Tumgik
#ملازمین
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
سوشانت سنگھ راجپوت کا قتل! کوپر ہسپتال کے ملازمین کا بڑا اعلان
سوشانت سنگھ راجپوت کا قتل! کوپر ہسپتال کے ملازمین کا بڑا اعلان
سوشانت سنگھ راجپوت: سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کو ڈھائی سال ہو گئے ہیں۔ اسی دوران اداکار کی موت کے حوالے سے حیران کن انکشاف سامنے آیا۔ آنجہانی اداکار کے پوسٹ مارٹم سے متعلق کوپر ہسپتال کے ملازمین نے دعویٰ کیا ہے کہ اداکار نے خودکشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کیا گیا تھا۔ اعلان کرنے والے فرد کا لقب روپ کمار شاہ بتایا جا رہا ہے۔ وہیں، یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آنجہانی اداکار کے پوسٹ مارٹم کے دوران…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
سپریم کورٹ نے لیبر کورٹ سے ملازمین کے مقدمات پر تین ماہ میں فیصلہ نہ کرنے پر رپورٹ طلب
سپریم کورٹ نے لیبر کورٹ سے ملازمین کے مقدمات پر تین ماہ میں فیصلہ نہ کرنے پر رپورٹ طلب
اسلام آباد(کورٹ رپورٹر ) سپریم کورٹ نے لیبر کورٹ سے ملازمین کے مقدمات پر تین ماہ میں فیصلہ نہ کرنے پر رپورٹ طلب کر تے ہوئے وزارت پیٹرولیم، پرائیوٹائزیشن، انڈسٹری اور پروڈکشن اور فنانس کو ایس ایس جی سی کے ساتھ معاملات حل کرنے کی ہدایت کر دی۔سپریم کورٹ میں اسٹیل مل ملازمین کی پروموشن سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اسٹیل مل ایک پیسہ بھی کما نہیں رہی اور ماہانہ ایک…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
پیرس، ائیرپورٹ ملازمین کی ہڑتال، سترہ فیصد پروازیں منسوخ
پیرس، ائیرپورٹ ملازمین کی ہڑتال، سترہ فیصد پروازیں منسوخ
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ائیر پورٹ ملازمین نے تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کے سبب ہڑتال کردی ہے جس کے باعث متعدد پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرس میں چارلس ڈی گاؤلی ایئرپورٹ اور دیگر ایئرپورٹس پر ملامین بڑھتی ہوئی مہنگائی اور تنخواہوں میں اضافے نہ ہونے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ اس حوالے سے فرانس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ پیرس کے چارلس ڈی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
خیبرپختونخوا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اضافے کا اعلان کر دیا۔
خیبرپختونخوا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اضافے کا اعلان کر دیا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر تیمور سلیم خان جھگڑا مالی سال 2022-23 کا صوبائی بجٹ پیش کر رہے ہیں۔ پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے پیر کو مالی سال 2022-23 کے لیے 1332 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں ترقیاتی اسکیموں کے لیے 350 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صوبائی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کے پی کے وزیر خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافے کا اعلان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
jhelumupdates · 4 days
Text
اساتذہ کے چھٹی کی منظوری تک ڈیوٹی چھوڑنے پر کارروائی کا فیصلہ
0 notes
risingpakistan · 4 days
Text
نجکاری کی راہ میں رکاوٹیں
Tumblr media
نجکاری پاکستان کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ حکومت پاکستان کے نقصان کرنے والے اداروں کی صورتحال یہی ہے کہ نقصان روز بروز بڑھ رہا ہے۔ جو برداشت سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ پاکستان کی معیشت کو بچانے کے لیے ان اداروں سے جان چھڑانا لازمی ہو گیا ہے۔ خسارے میں چلنے والے ادارے کئی ہیں لیکن آجکل پی آئی اے کی نجکاری کی بہت بات ہو رہی ہے۔ تا ہم پیپلزپارٹی ایک مرتبہ پھر اس کی نجکاری کی مخالفت کر رہی ہے‘ اس طرح نجکاری کو دوبارہ متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن یہ پہلی دفعہ نہیں ہو رہا ہے‘ ہمیشہ ہی ایسا ہوا ہے۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک نے حکومتی تحویل میں موجود ائیر لائنز سے جان چھڑا لی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کافی سال پہلے اس نتیجے پر پہنچ گئے تھے کہ کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں۔ حکومت ریگولیٹر تو ہو سکتی ہے۔ لیکن حکومت خود کامیاب کاروبار نہیں کر سکتی ۔ اسی لیے آج جب لوگ پی آئی اے کی نجکاری کی مخالفت کر رہے ہیں تو یہ سوال جائز ہے کہ کیا برطانیہ کی حکومت کوئی ائیر لائن چلا رہی ہے؟ کیا امریکا کی حکومت کوئی ائیر لائن چلا رہی ہے؟ کیا یورپ کے ترقی یافتہ ممالک کوئی ائیر لائن چلا رہے ہیں؟ جواب یہی ہے کہ ان سب ممالک نے کئی سال پہلے اپنے اپنے ممالک کی ائیر لائنز کی نجکاری کر دی تھی۔ بھارت نے بھی سرکاری ائیر لائن کی نجکاری کر دی ہے۔ لیکن ہمارے ملک میں یہ مسئلہ بن گیا ہے۔
پی آئی اے کا خسارہ ناقابل برداشت ہو چکا ہے‘ ہر حکومت اس مسئلہ سے آگاہ بھی ہے لیکن نجکاری کی سیاسی قیمت سے ڈر جاتی ہیں‘ حکومت نجکاری چاہتی ہے لیکن اپوزیشن نجکاری کی مخالفت کرتی ہے۔ جب اپوزیشن حکومت میں آتی ہے تو اس کے پاس بھی نجکاری کے سوا کوئی حل نہیں نظر آتا ہے۔ ہم نے پیپلزپارٹی، ن لیگ اور تحریک انصاف کی حکومتوں کو دیکھ لیا ہے۔ کسی کے پاس بھی نقصان میں چلنے والے کسی ادارے کا کوئی حل نظر نہیں آیا۔ تحریک انصاف کے دور میں بھی اداروں میں نقصان بڑھا ہے۔ پی آئی اے کو چھوڑیں آپ اسٹیل مل کی مثال ہی لے لیں۔ جب ن لیگ نے اس کی نجکاری شروع کی تھی تو تحریک انصاف نے اس کی بھر پور مخالفت کی تھی۔ اسد عمر اسٹیل مل پہنچ گئے تھے۔ اعلان کیا تھا کہ ہم اس کو چلائیں گے۔ اس کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔ لیکن پھر کیا ہوا ۔ چار سال تحریک انصاف کی حکومت رہی۔ اسٹیل مل کے نقصان میں اضافہ ہوتا رہا۔ نجکاری بھی نہیں ہوئی اور نقصان بھی بڑھتا رہا۔ ملازمین گھر بیٹھ کر تنخواہیں لیتے رہے۔ صاف بات ہے کہ اگر تحریک انصاف کے پاس کوئی پلان یا منصوبہ ہوتا تو وہ ضرور استعمال کرتے۔ لیکن شاید انھیں بھی علم تھا کہ نجکاری کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ لیکن سیاسی قیمت کی وجہ سے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔
Tumblr media
جب بھی کوئی حکومت اس کی نجکاری کا عمل شروع کرتی ہے تو اسکینڈل شروع ہو جاتا ہے۔ تحریک انصاف نے کوشش کی لیکن سیاسی اسکینڈل کی وجہ سے ڈر گئی۔ سب ڈر گئے کوئی بھی اپنے ذمے کوئی اسکینڈل نہیں لینا چاہتا۔ اس لیے قدم بڑھانے سے ڈرتا ہے۔ تمام نقصان کرنے والے اداروں کے ساتھ یہی صورتحال ہے۔ آج پی آئی اے کی پھر وہی صورتحال ہے۔ ملازمین کو نکالا نہیں جا سکتا، جہاز خریدے نہیں جا سکتے‘ پھر کیا کیا جائے۔ نجکاری ہی واحد راستہ ہے۔ خسارے میں چلنے والے سرکاری ادارے جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ نقصان سے بچنا اصل ہدف ہے۔ لیکن کوئی یہ کام کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ہر کوئی نیب سے ڈرتا ہے۔ آج پیپلزپارٹی پھر مخالفت کر رہی ہے حالانکہ پی آئی اے کے زوال میں پیپلز پارٹی کا بھی حصہ ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں پی آئی اے میں ضرورت سے زائد بھرتیاں کی ہیں۔ یوں ادارے پر تنخواہوں اور مراعات کا بوجھ مزید بڑھ گیا۔ 
اب فالتو ملازمین کو نکالنا بھی ایک عذاب بن گیا ہوا ہے۔ جیسے اسٹیل مل کے ملازمین کو نکالنا بھی ایک عذاب بن گیا ہوا ہے، ان کو نکالنے کی سیاسی قیمت ادا کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔ جب ن لیگ کے گزشتہ دور میں پی آئی اے کی نجکاری کی بات شروع ہوئی تھی تو کراچی میں احتجاج شروع ہوا جس کی وجہ سے معاملہ رک گیا۔ میں سمجھتا ہوں اب معاملات وہاں پہنچ گئے ہیں جہاں سے اب کسی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔ میں سمجھتا ہوں اب سیاسی قیمت کی پرواہ کیے بغیر فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ ریاست کے پاس اب کوئی گنجائش ہے۔ اب سیاسی قیمت سے بالاتر ہو کر فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔  خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری پہلے ہونی چاہیے۔ حکومتی رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ آپ نجکاری میں کسی کو بھی دے دیں اسکینڈل تو بننا ہے۔ لوگ باتیں تو کریں گے۔ کہانیاں تو بنیں گی۔ لیکن معاملہ معیشت کا ہے۔ اس لیے ذمے داری نبھانا ہو گی۔ یہی وقت کا تقاضا ہے۔
مزمل سہروردی 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
taasirurdudaily · 7 days
Text
Tumblr media
۱۳ مئی ۲۰۲۴، (روزنامہ تاثیر )
ضرور ت ملازمین۔
0 notes
dgpr-punjab-newsroom · 3 months
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر248
میرٹ کی خلاف ورزی کروں گی نہ ہونے دوں گی،سیاسی بھرتی نہیں ہو گی:مریم نواز شریف
احتساب،شفافیت،کوالٹی ورک اور ٹائم ورک میری ریڈ لائن ہے،مالیاتی امور میں شفافیت پر سمجھوتہ نہیں ہو گا
خدمت کے جذبے سے سر شار،دیانتدار افسروں کو سلیوٹ،افسر اور ملازمین میری ٹیم،کام کرنے والوں کو سپورٹ کیا جائے گا
حلف برداری کے بعد سیدھی آفس گئی اور کام شروع کردیا، عوام کے مسائل کا فوری حل چاہیے،جڑ تک پہنچ کر مسائل ختم کریں گے
ڈینگی اور پولیو سے بچاؤ پر توجہ دی جائے، صحت اور دیگر شعبوں میں عوامی منصوبے جاری رکھے جائیں:سول سیکرٹریٹ میں افسروں سے خطاب
پنجاب سول سیکرٹریٹ کا دورہ،میوزیم کا افتتاح بھی کیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سول سیکرٹریٹ میں زیر تکمیل پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا
لاہور27فروری:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ خدمت کے جذبے سے سر شار،دیانتدار افسروں کو سلیوٹ کرتی ہوں۔میرٹ کی خلاف ورزی نہ کروں گی نہ ہونے دوں گی۔کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی۔ مالیاتی امور میں شفافیت پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
دربار ہال سول سیکرٹریٹ میں افسروں سے خطا ب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ عوام کو معیاری علاج کی سہولت میسر ہونی چاہیے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی اور پولیو سے بچاؤ پر توجہ دی جائے اور صحت اور دیگر شعبوں میں عوامی افادیت کے منصوبے جاری رکھے جائیں۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ افسر اور ملازمین میری ٹیم ہیں،کام کرنے والوں کو سپورٹ کیا جائے گا۔ عوام کی خدمت مشن کی تکمیل کے لئے اچھی تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ سول سرونٹس محب وطن اور خدمت کے جذبے سے سر شار ہیں۔احتساب،شفافیت،کوالٹی ورک اور ٹائم ورک ریڈ لائن ہیں۔ کام کرنے والوں کا احترام کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ حلف برداری کے بعد سیدھی آفس گئی اور کام شروع کردیا۔ عوام کے مسائل کا فوری حل چاہیے۔ادارہ جاتی تنظیمی اصلاحات کرنا ہوگی،جڑ تک پہنچ کر مسائل ختم کریں گے۔جس میں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کوچیف سیکرٹری زاہد زمان اختر،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، سیکرٹری صحت اورسیکرٹری خزانہ نے محکموں کے افعال کار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔بعدازاں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب سول سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور سول سیکرٹریٹ کو تاریخی اور قدیمی حالت میں بحالی پراجیکٹ کو سراہا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سیکرٹریٹ میں میوزیم کا افتتاح بھی کیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سیکرٹریٹ میں زیر تکمیل پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا۔چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان نے بریفگ دی۔پرویز رشید،ارکان اسمبلی مریم اورنگ زیب، عظمی بخاری، ثانیہ عاشق، چیف سیکرٹری،آئی جی اورسیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔
٭٭٭٭٪
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور و فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر249
”محفوظ پنجاب“ویژن، سمارٹ ڈسٹرکٹ سیف سٹی پراجیکٹ،خواتین کے لئے اپ گریڈڈ ”وویمن سیفٹی ایپ“لانچ ہو گی
وزیراعلی مریم نوازکی وویمن سیفٹی ایپ 2ہفتے کے اندر فنکشنل کرنے کی ہدایت،وویمن سیفٹی ایپ 43سروسز ایک کلک پر میسر ہوں گی
خواتین پولیس کمیونیکیشن آفیسر کے لئے ہاسٹل بنانے کا اعلان،جرائم روکنے کیلئے سیف سٹی کرائم سٹاپر ایپ،ٹرائل رن شروع
”سیف سٹی کرائم سٹاپر“ کے ذریعے دہشت گردی،زیادتی،منشیات،اسلحہ کی نمائش سمیت دیگر جرائم رپورٹ کئے جا سکیں گے
ہیلمٹ،سیٹ بیلٹ اور اسلحے کی نمائش روکنے کے لئے آرٹیفشل انٹیلی جنس بیسڈ سافٹ وئیر تیار، کیمروں کے ذریعے تجاوزات کی نشاندہی بھی ممکن ہو گی
وزیراعلی مریم نواز شریف کا سیف سٹی اتھارٹی ہیڈکوارٹر کا دورہ،ڈیٹا سنٹر اور ڈیجیٹل وال کا معائنہ، 15کال سنٹر کاجائزہ بھی لیا
وزیراعلی مریم نواز کی لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر زسے ڈیسک پرجا کر بات چیت، لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر کو دیکھ کر اظہار مسرت کیا
ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے عمل کا مشاہدہ،تونسہ کی فیکٹر ی میں چوری کی کال پر رسپانس کا جائزہ، 15پر کال کرکے پولیس رسپانس اور ٹائم چیک کیا
لاہور27فروری:……وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے”محفوظ پنجاب“ویژن پر عملدرآمد شروع،پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔31دسمبر تک تمام اضلاع میں سمارٹ ڈسٹرکٹ سیف سٹی پراجیکٹ لانچ کرنے کا حکم دیا۔وزیراعلی نے خواتین کے تحفظ کے لئے اپ گریڈڈ”وویمن سیفٹی ایپ“لانچ کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ وویمن سیفٹی ایپ 2ہفتے کے اندر فنکشنل کرنے کی ہدایت،وویمن سیفٹی ایپ 43سروسز ایک کلک پر میسر ہوں گی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی خواتین پولیس کمیونیکیشن آفیسر کے لئے ہاسٹل بنانے کا اعلان کیا۔جرائم کے بروقت سد باب کے لئے سیف سٹی کرائم سٹاپر ایپ،ٹرائل رن شروع کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کرائم سٹاپر کے ذریعے دہشت گردی،زیادتی،منشیات،اسلحہ کی نمائش سمیت دیگر جرائم رپورٹ کئے جا سکیں گے۔ہیلمٹ،سیٹ بیلٹ اور اسلحے کی نمائش روکنے کے لئے آرٹیفشل انٹیلی جنس بیسڈ سافٹ وئیر تیار۔سیف سٹی اتھارٹی کیمروں کے ذریعے تجاوزات کی نشاندہی بھی ممکن ہو گی۔وزیراعلی مریم نواز شریف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کیمروں سے ہسپتال،بس سٹینڈ،ائیرپورٹ،ریلوے سٹیشن،شاپنگ مال کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیف سٹی اتھارٹی ڈیٹا سنٹر اور ڈیجیٹل وال کا معائنہ کیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے 15کال سنٹر کابھی دورہ کیا۔ لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر زسے ڈیسک پرجا کر بات چیت کی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیف سٹی مانیٹرنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا اورتونسہ کی فیکٹر ی میں چوری کی کال پر رسپانس کا جائزہ لیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے 15پر کال کرکے پولیس رسپانس اور ٹائم چیک کیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف کا لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر کو دیکھ کر اظہار مسرت کیا۔سابق سینیٹرپرویز رشید،ارکان اسمبلی مریم اورنگزیب،عظمی بخاری، بلال کیانی،ثانیہ عاشق،چیئرمین پی اینڈ ڈی،آئی جی پنجاب،سی سی پی او اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر250
”صاف ستھر ا پنجاب“ وزیراعلی مریم نواز شریف کے ویژن پر عملدرآمد کا آغاز،ارکان اسمبلی سے تجاویز طلب
پنجاب میں گلیوں کی مرمت کے پراجیکٹ کا اعلان،دیہات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج کے لئے پلان طلب
وزیراعلی مریم نواز شریف نے شہروں اور دیہات کے محلوں کی چھوٹی سڑکوں اور گلیوں کی مرمت کے لئے فوری پلان بھی طلب کر لیا
ہر حلقے کوماڈل بنانا چاہتے ہیں، عوام کے مسائل فوری طور پر حل ہونے چاہئے،قصور اور شیخوپورہ کے ارکان اسمبلی سے ملاقات
لاہور27فروری:……''صاف ستھرا پنجاب ''وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن پر عملدرآمد کا آغازکر دیا گیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ارکان اسمبلی سے تجاویز طلب کر لیں۔وزیر اعلیٰ مریم نوازنے صوبہ بھر میں گلیوں کی مرمت کے پراجیکٹ کا اعلان کیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے دیہات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج کے لئے پلان طلب کر لیا۔وزیراعلی نے شہروں اور دیہات کے محلوں کی چھوٹی سڑکوں اور گلیوں کی مرمت کے لئے فوری پلان بھی طلب کر لیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ ہر حلقے کو ترقیاتی پراجیکٹ کے لحاظ سے ماڈل حلقہ بنانا چاہتے ہیں۔ عوام کے مسائل فوری طور پر حل ہونے چاہئے۔وزیراعلی مریم نواز شریف سے شیخوپورہ اور قصور کے اراکین پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی۔ارکان اسمبلی نے وزیراعلی مریم نواز شریف کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد بھی پیش کی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے ارکان پنجاب اسمبلی کو پراجیکٹ کیلے تحریری ڈیمانڈ دینے کی ہدایت کی۔ملاقات کرنے والوں میں نو منتخب ارکان صوبائی اسمبلی رانا محمداقبال خان،محمد حسن رضا،محمداشرف رسول،چوہدری محمد الیاس خان،محمد نعیم صفدر،ملک احمد سعید خان،احسن رضا خان،محمود انور،رانا سکندر حیات شامل تھے۔تمام اراکین نے اپنے حلقوں کے مسائل اور عوامی ضروریات سے آگاہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے وزیراعلی مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور وزارت اعلی کا منصب سنبھالنے پر دلی مبارکباد دی۔پرویز رشید، ارکان اسمبلی مریم اورنگ زیب، عظمی بخاری، بلال کیانی، ثانیہ عاشق بھی موجودتھیں۔
٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر251
وزیر اعلی مریم نواز شریف ٹریفک روکنے پر سخت برہم
ٹریفک مینجمنٹ ٹھیک کریں، شہریوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے:وزیر اعلی مریم نواز شریف کی ہدایت
لاہور 27 فروری:……وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ٹریفک روکنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ٹریفک مینجمنٹ ٹھیک کر نے کی ہدایت کی اور کہا کہ شہریوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔وزیر اعلی مریم نواز شریف سوا 8 بجے رائیونڈ سے دفتر کے لئے روانہ ہوئیں اور 9 بجے دفتر پہنچ گئیں۔
٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر252
پنجاب میں مستحق افراد کا ڈیٹا بنک کے لئے ”پراونشل سوشو اکنامک رجسٹری“پروگرام
غریب آدمی کو اس کا حق اسی کی دہلیز پر ملنا چاہیے،سیاست نہیں بس عوام کی خدمت مشن ہے،مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
لاہور27فروری:……وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت آج وزیراعلی آفس میں خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب میں مقیم مستحق افراد کا ڈیٹا بنک تیار کرنے کے لئے تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مستند ڈیٹا بنک کے لئے ”پراونشل سوشو اکنامک رجسٹری“پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ غریب آدمی کو اس کا حق اسی کی دہلیز پر ملنا چاہیئے۔سیاست نہیں، بس عوام کی خدمت ہی مشن ہے۔ پرویز رشید، ارکان اسمبلی مریم اورنگ زیب، عظمی بخاری، ثانیہ عاشق، بلال کیانی،چیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر253
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کا متہ کاٹلنگ میں شہید ہونے والے اعجاز خان شیرپاؤ کو خراج عقیدت
لاہور27فروری:……وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے متہ کاٹلنگ میں شہید ایس پی اعجاز خان شیرپاؤ کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا ہے کہ اعجاز خان شیرپاؤ کی شہادت پر بے حد دکھ ہے، اہل خانہ سے تعزیت کرتی ہوں۔اعجاز خان شیرپاؤ پاکستان اور عوام کے دشمنوں سے بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔مریم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے ہماری فورسز کے افسران اور جوانوں نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے شہید اعجاز خان شیرپاؤ کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر اور زخمی سپاہیوں منصور اور سلیم سے ہمدردی کا اظہار اور صحت یابی کی دعاکی۔
٭٭٭٭
0 notes
emergingpakistan · 3 months
Text
جو فلسطینی بم سے نہ مریں بھوک سے مر جائیں
Tumblr media
چھبیس جنوری کو بین الاقوامی عدالتِ انصاف نے جیسے ہی شبہ ظاہر کیا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ چند گھنٹوں بعد ہی اپنے ہتکھنڈوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے تل ابیب سے ایک خبر پھوڑی گئی کہ اقوامِ متحدہ کا امدادی ادارہ برائے فلسطین (یو این آر ڈبلیو اے) ’’ انرا ‘‘ حماسی انتہاپسندوں سے بھرا پڑا ہے اور ادارے کے کم ازکم بارہ مقامی ملازم سات اکتوبر کی ’’حماسی دہشت گردی ‘‘ میں براہ راست ملوث پائے گئے ہیں۔ اسرائیل کے حمایتی مغربی ممالک جیسے اس گھڑی کے منتظر بیٹھے تھے انھوں نے اپنے ذرایع سے اس خبر / افواہ کی تصدیق کرنے کے بجائے اسرائیل کے دعویٰ پر حسبِ معمول آنکھ بند کر کے یقین کرتے ہوئے انرا کے لیے اپنی امداد معطل کر دی۔ ( امریکا ، آسٹریا، آسٹریلیا ، کینیڈا ، فن لینڈ، جرمنی، اٹلی ، جاپان ، ہالینڈ، آئس لینڈ، سویڈن، رومانیہ ، برطانیہ۔ ) جب کہ انرا کو سالانہ امداد دینے والے چار مسلمان ممالک ( ترکی، سعودی عرب ، کویت ، قطر) نے انرا کے بائیکاٹ سے خود کو علیحدہ رکھا ہے۔  (انرا نے اب اپنی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کے لیے ہر فرد اور ادارے سے امداد کی اپیل کی ہے۔ کوئی بھی انرا کی ویب سائٹ پر جا کر حسبِ توفیق مدد کر سکتا ہے اور پچانوے فیصد امکان ہے کہ یہ مدد درست ہاتھوں میں ہے اور فلسطینی متاثرین تک پہنچے گی)۔
امداد سے ہاتھ کھینچنے والے ممالک نے یہ بھی نہ سوچا کہ اس وقت غزہ کی تئیس لاکھ آبادی دانے دانے کی محتاج ہے اور اگر پچھتر برس سے ان کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے کے کچھ ملازمین کے خلاف تحقیقات کے مطالبے کے بجائے پورے ادارے کی امداد ہی معطل کر دی جائے تو بمباری اور زمینی حملوں میں مسلسل گھرے لاکھوں عورتوں، بچوں، جوانوں، بوڑھوں پر مزید کیا قیامت گزرے گی۔ انھیں تو ویسے بھی مسلسل چار ماہ سے دانے پانی دوا سے مکمل طور پر محروم رکھا جا رہا ہے۔ کسی حکومت کے ذہن میں یہ بات بھی نہ آئی کہ اس سے پہلے اسرائیل نے اپنی خواتین کے ریپ، بیالیس بچوں کے گلا کاٹنے اور غزہ کے الشفا اسپتال پر میزائل حملے کا ج�� الزام حماس پر لگایا تھا۔ وہ سب کے سب الزامات اسرائیل کے منہ پر جا کے پڑے۔ اس تناظر میں اس اسرائیلی دعویٰ کی ٹھوس تصدیق کس قدر ضروری ہے کہ اقوامِ متحدہ کے ایک ذیلی ادارے میں دہشت گرد کام کر رہے ہیں۔ جن بارہ ملزموں کے نام اسرائیل نے جاری کیے ان میں سے ایک پہلے ہی اسرائیلی بمباری میں جاں بحق ہو چکا ہے جب کہ دو اہل کار لاپتہ ہیں۔ غالباً وہ بھی کسی ملبے تلے آ کے مر چکے ہیں۔ بقیہ نو ملزموں کو خود انرا کے سربراہ نے تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کرنے کا اعلان کیا۔ اسرائیل نے اب تک انرا کے بارہ اہل کاروں کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا۔
Tumblr media
انرا کا ادارہ اقوامِ متحدہ نے انیس سو انچاس میں قائم کیا، تاکہ جن ساڑھے سات لاکھ فلسطینیوں کو صیہونی ریاست نے بزور بے دخل کر کے آس پاس کے ممالک میں دھکیل دیا۔ ان کی حیثیت کے تصفیے تک انھیں زندہ رکھا جا سکے۔ کیونکہ اقوامِ متحدہ کی ایک قرار داد کے مطابق ان لاکھوں پناہ گزینوں کی گھر واپسی کا بنیادی حق آج تک برقرار ہے۔ انرا کے عملے میں تیس ہزار ڈاکٹر، نرسیں، اساتذہ، فلاحی کارکن، ڈرائیور، انجینئر اور دفتری اسٹاف شامل ہے۔ انرا کا آپریشن لبنان ، اردن ، شام ، غربِ اردن اور غزہ تک اٹھاون پناہ گزین کیمپوں میں پھیلا ہوا ہے۔ اس کی امداد پر ساٹھ لاکھ جلاوطن فلسطینیوں کا ہر طرح سے دار و مدار ہے۔ دو ہزار اکیس میں انرا کے سات سو چھ اسکولوں میں ساڑھے پانچ لاکھ فلسطینی بچے پڑھ رہے تھے۔ چار لاکھ فلسطینی روزمرہ بنیادی امدادی رقوم کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔ جب کہ سترہ لاکھ کو خوراک کی فراہمی کے لیے انرا پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ انرا کے تحت ایک سو چالیس بڑے صحت مراکز اور اسپتال کام کر رہے ہیں۔ غزہ میں انرا کے تیرہ ہزار کارکن کام کر رہے ہیں اور دو ہزار سات سے جاری اسرائیل اور مصر کی مشترکہ ناکہ بندی میں غزہ کے لیے لائف لائن کا کام کرتے ہیں۔ سات اکتوبر کے بعد سے غزہ کی پینتالیس فیصد آبادی انرا کے قائم کردہ اسکولوں اور صحت مراکز میں پناہ گزین ہے۔
ویسے تو کسی مقبوضہ علاقے کے لوگوں کی دیکھ بھال اور ان کی رہائشی، غذائی ، صحت اور تعلیم کی ضروریات کا خیال رکھنا بین الاقوامی قوانین کے تحت قابض طاقت کی ذمے داری ہے۔ مگر اسرائیل سے کوئی توقع عبث ہے لہٰذا اقوامِ متحدہ کے فلاحی ادارے کو ہی ان مقبوضہ انسانوں کے لیے متبادل ریاست کا کردار ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ انرا ہمیشہ سے اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر ہے۔ یہ ادارہ فلسطینیوں کی بطور انسانی گروہ تحلیل کے اسرائیلی منصوبے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ چنانچہ اب تک غزہ میں انرا کے ڈھائی سو سے زائد کارکن شہید ہو چکے ہیں۔ جن سیکڑوں اسکولوں میں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ ان پر لگاتار بمباری کی گئی ہے اور انرا کے تحت چلنے والے اسپتالوں اور صحت مراکز کو بھی تاک تاک کے نشانہ بنایا گیا ہے۔ کسی بین الاقوامی فلاحی ادارے کی املاک اور کارکنوں کو نشانہ بنانا بھی جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے مگر اسرائیل کو سات خون معاف ہیں۔ جو فلسطینی بموں سے بچ جائیں وہ بھوک اور پیاس سے مر جائیں۔ یہ ہے نیت اور مسئلے کا حل اسرائیل اور اس کے حماتیوں کے نزدیک۔ مگر اس کا توڑ آسان ہے۔اگر قطر ، سعودی عرب ، کویت اور ترکی انرا کو سالانہ دو ارب ڈالر اضافی دان کر دیں تو اسرائیلی نسل کشی کا ہتھیار کسی حد تک کند کیا جا سکتا ہے۔ مگر اب تک ان ممالک کی جانب سے ایسی کوئی پیش کش سامنے نہیں آئی۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
لگتا ہے سرکاری ملازمین کو قرضوں کی فراہمی میں کوئی معیار مقرر نہیں، صدر عارف علوی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کو قرضوں کی فراہمی میں ایسا لگتا ہے کہ کوئی معیار نہیں ہے کہ کس ملازم کو کب اور کیسے باقاعدہ فہرست سے ترجیحی فہرست میں شامل کرنا ہے جبکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سرکاری ملازمین کو قرضوں کی فراہمی میں قواعد کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آڈیٹر جنرل کو خط میں سرکاری ملازمین کو قرضے دینے میں میرٹ اور معیار کی خلاف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hurmatnews · 4 months
Text
لوکل کونسل بورڈ کی غلط فیصلوں سے پی یو جی ایف افسران بلدیاتی اداروں پر بوجھ بنتے جا رہے ہیں ملک نوید
پشاور (حرمت نیوز) لوکل کونسل بورڈ کی غلط فیصلوں سے پی یو جی ایف افسران بلدیاتی اداروں پر دن بدن بوجھ بنتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ٹی ایم ایز دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔ لوکل کونسل بورڈ کی اپنے افسران پر مہربانیوں کی ہیٹرک مکمل ہو گئی جبکہ غریب ملازمین کی بیوائوں کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے مختص 100 فیصد پینشن کی ادائیگی کا نوٹیفکیشن دو سال سے زائد کے طویل انتظار کے بعد بھی جاری نہ ہو سکا  نان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے مبینہ بے نامی اکاونٹس سے رقم نکلوانے اور جمع کرانے کا کوئی ثبوت نہیں،تفصیلی فیصلہ
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے مبینہ بے نامی اکاونٹس سے رقم نکلوانے اور جمع کرانے کا کوئی ثبوت نہیں،تفصیلی فیصلہ
لاہور(کورٹ رپورٹر ) اسپیشل کورٹ کی جانب سے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ،فیصلہ میں کہا گیا کہ مقدمہ میں کم تنخواہ دار ملازمین کے بینک اکاونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام عائد لگایا گیا تھا ،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے مبینہ بے نامی اکاونٹس سے رقم نکلوانے اور جمع کرانے کا کوئی ثبوت نہیں حاصل کیا گیا ، اگر عدالت یہ سمجھے کہ فرد جرم بے بنیاد ہے تو قانون ملزم…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
نیٹ فلکس ملازمین مشکل کا شکار ہوگئے
نیٹ فلکس ملازمین مشکل کا شکار ہوگئے
معروف اسٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ فلکس نے بے شمار ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیٹ فلکس کا کہنا ہے کہ ایک دہائی میں پہلی بار ایسا موقع ہے کہ اس کے سبسکرائبرز کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اخراجات گھٹانے کے لیے دوسری بار ملازمین کو نوکری سے نکالا گیا ہے۔ یادرہے کہ پچھلے مہینے نیٹ فلکس نے 150 افراد کو ملازمت سے برطرف کیا تھا۔ تاہم اس بار اسٹریمنگ سروس نے مزید…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
خیبرپختونخوا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اضافے کا اعلان کر دیا۔
خیبرپختونخوا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اضافے کا اعلان کر دیا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر تیمور سلیم خان جھگڑا مالی سال 2022-23 کا صوبائی بجٹ پیش کر رہے ہیں۔ پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے پیر کو مالی سال 2022-23 کے لیے 1332 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں ترقیاتی اسکیموں کے لیے 350 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صوبائی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کے پی کے وزیر خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافے کا اعلان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
jhelumupdates · 7 days
Text
جہلم شہر میں آوارہ مویشیوں نے سڑکوں پر قبضے کر لئے، انتظامیہ خاموش
0 notes
discoverislam · 4 months
Text
غیبت کبیرہ گناہ اور سنگین جرم
Tumblr media
اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو اطاعت و فرمانبرداری کرنے والوں کے لئے خوشخبری و بشارت سنانے والا اور نافرمانوں کو ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نافرمانی وگناہ ہمارے معاشرے اور گفتگو میں بہت پھیلا ہوا ہے اور ہمارا اس کی طرف دھیان بھی نہیں جاتا، وہ گناہ اور بدی، غیبت ہے جس میں مسلمان کی بے عزتی کی جاتی اور دل و دماغ میں بدگمانیاں پیدا ہوتی ہیں۔ غیبت کی تعریف یہ ہے’’ کسی مسلمان کی پیٹھ پیچھے اس کی وہ بات کرنا کہ اگر وہی بات اس کے سامنے کی جائے تو اس کو ناگوار ہو اور بری لگے ۔‘‘ یہ اس وقت ہے جبکہ وہ برائی اس کے اندر ہو اور اگر نہ ہو تو پھر وہ بہتان ہو جاتا ہے اور یہ دوہرا گناہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے غیبت کو اپنے مردار بھائی کا گوشت کھانے سے تشبیہہ دی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے غیبت کو بدترین سود اور زنا سے سخت گناہ بتایا ہے اور ایک حدیث میں ’’اپنی ماں سے بدکاری سے بھی بدتر بیان کیا ہے اور ایک حدیث میں ہے کہ نبی کریم ﷺ نے معراج کی رات میں غیبت کرنے والوں اور مسلمانوں کی آبروریزی کرنے والوں کو دیکھا کہ وہ ناخنوں سے اپنے چہرے کا گوشت نوچ رہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی پناہ میں رکھیں اور اس گناہ کی نفرت عطاء فرمائیں۔ غیبت میں امیر وغریب ، مزدور وملازم ، مرد وعورت وغیرہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔ غیبت جس طرح زبان سے ہوتی ہے اسی طرح ہاتھ ، آنکھ کے اشاروں سے بھی ہوتی ہے۔ گناہ اللہ کی نافرمانی کے ساتھ بندہ کی بھی حق تلفی ہے۔ ہم لوگ تھوڑی توجہ کر لیں اپنے ملازمین، گھروں میں کام کرنے والوں کی کوتاہی پر برا بھلا کہنے کی بجائے دعائیہ جملے کہہ دیں تو ہمارا بھلا ہو گا اور ان کو بھی دعا کے اثرات سے فائدہ ہو گا ۔ مثلاً ’’اللہ تمہیں ہدایت دیں، اللہ تجھے نیک بخت کرے، اللہ تجھے جنت میں لے کر جائے، اللہ تمہیں نیک سمجھ دیں ۔‘‘ نبی کریم ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے رحمۃ اللعالمینؐ بنایا ہے تو آپ ؐ نے اس سے بچنے اور جو ہو گیا اس کے برے انجام سے نجات پانے کا طریقہ بھی سکھا دیا ہے۔ اللہ جل شانہُ فرماتے ہیں ’’ اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیا ں گناہ ہیں (۱) اور بھید نہ ٹٹولا کرو (۲) اور نہ تم کسی کی غیبت کرو (۳) کیا تم میں سے کوئی بھی اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے؟ تم کو اس سے گھن آئے گی (۴) اور اللہ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔‘‘
Tumblr media
( سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12) اسی طرح قرآن پاک میں ایک اور جگہ ارشاد ربانی ہے کہ ’’بڑی خرابی ہے ایسے شخص کی جو غیبت ٹٹولنے والا، غیبت کرنے والا ہو‘‘ ( سورہ الھمزہ، آیت نمبر 1) یہاں بہت واضح ہے کہ اللہ تعالی نے غیبت کرنے سے منع فرمایا ہے اور غیبت کرنے کو اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانے سے تشبیہہ دی ہے۔ غیبت اورغیبت کرنے والے کو رسول کریمؐ نے بھی سخت ناپسند فرمایا ہے۔ ایک حدیث پاک میں آتا ہے کہ ’’حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک دن صحابہ کرام ؓ سے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو غیبت کس کو کہتے ہیں؟ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا اللہ اور اللہ کا رسولؐ ہی زیادہ جانتے ہیں۔آنحضرتﷺ نے فرمایا غیبت یہ ہے کہ تم اپنے مسلمان بھائی کا ذکر اس طرح کرو کہ جس کو اگر وہ سن لے تو اسے نا پسند کرے، بعض صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ یہ بتائیے کہ اگر میرے اس بھائی میں جس کا میں نے برائی کے ساتھ ذکر کیا ہے وہ عیب موجود ہو جو میں نے بیان کیا ہے تو کیا تب بھی غیبت ہو گی یعنی میں نے ایک شخص کے بارے میں اس کی پیٹھ پیچھے یہ ذکر کیا کہ اس میں فلاں برائی ہے جب کہ اس میں واقعتاً وہ برائی موجود ہو اور میں نے جو کچھ کہا ہے وہ سچ ہو، تو ظاہر ہے کہ اگر وہ شخص اپنے بارے میں میرے اس طرح ذکر کرنے کو سنے گا تو خوش نہیں ہو گا تو کیا میرا اس کی طرف سے کسی برائی کو منسوب کرنا جودرحقیقت اس میں ہے غیبت کہلائے گا؟
آپ ﷺ نے فرمایا ’’ تم نے اس کی جس برائی کا ذکر کیا ہے اگر وہ واقعی اس میں موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت کی اور اگر اس میں وہ برائی موجود نہیں ہے جس کا تم نے ذکر کیا ہے تو تم نے اس پر بہتان لگایا، یعنی یہی تو غیبت ہے کہ تم کسی کا کوئی عیب اس کی پیٹھ پیچھے بالکل سچ بیان کرو، اگر تم اس کے عیب کو بیان کرنے میں سچے نہیں ہو کہ تم نے اس کی طرف جس عیب کی نسبت کی ہے وہ اس میں موجود نہیں ہے تو یہ افتراء اور بہتان ہے جو بذات خود بہت بڑا گناہ ہے‘‘ ( مشکوٰۃ شریف، جلد نمبر چہارم ، حدیث نمبر 766) اس حدیث میں غیبت کے حوالہ سے بہت زیادہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمایا گیا کہ اگر کسی شخص میں کوئی برائی موجو د بھی ہے تو اس کی پیٹھ پیچھے یا دوسروں کے سامنے اس برائی کے بیان سے مکمل گریز کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے غیبت سے بچنے کا حکم دیا ہے اور اس سے نفرت دلائی ہے، معراج کے سفر کے دوران حضور اکرم ﷺ کو جنت و دوزخ کے مشاہدہ کے ساتھ مختلف گناہگاروں کے احوال بھی دکھائے گئے، جن میں سے ایک گناہگار کے احوال پیش کئے جاتے ہیں تاکہ اس گناہ (غیبت) سے ہم خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچنے کی ترغیب دیں۔ 
حضرت انس ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ’’جس رات مجھے معراج کرائی گئی۔ میں ایسے لوگوں پر سے گزرا جن کے ناخن تانبے کے تھے اور وہ اپنے چہروں اور سینوں کو چھیل رہے تھے ۔ میں نے جبرائیل علیہ السلام سے دریافت کیا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کے گوشت کھاتے ہیں (یعنی ان کی غیبت کرتے ہیں) اور ان کی بے آبروئی کرنے میں پڑے رہتے ہیں۔‘‘ (ابوداود) حضرت جبرائیل ؑ کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ یہ لوگ لوگوں کی عزت وآبرو کے درپے رہتے، ان کی برائی کرتے اور لوگوں کے لئے نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں اور یہ ہی ان کی سزا ہے کہ وہ اپنے آپ کو ایسے ہی اپنے ہاتھوں سے نوچتے رہیں گے۔ اگر کوئی کسی شخص کی برائی کر رہا ہو، جو موجود نہ ہو اور کوئی کہہ دے کہ یہ بری بات ہے۔ تو جواب ملتا ہے کہ فلاں میں یہ برائی ہے، ہم جھوٹ تھوڑی بول رہے ہیں۔ بے شک آپ جھوٹ نہیں بول رہے، ہے تو برائی۔ اسی کو تو غیبت کہتے ہیں۔ اگر وہ بات کرو گے، جو اس شخص میں موجود نہ ہو گی وہ تہمت کہلائے گی۔ 
غیبت جس قدر بری بیماری ہے۔ اسی قدر ہمارے معاشرے میں عام ہے۔ یاد رہے انسان کی غیبت کرنا اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانے کے مترادف ہے۔ حدیث مبارکہ میں ہے کہ ’’بدکاری کرنے والا توبہ کر لیتا ہے مگر غیبت کرنے والا توبہ نہیں کرتا‘‘۔ (شعب الایمان للبیہقی) غیبت کرنے والا دنیا میں بھی ذلیل و رسوا ہوتا ہے تو اس کی آخرت بھی خراب ہوتی ہے۔ موجودہ معاشرہ میں حالات یہ ہیں کہ ہم غیبت کو برائی ہی تسلیم نہیں کرتے اور ایک دوسرے کی برائیوں، خامیوں اور کوتاہیوں کا بیان فیشن کے طور پر کیا جاتا ہے، اور دفتری زبان میں اسے ’لابنگ‘ کا نام دیا جاتا ہے جب کہ یہ کسی بھی طرح درست نہیں، بدقسمتی سے آج ہم علم نہ ہونے کی وجہ سے ایسی باتوں کا ذکر کرتے رہتے ہیں جو غیبت کے زمرے میں آتی ہیں، ہمیں خیال رکھنا چاہیے کہ ایسی ہر بات جس سے کسی کی برائی واضح ہوتی ہو، چاہے اس کا تعلق اس کے لباس ، جسم ، اس کے فعل یا قول کے متعلق ہو ، مثال کے طور پر جسم کے بارے میں کہا جائے کہ اس کا قد بہت لمبا ہے یا اس کا رنگ کالا (سیاہ) ہے یا پھر وہ بھینگا ہے۔
اسی طرح اگر کسی کے بارے میں غلط بیانی کی یا اخلاق کے بارے میں کہا جائے کہ وہ بری عادات والا ہے ، یا مغرور ، بد تمیز اور بزدل ہے ، یا افعال کے بارے میں ہو کہ وہ چور ، خائن، بے ایمان، بے نمازی ہے�� نماز میں ارکان کو سکون سے ادا نہیں کرتا ، قرآن پاک غلط پڑھتا ہے یا کہے کہ اپنے کپڑوں کو نجاست سے پاک نہیں رکھتا یا زکوٰۃ ادا نہیں کرتا یا حرام مال کھاتا ہے ، زبان دراز ہے، بہت پیٹو ہے۔ سوتا بہت ہے، اس طرح لباس کے بارے میں کہا جائے کہ کھلی آستین والا کپڑا پہنتا ہے، دراز دامن یا میلا کچیلا لباس پہنتا ہے ، یہ سب باتیں غیبت کے زمرے میں آتی ہیں، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ غیبت کرنا گناہ کبیرہ تو ہے ہی، غیبت سننا بھی گناہ کبیرہ ہے ، لہٰذا کوئی بھی شخص غیبت کر رہا ہو تو ہمیں اس کو روکنا چاہیے۔ ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے کہ ’’جو اپنے مسلمان بھائیوں کی پیٹھ پیچھے اس کی عزت کا تحفظ کرے تو اللہ تعالیٰ کے ذمہ کرم پر ہے کہ وہ اسے جہنم سے آزاد کر دے (مسند امام احمد) متذکرہ بالا آیات قرانی اور احادیث کی روشنی میں غیبت کا گناہ کبیرہ ہونا اور غیبت گو کے عذاب بارے مفصل انداز میں بیان کیا گیا ہے جب کہ آج ہم غیبت کو تو کوئی برائی یا گناہ سمجھنے کے لئے تیار ہی نہیں ، ہمیں چاہئے کہ نہ صرف خود غیبت کرنے سے گریز اور پرہیز کریں بلکہ دوسرں کو بھی اس کی تلقین کریں ۔
اللہ تعالیٰ اس کوشش کو قبولیت و مقبولیت عطا فرما کر تمام گناہوں کی نفرت اور اپنی فرمانبرداری کی رغبت ومحبت ہم سب کو نصیب فرمائیں ۔ ہمارے معاشرہ کو پاکیزہ بنا دیں۔ ہمارے قلوب میں محبتیں ، جوڑ پیدا فرما دیں۔ اللہ جل شانہُ ہمیں غیبت کرنے و سننے سے بچائے اور نیک اعمال کر نے کی توفیق نصیب فرمائے، آمین
مولانا قاری محمد سلمان عثمانی  
0 notes