Tumgik
#بننے
apnibaattv · 2 years
Text
بلاول نے عمران کو سیاستدان بننے سے پہلے انسان بننے کا مشورہ دے دیا۔
بلاول نے عمران کو سیاستدان بننے سے پہلے انسان بننے کا مشورہ دے دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم عمران خان کو سیاستدان بننے سے پہلے انسان بننے کا مشورہ دیا ہے۔ ٹویٹر پر، بلاول نے عمران خان کو عوامی جلسے کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ ملک کو تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے۔ عمران خان پر غصے کا اظہار کیا جنہوں نے 2 ستمبر کو گجرات میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنی تاریخ کی سب سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
عالمی طاقتوں کا مہرہ بننے سے گریز کریں، چین نے ایشیائی ممالک کو خبردار کر دیا
عالمی طاقتوں کا مہرہ بننے سے گریز کریں، چین نے ایشیائی ممالک کو خبردار کر دیا
انڈونیشا : (ویب ڈیسک) چین نے ایشیائی اقوام کو خبردار کیا ہے کہ عالمی طاقتوں کا مُہرہ بننے سے گریز کریں۔ انڈونیشا کے دارالحکومت جکارتا میں آسیان سیکرٹریٹ میں ایک خطاب کے دوران چین کے وزیر خارجہ وانگ یی ( Wang Yi) نے کہا کہ خطے میں کئی ممالک پر دباؤ ہے کہ وہ جانبداری کا مظاہرہ کریں یا کسی ایک طاقت کی حمایت کریں۔ وانگ یی نے مزید کہا کہ ایک ایسے خطے کو جسے جیو پولیٹیکل عوامل کی طرف سے تشکیل نو کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
پی سی بی چئیرمین بننے کی پیشکش ہوئی تو انکار نہیں کروں گا، خالد محمود
پی سی بی چئیرمین بننے کی پیشکش ہوئی تو انکار نہیں کروں گا، خالد محمود
سابق چیئرمین خالد محمود نے کہا ہے کہ وہ قومی کرکٹ گورننگ باڈی کی سربراہی کا کردار ادا کرنے سے انکار نہیں کریں گے۔ ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے  خالد محمود نے کہا کہ میرے پاس انتظامی معاملات کو سنبھالنے کا 50 سال کا تجربہ ہے، میں پی سی بی کی گورننگ باڈی کا رکن اور قومی ٹیم کا منیجر بھی رہا ہوں۔ خالد محمود نے کہا کہ  اگر حکومت اور سرپرست پی سی بی شہباز شریف مجھ سے ذمہ داری لینے کو کہیں گے تو میں…
Tumblr media
View On WordPress
1 note · View note
munsifurdu · 2 years
Text
اب نشہ فیشن بننے لگا...!
ایک ضرب المثل مشہور ہے کہ ’’آدمی اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے‘‘اچھے دوست توباعث رحمت ہوتے ہیں مگر برے دوست مسلسل عذاب بن جاتے ہیں ایسے ہی دوست نشے کی طرف بھی راغب کرتے ہیں۔ #MunsifUrdu
ش۔ جلیل ہندوستان تیسری دنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں صحت ،تعلیم ،روزگار ،کاروبار،صنعت وحرفت کے مناسب مواقع نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی ایک بڑی تعداد مختلف قباحتوں کا شکار ہے… عدل وانصاف اورتھانہ کچہری کے معاملات انسان کو ایک ایسے دوراہے پرلاکرکھڑا کردیتے ہیں جہاں پر ڈپریشن ،فرسٹریشن اوراسی طرح کے دیگرامراض انہیں اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔ جس سے انسان اپنی صحت خراب کربیٹھتا ہے ،حالانکہ جان ہے توجہان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 5 months
Text
Tumblr media
مرد کے جذبات کو اگر ماحولیاتی تربیت سے نہ دبایا جائے تو فطرتاً وہ عورت کا سردار بننے کے بجائے "غلام" ہونا زیادہ پسند کرے گا
78 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
To whoever is reading this..
مجھے امید ہے کہ آپ کسی نامعلوم مرحلے میں زیادہ دیر تک نہیں رہیں گے۔ مجھے امید ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ آپ ترجیح کے مستحق ہیں؛ آپ منتخب ہونے کے مستحق ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آپ کا دماغ آپ کو کبھی نہیں مارے گا۔ مجھے امید ہے کہ آپ کبھی بھی کم کے لئے طے نہیں کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ اس زندگی میں آپ کو کامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو صرف آپ بننے کی ضرورت ہے۔ میں صرف امید کرتا ہوں کہ آپ کو اپنا سکون مل جائے گا۔
I hope you never stay for too long in an unknown phase. I hope you know that you deserve to be a priority; you deserve to be chosen. I hope your mind never kill you. I hope you never settle for less. I hope you know that In this life you don't need to be perfect; you just need to be you. I just hope you find your peace.
-Hend Tarek
88 notes · View notes
my-urdu-soul · 8 months
Text
جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے
جب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے
وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھا
انہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے
اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفے کو کوئی نہ سمجھا
جب اس کے کمرے سے لاش نکلی خطوط نکلے تو لوگ سمجھے
وہ خواب تھے ہی چنبیلیوں سے سو سب نے حاکم کی کر لی بیعت
پھر اک چنبیلی کی اوٹ میں سے جو سانپ نکلے تو لوگ سمجھے
وہ گاؤں کا اک ضعیف دہقاں سڑک کے بننے پہ کیوں خفا تھا
جب ان کے بچے جو شہر جاکر کبھی نہ لوٹے تو لوگ سمجھے
-احمد سلمان
18 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 3 months
Text
جہاں بھونچال بنیادِ فصیل و در میں رہتے ہیں،
ہمارا حوصلہ دیکھو ہم ایسے گھر میں رہتے ہیں
دِکھاوے کے لئے خوشحالیاں لکھتے ہیں کاغذ پر
ہم اس دھرتی پہ ورنہ رزق کے چکّر میں رہتے ہیں
ضرورت ہـی لیـے پھرتـی ہـے ہم کو دربدر ورنہ
ہم اُن میں سے نہیں جو جستجوئے زر میں رہتے ہیں
لہو سے جو اٹھائی تھیں وہ بنیادیں نہیں اپنی
یہی محسوس ہوتا ہے پرائے گھر میں رہتے ہیں
کبھی بیداریاں قسمت تھیں، اب نیندیں مقّدر ہیں
ہمارا کیا ہے ہم تو شہرِ خواب آور میں رہتے ہیں
مزا مل جائے گا تجھ کو بھی سنگِ راہ بننے کا
ترے جیسے تو میرے پاؤں کی ٹھوکر میں رہتے ہیں
اقبال ساجدؔ
3 notes · View notes
moizkhan1967 · 3 months
Text
جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے، جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے
جب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے
وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھا
انہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے
اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفے کو کوئی نہ سمجھا
جب اس کے کمرے سے لاش نکلی، خطوط نکلے تو لوگ سمجھے
وہ خواب تھے ہی چنبیلیوں سے، سو سب نے حاکم کی کر لی بیعت
پھر اک چنبیلی کی اوٹ میں سے ، جو سانپ نکلے تو لوگ سمجھے
وہ گاؤں کا اک ضعیف دہقاں، سڑک کے بننے پہ کیوں خفا تھا
جب ان کے بچے جو شہر جاکر کبھی نہ لوٹے تو لوگ سمجھے
احمد سلمان
6 notes · View notes
maliksohailkhokhar · 4 months
Text
عنوان: سال کا آخری جمعہ
" جب چہرے پر گزرتے لمحات کی چھاؤں ڈالتا ہے۔ یہ وقت ہے جب ہم سوالات کرتے ہیں، خود سے، اپنے آپ کا محاسبہ کرتے ہیں اور مستقبل کی طرف نظر ڈالتے ہیں۔ گزرے سال کے تجربات، غلطیوں اور کامیابیوں کا حساب کرتے ہیں۔
یہ جمعہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ زندگی میں راستے دشوار بھی ہو سکتے ہیں، مگر ہر راستے کو ایک دفعہ موقع ضرور دے۔ ہم اپنی غلطیوں پر نادم ہوتے ہیں اور یہی نادمی جذبہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہم آگے بڑھنے کے لئے تیار ہیں اور گزشتہ کی گئی غلطیوں سے سیکھا ہوا سبق ہمیں ہمت دیتا ہے۔
سال کا آخری جمعہ ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ زندگی میں مقصود پانے کا سفر کبھی ختم نہیں ہوتا۔ نئے سال کی نیا شروعات، نئی امیدوں اور لکیروں کے ساتھ۔ یہ موقع ہمیں مزید بڑھنے اور بہتر بننے کا عزم دیتا ہے۔
آئے مل کر
آخری جمعہ میں ہم اپنے دلوں کو صاف کرتے ہیں، اپنے خوابوں کو سامنے رکھتے ہیں اور مستقبل کی راہوں میں ہمیشہ کیلئے روشنی بھرتے ہیں۔ جب تمام سال کے مصائب، محنتیں اور تجربات ختم ہوتے ہے، یہ جمعہ ہمیں موقع دیتا ہے کہ ہم اپنے آپ کو دوبارہ پیدا کریں اور نئے شروعات کے لئے تیار ہوں۔ اور ایک عزم مصمم کرے۔ کہ جو غلطی ایک بار کی دوبارہ کبھی نہ ہو۔ ہر ایک غلط عادت اور ایک گناہ کو ایک ایک کر کے الوداع کریں۔ تاکہ ہم  الصراط المستقیم پا سکے۔ اللہ ہم سب کو معاف فرمائے۔ اور جزائے خیر عطا فرمائے۔آمین"
لکھاری: سہیل شہباز
@urdu-poetry-lover @urduu
2 notes · View notes
nightsinner666 · 6 months
Text
آج میں آپ سے اپنا انسسٹ یا بہن۔ چود بننے کا سفر شیئر کرنے جا رہا ہوں اس سے پہلے اپنے مذہبی بننے کا سفر بھی شیئر کر چکا ہوں۔ ابھی چونکہ میں انسسٹ نہیں کرتا پریکٹیکلی مگر پھر بھی گزرا وقت یاد بہت کرتا ہے تو کہانی کو شروع کرنے سے پہلے بتا دوں کہ یہ سفر لکھتے وقت گانڈ میں ایک عدد کھیرا اور اپنے نپلز پر دو کلپ موجود ہیں اس کے علاوہ پیشاب کا ایک گلاس پی پر لکھنے لگا ہوں تاکہ بہتر انداز سے بیان کر سکوں کوشش کروں گا سفر مختصراً اور اچھے سے بتا سکوں۔
ہم چار بہن بھائی ہیں میں مون ، روبی، عائشہ اور عدیل۔
میرا تعلق لاہور سے ہے یہ انسسٹ کا سفر میں نے اور روبی نے شروع کیا تھا جب میں محض سات یا آتھ سال کا ہوں گا جی ہاں سات یا آتھ سال اور اس وقت روبی بارہ سال کی تھی ہاں ہاں پتا ہے اس وقت کہاں لن پھدی کا پتا ہوتا ہے مگر یہ وہی عمر تھی جب محلے کے جوان لاتعداد لڑکے میری گانڈ کواپنی منی نکالنے والی مشین کے طور پر استعمال کرتے تھے اور مجھے بھی یہ سب پسند تھا۔ خیر روبی اور میں روزانہ رات کو ساتھ سوتے اور ایک دوسرے کے نپلز سے کھیلتے وہ میرا لن چوستی اور میں اس کی پھدی اور نپلز اس کے علاوہ ساتھ نہاتے اور جب بھی کبھی گھر اکیلے ہوتے تو ننگے ہو گر پورے صحن میں گھومتے اور ایک دوسرے کو مزے دیتے رہتے خواہ ڈسچارج نہ بھی ہوتے مگر مزہ آتا رہتا اس دوران اکثر عائشہ جو کہ کم عمر تھی اسے کچھ سمجھ نا تھی وہ بھی ہمارے ساتھ ہوتی وقت گزرتا گیا روبی اور میں بڑے ہوتے گئے روبی کے ممے اور جسم بھی پر کشش ہوتا گیا میری گانڈ مروانے کی روٹین میں اضافہ ہوا اور ساتھ ہی روبی سے سیکس کرنے میں بھی کیونکہ لن چھوٹا تھا یا جب بڑا بھی ہو گیا تو روبی کی پھدی کی سیر کرتا ہی رہتا دوسری طرف جہاں روبی کو میری گانڈ مروانے والی عادت کا میں نے علم نہ ہونے دیا تھا وہاں ہی اس کے ساتھ عائشہ کے ساتھ جو میں مزے کر رہا تھا وہی پھدی چوسنا گانڈ چاٹنا دودھ چوسنا اس کا علم بھی نہ ہونے دیا تھا۔ مگراس سب میں میں اور روبی عدیل کو بھول گئے تھے جو ہوش سنبھال چکا تھا ہم اپنی مستی میں ایک دوسرے کو ہی مزہ دینے میں مصروف تھے عدیل کا خیال مجھے اس وقت آیا جب میں سترہ سال۔کا تھا اور عائشہ تیرہ سال کی تھی اور روبی لگ بھگ بائیس کی اور اس وقت عائشہ سے کافی وقت بعد ملاپ ہونے کی وجہ سے مجھے معذرت کرنا پڑی تو اس نے بتایا کہ اس نے اس کا بھی حل نکالا ہوا ہے اور وہ عدیل ہے تب بھی ایک جھٹکا لگا کہ مجھے پتا ہی نہیں پھر سوچا کہ میں نے بھی تو روبی کو عائشہ سے جنس ملاپ کا علم نہیں ہونے دیا خیر اس جے بعد میں نے کافی دفعہ عائشہ اور عدیل کو جنسی مزے لیتے دیکھا تھا مگر آہستہ آہستہ سب چھوٹ گیا مجھ سے کچھ زمانے کی وجہ سے مصروفیات کی وجہ سے مگر انسسٹ سے دور ہونے کے بعد میں نے اپنی توجہ گانڈ مروانے لن چوسنے ان۔لڑکوں کو بلو جاب دینے اور مذہبی ہونے پر لگا دی روبی کا اکثر مجھے خیال آتا کہ وہ کیسے گزارا کرتی ہو گی تو پھر سوچتا کہ کالج جاتی ہے کیا پتا وہاں کوئی نہ کوئی یار بنا لیا ہو کیونکہ وہ جتنی گرم تھی اس کا اندازہ مجھ سے زیادہ کوئی نہیں لگا سکتا تھا اور اس گرمی کو صبر سے کنٹرول کرنا ناممکن تھا رہی بات عائشہ کی تو اس کی طرف پھر میں نے دھیان دینا چھوڑ دیا انسسٹ کے لحاظ سے اور عدیل بھی سیکس کی طلب میں آگے بڑھتا گیا اس سے پہلے بھی میں زیادہ کھل نہیں پاتا تھا کہ سیکس پر بات کروں یا اسے اپنے ساتھ ملا لوں اور نہ آج اس سے کھل پاتا ہوں معلوم نہیں وہ بہنوں سے انسسٹ کر۔رہا ہے یا نہیں وہ گانڈو بنا۔یا گانڈ مارنے والا مذہبی کی ہوا میں مذہبی بنا یا بچا رہا۔ خیر ابھی تو گانڈ مروانے کی کمی کو بھی کھیرے سے اور منہ کو منی سے بھرنے کے شوق کو پیشاب پی کر پورا کرتا ہوں۔
6 notes · View notes
apnibaattv · 2 years
Text
عمران خان کو شہباز شریف کے وزیراعظم بننے سے زیادہ کوئی چیز پریشان نہیں کر رہی، مریم نواز
عمران خان کو شہباز شریف کے وزیراعظم بننے سے زیادہ کوئی چیز پریشان نہیں کر رہی، مریم نواز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب۔ – پی آئی ڈی لاہور: وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے اتوار کو سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں اس سے زیادہ کوئی چیز پریشان نہیں کر رہی کہ شہباز شریف جمہوری عمل کے ذریعے ملک کے وزیراعظم بنے ہیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک نااہل، چور اور کرپٹ وزیراعظم کو تحریک عدم…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
خلائی طاقت بننے کا ہدف، چین کا خلا میں دنیا کا پہلا سولر پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ
خلائی طاقت بننے کا ہدف، چین کا خلا میں دنیا کا پہلا سولر پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ
چین نے خلا میں دنیا کا پہلا سولر پاور پلانٹ بنانے کے اپنے بڑے عزائم کے حامل منصوبوں کو تیز کردیا ہے، اس کا مقصد 2028 میں طے شدہ وقت سے دو سال قبل اس منصوبے کا آغاز کرنا ہے۔ برطانوی اخ��ار ’ڈیلی ٹیلی گراف‘ کے مطابق منصوبے کے تحت ایک آزمائشی سیٹلائٹ کو 250 میل کی بلندی پر مدار میں بھیجا جائے گا جو شمسی توانائی کو جذب کر کے واپس زمین کے مخصوص مقامات پر، یا حرکت پذیر سیٹلائٹ تک پہنچائے گا۔اس توانائی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
پاکستان ریلوے کا ٹرین میں زیادتی کا شکار بننے والی خاتون کو ملازمت دینے کا فیصلہ
پاکستان ریلوے کا ٹرین میں زیادتی کا شکار بننے والی خاتون کو ملازمت دینے کا فیصلہ
پاکستان ریلوے نے بہاؤالدین ذکریا ایکسپریس کے عملے کے اراکین کی جانب سے زیادتی کا شکار بننے والی 25 سالہ خاتون کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کے وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے متاثرہ خاتون سے رابطہ کیا اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ پاکستان ریلوے کی جانب سے چلتی ٹرین میں زیادتی کا شکار بننے والی خاتون کو معاوضہ دینے کا بھی فیصلہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 5 months
Text
Tumblr media
مرد کے جذبات کو اگر ماحولیاتی تربیت سے نہ دبایا جائے تو فطرتاً وہ عورت کا سردار بننے کے بجائے "غلام" ہونا زیادہ پسند کرے گا...
16 notes · View notes
0rdinarythoughts · 7 months
Text
لوگ بچپن سے بیزار ہو جاتے ہیں، بڑے ہونے کی جلدی کرتے ہیں اور پھر دوبارہ بچے بننے کی آرزو کرتے ہیں، پیسے اکٹھے کرنے کے لیے اپنی صحت کو برباد کرتے ہیں اور پھر صحت کو بحال کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں۔ وہ بے چینی سے مستقبل کے بارے میں سوچتے ہیں اور حال کو بھول جاتے ہیں، نہ حال میں رہتے ہیں اور نہ مستقبل میں۔ وہ ایسے جیتے ہیں جیسے وہ کبھی نہیں مریں گے اور ایسے مرتے ہیں جیسے کبھی جیے ہی نہیں۔
People grow weary of childhood, rush to grow up and then long to be children again, ruin their health to collect money and then spend it to restore health. They think anxiously about the future and forget the present, living neither in the present nor in the future. They live as if they will never die and die as if they never lived.
gibran khalil
14 notes · View notes