Tumgik
#انگلیاں
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
سامنتھا کو بالی ووڈ فلموں سے اپنی انگلیاں دھونے کی ضرورت تھی۔
سامنتھا کو بالی ووڈ فلموں سے اپنی انگلیاں دھونے کی ضرورت تھی۔
سمانتھا روتھ پربھو: اس وقت جب سمانتھا کے پروفیشن کا گراف تیزی سے بڑھ رہا ہے، سمانتھا کی خیریت کے بارے میں بہت سی معلومات منظر عام پر آ رہی ہیں۔ ابھی حال ہی میں، متعدد تجربات نے دعویٰ کیا کہ اداکارہ ایک ‘غیر معمولی بیماری’ سے متاثر ہیں۔ مزید برآں، اداکارہ اپنی بیماری کے علاج کے لیے بیرون ملک جا چکی ہیں۔ صرف یہی نہیں، یہ سننے میں آیا ہے کہ سمانتھا کو ان کی صحت کی خرابی کے نتیجے میں کئی اقدامات سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
ayy-esha · 7 months
Text
“یہ دنیا ہے! یہاں لوگ قرآن ہاتھ میں لے کر ماتھے اور سینے سے چاہے لگاتے ہوں۔ حضورﷺ کا نام سننے پر انگلیاں ہونٹوں سے لگا کر چاہے چومتے ہوں، مگر کرتے وہی ہیں جو ان کی اپنی مرضی اور خواہش ہوتی ہے۔ کس نے نہیں سنی ہوگی یہ حدیث، کس نے نہیں پڑھا ہوگا قرآن۔ یہ مسلمانوں کا ملک ہے! یہاں لوگ قرآن پر کٹ مرتے ہیں، مگر قرآن کے مطابق جیتا کوئی نہیں۔”
من و سلویٰ - عمیرہ احمد
20 notes · View notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
لیڈی ڈاکٹر
ہائے فرینڈز۔ میرا نام خالد ہے میری عمر 16 سال ہے جب یہ واقعہ ہوا، کہانی کچھ لمبی نہیں ہے بس شارٹ سا واقعہ ذہن میں آیا تو سوچا کہ یہاں شئیر کردوں۔ ہوا کچھ یوں کہ میں بھی عام لڑکوں کی طرح اس عمر میں گرل فرینڈز کے مسائل سے آزاد تھا لیکن آزاد رہنے سے ایک مسئلہ امڈ آیا۔
Tumblr media
ایک دو دن کے بعد مشت زنی کرنے کی مجھے عادت تھی اس لیے ایک دن میرا دل مٹھ مارنے کا ہورہا تھا تو باتھ روم میں گھس گیا اور سارے کپڑے اتار کر لنڈ کو کھڑا کرنے لگا۔ جب میرا ہاتھ ٹٹوں کو ٹچ ہوا تو مجھے محسوس ہوا کہ ٹٹوں اور لنڈ کے درمیانی جگہ پر پھوڑا نکلا ہوا ہے۔ جس کی جسامت اس وقت کچھ کم تھی۔ بار بار انگلیاں لگنے سے لنڈ درد کرنے لگا تب مٹھ نہ مارنے کی سوچی اور نہا کر کپڑے پہن کر باہر نکل آیا۔
میرے گھر پر میرے علاوہ میری امی ہوتی ہیں میں نے ان سے اپنا مسئلہ بیان نہ��ں کیا اور خاموش ہی رہا۔ دن کے وقت کھانا کھانے کے بعد میں دوستوں کے ساتھ کھیلنے میدان میں چلا گیا۔ جب میری بیٹنگ آئی تو پہلے کچھ اوورز میں، میں نے مخالف ٹیم کے چھکے چھڑوا دیے۔
مخالف ٹیم کے کپتان نے دیکھا کہ عثمان تو کافی تیزی سے میچ کو اپنی جانب موڑ رہا ہے تو اس نے اپنے تیز ترین باولر جس نے ابتدائی اوورز میں ہماری ٹیم کے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کردیا تھا اس کو اوور دیا۔
قدرت نے جیسا لکھا تھا ویسا ہی ہوا میں اس اوور میں آخری گیند کھیلنے کے لیے اس کے سامنے آگیا۔ باولر نے سٹارٹ لیا اور گیند حطرناک حد سے پھینکی باولر نے ٹھیک میری ران کے درمیانی حصے کو نشانہ بنایا تھا جس میں وہ کامیاب ہوگیا۔
پہلے تو میری ٹیم کو کچھ سمجھ نہیں پھر جب سمجھ آیا تو سب میری طرف دوڑے۔ میرے لنڈ پر پہلے پھوڑا نکلا تھا اور اوپر سے تیز گیند کے لگنے سے میرے ہواس ہی ختم ہوچکے تھے۔
Tumblr media
خیر خدا خدا کرکے میرے ہواس دوبارہ بحال ہوئے اور ہم اس میچ کو وہیں ختم کرکے گھر کی طرف چل دیے۔ ہماری ٹیم کا کپتان احسن میرا دوست تھا اس نے راستے میں بات چھیڑ دی۔
احسن: یار ایک بات پوچھوں؟
میں (لنگڑاتے ہوئے): ہاں پوچھ
احسن: جب تمہیں گیند لگی تو مالش کرتے وقت مجھے کچھ محسوس ہوا تھا۔
میں(شرمندہ ہوتے ہوئے): کیا؟ (کیونکہ میرے لنڈ کا سائز چھ انچ سے زیادہ تھا)
احسن: تیرے ہتھیار پر پھوڑا ہے شاید اتنی زیادہ درد تمہیں اسی کی وجہ سے ہو رہی تھی۔
میں: شاید ایسا ہو۔
احسن: یار۔۔۔ ایک اچھے دوست ہونے کے ناتے تجھے میں مشورہ دیتا ہوں کہ تم اپنی امی کو اس پھورے کے متعلق بتا دو۔
میں ہچکچاتے ہوئے: نہیں یار۔ میں امی کو کیسے بتا سکتا ہوں؟
احسن: چل میں بتا دیتا ہوں۔
Tumblr media
میرے انکار کے باوجود احسن نے امی کو ساری بات بتا دی۔ امی احسن کی بات سن کر بہت پریشان ہوگئی آپ سب کو معلوم ہو گا کہ جن کی والدہ محترمہ دیہاتی ہوتی ہیں ان کی اولاد کو کیا کچھ سننا پڑتا ہے۔ خیرامی نے اسی وقت گھر کو تالا لگایا اور مجھے لے کر قریبی کلینک پر چلی گئی جو تقریبا تین کلومیٹر دور تھا۔
کیچھ دیر انتظار کے بعد ہمارا نمبر بھی آگیا اور ہم اندر پہنچ گئے۔ امی نے لیڈی ڈاکٹر سے مسئلہ شئیر کیا۔ لیڈی ڈاکٹر نے خاموشی سے ساری بات سنی پھر مجھے آفس کے ساتھ اٹیچ ایک کمرے میں جا کر لیٹنے کا بولا۔
میں بادل ناخواستہ اٹھا اور ساتھ والے کمرے میں لگے اسٹریچر پر جا لیٹا جہاں ایک نرس پہلے سے موجود تھی۔ اس نے مجھے دیکھا اور باہر نکل گئی۔ کچھ سکینڈز کے بعد وہ دوبارہ اندر آئی اور مجھ سے بولی: میڈیم نے بولا ہے کہ اپنی شلوار اتار دو اور پھوڑے والی جگہ پر یہ کریم لگا دو۔
میں نے خاموشی سے اس سے کریم لی اور اسے باہر جانے کی استدعا آنکھوں سے کرنے لگا لیکن وہ ایسے اپنے کاموں میں مصروف ہوگئی جیسے اسے میرے ہونے یا نہ ہونے کی کوئی پرواہ نہ ہو۔
Tumblr media
میں نے بادل نخواستہ اپنے شلوار آہستہ سے اتاری اور مطلوبہ جگہ کریم لگانے لگا۔ جب کریم لگا چکا تو میری نظر نرس کی طرف گئی تو مجھے حیرت ہوئی کیونکہ وہ میری طرف بالکل بھی نہیں دیکھ رہی تھی۔ جیسے ہی میں کریم کو بند کرکے سائڈ پر رکھی اسی وقت نرس نے میری طرف توجہ دی اور کہا۔
نرس: ابھی شلوار مت پہن لینا۔ ابھی میڈیم نے چیک بھی کرنا ہے۔
میں تو مختلف سوچوں میں ڈوبا ہواتھا۔ میں نے ویسے بھی نیٹ پر کافی سٹوریز پڑھ رکھی تھی کہ ایسا ہوتا ہے ویسا ہوتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ خیر کچھ دیر بعد لیڈی ڈاکٹر اندر آئی اور اس نے عام سا چیک اپ کیا اس دوران میرا لنڈ کھڑا رہا جو میری شرمندگی کا سبب بھی بنا۔ لیکن لیڈی ڈاکٹر اور نرس کے چہرے پر کوئی بھی تاثر ایسا ویسا نہیں تھا جس سے میں کوئی اندازہ لگاتا۔
Tumblr media
لیڈی ڈاکٹر نے مجھے سیکس، مٹھ اور گندے خیالات سے باز رہنے کی ہدایات دی اور مجھے ایک ہفتے بعد دوبارہ چیک اپ کروانے کا بول کر کمرے سے باہر نکل آئی۔ نرس نے لیڈی ڈاکٹر کے جانے کے بعد مجھے پانچ منٹ کے بعد باہر آنے کا بول اپنے کاموں میں مصروف ہوگئی۔ یہ تمام باتیں امی ��ی غیر حاضری میں ہوئی اس لیے میں زیادہ نروس نہیں ہوا۔
خیر لیڈی ڈاکٹر کی دی ہوئی ٹیوب اور کیپسول کھانے سے میرا پھوڑا آہستہ آہستہ ختم ہونے لگا۔ ایک ہفتے کے بعد امی نے خود ہی کہا کہ ہمیں وہاں چلنا چاہیے۔ میں نے انکارکیا تب امی بولی
امی: ڈاکٹر نوشابہ نے کہا تھا کہ اگر چیک اپ کروانے نہ آئے تو ہو سکتا کہ یہ پھوڑا کسی اور جگہ نکل آئے اور اس کی جسامت زیادہ بڑھی بھی ہوسکتی ہے۔
میں ڈاکٹر نوشابہ کی عقلمندی کی داد دیے بغیر نہ رہ سکا کیونکہ اکثر ڈاکٹرز حضرات پیسے وصولنے کے لیے ایسے حربے استعمال کرتے ہیں۔ خیر مقررہ دن صبح صبح امی نے مجھے جگایا اور کہا: تمہاری خالہ کی ساس فوت ہوگئی ہیں اس لیے میں ان کی طرف جا رہی ہوں تم خود آج لیڈی ڈاکٹر کے پاس چلے جانا۔
میں ان کی بات مان کر ان کے ساتھ ہی گھر سے نکل پڑا۔جب مقررہ جگہ پہنچا تو مریضوں کی تعداد میں خاصی کمی تھی۔ مجھے جلد ہی اندر بلا لیا گیا میں خاموشی سے لیڈی ڈاکٹر کے پاس جا بیٹھا جہاں تمام مریض بیٹھ کر اپنا چیک اپ کرواتے ہیں۔ خیر کچھ دیر رسمی گفتگو کے بعد لیڈی ڈاکٹر نے مجھے اندر چلنے اور شلوار اتار کر رکھنے کا کہا۔ میں پہلے کی طرح اندرونی کمرے میں گیا اور اپنی شلوار اتار کر سائد پر رکھ دی۔ آج نرس کمرے میں موجود نہیں تھی۔
کچھ دیر بعد ڈاکٹر نوشابہ اندر داخل ہوئی اور بولی: آرام سے لیٹ جاو مجھے ایک مریض کو چیک کرنا ہے۔ رمشا آج نہیں آئی اس لیے مجھے سارے کام دیکھنا پڑرہے ہیں۔
Tumblr media
میں جی اچھا کہہ کر لیٹ گیا۔ کچھ دیر بعد میڈم اندر داخل ہوئی اور اپنے ہاتھوں پر دستانے معمول کے مطابق چڑھائے میرے قریب آئی۔ ناجانے کیوں جب بھی میڈم نوشابہ میرے قریب آتی تھی تو میرا لنڈ کھڑا ہوجاتا تھا۔ خیرمیڈم نے اپنا وہی کام شروع کردیا۔ میرے لنڈ کو پکڑ کر کبھی دائیں کبھی بائیں جانب موڑ کر دیکھتی۔ اس دوران میرے لنڈ میں بچی نرمی سختی میں تبدیل ہوچکی تھی۔
میڈم اپنے چہرے پر کوئی بھی تاثرات لائے بغیر بولی: آج خالہ (امی) کو ساتھ نہیں لائے؟
میں: نہیں۔۔۔ وہ امی کو کسی کام سے رکنا پڑا۔
میڈیم: یہ اچھا کیا۔ ویسے بھی ان کی عمر ہوگئی ہے۔
میں بس جی کہہ سکا۔ کچھ دیر تک میڈم چیک اپ کرتی رہی اور ساتھ ساتھ باتیں بھی، پھر میڈیم نے میری طرف دیکھتے ہوئے کہا: اس ہفتے احتیاط کی؟
میں اچانک سوال کو سمجھ نہ سکا اور بولا: کیا مطلب
میڈم مسکراتے ہوئے: مطلب۔۔۔ سیکس، مشت زنی یا کوئی اور کام تو نہیں کیا؟
میں: نہیں۔
میڈم: مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تم نے ایسا کوئی کام اس ہفتے لازمی کیا ہے اس لیے پھوڑے والی جگہ پر نشان باقی ہے۔ (فرینڈز جس جگہ پھوڑا نکلتا ہے اس جگہ اس کا نشان وقتی رہتا ہے)
میں میڈم کی بات سن کر تھوڑا سا پریشان ہوگیا۔میں بولا: پھر کیا ہوگا جبکہ میری تو کوئی گرل فرینڈ بھی نہیں۔
میڈم نے میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے: میں نہیں مانتی کہ تمہاری کوئی گرل فرینڈ نہیں ہے۔
Tumblr media
میں پریشانی میں: یہ سچ ہے میری کوئی گرل فرینڈ نہیں۔
میڈم: ابھی معلوم ہو جائے گا۔
اتنا کہہ کر لیڈی ڈاکٹر میرے ہتیھار کو اسی طرح پکڑے پکڑے ہلکا ہلکا ہلانے لگی۔ مجھے زیادہ تو نہیں لیکن تھوڑا تھوڑا مزہ آنے لگا کچھ سیکنڈز کے بعد ڈاکٹر نوشابہ نے اپنے ہاتھوں سے داستانے اتار کر سائڈ پر رکھے اپنے ننگے ہاتھوں سے میرے لنڈ کی مٹھ مارنے لگی۔ جو گرمی ننگے ہاتھ کی ہوتی ہے وہ داستانے میں نہیں، اسی وجہ سے میرے منہ سے سسکاریاں نکلنے لگی۔
چند لمحوں کے بعد مجھے محسوس ہونے لگا کہ میرے جسم میں خون کی گردش بڑھنے لگی ہے ایسا اس وقت ہوتا ہے جب میرے لنڈ سے منی نکلنے والی ہوتی ہے۔ میرے منہ سے سسکاریوں کی آواز بلند ہوتا دیکھ میڈم نوشابہ بھی اپنے کام کو مزید تیز کردیا۔ میری کمر اسٹریچر سے اوپر اٹھنے لگی تب ڈاکٹر نوشابہ نے اپنے منہ کو میرے لنڈ پر جھکا لیا میں اس منظر کو مزید دیکھ نہ سکا۔
Tumblr media
کیونکہ میرا ہتیھار ڈاکٹر نوشابہ کے ہاتھوں کی گرمی کو پہلے برداشت نہیں کرسکا تھا اور اب تو ڈاکٹر نوشابہ نے حد ہی کردی تھی۔
ایک کے بعد ایک منی کے قطرے میرے لنڈ سے نکل رہے تھے۔ جب میں مکمل خالی ہوچکا تب ڈاکٹر نوشابہ نے مجھ سے کہا: ابھی پانچ منٹ کے بعد یہاں سے نکل کر سامنے والی سٹور پر جاو اور ان سے ۔۔۔۔نامی میڈیسن لے لو۔
میں سٹریچر سے اترا تو میری نظر سٹریچر پر گئی جہاں ایک بھی منی قطرہ موجود نہیں تھا جس کا ایک ہی مطلب تھا۔ خیر میں نے میڈیسن لی اور واپس آکر ڈاکٹر نوشابہ کو دیکھائی۔ ڈاکٹر نوشابہ نے اپنے چہرے پر کوئی بھی تاثر دیئے بغیر دراز سے ایک چابی نکالی اور اوپر بنے ایک کمرے میں جانے کا کہا۔
قریب بیس منٹ کے بعد ڈاکٹر نوشابہ اس کمرے میں آئی اور آتے ساتھ میرے چہرے کو چومنے چاٹنے لگی۔ میں نےپہلے کبھی کسی لڑکی کو چودا نہیں تھا اس لیے ڈاکٹر نوشابہ کا ساتھ دینے میں ناکام رہا۔ ڈاکٹر نوشابہ کو محسوس ہوچکا تھا اس لیے ڈاکٹر نوشابہ نے مجھے سنگل بیڈ پر کپڑے اتار کر لیٹنے کا کہا۔ میں بھی سیکس میں چور اس کی بات مانتے ہوئے اپنے کپڑے اتارنے لگا۔
Tumblr media
جب میں کپڑے اتار چکا تو ڈاکٹر نوشابہ نے مجھے بیڈ پر آنے کا اشارہ کیا۔ میں تین سالہ سیکس کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ڈاکٹر نوشابہ کی طرف بڑھنے لگا۔ بیڈ پر پہنچ کر ہم ایک بار پھر بوس و کنار ہوئے۔(اس دوران میں آپ کو ڈاکٹر نوشابہ کے جسم کے متعلق بتا دوں۔ نوشابہ کے بوبز ۳۶ سائز کے، کمر ۲۸، اور گانڈ کافی باہر کو آئی ہوئی تھی شاید ۳۲ سائز تھا یا اس سے زیادہ، نوشابہ کا جسم گورا، پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس کی شادی ہوچکی ہے اولاد نہیں ہے کیونکہ وہ دونوں (میاں بیوی) ابھی بچوں کے جنجٹ کو افورڈ نہیں کرسکتے تھے)
بوس و کنار کے بعد ڈاکٹر نوشابہ نے مجھے بیڈ پر دھکیل دیا میں خاموشی سے بیڈ پر ٹانگیں نیچے لٹکائے لیٹ چکا تھا۔ کچھ دیر بعد میں نے اپنی ٹانگوں کو بھی اوپر کرلیا۔ ڈاکٹر نوشابہ میرےہونٹوں سے ہوتے ہوئے میری گردن پر آئی پھر آہستہ آہستہ میری گردن سے نیچےمیری چھاتی سے ہوتے ہوئے میرے لنڈ پر پہنچ گئی۔ میرے لنڈ کو چوستے ہوئے کچھ لمحوں کے لیے رکی اور بولی:
ڈاکٹر نوشابہ: مجھے اسی وقت شک پڑ چکا تھاجب تم اپنی والدہ کے ساتھ میرے کلینک پر پہلی مرتبہ آئے کہ تمہاری کوئی گرل فرینڈ نہیں، یہ پھوڑے زیادہ تر اسی وقت نکلتے ہیں جب لڑکے مشت زنی کرتے ہیں۔ آج میں تمہیں وہ مزہ دوں گی جس کا تصور تم نے کبھی بھی نہیں کیا ہوگا۔
Tumblr media
میں ڈاکٹر نوشابہ کی باتیں توجہ سے سن رہا تھا۔ ڈاکٹر نوشابہ پھر بولی: اگر آج تم مجھے خوش کردو تو میں ہر خوشی تمہیں لا کر دے سکتی ہوں لیکن تمہیں وعدہ کرنا ہوگا کہ یہ راز صرف ہمارے درمیان رہے گا۔
میں سیکس کے نشے میں ڈوبا ہوا بول پڑا: جو کام ہم نے شروع کیے ہیں اس کو پہلے مکمل کرلو پھر کسی دوسرے کی طرف توجہ دیں گے۔
ڈاکٹر نوشابہ مسکراتے ہوئے میرے لنڈ پر پھر سے جھک گئی۔کچھ دیر بعد ڈاکٹر نوشابہ میرے لنڈ کو اپنے منہ سے نکال کر میرے لنڈ پر بیٹھنے لگی۔ میرا لنڈ بڑی آسانی سے ڈاکٹر نوشابہ کی پھدی کے اندر داخل ہوچکا تھا۔ ڈاکٹر نوشابہ نے آہستہ آہستہ اوپر نیچے ہوتے ہوئے خود کو سیٹ کیا اور مجھ پر جھک گئی۔
ہم ایک بار پھر بوس و کنار میں مصروف ہوچکے تھے نوشابہ نے اپنے ایک ہاتھ کو آگے بڑھا کر میرے ہاتھ کو اپنے قابضے میں لے کر اپنے پستان پر جما دیا۔ میرے ہاتھ کے اوپر سے ہی اپنے ایک پستان کو دبانے لگی۔ میں اس کا اشارہ سمجھ کر اپنے دونوں ہاتھوں نوشابہ کے پستانوں کو دبانے میں مصروف ہوگیا۔
Tumblr media
نوشابہ اس سارے عمل کے دوران خود کو اوپر نیچے ہونے کے لیے بالکل بھی نہیں روکا۔ کچھ لمحوں کے بعد ڈاکٹر نوشابہ ڈسچارج ہوچکی تھی۔ میں نوشابہ کے بدن کے وزن کو مزید برداشت نہیں کرسکتا تھا اس بات کا احساس ڈاکٹر نوشابہ کو ہوچکا تھا اس لیے ڈسچارج ہونے کے بعد نوشابہ میرے جسم سے الگ ہو کر بیڈ پر کمر کے بل لیٹ چکی تھی۔
نوشابہ لمبے لمبے سانس لینے کے بعد: میرے اوپر آؤ۔
میں نوشابہ کی بات مان کر اس کے جسم کے اوپر آگیا۔ نوشابہ نے ہاتھ بڑھا کر میرے لنڈ کو پکڑ لیا جو ایک دفعہ ڈسچارج ہوجانے کے بعد ابھی تک کھڑا تھا۔ نوشابہ نے دو سے تین مرتبہ میرے لنڈ کو ہلایا اور پھر اپنے پھدی کے سوراخ پر رکھ کر مجھے جھٹکا دینے کا کہا۔
میں نے دو جاندار جھٹکوں کی مدد سے اپنا لنڈ ڈاکٹر نوشابہ کی پھدی میں مکمل ڈال دیا۔ نوشابہ میرے ہر جھٹکے پر سسکتی اور مجھےمزید تیز جھٹکے لگانے کا بولتی۔ نوشابہ اپنی ننگی ٹانگوں کی مدد سے میری کمر کو جھکڑ کر اپنے قریب لانے کی کوشش کرنے لگی۔ اس انداز میں میرے لنڈ کی ٹوپی نوشابہ کی بچہ دانی سے بار بار ٹکڑانے لگی۔
Tumblr media
میں نوشابہ کی پھدی کی گرمی کو محسوس کرکے مزید گرم ہونے لگا تھا۔ مجھے محسوس ہونے لگا تھا کہ میری منی میرے لنڈ کی ٹوپی کی طرف جانے والی ہے۔ میں نے اپنا چہرہ نوشابہ کے بڑے بڑے مموں کے درمیان چھپا کر جھٹکوں کی رفتار تیز کردی۔
نوشابہ جب تک میری حالت کو سمجھتی میں اس کی پھدی کے اندر تیزی سے فارغ ہونے لگا۔ نوشابہ اپنے اندر میری گرم منی کو محسوس کرتے ہی فارغ ہونے لگی۔ ہم دونوں دو جسم ایک جان بنے ہوئے تھے۔ کچھ دیر بعد ہم دونوں ایک دوسرے سے الگ ہوئے میں نوشابہ کے ساتھ لیٹ کر سستانے لگا۔ یہ میری زندگی کا پہلا سیکس تھا۔
نوشابہ آنکھیں بند کیے لیٹی ہوئی شاید ہماری اس چودائی کو محسوس کررہی تھی۔ میں وہاں سے اٹھا اور واش روم میں گھس گیا۔ اچھے سے فارغ ہو کر کمرے میں آیا تو نوشابہ برا اور قمیض پہن چکی تھی۔ مجھے واش روم سے باہراتا دیکھ، سمائل کرتے ہوئے واش روم کی طرف بڑھ گئی۔
Tumblr media
کچھ دیر بعد نوشابہ پینٹی اور شلوار پہن کر میرے پاس آگئی۔ ہم ایک دوسرے سے لپٹے ہوئے بیڈ پر لیٹے ہوئے تھے۔ نوشابہ بولی: کیسا لگا تمہارا پہلا سیکس؟
میں(نوشابہ کے بوبز کو دباتے ہوئے): میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔
نوشابہ مسکراتے ہوئے: تم نے خود کو روکا کیوں نہیں ڈسچارج ہونے سے پہلے؟
میں: بس۔۔۔ کچھ سمجھ نہیں آئی۔ ایسا محسوس ہوا کہ تم مجھے اپنے اندر ڈسچارج کروانا چاہتی ہو۔
نوشابہ: ہمممممم۔۔۔ ایسا ہر کسی سے نہیں کرتے۔ اگر میری جگہ کوئی اور ہوتی تو وہ ٹھیک نو ماہ بعد تمہارے بچے کی ماں بن جاتی۔
میں(پریشان ہوتے ہوئے): کیا تم بھی ماں بن جاو گی؟
نوشابہ مسکراتے ہوئے: تمہارا کیا ارادہ ہے؟ میں تمہارے بچے کی ماں بن جاؤں یا نہیں؟
میں: جیسے تمہیں صحیح لگے۔
نوشابہ: اس متعلق پھر کبھی بات کریں گے۔ پہلے کچھ کام کی باتیں ہو جائیں۔
میں نے ہاں میں سر ہلایا۔ نوشابہ نے اِن شارٹ مجھے ایک ماہ اس سے چودائی کرتا رہوں اگر وہ (نوشابہ) پریگنٹ ہوجاتی ہے تو پھروہ مجھے ایک کام کرنے کے لیے دیا کرے گی۔ جس سے ہمارے گھر کے مالی حالات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ میں نے یہ بات سوچ کر ہامی بھر لی کہ ایک تو چودائی بھی ہوتی رہے گی اور اوپر سے پیسے بھی ملا کریں گے۔ ہم نے اپنی باتیں کم کی اور اپنے اپنے راستے چل دیے۔ ہم دونوں ایک ماہ تک مسلسل جب بھی موقع ملتا سیکس کی دنیا میں کھوئے رہے پھر اسی نے بتایا کہ وہ پریگننٹ ہے۔ پھر اس نے مجھے اپنے علاقے کے لیے ایک کام کرنے کے لیے دیا جسے میں نے پہلے پہل انکار کیا پھر مالی فائدہ ہونے کی وجہ سے انکار نہ کرسکا۔
میری وجہ سے ڈاکٹر نوشابہ اپنے کلینک کو مشہور سے مشہور ترین بناتی چلی گئی اور میں امیر سے امیر ترین۔ آج ڈاکٹر نوشابہ کا اپنا ہسپتال ہے جس میں کافی مہنگا علاج ہوتا ہے۔ اور میرے پاس گاؤں میں ایک پکا مکان جو ڈبل سٹوری اور ایک شہر میں مکان ہے جہاں ہم (نوشابہ اور میں) سیکس کرتے ہیں۔
......ختم......
Tumblr media
7 notes · View notes
0rdinarythoughts · 11 months
Text
آپ کون ہوتے ہیں میرے طرز زندگی کا فیصلہ کرنے والے؟ میں جانتا ہوں کہ میں کامل نہیں ہوں، لیکن اس سے پہلے کہ آپ انگلیاں اٹھانا شروع کریں، یقینی بنائیں کہ آپ کے ہاتھ صاف ہیں۔
Who are you to decide my lifestyle? I know I'm not perfect, but before you start pointing fingers, make sure your hands are clean.
Bob Marley
19 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 2 days
Text
جب نام تیرا پیار سے لکھتی ہیں انگلیاں
جب نام تیرا پیار سے لکھتی ہیں انگلیاں
میری طرف زمانے کی اٹھتی ہیں انگلیاں
دامن صنم کا ہاتھ میں آیا تھا ایک پل
دن رات اس ایک پل سے مہکتی ہیں انگلیاں
جس دن سے دور ہو گئے اس دن سے ہے صنم
بس دن تمھارے آنے کے گنتی ہیں انگلیاں
پتھر تراش کر نا بنا تاج ایک نیا
فنکار کی زمانے میں کٹتی ہیں انگلیاں . . . !
2 notes · View notes
touseefanees · 2 months
Text
قفس میں قید پنچھیوں کی طرح
ہم ان دیواروں کو تکتے رہتے ہیں
کہ جن دیواروں کی اوٹ نے ہماری جوانی چاٹ لی
اور ہم ان قید خانوں کی آخری نشانیاں ہیں جن کے قصے آباؤاجداد سناتے تھے
کہ جن قید خانوں میں عمر کے صفحے پلٹتے پلٹتے انگلیاں تھک جاتی ہیں
سانسیں مر جاتی ہیں
بال جھڑ جاتے ہیں
مگر کتاب زیست میں آزادی کا باب نہیں آتا
اور ہم عرب کے دور کی اس تہذیب کی بیٹیوں جیسے ہیں
کہ جن کی آہ پکار سننے والے بہرے تھے
اور جن کی چیخیں سینوں سے نکلنے سے پہلے ہی زمیں درگور ہوجاتی تھیں
ہم آخری آخری نشانیاں ہیں ان وقتوں کی جہاں وقت کی ساعتیں
اختتام ہوتے ہوتے عمر گزار دیتی ہیں
ہمارے اندر قید ہے درد کی وہ دنیا
کے جسے ہم خود جھانک کر دیکھتے ہیں تو ڈر جاتے
اور مرتے مرتے مر جاتے ہیں
ہم اس پروانے کی صورت ہیں
جو شمع پہ مرتے مرتے مر جاتا ہے
اور جسے آخری لمحات میں بھے وصل میسر نہیں ہوتا
کہ شمع جسے مرنے دیتی ہے اپنی روشنی کے تلے
مگر اس کے دل میں روشنی نہیں کرتی
ہم ساز کے اس تار کے جیسے ہیں
کہ جسے کوئی بے رحم موسیقار کھینچ کھینچ کے چھوڑ دیتا ہے
اور پھر اک پل میں توڑ دیتا ہے
ہم ان آخری آخری لوگوں میں ہیں
جنہیں محبت بھیک میں بھی نہیں ملی
کوئی رنگ نہیں چڑھا کوئی ریت نہیں ملی
کوئی ساتھ نہیں ملا
کوئی پریت نہیں ملی
کوئی پریت نہیں ملی
ازقلم توصیف انیس
2 notes · View notes
asthetic-azalea · 2 months
Text
Nemrah-Ahmad wrote in jannat key pattay
خواب اگر اپنے ہاتھوں سے توڑے جائے تو انگلیاں بھی زخمی ہوجاتی ہیں-❤️‍🩹
5 notes · View notes
wannabewritersposts · 2 years
Text
متاعِ لوح و قلم چھن گئی تو کیا غم ہے
کہ خون دل میں ڈبو لی ہیں انگلیاں میں نے
زباں پہ مہر لگی ہے تو کیا کہ رکھ دی ہے
ہر ایک حلقۂ زنجیر میں زباں میں نے
Mataa-e-loh-o-qalam chin gyi to kia gham hai
K khoon-e-dil mein dabo li hain unglian mein ne
Zabaan pay muhar lagi hai to kia rakh di hai
Har ek halka-e-zanjeer mein zabaan mein ne
―Faiz Ahmed Faiz
There is no sorrow even if our assets of 'ink and pen' have been taken away
Because I have dipped my fingers in my blood as of now
So what if they have tried to shut my tongue, I have;
Already put in my voice in the mouths of everybody out there who is linked with me through chains
37 notes · View notes
risingpakistan · 2 months
Text
کیا اسلام آباد میں ایک دیوانے کی گنجائش بھی نہیں؟
Tumblr media
نگران حکومت کے سنہرے دور کے آغاز میں ہی ایک وزیر نے سب کو خبردار کیا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اس لیے یہاں پر اداروں کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ میرا خیال تھا نگران شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے چلے ہیں۔ جتنا بڑا آپ کے پاس ہتھیار ہوتا ہے، خوف اتنا ہی کم ہونا چاہیے۔ جب سے ہم نے بم بنایا ہے ہمیں یہی بتایا گیا ہے کہ اب دشمن ہمیں کبھی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ امریکہ سے انڈیا تک جتنی آوارہ طاقتیں ہیں، جہاں چاہے گھس جاتی ہیں وہ پاکستان کی سرحدوں کے اند آتے ہوئے سو دفعہ سوچیں گے۔ دفاعی تجزیہ نگار بھی یہی بتاتے تھے کہ یہ والا بم چلانے کے لیے نہیں، دشمن کو دھمکانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جب نگران وزیر صاحب نے اس بم سے اپنے ہی عوام کو دھمکانا شروع کیا تو لگا کے شاید پاکستان ایک اور طرح کی دفاعی ریاست بننے جا رہی ہے۔ کل اسلام آباد میں زیرِ حراست صحافی اور یوٹیوبر اسد طور کی 78 سالہ والدہ کا ایک مختصر سا ویڈیو دیکھا جب وہ اپنے بیٹے سے مل کر آئی تھیں۔ وہ کھانا لے کر گئیں تھیں طور نے نہیں کھایا، وہ اصرار کرتی رہیں۔ طور بھوک ہڑتال پر تھا اس لیے غالباً والدہ کو ٹالنے کے لیے کہا بعد میں کھا لوں گا۔
ان کی والدہ نے ایف آئی اے کو، عدالتوں کو یا کسی اور ادارے سے کوئی شکوہ نہیں کیا صرف یہ دعا کی کہ اللہ میرے بیٹے کو ہدایت دے۔ اسلام آباد کو ہمیشہ دور سے حسرت کی نظر سے دیکھا ہے۔ کبھی جانے کا اتفاق ہوا تو ایک ہی شام میں دس سیانوں سے ملاقات ہو جاتی ہے۔ کسی کے پاس اندر کی خبر، کسی کے پاس اندر سے بھی اندر کی اور پھر وہ جو اندر کی خبر باہر لانے والوں کے نام اور حسب نسب بھی بتا دیتے ہیں۔ اسد طور سے نہ کبھی ملاقات ہوئی نہ کبھی سیانا لگا۔ کبھی کبھی اس کے یوٹیوب چینل پر بٹن دبا دیتا تھا۔ منحنی سا، جذباتی سا، گلی کی نکڑ پر کھڑا لڑکا جو ہاتھ ہلا ہلا کر کبھی ٹھنڈی کبھی تلخ زبان میں باتیں کرنے والا۔ گذشتہ ماہ اسلام آباد میں بلوچستان سے اپنے اغوا شدہ پیاروں کا حساب مانگنے آئی ہوئی بچیوں اور بزرگوں نے کیمپ لگایا اور اسلام آباد کے زیادہ تر سیانے اپنے آتش دانوں کے سامنے الیکشن کے نتائج پر شرطیں لگا رہے تھے تو وہ کیمرا لے کر احتجاجی کیمپوں سے ان کی آواز ہم تک پہنچاتا رہا۔
Tumblr media
میں نے سوچا کہ یہ کیسا یوٹیوبر ہے جسے یہ بھی نہیں پتا کہ بلوچ کہانیاں سنا کر کبھی بھی کوئی یوٹیوب سٹار نہیں بنا۔ اس سے پہلے سنا ہے کہ جب سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس پر بُرا وقت آیا تھا تو ان کی عزت کا محافظ بنا ہوا تھا۔ عدلیہ کی سیاست کی کبھی سمجھ نہیں آئی لیکن میں یہی سمجھا کہ سیانوں کے اس شہر اسلام آباد میں شاید ہمیشہ ایک دیوانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہماری تاریخ اور ثقافتی روایت بھی ہے۔ بادشاہ بھی اپنے دربار میں مسخرہ رکھتے تھے، گاؤں کا چوہدری بھی میراثی کو برداشت کرتا ہے۔ گاؤں میں ایک ملنگ نہ ہو تو گاؤں مکمل نہیں ہوتا۔ اسد طور بھی مجھے کیمرے والا ملنگ ہی لگا جس کے بغیر اسلام آباد کا گاؤں مکمل نہیں ہوتا۔ اس گاؤں میں ابھی تک یہ طے نہیں ہے کہ طور پر زیادہ غصہ عدلیہ عظمیٰ کو ہے یا ان کو جن کے لیے اسلام آباد کے صحافی کندھوں پر انگلیاں رکھ کر بتاتے تھے، پھر کسی نے بتایا کہ یہ کوڈ ورڈ پاکستان کے عسکری اداروں کے لیے ہے۔ اسلام آباد کے ایک بھیدی نے بتایا کہ مسئلہ یہ نہیں کہ کس ادارے کی زیادہ بےعزتی ہوئی ہے لیکن یہ کہ اسد طور تھوڑا سا بدتمیز ہے، کسی کی عزت نہیں کرتا۔
مجھے اب بھی امید ہے کہ اسلام آباد میں کوئی سیانا کسی بڑے سیانے کو سمجھا دے گا کہ ہم ایک ایٹمی قوت ہیں اور ہم نے دشمن چنا ہے اتنا دبلا پتلا طور۔ اچھا نہیں لگتا۔ ہمارے نگران وزیراعظم ہمیں ایک دفعہ یہ بھی بتا چکے ہیں کہ دہشت گردوں کی بھی مائیں ہوتی ہیں۔ اسد طور کی والدہ کیمرے پر دعا مانگ چکی ہیں کہ اللہ ان کے بیٹے کو ہدایت دے۔ دونوں ادارے جن کے ساتھ اسد طور نے بدتمیزی کی ہے، ان کے سربراہ ہمیں کبھی کبھی دین کا درس دیتے ہیں۔ دعا ہر دین کا بنیادی عنصر ہے۔ اگر وہ انصاف نہیں دے سکتے تو طور کی والدہ کی دعا کے ساتھ دعا کریں کہ اللہ ہمارے بیٹے کو ہدایت دے اور اس کے ساتھ اپنے لیے بھی اللہ سے ہدایت مانگ لیں۔
محمد حنیف
بشکریہ بی بی سی اردو
0 notes
hassanriyazzsblog · 6 months
Text
🌹🌹 *ꪖꪶꪶ ꫝꪊꪑꪖꪀ ᥇ꫀ꠸ꪀᧁᦓ ꪖ᥅ꫀ*
*᥇᥅ꪮꪻꫝꫀ᥅ᦓ*
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
5️⃣9️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
🍁 *ALL HUMAN BEINGS ARE BROTHERS*
*The Prophet of Islam ﷺ said, “O God, I bear witness that all humans are brothers and sisters to each other.”*
(Sunan Abu Dawud, Hadith No. 1508)
*This tradition explains the basis of human relationships.*
*According to this, people all over the world are like one family.*
*Everyone should treat others the same way as they treat their brothers and sisters.*
*This is the principle of a global community.*
*This principle eliminates the division between us and them.*
*This principle binds the entire human race in a stronger relationship, and no other relationship is stronger than this.*
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
🍁 *تمام انسان بھائی بھائی ہیں*
*زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے سنا :”اے اللہ! ہمارے رب اور ہر چیز کے رب، میں گواہ ہوں کہ تو اکیلا رب ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، اے اللہ! ہمارے رب! اور اے ہر چیز کے رب! میں گواہ ہوں کہ محمدﷺ تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں، اے اللہ! ہمارے رب! اور ہر چیز کے رب! میں گواہ ہوں کہ تمام بندے (انسان) بھائی بھائی ہیں، اے اللہ! ہمارے رب! اور ہر چیز کے رب! مجھے اور میرے گھر والوں کو اپنا مخلص بنا لے دنیا و آخرت کی ہر ساعت میں، اے جلال، بزرگی اور عزت والے! سن لے اور قبول فرما لے، اللہ ہر بڑے سے بڑا ہے، اے اللہ! تو آسمانوں اور زمین کا نور ہے (سلیمان بن داود کی روایت میں نور کے بجائے رب کا لفظ ہے) اللہ ہر بڑے سے بڑا ہے، اللہ میرے لیے کافی ہے اور بہت بہتر وکیل ہے، اللہ ہر بڑے سے بڑا ہے“۔*
(سنن ابوداؤد، حدیث نمبر 1508)
*مذکورہ بالا حدیث میں "انسانی رشتوں کی بنیاد" کی وضاحت کی گئی ہے۔*
*اس حدیث کے مطابق پوری دنیا کے لوگ ایک خاندان کے افراد کی طرح ہیں۔*
*اسی لیے ہر شخص نے دوسرے انسانوں کے ساتھ ویسا ہی سلوک کرنا چاہیے جیسا سلوک وہ اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کرتے ہیں۔*
*یہ عالمی برادری کا سنہرا اصول ہے۔*
*یہ اصول ہمارے معاشرے میں موجود "ہمارا اور تمہارا" کے درمیانی فرق (تقسیم) کو سراسر ختم کر دیتا ہے۔*
*یہ اصول پوری دنیا کے انسانوں کو ایک مضبوط رشتے میں باندھتا ہے، اور دوسرا کوئی بھی رشتہ اس سے زیادہ مضبوط نہیں ہے۔*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
🍁 *اسلامی اخوت :*
*اسلامی اصول و ضوابط اور ایمان کے بنیادی تقاضوں کے مطابق مسلم معاشرے میں ایمان کی بنیاد پر اخوت کا قیام انتہائی ضروری ہے۔*
🍂 *اسی لئے تو اللہ تعالی نے فرمایا: "یقینا تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں۔"* [الحجرات: 10]
🍃 *جبکہ نبی ﷺ نے فرمایا: "مسلمان مسلمان کا بھائی ہے۔"*
*اس بنیادی اصول و ضابطے کے کچھ حقوق اور واجبات ہے، یہ اصول ہم سے کچھ چیزوں کا مطالبہ کرتا ہے، اور ہم پر کچھ ذمہ داریاں بھی عائد کرتا ہے۔*
🍂 *فرمانِ باری تعالی ہے: "مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے مددگار ہیں جو بھلے کام کا حکم دیتے ہیں اور برے کام سے روکتے ہیں۔"*
[التوبة: 71]
*اخوت اور بھائی چارے کا یہ تقاضا ہے کہ ہم مسلمانوں کے لئے ہر اچھا قول و فعل کر گزریں۔*
🍃 *اسی لئے نبی ﷺ نے فرمایا: "تم میں سے اس وقت تک کوئی بھی کامل ایمان والا نہیں ہوسکتا جب تک اپنے بھائی کیلئے وہی پسند کرے جو اپنے لئے کرتا ہے۔*
*سچی اخوت دل کی گہرائی سے انسان کو دوسروں کیلئے بھلائی کرنے پر ابھارتی ہے، اور دوسروں کی تکلیف دور کرنے کی ترغیب دلاتی ہے۔*
🍂 *فرمانِ باری تعالی ہے: "اور جو لوگ مومن مردوں اور عورتوں کو ان کے کسی قصور کے بغیر دکھ پہنچاتے ہیں تو انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بار اٹھا لیا۔"* [الأحزاب: 58]
🍃 *اسی طرح آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ: "مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دیگر مسلمان محفوظ رہیں"-*
🍃 *آپ ﷺ نے فرمایا: "ایک مؤمن دوسرے مؤمن کیلئے عمارت ہے جسکا ایک حصہ دوسرے حصہ کو مضبوط بناتا ہے۔*
*اور آپ ﷺ نے اپنی انگلیاں کو ایک دوسرے میں ڈال کر مضبوط گرہ لگائی۔*
*اخوت کا ہم سے مطالبہ ہے کہ ہمارے اندر ایثار اور قربانی کا جذبہ ہو، آپس میں پیار و محبت ہو، نرمی اور برداشت کا مادہ پایا جائے۔*
🍃 *آپ ﷺ نے مثال دی ہے کہ: "آپس میں پیار و محبت اور رحم دلی کیلئے مسلمانوں کی مثال ایک جسم کی طرح ہے، اگر اس جسم کا ایک حصہ تکلیف میں ہوتو سارا جسم ہی بے چینی اور بخار کی سی تکلیف میں رہتا ہے۔*
🍃 *نبی ﷺ نے فرمایا: "مسلمان مسلمان کا بھائی ہے وہ اپنے بھائی پر ظلم کرتا ہے اور نہ ہی اسے ذلیل کرتا ہے، اور نہ ہی حقیر جانتا ہے، تمام مسلمانوں کے ایک دوسرے پر مال ، جان، اور عزت حرام ہیں۔"*
🍂 *اللہ تعالی فرماتے ہیں :* *"تمام مؤمنین آپس میں بھائی ہیں، اس لئے تم اپنے بھائیوں میں صلح کرواؤ"-* [الحجرات: 10]
🍂 *"جبکہ ایک جگہ اللہ تعالی فرماتے ہیں: وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ اپنے تعلقات کو درست رکھو"-* [الأنفال: 1]
🍃 *ایسے ہی نبی ﷺ نے فرمایا: "کیا میں تمہیں نفل روزے، صدقات، اور نماز سے بھی افضل کام نہ بتاؤں؟ انہوں نے کہا: جی اللہ کے رسول، آپﷺ نے فرمایا: "جھگڑا کرنے والوں کے درمیان صلح کرواؤ"-*
🍃 *آپﷺ نے فرمایا: "آپس میں بغض نہ رکھو، حسد بھی نہ کرو، ایک دوسرے سے منہ موڑ کر نہ بھاگو، اور نہ ہی قطع تعلقی کرو"- مزید آپﷺ نے فرمایا: "جنت کے دروازے ہر سوموار اور جمعرات کو کھولے جاتے ہیں، اور مشرک کے علاوہ سب کو معاف کردیا جاتا ہے ، جبکہ آپس میں بغض اور کینہ رکھنے والوں کے بارے میں کہا جاتا ہے، انہیں آپس میں صلح کرنے تک مہلت دے دو-اس وقت تک انہیں معاف نہیں کیا جائے گا"-*
*چنانچہ ہر مسلمان کو چاہئے کہ اپنے سینہ کو مسلمانوں کے بارے میں کینہ سے خالی رکھے، چاہے آپس میں نظریات کا کتنا ہی اختلاف کیوں نہ ہوجائے۔*
🌹 *یا اللہ! ہر مسلمان کو آپس میں محبت کرنے والے بھائی بھائی بنا دے۔* 🌹
*آمین یا رب العالمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
وائرل ویڈیو: رام چرن نے انگلیاں جوڑ کر خود کو نیہا ککڑ کے ایک بہت بڑے مداح کو ہدایت کی، صارف نے کہا – جھوٹ کیوں بولتے ہیں…
وائرل ویڈیو: رام چرن نے انگلیاں جوڑ کر خود کو نیہا ککڑ کے ایک بہت بڑے مداح کو ہدایت کی، صارف نے کہا – جھوٹ کیوں بولتے ہیں…
نیہا ککڑ رام چرن ویڈیو: قسمت کبھی بھی بدل سکتی ہے، نیہا ککڑ اس کی ایک زندہ مثال ہے۔ نیہا، جو کبھی جگر میں گاتی تھی، اس وقت بالی ووڈ میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی پلے بیک گلوکاروں میں سے ایک ہے۔ بہر حال، کچھ لوگ نیہا کی آواز کو بھی ناپسند کرتے ہیں اور کبھی کبھی اسے اپنے نئے گانوں کے لیے ٹرول کرتے بھی نظر آتے ہیں۔ تاہم اس ایپی سوڈ پر، ٹالی ووڈ کے مشہور شخص رام چرن (رام چرن) کی ایک ویڈیو ویب کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
minhajbooks · 7 months
Text
Tumblr media
🔰 حضور نبی اکرم ﷺ کا پیکر جمال أَطْيَبُ السُّوْل فِي شَمَائِلِ الرَّسُوْل ﷺ
اِس بزمِ ہستی میں وہ مبارک شخصیت جس میں حسنِ صورت اور حسنِ سیرت کے تمام محاسن بدرجہ اَتمّ جمع کر دیے گئے، پیغمبر آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ گرامی ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سراپا، کمال درجہ حسین و متناسب، دِل کَشی و رعنائی کا حامل اور حسن و خوبی کا خزینہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اَعضاے مبارکہ کی ساخت اِس قدر مثالی اور حسنِ مناسبت کی آئینہ دار تھی کہ اُسے دیکھ کر ایک حسنِ مجسم پیکرِ اِنسانی میں ڈھلتا دکھائی دیتا تھا۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حسین سراپا کی مدح میں ہر وقت رطبُ اللّسان رہتے تھے۔ اُن کی بیان کردہ روایات سے واضح ہوتا ہے کہ حسنِ ساخت کے اِعتبار سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسدِ اَطہر کی خوبصورتی اور رعنائی و زیبائی اپنی مثال آپ تھی۔
اِس کتاب میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اِسی حسین سراپا کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اَعضاے جسمانی کی ترتیب سے بی��ن کیا گیا ہے۔ اندازِ بیان سادہ اور یوں مترتب ہے کہ پڑھنے والا یہ محسوس کرے گا کہ گویا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حسین سراپا اُس کی آنکھوں کے سامنے ہے۔
🔹 حضور نبی اکرم ﷺ کے حسین سراپا کا تذکرہ 🔹 آپ ﷺ کا حسین قد و قامت 🔹 حضور ﷺ کا رُوئے اَنور 🔹 حضور ﷺ کی رنگت مبارک 🔹 جسم اطہر کی نظافت و لطافت اور خوشبوئے عنبریں 🔹 آپ ﷺ کا سرِ اَقدس اور موئے مبارک 🔹 حضور ﷺ کی جبیں مبارک 🔹 حضور ﷺ کے مبارک ابرو 🔹 حضور ﷺ کی چشمان مقدسہ 🔹 حضور ﷺ کی بصارت مبارک 🔹 حضور ﷺ کی بینی (ناک) مبارک 🔹 حضور ﷺ کے رخسار مبارک 🔹 حضور ﷺ کے دندان مقدسہ 🔹 حضور ﷺ کی آواز مبارک 🔹 حضور ﷺ کے گوش اور سماعت مبارک 🔹 حضور ﷺ کی ڈاڑھی مبارک 🔹 حضور ﷺ کی گردن مبارک 🔹 حضور ﷺ کے مبارک شانے اور بغليں 🔹 حضور ﷺ کی کلائیاں مبارک 🔹 حضور ﷺ کے مبارک ہاتھ، ہتھیلیاں اور انگلیاں 🔹 آپ ﷺ کا سینۂ مبارک اور بطن اقدس 🔹 آپ ﷺ کے مبارک گھٹنے اور پنڈلیاں 🔹 آپ ﷺ کے قدمین مبارک
مصنف : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری زبان : اردو صفحات : 120 🔹قیمت: 300 روپے
🌐 پڑھنے، سننے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے کلک کریں https://www.minhajbooks.com/urdu/book/667/Huzoor-Nabi-Akram-ka-Paikar-e-Jamal
💬 خریداری رابطہ https://wa.me/9203097417163
0 notes
amiasfitaccw · 21 days
Text
کشمیر کے سفر میں ہوا دھماکا
قسط نمبر 03
میں نے سپیڈ کم کی اور آنٹی کی جانب دیکھا ۔ آنٹی نے کہا آپکا مزہ دوبالا کر دیتی ہوں ۔ میں نے کہا جی آنٹی کیوں نہیں . آنٹی نے مِڈ فنگر پوری میری گانڈ میں دے دی ۔ جس سے مجھے بہت مزہ آیا ۔ اور میں نے کہا واہ آنٹی کیا زبردست ایکسپیرینس ہے آپکا ۔ اور ان کو کھینچ کر پاس کیا ان کو کسنگ کرنے لگا ۔ آنٹی نے انگلی میری گانڈ میں دبوچ کر رکھی ۔ اور کہا جھٹکے اُسی رفتار پر رکھو ۔ میں نے سر ہلیا اور انم کے ممے پکڑ کر تیزی سے انم بیگم کی پھدی کے پڑخچے اُڑنے لگا ۔ میرے ٹٹے انم کی گانڈ کے سوراخ پر ٹکرا رہے تھے ۔ مجھے ٹٹوں پر آنٹی کی انگلیاں محسوس ہوئیں ۔ آنٹی نے میرے ٹٹے اٹھا کر انم کی گانڈ میں بھی انگلی دے دی ۔ جس پر انم مزے سے کہنے لگی ۔ سائمہ قربان جاوں جیتی رہو ۔ ہم دونوں کی گانڈوں میں آنٹی انگلیاں چلانے لگی ۔ اور میں جھٹکے لگاتا رہا ۔ مزہ بے انتہا کا تھا ۔ خیر 25 منٹ تک آنٹی نے ہم دونوں کی گانڈوں میں انگلیاں چلاتی رہیں ۔ اور میں جھٹکے لگاتا رہا ۔ مزہ بے انتہا کا تھا ۔ خیر 25 منٹ بعد آنٹی نے ہم دونوں کی گانڈوں سے انگلیاں نکالیں ۔ اور میں آہستہ ہوگیا ۔ انم ن�� کہا پلیز مجھے گھوڑی بنا کر چودو میں اوپر اٹھا ۔ اور انم گھوڑی بن گئی ۔ میں نے آنٹی کے منہ میں لنڈ دے دیا ۔ انم مسکرائی اور کہا جناب پہلے میرا پُھدَا ٹھنڈا کریں ۔ میں نے کہا جی بلکل آپ کو بھی تین بار ہی فارغ کرواؤں گا ۔ بے فکر رہیں میری جان ۔ آنٹی جان نے منہ سے لنڈ نکالا اچھی طرح گیلا کر دیا تھوک سے ۔ اور انم کی چوت پر آنٹی نے لیس دار تھوک تھوکا اور تھوک مَل کر تین انگلیاں اندر دے کر گھمائی ۔ جس پر انم مزے سے لتپت ہوگئی ۔ اور ساتھ ہی میرا لؤڑا انم کی پھدی میں ڈال دیا ۔ جس پر انم آگے سے اُچھلی ۔ جس پر میں نے انم کو گانڈ سے پکڑ کر قابو کیا ۔ اور دے مار ساڑےچار انم کے بھوسڑے کی دھلائی شروع کردی۔ ((انم کی پھدی کیلئے میں نے بھوسڑا لفظ اس لئے انتخاب کیا کیوں کہ اسکی بھوسڑی تھی تنگ بلکل کسی 18 سال کی کچی کنجری جیسی پر دکھنے میں ایک ماہان بھوسڑا دیکھائی دیتا تھا مطلب کافی کُھلی - پُھدی کے پھٹے ھوئے باہر نکلے ہوئے ہونٹ جیسے آپ لوگوں نے اکثر اور بیشتر بڑی عمر کی پورن سٹارز کی ویڈیوز دیکھیں ہوں اگر نہیں دیکھی تو دیکھ لیجیے گا پھر آپ کو سمجھ آ جائے گی کہ انم بیگم کی پھدی کو میں نے یہاں بھوسڑے کا لقب کیوں دیا ہے)) خیر انم مزے میں اہ اہ کرنے لگی ۔
Tumblr media
اور 15 منٹ کی چدائی کے بعد وہ دو بار پانی چھوڑ چکی تھی۔اور میرے آگے گِر گئی اور ہانپتے ہوئے بیڈ سے ٹیک لگا کر میرے آگے اپنے نازک ہاتھ جوڑ دیے ۔ میں اور آنٹی ہنسنے لگے اور میں نے انم سے کہا اور میرے لائق کوئی خدمت ۔ جس پر میں اور آنٹی پھر زور سے ہنسے ۔ اور انم کے چہرے پر بال بکھرے ہوئے تھے ۔ اور انم روندی شکل میں ہنس کر کہنے لگی آپ میرے باپ لگے ہوئے ہو۔ بس کرا دی میری۔ آج پتہ لگا ہے کہ لوگ کسے کہتے ہیں۔ ماں کو چود دینا۔ اور مجھے پتہ لگ گیا ہے آج۔ اسے کہتے ہیں ما چود دینا پھاڑ دینا۔ میں اور آنٹی مسکرائے اور میں نے ایک نظر آنٹی کی طرف دیکھا۔ اور انکھوں سے لنڈ کی طرف اِشارہ کیا ۔ آنٹی نے میرے لنڈ کو ہاتھوں میں تھام کر میرا لنڈ منہ میں لے لیا ۔ اور کچھ دیر بعد انم نے کہا پلیز آپ نیچے لیٹ جائیں۔ میں اوپر چڑھ کر آپکے لوڑے کو چودنا چاہتی ہوں ۔ میں نے کہا سہی ہے ۔ میں نے آنٹی کے منہ سے لوڑا نکالا اور بیڈ پر لیٹ گیا ۔ انم نے اور انٹی نے مِل کر چوپے لگائے اور ٹٹے چوسے ۔ میں مزے سے آنکھیں بند کر کے لیٹا ہوا تھا ۔ پھر آنٹی جان نے میرے منہ پر اپنے ممےلہرائے ۔ میں آنٹی جان کے نپل چوسنے لگا۔ وہاں انم میرے لنڈ کو پکڑ کر اپنی پھدی میں لینے کی کوشش کرنے لگی۔ آنٹی جان نے دیکھا اور کہا روکو میں ڈالتی ہوں ۔ تم علی کی چسٹ پر ہاتھ رکھ پھدی اٹھاؤ ۔ انم نے پھدی اٹھائی ۔ آنٹی جان نے اچھے سے میرے لوڑے کو چوس کر تھوک پھیلا کر انم کی بھوسڑی میں میرا ٹوپا ایڈجسٹ کیا ۔ اور مجھے کہا علی جان آپ زرا اب کمال دیکھائیں ۔ میں نے نیچے سے پوری طاقت سے فل گانڈ اٹھا کر جھٹکا مارا اور پورا لنڈ ٹٹوں تک انم کی بھوسڑی میں چڑھا دیا ۔ انم سسکنے لگی اور پھر میں نے دھواں دار سٹائل سے انم کے بھوسڑے کی دھلائی سٹارٹ کر دی 5 منٹ بعد میں میں نے انم کی کمر میں باہیں ڈال کر اسے جکڑ لیا
Tumblr media
اور خود بیڈ سے اٹھ کر نیچے اترا اور پھر انم کی دونوں ٹانگوں کے نیچے سے بازو ڈال لیے اور انم کی بھوسڑی سے لنڈ نہیں نکالا اورانم کو انگھٹی کے پاس لے گیا لنڈ پر ہی اٹھا کر آنٹی بیڈ پر لیٹ کر سارا سین انجوائے کر رہی تھیں اور انم کو کہنے لگیں انم اسے اج یہ بھی پتہ لگ ہی گیا کہ اسے کہتے ہیں لنڈ پر بیٹھانا ۔ انم نے کہا ہاں سائمہ پر یہ مجھے پتہ ہے لنڈ پر چڑھنا اور بیٹھنا کس قدر لزیز ہے ۔ انم نے میری گردن میں باہیں ڈال لیں اور کسنگ کرنے لگی اور میں سے زور زور سے اٹھا اٹھا کر لنڈ پر مارنے لگا اور وہ چیخنے لگی اور کچھ دیر بعد سسکنے لگی 5 منٹ بعد میں پیچھے مڑا اور آنٹی سے کہا اجائیں اپ بھی فارغ نہ لیٹیں یہ لمحات اگر قسمت سے نصیب ہو ہی گئے ہیں تو انکی قدر کریں آنٹی مسکرائیں اور بیڈ سے اتر کر اگئیں اور میرے چتڑوں پر ہاتھ پھیرنے لگیں میں نے کہا انٹی جان زار اپ ٹٹے چسوائی کی رسم کو جاری رکھیں دونوں ہنسی اور اور انٹی گوڈوں کے بل بیٹھ کر میرے ٹٹےچوسنے لگیں مزہ میں بتا نہیں سکتا اففففف خیر سے یہ راونڈ پورے 30 منٹ تک چلا جس میں آنٹی جان لگاتار میرے ٹٹے چوستی رہیں اور انم کی پھدی پانی چھوڑ گئی ۔ اور میرا لنڈ انم نے پھدی سے باہر نکال دیا ۔ اور میرے سے چپک کر ہانپنے لگی میں نے انم کے منہ میں زبان ڈال دی جس پر وہ شانت ہوگئی آنٹی میرے لنڈ کو چوسنے لگ گئیں ۔ اور میں انم کی گانڈ کو پیار سے سہلاتا رہا ۔ جس پر انم نے مجھے کہا علی صاحب اب کم از کم آدھا گھنٹہ گیپ دیں ۔ اسکے بعد ہماری گانڈیں بھی مارنی ہیں اپ نے ۔ آنٹی نے کہا نہیں نہیں انم تم تھوڑا ریسٹ کرو ۔ میں علی سے گانڈ مرواتی ہوں ۔ لاسٹ 15 منٹ میں تم گانڈ مروا لینا ۔
Tumblr media
انم نے کہا یس سہی ہے سائمہ تم گانڈ مرواؤ اور علی جان پلیز لاسٹ 15 منٹ میرے لئے بچانا مجھے آپکے لنڈ سے لازمی گانڈ مروانی ہے ۔ میں نے کہا اوکے میری بھوسڑی جان آپ بے فکر رہیں آپکا پورا ٹائم آپ کو ملے گا پر میں منی آپ دونوں کو پیلاوں گا جس پر دونوں نے کہا ظاہر ہے محنت کی کمائی کا زائقہ چکھے بغیر ہم نہیں رہیں گی میں نے انم کو نیچے اتارا اور بیڈ پر جا لیٹا۔ میں لیٹا ہوا تھا آنٹی جان آگے کو بڑھیں اور میرا لنڈ تھما اور مجھ سے کہا کچھ دیر روکو میں زرا سی گانڈ ریڈی کرلوں کیوں کے آپکے لنڈ کا مقابلہ میری گانڈ نہیں کر پائے گی ۔ یہ تو کنفرم ہے کہ گانڈ تو پھٹے گی ہی پر میں چاہ رہی ہوں جو ممکن ہو سکے تکلیف سے بچنے کے اقدامات کرلوں ۔ میں نے کہا آنٹی آپ صرف ویسلین لے آئیں باقی مجھ پر چھوڑ دیں میں گانڈ مارنے کا ماسٹر ہوں میری 5 ایسی گرل فرینڈز ہیں جو صرف مجھ سے گانڈ مروانے کی اپوائنٹمنٹ لیتی ہیں ۔ آنٹی نے کہا سہی ہے جناب پر مجھے پتہ ہے نہ میری اور انم کے بھوسڑے کو اس لنڈ نے پھاڑ کر سُوجا دیا ہے۔ میں نے کہا اوکے جو کرنا ہے اپ کرلیں آنٹی اٹھیں اور سٹور گئیں اور وہاں سے ویسلین اور اینل پلگ ((افف)) لے کر آگئیں ۔ میں دیکھ کر حیران ہوگیا میں نے کہا اس علاقہ میں یہ سب کچھ ۔ انم نے کہا یہ انکے شوہر کی مہربانیاں ہیں میں نے کہا کیا بات ہے پورا سازو سامان ہے آپ لوگ کے پاس۔ آنٹی جان نے انم سے کہا انم پلیز آجاؤ تھوڑا سا میری گانڈ کو لبریکیٹ کردو۔ انم اٹھی اور آنٹی گھوڑی بن گئیں ۔ اور میرا لنڈ منہ میں لے لیا ۔ اور انم نے پوار اینل پلگ ویسلین والی ڈبیا میں گھسیا اور پورا پلگ ویسلین سے لتھڑا ہوا باہر آگیا ۔ میں سب دیکھ رہا تھا میں نے انٹی سے کہا سیک بات تو کنفرم ہے کہ آپکے شوہر اور آپ دونوں ملکر ایسے ہی تھر سم کرتے ہوں گے ۔
Tumblr media
آنٹی نے نے کہا بلکل علی ہم کرتے ہیں پر میرے شوہر کس لنڈ ہی 4 انچ ہے اور وہ انجکشن لینے کے بعد بھی اپ جیسا سٹیمنا نہیں رکھتے ایک تو سائز چھوٹا ہے انکا اور سے ایک سٹائل میں 2 یا 3 منٹ سے زیادہ نہیں ٹک پاتے مطلب اپ نے تو ہماری ایک ایک سٹائل میں 25 25 منٹ پھدیاں مار مار کر جان نکال دی وہ ایسے نہیں کر پاتے میں نے کہا مطلب اج آپ لوگوں کو پورن ویڈیوز سچ ہوتی دیکھائی دے رہی ہیں دونوں نے کہا بلکل آج تو بس کیمرے کی کمی تھی اس پر انم مسکرائی مجھے اسکی مسکراہٹ مشکوک لگی اور میں نے کہا کیوں انم انم نے کہا کچھ نہیں میں نے انٹی کا سر لنڈ پر دبایا اور غصے سے انم کو کہا بتاؤ کہاں کیمرہ ہے وہ ڈر گئی اور س نے کہا علی پلیز آرام سے انٹی نے نے منہ اٹھانا چاہا میں نے اسکا منہ لنڈ پر دُبا کر کہا بہنچود تم نے لنڈ منہ سے باہر نکالا تو تمھاری ماں چود دوں گا اور جان سے مار دوں گا دونوں ڈر گئیں انم ہاتھ میں اینل پلگ پکڑے کانپنے لگی اور کہنے لگی قسم خدا کی مجھے اسی نے میسج کر کے بلایا ہے اور جب آپ لیڑین میں تھے۔ تو ہم نے اتنی دیر میں کیمرے فکس کیئے تھے پر اگر اپلوڈ بھی کریں گی تو آپکا چہرہ ہیڈن رکھیں گی۔ میں نے آنٹی کا سر چھوڑا لیس دار تھوک سے لتھڑا ہوا لنڈ باہر آگیا اور آنٹی کا پورا چہرہ تھوک سے بھرا ہوا تھا ۔ آنٹی نے کہا پلیز علی میری جان یہ سچ کہہ رہی ہے ۔ اور میں نے اپنے شوہر کو بھی میسج کردیا تھا ۔
Tumblr media
جب آپ لیٹرین میں تھے ۔ انھوں نے کہا ہے کہ انجوائے کرو پر یہ یادگاری لمحات کمیرے کی آنکھ میں لازمی ریکارڈ کر کے بھیجنا تاکہ مجھے تسلی ہو کہ میری بیوی کو آج وہ سُکھ مل گیا جو پیچھلے 40 سال میں نہیں ملا ۔ میں مسکرایا اور انم سے کہا اٹھو میری قمیض سے سگریٹ لیکر آؤ انم جلد سے اٹھی اور میری جیب سے سگریٹ لائٹر لے آئی میں نے پیچھے بیڈ کی ٹیک کے ساتھ تکیہ لگایا خود ٹیک لگا کر بیٹھ گیا اور سگریٹ سلگائی ۔ آنٹی اور انم سخت ڈر گئے تھے کہ اب یہ پتہ نہیں ہمارے ساتھ کیا کرے گا آنٹی ڈر سے میرے پاؤں پکڑ کر ہلکے ہلکے سہلا اور دبا رہی تھی ۔ میں نے موبائل دیکھا دن کے 12 بج چکے تھے ۔ میں نے کہا آنٹی آپ اگر یہ سب پہلے بتا دیتی تو شاید اس سے بھی زیادہ ماحول بن جاتا ۔ اس پر دونوں کہ چہرے پر ایک دم خوشی کی لہر دوڑی ۔ اس بات پر آنٹی نے کہا قسم سے آپ کے اس رویے نے تو ہماری گانڈ بند کردی تھی اور میں سوچ رہی تھی پتہ نہیں اب آپ کیا کرو گے۔ میں نے کہا چلو آپ دونوں وعدہ کرو کے میرا چہرہ ویڈیو میں ہڈن رہے گا۔ دونوں نے اگے بڑھ کر میرا لنڈ پکڑا اور کہا پکا وعدہ میں نے کہا اوکے تو پروگرام کو کنٹینیو کیا جائے انٹی پھر سے گھوڑی بنی اور انم نے انٹی کی گانڈ میں پلگ اِن کر دیا انٹی سسکی اور مزے سے میرا لوڑا چوسنے لگیں میں نے سگریٹ سلگائی ہوئی تھی اور مزے سے کش لگا رہا تھا ۔ آنٹی نے میرا پوار لنڈ منہ میں لیکر چوپے جاری رکھے ہوئے تھے ۔
Tumblr media
اب انم نے پلگ آؤٹ کیا اور دو انگلیوں پر ویسلین چڑھائی اور آنٹی کے گانڈ کے سوراخ کو مَلنا شروع کیا جس پر آنٹی کو بہت مزہ آنے لگا اور پھر انم نے دونوں انگلیاں آنٹی کی گانڈ میں گھوما دیں جس پر آنٹی سسکیں اور پھر انم نے اندر تک گانڈ میں ویسلین بھر دی آنٹی جان نے منہ سے لوڑا نکالا اور انم سے دوبارہ کہا پلیز اب پھر سے پلگ اِن کردو میری گانڈ میں انم نے پلگ ایک ہی پش میں اندر کردیا جس پر انٹی سسکی اور مسکرائیں اور انم نے کہا مبارک ہو آپکی گانڈ تیار ہے ۔ میں سب دیکھ کر بہت خوش ہورہا تھا ۔ کہ یہ دونوں کسی بھی پروفیشنل پورن سٹار کو مات دے سکتیں ہیں ۔ کچھ دیر انم نے پلگ اِن آؤٹ کیا اور کہا علی اب آپکی آنٹی جان کی گانڈ ریڈی ہے میں نے کہا اوکے ۔ آنٹی میری جان سگنل پاس کریں تو میں زرا جوشیلے اسٹروکس کھیلوں آنٹی مسکرائیں اور کہا اب آپ جیسے چاہیں میری گانڈ پھاڑ دیں۔ میں اٹھا اور آنٹی سے کہا اگر آپ دیوار کا سہارا لیں تو زیادہ مزہ آئے گا ۔ آنٹی نے کہا پتہ نہیں آپ کو میرے دل کی بات کیسے سمجھ آجاتی ہے میں بھی یہی سوچ رہی تھی کے آپ نے میرے دل کی سن لی ۔ میں ہنسا اور انم کو اشارہ کیا اور وہ میرے پاس آگئی اور میں نے اس کے منہ میں لنڈ دے دیا اور آنٹی سے کہا
آنٹی جان دل کو دل سے راہ ہوتی ہے اندر ڈالو تو آہ ہوتی ہے ۔ جس پر انم اور آنٹی بڑی زور سے ہنسی اور میں نے انم سے کہا آپ چوپے جاری رکھو ۔ اور خود آنٹی کو کھڑا کرکے ان کی گانڈ میں پلگ اِن آؤٹ کرنے لگا مزہ انتہا پر تھا ۔ کہ دروازہ کھٹکا میری گانڈ پھٹ گئی ۔ آنٹی نے کہا نارمل میں ہوں نہ نو ٹینشن تم دونوں لگے رہو ۔ میں نے کہا اب کون ہے آنٹی نے کہا لگے رہو میں دیکھ لیتی ہوں ۔ انم نے بھی کہا علی نو ٹینشن اور میرا لنڈ چوسنے لگی ۔
Tumblr media
آنٹی نے چادر باندھ کر دروازہ کھولا تو سمنے آنٹی کی خالہ تھیں ان سے سلام دعا کی تو آنٹی نے انہیں کہا بس ایسے بیٹھی ہوئی تھی خالہ مجھے گرمی لگی ہے سوچا نہا لوں خالہ نے کہا بیٹی کب تک ایسے گرمی سہتی رہے گی ۔ شوہر کو بول ساتھ لے جائے تجھے آنٹی نے کہا ہاں خالہ بولتی رہتی ہوں خالہ نے کہا بہت عرصے بعد یہاں سے گزر رہی تھی سوچا تجھ سے مل لوں ۔ آنٹی نے کہا بس نہا کر شادی پر جارہی ہوں ۔ خالہ نے کہا اوکے میں بھی وہیں آرہی ہوں باقی وہاں ملتے ہیں ۔ آنٹی نے کہا اوکے ۔ خالہ چلی گئی اور آنٹی اندر سے ڈور لاک کر کے آگئیں اور کہا اوکے اوکے شاباش جاری رکھو میں نے کہا ویلڈن آنٹی آپ کمال ہو اندر ننگا ناچ چل رہا ہے اور خالہ کو نہانے کا بتا کر بھگا دیا ۔ آنٹی نے مجھ سے کہا کیا کرتی اس بڈھی کو آپکے نیچے لیٹا کر مروانا تھا آپکے لنڈ کے ایک وار کو بھی نہ سہ سکے گی ۔ میں اور انم ہسنے لگے اور میں نے کہا آنٹی خیر ہے وہ پرانی کھلاڑی عورت تھی میری ہوا ہی نہ نکال دیتی ۔ سب ہنسنے لگے خیر میں اور انم لگے ہوئے تھے آنٹی چادر اتار کر چڈے کھول کر کھڑی ہوگئیں۔ میں نے ایک فرمائش کردی میں نے آنٹی سے کہا آپکے پاس ہیل والی جوتی ہے ۔ آنٹی نے کہا بلکل پر وہ بہت اونچی ہے ۔ میں نے کہا لے آئیں ۔ وہ لے آئیں ۔ اور میں نے کہا پہن لیں۔ آنٹی نے پہن لی ۔ میں نے کہا اب اپنے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر جھک جائیں ۔ آنٹی جھک گئیں میں نے پلگ نکالا ۔ اور انم کو پکڑیا ۔ اور انم سے کہا آنٹی کو آگے سے گلے لگا لو ۔ انم نے ایسے ہی کیا اور آنٹی نے انم کے گلے میں باہیں ڈال لیں ۔ میں نے لنڈ کا ٹوپا آنٹی کی گانڈ کے سوراخ پر رکھا اور کہا آنٹی جان اب ہمت برقرار رکھنا ۔
Tumblr media
آنٹی نے ڈری ہوئی آواز میں کہا آپ رحم کرنا پلیز ۔ میں نے آنٹی کی کمر پر کسنگ کی اور کندھوں سے پکڑ کر ایک جھٹکے میں پورا لنڈ آنٹی جان کی گانڈ میں اتار دیا ۔ جس پر انھوں نے ایک بھیانک قسم کی چیخ ماری اور آگے کو چلنے لگئیں ۔ اب میں کہاں چھوڑنے والا تھا ۔ میں نے آنٹی کو جکڑا ہوا تھا ۔ آنٹی انم سے لپٹ کر آگے ہورہی تھی ۔ ایسے ہی جیسے کتی کی گانڈ میں کتا لنڈ مارتا ہے ۔ اور وہ چھڑا کر بھاگنے کی کوشش کرتی ہے ۔ ایسے ہی انم نے کہا واہ کیا سین ہے ۔ علی آپ کو چھوڑ نہیں رہے ۔ اور آپ کتی کی طرح چھڑوا کر بھاگ رہی ہیں ۔ آنٹی نے کہا بڑی بہنچود ہے انم تُو تیرے اندر جب علی اپنا لُلا واڑئیں گے تب تُو بھی پِستی کُتی کی طرح چھڑوا کر آگے بھاگے گی اور چاؤن چأون کرئے گی ۔ سب ہنسنے لگے میں نے کہا آنٹی باقی سب تو ٹھیک ہے یہ پستی کتی کیا ہے آنٹی نے کہا پلیز اب گانڈ مار لو میں بتا دونگی آپ کو پھر ہم ہنسنے لگے اورمیں نے کہا اوکے میری جان یہ لو پھر کیا یاد کروگی اور طھر میں نے بھی بغیر آصرآ کئے آنٹی کی گانڈ میں بے دریغ ہوکر پوری طاقت سے فُل سپیڈ لنڈ مارنا شروع کردیا ۔ انٹی کی گانڈ افف نرم گرم افف کوئی نیا چودنے والا ٹوپا رکھ کر ہی فارغ ہوجائے اتنی سیکسی گرم گانڈ ہے آنٹی جان کی ۔ اب میں پیچھے ہٹ ہٹ کر آنٹی کی گانڈ میں لنڈ مار رہا تھا۔ جس پر وہ مزے سے انم کیساتھ کسنگ کر رییں تھیں ۔ میں لنڈ کو آنٹی کی گانڈ میں اندر باہر ہوتا خود دیکھنے لگا جس پر میرا جوش بے انتہا بڑھ گیا اور انٹی کی گانڈ پر اتنی زور کے جھٹکے مارنے لگا جس پر دھماکوں اور فائر جیسی آوازیں انے لگیں انٹی کی ہمت جواب دے رہی تھی اور مجھے پتہ لگ گیا تھا کہ اسکی گانڈ پھٹ گئی ہے اور خون نکل رہا ہے کیونکہ اس رانڈ نے آج تک اتنا بڑا موٹا لنڈ اپنی زندگی میں پہلی بار ہی لیا ہے میں نے آنٹی کو گانڈ سے پکڑ کر بیڈ پر لے گیا آنٹی گھوڑی بنی میں بھی بیڈ کے اوپر چڑھ کر انٹی کی گانڈ مارنے لگا وہ سسکیاں لینے لگی اور میں مسلسل اس حالت میں آنٹی کو 35 منٹ تک چودتا رہا جس پر آنٹی نے کتی کی طرح چھوڑوا کر روتی ہوئی شکل کیساتھ میرے آگے ہاتھ جوڑے اور کہا بس میرے باپ میری پھڑ دی آپ نے رحم کرو میں نے انٹی کا بازو پکڑا اور کہا نہیں نہیں ائیں ابھی کافی ٹائم ہے یہ لمحے پھر نصیب نہیں ہونگے آنٹی نے ہاتھ جوڑے اور کہا پلیز میری ہمت جواب دے گئی میں ہار گئی ہوں زندگی میں اج پہلی بار کسی مرد سے ہاری ہو تو وہ آپ ہیں ۔
Tumblr media
میں مسکرایا اور کہا انم کیا پلان ہے وہ پلگ مار مار کر ریڈی تھی میں نے اشارہ کیا اور انم بیڈ پر میری ٹانگوں کے نیچے سے گزر کر گھوڑی بن گئی میں نے کہا واہ کمال ہو یار اپ بھی خیر میں نے لنڈ انم کی گانڈ پر رکھا ہی تھا کہ ادھا اندر چلا گیا جس پر انم سسکی میں نے کہا واہ اتنی کُھلی گانڈ انم نے پیچھے مڑ کر میری طرف دیکھ کر کہا سب سیکس ٹوائیز کا کمال ہے جناب میں نے کہا واہ مطلب ڈیلڈو استعمال کرتی ہو تم اس نے کہا کثرت سے میں نے بس اتنا سنا اور انم کی گانڈ کو چودنا شروع کردیا جس پر وہ اہ اہ اہ کرنے لگی خیر جب میں نے رَف ہوکر انم کی گانڈ میں لنڈ چلایا جیسے سائمہ کی گانڈ میں چلایا تھا تو انم نے ایک دم پھٹی ہوئی نگاہوں سے میری طرف دیکھا تو میں نے کہا انم جان ڈیلڈو اور میرے لنڈ میں زمین آسمان کا فرق ہے اب پتہ لگا انٹی کی گانڈ سے خون ایسے نہیں نکالا اب تم دیکھو تمھارے ساتھ کیا کرتا وہ رونے لگی سسکنے لگی آنٹی ادھ موئی پڑی ہوئی تھی گنڈ میں تولیہ رکھ کر ۔ اب میں نے اوپر رہ کر اتنی سپیڈ سے لنڈ انم کی گانڈ میں مار کہ وہ چیختے ہوئے بے حوش ہوگئی میں نے اسے پھر بھی نہ چھوڑا اور جب دیکھا اب یہ بلکل بے حوش ہے تو لنڈ گانڈ سے نکالا جس پر اس نے پھر آنکھیں کھولیں اور کہا علی جان خدا کیلئے بس ہوگئی میں نے کہا بس 5 منٹ اور لگاؤ میری منی نکل جائے گی اتنے میں انٹی نے اپنی گانڈ میں پتہ نہیں کہاں سے ہمت لائی اور اٹھ کر انم کی گانڈ کیساتھ اپنی گانڈ جوڑ دی گھوڑی بن کے میں نے کہا اففففف انٹی آپ ہو ہی کمال اپنی پھٹی ہوئی گانڈ بھی پیش کردی مجھے جس پر آنٹی نے کہا اب اپکے مزے کا ٹائم ہے غلط بات ہے ہم دونوں پچھلے 4 گھنٹے سے خود مزہ لے رہی ہیں اب آپ کو پورا مزہ دینا ہمارا فرض ہے علی جان جیسے چاہو ہمیں چودو میں نے کہا اوکے اور انٹی کی گانڈ میں گھسے مارنے لگا اور انم نارمل ہوئی اس نے کہا آؤ علی فائنل راؤنڈ لگاؤ جتنا فاسٹ ہوسکے پلیز میں نے کہا اوکے انٹی کی گانڈ سے اترا اور انم۔کی گانڈ میں تھوکا کیونکہ دونوں کے سوراخ ڈھائی ڈھائی انچ فل کھلے ہوئے تھے میں نے لنڈ سپیڈ سے مارنا سٹارٹ کر دیا خیر 8 9 منٹ بعد میرے ٹٹوں نے منی لنڈ میں سپلائی کردی جس پر میں بیڈ سے جلدی سے اترا اور دونوں کہا آجاؤ دونوں میرا مال پی لو دونوں نیچے زبانیں نکال کر بیٹھ گئیں میں مٹھ مارنے لگا آنٹی نے میرے ٹٹے منہ میں لے لئے جس پر مجھے شدید مزہ انے لگا اور آنٹی کو سر پر ہاتھ پھیرنے لگا اور 4 منٹ بعد منی آگئی میں نے آ��ٹی سے کہا زبان نکالیں دونوں نے زبانیں نکالیں میرے لنڈ نے منی کی دھاریں نکالنے شروع کردیں 4 دھاریں آنٹی کے منہ میں ماری اور 6 انم کے منہ میں ماریں دونوں نے مزے سے میری منی پی لی اور خوش ہوگئیں آنٹی نے میرا لنڈ منہ میں لے لیا اور مسلسل چاٹنا جاری رکھا جب تک آخری قطرہ تک نہ نکلا خیر خوشی سے دونوں پاگل تھیں برسوں کا خواب پورا ہو چلا تھا میں بیڈ پر لیٹا اور ٹیک لگا کر سگریٹ جلائی اور دھواں مار کر دونوں سے سے کہا تو ہاں جی پارٹنرز کیسا رہا دونو ادھ موئی لیٹی ہوئیں تھی اٹھ بیٹھی اور کہنے لگیں فنٹاسٹک انم نے کہامرتے وقت تک نہ بھول پائیں گی میں مسکرایا اور آنٹی نے بھی کہا بے شک ایسے ہی ہے کبھی نہیں بھول پائیں گے ہم میں نے کہا اوکے انٹی اب بھوک لگی ہے اوپر دن 2 بجنے والے ہیں میں نے وہاں پہنچنا بھی ہے چلیں اب دیر نہ کریں انٹی فٹافٹ اٹھیں اور انم سے کہا پلیز زرا چیزیں اٹھا لو میں کھانہ گرم کر کے لے آتی ہوں میرا لنڈ مرجھا گیا خیر انم نے کہا اپ واش روم جائیں گے میں نے کہا نہیںیہاں ہی گرم پانی سے کپڑا بھگو کر میرا لنڈ اور ٹٹے صاف کردو جس پر انم نے کہا جی سہی اور وہ گم پانی لے ائی اور میں بیڈ پر لیٹا سیگریٹ پی رہا تھا ۔ انم نے میرے لنڈ کو بلکل صاف کردیا ۔ اور مجھے کہا کپڑے پہناؤں ۔ میں نے کہا ابھی نہیں جب کہوں گا تب پہنانا ۔ انم نے کہا اوکے اور آنٹی کیساتھ کھانہ لگانے لگی ۔ دونوں نے انڈروئیر اور برئیزر پہن رکھی تھیں ۔ دونوں قیامت لگ رہیں تھیں ۔
Tumblr media
خیر کھانہ لگا تو ہم نے لزیز کھانہ کھایا جس میں چکن کڑاہی اور مٹن پلاؤ تھا اور بھوک بھی لگی تھی خیر کھانہ کھا کر میں نے۔ کہا اب انٹی آپ ریڈی ہوجائیں تاکہ ہم پھر نکلیں آنٹی نے کہا اوکے انم نے کپڑے پہنے اور کہا میں بلتی ہوں شام میں شادی پر ملاقات ہوگی اور میں نے انم ڈے پوچھا تو کیا اپ بھی یہیں رہتی ہو تو انم نے کہا نہیں میں تو کراچی سے آئی ہوں لو جی میری عید ہوگئی میں نے کہا کراچی کہاں اسنے کہا گلستانِ جوہر میں بھی کراچی میں گلستان جوہر میں رہتا ہوں انم خوش ہوکر گلے لگی اور کہنے لگی انٹی میری تو لاٹری نکل ائی ہے آنٹی نے کہا واہ جی واہ مطلب مجھے بھی کراچی شفٹ ہونا ہوگا پر میں شوہر سے ڈسکس کروں گی پھر اپ دونوں کی ضرورت پڑے گی میں نے کہا پاگل ہو آنٹی آپ ضرورت کیا بس چلو باقی میں سب کرلوں گا ۔ آنٹی نے کہا ضرور پر زرا ٹائم لگے گا میں نے کہا اوکے خیر انم سے کہا واپسی کیسے اور کب ہے اسنے کہا آپ کی فیملی میں نے کہا وہ تو راولپنڈی روکیں گے اور گھومیں پھرے گے انھیں ٹائم لگے گا کیونکہ بچوں کی سکول سے تین ماہ کی سالانہ چھٹیاں ہیں تو یہ تو کہیں مہینے بعد آئیں گے انم نے کہا ڈن ہوگیا میں اور آپ اکھٹے چلتے ہیں میں نے کہا سہی ہے اور ٹرین سے چلیں میں نے کہا ہاں سہی ہے لمبا سفر ہے اس میں دو والا سلیپر کروا لیتے ہیں اور فُل انجوائے کرتے جائیں گے اور کراچی بھی پورے دو ماہ میرا گھر فری ہوگا وہاں بھی پروگرامنگ کرتے رہیں گے انم نے کہا پکا ڈن آپ ٹکٹنگ کر لیں میں نے کہا وہ تو ابھی ایک کال پر ہو جائے گا انم نے کہا اوکے یہاں سے کیسے جانا ہے میں نے کہا میں تو انکی یہ شادی کا لاسٹ فنکشن والیمے کا اٹینڈ کر کے ابھی رات کو ہی راولپنڈی نکلوں گا وہاں ایک دو کام ہیں کال وہ کروں گا اور پرسوں کی ٹکٹس کروا لیتے ہیں انم نے کہا تو رات کو کیسے جائیں گے کوئی ٹرانسپورٹ نہیں رات کو چلتی میں نے کہا میری جان میں دوست سے گاڑی لایا ہوا ہوں اب سمجھیں انم نے کہا آنٹی کیا کہتی ہیں میں نے بھی صبح پہنچنا ہے مامی لوگوں کے ہاں انھیں مل لوں آنٹی نے کہا بلکل سہی ہے دونوں نکلو میں نے کہا بس تم وہاں ولیمے پر میری بیوی سے کہہ دینا وہ تمہیں خود کہہ دے گی میرے شوہر کیساتھ جائیں انم نے کہا اوکے۔اتنے میں میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا آنٹی میک اپ کر رہیں تھیں ۔ ننگی کھڑی تھیں ۔ میرے لنڈ نے پھر انگڑائی لی میں نے انم سے کہا وہاں تو دیکھو انم نے کہا چود دیں قسم سے قیامت لگ رہیں ہیں میں نے کہا اوکے آؤ دونوں اٹھے میں نے صرف شلوار پہن رکھی تھی اتار دی اور آنٹی کے پیچھے ہم دونوں کھڑے ہوگئے جس پر انٹی سمجھ گئیں اور مسکرانے لگیں میں نے انم سے کہا گیلا کر جان میرے لوڑے کو یہ قیامت میرے لنڈ کو چین نہیں لینے دیتی انم نے نیچے بیٹھ کر لنڈ فل منہ میں ڈال کر پورا گیلا کیا اور میں نے لنڈ آنٹی کی پھدی میں گھسا دیا جس پر آنٹی سسکیں اور میں نے چدائی ہلکے سے سٹارٹ کردی اتنے میں انم نے کہا پلیز آپ دونوں لگے رہیں میں نکل رہی ہوں میں نے ریڈی ہوکر انا ہے میں نے اور آنٹی نے کہا(lv you jaan) اوکے شام میں ملتے ہیں اور آنٹی کی کھڑے کھڑے پھدی چودنے لگا. آنٹی زور سے سسکنے لگیں. اور میں بھی سسکنے لگا. لائٹ سپیڈ سے چودنے لگا آنٹی جان بھی ساتھ دے رہیں تھیں .میں نے آنٹی جان کی ایک ٹانگ ڈریسنگ ٹیبل پر رکھی اور چودنے لگا جس پر آنٹی پیچھے میری گردن میں بازو ڈال کر کسنگ کرنے لگئیں۔
---جاری ہے
Tumblr media Tumblr media
5 notes · View notes
tania-dilshad · 10 months
Text
ایک شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں جب اپنے رب سے سوال کروں تو کیا کہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تم یہ کہو: اللهم اغفر لي وارحمني وعافني وارزقني اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، اور مجھے عافیت دے اور مجھے رزق عطا فرما، اور آپ نے انگوٹھے کے علاوہ چاروں انگلیاں جمع کر کے فرمایا: یہ چاروں کلمات تمہارے لیے دین اور دنیا دونوں کو اکٹھا کر دیں گے ۔
Tumblr media
Ibn-e-majah 3845
0 notes
urdu-poetry-lover · 3 months
Text
سلگ رہی ہیں میری انگلیاں حرارت سے ....
تمہارے ہجر کی شامیں گنی تھیں پوروں پر
3 notes · View notes
emergingpakistan · 11 months
Text
ہم اور ہمارے بچے کیا کھا رہے ہیں ؟
Tumblr media
حالانکہ کھانا زندہ رہنے کے لیے کھایا جاتا ہے لیکن کبھی کبھی کھانا زندگی چھین بھی لیتا ہے۔ یہی بات سمجھانے کے لیے ہر برس کی طرح کل محفوظ خوراک کے فروغ کا عالمی دن ( سات جون ) منایا جا رہا ہے۔ یہ درست ہے کہ رزق کا وعدہ اوپر والے نے کیا ہے۔ یہ بھی بجا کہ غذا وہ کھانی چاہیے جو حلال اور صحت بخش ہو۔اس کے باوجود خوراک پاک و صاف ماحول میں تیار نہ کی جائے تو حلال خوراک کو مضرِ صحت یا حرام بننے میں بھی وقت نہیں لگے گا۔ اپنی اولاد کو سونے کا نوالہ بے شک کھلائیں مگر وہ سونا اور اسے کھلانے والے ہاتھ اور برتن اگر صاف نہ ہوں تو پھر سونے کو بھی بیمار نوالہ بنتے دیر نہیں لگتی۔ یہ بھی قابلِ غور ہے کہ خوراک کی شکل میں زہر خورانی (فوڈ پوائزننگ) کے جتنے بھی واقعات سامنے آتے ہیں وہ باورچی خانے سے زیادہ گھر کے باہر ہوتے ہیں۔ جوں جوں آؤٹ ڈور ڈائیننگ کا رواج بڑھ رہا ہے توں توں ہمارے معدوں میں غیر معیاری خوراک بھی جا رہی ہے اور ہم یہ خوراک پیسے دے کے خرید رہے ہیں اور اپنے گھروں میں اس کی ڈلیوری بھی کروا رہے ہیں۔ باسی خوراک یا صحت دشمن بکٹیریاز، وائرس، انسانی خون پر پلنے والے پیراسائٹس اور ملاوٹ زدہ نیم پکی کچی خوراک کے سبب روزانہ دنیا میں لگ بھگ سولہ لاکھ انسان زہر خورانی اور دیگر جسمانی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔
ان میں سے لگ بھگ چار لاکھ بیس ہزار انسان بیماری کے سبب مر بھی جاتے ہیں۔ان میں پانچ برس یا اس سے کم کے لگ بھگ سوا لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔ کیونکہ ان کے نازک اور نمو پذیر جسمانی نظام پر غیرمعیاری خوراک سب سے پہلے حملہ کرتی ہے۔ کہا جاتا ہے ناقص خوراک میں شامل بکٹیریاز ، وائرس، پیراسائٹس، مضرِ کیمیاوی مادے مل ملا کے ڈائریا سے کینسر تک مختلف اقسام کی لگ بھگ دو سو بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ نتیجہ اوسطاً ایک سو دس ارب ڈالر سالانہ کے معاشی نقصان کی شکل میں نکل رہا ہے۔ یعنی پچانوے ارب ڈالر صاحبِ روزگار انسانوں کے بیمار ہونے کے سبب لاکھوں پیداواری گھنٹوں کی شکل میں ضایع ہوتے ہیں اور پندرہ ارب ڈالر علاج معالجے پر صرف ہو جاتے ہیں۔ جب تک زندگی سادہ تھی تب تک مسائل بھی سادہ تھے�� اب چونکہ خوراک سمیت ہر شے ڈسپوزایبل ہے اور صارف کے منہ تک پہنچتے پہنچتے ایک طویل اور گنجلک سپلائی چین سے گذرتی ہے لہٰذا کچھ پتہ نہیں چلتا کہ کس مقام پر کون سی خوراک کے ساتھ کیا ہاتھ ہو گیا۔
Tumblr media
غیر معیاری خوراک کی ترسیل اور اس کی روک تھام کے راستے میں کئی رکاوٹیں ہیں۔ ان میں سے بیشتر لالچ اور بدنئیتی کی پیداوار ہیں۔ مثلاً کھانے پینے کی اشیا کی ایک مدتِ استعمال ہوتی ہے جس کے بعد اسے برتنے سے بیمار ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یار لوگوں نے اس کا حل یہ نکالا ہے کہ ایکسپائری ڈیٹ یا تو مٹا دی جاتی ہے یا جعلی طریقے سے بڑھا دی جاتی ہے، اور یہ کام نہ صرف خوراک بلکہ ادویات کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ آپ بڑے بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز میں بھی شیلف پر پڑی درآمد کردہ اشیائے خور و نوش دھیان سے دیکھیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں ایسی اشیا جن کی ایکسپائری چھ ماہ سے کم ہو انھیں شیلف سے ہٹانا شروع کر دیا جاتا ہے یا پھر ان کے نرخ گھٹا دیے جاتے ہیں تاکہ ان کا اسٹاک تیزی سے بک جائے۔ ہمارے تاجر باہر سے منگواتے ہی وہ خوردنی اشیا ہیں جن کی ایکسپائری ڈیٹ چھ ماہ یا اس سے کم رہ گئی ہو۔ یہ اشیا ان تاجروں کو نصف یا چوتھائی قیمت پر مل جاتی ہیں جنھیں وہ ہمیں اور آپ کو پوری قیمت پر فروخت کر کے بھاری منافع کماتے ہیں۔ مثلاً آپ کسی بھی قابِل ذکر معروف دکان پر چلے جائیں، اگر کہیں درآمدی چاکلیٹ ، بسکٹس اور دودھ سے تیار اشیا کی ایکسپائری چھ ماہ سے زیادہ کی ہو تو مجھے بھی مطلع کیجیے گا تاکہ میں اس دکان دار کے لیے فراخیِ رزق کی دعا کر سکوں۔
غیر معیاری و غیر صحت بخش کھانے کا ایک بڑا مرکز ریستوران کا کچن ہے۔پاکستان میں شاید درجن بھر ہی ایسے ریسٹورنٹ ہوں گے جہاں کچن کی صفائی ستھرائی کا معیار بین الاقوامی سطح کا ہو۔ باقی دنیا میں کچن ریسٹورنٹ کے پچھلے حصے میں ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں نوے فیصد ریسٹورنٹس کی پکوائی سڑک کے رخ کھلے آسمان تلے ہوتی ہے۔ بار بی کیو کا گوشت فضا میں جھول رہا ہوتا ہے۔ کڑاھی گوشت سامنے بن رہا ہوتا ہے اور اس میں سڑک سے آنے والے دھواں اور گرد کی لہر کھانے کا ذائقہ دوبالا کر دیتی ہے۔ جو باورچی یہ کھانا تیار کر رہے ہوتے ہیں انھوں نے کام پر کھڑا ہونے سے پہلے کب اور کس طرح ہاتھ دھوئے ہوں گے یہ وہی جانتے ہیں۔ ان کی انگلیاں بار بار پسینہ زدہ بالوں اور چہرے اور جسم کے مختلف حصوں میں گھومتی کھجلاتی پھرتی ہیں۔ اور پھر یہ متحرک ہاتھ لذیز پکوان ، روٹی اور مشروبات گاہک کو پیش کرتے ہیں۔ بہت کم باورچی اور وہ بھی مہنگے ریسٹورنٹس میں شاید ایسے ہوتے ہوں جو ہاتھوں میں پلاسٹک کے دستانے، کوٹ یا سر پر کوئی ٹوپی نما شے پہنتے ہوں تاکہ جسم کے بال یا ذرات و پسینہ کھانے میں شامل نہ ہوں۔
اور پھر ہم خوشی خوشی یہ کھانا گھر لے جا کے اس فریج میں رکھ دیتے ہیں جسے قاعدے سے کم از کم ہر ماہ صاف ہونا چاہیے۔ مگر فریج کے اندر کی باقاعدہ صفائی ترجیحاتی فہرست میں اگر ہوتی بھی ہے تو کہیں بہت نیچے۔ گویا ہم گھر کے اندر ہی بیماریوں کی میزبانی کے لیے ایک ٹھنڈا گھر کھول لیتے ہیں۔ ہم بازار سے جو گوشت اور تیار شدہ مصالحے خریدتے ہیں یا ریسٹورنٹس میں جا کے جو کباب یا قیمہ فرائی کھاتے ہیں۔ اس میں کون جانے کہ کتنا گوشت ، کتنی آنتیں اور دیگر کتنی آلائشیں کوٹ دی جاتی ہیں۔ اور یہ جو سامنے بار بی کیو چکن بن رہا ہے یہ یہاں آنے سے پہلے ، زندہ تھا ، ذبح شدہ تھا یا پھر لاش تھا ؟ ہم میں سے کتنے بزرگ ، جوان ، خواتین اور بچے دن میں کتنی بار ہاتھ دھوتے یا دھلواتے ہیں۔ کھانے یا پکانے سے پہلے گوشت یا سبزی کس طرح صاف کرتے ہیں۔ پھل دھو کے کھاتے ہیں یا بس کھا لیتے ہیں۔ اس بابت ہم ذاتی صحت و صفائی کے سلسلے میں نئی نسل کی تربیت پر گھر اور اسکول میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں۔ حکومت کا بنیادی فرض ہے کہ وہ صارف تک معیاری خوراک کی یقینی ترسیل کے قوانین پر سختی سے عمل کروائے۔ 
ہمیں ریستوران و دکان سر بہ مہر ہونے، امپورٹر ایکسپورٹرز کے گوداموں اور گلی سڑی اشیا بیچنے والوں پر چھاپوں اور جرمانوں کی بھی اطلاعات ملتی رہتی ہیں۔پھر بھی کیا سبب ہے کہ غیر معیاری خوراک کی ترسیل و تقسیم و استعمال کا حجم اور دائرہ کم نہیں ہو پا رہا۔ خلیجی ریاستوں و صنعتی ترقی یافتہ ممالک میں غیر معیاری خوراک سے متاثر افراد کیوں کم ہیں اور ہم جیسے ملک کیوں ڈمپنگ گراؤنڈز بنے ہوئے ہے۔ کیا وہ آسمان سے اترے ہیں یا ہم پاتال سے ابھرے ہیں؟ کل کا دن اسی بارے میں سوچ بچار کے لیے ہی ہے۔ اگر اپنے یا اپنے بچوں کے لیے وقت ملے؟
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes