Tumgik
#رکنیت
akksofficial · 1 year
Text
مصطفی نواز کھوکھر سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ، استعفی چیئرمین سینیٹ کو پیش کر دیا
مصطفی نواز کھوکھر سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ، استعفی چیئرمین سینیٹ کو پیش کر دیا
اسلام آباد(نمائندہ عکس ) پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفی دے دیا۔ مصطفی نواز کھوکھر نے اپنا استعفی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو پیش کیا جس کی تصویر انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکانٹ پر شیئر کی۔ مصطفی نواز کھرکھر نے اپنی پوسٹ میں کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کی قیاس آرائیوں کی تردید کی۔ استعفے کے متن میں کہا گیا ہے کہ میں سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی ہدایت پر اپنا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
الیکشن کمیشن نے ڈار کی سینیٹ رکنیت کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن کمیشن نے ڈار کی سینیٹ رکنیت کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار۔ — اے ایف پی/فائل اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پیر کو مسلم لیگ (ن) کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اسحاق ڈار کا انتخابات کے 60 دنوں کے اندر سینیٹر کی حیثیت سے حلف نہ اٹھانے پر سینیٹ کی نشست “خالی”۔ آج کی سماعت کے آغاز پر ڈار کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل کی بطور سینیٹر جیت کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
یورپی یونین کی رکنیت، شرائط اور مراحل کیا ہیں ؟
یورپی یونین کی رکنیت، شرائط اور مراحل کیا ہیں ؟
يوکرين اور مالدووا کو يورپی يونين کی رکنیت کے اميدوار ممالک تسلیم کر لیا گیا ہے۔ يہ کسی ملک کی باقاعدہ رکنيت کے سفر ميں محض پہلا قدم ہے۔ يورپی بلاک کا رکن بننے کے خواہش مند ممالک سنہ 1958 ميں نیدرلینڈز، بيلجيم، لکسمبرگ، فرانس، اٹلی اور جرمنی نے يورپی بلاک کی بنياد رکھی۔ بعد ازاں، مختلف اوقات پر مزید اکیس  ممالک اس اتحاد کا حصہ بن گئے۔ اس وقت يورپی يونين کی رکن رياستوں کی تعداد ستائيس ہے۔ يورپی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 2 months
Text
قومی اسمبلی کا ایک دن قوم کو کتنے میں پڑتا ہے؟
Tumblr media
نئی قومی اسمبلی وجود میں آ چکی ہے۔ اس کے پہلے اجلاس کا ماحول دیکھا تو کرامزن کے ناول کا وہ چرواہا یاد آ گیا جو آتش فشاں پر بیٹھ کر بانسری بجا رہا تھا۔ میں نے سوشل میڈیا پر سوال اٹھایا کہ قومی اسمبلی کے ماحول سے لطف اندوز ہونے والوں کو کیا یہ معلوم ہے کہ قومی اسمبلی کا ایک دن قوم کو قریب آٹھ سو لاکھ میں پڑتا ہے؟ کچھ نے حیرت کا اظہار کیا، بعض نے اپنے تئیں تصحیح فرمانے کی کوشش کی کہ شاید یہ رقم آٹھ لاکھ ہے جو غلطی سے آٹھ سو لاکھ لکھ دی گئی ہے۔ قومی اسمبلی ایک سال میں قریب 135 دن اجلاس منعقد کرتی ہے۔ 2017 کے اسمبلی بجٹ کے مطابق پارلیمان کے ایک دن کے اجلاس کا اوسط خرچ ڈھائی کروڑ روپے سے زیادہ تھا۔ اس دوران کئی بار تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیے گئے۔ پوچھنے والا تو کوئی تھا نہیں کہ پارلیمان خود ہی فیصلہ ساز تھی اور اپنی مراعات کے فیصلے خود ہی کرتی تھی۔ ساتھ ہی مہنگائی بھی بڑھ رہی تھی اور اوسط اخراجات برھتے ہی جا رہے تھے۔ چند سال تک میں اس مشق سے جڑا رہا اور مراعات و معاوضے میں اضافے اور مہنگائی کی شرح کے حساب سے تخمینہ لگاتا رہا کہ بات اب کہاں تک پہنچی ہے۔
قریب 2020 میں تنگ آ کر اور تھک کر جب میں نے یہ سلسلہ منقطع کر دیا کیونکہ متعلقہ وزارتوں سے تازہ ترین معلومات اکٹھے کرتے رہنا ایک بلاوجہ کی مشقت تھی اور اس سے بہتر تھا کہ جنگل میں جا کر کسی چرواہے سے بانسری سن لی جائے۔ جس وقت یہ سلسلہ منقطع کیا اس وقت تک محتاط ترین اندازے کے مطابق یہ اخراجات دگنے ہو چکے تھے۔ اس کے بعد مہنگائی کا وہ طوفان آیا کہ الامان۔ اخراجات، مہنگائی اور افراط زر کی شرح کے مطابق اگر جمع تقسیم کی جائے اور انتہائی محتاط جمع تقسیم کی جائے تو اس وقت قومی اسمبلی کا ایک دن کا اجلاس قوم کو قریب آٹھ سو لاکھ میں پڑتا ہے۔ نہ جھکنے والے ، نہ بکنے والے ، عوام کے خیر خواہ ، کردار کے غازیوں اور بے داغ ماضیوں میں سے کوئی ایوان میں سوال کر دے کہ اسمبلی کے آخری مالی سال کے بجٹ کے مطابق تازہ ترین اعدادو شمار کیا ہیں اور مہنگائی کی اس لہر میں قومی اسمبلی کے ایک دن کا اجلاس اوسطا قوم کو کتنے میں پڑتا ہے تو جواب سن کر شاید بہت ساروں کو دن میں وہ تارے بھی نظر آ جائیں جو آج تک ماہرین فلکیات بھی نہیں دیکھ سکے۔
Tumblr media
سوال البتہ اخراجات کا نہیں ہے۔ پارلیمان چلانی ہے تو اخراجات تو اٹھیں گے۔احساس کیا جائے تو اخراجات کم ضرور ہو سکتے ہیں لیکن پھر بھی ہوں گے تو سہی۔ اس لیے سوال اخراجات کا نہیں بلکہ کارکردگی کا ہے۔ چارجڈ ماحول میں ایک آدھ اجلاس تلخی اور اودھم کی نذر ہو جائے تو یہ ایک فطری سی بات ہے۔ لیکن اگر یہ مشق مسلسل جاری رہنے لگے تو پھر یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ عالم یہ ہے کہ قومی اسمبلی کے رولز آف بزنس کی دفعہ 5 کے مطابق صرف ایک چوتھائی اراکین بھی موجود ہوں تو کورم پورا تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے باوجود ہم اکثر یہ خبر پڑھتے ہیں کہ کورم ٹوٹ گیا اور اجلاس ملتوی ہو گیا۔ گزشتہ سے پیوستہ سابقہ اسمبلی کے 74 فیصد اجلاس کا عالم یہ تھا کہ ان میں حاضری ایک چوتھائی سے بھی کم تھی۔ اس اسمبلی میں پارلیمانی لیڈروں میں سب سے کم حاضریاں عمران خان کی تھیں تو اس کا جواز یہ پیش کیا جاتا تھا کہ وہ اس اسمبلی کو دھاندلی کی پیداوار سمجھتے ہیں لیکن اب جس اسمبلی نے انہیں وزیر اعظم بنایا تو اس میں ان کی دلچسپی کا عالم یہ تھا کہ پہلے 34 اجلاسوں میں وہ صرف چھ اجلاسوں میں موجود تھے۔
اسمبلی کے رولز آف بزنس کے تحت ارکان کو باقاعدہ چھٹی کی درخواست دینا ہوتی ہے لیکن ریکارڈ گواہ ہے کہ اس تردد میں اراکین اسمبلی تو کیا، خود سپیکر اور ڈپٹی سپیکر بھی نہیں پڑتے۔ ہر محکمے کی چھٹیوں کا کوئی ضابطہ اور تادیب ہے لیکن اراکین پارلیمان سے کوئی سوال نہیں ہو سکتا کہ عالی جاہ آپ کو لوگوں نے منتخب کیا ہے تو اب ایوان میں آ کر اپنی ذمہ داری تو ادا کیجیے۔ یہ خود ہی قانون ساز ہیں اس لیے انہوں نے یہ عظیم الشان قانون بنا رکھا ہے کہ جو رکن اسمبلی مسلسل 40 اجلاسوں میں نہیں آئے گا اس کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ غور فرمائیے مسلسل چالیس اجلاس کی شرط کیسی سفاک ہنر کاری ہے۔ غریب قوم کا یہ حق تو ہے کہ وہ اپنی پارلیمان سے سنجیدگی کی توقع رکھے۔ بنیادی تنخواہ، اس کے علاوہ اعزازیہ، سمپچوری الاؤنس ، آفس مینٹیننس الاؤنس الگ سے ، ٹیلی فون الاؤنس ، اسکے ساتھ ایک عدد ایڈ ہاک ریلیف الائونس، لاکھوں روپے کے سفری واؤچرز، حلقہ انتخاب کے نزدیک ترین ایئر پورٹ سے اسلام آباد کے لیے بزنس کلاس کے 25 ریٹرن ٹکٹ، اس کے علاوہ الگ سے کنوینس الاؤنس، ڈیلی الاؤنس کے ہزاروں الگ سے، اور پھر پارلیمانی لاجز کے باوجود ہاؤسنگ الاؤنس۔ 
یہی نہیں بلکہ موجودہ اور سابق تمام ارکان قومی اسمبلی اور ان کے اہل خانہ تاحیات 22 ویں گریڈ کے افسر کے برابر میڈیکل سہولت کے حقدار ہیں۔ تمام موجودہ اور سابق اراکین قومی اسمبلی کی اہلیہ اور شوہر تاحیات بلیو پاسپورٹ رکھنے کے بھی مجاز ہیں۔ سپیکر صاحبان نے جاتے جاتے خود کے لیے جو مراعات منظور کیں وہ داستان ہوش ربا اس سب سے الگ ہے۔ مسئلہ پارلیمان کے اخراجات ہی کا نہیں، مسئلہ کارکردگی کا بھی ہے۔ کارکردگی اگر اطمینان بخش ہو تو یہ اخراجات بھی گوارا کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن ہماری پارلیمان کی کارکردگی ہمارے سامنے ہے۔ حتیٰ کہ یہاں اب جو طرز گفتگو اختیار کیا جاتا ہے وہ بھی لمحہ فکریہ ہے۔ وہ زمانے بیت گئے جب نا مناسب گفتگو کو غیر پارلیمانی کہا جاتا تھا۔ اب صورت حال یہ ہے کہ گالم گلوچ اور غیر معیاری خطابات فرمائے جاتے ہیں اور خواتین پر جوتے اچھالے جاتے ہیں۔ پارلیمان کو کسی کارپوریٹ میٹنگ جیسا تو یقینا نہیں بنایا جا سکتا اور اس میں عوامی رنگ بہر حال غالب ہی رہتا ہے لیکن رویے اگر ایک معیار سے گر جائیں تو پھر یہ تکلیف دہ صورت حال بن جاتی ہے۔ پارلیمان اسی بحران سے دوچار ہو چکی ہے۔
سوال اٹھایا جائے تو اراکین پارلیمان جواب آں غزل سناتے ہیں کہ فلاں اور فلاں کے اخراجات بھی تو ہیں۔ معاملہ یہ ہے کہ یہ فلاں اور فلاں کے اخراجات کو بھی ایک حد میں پارلیمان نے ہی رکھنا ہے۔ پارلیمان اگر اپنے اخلاقی وجود کا تحفظ کرے تو پھر وہ اس ذمہ داری کو بھی نبھا سکتی ہے لیکن وہ اگر یہاں بے نیازی کرے تو پھر وہ فلاں اور فلاں کے اخراجات پر سوال نہیں اٹھا سکتی۔ ہمیں اس وقت معاشی مسائل کا حل چاہیے۔ صرف عوام کی رگوں سے بجلی گیس کے بلوں کے نام پر لہو نچوڑ لینا کوئی حکمت نہیں۔ کب تک اور کتنا نچوڑیں گے؟ اصل چیز معاشی بحالی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ پارلیمان کا ماحول بہتر ہو اور یہاں سنگین موضوعات پوری معنویت سے زیر بحث آئیں۔
آصف محمود 
بشکریہ روزنامہ 92 نیوز
0 notes
amiasfitaccw · 3 months
Text
دکان کی سیلز گرل کو .......
مکمل کہانی
میرے والد کی دکان پر کام کرنے والی لڑکی کی ہے۔ میں فارغ وقت میں دکان پر جایا کرتا تھا اور اس سے دوستی کر لیتا تھا۔ پھر سیکس کی باتیں شروع ہو گئیں۔
دوستو، میرا نام راجیش ہے۔
میں بی ٹیک پاس شخص ہوں اور میرا گھر اتر پردیش کے لکھنؤ ضلع کے ایک قصبے میں ہے۔
میرا قد 5 فٹ 3 انچ اور رنگت گندمی سفید ہے۔
میں ہوشیار لگ رہا ہوں۔
کوئی بھی لڑکی مجھے پہلی نظر میں پسند کرتی ہے۔
2015 کی ہے، جب میں B.Tech پڑھ کر گھر آیا تھا اور اپنے خاندانی کاروبار کی کپڑے کی دکان پر بیٹھا تھا۔
اسی وقت میری دکان پر ایک لڑکی کام کرنے آئی، اس کا نام کرن (نام بدلا ہوا) تھا۔
وہ شادی شدہ تھی۔
Tumblr media
وہ میری دکان پر سیلز گرل تھی۔
کرن دیکھنے میں زیادہ خوبصورت نہیں تھی۔
اس کا سینہ بھی 32 انچ لمبا تھا لیکن اس کے کولہوں بہت بڑے تھے۔
وہ ہمیشہ شلوار سوٹ پہنتی تھیں۔
غریب گھرانے سے ہونے کے باوجود وہ ہمیشہ اچھے کپڑے پہنتی تھیں۔
کرن کے دو بچے تھے۔
وہ یہاں کرائے پر رہتی تھی۔
چونکہ میری پڑھائی مکمل ہو چکی تھی اور میں اپنی نوکری کے لیے کوشاں تھا۔
نوکری ملنے تک دکان پر بیٹھا رہتا تھا۔
اس طرح تقریباً پانچ ماہ گزر گئے۔
میں نے کرن کو کبھی بری نظر سے نہیں دیکھا تھا۔
چونکہ میری دکان ساڑھیوں کی تھی اس لیے بہت خوبصورت چیزیں دستیاب تھیں۔
مجھے ان کو دیکھ کر بھی نظر انداز کرنا پڑا کیونکہ میں اپنی روزی روٹی خراب کرنے کا متحمل نہیں تھا۔
کام کرتے ہوئے جب بھی کرن کا ہاتھ مجھے چھوتا تو وہ مسکرا دیتی۔
ساتھ ہی مجھے اپنی پتلون میں بھی کچھ اٹھتا ہوا محسوس ہونے لگا۔
میں واضح طور پر سمجھ سکتا تھا کہ میرا عضو تناسل داخل ہونے کی جگہ تلاش کر رہا تھا۔
Tumblr media
یہ دیکھ کر کرن بھی منہ چھپا کر ہنسنے لگی۔
اسی طرح چند دن اور گزر گئے۔
اب کرن نے مجھ سے باتیں کرنا شروع کر دیں اور کچھ گہری باتیں بھی ہمارے درمیان ہونے لگیں۔
ہلکا پھلکا مذاق بھی ہونے لگا۔
میں نے بھی اس سے اس کی جنسی زندگی کے بارے میں بات کرنا شروع کر دی۔
وہ میرے ساتھ جنسی تعلقات کے بارے میں بات کرنے میں بہت دلچسپی رکھتی تھی۔
مجھے لگنے لگا تھا کہ شاید وہ مجھ پر چڑھ جائے گی۔
لیکن میں تھوڑا ہچکچا رہا تھا کیونکہ وہ میری ماتحت تھی اور اگر اسے میری بات پسند نہیں آئی تو میری عزت داؤ پر لگ جائے گی۔
ایک دن ہم دونوں دکان پر اکیلے بیٹھے تھے۔
اس دن زیادہ رکنیت نہیں تھی۔
میں کرن سے بات کرنے لگا۔
جلد ہی موضوع سیکس کی طرف مڑ گیا۔
میں نے اس سے پوچھا – تمہارے شوہر کو تمہیں اپنے ساتھ سونے میں کتنے دن لگتے ہیں؟
میرا مطلب ہے کرن سمجھ گئی کہ میں پوچھ رہا ہوں کہ اس کا شوہر کتنے دنوں کے بعد اسے چودتا ہے۔
میری بات سن کر وہ رونے لگی – میں اپنے شوہر سے بالکل خوش نہیں ہوں۔ وہ نہ میرے پاس رہتے ہیں نہ میرے پاس آتے ہیں۔ مجھے اپنے شوہر سے ملے تقریباً چار سال ہو گئے ہیں۔ تب سے میں نے سیکس نہیں کیا۔
میں نے پوچھا- ٹھیک ہے، لیکن مجھے ایک بات بتاؤ، کیا تم نے اپنے شوہر کے ساتھ جنسی تعلقات کا لطف اٹھایا؟
اس نے صاف کہا – میں نے اپنی زندگی میں صرف ایک بار اپنے شوہر کے ساتھ جنسی تعلقات کا لطف اٹھایا تھا. وہ دن میری شادی کی رات تھی۔ اس کے بعد سے آج تک میں نے اس کے ساتھ جنسی تعلقات کا کبھی لطف نہیں اٹھایا۔ وہ بہت زیادہ پیتا ہے اور اسی لیے میں نے اسے چھوڑ دیا۔
یہ سب کہتے ہوئے وہ بہت جذباتی ہو گئی۔
اگر کوئی اور جگہ ہوتی تو میں اسے اپنی بانہوں میں لے کر اسے تسلی دینے کی کوشش کرتا۔
لیکن یہ جگہ دکان تھی اس لیے میں نے اسے کہا کہ کرن تم دکان میں ہو، اب رونا مت، اچھا نہیں لگے گا۔
وہ خاموش ہو گئی۔
Tumblr media
اتنے میں ایک خاتون گاہک آئی اور ہم دونوں اس کے ساتھ مصروف ہوگئے۔
پھر اگلے دن، جب میں اکیلا تھا، میں نے کرن کے ساتھ مذاق کرنا شروع کر دیا اور جلد ہی ہماری بات چیت سنسنی خیز ہونے لگی۔
اس نے مجھ سے کہا- اگر آپ کو ایسا لگتا ہے تو آپ مجھے خوش کر سکتے ہیں۔
سیکس کے بارے میں بات کرتے ہوئے میں نے کہا – کیا آپ کو خوش کرنے کے لیے مجھے آپ کے اوپر چڑھنا پڑے گا؟
وہ فخر سے بولی- پھر اوپر چڑھو۔ میں انکار نہیں کروں گی۔
اب یہ واضح تھا کہ میں اسے چود سکتا ہوں.
میں اس وقت کاؤنٹر کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا تو میں نے اسے اپنے قریب بلایا اور اس کی گانڈ کو چھوا۔
وہ مسکرائی۔
میں نے کہا- کیا آپ اب اپنی جاںگھیا دکھا سکتے ہیں؟
اس نے اپنی سرخ پینٹی کو ظاہر کرنے کے لیے فوراً اپنی ٹانگیں نیچے کیں۔
مجھے ایسا لگا جیسے مجھے جنت مل گئی ہو، ایسا زندگی میں پہلی بار ہوا ہے۔
بدقسمتی سے اسی رات میں ایک حادثہ پیش آیا جس کی وجہ سے میری ایک ٹانگ زخمی ہوگئی۔
میں تین مہینے ہسپتال میں رہنے کے بعد گھر آیا تو وہ میرے سامنے بیٹھ کر روتی رہی۔
میرا خیال تھا کہ وہ میری حالت دیکھ کر مجھ سے بات کرنا چھوڑ دے گی۔
لیکن اس کی محبت مزید بڑھنے لگی۔
جیسے ہی میں تھوڑا ٹھیک ہوا، میں نے دکان پر بیٹھ کر عام زندگی گزارنی شروع کر دی۔
میں اتنا خوش تھا کہ آج بھی لوگ مجھے بہت پسند کرتے ہیں اور میری وجہ سے میری دکان کی اچھی فروخت ہوئی ہے۔
ایک دن جب دکان پر ہم دو ہی تھے، میں نے اس سے بوسہ لینے کے لیے کہا لیکن پہلے تو اس نے صاف انکار کر دیا۔
بعد میں، وہ خود مجھے دکان کے ایک کونے میں لے گئی اور مجھے چومنے لگی۔
یہ میرا پہلا بوسہ تھا جسے میں اب بھی آنکھیں بند کرکے محسوس کرتا ہوں۔
پتہ نہیں کب میرا ہاتھ اس کے سینے پر چلا گیا اور میں نے اپنی زبان سے اس کے دونوں ہونٹ پھاڑ کر اس کے منہ میں لے گئے۔
اب ہم دونوں ایک دوسرے کو اسموچ کس کی خوشی دینے لگے۔
کبھی میں اس کے چوتڑوں کو دباتا اور کبھی اپنے دونوں ہاتھوں سے اس کے سینے کو دباتا۔
Tumblr media
یہ منظر تقریباً دس منٹ تک جاری رہا۔
آج بھی جب میں یہ سیکس سٹوری لکھ رہا ہوں تو میرا جسم اسے یاد کر رہا ہے اور چودائی کی حالت میں آنے لگا ہے۔
اس دن جب ہم دونوں نے گہرا بوسہ لیا۔
پھر اس کے بعد ہمارے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں۔
اب میں نے اسے کاؤنٹر کے نیچے بٹھایا اور اپنا عضو تناسل اس کے منہ میں ڈال کر اسے چوسنے لگا۔
پہلے تو اس نے انکار کیا لیکن آہستہ آہستہ وہ مان گئی۔
اب جب بھی کوئی گاہک نہ ہوتا تو وہ کاؤنٹر کے نیچے لنڈ پینے آتی۔
ایک دن میں نے بھی اصرار کیا کہ میں آپ کی چوت پیوں گا۔
اس نے فوراً کہا ہاں۔
جب میں اس کے کپڑوں پر اس کی پھودی کو سہلا رہا تھا تو یہ مجھے جنت کی طرح دکھائی دینے لگی۔
اس نے کہا- راجیش، مجھے کچھ ہو رہا ہے… اب اسے روکو۔
اس موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے میں نے بھی اس وقت اس سے دور رہنا ہی بہتر سمجھا۔
مجھے اس دن کی تاریخ اچھی طرح یاد ہے۔
بازار بہت پرسکون تھا کیونکہ یہ مہینے کا آخری ہفتہ تھا۔
وہ دن 28 اگست تھا۔
میں نے اس XXX سیلز گرل سے اگلے دن یعنی 29 اگست کو مجھ سے ملنے اور وارانسی جانے کا وعدہ کیا تھا۔
اس دن دکان پر چھٹی تھی اس لیے ہم دونوں صبح سویرے گھر سے نکلے اور وارانسی پہنچ گئے۔
سفر میں کوئی وقت ضائع کیے بغیر ہم نے فوراً اسٹیشن کے قریب ایک ہوٹل میں کمرہ بک کرایا اور کمرے میں چلے گئے۔
میں نے کرن سے کہا- تم نہا کر فریش ہو جاؤ، تب تک میں ناشتے کا بندوبست کر لوں گا۔
وہ نہانے کے لیے باتھ روم چلی گئی۔
تب تک میں باہر نکلا اور ناشتہ پیک کیا اور واپس کمرے میں آگیا۔
ہم دونوں نے ناشتہ کیا اور بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے لگے۔
میں نے کرن کی طرف دیکھا تو وہ مسکرا کر میری گود میں بیٹھ گئی۔
Tumblr media
ہم ایک دوسرے کو چومنے لگے۔
ہمارے درمیان سیکس کی آگ جلنے لگی اور ہم دونوں آپس میں الجھ گئے۔
پتہ نہیں کب اس نے میرے سارے کپڑے اتار دیے، مجھے کچھ محسوس نہیں ہوا۔
جب اس نے میرے عضو تناسل کو اپنے ہاتھوں سے نچوڑتے ہوئے اپنے منہ میں لیا تو ایسا لگا جیسے میں جنت میں گھوم رہا ہوں۔
سنجیدگی سے دوستو، ایسا لگتا تھا جیسے وہ میرے عضو تناسل کو پورا نگل لے گی۔
اب میں بھی اس کی چھاتیوں کو دبانے لگا تھا۔
اس نے کہا- راجیش، تم بھی میری پھودی چاٹنا.
یہ سن کر میں نے اس کی ٹانگیں اس کے جسم سے الگ کر دیں اور آہستہ آہستہ اس کی مکمل گیلی پینٹی بھی ہٹا دی۔
اب میں بھی اس کی چوت کو چاٹنے لگا۔
اس نے ابھی تک اپنا کرتہ نہیں اتارا تھا، میں نے اس کی پینٹی اتار کر اسے اپنے اوپر لے لیا اور اس کی چوت کو چاٹ رہا تھا اور وہ میرے عضو تناسل کو پوری طرح نچوڑ رہی تھی۔
میں نے کہا- کرن، تم میرے چہرے پر اپنی پھودی رگڑو اور میں بھی اپنے منہ میں تمہاری پھودی بھرنا چاہتا ہوں.
کرن نے فوراً ایسا ہی کیا۔
وہ میرے منہ پر اپنی پھودی کے ساتھ بیٹھ گئی.
میں کرن کی دونوں ٹانگیں پھیلا رہا تھا اور اس کی چوت کو اپنے پورے منہ سے چوس رہا تھا اور اس کی آنکھوں کو دیکھ رہا تھا۔
اس نے چند لمحوں کے لیے مجھ سے آنکھ ملای اور بعد ازاں لامحدود لذت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اس نے آنکھیں بند کر لیں اور اپنے کلیٹورس کو چوسنے کا مزہ لینے لگی ۔
اس کے منہ سے صرف ‘آہ اہ…’ کی ہوس بھری آوازیں نکل رہی تھیں۔
وہ کہہ رہی تھی – آہ راجیش… مجھے اپنے منہ سے مزید چودو… آہ میری بلی کاٹو۔
کچھ دیر بعد اس کی چوت سے کچھ گرم رس نکلتا محسوس ہوا۔
پھر میں نے کرن کو اپنے منہ میں انزال محسوس کیا۔
ساتھ ہی اس نے میرا سر بھی اپنی رانوں کے درمیان دبا لیا۔
اس طرح وہ اب تک دو بار orgasmed کر چکی تھی۔
اب میں مزید برداشت نہیں کر سکتا تھا۔
میں نے اس سے کہا- کرن اب تم لیٹ جاؤ۔ میں آپ کے اوپر آنا چاہتا ہوں۔
اس نے مجھے پیار سے چوما اور بستر پر لیٹ گئی۔
اب میں نے اسے بالکل ننگا کر دیا، اس کے جسم پر کپڑے کا ایک ٹکڑا بھی نہیں بچا تھا۔
مجھے آج بھی یاد ہے کہ اس کے جسم پر ایک بال بھی نہیں تھا۔
اسے ننگا کرنے کے بعد میں نے پہلے اس کی رانوں کو خوب چاٹ لیا، پھر اس کی چوت پر اپنے عضو تناسل کو آہستہ آہستہ رگڑنے لگا۔
وہ دیوانہ ہونے لگی اور کہنے لگی – راجیش، ابھی ڈال دو پلیز… جلدی سے اندر ڈالو۔
اس کی آنکھیں شہوت سے بھر گئیں۔
میں نے بھی آہستہ آہستہ اپنے عضو تناسل کو اس کی پھودی میں داخل کیا۔
Tumblr media
جیسے ہی میں نے اپنا عضو تناسل داخل کیا تو ایسا محسوس ہوا جیسے میں نے اسے جلتی ہوئی بھٹی میں ڈال دیا ہے اور وہ میرے عضو تناسل کو اپنی طرف کھینچ رہی ہے۔
آہستہ آہستہ، میں نے پورے عضو تناسل کو اس کی پھودی میں داخل کیا.
اس نے بھی مجھے بہت چدایا۔
میں نے بھی اسے ڈوگی سٹائل میں چدوایا۔
اس دن میں نے اسے کئی بار چودا۔
پھر شام کی چائے پی کر ہم دونوں اپنے گھر کی طرف روانہ ہو گئے۔
اس دن Xxx سیلز گرل سیکس کے بعد، ہم دونوں دوبارہ کبھی نہیں مل سکے کیونکہ وارانسی سے آنے کے بعد، میں ایک سرکاری ملازمت میں منتخب ہو گیا تھا اور میں اعظم گڑھ میں تعینات تھا۔
اس نے میری دکان پر اپنا کام بھی چھوڑ دیا۔
بعد میں معلوم ہوا کہ اس کا شوہر فوت ہو چکا ہے اور اس کے دیور نے اس سے شادی کر لی ہے۔
اب جب بھی کرن کو یاد کرتا ہوں، میں اس کی تصویر دیکھ کر انتظام کرتا ہوں۔
ختم شد
1 note · View note
urduchronicle · 3 months
Text
نائجر، مالی اور برکینا فاسو نے افریقی ریاستوں کے اقتصادی بلاک سے علیحدگی کا اعلان کردیا
فوجی حکمرانی والی تین مغربی افریقی ریاستوں نائیجر، مالی اور برکینا فاسو نے اتوار کو کہا کہ وہ فوری طور پر مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری (ECOWAS) کو چھوڑ رہے ہیں، جو ایک علاقائی اقتصادی بلاک ہے جو ان پر جمہوریت کی بحالی کے لیے زور دے رہا ہے۔ نائجر کے قومی ٹیلی ویژن پر پڑھے جانے والے مشترکہ بیان میں تینوں ممالک کی طرف سے اعلان کیا گیا۔ فیصلہ تینوں ممالک کی رکنیت  معطل کرنے کے بعد بلاک کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakistanpress · 5 months
Text
ایردوان امریکہ کے سامنے ڈٹ گئے
Tumblr media
ترکیہ، اس وقت نیٹو میں امریکہ کا قریبی اتحادی ہونے کے علاوہ یورپی یونین کی مستقل رکنیت حاصل کرنے کا منتظر ہے چنانچہ امریکہ اور یورپی یونین کے چند ایک رکن ممالک ترکیہ سے حماس کی حمایت ختم کرنے اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن صدر ایردوان نے یورپی یونین کے دباؤ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ امریکہ کسی نہ کسی طریقے سے صدر ایردوان کو اقتدار سے ہٹانے میں مصروف رہا ہے، اس نے پہلے ترکیہ میں فیتو دہشت گرد تنظیم کی پشت پناہی کرتے ہوئے ایردوان حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی، پھر بائیڈن نے صدر منتخب ہونے سے قبل صدر ایردوان کو مختلف طریقے سے اقتدار سے ہٹانے کیلئے، ترکیہ کی اپوزیشن کی حمایت کرنے کا کھلا پیغام دیا۔ پھر بائیڈن نے ترکیہ کی جیل میں جاسوسی کے الزام میں قید پادری Brunson کی رہائی کیلئے ترکیہ پر دبائو ڈالا اور رہا نہ کرنے کی صورت میں ترکیہ کو سبق سکھانے کی دھمکی بھی دی۔ اسی طرح یورپی یونین کے دس ممالک نے ترک بزنس مین عثمان کوالا کو رہا کروانے کیلئے ترکیہ پر شدید دباؤ ڈالا لیکن صدر ایردوان امریکہ اور یورپی یونین کی ان دھمکیوں سے ذرہ بھر بھی مرعوب نہ ہوئے بلکہ انہوں نے فوری طور پر ان دس ممالک کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر جلا وطن کرنے کا حکم جاری کر دیا تاہم ان ملکوں کی جانب سے معذرت کرنے پر معاملے کو بگڑنے سے روک لیا گیا۔ 
Tumblr media
یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ہفتے ترکیہ آئے ہوئے اعلیٰ امریکی حکام نے تر کیہ کی حماس کی کھل کر حمایت کیے جانے پر تشو یش سے آگاہ توضرور کیا لیکن وہ صدر ایردوان کے موقف کو اچھی طرح جاننے کی وجہ سے ترک حکام کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔ امریکی انڈر سیکرٹری برائن نیلسن حماس اسرائیل جنگ میں تر کیہ سے حماس کو فنڈز کی منتقلی کے شواہد تو پیش نہ کر سکے تاہم انہوں نے ماضی میں ترکیہ کی جانب سے حماس کو فنڈز فراہم کیے جانے کا الزام ضرور عائد کیا جسے ترک وزارتِ خارجہ نے یکسر مسترد کر دیا۔ یاد رہے صدر ایردوان بڑے واشگاف الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ ان کا ملک حماس کو کوئی دہشت گرد تنظیم نہیں سمجھتا کیونکہ حماس فلسطین کی حقیقت ہے اور وہاں کی سیاسی جماعت ہے جو عام انتخابات جیت کر غزہ میں بر سر اقتدارآئی ہے۔ صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کسی بھی ملک کو ان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دے گا، ترکیہ کی خارجہ پالیسی ترک عوام کی توقعات اور مفادات کےمطابق ہی انقرہ میں مرتب کی جاتی ہے۔ 
صدر ایردوان نے امریکی حکام کے دورے سے قبل پارلیمنٹ میں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے گروپ اجلاس میں اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یا ہو کے بارے میں سخت بیان دیتے ہوئے یاہو کو " غزہ کا قصاب" اور اسرائیل کو ایک" دہشت گرد ریاست " قرار دے چکے ہیں۔ انہوں نے نیتن یا ہو کو عالمی عدالت کے روبرو پیش کرنے کیلئے اپنی تیاریوں سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقریباً 3 ہزار وکلاء نے دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اس حوالے سے پہلے ہی سے درخواستیں دے رکھی ہیں، جس میں بڑی تعداد میں ترک وکلاء اور ترک اراکین پارلیمنٹ بھی شامل ہیں جو اس کیس کی پیروی کریں گے۔ وہاں ہمیں یقین ہے جس طرح سربیہ اور کوسوو میں مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والے"سربیہ قصاب" کرادزیچ کو دی ہیگ کی عالمی عدالت سے سزا دلوائی گئی تھی بالکل اسی طرح "غزہ کے قصاب" نیتن یا ہو کو نسل کشی کے الزام میں سزا دلوا کر ہی دم لیں گے۔
ہزاروں سال سے آباد فلسطینیوں کے مکانات، زمینوں اور دفاتر کو ناجائز طور پر اپنے قبضے میں لے رکھا ہے جسے کسی بھی صورت قابلِ قبول قرار نہیں دیا جا سکتا۔ یہ ریاستی دہشت گردی ہے اور ہم اس ریاستی دہشت گردی پرخاموش نہیں رہ سکتے۔ ہمارے بین الاقوامی رابطوں کا سب سے اہم ایجنڈا بلا شبہ غزہ کی جنگ ہے۔ صدر ایردوان نے اس وقت تک 50 سے زائد عالمی رہنمائوں سے رابطہ کیا ہے۔ وہ رواں ہفتے 2 اہم دورے کر رہے ہیں، پہلے قطر اور پھر یونان کا دورہ کریں گے قطر نے ترکیہ ہی کے تعاون سے اسرائیل اور حماس تنازع کو روکنے میں ثالثی کا کردار ادا کیا تھا اور اب وہ اس دورے کے دوران قطر کے امیر سے مستقل جنگ بندی کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے جبکہ یونان کے دورے میں غزہ کی صورتحال پر بھی غور کیا جائے گا۔
ڈاکٹر فر قان حمید
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
airnews-arngbad · 5 months
Text
 Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad
Date : 24 November 2023
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی اَورنگ آ باد
علاقائی خبریں
تاریخ  :   ۲۴؍  نومبر  ۲۰۲۳؁ ء
وقت  :  صبح  ۹.۰۰   سے  ۹.۱۰   بجے 
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭ ریاست کے مختلف ذات و مذاہب کے ماننے والوں کی پسماندگی جانچ کرنے کا ریاستی پسماندگی کمیشن کا فیصلہ 
٭ ریاستی سر کاری ملازمین  اور  وظیفہ یابان کے مہنگائی بھتہ میں 4؍ فیصد اضافہ 
٭ بیڑ میں تر قی یافتہ بھارت یاترا کی شروعات ‘ لاتور اور  پر بھنی ضلع میںآج افتتاح
اور
٭ پہلے  ٹی  ٹوئنٹی کر کٹ مقابلہ میں بھارت کی آسٹریلیا پر 2؍ وکٹوں سے جیت 
اب خبریں تفصیل سے...
ٌٌ ریاست کے مختلف ذات و مذاہب کے ماننے والوں کی پسماندگی کی جانچ کر نے کا فیصلہ ریاستی پسماندگی کمیشن نے کیا ہے ۔ کل کمیشن کی  پونہ میں ہوئی میٹنگ میں عوام کی سماجی تعلیمی  اور  معاشی پسماندگی کی جانچ کرنے کی اطلاع بورڈ کے رکن لکشمن ہاکے نے دی ۔ اِس کے لیے سوالنامہ کی تیاری آخری مر حلہ میں ہے ۔ جس میں سماجی طور پر سب سے زیادہ پسمادہ کو اولیت دی جائے گی ۔ جلد ہی ریاست بھر میں یہ کام شروع ہو گا  اور  ایک لاکھ ملازمین کے ذریعہ گھر گھر جا کر سر وے کیے جانے کی اطلاع ہے ۔
***** ***** ***** 
ریا��تی سر کاری ملازمین  اور  وظیفہ یابان کو ملنے والیے مہنگائی بھتہ میں 4؍ فیصد اضافہ کا فیصلہ ریاستی حکو مت نے کیاہے ۔ جس کی وجہ سے مہنگائی بھتہ 46؍ فیصد ہو چکا ہے ۔ یکم جو لائی سے باقی ماندہ ماہ نو مبر کی تنخواہ میں جمع ہونے کی اطلاع کل شائع ہو ئے حکو متی فیصلہ میں درج ہے ۔
***** ***** ***** 
ریاست کے کچھ حصوں میں کم بارش کے سبب آبی قلت کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ٹینکر کے ذریعہ پانی فراہمی ہوئی ہے۔ ٹینکر سے آب رسانی والے ضلعوں کو تقریباً 19؍ کروڑ 53؍ لاکھ روپیوں کی امداد تقسیم کی گئی ہے ۔ اِس ضلعوں کے 355؍ گائوں  اور  959؍بستیوں میں تقریباً 377؍ ٹینکروں سے پانی فراہمی کی جا رہی ہے ۔
***** ***** ***** 
ممبئی میں کل مہا آواس مہم 2023 - 24؁ء ریاستی سطح کے کیمپ کا افتتاح  اور 2021-22؁ء کے تقسیم ایوارڈ  دیہی تر قی  اور پنچایت  راج وزیر گیریش مہا جن کے ہاتھوں عمل میں آ یا ۔ اِس پروگرام میں لاتور ضلع کے رینا پور تعلقہ کے کھلنگری گائوں کو پنچایت زمرہ میں دوسرا جبکہ ہمہ منزلہ عمارت اِس زمرہ میں دھارا شیو ضلعے کے تلجا پور تعلقہ کے دیپک نگر کو تیسرا  ایوارڈ تقسیم کیا گیا ۔
***** ***** ***** 
رکن پارلیمنٹ شرد پوار  ‘  سپریہ سُلے  اور  امول کولہے کو چھوڑ کر راشٹر وادی کانگریس کے دیگر اراکان پارلیمنٹ کو نا اہل کرنے کی عرضی اجیت پوار گروپ نے راجیہ سبھا کے چیئر مین  اور  لوک سبھا کے اسپیکر کو دی گئی ہے ۔  وَندنا چوہان   ‘  فوزیہ خان  ‘  شری نیواس پاٹل  ‘  فیضل محمد کی رکنیت رد کر نے کامطالبہ کیاگیا ہے ۔ اجیت پوار گروپ کے رکن پارلیمنٹ پر فل پٹیل کو نا اہل قرار دینے کا مطالبہ شرد پوار گروپ نے اِس سے قبل راجیہ سبھا چیئر مین سے کیا ہے ۔
***** ***** ***** 
اُترا کھنڈ کے اُتر کاشی کے سیل کیا رہ سرنگ میں پھنسے 41؍ مزدوروں کو بحفا ظت باہر نکالنے کے لیے بچائو کام جنگی پیمانہ پر جاری ہے ۔ اِن مزدوروں کو بحفاظت باہر نکالنے کے لیے مختلف سر کاری مشنری سمیت قو می  اور  بین الاقوامی ماہرین کے لیے عارضی امداد مرکز قائم کیا گیاہے ۔
***** ***** ***** 
احمد نگر ضلعے کے بھنڈاردرا  اور  نلوانڈے آبی پُشتے سے پیٹھن کے جائیکواڑی آبی پُشتے میں پان چھوڑ ا جا ئے گا ۔ دریں اثناء پر ورا ندی کے راہوری  اور  شری رامپور تعلقوں کے کولہا پور بندھارا احاطے میں آئندہ 4؍ دسمبر تک امتنا عی احکا مات نافذ کر دیے گئے ہیں ۔
***** ***** ***** 
بیڑ ضلعے میں کل سے تر قی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا کا آغاز ہوا ۔ اِس مہم کے تحت ضلعے کے 11؍ تعلقہ جات میں آئندہ 60؍ دنوں میں تصا ویر رتھ کے ذریعے عوام میں بیداری پھیلائی جائے گی ۔ ضلع پریشد کے سی ای او  اویناش پاٹھک نے اِس مہم کا افتتاح کیا ۔ انھوں نے ضلعے کے محروم طبقات سے اِس مہم سے استفا دہ کرنے کی اپیل کی ۔ 
ناندیڑ ضلع کے دیہی علاقوں میں بھی 16؍ سنکلپ تشہیری رتھوں کے ذریعے مختلف سر کاری اسکیمات کی معلو مات دی جا رہی ہے ۔ ناندیڑ تعلقے کے پاسد گائوں میں تو سیع افسر وی بی کامبڑے  ‘  گرام سیوک ولاس واگھما رے نے گائوں کے ساکنان کو اسکیموں کی معلو مات فراہم کی ۔اِسی طرح اہل شہر یوں کو اسکیمات کی معلو مات فراہم کی گئی ۔ 
دھار ا شیو ضلعے میں بھی امبے جوڑ گا گائوں میں تر قی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا کی معرفت عوامی بیداری مہم چلائی گئی ۔ اِس طرح صفائی مہم کے تحت امبے جوڑ گا گائوں کو مثالی گائوں کا خصوصی سر ٹیفکیٹ دے کر اعزاز دسے نوازا گیا ۔ 
دریں اثناء پر بھنی  اور  لاتور اضلاع میں تر قی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا کا آج سے آغاز ہو رہا ہے ۔
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
یہ خبریں آکاشوانی اورنگ آ باد سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
مہار شٹر ساہتیہ پر یشد کے کا رگذار رکن پر کاش پائیگُڑے کا کل  پو نہ میں انتقال ہو گیا ۔ وہ 73؍ برس کے تھے ۔ ساہتیہ پریشد کی مختلف ذمہ داریوں کو بخو بی سنبھا لنے کے علاوہ انھوں نے اپنے منفرد انداز  اور  لب و لہجے میں جلسوں کی نظامت  اور  کھیلوں کے کامنٹیٹر کے طور پر اپنی شخصیت کا لو ہا منوا یا تھا ۔ کل سنیچر کو اُن کے جسد خاکی پر آخری رسو مات ادا کی جائے گی ۔ پر کاش پائیگُڑے  آکاشوانی کے موظف نیوز ریڈر اویناش پائیگُڑے کے بھائی تھے ۔
***** ***** ***** 
بھارت اور آسٹریلیا کے ما بین کھیلی جا رہی پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے وشا کھاپٹنم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے 2؍ وکٹوں سے فتح حاصل کی ۔ آسٹریلیا نے پہلے بلّے بازی کرتے ہوئے مقررہ 20؍ اووروں میں تین وکٹوں کے نقصان پر
 208؍ رنز بنائے ۔ جس کے جواب میں بھارت نے اپنی اننگ کے آحری  اوور میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر مقررہ ہدف عبور کر لیا ۔ سوریہ کمار یادو نے 80؍  اور  ایشان کشن نے 58؍ رنز بنائے ۔ سیریز کا دوسرا مقابلہ اتوار کو تروننت پورم میں کھیلا جائے گا ۔
***** ***** ***** 
چین ماسٹرس بیڈ منٹن ٹور نا منٹ میں بھارت کے ایچ ایس پر نو ئے مردوں کے سنگلز مقابلوں کے سیمی فائنل میں پہنچ گئے ہیں ۔ کل کھیلے گئے کوارٹر فائنل مقابلے میں پر نو ئے نے ڈنمارک کے میگنس جو ہانس کو شکست دی ۔ مردوں کے ڈبلز مقابلوں میں بھارت کے ساتوِک سائی راج  اور  چراغ شیٹی کی جوری نے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا ۔
***** ***** ***** 
دھارا شیو کے مہاراشٹر لوک وکاس منچ کے لائف ٹائم اچیو منٹ ایوارڈ خواتین کی سیاسی تحریک کی تر جمان منگلا دیٹھنکر کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ لوک وکاس منچ کے مختلف ایوارڈس کا کل اعلان کیا گیا ۔ آئندہ 10؍ دسمبر کو کلمب میں یہ ایوارڈ س تقسیم کیے جانے کی اطلاع تنظیم کے قو می سیکریٹری بھو می پُتر واگھ نے دی ہے ۔
***** ***** ***** 
نائب وزیر اعلیٰ اور  ریاستی وزیر مالیات اجیت پوار نےہنگولی ضلعے کے بسمت میں آبرسانی منصوبے  ‘  زیر زمین ڈرینج لائن کی تنصیب  او رتا لابوں کے تعمیری و مر متی کام متعلقہ محکموں کے تال میل سے جلد از جلد مکمل کرنے کے احکا مات دیے ہیں ۔ کل منترا لہ میں اِس ضمن میں منعقدہ جائزاتی اجلاس سے پوار خطاب کر رہے تھے ۔ اِس موقعے پر بسمت شہر میں تر قیا تی کاموں کے لیے 108؍ کروڑ  روپئے کے فنڈ کو بھی منظوری دی گئی۔
***** ***** ***** 
لاتور ضلعے کے اوسا تعلقہ کے کِلا ری میں شیتکری سہکا ریشکر کار خانہ کے موڑی پو جا کے لیے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس کا دورہ  ردّ کیا گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے ضلعے کے سو یا بین کی کا شت کرن ے والے کسانوں کے ذریعہ دیے گئے اشارہ پیدل دنڈی احتجاج روک دیا گیا ہے ۔ سو یا بین کو کم از کم نو  ہزار روپئے فی کوئنٹل قیمت ملنے کے مطالبہ سے متعلق یہ احتجاج تھا ۔
***** ***** ***** 
بیڑ ضلعے کے مانجور سومبا نیک نور  راستہ پر چار پہیہ  اور  دو پہیہ کی آمنے سامنے ٹکر سے پیش آئے حادثہ میں 3؍ افراد جائے حادثہ پر ہی ہلاک ہو گئے ۔ جبکہ دیگر تین زخمی ہو گئے ۔ کل شام یہ حادثہ پیش آیا ۔ زخمیوں کو علاج کے لیے بیڑ ضلع اسپتال میں داخل کیا گیا ہے ۔
***** ***** ***** 
لاتور ضلعے میں کل  اور  پر سو 26؍ تاریخ کو خصو صی اندراج رائے دیہی کیمپ منعقد کیا گیا ہے ۔ اِس کیمپ میں اہل افراد سے الیکشن یادی میں نام درج کر وانے کی اپیل ضلع کلکٹر  و ضلعی انتخابی افسر  ور شا ٹھاکُر گھو گے نے کی ہے ۔
***** ***** ***** 
امبہ جو گائی میں تین یوم کے یشونت رائو چو ہان  میمو ریل پروگرام کل سے شروع ہو رہا ہے ۔ بزرگ ادیپ ڈاکٹر رُشی کیش کامبڑے کے ہاتھوں کل شام اِس پروگرام کا افتتاح عمل میںآئے گا ۔ مختلف شعبوں میںامتیازی کام کرنے والے افراد کو اِس پروگرام میں ایوارڈ سے نوازا  جائے گا ۔
***** ***** ***** 
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے  ...
٭ ریاست کے مختلف ذات و مذاہب کے ماننے والوں کی پسماندگی جانچ کرنے کا ریاستی پسماندگی کمیشن کا فیصلہ 
٭ ریاستی سر کاری ملازمین  اور  وظیفہ یابان کے مہنگائی بھتہ میں 4؍ فیصد اضافہ 
٭ بیڑ میں تر قی یافتہ بھارت یاترا کی شروعات ‘ لاتور اور  پر بھنی ضلع میںآج افتتاح
اور
٭ پہلے  ٹی  ٹوئنٹی کر کٹ مقابلہ میں بھارت کی آسٹریلیا پر 2؍ وکٹوں سے جیت 
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل آکاشوانی سماچار اورنگ آباد 
Aurangabad AIR News    پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
urdudottoday · 8 months
Text
چین اور افریقی یونین کی جی20 میں شمولیت
شاہد افراز خان ،بیجنگ جی 20 کی حالیہ سمٹ میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جب گروپ میں پہلی مرتبہ توسیع کے بعد افریقی یونین کو مستقل رکنیت دے دی گئی ہے ، جس سے عالمی سطح پر افریقہ کی آواز کو بڑھانے میں نمایاں مدد ملے گی۔ افریقی یونین براعظم افریقہ کے تمام ممالک کی نمائندگی کرتی ہے ، جو دنیا کی آبادی کا تقریباً 18 فیصد اور عالمی زمینی رقبے کا 20 فیصد ہے۔دیکھا جائے تو اس میں چین کا ایک کلیدی کردار…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 1 year
Text
عمران خان نے فیصل واوڈا کو پارٹی سے نکال دیا
عمران خان نے فیصل واوڈا کو پارٹی سے نکال دیا
اسلام آباد(نمائندہ عکس)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے پرانے ساتھی فیصل واوڈا کو پارٹی سے نکال دیا،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چند روز قبل سابق وزیر فیصل واوڈا کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس پر ان کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے ان کی بنیادی رکنیت ختم کردی پی ٹی آئی کے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر عمران خان کے دستخط سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے پارٹی کی جانب سے جاری…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
پی ٹی آئی نے ایم این اے شکور شاد کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی
پی ٹی آئی نے ایم این اے شکور شاد کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) عبدالشکور شاد۔ – قومی اسمبلی/فائل کراچی: پی ٹی آئی کے سندھ ڈویژن نے ہفتے کے روز اپنے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) عبدالشکور شاد کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی۔ یہ پیشرفت پارٹی کے بارے میں شاد کے حالیہ ریمارکس اور ان کے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ (IHC) اپنے استعفیٰ پر۔ نوٹس میں شاد سے سات دن کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 8 months
Text
نیٹو ہے کیا اور اس کا قیام کیوں عمل میں آیا؟
Tumblr media
نیٹو دراصل 'نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن' کا مخفف ہے، جسے سن 1949 میں قائم کیا گیا تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد اس کے قیام کا اولین اور اہم مقصد یورپ میں سوویت یونین کے پھیلاؤ کے خطرے کو روکنا تھا۔ اس کے علاوہ امریکہ نے یورپ میں قوم پرستانہ رجحانات کی بحالی کو روکنے اور براعظم میں سیاسی انضمام کو فروغ دینے کے لیے بھی اسے ایک آلے کے طور پر دیکھا۔ تاہم حقیقت میں اس کا قیام پہلی بار سن 1947 میں اس وقت ہوا تھا، جب برطانیہ اور فرانس نے جنگ کے نتیجے میں جرمن حملے کی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک اتحاد کے طور پر ڈنکرک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس سیاسی اور فوجی اتحاد کے اصل بانی 12 ارکان: امریکہ، برطانیہ، بیلجیئم، کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، آئس لینڈ، اٹلی، لکسمبرگ، ہالینڈ، ناروے اور پرتگال ہیں۔ اجتماعی سیکورٹی اس وقت اس تنظیم کے 31 ارکان ہیں اور یہ اتحاد تمام ارکان کی اجتماعی سیکورٹی کے طور پر کام کرتا ہے، جس کا مقصد اگر کسی رکن ملک کو کسی بیرونی ملک سے خطرہ لاحق ہو، تو اسے فوجی اور سیاسی ذرائع سے باہمی دفاع فراہم کرنا ہے۔ اجتماعی سکیورٹی کی بنیاد چارٹر کے آرٹیکل پانچ پر مشتمل ہے، جس میں اس کا تفصیلی ذکر ہے۔ اس میں کہا گیا ہے، ''تمام فریق اس بات پر متفق ہیں کہ یورپ یا شمالی امریکہ میں ان میں سے کسی ایک پر یا ایک سے زیادہ کے خلاف مسلح حملہ ہوتا ہے، تو اسے سب کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا اور اس کے نتیجے میں وہ اس بات پر متفق ہیں کہ اگر ایسا مسلح حملہ ہوتا ہے، تو ان میں سے ہر ایک انفرادی طور پر یا تمام فریق اقوام متحدہ کے چارٹر کے تسلیم شدہ آرٹیکل 51 کی طرف سے خود کے دفاع کے اپنے حق کا استعمال کرنے کے مجاز ہیں۔''  "جس پر بھی حملہ ہو، اس کے دفاع کے لیے ادارہ انفرادی طور پر یا دیگر فریقوں کے ساتھ مل کر فوری طور پر، مسلح فورس کے ذریعے یا جو بھی کارروائی ضروری سمجھی جائے، شمالی بحر اوقیانوس کے علاقے کی سلامتی کو بحال اور برقرار رکھنے کے لیے تمام فریقوں کی مدد کرے گا۔'' سن 2001 میں 9/11 کے حملوں کے بعد امریکہ نے اس اتحاد کے چارٹر میں اس آرٹیکل پانچ کا اضافہ کیا اور تبھی سے یہ نافذ ہوا۔
Tumblr media
سوویت روس کے خلاف طاقت کا مظاہرہ سوویت یونین نے بھی سن 1955 میں سات دیگر مشرقی یورپی کمیونسٹ ریاستوں کے ساتھ اپنا ایک الگ فوجی اتحاد بنا کر نیٹو کو جواب دیا، جسے وارسا معاہدہ کہا جاتا ہے۔ لیکن دیوار برلن کے گرنے اور سن 1991 میں سوویت یونین کے انہدام کی وجہ سے یورپ میں سرد جنگ کے بعد ایک نئے سکیورٹی آرڈر کی راہ ہموار ہو گئی۔ سوویت یونین سے آزاد ہونے کے بعد وارسا معاہدے کے بھی کئی سابقہ ممالک نیٹو کے رکن بن گئے۔ ویزگراڈ گروپ کے ارکان ہنگری، پولینڈ اور جمہوریہ چیک نے سن 1999 میں نیٹو میں شمولیت اختیار کی۔ پانچ برس بعد 2004 میں نیٹو نے بلغاریہ، ایسٹونیا، لاتوئیا، لتھوانیا، رومانیہ، سلوواکیہ اور سلووینیا پر مشتمل نام نہاد ولنیئس گروپ کو بھی تسلیم کر لیا۔ البانیہ اور کروشیا نے سن 2009 میں شمولیت اختیار کی جب کہ مونٹی نیگرو اور شمالی مقدونیہ نے سن 2020 میں ایسا کیا۔ فن لینڈ رواں برس اپریل میں نیٹو میں شامل ہوا، جو سب سے نیا رکن ہے۔ اس کے نورڈک پڑوسی ملک سویڈن نے بھی بلاک میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی ہے، تاہم اس کے الحاق کی کوشش کو فی الحال ترکی اور ہنگری نے روک رکھا ہے۔ تین ممالک : بوسنیا ہرزیگوینا، جارجیا اور یوکرین کو فی الحال اس فہرست میں رکھا گیا ہے، جو اس میں شامل ہونے کے ''خواہش مند'' ہیں۔
نیٹو کی اوپن ڈور پالیسی روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں نیٹو اتحاد میں شامل ہونے کے کییف کی خواہش ایک بار پھر تیز ہو گئی ہے۔ تاہم روس کے لیے سابق سوویت یونین کی جمہوریہ ہونے کی وجہ سے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کا تصور ایک سرخ لائن ہے۔ نیٹو کی نام نہاد اوپن ڈور پالیسی، جیسا کہ معاہدے کی دفعہ 10 میں بیان کیا گیا ہے، کسی بھی اس یورپی ملک کو اس میں شامل ہونے کی اجازت دیتی ہے جو ''شمالی بحر اوقیانوس کے علاقے کی سلامتی میں اضافہ اور تعاون کر سکتا ہو۔''۔ نیٹو کی ویب سائٹ پر درج ہے کہ ''نیٹو کی رکنیت کے خواہشمند ممالک سے بھی کچھ سیاسی، اقتصادی اور عسکری اہداف کو پورا کرنے کی توقع کی جاتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اتحاد کی سلامتی کے ساتھ ہی اس سے فائدہ اٹھانے والے بھی بن سکیں گے۔''
 روب موڈگے 
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
0 notes
emergingpakistan · 3 months
Text
امریکا نے ترکیہ کو ایف-16 جنگی طیاروں کی فروخت کی منظوری دے دی
Tumblr media
امریکا نے ترکیہ کو 23 ارب ڈٓالر مالیت کے 40 ایف-16 طیاروں کی فراہمی کی منظوری دے دی۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے ترکیہ کو ایف-16 فراہم کرنے کی منظوری ترک پارلیمنٹ کی جانب سے سویڈن کو نیٹو کی رکنیت دینے کی اجازت کے بعد دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانگریس نے ترکیہ کے ساتھ 23 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے کی منظوری دی تھی اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے جمعے کی رات کو ہی اس کی توثیق کر دی۔ امریکا نے ترکیہ کے علاوہ یونان کو 8.6 ارب ڈالر مالیت کے جدید ایف-35 جنگی طیاروں کی فراہمی کی منظوری بھی دی ہے۔  خیال رہے کہ ترکیہ اور امریکا نیٹو اتحادی ہیں اور یونان مغربی فوجی بلاک کا بھی حصہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ترکیہ نے جیسے سویڈن کی نیٹو رکنیٹ کی منظوری کے دستاویزات واشنگٹن کو فراہم کیے، اس کے بعد امریکا نے بھی ایف-16 کی فراہمی کی توثیق کر دی۔ امریکا سے 40 ایف-16 طیاروں اور اس کے آلات کی وصولی سے ترکیہ کے پاس موجود 79 ایف-16 طیاروں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہو گا اور دفاعی صلاحیت میں بھی مزید اضافہ ہو گا۔ ترکیہ نے امریکا سے اکتوبر 2021 میں ایف-16 کے حصول کا معاہدہ کیا تھا لیکن اس معاہدے پر عمل درآمد سویڈن کی نیٹو رکنیت میں تاخیر کی وجہ سے التوا کا شکار ہوگئی تھی اور امریکی کانگریس نے رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
فائر کیپرز کیسینو - بلاگ تعارف میں خوش آمدید فائر کیپرز کیسینوجہاں تفریح، خوشحالی اور بے مثال خدمت ایک ساتھ مل کر ایسی یادیں تخلیق کرتی ہے جو زندگی بھر رہے گی۔ فائر کیپرز کیسینو، مشی گن کے وسط میں پایا جاتا ہے، ایک عالمی معیار کی تفریحی جگہ ہے جس میں گیمنگ، کھانے اور تفریحی مواقع کی وسیع اقسام ہیں۔ اس سب پر مشتمل جائزے میں، آپ Firekeeper's Casino کے بارے میں جاننے کے لیے سب کچھ سیکھیں گے اور یہ جانیں گے کہ اسے کیا خاص بناتا ہے۔ کے لیے یہاں کلک کریں۔ کیسینو نیوز. فائر کیپرز کیسینو: ایک مختصر تاریخ فائر کیپرز کیسینو فائر کیپرز کیسینو تب سے لوگوں کا پسندیدہ رہا ہے جب سے اس نے اگست 2009 میں عوام کے لیے اپنے دروازے کھولے تھے۔ پوٹاواٹومی کا نوٹاواسیپی ہورون بینڈ مشی گن کے بٹ کریک میں مشہور فائر کیپرز کیسینو کا مالک ہے اور اسے چلاتا ہے۔ پہلے درجے کی تفریح ​​کی پیشکش پر توجہ کے ساتھ، Firekeeper's Casino جواریوں، خوشامدوں اور تفریح ​​کے متلاشیوں کے لیے ایک اہم مقام بن گیا ہے۔ FireKeepers کیسینو گیمز دستیاب ہیں۔ Firekeepers Casino میں گیمنگ کا علاقہ تقریباً 107,000 مربع فٹ سائز کا ہے، جو سرپرستوں کو مختلف قسم کے اختیارات فراہم کرتا ہے۔ جوئے بازی کے اڈوں میں روایتی کارڈ اور ٹیبل گیمز سے لے کر جدید ترین سلاٹ مشینوں تک اور ہر مہارت کی سطح کے کھلاڑیوں کے لیے ایک پوکر روم تک مختلف قسم کے کھیل پیش کیے گئے ہیں۔ چاہے آپ ایک تجربہ کار جواری ہیں یا ابھی شروعات کر رہے ہیں، Firekeeper's Casino اپنی قسمت آزمانے اور اچھا وقت گزارنے کے لیے ایک تفریحی اور دلچسپ جگہ ہے۔ مزے دار کھانے اور لذیذ پکوان Firekeeper's Casino کے کھانے کو بہت زیادہ عزت دی جاتی ہے۔ دستیاب ریستوراں کی وسیع رینج کی بدولت مہمان اپنی مخصوص ترجیحات کے مطابق ایک پاک ایڈونچر میں شامل ہو سکتے ہیں۔ Firekeepers Casino کے ریستوراں میں نفیس کرایہ پیش کرنے والوں سے لے کر مشہور باورچیوں سے لے کر گھر کے پسندیدہ کھانے پیش کرنے والوں تک شامل ہیں، اور ہر ایک مہمانوں کو کھانے کا ایک غیر معمولی تجربہ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ جوئے بازی کے اڈوں میں لذیذ سٹیکس، تازہ سمندری غذا، غیر ملکی کھانوں اور مزیدار میٹھوں کے ساتھ انداز میں کھانا کھائیں۔ [embed]https://www.youtube.com/watch?v=ICJMxlv4cs8[/embed] تقریبات اور لائیو پرفارمنس جب لائیو پرفارمنس اور شاندار ایونٹس کی بات آتی ہے تو Firekeepers Casino ایک نیا معیار طے کرتا ہے۔ کیسینو کا جدید ترین ایونٹ سنٹر اکثر عالمی شہرت یافتہ گلوکاروں، مزاح نگاروں اور دیگر تفریح ​​کرنے والوں کی میزبانی کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دیکھنے والوں کے لیے یادگار اور دلچسپ وقت گزرے گا۔ Firekeepers Casino میں تفریح ​​آپ کو مزید چاہیں گے، چاہے آپ لائیو میوزک، اسٹینڈ اپ کامیڈی، یا دلکش اسٹیج شوز کے مداح ہوں۔ سہولیات اور سہولتیں Firekeepers Casino رہنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے اگر آپ آرام دہ اور خوبصورت فرار کی تلاش میں ہیں۔ اس ریزورٹ ہوٹل کے کمرے، جنہیں AAA کی طرف سے چار ہیروں سے نوازا گیا ہے، بڑے اور ذائقے سے سجایا گیا ہے، اور مختلف سہولیات کے ساتھ آتے ہیں۔ Firekeepers Casino اپنے زائرین کو ایک سپا، ایک فٹنس سنٹر، ایک انڈور پول، اور ایک سونا فراہم کرتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کا قیام آرام دہ اور خوشگوار ہو۔ فائر کیپرز کلب، ہمارا لائلٹی پروگرام فائر کیپرز کیسینو Firekeepers Casino میں ایک VIP پروگرام ہے جسے Firekeepers Club کہا جاتا ہے اپنے سب سے زیادہ وقف صارفین کے لیے۔ اس خصوصی تنظیم میں رکنیت کے فوائد میں خصوصی فروخت تک رسائی، انفرادی رعایتیں اور تقریبات کے لیے منفرد دعوت نامے شامل ہیں۔ فائر کیپرز کلب کو مہمانوں کو خصوصی مراعات اور فوائد فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، جس سے ان کے پورے قیام کو بلند کیا گیا تھا۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے گیمنگ کے وسیع اختیارات جوئے کی لت کا خطرہ سلاٹ مشینوں کی وسیع رینج مالی نقصان کا امکان مختلف ترجیحات کے لیے ٹیبل گیمز غیر ذمہ دارانہ جوئے کے لیے ممکنہ دلچسپ لائیو پوکر ٹورنامنٹ شور اور ہجوم کا ماحول پرتعیش اور آرام دہ سہولیات مخصوص علاقوں میں سگریٹ نوشی کی اجازت ہے۔ اعلی معیار کے تفریحی اختیارات کھانے کے محدود اختیارات یا ترجیحات دوستانہ اور توجہ دینے والا عملہ بڑے شہروں یا ہوائی اڈوں سے فاصلہ مفت مشروبات اور انعامات پارکنگ کی محدود جگہیں یا دستیابی آس��ن مقام طویل انتظار کے اوقات یا قطاروں کے لیے ممکنہ سخت حفاظتی اقدامات کچھ سہولیات کے لیے اضافی فیس کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ نتیجہ آخر میں، Firekeepers Casino ایک غیر معمولی تفریحی مقام ہے جو اپنی ساکھ سے زیادہ ہے۔ Firekeepers
Casino اپنے دلچسپ ماضی، گیمنگ کے وسیع امکانات، کھانے کے حیرت انگیز تجربات، عالمی معیار کی لائیو تفریح، آلیشان سوئٹس، اور نجی انعامات کے پروگرام کی بدولت تمام مہمانوں کے لیے ایک ناقابل فراموش تجربہ فراہم کرتا ہے۔ چاہے آپ ایک اعلیٰ جواری ہوں، ایک نفیس، یا صرف ایک بہترین وقت کی تلاش میں ہوں، Firekeepers Casino ایک ایسا تجربہ پیش کرے گا جسے آپ جلد نہیں بھولیں گے۔ آج ہی Firekeepers Casino کا دورہ کرنے کے اپنے منصوبے بنائیں اور حیران ہونے کی تیاری کریں۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. سوالات اور جوابات (FAQs) Firekeepers Casino میں، جوا کھیلنے کی کم از کم عمر 21 سال ہے۔ اگر آپ دھوئیں سے پاک گیمنگ کا تجربہ تلاش کر رہے ہیں، تو Firekeepers Casino نے آپ کا احاطہ کیا ہے۔ Firekeepers Casino میں ڈریس کوڈ "smart casual" ہے۔ لباس کا کوئی کوڈ نہیں ہے، تاہم حاضرین کو پیش نظر آنا چاہیے اور ایسی کوئی چیز نہیں پہننی چاہیے جو زیادہ ظاہری یا ناخوشگوار ہو۔ Firekeepers Casino میں تقریب کے ہال کافی لچکدار ہیں جو شادیوں، کارپوریٹ اجتماعات اور دیگر خصوصی تقریبات کے لیے ڈھال سکتے ہیں۔ ایک شاندار پارٹی کا اہتمام کرنے میں آپ کی مدد کے لیے تقریب کا وقف عملہ حاضر ہے۔ فائر کیپرز کیسینو جانے اور جانے والی شٹل سروس تمام زائرین کو مفت فراہم کی جاتی ہے۔ https://blog.myfinancemoney.com/firekeepers-casino/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/firekeepers-casino/
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
نیٹو رکنیت کے لیے سویڈن کی درخواست منظور کرنے کی عجلت نہیں، سپیکر ہنگری پارلیمنٹ
ہنگری کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے جمعرات کے روز کہا کہ ترکی کی طرف سے توثیق کے بعد سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی درخواست کو منظور کرنے کی کوئی عجلت نہیں۔ ترکی کی جنرل اسمبلی، جہاں صدر طیب اردگان کے حکمران اتحاد کو اکثریت حاصل ہے، نے اس درخواست کو منظور کرنے کے لیے 287-55 ووٹ دیا۔ سویڈن کے الحاق کے لیے ہنگری سمیت تمام 31 رکن ممالک کی باضابطہ منظوری درکار ہے، لیکن ترکی کی منظوری کو سب سے بڑی رکاوٹ سمجھا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
worldnewz4u · 11 months
Text
فردوس عاشق اعوان کا تحریک انصاف چھوڑنے کا امکان
فائل فوٹو کئی رہنماؤں کے علیحدہ ہونے کے بعد اب فردوس عاشق اعوان کا بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق فردوس عاشق اعوان آج پریس کانفرنس کریں گی جس میں وہ تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرسکتی ہیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف بھی پارٹی سے الگ ہونے والوں کے خلاف سرگرم ہوگئی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی چھوڑنے والے مرکزی قیادت کے ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کردی۔ ذرائع کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes