Tumgik
#مذہب
peghamnetwork-blog · 1 year
Text
One Year of Pakistan Regime Change
One Year of Pakistan Regime Change 9 اپریل 2023! آج پاکستان میں رجیم چینج کی غداری کا ایک سال مکمل ہوا! 9 اپریل 2022! اکیسویں صدی کے تئیسویں سال میں 22 کڑوڑ افراد کے ملک میں آئین کو پاؤں تلے روندتے ہوئے پاکستان آرمی  نے  جنرل باجوہ کی قیادت میں غداری کرتے ہوئے غیرملکی طاقتوں کے حکم پر ایک جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا! اور حکومت کی بھاگ دوڑ ان خنزیروں کے ہاتھ دیدی جنکو اس ملک کی عوام انتخابات میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 1 year
Text
الاقصیٰ پر حملہ اسرائیل میں مذہبی حقوق کے لیے اچھا نہیں ہے۔ مذہب
الاقصیٰ پر حملہ اسرائیل میں مذہبی حقوق کے لیے اچھا نہیں ہے۔ مذہب
3 جنوری کو، اسرائیل کے نئے قومی سلامتی کے وزیر Itamar Ben-Gvir نے حلف لیا۔ الاقصیٰ کمپاؤنڈ پر حملہ کیا۔ یروشلم میں، اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام۔ فلسطین اور بیرون ملک سے غم و غصہ اور مذمتیں تیزی سے سامنے آئیں۔ رام اللہ میں فلسطینی حکومت نے فلسطینیوں سے “مسجد اقصیٰ پر چھاپوں کا مقابلہ کرنے” کا مطالبہ کیا، جبکہ غزہ میں حماس نے اس اقدام کو “”ہمارے مقدسات کے خلاف جارحیت“ عرب ریاستوں – بشمول اردن،…
Tumblr media
View On WordPress
1 note · View note
qamer · 2 years
Photo
Tumblr media
#QuoteoftheDay ‘Latifa anna kay zariye deedar-e-ilahi khawab men hota hai!’ Syedna Imam Mehdi Gohar Shahi (holy book Deen-e-Ilahi) www.mehdifoundation.com #امام_مہدی #گوھر_شاہی #یونس_الگوہر #لطیفہ_انا #دیدارالہی #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #مذہب #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #گوہر_نایاب #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban #quote #promoteurdu #lovequotes #ifollowGoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #ALRATV https://www.facebook.com/alratv #YounusAlgohar https://www.facebook.com/HHYounusAlGohar For Zikar-e-Qalb (Activation of the Spiritual Heart) contact Shaykh Amjad Gohar on this number +447401855568 https://www.instagram.com/p/CiYoM9LPKoW/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
wasimmce · 2 years
Photo
Tumblr media
#QuoteoftheDay ‘Latifa anna kay zariye deedar-e-ilahi khawab men hota hai!’ Syedna Imam Mehdi Gohar Shahi (holy book Deen-e-Ilahi) www.mehdifoundation.com #امام_مہدی #گوھر_شاہی #یونس_الگوہر #لطیفہ_انا #دیدارالہی #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #مذہب #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #گوہر_نایاب #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban #quote #promoteurdu #lovequotes #ifollowGoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #ALRATV https://www.facebook.com/alratv #YounusAlgohar https://www.facebook.com/HHYounusAlGohar For Zikar-e-Qalb (Activation of the Spiritual Heart) contact Shaykh Amjad Gohar on this number +447401855568 (at India) https://www.instagram.com/p/CiYKeUvDB4T/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
mobinkhan14m · 2 years
Photo
Tumblr media
#QuoteoftheDay ‘Latifa anna kay zariye deedar-e-ilahi khawab men hota hai!’ Syedna Imam Mehdi Gohar Shahi (holy book Deen-e-Ilahi) www.mehdifoundation.com #امام_مہدی #گوھر_شاہی #یونس_الگوہر #لطیفہ_انا #دیدارالہی #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #مذہب #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #گوہر_نایاب #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban #quote #promoteurdu #lovequotes #ifollowGoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #ALRATV https://www.facebook.com/alratv #YounusAlgohar https://www.facebook.com/HHYounusAlGohar For Zikar-e-Qalb (Activation of the Spiritual Heart) contact Shaykh Amjad Gohar on this number +447401855568 https://www.instagram.com/p/CiXSOrlPYkz/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں، وزیرِخارجہ
مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں، وزیرِخارجہ
اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر کسی طرح کے امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں ،انتہا پسندی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے،نظریہ پاکستان کی حقیقی و واحد وارث پیپلز پارٹی ہے،شہید بینظیر نے اپنے دورِ حکومت میں اقلیتی امور قائم کی،پاکستان کی نئی ریاست میں اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہونگے۔ پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
افغانستان کے ’صوفی بابا‘ کو انڈیا میں قتل کر دیا گیا
افغانستان کے ’صوفی بابا‘ کو انڈیا میں قتل کر دیا گیا
افغانستان کے ’صوفی بابا‘ کو انڈیا میں قتل کر دیا گیا افغانستان سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے روحانی پیشوا خواجہ سید چشتی کو انڈیا کی ریاست مہاراشٹر میں قتل کر دیا گیا ہے۔ انڈیا کی نیوز ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کے مطابق 35 سالہ خواجہ سید چشتی جنہیں ’صوفی بابا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کو ممبئی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور ایک مقام پر فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق انہیں سر میں گولی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 9 months
Text
مسلم دنیا میں ' روحانی معالج' کے بہروپ میں جنسی بھیڑیوں کی وارداتوں کی داستان
روحانی معالج، عامل، قرآن سے شفا اور اس سے ملتے جلتے الفاظ آپ نے روزمرہ کی زندگی میں عام سنے ہوں گے، دیواروں، اخباروں اور سوشل میڈیا پر ایسے اشتہار بھی دیکھے ہوں گے، پاکستان میں یہ سب عام ہے لیکن دیگر مسلم ملکوں میں بھی یہ کام ہوتا ہے اور اس کام کی آڑ میں عصمت دری اور جنسی استحصال بھی بالکل ویسا ہی ہے۔ بی بی سی عربی نے روحانی معالج  کے طور پر کام کرنے والے مردوں کے جنسی استحصال اور استحصال کی ایک…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
masailworld · 1 year
Text
وہابیہ لڑکی زید کی محبت میں اپنا مذہب بدل دے تو؟
وہابیہ لڑکی زید کی محبت میں اپنا مذہب بدل دے تو؟
وہابیہ لڑکی زید کی محبت میں اپنا مذہب بدل دے تو؟ مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی میرانی۔ السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ مفتی صاحب آپ کی بارگاہ میں مؤدبانہ گزارش ہے کہ اگر وہابیہ دیوبندیہ لڑکی زید کی محبت میں اپنے مذہب اور تمام باطل عقائد کو چھوڑ کر سنیہ صحیح العقیدہ مومنہ ہو جائے تو کیا اس صورت میں بھی اس سے نکاح درست نہ ہوگا آپ کے جواب کا منتظر ہوں۔ المستفتی آپ کا ادنیٰ سا محب محمد فاروق…
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
'مذہب کارڈ کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال نہ کیا جائے'
‘مذہب کارڈ کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال نہ کیا جائے’
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی صحافیوں سے گفتگو۔ اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے جمعرات کو کہا کہ مذہب کارڈ کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال نہ کیا جائے اور پی ٹی آئی چیئرمین سے کہا۔ عمران خان اگر وہ تاریخ چاہتے ہیں تو پہلے پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دیں۔ تازہ عام انتخابات ملک میں. صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آپ… [Khan] دو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
qamer · 2 years
Photo
Tumblr media
#QuoteoftheDay ‘Jab qalb ake dafa Allah kehta hai tu arsh-e-ilahi par jo minar hai wo larazney lagta hai aur farishtey heraan ho jatey hain!’ HH Younus AlGohar www.mehdifoundation.com #امام_مہدی #گوھر_شاہی #یونس_الگوہر #قلب #عرش_الہی #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #مذہب #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban #quote #promoteurdu #lovequotes #ifollowGoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #ALRATV https://www.facebook.com/alratv #YounusAlgohar https://www.facebook.com/HHYounusAlGohar For Zikar-e-Qalb (Activation of the Spiritual Heart) contact Shaykh Amjad Gohar on this number +447401855568 https://www.instagram.com/p/ChczjSSDYGp/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
wasimmce · 2 years
Photo
Tumblr media
#QuoteoftheDay ‘Jab qalb ake dafa Allah kehta hai tu arsh-e-ilahi par jo minar hai wo larazney lagta hai aur farishtey heraan ho jatey hain!’ HH Younus AlGohar www.mehdifoundation.com #امام_مہدی #گوھر_شاہی #یونس_الگوہر #قلب #عرش_الہی #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #مذہب #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban #quote #promoteurdu #lovequotes #ifollowGoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #ALRATV https://www.facebook.com/alratv #YounusAlgohar https://www.facebook.com/HHYounusAlGohar For Zikar-e-Qalb (Activation of the Spiritual Heart) contact Shaykh Amjad Gohar on this number +447401855568 (at India) https://www.instagram.com/p/ChcgxbNDUFo/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
mobinkhan14m · 2 years
Photo
Tumblr media
#QuoteoftheDay ‘Jab qalb ake dafa Allah kehta hai tu arsh-e-ilahi par jo minar hai wo larazney lagta hai aur farishtey heraan ho jatey hain!’ HH Younus AlGohar www.mehdifoundation.com #امام_مہدی #گوھر_شاہی #یونس_الگوہر #قلب #عرش_الہی #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #مذہب #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban #quote #promoteurdu #lovequotes #ifollowGoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #ALRATV https://www.facebook.com/alratv #YounusAlgohar https://www.facebook.com/HHYounusAlGohar For Zikar-e-Qalb (Activation of the Spiritual Heart) contact Shaykh Amjad Gohar on this number +447401855568 https://www.instagram.com/p/Chb4wUmPPra/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
علی ظفر کا موجودہ ملکی صورت حال پر سیاستدانوں کو مشورہ
علی ظفر کا موجودہ ملکی صورت حال پر سیاستدانوں کو مشورہ
کراچی (نمائندہ عکس) معروف گلوکار علی ظفر نے ملک کی موجودہ صورت حال میں سیاست دانوں کو ایک دوسرے کی کردار کشی نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں علی ظفر نے کہا کہ خدا کا واسطہ مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کرنا چھوڑ دیں۔ علی ظفر نے کہا کہ ایک دوسرے کی ذاتی کردار کشی کے بجائے لوگوں کی فلاح و بہبود پر تمام تر قوت کا استعمال کریں۔ گلوکار نے کہا کہ بچپن سے یہی دیکھتے آئے ہیں، دنیا مریخ پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
اس سال تاریخ کا سب سے سستا اور باسہولت حج ہو گا: وزیر مذہبی امور
اس سال تاریخ کا سب سے سستا اور باسہولت حج ہو گا: وزیر مذہبی امور
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و ہم آہنگی مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنا سستا اور باسہولت حج نہیں ہوا جتنا رواں سال کروایا جا رہا ہے جس کے لیے پہلی بار ڈیڑھ لاکھ روپے فی حاجی سبسڈی بھی دی گئی ہے۔ اسلام آباد میں اردو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کے طے کردہ معاہدوں اور ریٹس کے تحت حج 9 لاکھ 49 ہزار روپے میں ہوتا مگر ان کی…
Tumblr media
View On WordPress
1 note · View note
risingpakistan · 6 months
Text
اسرائیل دنیا کو اپنے خلاف کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے
Tumblr media
ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں کسی کو کچھ پتہ نہیں کہ آگے کیا ہو گا۔ اسرائیل کو لگتا ہے کہ اس کے پاس مغرب کی طرف سے چار ہزار سے زائد بچوں سمیت ہزاروں فلسطینی شہریوں کو مارنے کے لیے مطلوبہ مینڈیٹ ہے۔ گنجان پناہ گزین کیمپوں پر گرائے گئے ایک ٹن وزنی مہیب بم اور ایمبولینسوں، سکولوں اور ہسپتالوں پر فضائی حملے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسے حماس کی طرح عام شہریوں کی اموات کی کوئی پروا نہیں ہے۔ اسرائیل مہذب دنیا کی نظروں میں خود کو بدنام کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا نظر آتا ہے۔ غزہ کے قتلِ عام سے پہلے بن یامین ��تن یاہو کے فاشسٹوں اور بنیاد پرستوں کے ٹولے کے ذریعے اسرائیل کے عدالتی اداروں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس نے امریکی لابی گروپ اے آئی پی اے سی کے پے رول پر موجود سیاست دانوں کی جانب سے اسرائیل کے جمہوری ملک ہونے اور اخلاقی طور پر برتر اور ترقی یافتہ ملک ہونے کے برسوں سے کیے جانے والے دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ پچھلی دہائیوں میں، واحد بین الاقوامی آواز جو اہمیت رکھتی تھی وہ واشنگٹن کی تھی، جس میں یورپی اتحادی ہمنوا کی حیثیت سے ساتھ ساتھ تھے۔ لیکن 2020 کی کثیرالجہتی دہائی میں ایشیا، لاطینی امریکہ اور افریقہ میں ابھرتی ہوئی طاقتیں اسرائیل کی مذمت کرنے اور سفارتی تعلقات کو گھٹانے کے لیے قطار میں کھڑی ہیں۔
انصاف کے حامی بڑے حلقے غصے سے بھڑک اٹھے ہیں، یہاں تک کہ مغربی دنیا میں بھی۔ مسلمانوں، عربوں اور ترقی پسند رحجان رکھنے والے یہودیوں کے انتخابی لحاظ سے اہم طبقوں کے ساتھ ساتھ، یونیورسٹیاں ​​نوجوانوں کی سیاست زدہ نسل سے فلسطین کی حامی سرگرمیوں کے لیے اہم مراکز بن گئی ہیں۔ جب دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں، برطانیہ کی وزیر داخلہ بریورمین جیسے دائیں بازو کے کارکن فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کو مجرمانہ بنانے کے لیے شہری آزادیوں پر غصے سے کریک ڈاؤن کر رہے ہیں، جسے وہ ’نفرت مارچ‘ کے طور پر بیان کرتی ہیں۔  وہ دور لد چکا جب اسرائیل کی حامی لابیوں نے بیانیے کو قابو میں کر رکھا تھا۔ سوشل میڈیا کی خوفناک تصاویر مظالم کو ریئل ٹائم میں سب کو دکھا رہی ہیں، جبکہ دونوں فریق بیک وقت ہمیں غلط معلومات اور پروپیگنڈے کے ذریعے بہکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ماحول میں مذہب پر مبنی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسلاموفوبیا پر مبنی حملوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ جیسے عمر رسیدہ امریکی سیاست دان ایک مٹتے ہوئے اسرائیل نواز اتفاقِ رائے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ خاص طور پر مشی گن جیسی اہم ’سوئنگ‘ ریاستوں میں بڑی مسلم، عرب اور افریقی نژاد امریکی کمیونٹیز بائیڈن کی اسرائیل کی پالیسی کے خلاف ہو رہی ہیں۔
Tumblr media
اوباما نے اپنے جانشینوں کو خبردار کیا ہے، ’اگر آپ مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو پوری سچائی کو اپنانا ہو گا۔ اور پھر آپ کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ کسی کے ہاتھ صاف نہیں ہیں، بلکہ ہم سب اس میں شریک ہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا، ’اسرائیلی فوجی حکمت عملی جو انسانی جانوں کی اہیمت کو نظر انداز کرتی ہے بالآخر الٹا نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ اس موجودہ تباہی کے بعد بائیڈن کے پاس مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کو فوری طور پر بحال کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔ امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی اپنے فلسطین کے حامی ترقی پسند ونگ کی طرف خاصا رجحان رکھتی ہے، جسے ایسے لوگوں کی وسیع بنیاد پر حمایت حاصل ہے جو آج غزہ کے قتل عام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان ترقی پسندوں کو ایک دن قانون سازی کی مطلوبہ طاقت حاصل کرنے کے بعد اسرائیل کی فوجی امداد کے لیے کانگریس کے بلوں کو ویٹو کرنے میں کچھ پریشانی ہو گی۔ اسی قسم کا تناؤ یورپ بھر میں بھی چل رہا ہے۔ آئرلینڈ اور سپین واضح طور پر فلسطینیوں کے حامی ہیں، جب کہ ارسلا فان ڈیر لیین اور رشی سونک جیسی شخصیات اسرائیل کی حمایت میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے بےچین ہیں۔
فرانس اور جرمنی جیسی بڑی عرب اور مسلم آبادی والے ملک اپنی سیاسی بیان بازی کو اعتدال پر لانے پر مجبور ہیں۔ اسرائیل نے بین الاقوامی بائیکاٹ کی تحریکوں کے خلاف بھرپور طریقے سے جنگ لڑی ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ دشمنوں سے گھرے ہوئے اسرائیل کے لیے عالمی اقتصادی تنہائی کتنی تباہ کن ثابت ہو گی۔ غزہ کے باسیوں کی تسلی کے لیے اس طرح کے رجحانات بہت دور کی بات ہیں، لیکن ان سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ آنے والے برسوں میں فلسطین تنازع اسرائیل کی بڑھتی ہوئی ��ین الاقوامی تنہائی کے تناظر میں سامنے آئے گا۔ بین الاقوامی بار ایسوسی ایشن سمیت عالمی اداروں کے تمام حصوں نے بھرپور طریقے سے جنگ بندی کی وکالت کی ہے، اور اسرائیل کو انسانی حقوق کی عالمی ذمہ داریوں سے استثنیٰ نہ دینے پر زور دیا ہے۔ سات اکتوبر کو حماس کا حملہ اسرائیل کے لیے ایک بہت بڑا نفسیاتی دھچکہ تھا، جس نے بالآخر اسے یہ یہ تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ جب تک وہ امن کی کوششوں کو مسترد کرتا رہے گا، اس کے وجود کو خطرات کا سامنا رہے گا۔  اس جیسے چھوٹے سے ملک میں بڑی تعداد میں لوگوں کو جنوبی اور شمالی اسرائیل کے بڑے علاقوں اور دیگر غیر محفوظ علاقوں سے باہر منتقل کر دیا گیا ہے، کچھ کو شاید مستقل طور پر، لیکن آبادی کے بڑے مراکز اب بھی حزب اللہ اور اسلامی جہاد کے راکٹوں کی آسانی سے پہنچ میں ہیں۔
نتن یاہو جیسے امن کو مسترد کرنے والوں کی ایک دوسرے سے ملتی جلتی کارروائیاں ہیں جنہوں نے امن کی میز پر فریقین کی واپسی کو ناگزیر بنا دیا ہے۔ فلسطینی اور اسرائیلی دونوں معاشروں میں اوسلو معاہدے کے برسوں سے سرگرم امن کیمپوں کو دوبارہ پروان چڑھانے کی ضرورت ہے جو انصاف، امن اور مفاہمت کے لیے مہم چلا سکیں۔ اسرائیل کی انتقامی پیاس نے انتہا پسند کیمپ کو طاقت بخشی ہے، جس کا دعویٰ ہے کہ غزہ کی فوجی مہم فلسطین کو عربوں سے پاک کرنے کے لیے بہترین دھواں دھار موقع پیش کرتی ہے۔ اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ گیورا آئلینڈ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ ’ایسے حالات پیدا کرے جہاں غزہ میں زندگی غیر پائیدار ہو جائے۔ ایسی جگہ جہاں کوئی انسان موجود نہ ہو‘ تاکہ غزہ کی پوری آبادی یا تو مصر چلی جائے، یا پھر مصر منتقل ہو جائے۔ ‘نتن یاہو مصر پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ غزہ کے لوگوں کے صحرائے سینا کی طرف ’عارضی‘ انخلا کو قبول کرے، جبکہ دوسری طرف وہ محصور آبادی کو بھوک سے مرنے اور کچلنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ فلسطینی صرف اتنا چاہتے ہیں کہ دنیا ان کی حالتِ زار کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھے۔ 
فلسطین کی حمایت اور حماس کی حمایت ایک برابر نہیں ہیں۔ بلاروک ٹوک مغربی پشت پناہی نے اسرائیل کو یہ باور کروایا ہے کہ اسے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، جو نہ صرف مقبوضہ علاقوں میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے بلکہ اقوام متحدہ کی ان گنت قراردادوں اور عالمی نظام کے بنیادی اصولوں کو بھی زک پہنچا رہا ہے۔ اسرائیل کے ہاتھوں ایک مختصر دورانیے میں غزہ میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے 72 عملے کی اموات ایک ریکارڈ ہے، جب کہ الٹا اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل پر ’خون کی توہین‘ اور ’دہشت گردی کی کارروائیوں کو جواز فراہم کرنے‘ کا الزام لگایا ہے۔ اسرائیلی سمجھتے تھے کہ وقت ان کے ساتھ ہے۔ ایسا لگتا تھا کہ عرب ریاستیں دلچسپی کھو رہی ہیں، فلسطینی اپنے علاقوں کے ہر سال بڑھتے ہوئے نقصان پر خاموشی اختیار کرنے پر مجبور تھے، اور یہ سوچ تھی کہ جب 1947 اور 1967 کی نسلیں ختم ہو جائیں تو کیا ان کے ساتھ ہی قوم پرستانہ جذبات بھی فنا نہیں ہو جائیں گے؟ اس کے بجائے، نئی فلسطینی نسل اور ان کے عالمی حامی پہلے سے زیادہ پرجوش، پرعزم اور سیاسی طور پر مصروف ہیں۔ اور معقول طور پر، کیونکہ تمام تر مشکلات اور خونریزی کے باوجود ناقابل تسخیر عالمی رجحانات اس بات کی علامت ہیں کہ وقت، انصاف اور آخرِ کار تاریخ ان کے ساتھ ہے۔
اس طرح سوال یہ بنتا ہے کہ کتنی جلد کوتاہ اندیش اسرائیلی امن کے لیے ضروری سمجھوتوں کی وکالت شروع کر دیتے ہیں، کیوں کہ اسرائیل کو لاحق دفاعی خطرات بڑھ رہے ہیں اور ان کی ریاست کی جغرافیائی سیاسی طاقت ختم ہو رہی ہے۔ 
بارعہ علم الدین  
نوٹ: کالم نگار بارعہ عالم الدین مشرق وسطیٰ اور برطانیہ میں ایوارڈ یافتہ صحافی اور براڈکاسٹر ہیں۔ وہ میڈیا سروسز سنڈیکیٹ کی مدیر ہیں۔
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
3 notes · View notes