Tumgik
#چھٹے
apnibaattv · 1 year
Text
پیرس-نائس چھٹے مرحلے کو 'پرتشدد' ہوا نے اڑا دیا۔
ٹورز، فرانس – پیرس-نائس منتظمین کو ہوا کے “غیر معمولی پرتشدد” جھونکے کی وجہ سے جمعہ کو ‘سورج کی دوڑ’ کے چھٹے مرحلے کو منسوخ کرنے پر مجبور کیا گیا۔ یہ فیصلہ علاقے میں درختوں کے گرنے کے بعد “سواروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے” لیا گیا۔ “میرا وزن 60 کلو ہے، میں اس طرح کی ہوا کے ساتھ اپنی موٹر سائیکل پر نہیں ٹھہر سکتا تھا،” پچھلے سال ٹور ڈی فرانس کے فاتح جوناس وینگگارڈ نے کہا۔ منسوخ ہونے والا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
'اوتار-2' نے چھٹے دن اتنے کروڑ کمائے
‘اوتار-2’ نے چھٹے دن اتنے کروڑ کمائے
اوتار-2 BO درجہ بندی کا دن-6: جیمز کیمرون کی فلم ‘اوتار: دی مینز آف واٹر’ سینما گھروں کی زینت بنی ہے۔ اس فلم کا کریز بے اثر ہے اور فلم کی آمدنی فیلڈ ورک پلیس پر بہت زیادہ ہے۔ وہیں اس فلم نے اتنی کمائی کی ہے اور اب اس فلم کی چھٹے دن کی درجہ بندی سامنے آگئی ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ فلم جلد ہی 200 کروڑ کی ممبر شپ کا حصہ بن جائے گی۔ اتنے کروڑوں کا سیٹ کیا۔ جیمز کیمرون کی فلم ‘اوتار: دی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
my-urdu-soul · 1 year
Text
احباب چھٹے محبوب چھٹے گھر چھوٹ گیا در چھوٹ گیا
جب دل سے تمنا چھوٹ گئی سب رشتہ ناتا ٹوٹ گیا
اے ساقیٔ بزم کیف حیات اب مجھ کو پیاسا جانے دے
مے جس میں مری تقدیر کی تھی وہ شیشہ تجھ سے ٹوٹ گیا
گو شیشہ گر قدرت نے بہت ٹوٹے ہوئے شیشے جوڑ دئیے
لیکن یہ ہمارا شیشۂ دل جوڑا نہ گیا یوں ٹوٹ گیا
اس ساز پہ نغمہ اب چھیڑو تو نالہ پیدا ہوتا ہے
موجود ہیں وہ سب تار جو تھے بس ایک نہیں ہے ٹوٹ گیا
ہم روتے ہیں اپنے پیاروں کو اور فطرت ہم سے کہتی ہے
اب اور کھلونوں سے کھیلو جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا
وہ راہ میں ہے آنکھوں میں ہے دم اے باد صبا آہستہ گزر
ہیں تار نفس پر ہچکولے اب ٹوٹ گیا اب ٹوٹ گیا
کہتے ہو کہ مانگو جو مانگو بتلاؤ تمہی ہم کیا مانگیں
چاہا تھا کہ مانگیں تم سے تمہیں یہ ہو نہ سکا جی چھوٹ گیا
ہاں سن کہ تجھے تھی ہم سے غرض محتاج نظر تھا حسن ترا
رکھی رہی شان استغنا آخر کو یہ بھانڈا پھوٹ گیا
یہ دل تو وہی دل ہے رضویؔ آباد بھی تھا ویران بھی ہے
ارمانوں کی اس بستی کو کل ایک مسافر لوٹ گیا
(اجتبیٰ رضوی)
10 notes · View notes
warraichh · 3 months
Text
اسرائیل صحافیوں کو قید میں ڈالنے والے ممالک میں ایران کے ساتھ چھٹے نمبر پر: رپورٹ
واشنگٹن —  صحافیوں کے حقوق اور آزادیِٔ صحافت کے لیے کام کرنے والی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2023 میں اسرائیل صحافیوں کے لیے بدترین جیلرز میں سے ایک رہا۔ جمعرات کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی صحافیوں کی گرفتاری میں اضافہ ہوا۔ نیو یارک میں مقیم تنظیم نے اپنی رپورٹ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
جاپان میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 110 ہو گئی
جاپان میں نئے سال کے دن آنے والے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد ہفتے کے روز 100 سے تجاوز کر گئی جب کہ 200 سے زیادہ لوگ اب بھی لاپتہ ہیں، یہ تقریباً آٹھ سالوں میں ملک کا سب سے مہلک زلزلہ ہے۔ جاپان کے مغربی ساحل پر آنے والے 7.6 شدت کے زلزلے نے انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا، ہوکوریکو کے علاقے میں 23,000 گھر بجلی سے محروم ہو گئے۔ منہدم عمارتوں کے نیچے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش چھٹے روز بھی جاری رہی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 5 months
Text
پولیس اور عدلیہ پاکستان کے تین کرپٹ ترین اداروں میں شامل
Tumblr media
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ہفتے کو جاری کردہ اپنی قومی کرپشن کا تناظری سروے 2023 سے پتہ چلتا ہے کہ عدلیہ پاکستان کے تین کرپٹ ترین ادروں میں سے ایک ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس سب سے زیادہ کرپٹ ہے، اس کے بعد ٹھیکے دینے اور کٹریکٹ کرنے کا شعبہ اور پھر عدلیہ ہے۔ تعلیم اور صحت کے شعبے بالترتیب چوتھے اور پانچویں کرپٹ ترین شعبے ہیں۔ مقامی حکومتیں، لینڈ ایڈمنسٹریشن اینڈ کسٹم، ایکسائز اور انکم ٹیکس بالترتیب چھٹے، ساتویں اور آٹھویں کرپٹ ترین ادارے ہیں۔ پبلک سروس ڈیلیوری کی ٹرمز کے مطابق عدلیہ میں رشوت کا اوسط خرچ سب سے زیادہ 25 ہزار 846 روپے ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اوسط رشوت سب سے زیادہ تھی اور یہ ایک لاکھ 62 ہزار روپے تک تھی۔ پنجاب میں اوسط شہری نے زیادہ سے زیادہ رشوت 21 ہزار 186 روپے ادا کی اور یہ بھی پولیس کو دی جبکہ بلوچستان میں صحت کی سہولتوں کے لیے زیادہ سے زیادہ اوسط رشوت دی گئی جو کہ 1 لاکھ 60 ہزار روپے تھی۔  این سی پی ایس 2023 کے مطابق 68 فیصد پاکستانیوں کو یقین ہے کہ نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جیسے ادارے سیاسی شکار کیلیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
Tumblr media
سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 60 فیصد پاکستانی قومی سطح پر محسوس کرتے ہیں کہ نیب، ایف آئی اے، اے سی ای اور محتسب جیسے احتسابی ادارے ختم کر دینے چاہئیں کیونکہ وہ بدعنوانی کا خاتمہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ قومی سطح پر 75 فیصد شہری سمجھتے ہیں کہ پرائیویٹ سیکٹر کے پاس بہت طاقت اور اثر ورسوخ ہے جس سے کرپشن ہوتی ہے۔ 36 فیصد شہری اکثریت کا خیال ہے کہ انسداد بدعنوانی کے اداروں کا کردار ’ غیر موثر ‘ رہا ہے۔ قومی سطح پر کرپشن کے بڑے مقدمات میں 40 فیصد میرٹ کی قلت ہے۔ صوبائی سطح پر سندھ میں 42 فیصد، خیبر پختونخوا میں 43 فیصد، بلوچستان میں 47 فیصد افراد سمجھتے ہیں کہ میرٹ پر کام نہیں ہوتے۔ پنجاب میں 47 فیصد سمجھتے ہیں کہ بیوروکریسی ریاستی اداروں کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتی ہے اور یہی پاکستان میں کرپشن کی بڑی وجہ ہے۔ کرپشن کو کچلنے کے اقدامات کے طور پر 55 فیصد پاکستانیوں کا کہنا ہےکہ قومی سطح پر حکومت کو فوری طور پر سرکاری افسران کے اثاثوں کا اظہار اپنی ویب سائٹس پر انکشاف یقینی بنانا چاہیے اور 45 فیصد کا خیال ہے کہ احتساب عدالتوں کو کرپشن کے مقدمات 30 دن اندر بھگتانے چاہئیں۔
قومی سطح پر 47 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ کرپشن پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنے کی بڑی وجہ ہے۔ 62 فیصد پاکستانیوں کا خیال ہے کہ کرپشن اور غیر اخلاقی افعال ماحولیاتی تباہی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو بڑھانے کی وجہ ہیں، 67 فیصد محسوس کرتے ہیں کہ صوبائی اور مقامی حکومتیں ماحولیاتی پالیسیاں بناتے ہوئے ان کے خیالات کو اہمیت نہیں دیتیں۔ قومی سطح پر 76 فیصد پاکستانیوں نے کبھی رائٹ ٹو انفارمشین کے تحت کوئی درخواست نہیں دی۔ ٹی آئی پی کے مطابق گزشتہ 23 برس میں 8 مرتبہ کرپشن پرسیپشن سروے کیا گیا ہے جو کہ 2002، 2006 ،2009 ،2010 ،2011 2021 ، 2022 اور 2023 میں ہوا تھا۔ این سی پی ایس 2023 کا پرسیپشن لیول پاکستانیوں کے تاثر پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس تنظیم نے یہ سروے اپنی پارٹنر آرگنائزیشنز کے تعاون سے چوروں صوبوں میں 13 اکتوبر 2023 سے 31 اکتوبر 2023 تک 1600 شہریوں سے کیا تھا اور ان میں سے ہر صوبے میں سے 400 افراد سے ردعمل حاصل کیا
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
emergingpakistan · 8 months
Text
خوش باشی کی عالمی رپورٹ
Tumblr media
اقوامِ متحدہ کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ سلوشنز نیٹ ورک ( ایس ڈی ایس این ) کی دسویں سالانہ تازہ رپورٹ میں خوش باش اور اداس ممالک کی رینکنگ میں حسبِ معمول چوٹی کے بیس ناموں پر مغربی دنیا کا غلبہ ہے۔ ایک سو چھیالیس ممالک کی تازہ رینکنگ میں فن لینڈ مسلسل چھٹے برس بھی اول پائیدان پر ہے۔ سب سے غم زدہ ملک افغانستان بتایا گیا ہے۔ جب کہ اسرائیل حیرت انگیز طور پر مطمئن و خوش ممالک کی رینکنگ میں بارہویں درجے پر ہے حالانکہ بالکل ساتھ لگے فلسطین کی رینکنگ ننانوے ہے۔ اسرائیل کے بعد کہیں جرمنی ، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک کا نمبر آتا ہے۔ جب کہ ہمارے آس پاس کے خطے میں چین بیاسیویں ، نیپال پچاسیویں ، بنگلہ دیش ننانویں ، پاکستان ایک سو تین ویں ، ایران ایک سو سولہویں ، سری لنکا ایک سو چھبیسویں ، بھارت ایک سو چھتیسویں اور افغانستان ایک سو چھیالیسویں درجے پر کھڑا ہے۔ گویا جنوبی ایشیا کی رینکنگ میں نیپال اور بنگلہ دیش کے بعد پاکستان سب سے خوش اور مطمئن ممالک میں شامل ہے اور بھارت اس معاملے میں پاکستان سے تینتیس درجے نیچے ہے۔
مگر وہ کیا کسوٹی ہے جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کون سا ملک سب سے زیادہ خوش باش ہے اور کون اداسیوں کا مارا ہوا ؟ اس بابت یہ اشاریہ مرتب کرنے والوں نے سات معیارات مقرر کیے ہیں۔ اول : کسی بھی ملک میں عمومی نا انصافی ، عدم تحفظ ، آمرانہ رجحانات یا قدرتی آفات کے سبب مایوسی و اداسی کی کیا کیفیت ہے۔ دوم : سماج کا کتنا حصہ سمجھتا ہے کہ آس پاس کرپشن کم یا زیادہ ہے۔ سوم : سماج میں باہمی ہمدردی اور انسان دوستی کا تناسب کیا ہے۔ چہارم : سماجی و انتظامی و نظریاتی جبر کی فضا کتنی گھمبیر یا ہلکی ہے ، انفرادی فیصلے کرنے کی آزادی کس قدر ہے۔ پنجم : سماج جسمانی و ذہنی طور پر کس قدر صحت مند ہے اور اس تناظر میں معیارِ زندگی کتنا اچھا یا برا ہے ؟ ششم : شہری عمومی طور پر آپس کے دکھ سکھ میں کتنے شریک ہیں۔ باہمی میل جول کس قدر کم یا زیادہ ہے۔ ہفتم : اوسط سالانہ قومی آمدنی کیا ہے۔ ناقدین کہتے ہیں کہ خوش طبع ممالک کی عالمی رینکنگ تضادات سے بھرپور ہے۔
Tumblr media
مثلاً اگر فن لینڈ کو دنیا کا سب سے مطمئن ملک قرار دیا گیا ہے تو یہ بھی بتانا چاہیے کہ فن لینڈ کا شمار یورپ میں سکون بخش ( اینٹی ڈیپریسنٹ ) ادویات کی کھپت میں بھی چوٹی کے ممالک میں ہوتا ہے۔ آئس لینڈ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے مگر وہاں ڈیپریشن کی ادویات کا استعمال یورپ میں سب سے زیادہ بتایا جاتا ہے۔ چھٹے نمبر پر آنے والے سویڈن کی بھی کم و بیش یہی کیفیت ہے۔ بھارت اگرچہ اس رپورٹ میں ایک سو چھبیسویں نمبر پر ہے مگر اس نوعیت کے دیگر عالمی سرویز میں بھارت کی رینکنگ بہت اوپر دکھائی گئی ہے۔ جب کہ چین ایس ڈی ایس این کے زیرِ بحث سروے میں بیاسیویں پائیدان پر ہے مگر گلوبل ہیپی نیس رپورٹ میں چین سب سے زیادہ خوش باش ملک بتایا گیا ہے۔ جن ممالک کی سالانہ قومی پیداواری آمدنی سب سے زیادہ ہے ان ممالک کی اکثریت مذکورہ انڈیکس میں اتنی ہی خوش باش اور بہتر دکھائی گئی ہے۔ حالانکہ سالانہ قومی آمدنی بس یہ کرتی ہے کہ اسے کسی بھی ملک کی کل آبادی پر تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ یہ نہیں دیکھا جاتا کہ ارتکازِ دولت کتنے کم یا زیادہ ہاتھوں میں ہے اور سماج میں طبقاتی مساوات و عدم مساوات کا کیا تناسب ہے اور اس مشاہدے کو خوش باشی کی رینکنگ میں کس طرح شامل کیا جائے گا ؟
مثلاً امریکا خوش باش ممالک کی رینکنگ میں پندھرویں نمبر پر دکھایا گیا ہے۔ مگر یہاں عدم مساوات کا تناسب کسی بھی صنعتی طور پر ترقی یافتہ سماج سے زیادہ ہے۔ اڑتیس ملین امریکی شہری معاشی غربت کی تعریف پر پورے اترتے ہیں اور ساٹھ فیصد آبادی کی آمدنی ماہانہ بنیادی اخراجات کی نذر ہو جاتی ہے۔ یعنی ان خاندانوں کے لیے مالی بچت کی گنجائش نہ ہونے کے برابر ہے۔ خوش باشی کے سروے سے لاکھوں قیدی ، پناہ گھروں میں رہنے والے معمر افراد یا بے سہارا لوگ جیسے طبقات خارج ہیں۔ جہاں جہاں خاندانی نظام مستحکم ہے یا جہاں انفرادی طرزِ زندگی عام ہے۔ ایسے دونوں سماجوں میں خوش باشی کا معیار مختلف ہو گا۔ آسودگی اور مایوسی کے تصور کو الگ الگ جانچنے کے بجائے خلط ملط کیا جائے تو نتیجہ بھی کچھڑی نکلے گا۔ لہٰذا ایسا کوئی شفاف مکینزم اب تک نہیں ہے جو ہر سماج میں خوشی اور دکھ کے اسباب اور کیفیات پر یکساں منطبق ہو سکے۔ کہنے کو بلجئیم خوش باش ممالک کی فہرست میں انیسویں نمبر پر ہے مگر بلجئیم نے جس طرح افریقی ملک کانگو کو نوآبادی بنا کے بے دردی سے لوٹا اور دولت جمع کی وہی کانگو اس فہرست میں اکیاسیویں نمبر پر ہے۔ اور صرف کانگو ہی کیوں۔جتنی بھی سابق ایشیائی و افریقی نوآبادیات ہیں۔ سب کی سب آج تک مسرت کے نچلے پائدان پر براجمان ہیں۔
امیر زادوں سے دلی کے مل نہ تا مقدور کہ ہم فقیر ہوئے ہیں انھیں کی دولت سے ( میر )
بعض رپورٹیں ایسی ہوتی ہیں جنھیں پڑھ کے بس لطف اندوز ہونا چاہیے۔ ہر رپورٹ کے مرتب کنندہ تمام اسباب کسی ایک رپورٹ کے سوال نامے میں نہیں سمو سکتے۔ لہٰذا ایسی رپورٹوں کو نہ مکمل رد کرنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی من و عن قبول کرنے کی۔ البتہ ایسی رپورٹیں پڑھ کے کسی کے لبوں پر تبسم پھیل جائے تو اپنے باپ کا کیا جاتا ہے۔ علم اور خوشی جہاں سے ملے اچک لینی چاہیے۔ زندگی تو بہر طور جینی ہے۔ فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ زندگی آپ نے گذارنی ہے یا زندگی نے آپ کو گذارنا ہے۔ حتی کہ آپ خود کسی ایک دن گذر جائیں۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
pakistanpolitics · 11 months
Text
ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہو گی
Tumblr media
قارئین آج ایک ایسے ملک کے آرمی چیف کا ذکر کررہا ہوں جس نے اپنے ملک میں مثال قائم کر دی۔ پولینڈ کے سابق آرمی چیف آج کل بے گھر ہیں ریٹائرمنٹ کے بعد چند سال کرائے کے گھر میں زندگی بسر کی، اب کرایہ ادا کرنے کے پیسے نہیں ایک گارڈن میں خیمہ لگا لیا جب حکومت وقت کو خبر پہنچی تو وزیر اطلاعات نے سرکاری اعلان جاری کیا اگر کوئی شہری سابق آرمی چیف کی کفالت کرنا چاہتا ہے تو رابطہ کر سکتا ہے۔ ہال میں بیٹھے رائٹر نے حیرانی سے پوچھا اس نے وطن کیلئے قربانیاں دیں تو کیا حکومت وقت اس کی کفالت نہیں کر سکتی ؟ حکومت کر سکتی ہے لیکن ریٹائرڈ آرمی چیف کہتے ہیں میں حکومت کی کوئی امداد نہیں لینا چاہتا تاکہ نئی جنریشن کو میرے بارے میں ابہام پیدا نہیں ہو کہ سابق چیف ریٹائرمنٹ کے بعد عوام کی ٹیکس منی سے خرچہ لیتا تھا، یہ ان ملکوں کی ترقی کا راز ہے۔ اب میں اپنے ملک پاکستان کی طرف آتا ہوں۔ اس وقت دنیا میں 207 کے لگ بھگ ممالک ہیں ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ہے جو روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ہے لیکن اس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا ہے۔ یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیدا وار کے لحاظ سے دوسرے خوبانی، کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے پیاز اور دودھ کی پروڈکشن کے لحاظ سے 5ویں، کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے، آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں، چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں، گندم کی پیداوار کے لحاظ سے نویں اور مالٹے ، کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ہے۔ دوستو یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں پچیس ویں نمبر پر ہے۔ اس کی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم جنوبی افریقہ کی پیداوار سے زیادہ اور براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کے تقریباََ برابر ہے۔
یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کے لحاظ سے 55ویں، کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے چوتھے اور تانبے کے ذخائر کے اعتبار سے ساتویں نمبرپر ہے۔ سی این جی کی بات کریں ہم تو سی این جی کے استعمال میں پہلے نمبر پر ہیں اس ملک کے گیس کے ذخائر ایشیا میں چھٹے نمبر پر ہیں اور یہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے۔جس کا نام پاکستان ہے۔ جس کے 4 صوبے ہیں اور 2 سمندر ہیں۔ ہر صوبہ اپنی جگہ قدرتی دولت سے مالا مال ہے، کون سی سبزی، کون سا اناج ہے جو ہمارے ملک میں پیدا نہیں ہوتا، یعنی فار ایسٹ ، خلیج اور یورپ میں کوئی ایک ملک تمام اناج نہیں پیدا کر سکتا۔ یعنی اگر چاول پیدا کر رہا ہے تو گیہوں پیدا نہیں کر سکتا جو گیہوں پیدا کر رہا ہے وہ مکئی ، جوار نہیں پیدا کر سکتا۔ جو مکئی پیدا کر رہا ہے وہ دالیں پیدا نہیں کر سکتا ۔ یہی حال سبزیوں اور پھلوں کا ہے، مگر ہمارا ملک خدا کے فضل سے ہر پھل تمام سبزیاں اور اناج پیدا کر رہا ہے ۔ اس ملک کو اللہ تعالیٰ نے قحط سے بھی محفوظ رکھا ہے۔ کیونکہ تمام اناج الگ الگ موسم میں بوئے جاتے ہیں اور الگ الگ موسم میں کاٹے جاتے ہیں۔ لہٰذا اگر ایک فصل خراب ہو تو اس کی جگہ دوسری فصل لے لیتی ہے۔ 
Tumblr media
ہر چیز ہماری ضرورت سے زیادہ پیدا ہو رہی ہے ۔ بلکہ اس کو صحیح طریقے سے محفوظ رکھنے کے طریقۂ کار اور ذرائع دستیاب نہ ہونے کے باعث یہ فاضل پھل، سبزیاں اور اناج سڑ جاتے ہیں۔ اسی طرح ہمارے چوتھے صوبے بلوچستان میں قیمتی پتھر ، کوئلہ ، پیٹرول اور گیس کے ذخائر وافر مقدار میں قدرت نے ہمیں دیئے ہیں تاکہ پاکستان کسی بھی ملک کا دستِ نگر نہ ہو۔ بلوچستان کی بندرگاہ خلیجی ملکوں سے رابطہ کے علاوہ سمندری پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بہترین جھینگے اور مچھلیاں تو اپنا جواب نہیں رکھتیں۔ اس صوبے میں پیٹرول کے بھاری ذخائر ہیں مگر ہم نے ابھی تک صحیح منصوبہ بندی نہیں کی۔ ہماری اسی سر زمین سے پیٹرول گزر کر ایران جارہا ہے۔ اسی طرح گیس کے بھی ذخائر وافر مقدار میں ہیں مگر ہمیں ان کی قدر نہیں ہے۔ کراچی کی بندرگاہ ، یورپ اور فارایسٹ کے درمیان رابطہ کا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ پورے ملک کیلئے تجارتی گزرگاہ ہے اور پاکستان کی معیشت میں 65 سے 70 فیصد اخراجات کا بوجھ برداشت کرتی ہے۔ 
الغرض اس ملک کی جتنی تعریف کی جائےکم ہے۔ لیکن حیرت ہے کہ یہ ملک نااہلوں، بے ایمانوں، ملک فروشوں اوربدعنوانوں کی پیداوار میں غالباً پہلے نمبر پر ہے، جہاں میں اور آپ رہتے ہیں، دوستو یہاں کے لوگ کسی نیک، ایماندار اور صالح قیادت کو منتخب کرنے کے بجائے بار بار کرپٹ اور دھوکہ باز سیاستدانوں کو ہی ووٹ ڈالتے ہیں۔ یہاں گزشتہ 40 سال سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن لوگ بھوکے رہ کر بھی انہی کرپٹ خاندانوں، سیاستدانوں اور ان کی پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں اس میں میں بھی شامل ہوں، ملک کو تباہ کرنے میں میں بھی برابر کا شریک ہوں۔ اللہ تعالیٰ مجھےاور ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے اور اہل، دیانتدار قیادت منتخب کرنے کی توفیق دے آمین۔ دوستو یہ میرا پیغام اپنے لئے، میرے ساتھ جڑے لوگوں کیلئے بلکہ پورے پاکستان کیلئے ہے۔ اگر آپ ملک کو بدلنا چاہتے ہیں تو آپ کو پہلے اپنے اندر تبدیلی لانا پڑے گی، اللہ پاک نے ہمیں نعمتوں سے نوازا ہے ہمیں پوری دنیا پر حکمرانی کرنی چاہئے تھی لیکن آج ہم صرف ذلیل و خوار ہو رہے ہیں کس وجہ سے میری وجہ سے اور ہم سب کی وجہ سے، ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہو گی اور اگرہم سوچ بدلیں گے تو ہم ایماندار اور صالح قیادت منتخب کر سکیں گے۔ تب جا کر پاکستان کی تقدیر بدلے گی۔
خلیل احمد نینی تا ل والا
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
spitonews · 1 year
Text
دنیا کی خوش باش قوم کی فہرست میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا
پاکستانی بھارتیوں کے مقابلے میں زیادہ خوش رہتے ہیں؛ فوٹو: فائل  واشنگٹن: دنیا بھر کے سب سے خوش باش اور مطمئن قوموں کی فہرست میں فن لینڈ مسلسل چھٹے سال بھی اوّل نمبر پر ہے جب کہ پاکستانیوں نے خوش اور مطمئن رہنے میں بھارتیوں کو مات دیدی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کے سب خوش باش ممالک کی فہرست برائے سال 2023 جاری کردی گئی۔ اس سال بھی فن لینڈ نے اپنا پہلا نمبر برقرار رکھا اور مسلسل چھٹے سال…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 1 year
Text
چھٹا سندھ لٹریچر فیسٹیول3 مارچ سے کراچی میں شروع ہوگا
آرٹس کونسل کراچی میں سندھ لٹریچر فیسٹیول کے حوالے سے پریس کانفرنس کا منظر (فوٹو: فائل)   کراچی: چھٹا تین روز سندھ لٹریچر فیسٹیول تین سے پانچ مارچ تک کراچی آرٹس کونسل میں منعقد ہوگا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں چھٹے تین روزہ سندھ لٹریچر فیسٹیول کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں بتایا گیا کہ فیسٹیول کا آغاز 3 مارچ کو ہوگا جو 5 مارچ تک جاری رہے گا۔ صدر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 1 year
Text
جیمز اینڈرسن نے پیٹ کمنز کو پیچھے چھوڑ دیا -
دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ کی نئی رینکنگ جاری کردی۔ آئی سی سی نے ٹیسٹ پلیئرز کی نئی رینکنگ جاری کی ہے جس کے مطابق انگلش فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن نے آسٹریلوی بولر پیٹ کمنز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلی پوزیشن پر قبضہ جما لیا ہے۔ بولرز رینکنگ میں بھارت کے روی چندر ایشون ایک درجہ ترقی کے بعد دوسرے جبکہ پیٹ کمنز تیسرے نمبر پر چلے گئے ہیں، قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی چھٹے نمبر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 1 year
Text
شعیب ملک کی نصف سنچری رائیگاں، کوئٹہ نے کراچی کو شکست دے دی
کراچی: پی ایس ایل 8 کے چھٹے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 6 رنز سے شکست دے کر پہلی کامیابی حاصل کرلی۔ کراچی کے نیشنل بینک کرکٹ ارینا میں کھیلے گئے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے دیے گئے 169 رنز کے تعاقب میں کراچی کنگز کی ٹیم 5 وکٹوں کے نقصان پر 162 رنز بناسکی۔ شعیب ملک کی 71 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز بھی کراچی کنگز کو شکست سے نہ بچاسکی، عرفان خان 37 اور جیمز ونس 22 رنز…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 1 year
Text
#Dubai دبئی نے عالمی سطح پر بڑا اعزاز حاصل کرلیا
دبئی کو مسلسل دوسرے سال سیاحت کے لئے دنیا کے بہترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیاحت کے لیے دنیا کے دس بہترین شہروں کا انتخاب سامنے آیا ہے، دبئی کو ایک بار پھر سیاحت کیلئے دنیا سب سے بہترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ اس فہرست میں انڈونیشیا کے جزیرے بالی کا دوسرا نمبر ہے جبکہ لندن تیسرے ، روم چوتھے اور پیرس کا پانچواں نمبر ہے۔ جزیرہ کریٹ یونان چھٹے ، کانکون ساتویں ، مراکش آٹھویں ، ڈومینیکن…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 1 year
Text
چھٹے چین جنوبی ایشیا ایکسپو میں 169 منصو بوں پر دستخط
چھٹے چین جنوبی ایشیا ایکسپو میں 169 منصو بوں پر دستخط
بیجنگ (عکس آن لائن) چھٹے چین جنوبی ایشیا ایکسپو اور 26 ویں چین کھون منگ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ میلے کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کے منصوبوں پر دستخط کرنے کی تقریب چین کے صوبہ یون نان کے صدر مقام کھون منگ میں منعقد ہوئی۔ پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اس تقریب میں سرمایہ کاری کے 169 معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن میں 400 بلین یوآن سےزائد کی سرمایہ کاری کے معاہدے شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، معاہدوں میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
نگہت اورکزئی پارٹی کی ترجیحی فہرست میں نہ ہونے پر ناراض، کاغذات نامزدگی واپس لے لیے
پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق رکن صوبائی اسمبلی نگہت اورکزئی مخصوص نشستوں کے لیے ترجیح نہ دینے پر پارٹی سے ناراض ہوگئیں۔ قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے پی پی کی جانب سے جمع کرائی جانے والی فہرست میں پہلے نمبر پرعاصمہ عالمگیرکانام ہے جبکہ نگہت اورکزئی کا نام چھٹے نمبر پر موجو د ہے۔ اس امر پرناراضگی کا اظہار کرنے والی نگہت اورکزئی کا کہنا ہے کہ صوبائی قیادت نے میرے ساتھ مذاق کیا ہے، میں نے قومی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 8 months
Text
اہل قیادت منتخب کرنا ہو گی
Tumblr media
قارئین، بنگلہ دیش کا سب سے طویل پل بننا تھا، ورلڈ بینک نے 1.2 ارب ڈالر کا وعدہ کیا تھا، مگر پھر الزام لگا دیا گیا کہ بنگلہ دیشی کرپٹ ہیں اور قرضہ کینسل کر دیا۔ حسینہ واجد کی حکومت نے اپنے ذرائع سے پیسہ اکٹھا کر کے 6 کلومیٹر سے زیادہ طویل پل دریائے پدما پر بنایا۔ یہ 6.15 کلومیٹر طویل پل تقریبا 3.6 بلین امریکی ڈالر کے برابر لاگت سے تعمیر کیا گیا۔ اتوار کی صبح 6 بجے سے عام ٹریفک کیلئے کھولے جانے کے بعد سے پدما پل پر پہلے 8 گھنٹوں میں کل 82,19,050 روپے جمع کئے گئے ہیں۔ اگلے 8 گھنٹوں میں پل کے زجیرہ پوائنٹ پر 35,29,500 روپے اور ماوا پوائنٹ سے 46,89,550 روپے جمع ہوئے۔ ایک ہی وقت میں 15,200 گاڑیاں دونوں سروں سے گزریں اور آج صرف یہ ایک منصوبہ ہی بنگلہ دیشی معیشت میں سالانہ 1.3 فیصد منافع کا حامل ہے۔ گزشتہ سال اس کا افتتاح ہونے کے بعد جب حسینہ واجد کی ورلڈ بینک کے سربراہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے پدما پل کی ایک فریم شدہ تصویر تحفے میں پیش کی۔ شاید یہی حقیقی آزادی کی ایک جھلک تھی اور قومیں اسی طرح بنتی ہیں۔
در در کشکول لیکر بھیک مانگنے سے ترقی نہیں ہوتی ہم ’’دشمن‘‘ ہندوستان سے تو نہیں سیکھ پا رہے کم از کم اپنے پرانے حصے اور ’’بھائی‘‘ بنگلہ دیش سے تو سبق حاصل کر سکتے ہیں۔ میرے بچپن میں یہ کہانی سنائی جاتی تھی کہ بھوکے ننگے بنگالیوں کو سوائے اپنی زندگی پر رونے دھونے کے کوئی کام نہیں تھا اور ہم ہی ان کو پال رہے تھے، بنگلہ دیش کی ہم سے علیحدگی کے بعد بھی کئی برس عوام کو یہی داستان سنائی جاتی رہی۔ آج 50 سال بعد بنگلہ دیش ہم سےکہیں آگے نکل گیا اور ہم 75 سال بعد بھی ایک سے دوسری دلدل میں پھنستے جا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کی علیحدگی کے وقت مشرقی پاکستان کی آبادی ساڑھے 7 کروڑ اور مغربی پاکستان کی آبادی ساڑھے 4 کروڑ تھی۔ آج بنگلہ دیش کی آبادی ساڑھے 15 کروڑ اور ہماری 24 کروڑ سے زائد ہے۔ 20 برس پہلے پاکستانی روپے کے پونے 2 ٹکے ملتے تھے۔ آج پاکستانی روپیہ آدھے ٹکے سے بھی کم ہے۔ بنگلہ دیش کے خزانے میں 38 بلین ڈالر اور ہمارے خزانے میں 9 بلین ڈالر ہیں۔
Tumblr media
اب میں اپنے ملک پاکستان کی طرف آتا ہوں۔ اس وقت دنیا میں 207 کے لگ بھگ ممالک ہیں ان میں پاکستان ایسا ملک ہے جس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے بھی 3 گنا بڑا ہے۔ ہمارا ملک دنیا میں مٹر کی پیداوار میں دوسرے نمبر پر۔ خوبانی، کپاس، گنے کی پیداوار میں چوتھے نمبر پر۔ پیاز ، دودھ پانچویں نمبر پر۔کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر۔ آم، گندم اور چاول کی پیداوار میں ساتویں نمبر پر ۔ مالٹے ، کینو کی پیداوار میں دسویں نمبر پر ہے ۔ گندم کی پیداوار پورے براعظم جنوبی افریقہ کی پیداوار سے زیادہ ہے ۔ کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے چوتھے نمبر پر۔ تانبے کے ذخائر کے اعتبار سے ساتویں نمبر پر اور سی این جی کے استعمال میں پہلے نمبر پر ۔ گیس کے ذخائر میں ایشیا میں چھٹے نمبر پر۔کوئی سبزی، کوئی اناج ایسا نہیں جو ہمارے ملک میں پیدا نہیں ہوتا۔ اس کے مقابلے میں خلیجی ، فارسٹ اور یورپ میں کوئی ملک ایسا نہیں ہے جو تمام اناج پیدا کر سکتا ہو ۔ یعنی اگر چاول پیدا کر رہا ہے تو گیہوں پیدا نہیں کرتا اور اگر گیہوں پیدا کر رہا ہے تو مکئی ، جوار پیدا نہیں کر سکتا ، دالیں پیدا نہیں کر سکتا۔ یہی حال سبزیوں اور پھلوں کا ہے۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں زمین کے اندر انمول پتھر اور کوئلہ، پیٹرول، گیس کے ذخائر کے ساتھ ساتھ، سیب، بادام، خوبانی، انجیر، شہتوت، اخروٹ، اسٹرابری اور کھجوریں وافر مقدار میں پیدا ہوتی ہیں۔ بہترین جھینگے اور مچھلیاں اپنا جواب نہیں رکھتیں۔ پیٹرول کے بھاری ذخائر موجود ہیں مگر ہم نے منصوبہ بندی نہیں کی۔ ہماری سرزمین سے پیٹرول گزر کر ایران جا رہا ہے، اسی طرح گیس کے ذخائر بھی وافر مقدار میں ہیں مگر ہمیں اس کی قدر نہیں۔ ہم پاکستانی عوام کسی نیک، ایماندار اور صالح قیادت کو منتخب کرنے کے بجائے بار بار کرپٹ اور دھوکے باز سیاستدانوں کو ہی ووٹ ڈالتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے کہ ہم آئندہ الیکشن میں دیانتدار اہل قیادت کو منتخب کر سکیں۔ ہم اپنا 76واں یوم جشن آزادی منا چکے ہیں۔ آزادی رب ذوالجلال کی وہ خوبصورت ترین نعمت ہے جس کے سامنے مال و دولت کے بلند و بالا پہاڑ بھی بے کار ہیں۔ 
برسوں پہلے مسلمانان ہند بھی قید و قفس کی ایسی ہی بے رحم زندگی گزار رہے تھے، جہاں نہ مذہبی آزادی تھی نہ اپنی چاہت کے مطابق زندگی بسر کرنے کی اجازت تھی، جہاں مسلمانان ہند ایک ایسی غلامانہ زندگی بسر کر رہے تھے جس کا ایک ایک دن کسی عذاب سے کم نہیں تھا۔ بالآخر شاعر مشرق علامہ اقبال نے آزادی کا ایک حسین خواب دیکھا جسے علمائے کرام، اکابر امت اور قائد اعظم محمد علی جناح نے عملی جامہ پہنایا اور 14 اگست 1947 کو پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک خوبصورت ملک بن کر وجود میں آگیا۔ آزادی کی اس جدوجہد میں لاکھوں مائوں نے اپنے لخت جگر قربان کئے، بیویوں نے اپنے سہاگ ملک پر وار دئیے، لاکھوں بچے یتیم ہوئے، پھر جاکر میرا دیس وجود میں آیا۔ آج چوک چوراہوں میں لہرانے والے سبز ہلالی پرچم میں لاکھوں مسلمانوں کا سرخ لہو شامل ہے۔ اس میں دو رائے نہیں کہ ہم حقیقی آزادی سے کوسوں دور ہیں لیکن پھر بھی اپنے علیحدہ وطن کا ہونا کسی نعمت سے کم نہیں۔ آئیے عہد کریں کہ اپنی اس دھرتی کو علم وہنر، تعلیم و ترقی، امن و آشتی، کرپشن سے پاک اسلام کا مرکز بنائیں گے اور اپنے ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کریں گے۔
خلیل احمد نینی تا ل والا
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes