𝗶𝗾𝘂𝗲𝘁𝘁𝗲, 𝘄𝗵𝗶𝗰𝗵 𝗶𝘀 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗺𝗮𝗻 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗻𝗲𝘃𝗲𝗿 𝘀𝗽𝗲𝗮𝗸 𝘄𝗶𝘁𝗵𝗼𝘂𝘁 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗸𝗶𝗻𝗴.
● 𝗜𝗻 𝘀𝗼𝗰𝗶𝗮𝗹 𝗹𝗶𝗳𝗲, 𝘄𝗲 𝗼𝗳𝘁𝗲𝗻 𝗵𝗲𝗮𝗿 𝗮 𝗹𝗼𝘁 𝗼𝗳 𝗻𝗲𝗴𝗮𝘁𝗶𝘃𝗲 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴𝘀 𝗮𝗯𝗼𝘂𝘁 𝗼𝘁𝗵𝗲𝗿𝘀.
● 𝗪𝗲 𝗸𝗻𝗼𝘄 𝗳𝗿𝗼𝗺 𝗲𝘅𝗽𝗲𝗿𝗶𝗲𝗻𝗰𝗲 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝘄𝗵𝗲𝗻 𝘀𝗼𝗺𝗲𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝗵𝗲𝗮𝗿𝗱 𝗶𝘀 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁𝗲𝗱, 𝘁𝗵𝗲 𝗻𝗮𝗿𝗿𝗮𝘁𝗶𝘃𝗲 𝗰𝗮𝗻 𝗯𝗲 𝗱𝗶𝘀𝘁𝗼𝗿𝘁𝗲𝗱 𝘀𝗼 𝗺𝘂𝗰𝗵 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝗼𝗳𝘁𝗲𝗻 𝘁𝗵𝗲 𝗼𝗿𝗶𝗴𝗶𝗻𝗮𝗹 𝘃𝗲𝗿𝘀𝗶𝗼𝗻 𝗶𝘀 𝗰𝗼𝗺𝗽𝗹𝗲𝘁𝗲𝗹𝘆 𝗹𝗼𝘀𝘁.
● 𝗧𝗵𝗲𝗿𝗲𝗳𝗼𝗿𝗲, 𝗺𝗮𝗻 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗻𝗲𝘃𝗲𝗿 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴𝘀 𝗯𝗮𝘀𝗲𝗱 𝗼𝗻 𝗷𝘂𝘀𝘁 𝗹𝗶𝘀𝘁𝗲𝗻𝗶𝗻𝗴.
● 𝗛𝗼𝘄𝗲𝘃𝗲𝗿, 𝘁𝗵𝗲𝗿𝗲 𝗶𝘀 𝗻𝗼𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝘄𝗿𝗼𝗻𝗴 𝘄𝗶𝘁𝗵 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁𝗶𝗻𝗴 𝗴𝗼𝗼𝗱 𝗻𝗲𝘄𝘀, 𝗯𝘂𝘁 𝗶𝗳 𝗶𝘁 𝗶𝘀 𝗯𝗮𝗱 𝗻𝗲𝘄𝘀, 𝗶𝘁 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗻𝗼𝘁 𝗯𝗲 𝗿𝗲𝗽𝗲𝗮𝘁𝗲𝗱 𝘂𝗻𝘁𝗶𝗹 𝘁𝗵𝗲 𝘄𝗵𝗼𝗹𝗲 𝘁𝗵𝗶𝗻𝗴 𝗵𝗮𝘀 𝗯𝗲𝗲𝗻 𝗽𝗿𝗼𝗽𝗲𝗿𝗹𝘆 𝗶𝗻𝘃𝗲𝘀𝘁𝗶𝗴𝗮𝘁𝗲𝗱.
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
💠 زبان پر کنٹرول:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی کے جھوٹے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات کو دہرائے۔
(مسند البزار، حدیث نمبر 8201)
● یہ روایت زندگی گزارنے کے اصولوں میں سے ایک اہم اصول کی وضاحت کرتی ہے، وہ یہ ہے کہ انسان کو کبھی بھی بغیر سوچے سمجھے بات نہیں کرنی چاہیے۔
● سماجی زندگی میں، ہم اکثر دوسروں کے بارے میں بہت سی منفی باتیں سنتے ہیں۔
● ہم تجربے سے جانتے ہیں کہ جب سنی ہوئی بات کو دہرایا جاتا ہے تو بیانیہ اس قدر مسخ ہو جاتا ہے کہ اکثر اصل نسخہ بالکل ختم ہو جاتا ہے۔
● اس لیے انسان کو کبھی بھی صرف سننے کی بنیاد پر چیزوں کو نہیں دہرانا چاہیے۔
● تاہم، اچھی خبر کو دہرانے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر یہ بری خبر ہے، تو اسے اس وقت تک نہیں دہرانا چاہیے جب تک کہ پوری بات کی صحیح تحقیق نہ ہو جائے۔
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم*
💠 جھوٹ معاشرہ کو تباہ وبرباد کرتا ہے:
● سب جانتے ہیں کہ بے بنیاد باتوں کو لوگوں میں پھیلانے، جھوٹ بولنے اور افواہ کا بازار گرم کرنےسے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔
● ہاں! اتنی بات تو ضرور ہے کہ یہی جھوٹ، چاہے جان کر ہو، یا اَنجانے میں ہو، کتنے لوگوں کو ایک آدمی سے بدظن کردیتا ہے، لڑائی، جھگڑا اور خون وخرابہ کا ذریعہ ہوتا ہے، کبھی تو بڑے بڑے فساد کا سبب بنتا ہے اور بسا اوقات پورے معاشرے کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیتا ہے۔
● جب جھوٹ بولنے والے کی حقیقت لوگوں کے سامنے آتی ہے، تو وہ بھی لوگوں کی نظر سے گرجاتا ہے، اپنا اعتماد کھو بیٹھتا ہے اور پھر لوگوں کے درمیان اس کی کسی بات کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا۔
▪️جھوٹ کیاہے؟
لفظ جھوٹ کو عربی زبان میں ’’کذب‘‘ کہتے ہیں۔ خلافِ واقعہ کسی بات کی خبر دینا، چاہے وہ خبر دینا جان بوجھ کر ہو، یا غلطی سے ہو، جھوٹ کہلاتا ہے۔ (المصباح المنیر)
● اگر خبر دینے والے کو اس بات کا علم ہو کہ یہ جھوٹ ہے، تو وہ گنہگار ہوگا، پھر وہ جھوٹ اگر کسی کے لیے ضرر کا سبب بنے، تو یہ گناہِ کبیرہ میں شمار کیا جائے گا، ورنہ تو گناہِ صغیرہ ہوگا۔
▪️ قرآن کریم میں جھوٹوں کا انجام:
● اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ انسان کوئی بات بلا تحقیق کے اپنی زبان سے نہ نکالے۔ اگر وہ ایسا کرتا ہے، تو پھر اس کی جواب دہی کے لیے تیار رہے۔
🔹 ارشادِ خداوندی ہے: ’’اور جس بات کی تحقیق نہ ہو اس پر عمل در آمد مت کیا کر، کان اور آنکھ اور دل ہر شخص سے اس سب کی پوچھ ہوگی۔‘‘(سورۃ الاسراء:۳۶)
● ’’یعنی بے تحقیق بات زبان سے مت نکال، نہ اس کی اندھا دھند پیروی کر، آدمی کو چاہیے کہ کان، آنکھ اور دل و دماغ سے کام لے کراور بقدرِ کفایت تحقیق کرکےکوئی بات منہ سے نکالے یا عمل میں لائے، سنی سنائی باتوں پر بے سوچے سمجھے یوں ہی اَٹکل پچو کوئی قطعی حکم نہ لگائےیا عمل درآمد شروع نہ کردے۔
● اس میں جھوٹی شہادت دینا، غلط تہمتیں لگانا، بے تحقیق چیزیں سن کرکسی کے درپے آزار ہونا، یا بغض و عداوت قائم کرلینا، باپ دادا کی تقلید یا رسم و رواج کی پابندی میں خلافِ شرع اور ناحق باتوں کی حمایت کرنا، اَن دیکھی، یا اَن سنی چیزوں کو دیکھی یا سنی ہوئی بتلانا، غیر معلوم اشیاء کی نسبت دعویٰ کرنا کہ میں جانتا ہوں، یہ سب صورتیں اس آیت کےتحت میں داخل ہیں۔
● یاد رکھنا چاہیے کہ قیامت کے دن تمام قویٰ کی نسبت سوال ہوگاکہ ان کو کہاں کہاں استعمال کیاتھا؟ بے موقع تو خرچ نہیں کیا؟‘‘
● انسان جب بھی کچھ بولتا ہے تو اللہ کے فرشتے اسے نوٹ کرتے رہتے ہیں، پھر اسے اس ریکارڈ کے مطابق اللہ کے سامنے قیامت کے دن جزا و سزا دی جائے گی۔
🔹 اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’وہ کوئی لفظ منہ سے نہیں نکالنے پاتا، مگر اس کے پاس ہی ایک تاک لگانے والا تیار ہے۔‘‘(سورۂ ق:۱۸)
● یعنی انسان کوئی کلمہ جسے اپنی زبان سے نکالتا ہے، اُسے یہ نگراں فرشتے محفوظ کرلیتے ہیں۔
● یہ فرشتے اس کا ایک ایک لفظ لکھتے ہیں، خواہ اس میں کوئی گناہ یا ثواب اور خیر یا شر ہو یا نہ ہو۔
🔹 رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’انسان بعض اوقات کوئی کلمۂ خیر بولتا ہے، جس سے اللہ تعالیٰ راضی ہوتا ہے، مگر یہ اس کو معمولی بات سمجھ کر بولتا ہے، اس کو پتہ بھی نہیں ہوتا کہ اس کا ثواب کہاں تک پہنچا کہ اللہ تعالیٰ اس کے لیے اپنی رضاء دائمی قیامت تک کی لکھ دیتے ہیں۔ اسی طرح انسان کوئی کلمہ اللہ کی ناراضی کا (معمولی سمجھ کر) زبان سے نکال دیتا ہے، اس کو گمان نہیں ہوتا کہ اس کا گناہ ووبال کہاں تک پہنچے گا؟ اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس شخص سے اپنی دائمی ناراضی قیامت تک کے لیے لکھ دیتے ہیں۔ ‘‘ (ابن کثیر، تلخیص، از: معارف القرآن، ج:۸، ص:۱۴۳)
● جھوٹ بولنا گناہِ کبیرہ ہےاور یہ ایسا گناہِ کبیرہ ہے کہ قرآن کریم میں، جھوٹ بولنے والوں پر اللہ کی لعنت کی گئی ہے۔
🔹 ارشادِ ربانی ہے: ’’لعنت کریں اللہ کی اُن پر جو کہ جھوٹے ہیں۔‘‘(سورۂ آلِ عمران: ۶۱)
▪️حدیث شریف میں جھوٹ کی مذمت:
جیسا کہ مندرجہ بالا قرآنی آیات میں جھوٹ اور بلا تحقیق کسی بات کے پھیلانے کی قباحت و شناعت بیان کی گئی ہے، اسی طرح احادیثِ مبارکہ میں بھی اس بدترین گناہ کی قباحت وشناعت کھلے عام بیان کی گئی ہے۔ ہم ذیل میں چند احادیث مختصر وضاحت کے ساتھ پیش کرتے ہیں:
ایک حدیث میں یہ ہے کہ جھوٹ اور ایمان جمع نہیں ہوسکتے، لہٰذا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو ایمان کا منافی عمل قرار دیا ہے۔
🔹 حدیث ملاحظہ فرمائیے: ’’حضرت صفوان بن سلیم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاگیا: کیا مومن بزدل ہوسکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ’’ہاں۔‘‘ پھر سوال کیا گیا: کیا مسلمان بخیل ہوسکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےجواب دیا: ’’ہاں۔‘‘ پھر عرض کیا گیا: کیا مسلمان جھوٹا ہوسکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ’’ نہیں (اہلِ ایمان جھوٹ نہیں بول سکتا)۔‘‘(مؤطا امام مالک، حدیث : ۳۶۳۰/۸۲۴)
● ایک حدیث شریف میں جن چار خصلتوں کو محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم نے نفاق کی علامات قرار دیا ہے، ان میں ایک جھوٹ بولنا بھی ہے، لہٰذا جو شخص جھوٹ بولتا ہے، وہ خصلتِ نفاق سے متصف ہے۔
🔹 حدیث شریف ملاحظہ فرمائیے: ’’جس میں چار خصلتیں ہوں گی، وہ خالص منافق ہے اور جس شخص میں ان خصلتوں میں کوئی ایک خصلت پائی جائے، تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے، تا آں کہ وہ اسے چھوڑدے: جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے، جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو دھوکہ دے اور جب لڑائی جھگڑا کرے تو گالم گلوچ کرے۔‘‘(صحیح بخاری، حدیث : ۳۴)
● ایک حدیث میں آیا ہے کہ جب بندہ جھوٹ بولتا ہے، تورحمت کے فرشتے اس سے ایک میل دور ہوجاتے ہیں:
🔹 ’’جب آدمی جھوٹ بولتا ہے تو اس سے جو بدبو آتی ہے اس کی وجہ سے فرشتہ اس سے ایک میل دور ہوجاتا ہے۔‘‘(سنن ترمذی : ۱۹۷۲)
● ایک حدیث میں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو فسق و فجور اور گناہ کی طرف لے جانے والی بات شمار کیا ہے۔
🔹 حدیث کے الفاظ درج ذیل ہیں: ’’۔۔۔۔۔۔ یقیناً جھوٹ برائی کی رہنمائی کرتا ہے اور برائی جہنم میں لے جاتی ہے اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے، تا آں کہ اللہ کے یہاں ’’کذّاب‘‘ (بہت زیادہ جھوٹ بولنے والا) لکھا جاتا ہے۔‘‘(صحیح بخاری، حدیث : ۶۰۹۴)
● رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں جھوٹ بولنے کو بڑی خیانت قرار دیا ہے۔ خیانت تو خود ہی ایک مبغوض عمل ہے، پھر اس کا بڑا ہونا یہ کتنی بڑی بات ہے!
🔹 حدیث ذیل میں ملاحظہ فرمائیں: ’’یہ ایک بڑی خیانت ہے کہ تم اپنے بھائی سے ایسی بات بیان کرو، جس حوالے سے وہ تجھے سچا سمجھتا ہے، حال آں کہ تم اس سے جھوٹ بول رہےہو۔‘‘(سنن ابو داود، حدیث: ۴۹۷۱)
● ایک حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو کبیرہ گناہوں میں بھی بڑا گناہ شمار کیا ہے:
🔹’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’کیا میں تمہیں وہ گناہ نہ بتلاؤں جو کبیرہ گناہوں میں بھی بڑے ہیں؟ تین بارفرمایا۔ پھر صحابۂ کرامؓ نے عرض کیا: ہاں! اے اللہ کے رسول!۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ ـــــــپھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے، جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (تکیہ پر) ٹیک لگائے ہوئے تھے، پھر فرمایاــــــ: ’’خبردار! اور جھوٹ بولنا بھی (کبیرہ گناہوں میں بڑا گناہ ہے)۔‘‘ (صحیح بخاری، حدیث: ۲۶۵۴)
● صرف یہی نہیں کہ ایسا جھوٹ جس میں فساد و بگاڑ اور ایک آدمی پر اس جھوٹ سے ظلم ہو رہا ہو، وہی ممنوع ہے، بلکہ لطف اندوزی اور ہنسنے ہنسانے کے لیے بھی جھوٹ بولنا ممنوع ہے۔
🔹 اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’وہ شخص برباد ہو جو ایسی بات بیان کرتا ہے، تاکہ اس سے لوگ ہنسیں، لہٰذا وہ جھوٹ تک بول جاتا ہے، ایسےشخص کے لیے بربادی ہو، ایسے شخص کے لیے بربادی ہو۔‘‘(سنن ترمذی، حدیث: ۲۳۱۵)
▪️جھوٹ بولنا حرام ہے:
● شریعتِ مطہرہ اسلامیہ میں جھوٹ بولنا اکبر کبائر (کبیرہ گناہوں میں بھی بڑا گناہ) اور حرام ہے، جیسا کہ قرآن واحادیث کی تعلیمات سے ثابت ہے۔
🔹اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’پس جھوٹ افترا کرنے والے تو یہ ہی لوگ ہیں، جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے اور یہ لوگ ہیں پورے جھوٹے۔‘‘ (سورۃ النحل:۱۰۵)
🔹 ایک دوسری جگہ ارشادِ خداوندی ہے: ’’اور جن چیزوں کے بارے میں محض تمہارا جھوٹا زبانی دعویٰ ہے، ان کی نسبت یوں مت کہہ دیا کرو کہ فلانی چیز حلال ہے اور فلانی چیز حرام ہے، جس کا حاصل یہ ہوگا کہ اللہ پر جھوٹی تہمت لگادو گے، بلا شبہ جو لوگ اللہ پر جھوٹ لگاتے ہیں، وہ فلاح نہ پاويں گے۔‘‘(سورۃ النحل:۱۱۶)
▪️جھوٹ اعتماد و یقین کو ختم کردیتا ہے:
● جھوٹ کبیرہ گناہوں میں سے ہے، لہٰذا جھوٹ بولنا دنیا و آخرت میں سخت نقصان اور محرومی کا سبب ہے۔
● جھوٹ اللہ رب العالمین اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا باعث ہے۔
● جھوٹ ایک ایسی بیماری ہے، جو دوسری بیماریوں کے مقابلہ میں بہت عام ہے۔
● لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں کے لیے جھوٹ کا ارتکاب کرتے ہیں اور اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ اس جھوٹ سے انھوں نے کیا پایا اور کیا کھویا؟
● جب لوگوں کو جھوٹے شخص کی پہچان ہوجاتی ہے، تو لوگ اس کو کبھی خاطر میں نہیں لاتے ہیں۔
● جھوٹ بولنے والا شخص کبھی کبھار حقیقی پریشانی میں ہوتا ہے، مگر سننے والا اس کی بات پر اعتماد نہیں کرتا۔ ایسےشخص پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے، کیوں کہ وہ اپنے اعتماد و یقین کو مجروح کرچکا ہے۔
▪️حرفِ آخر▪️
● جھوٹ ایک ایسی بیماری ہے جو معاشرہ میں بگاڑ پیدا کرتی ہے۔
● لوگوں کے درمیان لڑائی، جھگڑے کا سبب بنتی ہے۔
● دو آدمیوں کے درمیان عداوت و دشمنی کو پروان چڑھاتی ہے۔
● اس سے آپس میں ناچاقی بڑھتی ہے۔
● اگر ہم ایک صالح معاشرہ کا فرد بننا چاہتے ہیں، تو یہ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم لوگوں کو جھوٹ کے مفاسد سے آگاہ اور باخبر کریں، جھوٹے لوگوں کی خبر پر اعتماد نہ کریں، کسی بھی بات کی تحقیق کے بغیر اس پر ردّ ِعمل نہ دیں۔
● اگر ایک آدمی کوئی بات آپ سے نقل کرتا ہے تو اس سے اس بات کے ثبوت کا مطالبہ کریں۔
● اگر وہ ثبوت پیش نہیں کرپاتا تو اس کی بات پر کوئی توجہ نہ دیں اور اسے دھتکاریں۔
🔹 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جھوٹ سے زیادہ کوئی عادت ناپسند نہیں تھی، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اگر کسی کے حوالے سے یہ معلوم ہوجاتا کہ وہ دروغ گو ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں کدورت بیٹھ جاتی اور اس وقت تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل صاف نہیں ہوتا، جب تک یہ معلوم نہ ہوجاتا کہ اس نے اللہ سے اپنے گناہ کی نئے سرے سے توبہ نہیں کرلی ہے۔ (مسند احمد، بحوالہ احیاء العلوم)
🍂 *اللہ سبحانہ وتعالی ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائیں* ۔۔۔
*آمین ثمہ آمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes
airnews-arngbad · 2 months
Text
 Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 07 March 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ  :  ۷ ؍مارچ  ۲۰۲۴؁ ء
وقت  :  صبح  ۹.۰۰   سے  ۹.۱۰   بجے 
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭ کسی کو بر سر روزگار کرنا نیکی کا  کام ہے ‘  سنت گاڑ گے بابا صاف بھارت  اسکل اکیڈ می کی 
افتتاحی تقریب میں وزیر اعلیٰ کا اظہار خیال 
٭ آنے والے 5؍ برسوں میں ملک کے آئندہ50؍ برسوں مستقبل کا تعین ہوگا ‘مرکزی وزیر داخلہ امِت شاہ
٭ چھترپتی شیواجی مہاراج کی ساڑھے تین سو سالہ جشن تاج پوشی کی مناسبت سے ریاستی حکو مت کے
متعدد پروگرامس کا اہتمام 
اور
٭ کھیلو اِنڈ��ا اسپورٹس ٹور نا منٹ میں تمغے جیتے والے کھلاڑی اب سرکاری ملازمتوں کے بھی اہل ہوںگے 
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ گھر کے ایک فرد کو روزگار ملنے سے تمام افراد کو سہارا مل جاتا ہے ۔ اِس لیے کسی کو روزگار  کا موقع فراہم کرنا  نیکی کا  کام ہے ۔ وہ کل تھانہ شہر کے کو پری میں سنت گاڑ گے بابا صاف بھارت اسکل اکیڈ می کی افتتاحی تقریب میں اظہار خیال کررہے تھے ۔ یہ اکیڈ می مہاراشٹر اسٹیٹ اسکل ڈیو لپمنٹ یو نیور سٹی کی معرفت شروع کی گئی ہے ۔ اِس موقعے اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شعبہ فروغ ہنر مندی نہایت اطمینان بخش کام کر رہا ہے ۔ اِس شعبے کی جانب سے اب تک ایک لاکھ ملازمتیں دی گئی ہیں  اور   ایک لاکھ نوجوانوں کو اپنا کاروبار کر نے کا اہل بنا یا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضرورت کے وقت نوکری کرنا چاہیے  لیکن  نو کری دینے والابننے کی کوشش بھی کرنا چاہیے ۔وزیر اعلیٰ نے توقع ظاہر کی کہ اِس کام میں سنت گاڑ گے بابا صاف بھارت اسکل اکیڈ می نہایت گرانقدر کر دار ادا کرے گی ۔
***** ***** ***** 
عالمی درجے کی سوامی وویکانند انٹر نیشنل اسکل ڈیو لپمنٹ پروبودھنی کا افتتاح بھی کل وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ہاتھوں کیاگیا ۔ اِس پربودھنی کے توسل سے جاپان  ‘  جر منی  ‘  اسرائیل   اور  فرانس   اِن 4؍ ممالک کے مختلف شعبہ جات میںبھارت کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع دستیاب کر وائے جا ئیں گے ۔
***** ***** ***** 
آنے والے 5؍ برسوں میں ملک کے آئندہ 50؍ برسوں کا مستقبل طئے ہوگا ۔ مرکزی وزیر داخلہ امِت شاہ نے یہ بات کہی ہے ۔ وہ کل ممبئی میں منعقدہ انڈیا گلو بل فائونڈیشن کی سالانہ سر مایہ کاری کانفرنس میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔انھوں نےبتایا کہ ہماری حکو مت کے پاس گزشتہ 10؍ برسوں کی شاندار کار کر دگی ہے  اور  آئندہ 25؍ برسوں کے لیے تر قیاتی لائحہ عمل بھی تیار ہے ۔
***** ***** ***** 
  آئندہ لوک سبھا چُنائو کے پیش نظر کل مہا وِکاس آگھاڑی کے رہنمائوں کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی ۔ اِس میں ونچت بہو جن آگھاڑی کے رہنما پر کاش امبیڈکر بھی موجود تھے ۔ شیو سینا اُدھو باڑا صاحیب ٹھاکرے گروپ کے  رکن پارلیمان  سنجئے رائوت نے یہ بات بتائی ۔ انھوں نے بتا یا کہ مہا وکاس آگھاڑی کے رہنمائوں کے ساتھ مثبت تبادلہ خیال کیاگیاہے ۔جناب سنجئے رائوت نے مزیدبتا یا کہ کونسی جماعت کتنی نشستوں پر چُنائو لڑے گی اِس کافیصلہ بھی جلد ہی کر لیا جائے گا ۔ 
***** ***** ***** 
مہا تما پھُلے زرعی یونیور سٹی میں  دیسی گائے تحقیقی مرکز کےشعبہ مویشیان  اور  شعبہ ڈیری سائنس کے ذریعے میویشوں سے متعلق صلاح و  مشورہ  دینے کےمقصد سے تیار کر دہ  ’’  پھُلے امرُت کال  ‘‘  نامی  موبائل ایپ کا افتتاح کل وزیر برائے زراعت دھننجئے منڈے کے ہاتھوں کیا گیا ۔ بدلتے موسم کے باعث جانوروں کو لاحق ہونی والی بیماریوں  اور  تکا لیف کا علاج تجویزکرنے کے مقصد سے یہ موبائل ایپ تیار کیا گیا ہے ۔
اپنی نوعیت کا یہ ملک بھر میں پہلا موبائل ایپ ہے ۔
***** ***** ***** 
واشم زرعی پیداوار بازار کمیٹی میں کل تور  دال کی قیمت فی کوئنٹل 10؍ ہزار  325؍ روپئے رہی ۔ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ سویا بین کی قیمت میں اضا فہ ہونے کی وجہ سے کل کی نیلا می میں تور  دال کو  اِس سیزن کی اب تک کی سب سے اچھی قیمت ملی ہے ۔ جس کی وجہ سے تور دال کے کاشتکار وں میں خوشی کا ماحول ہے ۔
***** ***** ***** 
نئے رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی اور  رائے دہی کی ترغیب دینے کے مقصد سے حکو مت نے  ’’  میرا پہلا ووٹ  ملک کے لیے   ‘‘  نامی مہم شروع کی ہے ۔ لہذا دھا را شیو کے تیر نا انجینئرنگ کالج کی جانب سے اِس سلسلے میں کیے گئے اقدام سے متعلق پروفیسر وکرم سنگھ مانے نے بتا یا کہ ضلع کلکٹر دفتر  اور دھارا شیو دفتربرائے انتخابات کی رہنمائی میں ہم نے نوجوان طلباء کے نام فہرست رائے دہندگان میں درج کروائے ہیں ۔
انھوں نے بتا یا کہ انجینئرنگ کالج دھارا شیو کی جانب سے نوجوانوں کو ووٹ دینے کی حوصلہ افزائی بھی کی جار ہی ہے۔
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
چھتر پتی شیوا جی مہاراج کی ساڑھے تین سو سالہ جشن تاج پوشی کی منا سبت سے ریاستی حکو مت نے متعدد پروگرامس کا اہتمام کیا ہے ۔ اِسی سلسلے میں آج ثقافتی امور کے وزیر  سُدھیر مُنگٹی وار کے ہاتھوں چندر پور میں ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا جائے گا ۔ ساتھ ہی چھترپتی شیواجی مہاراج کے نا یاب خطوط کی نقاب کشائی  اور  اُن پر مبنی کتابوں کا اجراء بھی کیا جائے گا ۔
***** ***** ***** 
چھتر پتی سنبھا جی نگر کے آیوروید معالج   ویدیہ سنتوش نیو پور کر  کو رتن ایوارڈ سے سر فراز کیا گیا ہے ۔دِلّی میں واقع قومی آیوروید یو نیور سٹی کے 27؍ ویں جلسہ تقسیم اسناد میں  یو نیور سٹی کے سیکریٹری  پدم شری  ویدیہ  راجیش کوٹے چا  کے ہاتھوں یہ ایوارڈ عطا کیا گیا ۔ نیو پور کر گزشتہ 33؍ برسوں سے چھتر پتی سنبھا جی نگر میں بطور آیور وید معالج خد مات انجام دے رہے ہیں۔
***** ***** ***** 
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر کی علاقائی نیوز اکائی میں کانٹریکٹ کی بنیاد پر جز وقتی  رپورٹر  کا تقرر کرنے کے لیے در خواستیں طلب کی جا رہی ہیں ۔ تعلیمی قابلیت  ‘   تجربہ   اور  عمر   وغیرہ کی تفصیلات  newsonair.gov.in/vacancies    اِس ویب سائٹ پر
 درج ہیں ۔ امید وار اپنی در خواست آئندہ 12؍ مارچ تک  c s n r n u [email protected]    اِس  ای  میل  آئی ڈی پر  یا
    ہیڈ آف آفس  ‘  ریجنل نیوز یونٹ  ‘  آکاشوانی ‘  جالنہ روڈ   ‘  چھتر پتی سنبھا جی نگر ۔  اِس پتے پر اِرسال کر سکتے ہیں ۔
***** ***** *****
کھیلو انڈیا ٹور نا منٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑی اب سرکاری ملازمتوں کے لیے بھی اہل ہوں گے ۔ مرکزی وزیر برائے کھیل انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کل ٹوئیٹ پیغام کے ذریعے یہ اطلاع دی ۔ انھوں نے بتا یا کہ اِس خصوص میں انتظامیہ  اور  وزارت ِ کھیل کے دفتری قواعد   و  ضوابط میں بھی ترمیم کی گئی ہے ۔ جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے بتا یا کہ کھیل کے  میدانوںمیں ملک کو آگے بڑھانے  اور  کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے مقصد سے مذکورہ فیصلہ کیا گیاہے۔
***** ***** ***** 
ریاست بھر میں اسپورٹس کامپلیکس کی 89؍ تجاویز کو انتظامی  اور  تکنیکی منظوری دیدی گئی ہے ۔ اِس خصوص میں کل اسپورٹس ڈیو لپمنٹ کمیٹی کی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ اِس موقعے پر  وزیر برائے کھیل  سنجئے بنسوڑے نے یہ بات بتائی  ۔ انھوں نے بتا یا کہ اِس میں 7؍ ضلع اسپورٹس کامپلیکس  اور  82؍ تعلقہ اسپورٹس کامپلیکس کا شمار ہے ۔ جناب سنجئے بنسوڑے نے مزید بتا یا کہ5؍ تعلقوں میں نئے اسپورٹس کامپلیکس قائم کرنے کے لیے تخمینہ  اور  خاکے کو بھی منظوری دیدی گئی ہے ۔
***** ***** ***** 
بھارت  اور  انگلینڈ کے مابین  5؍واں ٹیسٹ کرکٹ مقابلہ آج دھرم شالا میں کھیلا جائے گا ۔یہ مقابلہ اب سے  ٹھیک آدھے گھنٹے بعد یعنی  ساڑھے نو بجے سے شروع ہو گا ۔ خیال رہے کہ اِس سیریز میں بھارت کو 1 - 3 ؍  سے بر تری حاصل ہے ۔
***** ***** ***** 
لاتور ضلعے میں ممکنہ پانی کی قلت کو پیش نظر رکھتے ہوئے لاتور ضلع کلکٹر ورشا ٹھاکر گھو گے نے تمام متعلقہ شعبوں کوبہترین منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ ساتھ ہی انھوںنے ذخیرہ شدہ پانی کی غیر قا نو نی نکاسی کو روکنے کے لیے اقدام کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ۔ گزشتہ روز اِس خصوص میں منعقدہ میٹنگ میں وہ اظہار خیال کر رہی تھیں ۔ اِس موقعے پر محتر مہ ور شا ٹھا کر گھو گے نے لاتور کے باسیوں سے پانی کا استعمال نہایت کفایت شعاری سے کرنے کی اپیل بھی کی ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے  ...
٭ کسی کو بر سر روزگار کرنا نیکی کا  کام ہے ‘  سنت گاڑ گے بابا صاف بھارت  اسکل اکیڈ می کی
افتتاحی تقریب میں وزیر اعلیٰ کا اظہار خیال 
٭   آنے والے 5؍ برسوں میں ملک کے آئندہ50؍ برسوں مستقبل کا تعین ہوگا ‘مرکزی وزیر داخلہ امِت شاہ
٭ چھترپتی شیواجی مہاراج کی ساڑھے تین سو سالہ جشن تاج پوشی کی مناسبت سے ریاستی حکو مت کے 
متعدد پروگرامس کا اہتمام 
اور
٭ کھیلو اِنڈیا اسپورٹس ٹور نا منٹ میں تمغے جیتے والے کھلاڑی اب سرکاری ملازمتوں کے بھی اہل ہوںگے 
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
urdubible · 1 day
Photo
Tumblr media
بائبل پڑھیں: beblia.com 🙏
متفق ہو تو آمین کہیں۔
يعقوب 5:11
beblia.com
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
امپورٹڈحکومت کے رہتے ہوئے کوئی اچھی خبر نہیں مل سکتی،حلیم عادل شیخ
امپورٹڈحکومت کے رہتے ہوئے کوئی اچھی خبر نہیں مل سکتی،حلیم عادل شیخ
کراچی(نمائندہ عکس ) اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے رہتے ہوئے کوئی اچھی خبر نہیں مل سکتی۔ اتوار کو ٹویٹر پیغام میں حلیم عادل شیخ کا حکمرانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ مہنگائی کم کرنے نہیں آئے بلکہ این آر او لینے آئے ہیں، ترقی کرتے ملک کوتباہ کرنے کی ذمہ دار پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوری شفاف الیکشن نہ ہوئے تو معاشی حالات انتہائی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 3 months
Text
سائفر کیس کا فیصلہ : انگنت دائروں کا سفر؟
Tumblr media
سائفر کیس کا فیصلہ سنا تو دل کو ٹٹولا، وہاں نہ خوشی کے جذبات تھے نہ افسوس کے۔ یہ وہی منیر نیازی والا معاملہ تھا کہ وہ بےحسی ہے مسلسل شکستِ دل سے منیر کوئی بچھڑ کے چلا جائے غم نہیں ہ��تا کچھ غور کیا تو یاد آیا کہ کپتان کے حالات حاضرہ کی شرح بھی منیر نیازی نے ہی بیان کر دی ہے کہ کجھ شہر دے لوگ وی ظالم سن کجھ سانوں مرن دا شوق وی سی (کچھ شہر کے لوگ بھی ظالم تھے / کچھ ہمیں بھی مرنے کا شوق تھا)
عمران خان کا معاملہ بھی صرف شہر کے لوگ نہیں، ان کے اپنے شوق نے بھی انہیں یہ دن دکھانے میں کوئی کسر نہیں رہنے دی۔ سیاسی قیادت کا قانونی نزاکتوں کے ہاتھوں تحلیل ہو جانا اچھی بات نہیں۔ سیاسی قیادت عوام کے ہاتھوں ہی تحلیل ہونی چاہیے۔ ابھی کل ہی کی بات ہے، پاناما میں سے اقامہ نکلا تو جناب عارف علوی نے ضرورت سے کافی زیادہ منہ کھول کر عمران خان سے لڈو کھائے۔ معلوم نہیں آج کون لڈو کھا رہا ہو گا اور یہ بھی خبر نہیں یہ آخری لڈو ہو گا یا پیر مغاں کے انگوروں کے رس سے لڈو بنتے اور بٹتے رہیں گے۔ دائروں کا ایک سفر ہے، جسم شل ہو جاتا ہے مگر گھر نہیں آتا۔ گھوم پھر کر وہی مقام آ جاتا ہے جہاں سامنے کیلے کا چھلکا پڑا ہوتا ہے۔ ہم اسے دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں: لو جی اک بار پھر گرنا پڑ گیا۔ یہاں فیصلے ہوتے ہیں تو گماں گزرتا ہے سو سال یاد رکھے جائیں گے۔ دوسری برسات برستی ہے تو نئی حقیقتوں کے ہاتھوں فیصلے اور منصف دونوں اجنبی ہو جاتے ہیں۔ پاکستان کے قانون میں تو قدرت نے ویسے ہی اتنی لچک رکھی ہے کہ چاہے تو ہاتھی کو گزرنے دے اور چاہے تو مچھر پکڑ لے۔ سیاسی قیادت کو بھی مگر یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ڈی چوک کے اطراف میں سازگار موسم حسب ضرورت ضرور اتر سکتے ہیں لیکن ریاست کا کوئی داماد نہیں ہوتا۔
Tumblr media
ریاست کسی وجہ سے صرف نظر کر سکتی ہے لیکن دائمی ہیجان کی کیفیت میں نہیں رہ سکتی۔ عمران خان نے سیاست کو کلٹ بنایا اور سمجھا وہ اس فصیل میں محفوظ ہیں۔ یہ خوش فہمی جاڑے کی پہلی بارش کے ساتھ بہہ گئی۔ کلٹ اور ریاست زیادہ دیر ساتھ نہیں چل سکتے۔ نظام نے ابھی بھی عمران خان کو نہیں اگلا۔ سزا اس سے بھی سخت ہو سکتی تھی۔ مقدمے کی کارروائی میں ایسا بہت کچھ موجود ہے کہ اپیل کے مراحل میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ گویا زبان حال بتا رہی ہے کہ گنجائش موجود ہے۔ اس گنجائش کا حصول مگر کلٹ سے ممکن نہیں، اس کے لیے سیاسی بصیرت کی ضرورت ہے۔ سیاسی عصبیت قانون کے کٹہرے میں ختم نہی ہوتی۔ تارا مسیح کا پھندا بھی بھٹو کی عصبیت ختم نہیں کر سکا۔ نواز شریف بھی وقت کا موسم بدلا تو میدان میں موجود ہیں۔ عمران خان کی سیاست بھی ختم نہیں ہوئی۔ وقت کا موسم بدل سکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے عمران خان کو ایک سیاست دان بن کر دکھانا ہو گا۔ بدلتے موسموں میں ان کے لیے قبیلے کے خان جیسا کوئی امتیازی مرتبہ دستیاب نہیں ہے۔ جیسے دوسرے ہیں، ویسے وہ بھی ہیں۔ زمینی حقائق کے ہمراہ امکانات کا جہاں اب بھی آباد ہے مگر صاحب کو زمین پر آنا ہو گا۔
عمران خان اپنی افتاد طبع کے اسیر ہیں۔ امور سیاست ہی کو نہیں، امور خارجہ تک کو انہوں نے بازیچہ اطفال بنا دیا۔ ابھی تو وہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی زد میں آئے ہیں، بطور وزیر اعظم جو فرد جرم انہوں نے ایران میں کھڑے ہو کر پاکستان پر عائد کی تھی، وہ کسی انتہائی سنگین روب کار کی شکل بھی اختیار کر سکتی تھی۔ شکر کریں، بچ گئے۔ عمران خان اور ان کی ٹیم نے شاید ہی کسی مقدمے کو سنجیدگی سے لیا ہو۔ فارن فنڈنگ کیس سے لے کر اب تک، ہر مقدمے کو کھیل سمجھا گیا۔ ان سب کا خیال شاید یہ تھا کہ خان تو پھر خان ہے۔ قانون کی کیا مجال خان کی طرف دیکھے۔ خان خفا ہو گا تو جون میں برف پڑنے لگے گی، خان خوش ہو گا تو جاڑے میں بہار آ جائے گی۔ اب وقت نے انہیں بتا دیا ہے کہ قانون خود ایک خان ہے۔ حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں اور مقبولیت کتنی ہی کیوں نہ ہو، قانون جب دستک دے تو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ ملزم اور قانون کے بیچ صرف وکیل ہوتا ہے۔ اسے پوری قوت سے بروئے کار آنا چاہیے۔ 
سمجھنے کی بات یہ بھی ہے کہ وکیلوں کو فیس دی جاتی ہے پارٹی ٹکٹ نہیں دیے جاتے۔ مزید سمجھنے کی بات یہ ہے کہ وکیل پیپلز پارٹی سے نہیں لیے جاتے، اپنی پارٹی سے لیے جاتے ہیں۔ روایت ہے کہ کپتان نے ہدایت کی تھی ’سائفر سے کھیلنا ہے۔‘ سوچتا ہوں، کیا سے کیا ہو گئے کھیل ہی کھیل میں۔ لیجیے منیر نیازی پھر یاد آ گئے: ہُن جے ملے تے روک کے پچھاں ویکھیا ای اپنا حال! (اب جب ملے تو روک کے پوچھوں دیکھا ہے اپنا حال؟) 
آصف محمود 
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
شمالی وزیرستان سے گیس کے نئے ذخائر دریافت
مقامی گیس ذخائر کے شعبے سے اچھی خبر،ماڑی پٹرولیم نے شمالی وزیرستان میں گیس دریافت کرلی، ماڑی پٹرولیم کے اعلامیہ کے مطابق شیوا 2 کنویں سے 0.607 ملین کیوبک فٹ یومیہ گیس حاصل ہو گی۔ گیس وزیرستان میں شیوا2  کنویں کی کھدائی کے دوران دریافت ہوئی،شیوا 2 کنویں کی کھدائی 2 جون 2023 کو شروع کی گئی تھی۔ کنویں کی 4577 میٹر تک کھدائی کی گئی،نئی دریافت سے ملکی گیس ذخائر میں بہتری آئے گی۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
mobilephone2 · 7 months
Text
کیا موبائل فون کی رات بھر چارجنگ سے بیٹری کمزور ہو جاتی ہے؟
Tumblr media
موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین اکثر بیٹری کی لائف کم ہونے پر نالاں نظر آتے ہیں اور کچھ لوگ تو بیٹری کی لائف کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہی موبائل فون خریدتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت موبائل فون چارج کیے بغیر گزارا جا سکے۔ تاہم اس کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے کیونکہ موبائل فون کی بیٹری کی عمر کو کم کرنے کے متعدد عوامل ہیں۔ العربیہ کے مطابق بیٹری تیار کرنے والوں کی جانب سے اس کی زیادہ سے زیادہ لائف کا بھی تعین کیا جاتا ہے جبکہ بیٹری کی کیمیائی ساخت اور استعمال کے حوالے سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے جس کے حوالے سے کچھ اہم معلومات پیشِ خدمت ہیں۔ ایپل کمپنی کے مطابق ایک آئی فون کی بیٹری کو اس طرح مینوفیکچر کیا جاتا ہے کہ اسے عام حالات میں چارج کرنے پر اس کی 80 فیصد صلاحیت برقرار رہتی ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سنہ 2019 کے سمارٹ فونز میں دو برس بعد اس کی بیٹری کی عمر تیزی سے کم ہونے لگتی ہے۔
جدید سمارٹ فونز میں چارجنگ کی رفتار کو بڑھایا گیا ہے اس اعتبار سے 30 منٹ سے دو گھنٹے کے اندر بیٹری مکمل طور پر چارج ہو جاتی ہے۔ بیٹری کی چارجنگ کا دورانیہ اس کے سائز اور ایمپیئر کے مطابق ہوتا ہے۔ زیادہ گنجائش والی بیٹری کی چارجنگ میں زیادہ وقت لگتا ہے تاہم اس کے استعمال کا دورانیہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ساری رات موبائل کو چارج پر لگا کر رکھنا کسی طور پر مناسب نہیں اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے کیونکہ ایسا کرنے سے بیٹری کی لائف جلد ختم ہو جاتی ہے۔ بیٹری کو طویل عرصے تک چلانے کے لیے اسے سو فیصد ہونے پر چارجنگ کیبل سے الگ کر دینا چاہیے۔ یہ بھی بہتر ہے کہ بیٹری کو سو فیصد تک چارج کرنے کے بجائے 80 فیصد چارج کیا جائے اور کم سے کم 20 فیصد چارجنگ رہ جانے پر اسے چارجنگ کے لیے لگایا جائے۔
Tumblr media
’سائنس الرٹ‘ کے مطابق لیتھیم آئن بیٹری کی کیمیائی عمر وقت گزرنے کے ساتھ رفتہ رفتہ کم ہونے لگتی ہے اور اس کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ جہاں تک لیتھیم آئن بیٹری کے زیادہ چارج کرنے کا تعلق ہے تو ایسا کرنا بعض اوقات خطرناک ثابت ہوتا ہے، زیادہ دیر چارج کرنے سے یہ گرم ہو کر پھٹ بھی سکتی ہے جس سے آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ زیادہ تر جدید سمارٹ فونز میں بلٹ اِن حفاظتی نظام ہوتا ہے جو خود کار طریقے سے بیٹری کو 100 فیصد چارج ہونے کے بعد چارجنگ کے عمل کو منقطع کر دیتا ہے۔ بہتر ہے کہ بیٹری کو بار بار چارج نہ کیا جائے اور ایک ہی بار فل ہونے کے بعد موبائل استعمال کریں کیونکہ موبائل فون بار بار چارجنگ پر لگانے سے بیٹری کی لائف متاثر ہوتی ہے۔
چارجنگ کے دوران فون پھٹ ��کتا ہے؟ پہلے کی بات اور تھی ت��ہم اب جتنے موبائل فونز مینوفیکچر کیے جا رہے ہیں ان میں خود کار حفاظتی سسٹم موجود ہے جس سے چارجنگ کے دوران موبائل فون کے پھٹنے کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔ ماضی میں یہ بھی سننے میں آتا رہا ہے کہ موبائل فون چارجنگ کے دوران پھٹ گیا تاہم یہ موبائل کے نقص کی وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ جب بیٹری کا درجہ حرارت بڑھتا تو وہ گرم ہوکر پھٹ جاتی تھی۔ موجودہ موبائل فونز کی بیٹریاں اس انداز سے ڈیزائن کی گئی ہیں کہ یہ صفر سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بھی بہتر طور پر کام کر سکتی ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes