Tumgik
#بتایا
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
چارو اسوپا: چارو اسوپا نے 'بیشرم رنگ' پر باڈی سوٹ میں رقص کیا، شخص نے بتایا - 'دیپیکا کی کم قیمت کاپی'
چارو اسوپا: چارو اسوپا نے ‘بیشرم رنگ’ پر باڈی سوٹ میں رقص کیا، شخص نے بتایا – ‘دیپیکا کی کم قیمت کاپی’
چارو اسوپا ڈانس ویڈیو: شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی آنے والی فلم ‘پٹھان’ کی ابتدائی دھن ‘بیشرم رنگ’ لانچ ہونے کے بعد سے ہی سرخیوں میں ہے۔ دھن پر پیروکاروں کی طرف سے ملا جلا ردعمل تھا۔ اس کے بالکل برعکس، تفریحی دنیا کی تمام خوبصورتیوں کو اس دھن پر ریل پیل کرتے دیکھا گیا ہے۔ اب اس ریکارڈ میں اداکارہ چارو اسوپا کا ٹائٹل بھی شامل ہو گیا ہے۔ چارو کا ‘بیشرم رنگ’ ڈانس ویڈیو ویب کی دنیا میں زیادہ سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ نے عمران خان کو بتایا کہ 'وزیراعظم ہاؤس میں بات کرنا محفوظ نہیں'
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ نے عمران خان کو بتایا کہ ‘وزیراعظم ہاؤس میں بات کرنا محفوظ نہیں’
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری۔ فائل فوٹو آڈیو لیکس کے ایک سلسلے کے بعد ایک چونکا دینے والی پیش رفت میں، سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ چیف آف آرمی سٹاف (سی او اے ایس) جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو متعدد بار آگاہ کیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس اہم بات چیت کے لیے غیر محفوظ ہے۔ ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آرمی چیف نے اس وقت کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
zabi-zabair · 2 years
Photo
Tumblr media
#الفاظ میں کہاں آتی ہے #کیفیت دل کی محسوس جو #ہوتا ہے #بتایا نہیں جاتا Wd Little Huzaif Wani nd (at Ganderbal Market) https://www.instagram.com/p/Ce2XxFUhNM8/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
asimalitv · 1 year
Video
youtube
میری اولاد نہیں تھی ایک بزرگ نے یہ وظیفہ بتایا asim ali tv
1 note · View note
dasht-ae-tanhai · 5 months
Text
یہ تو سونا تھا کی حشر میں کوئی ساتھ نہ ہوگا۔ دنیا کا تو کسی نے بتایا ہی نہیں
Ye to suna tha ki hashr mein koi saath na hoga۔ Duniya ka to kisi ne bataya hi nahi
34 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 29 days
Text
میں لاکھ کہہ دوں کہ آکاش ہوں زمیں ہوں میں
مگر اسے تو خبر ہے کہ کچھ نہیں ہوں میں
عجیب لوگ ہیں میری تلاش میں مجھ کو
وہاں پہ ڈھونڈ رہے ہیں جہاں نہیں ہوں میں
میں آئنوں سے تو مایوس لوٹ آیا تھا
مگر کسی نے بتایا بہت حسیں ہوں میں
وہ ذرے ذرے میں موجود ہے مگر میں بھی
کہیں کہیں ہوں کہاں ہوں کہیں نہیں ہوں میں
وہ اک کتاب جو منسوب تیرے نام سے ہے
اسی کتاب کے اندر کہیں کہیں ہوں میں
ستارو آؤ مری راہ میں بکھر جاؤ
یہ میرا حکم ہے حالانکہ کچھ نہیں ہوں میں
یہیں حسین بھی گزرے یہیں یزید بھی تھا
ہزار رنگ میں ڈوبی ہوئی زمیں ہوں میں
یہ بوڑھی قبریں تمہیں کچھ نہیں بتائیں گی
مجھے تلاش کرو دوستو یہیں ہوں میں
راحت اندوری
10 notes · View notes
amiasfitaccw · 1 month
Text
بچی کو اسکول لے جاتا
ھیلو دوستو میرا نام امتیاز ھے میرے سامنے والے گھر میں فیملی شیفٹ ھوئی ایک انکل اور اس کی بہو اور 9 سال کی پوتی انکل کا بیٹا دوبئی میں تھا انکل سے میری ھیلو ھائے ھو گئی ایک دن انکل نے مجھ سے اسکول کا پوچھا تو میں نے بتایا پھر کہا بیٹا کیا تم مجھے اسکول دیکھا سکتے ھو میں کیا جی ضرور کہا پھر رکشے یا ٹیکسی میں چلیں میں کہا ان کی کوئی ضرورت نہیں میں اپنی بائیک پر لے چلتا ھو اسکول دیکھایا پھر ایڈمشن کیلئے کہا کے پھر انکل اور انکل کی بہو اور پوتی ٹیکسی پر اسکول گئے انکل کی بہو بہت خوبصورت تھی مست فگر تھا انکل کی پوتی سے گپشپ کی اور نام پوچھا تو انکل کی پوتی نے کہا انکل میرا نام عالیہ ھے اور ساتھ ھی کہا اور مما کا نام کویتا ھے پھر انکل عالیہ کو اسکول لے جاتا اور لے آتا کچھ دن بعد انکل نے مجھ سے کہا کے بیٹا کیا تم عالیہ کو اسکول لے جا اور لے آ سکتی ھوں میں بوڑھا ھوں تھک جاتا ھوں ھم تم کو پیسے دے دینگے میں نے کہا انکل پیسوں کی کوئی ضرورت نہیں عالیہ کو میں اسکول لے جاؤں گا اور لے آؤں گا پہلی بار جب اسکول لے جانے کیلئے گیا تو عالیہ اپنے دادا اور ممی کے ساتھ باہر آئی یہ کہتے کے نہیں نہیں بس میں آگے بیٹھوں گی انکل سمجھانے لگا پھر انکل نے مجھ سے کہا امتیاز بیٹا عالیہ نے آگے بیٹھنے کی ضد کی ھوئی ھے میں نے کہا انکل کوئی بات نہیں آگے بیٹھ جائے عالیہ نے کہا دادا انکل کتنے اچھے ہیں پھر میں عالیہ کو اسکول لے جاتا اور لے آتا اسی طرح 15 دن گزر گئے ایک دن عالیہ کو اسکول لے جانے کیلئے گیا تو عالیہ اکیلی باہر آئی اور پنٹ پر میرے لن کو پکڑ لیا
Tumblr media
میں نے ہاتھ ہٹایا تو ہسنے لگی پھر لینے گیا تو پھر لن کو پکڑ لیا اب عالیہ میرے لن کو پکڑ لیتی اور سی طرح میں بھی گرم ھو گیا اور پھر اسکول چھوڑنے کیلئے میں نے شلوار قمیض پہن لی سوچہ اب پکڑے گی تو بہت مزہ آئے گا اس بار عالیہ اپنی مما کے ساتھ باہر آئی میں عالیہ کو اسکول چھوڑنے گیا جب اتری تو لن کو پکڑا لن کچھ ھوشیاری میں تھا پھر مسکراتی آسکول کے اندر چلی گئی میں واپس آیا اور بہت گرم تھا پھر لینے گیا تو میں نے پہلے لن کھڑا کیا ھوا تھا بائیک پر چڑھتی ھوئی لن کو پکڑا لن فل کھڑا تھا لن کو پکڑ کر عالیہ نے کہا انکل یہ کہا ھے اور میرے لن پر گانڈ رکھ کر بیٹھ گئی میں فل مستی میں تھا پھر پوچھا انکل بتاؤ یہ کیا ھے میں نے کہا کیا چیز عالیہ تو اپنی گانڈ کو لن ہر ہلا کر کہا یہ میں مستی میں عالیہ کے گال کو چوم لیا اور بائیک چلائی عالیہ بار بار کہنے لگی میں نے کہا دیکھو گی کہا ہاں انکل میں نے کہا ایسا نہ ھو تم دادا اور مما بتا دو کہا انکل پرومس میں کبھی نہیں بتاؤں گی میرے گھر کے دو گیٹ تھے ایک دوسری گلی میں تھا میں دوسرے گیٹ سے عالیہ کو اندر لایا اور عالیہ کو چوما پھر اپنی شلوار کھول کر عالیہ کو دیکھایا عالیہ سے کہا اس کا نام ھے لن تو عالیہ نے لن کو ہاتھوں میں لیا تعریف کی کہا کتنا سخت اور ملائم ھے اور بہت پیارا ھے میں عالیہ سے کہا عالیہ بیٹا میں نے تمہاری بات مانی اب میری بات مانو کہا بولو انکل میں کہا چومو لن کو چومنے لگی میں نے کہا آئسکریم کی طرح چاٹو لن کو چاٹا میں نے کہا منہ لو اور لولی پاپ کی طرح چوپے لگاؤ پھر عالیہ لن کو منہ میں لےکر چومتی چوستی چاٹتی ھوئی مجھے فارغ کیا اس کے بعد میں عالیہ کو نگا کر دیتا اور خود بھی نگا ھو جاتا عالیہ کو اپنے اوپر کر نیچے کرتا اور الٹا کرکے ھیپ میں لن رگڑتا عالیہ کہتی انکل بہت مزہ آتا ھے میں نے کہا کبھی بھی مما اور دادا کو نہ بتانا پھر سب ختم ھو جائے گا کہتی میں کبھی نہیں کہوں گی اور اسی طرح عالیہ کو اسکول سے ایک منتھ ھو گیا انکل نے مجھے چائے پر بلایا میں گیا کویتا سامنے کچن میں چائے بنا رھی تھی میں کویتا کو بار بار دیکھتا کویتا بھی مجھے کچن سے دیکھ رھی تھی کبھی ہماری آنکھ لگ جاتی تو کویتا مسکرا دیتی پھر ساتھ چائے پی عالیہ اور میں تو روز کرتے عالیہ کی چھوٹی پھدی کو بہت چاٹتا اور پھدی کے ھونٹوں میں لن کو ٹوپہ رگڑتا میں عالیہ کو بچی سمجھتا تھا پر اسے تو ہر اسٹائل آتا کبھی گھوڑی بنتی مطلب ہر طرح سے پتا تھا عالیہ ہر روز کرتے پھر انکل نے کھانے پر بلایا انکل کھانا کھا کر واش روم گیا تو کویتا نے مجھے سے گلفرینڈ کا پوچھا میں نے کہا کوئی نہیں ھے کہا کوئی شادی شدہ بھی نہیں ھے میں نے کہا نہیں انکل آیا
Tumblr media
باتیں کی پھر عالیہ سے مزے کرتے دن گزرے پھر ایک دن عالیہ کو اسکول کیلئے لینے گیا تو کویتا بھی باہر آئی اور مجھے چائے کا کہا چھوڑ کے آجاؤ میں عالیہ کو چھوڑنے گیا اور واپس آیا تو کویتا کی چائے پینے گیا تو میں نے انکل کا پوچھا تو کہا وہ سو رہا ھے میں نے کہا ابھی تک کہا دیر تک کہا وہ رات کو دیر سے سویا تھا پھر چائے لےکر میرے ساتھ بیٹھ کر کہا میرے ساتھ دوستی کروگے میں نے کہا آپ بہت خوبصورت ھو کویتا نے میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے میں کویتا کے بڑے مموں کو دبانے لگا جب کویتا نے میری شلوار میں لن پکڑا تو کہا واو اتنا موٹا لمبا بہت مزہ آئے گا پھر کہا امتیاز تم رات کو آسکتے ھو میں نے کہا آپ بلاؤ تو پھر مجھے نمبر دیا کہا جب سسر سو جائے گا تو میں کال کروں گی تم آجانا عالیہ کی کل چھٹی ھے تم ھم ساری رات مزے کرینگے میرے ساتھ سو جانا میں نے کہا انکل نے دیکھ لیا تو کہا تم اس کی فکر نہ کرو اسے پتا نہیں چلے گا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کچھ دیر ھم نے چوما پھر کہا اب تم جاؤ سسر اٹھنے والا ھے میں بہت خوش تھا کے ایک عالیہ اور دوسری طرف کویتا میں بہت گرم تھا اور عالیہ سے فل مزے کرنے والا تھا اور عالیہ کو لایا میں اور عالیہ مست ھو گئے عالیہ بار بار کہتی انکل بہت مزہ آرہا ھے پھر کہا انکل کیا مما اور دادا جی کو بھی ایسے مزہ آتا ھو گا میں نے کہا کیا مطلب کہا جیسے ھم کر رھے ہیں ویسے مما اور دادا بھی کرتے ہیں میں نے سچ میں کہا ہاں انکل میں کتنی بار دیکھ چکی رات کو بھی مما اور دادا نگے لگے ھوئے تھے میں سمجھ گیا کے اس کا مطلب ھے دونو چدائی کرتے ہیں عالیہ اور میں نے مزے کیئے پھر عالیہ کو گھر چھوڑا کویتا نے عالیہ کو فریش ھونے کو کہا اور مجھ سے لپٹ گئی کویتا بہت گرم تھی کہا رات کو ضرور آنا مجھ سے صبر نہیں ھو رہا پھر رات کو کال کرکے مجھے بلایا اور اپنے روم میں لے گئی ساری رات ھم چدائی کرتے رھے صبح کو ھم دونو نگے سو گئے پھر جب کویتا نے مجھے اٹھایا تو کہا میرے لن کو چوستے اٹھا کر کہا ناشتہ کر لو پھر ناشتہ کیا اور پھر چدائی کی اور کہا اب تم جاؤ سسر اٹھنے والا ھے میں اپنے گھر آگیا عالیہ بھی دھیرے دھیرے جوانی کی طرف بڑھ رھی تھی عالیہ کے مموں کی چونچیاں نکل رھی تھی جب چھٹی ھوتی تو کویتا چدائی کیلئے بلاتی ایک رات کویتا نے مجھے جلدی بلا کر اپنے روم میں ب��ھا دیا
Tumblr media
اب میرے دماغ میں عالیہ کی بات گھوم رھی تھی کے مما اور دادا کرتے ہیں میں کویتا کے روم کے اندر سے تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھ رہا تھا کویتا میرے لیئے کچھ بنا رھی تھی تو اتنی دیر میں انکل اپنے روم سے نکلا اور کچن جا کر کویتا کو چومنے لگا کویتا بھی ساتھ دے رھی تھی کویتا نے کہا آپ چلیں میں آتی ھوں انکل نے کہا جلدی آؤ کہا میں یہ بنا کر آتی ھوں انکل روم گیا اور کویتا میرے لیئے کھانا لائی میں تو کویتا پر چڑھ گیا کویتا نے کہا سسر ابھی جاگ رہا ھے مجھے بلایا ھے میں سسر کی بات سن کر آتی ھوں جب تک تم کھانا کھاؤ کویتا چلی گئی میں نے جلدی جلدی کھانا کھا کر جاکر ڈور اوپن کر کے دیکھا دونوں نگے چدائی کر رھے ہیں اور انکل فارغ ھو چکا تھا میں آکر روم میں بیٹھ گیا عالیہ کی بات سچ ھو گئی خیر مجھے کیا لینا تھا اور ساری رات کویتا کی چدائی کی اور عالیہ بھی دن با دن جوانی میں آ رھی تھی کویتا نے کہا جب عالیہ میرے پیٹ میں تھی تو تب شوہر دوبئی گیا اور آج تک نہیں آیا سارا گھر سسر کی پینشن میں چل رہا ھے نہ ھی وہ پیسے بھیجتا ھے اور نہ ھی کوئی جواب آتا ھے میں نے کہا اتنے دنوں تک تم کیا کیا کہا میں نے سسر سے ھیلپ لی اس نے بھی انکار نہیں کیا میں نے کہا پھر کچھ ایسا کرو کے کروں کے یو ڈر کر ھم نہ کریں مسکرا کر کہا پھر ایک شرط پر میں نے کہا بولو کہا کیا تم مجھے میرے سسر کے ساتھ چدائی کرو گے میں نے کہا ہاں کروں گا پر تم سسر کو بتاؤ تو کہا ٹھیک ھے میں کچھ دن میں بتاؤں گی اور یاں عالیہ بھی جوں جوں جوان ھوتے بہت گرم ھوتی جا رھی تھی عالیہ بھی لن اندر کرنے کو کہتی اور عالیہ 12 سال کی ھو گئی تھی عالیہ کے چھوٹے ممے جب میں چوستا دباتا تو عالیہ بہت مستی میں آجاتی کہتی انکل میری پھدی میں لن ڈالو میں عالیہ کی پھدی اور گانڈ میں لن اندر کرتا رہا کچھ دن میں عالیہ نے آدھا لن لینا شروع کیا اور دوسری طرف کویتا میرے لن کی دیوانی ھو گئی ایک رات مجھے فون کیا تم آجاؤ دروازہ کھلا چھوڑ دیا ھے جلدی سے میرے روم میں چلے جانا میں کچھ دیر میں آتی ھوں سسر جاگ رہا ھے
Tumblr media
میں آیا اور سیدھا انکل کے روم کا ڈور زرا سا کھول کر دیکھا کویتا نگی ھے انکل بھی اور چدائی میں مست ہیں کویتا نے سسر سے کہا آج کل آپ داوائی نہیں لیتے اگر آپ کو کچھ ھو گیا تو میرا کیا ھوگا انکل نے کہا امتیاز اچھا لڑکا ھے اس کا لے لینا کویتا نے کہا میری قسم کھاؤ اب تم ٹائم سے دوائی لوگے انکل نے کہا ٹھیک ھے میری جان پھر کچھ ھی دیر میں انکل فارغ ھو گیا کویتا نے کہا اور کرنا ھے یا بس انکل نے چومتے کہا تم بتاؤ کویتا نے کہا مجھے نید آرھی ھے کہا ٹھیک ھے تم سو جاؤ پھر کویتا اٹھی اور پھدی سے لن نکلا تو پھدی سے انکل کے لن کا پانی ٹپکنے لگا کویتا نے نیپکن سے پھدی صاف کی اور نیٹی پہنی میں کویتا کے روم میں آیا بیٹھا تو کویتا آگئی مجھے چوم کے کہا سوسو کر کے آتی ھوں پھر آئی تو ھم چدائی میں مست ھو گئے کویتا دو بار فارغ ھوئی پھر میں فارغ ھوا ایک بار عالیہ نے ضد کی کے کسی ایک میں پورا لن ڈالو میں عالیہ کی گانڈ میں لن ڈال دیا لیکن عالیہ نے برداش کر لیا میں نے سلوسلو چدائی جاری رکھیں اور عالیہ کو مزہ آنے لگا اور کچھ دنوں میں عالیہ لن کے جھٹکے بھی لگواتی درد نہ ھوتا کویتا نے اپنی پوری کہانی بتائی اور کہا میں چاہتی ھوں کبھی تم میں اور سسر ایک ساتھ کریں میں نے انکار نہیں کیا تو کویتا نے کہا اس وجہ سے تم کو چھپانا نہیں پڑے گا تم جب چاھو آسکو گے ایک دن عالیہ کو اسکول سے لینے گیا تو عالیہ نے کہا آج پھدی میں ڈالو میں بھی لن ڈال کر پہلے آدھے لن سے عالیہ کو مست کیا پھر ایک جھٹکا لگایا پورا لن عالیہ کی پھدی میں چلا گیا تو عالیہ کی اوف نکلی اور مجھے باھوں میں بھر لیا عالیہ کی پھدی سے بہت خون نکلا میرا لن عالیہ کی پھدی بیڈ کی چادر خون سے بھر گئی اتنی دیر میں عالیہ مستی میں آگئی
Tumblr media
پھر خوب چدائی کی ایک رات کویتا نے مجھے آنے کو کہا میں گیا تو کہا آج ھم تینوں ایک ساتھ مل کر کریں گے میں پوچھا انکل مان گئے کہا وہ کیسے نہیں مانیں گے مجھ سے ایک بار کہا تھا امتیاز اچھا لڑکا ھے میں نے کہا پھر آپ ایک بار ایک ساتھ مل کر کرلیتے ہیں کہا اگر تیری خوشی ھے تو کوئی بات نہیں اس طرح آپس میں جھجھک پن نے رھے گا پھر میں اور انکل نے ساری رات ایک ساتھ کویتا کی چدائی کی اس کے بعد عالیہ کے روم میں عالیہ کی بھی چدائی کرتا کویتا میرے لن سے پریگننٹ ھو گئی اور بہت خوش تھی انکل بھی کویتا کی خوشی میں خوش تھا جب کویتا کو آخری مہنہ چل رہا تھا تو کویتا انکل سے چدائی کر رھی تھی میں جا کے عالیہ کو چودنے لگا جب عالیہ میرے اوپر تھی تو اچانک کویتا اندر آئی اور ہمیں نگا چدائی کرتے دیکھا عالیہ پھدی سے لن ��و جوش میں چود رھی تھی تو ھم اچانک سیدھے ھوئے تو کویتا نے عالیہ کو تھپڑ مار کر میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے نگا اپنے روم لے گئی مجھے بیڈ پر لیٹا کر پھدی میں لن لےکر چومتی ھوئی کہا امتیاز میری جان میں تم سے بہت پیار کرتی ھوں تیرے بچے کی ماں بننے والی ھوں تم کو کبھی بھی کھونا نہیں چاہتی مجھ میں کیا کمی تھی کے تم عالیہ سے کرنے لگے میں نے بھی کہا عالیہ کے ساتھ تب سے جب تم سے کچھ نہ تھا اب عالیہ کہتی ھے میں شادی کروں کویتا مجھے مستی میں چومتی ھوئی کہا میری جان میں تم کو کھونا نہیں چاہتی میں تم کو پانے کیلئے کچھ بھی کر سکتی ھوں اور تم سے اولاد
///end///
Tumblr media
7 notes · View notes
0rdinarythoughts · 7 months
Text
اتنا کہہ دینا کافی نہیں ہوتا کے میں تمہارا بھائی ہوں یہ بھی بتایا کرو کے ہابیل یا قابیل
It is not enough to say that I am your brother, also say that Habel or Cabil
Turkish Proverb
17 notes · View notes
kafi-farigh-yusra · 9 months
Text
آج شام وہ ملنے آیا تھا۔ صحن میں سوکھی کیاری کے کنارے کتنے ہی پہر کھڑا رہا۔ میں نے اندر بلایا تو بولا کہ اب اندر نہیں آیا کرے گا۔ میری آنکھوں کے نیچے پڑے گہرے ہَلکوں کے بارے میں پوچھا پھر خود ہی جواب دینے سے منع کر دیا۔ مجھے بارہا بتایا کہ وہ مجھے مکمل طور پر بھول چکا ہے۔
کوئی بات کرنے لگتا پر پھر سر جھٹک کر خود ہی رد کردیتا تھا۔ برسوں کی عادت کہ بھانپ اڑاتی چائے لبوں سے لگا لیا کرتا تھا، آج ٹھنڈی چائے ہاتھ میں رہی اور وہ تار پر ڈالا میرا دوپٹا تکتا رہا۔ بہار اپنے جوبن پر تھی پر وہ میرے اجڑے باغ میں اُس ڈھلتی شام جانے کیا کچھ تلاش کرتا رہا۔
جاتے جاتے ٹھنڈی چائے ایک سانس میں حلق میں اتاری، پھر میری تار تک آیا، دوپٹے پر لگی چٹخی اتاری اور جیب میں ڈال لی۔ پھر مسکرا کر کہنے لگا کہ اب تو برستی بارش میں بھی میں تمھیں سوچنا بھول جاتا ہوں۔
جاتے جاتے پلٹ کر میرے کچے، بے رنگ گھر کو یاسیت سے دیکھتا رہا۔ پلکیں گیلی ہونے لگیں تو خدا حافظ کہہ کر چل دیا۔
ایک شخص تھا جو مجھے چھوڑتا نہیں تھا، ایک شخص ہے کہ جس سے میں چھوٹ نہیں پاتی۔
- س ی ط
Tumblr media
14 notes · View notes
shazi-1 · 1 year
Text
لفظ کتنے ہی ترے پیروں سے لپٹے ہوں گے
تُو نے جب آخری خط میرا جلایا ہو گا
تُو نے جب پھول کتابوں سے نکالے ہوں گے
دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا ہو گا
تُو نے کس نام سے بدلا ہے مِرا نام بتا
کس کو لکھا ، تو مِرا نام مٹایا ہو گا
یوں ہی کچھ سوچ لیا ہو گا مکرنے کا سبب
اور مِرا جرم بھی لوگوں کو بتایا ہو گا
(خلیل الرحمان قمر)
Lafz Kitne He Tery Pairoon se Lipty Hon gy
Tu Ne Jb Aakhri Khat Mera Jalaya Ho ga
Tu Ne Jb Phool Kitabon Se Nickaaly Hon gy
Deny Wala Bhi Tujhy Yaad To Aya Ho ga
Tu Ne Kis Naam Se Badla Hai Mera Naam bata ?
Kis ko Likha , To Mera Naam Mitaya Ho ga
Youn He Kuch Soch Liya Ho ga Mukarny ka Sabab
Aur Mera Jurm Bhi Logon ko Bataya Ho ga
(Khalil-ur-Rehman Qamar)
40 notes · View notes
bunnyneedsmore · 15 days
Text
دوست کے فون میں ایک بے باک خاتون کی تصاویر دیکھ کر میرا دل دہل گیا۔ جب اس نے بتایا کہ وہ ان دونوں ( باپ اور بیٹے ) کی گرل فرینڈ ہے۔لیکن دونوں ایک دوسرے سے چھپ چھپ کر اس سے ملتے ہیں۔
میرے قدموں تلے زمین نہ رہی۔ کہ وہ تصاویر تو میری باپردہ صوم و صلوات کی پابند بیوہ والدہ کی تھیں۔ جن کی عصمت کی قسم ہر ایک کھاتا تھا۔۔۔
Tumblr media
2 notes · View notes
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
پی ایم مودی نے ارجنٹینا کو مبارکباد دی: پی ایم مودی نے ارجنٹینا کو جیت کی مبارکباد دی، میسی کے لیے یہ بڑا عنصر بتایا
پی ایم مودی نے ارجنٹینا کو مبارکباد دی: پی ایم مودی نے ارجنٹینا کو جیت کی مبارکباد دی، میسی کے لیے یہ بڑا عنصر بتایا
پی ایم مودی نے ارجنٹینا کو مبارکباد دی ارجنٹائن نے فیفا ورلڈ کپ 2022 کا ٹائٹل جیت لیا ہے۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 کا باقی ماندہ میچ ارجنٹائن اور فرانس کے درمیان قطر کے لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جس سے ارجنٹائن نے کامیابی حاصل کی۔ وہیں اس خوشی پر ملک کے پی ایم مودی نے ارجنٹائن کو جیت کی مبارکباد دی ہے۔ پی ایم مودی نے مبارکباد دی۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 کی کامیابی کے بعد پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
حکمران اتحاد کے 5 سے زائد ایم این ایز پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں، فواد نے ثناء اللہ کو بتایا
حکمران اتحاد کے 5 سے زائد ایم این ایز پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں، فواد نے ثناء اللہ کو بتایا
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ اسکرین گریب جیو نیوز اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کے لیے ووٹنگ کے دوران پی ٹی آئی کے پانچ ایم پی ایز “غائب” ہو سکتے ہیں، فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ حکمران اتحاد کے پانچ سے زائد ایم این ایز ان کی پارٹی سے رابطے میں ہیں۔ پنجاب کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
nightsinner666 · 6 months
Text
آج میں آپ سے اپنا انسسٹ یا بہن۔ چود بننے کا سفر شیئر کرنے جا رہا ہوں اس سے پہلے اپنے مذہبی بننے کا سفر بھی شیئر کر چکا ہوں۔ ابھی چونکہ میں انسسٹ نہیں کرتا پریکٹیکلی مگر پھر بھی گزرا وقت یاد بہت کرتا ہے تو کہانی کو شروع کرنے سے پہلے بتا دوں کہ یہ سفر لکھتے وقت گانڈ میں ایک عدد کھیرا اور اپنے نپلز پر دو کلپ موجود ہیں اس کے علاوہ پیشاب کا ایک گلاس پی پر لکھنے لگا ہوں تاکہ بہتر انداز سے بیان کر سکوں کوشش کروں گا سفر مختصراً اور اچھے سے بتا سکوں۔
ہم چار بہن بھائی ہیں میں مون ، روبی، عائشہ اور عدیل۔
میرا تعلق لاہور سے ہے یہ انسسٹ کا سفر میں نے اور روبی نے شروع کیا تھا جب میں محض سات یا آتھ سال کا ہوں گا جی ہاں سات یا آتھ سال اور اس وقت روبی بارہ سال کی تھی ہاں ہاں پتا ہے اس وقت کہاں لن پھدی کا پتا ہوتا ہے مگر یہ وہی عمر تھی جب محلے کے جوان لاتعداد لڑکے میری گانڈ کواپنی منی نکالنے والی مشین کے طور پر استعمال کرتے تھے اور مجھے بھی یہ سب پسند تھا۔ خیر روبی اور میں روزانہ رات کو ساتھ سوتے اور ایک دوسرے کے نپلز سے کھیلتے وہ میرا لن چوستی اور میں اس کی پھدی اور نپلز اس کے علاوہ ساتھ نہاتے اور جب بھی کبھی گھر اکیلے ہوتے تو ننگے ہو گر پورے صحن میں گھومتے اور ایک دوسرے کو مزے دیتے رہتے خواہ ڈسچارج نہ بھی ہوتے مگر مزہ آتا رہتا اس دوران اکثر عائشہ جو کہ کم عمر تھی اسے کچھ سمجھ نا تھی وہ بھی ہمارے ساتھ ہوتی وقت گزرتا گیا روبی اور میں بڑے ہوتے گئے روبی کے ممے اور جسم بھی پر کشش ہوتا گیا میری گانڈ مروانے کی روٹین میں اضافہ ہوا اور ساتھ ہی روبی سے سیکس کرنے میں بھی کیونکہ لن چھوٹا تھا یا جب بڑا بھی ہو گیا تو روبی کی پھدی کی سیر کرتا ہی رہتا دوسری طرف جہاں روبی کو میری گانڈ مروانے والی عادت کا میں نے علم نہ ہونے دیا تھا وہاں ہی اس کے ساتھ عائشہ کے ساتھ جو میں مزے کر رہا تھا وہی پھدی چوسنا گانڈ چاٹنا دودھ چوسنا اس کا علم بھی نہ ہونے دیا تھا۔ مگراس سب میں میں اور روبی عدیل کو بھول گئے تھے جو ہوش سنبھال چکا تھا ہم اپنی مستی میں ایک دوسرے کو ہی مزہ دینے میں مصروف تھے عدیل کا خیال مجھے اس وقت آیا جب میں سترہ سال۔کا تھا اور عائشہ تیرہ سال کی تھی اور روبی لگ بھگ بائیس کی اور اس وقت عائشہ سے کافی وقت بعد ملاپ ہونے کی وجہ سے مجھے معذرت کرنا پڑی تو اس نے بتایا کہ اس نے اس کا بھی حل نکالا ہوا ہے اور وہ عدیل ہے تب بھی ایک جھٹکا لگا کہ مجھے پتا ہی نہیں پھر سوچا کہ میں نے بھی تو روبی کو عائشہ سے جنس ملاپ کا علم نہیں ہونے دیا خیر اس جے بعد میں نے کافی دفعہ عائشہ اور عدیل کو جنسی مزے لیتے دیکھا تھا مگر آہستہ آہستہ سب چھوٹ گیا مجھ سے کچھ زمانے کی وجہ سے مصروفیات کی وجہ سے مگر انسسٹ سے دور ہونے کے بعد میں نے اپنی توجہ گانڈ مروانے لن چوسنے ان۔لڑکوں کو بلو جاب دینے اور مذہبی ہونے پر لگا دی روبی کا اکثر مجھے خیال آتا کہ وہ کیسے گزارا کرتی ہو گی تو پھر سوچتا کہ کالج جاتی ہے کیا پتا وہاں کوئی نہ کوئی یار بنا لیا ہو کیونکہ وہ جتنی گرم تھی اس کا اندازہ مجھ سے زیادہ کوئی نہیں لگا سکتا تھا اور اس گرمی کو صبر سے کنٹرول کرنا ناممکن تھا رہی بات عائشہ کی تو اس کی طرف پھر میں نے دھیان دینا چھوڑ دیا انسسٹ کے لحاظ سے اور عدیل بھی سیکس کی طلب میں آگے بڑھتا گیا اس سے پہلے بھی میں زیادہ کھل نہیں پاتا تھا کہ سیکس پر بات کروں یا اسے اپنے ساتھ ملا لوں اور نہ آج اس سے کھل پاتا ہوں معلوم نہیں وہ بہنوں سے انسسٹ کر۔رہا ہے یا نہیں وہ گانڈو بنا۔یا گانڈ مارنے والا مذہبی کی ہوا میں مذہبی بنا یا بچا رہا۔ خیر ابھی تو گانڈ مروانے کی کمی کو بھی کھیرے سے اور منہ کو منی سے بھرنے کے شوق کو پیشاب پی کر پورا کرتا ہوں۔
6 notes · View notes
emergingpakistan · 11 months
Text
کیا معیشت دم توڑ چکی ہے؟
Tumblr media
کمال فنکاری بلکہ اوج ثریا سے منسلک لازوال عیاری سے اصل معاملات چھپائے جا رہے ہیں۔ جذباتیت‘ شدید نعرے بازی اور کھوکھلے وعدوں سے ایک سموک سکرین قائم کی گئی ہے جس میں ملک کی ریڑھ کی ہڈی‘ یعنی معیشت کے فوت ہونے کے المیہ کو خود فریبی کا کفن پہنا کر چھپایا جا رہا ہے۔ ذمہ داری سے گزارش کر رہا ہوں کہ پاکستان کی معیشت دم توڑ چکی ہے۔ دھوکہ بازی کے ماہر بھرپور طریقے سے غلط اعداد فراہم کر رہے ہیں۔ قوم کو اصل حقیقت سے مکمل دور کر دیا گیا ہے۔ مگر انفارمیشن کے اس جدید دور میں لوگوں کو مسلسل فریب دینا ناممکن ہو چکا ہے۔ طالب علم کو کوئی غرض نہیں کہ سیاسی حالات کیا ہیں۔  کون پابند سلاسل ہے اور کون سا پنچھی آزاد ہوا میں لوٹن کتوبر کی طرح قلابازیاں کھا رہا ہے۔ اہم ترین نکتہ صرف ایک ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات کیا ہیں؟ کیا وہ بہتری کی جانب رواں دواں ہیں یا ذلت کی پاتال میں گم ہو چکے ہیں۔ عوام کی بات کرنا بھی عبث ہے۔ اس لیے کہ اس بدقسمت خطے میں ڈھائی ہزار برس سے عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
عام آدمی چندرگپت موریا اور اشوکا کے زمانے سے دربدر ہے۔ اور اگر ہمارے خطے میں جوہری تبدیلی نہ آئی یا نہ لائی گئی۔ تو یقین فرمائیے کہ کم از کم پاکستان میں حسب روایت اور تاریخ کے غالیچے پر براجمان طبقہ تباہی کا صور اسرافیل پھونک رہا ہے۔ معیشت کو ٹھیک سمت میں اگر موجودہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ نہیں لے کر جائے گا تو پھر کون یہ اہم ترین کام کرے گا۔ غور کیجیے۔ اگر کوئی ایسی بیرونی اور اندرونی منصوبہ بندی ہے کہ پاکستان کو سابقہ سوویت یونین کی طرز پر آرے سے کاٹنا ہے ۔ تو پھر تو درست ہے ۔ مگر وہ کون لوگ اور ادارے ہیں جو جانتے بوجھتے ہوئے بھی ملکی معیشت کو دفنانے کی بھرپور کوشش میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ ہمیں تو بتایا گیا ہے کہ ریاستی اداروں کی عقابی نظرسے کوئی امر پوشیدہ نہیں ہے۔ تو پھر ملکی معیشت کا جنازہ کس طرح نکال دیا گیا۔ ڈاکٹر اشفاق حسین جیسے جید معیشت دان‘ گال پیٹ پیٹ کر ملک کی معاشی زبوں حالی کا ذکر عرصے سے کر رہے ہیں۔ کیوں ان جیسے دانا لوگوں کی باتوں کو اہمیت نہیں دی گئی۔ گمان تو یہ ہے کہ واقعی ایک پلان ہے‘ جس میں مرکزیت صرف ایک سیاسی جماعت کو ختم کرنا ہے۔ اس اثناء میں‘ اگر معیشت ختم ہو گئی تو اسے زیادہ سے زیادہ Collateral damage کے طور پر برداشت کرنا ہے۔
Tumblr media
صاحبان! اگر واقعی یہ سب کچھ آدھا جھوٹ اور آدھا سچ ہے۔ تب بھی مشکل صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ بین الاقوامی اقتصادی اداروں کے سامنے ہم گھٹنوں کے بل نہیں بلکہ سربسجود ہونے کے باوجود ’’ایک دھیلہ یا ایک پائی‘‘ کا قرضہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ یہ سچ بھرپور طریقے سے چھپایا جا رہا ہے۔ وزیرخزانہ کے نعروں کے باوجود ورلڈ بینک پاکستان کی کسی قسم کی کوئی مدد کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اس پر کمال یہ ہے کہ وزیراعظم ‘ وزیراعلیٰ ‘ گورنر صاحبان ‘ وزراء اور ریاستی اداروں کے سربراہان ہر طرح کی مالی مراعات لے رہے ہیں۔ جن کا ترقی یافتہ ممالک میں بھی تصور نہیں کیا جا سکتا۔ سرکاری ہوائی جہاز‘ سرکاری ہیلی کاپٹر‘ حکومتی قیمتی ترین گاڑیاں‘ رکشے کی طرح استعمال کی جا رہی ہیں۔ چلیئے‘ اس ادنیٰ اداکاری کا کوئی مثبت نتیجہ نکل آئے۔ تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مگر ایک سال سے تو کسی قسم کا کوئی ٹھنڈی ہوا کا جھونکا نہیں آیا۔ کسی قسم کی ایسی بات نہیں کر رہا‘ جس کا ثبوت نہ ہو۔ 
ایکسپریس ٹربیون میں برادرم شہباز رانا کی ملکی معیشت کے متعلق رپورٹ رونگٹے کھڑے کر دینے والی ہے۔ یہ چھبیس مئی کو شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ‘ پاکستان کی معیشت سکڑ کر صرف اور صرف 341 بلین ڈالر تک آ چکی ہے۔ یہ ناقابل یقین کمی‘ ملکی معیشت کا نو فیصد ہے۔ یعنی گزشتہ ایک برس میں اقتصادی طور پر ملک خوفناک طور پر غرق کیا گیا ہے۔ یہ 34 بلین ڈالر کا جھٹکا ہے۔ اس کی وضاحت کون کرے گا۔ اس کا کسی کو بھی علم نہیں۔ انفرادی آمدنی‘ پچھلے اقتصادی برس سے گیارہ فیصد کم ہو کر 1568 ڈالر پر آ چکی ہے۔ یعنی یہ گیارہ فیصد یا 198 ڈالر کی کمی ہے۔ یہ اعداد و شمار کسی غیر سرکاری ادارے کے نہیں‘ بلکہ چند دن قبل نیشنل اکاؤنٹس کمپنی (NAC) میں سرکاری سطح پر پیش کئے گئے تھے۔ اور ان پر سرکار کی مہر ثابت ہو چکی ہے۔ معیشت کا سکڑنا اور انفرادی آمدنی میں مسلسل گراؤٹ کسی بھی حکومت کی ناکامی کا اعلانیہ نہیں تو اور کیا ہے۔ تف ہے کہ ملک کے ذمہ دار افراد میں سے کسی نے اس نوحہ پر گفتگو کرنی پسند کی ہو۔ ہاں۔ صبح سے رات گئے تک‘ سیاسی اداکار‘ سیاسی مخالفین کے لتے لیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اب تو سیاسی مخالفین کو غدار اور غیر محب وطن ہونے کے سرٹیفکیٹ بھی تواتر سے بانٹے جا رہے ہیں۔ ماضی میں یہ کھیل کئی بار کھیلا جا چکا ہے۔
ہم نے ملک تڑوا لیا۔ لیکن کوئی سبق نہیں سیکھا۔ یہ کھیل آج بھی جاری ہے۔ معیشت کے ساتھ ساتھ ملک کی سالمیت سے بھی کھیلا جا رہا ہے۔ عمران خان تو خیر‘ سیاست کی پیچیدگیوں سے نابلد انسان ہے۔ مگر موجودہ تجربہ کار قائدین کیوں ناکام ہو گئے ہیں۔ خاکم بدہن‘ کہیں ملک توڑنے کا نسخہ‘ دوبارہ زیر استعمال تو نہیں ہے۔ وثوق سے کچھ کہنا ناممکن ہے۔ معیشت پر برادرم شہباز رانا کی رپورٹ میں تو یہاں تک درج ہے کہ بیورو آف سٹیسٹسکس (BOS) کو جعلی اعداد و شمار دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔ یہ دباؤ حکومت وقت کے سرخیل کی طرف سے آیا ہے۔ بیورو نے ملکی معیشت کو منفی 0.5 فیصد پر رکھا تھا۔ مگر اس رپورٹ کے بقول وزارت خزانہ اور دیگرطاقتور فریقین نے یہ عدد جعل سازی سے تبدیل کروا کر مثبت 0.3 فیصد کروایا ہے۔ دل تھام کر سنیے۔ ملک میں آبادی بڑھنے کی شرح دو فیصد ہے۔ اگر 0.3 فیصد ملکی ترقی کو تسلیم کر بھی لیا جائے۔ تب بھی ملکی معیشت 1.7 فیصد منفی ڈھلان پر ہے۔ یہ معاملات کسی بھی ملک کی بربادی کے لیے ضرورت سے زیادہ ہیں۔ ہمارے دشمن شادیانے بجا رہے ہیں۔ اندازہ فرمائیے کہ اس رپورٹ کے مطابق‘ موجودہ حکومت نے 2022ء کے سیلاب میں دس لاکھ جانوروں کے نقصان کا ڈھنڈورا پیٹا تھا۔ Livestock سیکٹر کی بات کر رہا ہوں۔ مگر BOS کے مطابق حکومت کے یہ اعداد بھی مکمل طور پر غلط ہیں۔
سرکاری ادارے کے مطابق جانوروں کا نقصان صرف دو لاکھ ہے۔ سوچیئے۔ عالمی برادری اور ادارے‘ ہمارے اوپر کس طرح قہقہے لگا رہے ہونگے۔ اس تجزیہ کے مطابق زراعت کے شعبہ میں نمو 1.6 فیصد رکھی گئی ہے۔ یہ عدد بھی کسی بنیاد کے بغیر ہوا میں معلق ہے۔ وجہ یہ کہ کپاس کی فصل اکتالیس فیصد کم ہوئی ہے۔ کپاس کو روئی بنانے کے عمل میں 23 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ چاول کی فصل میں اکیس فیصد کمی موجود ہے۔ یہ سب کچھ برادرم شہباز رانا کی شائع شدہ رپورٹ میں درج ہے۔ مگر ذرا میڈیا ‘ میڈیا رپورٹنگ پر نظر ڈالیے ۔ تو سوائے سیاست یا گالم گلوچ کے کچھ بھی نظر نہیں آتا۔ وہاں کوئی بھی ’’مہاشے‘‘ ذکر نہیں کرتا کہ معیشت بھی مقدس ہے۔ اگر یہ بیٹھ گئی تو سب کچھ عملی طور پر ہوا میں اڑ جائے گا۔ مگر کسی بھی طرف سے کوئی سنجیدہ بات سننے کو نہیں آتی۔ وزیر خزانہ کے یہ جملے‘ ’’کہ ہر چیز ٹھیک ہو جائے گی‘‘۔ بس فکر کی کوئی بات نہیں۔ ان پر شائد میرے جیسے لا علم اشخاص تو یقین کر لیں۔ مگر سنجیدہ بین الاقوامی اقتصادی ادارے اور ماہرین صرف ان جملوں پر ہنس ہی سکتے ہیں۔ 
معیشت ڈوب گئی تو پچیس کروڑ انسان‘ کتنے بڑے عذاب میں غرقاب ہو جائیںگے۔ اس پر بھی کوئی بات نہیں کرتا۔ موجودہ حکومت کی سیاست‘ سیاسی بیانات اور کار��وائیاں ایک طرف۔ مگر عملی طور پر ہماری معیشت دم توڑ چکی ہے۔ صرف سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ سوال ہو سکتا ہے کہ ملک چل کیسے رہا ہے۔ اس کا جواب صرف یہ ہے‘ کہ ہماری بلیک اکانومی حد درجہ مضبوط اور فعال ہے۔ یہ واحد وجہ ہے کہ ہم خانہ جنگی میں نہیں جا رہے۔ مگر شائد تھوڑے عرصے کے بعد‘ یہ آخری عذاب بھی بھگتنا پڑے۔ مگر حضور‘ تھوڑا سا سچ بول ہی دیجئے۔ مردہ معیشت کی تدفین کب کرنی ہے!
راؤ منظر حیات 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
2 notes · View notes
hasnain-90 · 2 years
Text
‏دکھ بچھڑنے کا میں کرتا بھی تو کیسے کرتا
جانے والے نے مجھے پہلے بتایا ہوا تھا 🥀
6 notes · View notes