Tumgik
#ادائیگی
apnibaattv · 2 years
Text
ایس ایس جی سی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک کو گیس کی کٹوتی کا انتباہ دیا۔
ایس ایس جی سی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک کو گیس کی کٹوتی کا انتباہ دیا۔
سوئی سدرن گیس کمپنی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک کو گیس کی کٹوتی کی وارننگ دے دی۔ تصویر: فائل کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC) نے جمعرات کو K-Electric کو واجبات کی عدم ادائیگی پر گیس کی کٹوتی سے خبردار کیا ہے جس سے گرم موسم اور توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کے درمیان بجلی کی پیداوار میں مزید کمی آئے گی۔ ایک بیان میں، SSGC کے ترجمان نے کہا کہ میٹروپولیس میں بجلی کی واحد تقسیم کار کمپنی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
وزیرداخلہ رانا ثنا عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب چلے گئے
وزیرداخلہ رانا ثنا عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب چلے گئے
لاہور(نمائندہ عکس) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ فیملی کے ہمراہ عمرہ ادائیگی کیلئے 5 روزہ دورہ پرسعودی عرب چلے گئے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سعودی ہم منصب اور دیگراعلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی پرسعودی حکام سے بات چیت بھی کرینگے۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
newstimeurdu · 2 years
Text
بابر اعظم کی عمرے کی ادائیگی کے بعد تصویر وائرل
بابر اعظم کی عمرے کی ادائیگی کے بعد تصویر وائرل
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں عمرے کی سعادت حاصل کرلی ہے جبکہ عمرے کی ادائیگی کے بعد انہوں نے اپنا سر بھی منڈوالیا ہے جس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بابر اعظم نے احرام باندھا ہوا ہے جبکہ وہ حرم شریف میں خانہ کعبہ کے بالکل عقب میں موجود ہیں۔اس تصویر کو شیئر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-poetry-lover · 2 months
Text
کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا
کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا
مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی
مارک ذکربرگ اور ایلون مسک کی شرکت اور قدرت کی ادھوری ادھوری تصویر۔۔
سعدیہ قریشی کے قلم سے۔
،،تصویر ادھوری رہتی ہے !
سعدیہ قریشی
رب کائنات نے زندگی کو ایسا ڈیزائن کیا ہے کہ تمام تر کامرانیوں اور کامیابیوں کے باوجود زندگی کی تصویر ادھوری رہتی ہے
کہیں نہ کہیں اس میں موجود کمی اور کجی کی ٹیڑھ ہمیں چھبتی ضرور ہے ۔
مارچ کے آغاز میں بھارت میں دنیا کی مہنگی ترین پری ویڈنگ تقریبات نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ مچادیا۔
پاکستان کے سوشل میڈیا پر بھی اس کا کافی چرچا رہا۔
بہت سی پوسٹیں ایسی نظر سے گزریں کہ ہمارے نوجوان آہیں بھرتے دکھائی دیے کہیں لکھا تھا بندہ اتنا امیر تو ہو کہ مارک زکر برگ اور ایلون مسک کو شادی پر بلاسکے ۔
یہ پری ویڈنگ تقریبات مکیش امبانی کے چھوٹے بیٹے اننت امبانی کی تھیں۔
مکیش امبانی ایشیا کے امیر ترین کاروباری اور دنیا کے امیر ترین لوگوں میں گیارویں نمبر پر ہیں وہ ریلائنس گروپ کے بانی اور چیئرمین ہیں.
پری ویڈنگ تقریبات کے لیے امبانی خاندان نے گجرات کے شہر جام نگر کو اربوں روپے لگا کر مہمانوں کے لیے سجایا۔
اس تقریب میں مہمانوں کو ڈھائی ہزار ڈشز ناشتے ،ظہرانے ۔شام۔کی چائے عشائیے اور مڈںائٹ ڈنر کے طور پر پیش کی گئیں
بھارت کے درجنوں اعلی درجے کے باورچی اور شیف جام نگر میں مہمانوں کے لیے کھانا ��لانے کے لیے بنانے کے لیے بلائے گئےتین دنوں میں ایک ڈش کو دوسری دفعہ دہرایا نہیں گیا۔
تقریب میں تقریبا 50 ہزار لوگوں کے کھانے کا بندوبست کیا گیا۔
فلم انڈسٹری کے تمام سپر سٹار تقریب میں ناچتے دکھائی دئیے۔
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور ٹوئٹر خرید کر ایکس کی بنیاد رکھنے ایلون مسک اپنی اپنی بیویوں کے ساتھ شریک ہوئے ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ٹرمپ نے بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی ۔
مہمانوں کو لانے اور لے جانے کے لیے چارٹر طیارے، مرسیڈیز کاریں اور لگزری گاڑیاں استعمال کی گئیں۔
2018 میں بھی مکیش امبانی نے اپنی بیٹی ایشا کی شادی پر اربوں ڈالرز خرچ کر کے پوری دنیا میں مہنگی شادی کا ایک ریکارڈ قائم کیا تھا ۔
اس شادی میں مہمانوں کو دعوت ناموں کے ساتھ سونے کی مالائیں بھی پیش کی گئی تھیں اور تمام مہمانوں کو شرکت کے لیے ان کو بھاری معاوضے دیے گئے تھے۔
ا خیال یہی ہے کہ اس تقریب میں بھی خاص مہمانوں شرکت کے لیے ریلائنس گروپ کی طرف سے ادائیگی کی گئی ہے ۔
دنیا بھر سے نامور گلیمرس شخصیات کی موجودگی کی چکاچوند کے باوجود اس تقریب کا مرکز نگاہ دولہا اننت امبانی اور دولہن رادھیکا مرچنٹ تھے ۔تقریب کے تین دن باقاعدہ طور پر ایک تھیم کے تحت منائے گئے ۔دولہا دلہن سے لے کر تمام لوگوں کے کپڑے اسی تھیم کے مطابق تھے تھیم کے مطابق تقریب کا کروڑوں روپے کا ڈیکور کیا گیا۔
تقریب کے دولہا اننت مبانی اس وجہ سے بھی خبروں کا موضوع رہے کہ وہ ایک خطرناک بیماری کا شکار ہیں۔ جس میں وزن بے تحاشہ بڑھ جاتا ہے۔ان کے ساتھ ان کی دھان پان سی خوبصورت دلہن دیکھنے والوں کو حیران کرتی
اننت امبانی کو شدید قسم کا دمے کا مرض لاحق ہے جس کا علاج عام دوائیوں سے ممکن نہیں ۔سو علاج کے لیے اسے سٹیرائیڈز دئیے جاتے رہے ہیں ۔ان میں سٹیرائیڈز کی ایک قسم کارٹیکو سٹیرائیڈز تھی سٹرائیڈز کی یہ قسم وزن بڑھنے کا سبب بنتی ہے ۔
اس سے انسان کی بھوک بے تحاشہ بڑھ جاتی ہے اتنی کہ وہ ہاتھی کی طرح کئی افراد کا کھانا اپنے پیٹ میں انڈیلنے لگتا ہے ۔
ایک طرف بھوک بڑھتی ہے تو دوسری طرف مریض کا میٹابولزم کچھوے کی طرح سست رفتار یوجاتا ۔میٹابلزم انسانی جسم کا وہ نظام ہے جس سے خوراک ہضم ہوتی ہے اور توانائی جسم کا حصہ بنتی ہے۔میٹابولزم اچھا ہو تو چربی توانائی میں تبدیل ہوتی ہے ۔
کارٹیکو سٹیرائڈز جسم کے نظام انہضام کو درہم برہم کردیتا ہے جسم کے اندر چربی جمع ہونے لگتی ہے اور جسم کئی طرح کی دوسری بیماریوں کی آماجگاہ بن جاتا ہے۔
مسلز پروٹین نہیں بنتی جس کے نتیجے میں جسم بے تحاشہ موٹا ہونے لگتا ہے
کورٹیکو سٹیرائڈز کے مزید برے اثرات یہ ہیں کہ جسم میں پانی جمع ہونے لگتا ہے جسے ڈاکٹری اصطلاح میں واٹر ریٹینشن کہتے ہیں اس واٹر اٹینشن کی وجہ سے بھی جسم موٹا ہونے لگتا ہے ۔
اسے قدرت کی ستم ظریفی کہیے کہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے مالک مکیش امبانی کا لاڈلا اور چھوٹا بیٹا ایک ایسی بیماری کا شکار ہے جس کے علاج کے لیے سٹیرائڈز کی تباہی کے سوا اور کوئی راستہ نہیں تھا
۔اننت امبانی اپنی زندگی کے اوائل برسوں سے ہی اس بیماری کا شکار ہے اس کا اربوں کھربوں پتی باپ اپنے بیٹے کے بہلاوے کے لیے اپنے دولت پانی کی طرح بہاتا ہے۔
اس کے بیٹے کو ہاتھیوں سے لگاؤ ہوا تو مکیش امبانی نے ایکڑوں پر پھیلا ہوا ہاتھیوں کا ایک سفاری پارک بنادیا ۔اس سفاری پارک میں بیمار ہاتھیوں کے اسپتال ،تفریح گاہوں ،سپا اور مالش کا انتظام ہے ۔خشک میوہ جات سے بھرے ہوئے سینکڑوں لڈو روزانہ ہاتھیوں کو کھلا دیے جاتے ہیں۔
یہ صرف مکیش امبانی کے اپنے بیمار بیٹے کے ساتھ لاڈ کی ایک جھلک ہے۔
مگر وہ اپنی تمام تر دولت کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ایک دن نہیں خرید سکا۔
اننت امبانی نے تقریب میں ہزاروں مہمانوں کے سامنے اپنے دل کی بات کرتے ہوئے کہا کہ میری زندگی پھولوں کی سیج نہیں رہی بلکہ میں نے کانٹوں کے راستوں پر چل کر زندگی گزاری ہے
اس کا اشارہ اپنی خوفناک بیماری کی طرف تھا اس نے کہا کہ میں بچپن ہی سے ایک ایسی بیماری کا شکار تھا جس میں میری والدین نے میرا بہت ساتھ دیا۔
جب اننت امبانی یہ باتیں کر رہا تھا تو کیمرے نے ایشیا کے سب سے امیر ترین شخص مکیش امبانی کے چہرے کو زوم کیا اس کے گہرے سانولے رنگ میں ڈوبے
خدو خال تکلیف سے پگھل رہے تھے اور آنکھوں سے آنسو رواں تھے
تکلیف اور بے بسی کے آنسو کہ وہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ہو�� ایک دن نہیں خرید سکا۔
رب نے دنیا ایسی ہی بنائی ہے کہ تصویر ادھوری رہتی ہے ۔اسی ادھورے پن میں ہمیں اس ذات کا عکس دکھائی دیتا ہے جو مکمل ہے!
سو آئیں مکیش امبانی کی دولت پر رشک کرنے کی بجائے اپنی زندگی کی ادھوری تصویر پر اپنے رب کا شکر ادا کریں کیونکہ تصویر تو اس کی زندگی کی بھی مکمل نہیں!
(بشکریہ کالم 92 نیوز سعدیہ قریشی)
منقول
3 notes · View notes
discoverislam · 6 months
Text
حرم مکی میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کی توسیع کا منصوبہ
Tumblr media
مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کے توسیعی منصوبے کے نتیجے میں اب اس کی کُل منزلوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے جن کا مجموعی رقبہ 87 ہزار مربع میٹر سے تجاوز کر چکا ہے۔ منصوبے کے ایک ذمہ دار کا کہنا ہے کہ "رواں سال رمضان المبارک میں مطاف کے میزانائن کو پُل کے ذریعے مسعی کے میزانائن سے ملا دیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ معذور افراد کے لیے داخل ہونے کے دو راستے ہیں۔ مغربی سمت سے آنے والوں کے لیے "جسر شبیکہ" اور جنوبی سمت سے آنے والوں کے لیے "جسر جیاد" ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے حرم شریف کی نئی توسیع کے نتیجے میں ایک گھنٹے کے اندر مجموعی طور پر 1 لاکھ 18 ہزار افراد سعی کرسکیں گے۔ مسعی کی بالائی منزلوں تک پہنچنے کے لیے خودکار متحرک زینوں اور لفٹوں کے علاوہ تین پُل بھی موجود ہیں۔
Tumblr media
اس سلسلے میں معتمرین نے مسعی کی نئی توسیع پر مسرت و افتخار کے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔ ایک بزرگ معتمر کے مطابق سابق فرماں روا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے دور سے موجودہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور تک ہونے والی توسیعات قابل تحسین ہیں۔ ایک دوسرے معتمر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفا اور مروہ کے درمیان چار منزلہ مسعی نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنے اندر سمو لیا ہے اور حالیہ توسیع کے بعد معتمرین کو سو فی صد راحت اور آرام میسر آرہا ہے۔ مسعی کے منصوبے کی عمارت اپنی تمام منزلوں، سعی اور دیگر خدمات کے علاقوں سمیت مجموعی طور پر تقریبا 1 لاکھ 25 ہزار مربع میٹر پر مشتمل ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکام، اژدہام کو انتہائی حد تک کم کرنے اور مناسک کی ادائیگی کے لیے نقل و حرکت کو آسان بنانے کی کس قدر خواہش رکھتے ہیں۔
بشکریہ العربیہ اردو
2 notes · View notes
verses-n-moon · 11 months
Text
Tumblr media Tumblr media
الوداع میرے حساب سے اُردو زبان کا سب سے تکلیف دہ لفظ ہے لیکن اِس کی ادائیگی سے زیادہ تکلیف انسان کو تب ہوتی ہے جب یہ لفظ کہنے کا موقع بھی نہ مِلے اور تعلق چھوٹ جائے۔
ماریہ جے
4 notes · View notes
jhelumupdates · 1 hour
Text
کورکمانڈ رمنگلا کے نوکری سے برخاست ہونے کی بالآخر اندرونی کہانی سامنے آگئی
0 notes
Text
Please see Attachment
بہ تسلیمات نظامت اعلی تعلقات عامہ پنجاب
لاہور،فون نمبر 99201390
عظمی زبیر/آصف
ہینڈ آؤٹ نمبر1067
لاہور،18 اپریل:وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے 22 اپریل کو’’ارتھ ڈے“2024 کے موقع پر اہم ماحول دوست اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔پنجاب بھرمیں ڈویژن اور ضلع کی سطح پر ”ارتھ ڈے“منایاجائے گااور ’پلاسٹک کو ناں‘(No to Plastic)مہم کا آغاز ہوگا۔اس حوالے سے 5 جون سے پنجاب بھر میں پلاسٹک تھیلوں کے استعمال پر پابندی کی وزیراعلی پنجاب نے منظوری دے دی ہے۔
ان خیالات کا اظہار سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے وزیراعلی پنجاب کے ماحول دوست وژن کے تحت اقدامات پر عمل درآمدکے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ مہم کا مقصدپلاسٹک سے ہونے والی جان لیوا بیماریوں اور ماحولیاتی آلودگی سے متعلق عوام کو آگاہ کرنا ہے۔ سینئروزیر نے ہدایت کی کہ پولیتھین بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال پر مکمل پابندی یقینی بنائی جائے کیونکہ پلاسٹک بیگز کو تلف کرنے اور آگ لگانے سے ماحول کو سنگین نقصان پہنچتا ہے اور سانس کی تکلیف اور دیگر جان لیوا بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سربراہان اپنے اداروں اورڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی یقینی بنائیں گے۔ تعلیمی اداروں میں خصوصی لیکچرز اور تربیتی ورکشاپس منعقد ہوں گی اور انسانی صحت کو پلاسٹک سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیاجائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ارتھ ڈے پر”نو ٹو پلاسٹک‘‘کے پیغامات جاری ہوں گے،ذرائع اور سوشل میڈیا پرخصوصی آگاہی مہم چلے گی۔ مریم اورنگزیب نے اپیل کی کہ عوام کینسر سے بچاؤکے لئے پلاسٹک بیگ کی بجائے کپڑے اور کاغذ کے تھیلے استعمال کریں - اسی طرح دکاندار، شاپنگ مالز، ریستوران اور تندورمالکان پلاسٹک بیگز کی بجائے استعمال نہ کرنے کی مہم کا ساتھ دیں اور انسانی صحت کو بہتر بنانے اور سموگ کے خاتمے میں اپنا حصہ ڈالیں۔عوام اپنے گھروں میں بھی پلاسٹک بیگز اور پلاسٹک کے کھانے پینے کے برتنوں کو استعمال نہ کریں تا کہ ان کی صحت بحال رہے۔
سینئر وزیر نے کہا کہ ماحول اور انسانی صحت کیلئے اس اہم مسئلے کو اجاگر کرنے میں میڈیا اپنا کردار ادا کرے کیونکہ شہریوں اور میڈیا کے تعاون کے بغیر یہ مہم کامیاب نہیں ہوسکتی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے مطابق 5 جون ڈیڈ لائن ہے جس کے بعد پلاسٹک بیگز کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کے علاوہ تمام ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلی تعلقات عامہ پنجاب
لاہور،فون نمبر 99201390
ڈی این/آصف
ہینڈ آؤٹ نمبر1068
محتسب پنجاب میجر (ر)اعظم سلیمان خان کے حکم پر 13درخواست گزاران کو 1 کروڑ 36لاکھ سے زائد کے واجبات کی ادائیگی
لاہور، اپریل 18: محتسب پنجاب میجر (ر)اعظم سلیمان خان کی ہدایت پرڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر، چیف ایگزیکٹیو آفیسر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی، میونسپل کارپوریشن، چیف انجینئر(سنٹرل زون)، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ، ریسکیو1122اور چیئرمین ضلعی بہبود فنڈ بورڈ نے مختلف درخواست گزار افراد کے 1کروڑ 36لاکھ سے زائد کے واجبات ادا کر دیئے ہیں۔
آج یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان نے بتایا کہ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے 13درخواست گزار فرادنے دفتر محتسب پنجاب کو درخواستیں دیں کہ انہوں نے فیملی پنشن، ماہانہ امداد اور زیر التواء واجبات حاصل کرنے کیلئے متعدد بار متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا مگرانہیں ابھی تک واجبات ادا نہیں کئے گئے- محتسب پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان کی ہدایت پر متعلقہ اداروں نے سائلین کو ان کے زیر التواء واجبات ادا کر دیئے ہیں جس پر درخواست افراد نے قانونی حق کی فراہمی پر دفتر محتسب پنجاب کا شکریہ ادا کیا ہے -
٭٭٭٭٭
ho1067-1068.gifho1067-1068.gif002.gif
0 notes
masailworld · 28 days
Text
داڑھی گھنی کی وجہ سے اگر داڑھی کا کوئی بال خشک رہ جاۓ تو کیا وضو ہو جائے گا؟
داڑھی گھنی کی وجہ سے اگر داڑھی کا کوئی بال خشک رہ جاۓ تو کیا وضو ہو جائے گا؟ السلام عليكم ورحمة الله وبركاته حضرت کیسے ہیں مزاج وغیرہ خیریت سے ہیں حضرت وضو کے متعلق ایک مسئلہ ہے جس کی جانکاری حاصل کرنا ضروری ہے وہ یہ ہے کہ دوران وضو بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں یہی بات رہتی ہے کہ چار فرائض والے انگوں کو ایک بار دھونے سے ادائیگی ہو جائے گی لیکن داڑھی گھنی کی وجہ سے اگر داڑھی کا کوئی بال خشک رہ جاۓ تو…
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
ڈکیت
قسط 02
ﻣﺠﮭﮯ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﺎ ﭘﮍﮮ ﮔﺎ " ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮈﺍﮐﻮ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻏُﺼﮯ ﺳﮯ ﺑﻮﻻ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻢ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﯽ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﭼﮭﺎﺗﯽ ﺳﮯ ﮨﯽ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﻼﺅ۔ ﮐﭽﮫ ﺳﻤﺠﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺁ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮯ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﻭﮞ۔ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺍﻧﺠﺎﻥ ﮈﺍﮐﻮ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﭼﮭﺎﺗﯽ ﻧﻨﮕﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺗﮭﺎ ﮐﮯ ﺻﺎﻑ ﺩﮬﻤﮑﯽ ﺩﮮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮯ ﺍﮔﺮ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﯿﭩﮯ ﻧﮯ ﺭﻭﻧﺎ ﺑﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻣﺎﺭ ﺩﮮ ﮔﺎ۔ ﺍﯾﺴﯽ ﺣﺎﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﺎﺭﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﮐﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮨﯽ ﺍﺳﮯ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﻼﺅﮞ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻗﻤﯿﺾ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﺍ ﺍﻭﭘﺮ ﺍﭨﮭﺎﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﺎ ﻣﻨﮧ ﻣﻤﮯ ﺳﮯ ﻟﮕﺎ ﺩﯾﺎ۔ ﻭﮦ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺑﮭﻮﮐﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯ ﭼُﻮﺳﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﭼﻮﺭ ﻧﮕﺎﮨﻮﮞ ﺳﮯ ﮈﺍﮐﻮ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﮨﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﻣﯿﮟ ﺷﺮﻡ ﺳﮯ ﮈﻭﺏ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﺮﺍ ﺑﯿﭩﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﮨﺮ ﭼﯿﺰ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻋﺰﯾﺰ ﺗﮭﺎ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﻧﯿﭽﯽ ﮐﺮ ﻟﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﻼﺗﯽ ﺭﮨﯽ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﻗﻤﯿﺾ ﮨﭩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﮔﻮﺭﮮ ﭘﯿﭧ ﮐﯽ ﺟﮭﻠﮏ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﺍ ﻣﻤّﺎ ﺍﺱ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﮈﺍﮐﻮ ﮐﻮ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﮮ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮯ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﻭﮨﯿﮟ ﭨﮑﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﯾﮧ ﺧﯿﺎﻝ ﮨﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﺷﺮﻡ ﺳﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔ اچانک مجھے لگا جیسے وہ میرے قریب کھڑا ہے میں نے سر اٹھایا تو وہ واقعی میرے ساتھ کھڑا تھا۔
Tumblr media
اگرچہ وہ نقاب پہنے تھا لیکن اس کی ننگی آنکھوں سے مجھے واضح ہوس ٹپکتی نظر آئی۔ اس سے پہلے کے میری چیخ نکلتی اس کا ہاتھ میرے منہ پر تھا۔ "اگر اپنے بیٹے کی زندگی چاہتی ہو تو جیسے میں کہوں کرتی رہو اور ذرا بھی آواز نکلی تو سمجھ لو تمہارے بیٹے کی آواز ہمیشہ کیلئے بند کر دوں گا۔" اس کا منہ میرے کان کے قریب تھا۔ لفظوں کی ادائیگی کے ساتھ مجھے اس کی گرم سانسیں بھی اپنی گردن پر محسوس ہوئیں۔ ایک لمحے میں ہزاروں خیالات میرے دماغ میں ابھرے لیکن ہر سوچ دم توڑ گئی کیونکہ میرے بیٹے کی زندگی میرے عمل سے وابستہ تھی اور اس کی زندگی میرے لیئے ہر چیز سے اہم تھی۔ میں نے خود کو حالات کے حوالے کر دیا۔ اس نے میرے بیٹے کو میرے ہاتھوں سے لے کر بیڈ کے قریب پڑے جھولے میں ڈال دیا۔ میں بُت بنی بیٹھی تھی کہ مجھے اس کا ہاتھ اپنے پیٹ پر محسوس ہوا، میں ایکدم سے سمٹ گئی۔ خوف سے میرا بدن لرز رہا تھا۔ اور آنکھوں سے آنسووں کا سیلاب اُمڈ آیا۔ میں چیخنا چاہتی تھی۔ اپنی مدد کیلئے زور زور سے پُکارنا چاہتی تھی لیکن میرے بیٹے کا چہرہ میری آنکھوں کے سامنے تھا۔ جو مجھے کوئی بھی ایسا قدم اُٹھانے سے باز رکھ رہا تھا۔ میں نے دونوں گھُٹنے سکیڑ کر اپنی چھاتی سے لگا لیئے۔ مجھے اس ڈاکو کا یوں میرے پیٹ پر ہاتھ لگانا بالکل بھی اچھا نہیں لگا تھا۔ بلکہ اگر میرے بس میں ہوتا تو میں اُس کو اس حرکت پر اتنے تھپڑ مارتی کے وہ دوبارہ سے کبھی یوں کسی کو ہاتھ لگانے کی ہمت نہ کرتا۔
Tumblr media
لیکن اس نے میرے بیٹے کی زندگی کی دھمکی دے کر مجھے بےبس کر دیا تھا۔ "مجھے تُمہارا تعاون درکار ہے، کیونکہ میں ارادہ کر چکا ہوں اور اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، چاہے مجھے زبردستی کیوں نہ کرنی پڑے، اور زبردستی کے دوران کچھ بھی ہو سکتا ہے کوئی بھی جان سے جا سکتا ہے تُم یا تُمہارا بیٹا۔" وہ تنبیہہ کرنے کے انداز سے بات کر رہا تھا۔ میں نے کانپتے ہوئے اس کے سامنے ہاتھ جوڑ دیئے اور اُسے اس کے ارادوں سے باز رکھنے کی آخری کوشش کی لیکن اُس کی حالت جنون کی سی ہو گئی تھی وہ مجھے مسلنے لگا اس کا ہاتھ میرے جسم پر پھسل رہا تھا اور میں سمٹ رہی تھی۔ وہ میرے پیٹ اور میرے مموں کو اپنے ہاتھ سے مسل رہا تھا۔ میں بچاؤ کے لیئے ہاتھ پاؤں تو مار رہی تھی لیکن منہ سے آواز نہیں نکل رہی تھی۔ شائید اس ڈر سے کے اگر میری آواز نکل گئی تو وہ کہیں بھڑک کر میرے بیٹے کو کوئی نقصان نہ پہنچا دے۔ وہ مسلسل میرے جسم کو نوچ رہا تھا۔ آخر میری مزاحمت دم توڑ گئی۔ مجھے ڈھیلا پڑتا دیکھ کر اس نے بندوق ایک طرف رکھی اور دونوں ہاتھ میرے مموں پر رکھ دیئے۔ وہ کسی وحشی درندے کی طرح میرے اوپر چڑھ آیا۔ میں مکمل اس کے رحم و کرم پر تھی۔ اس نے دونوں ہاتھ میری قمیض کے اندر ڈال دیئے اور اپنی انگلیوں سے میری نپلز کو چھیڑنے لگا۔
Tumblr media
کسی بھی لڑکی اور عورت کو اگر سب سے زیادہ کسی چیز کا خوف ہوتا ہے تو وہ اس کی عزت جانے کا۔ اس کے بچاؤ کیلئے کوئی بھی لڑکی یا عورت اپنی جان تک گنوا سکتی ہے اور ایسا ہوتا بھی ہے۔ لیکن اگر یقین ہو جائے کے وہ کسی صورت اپنی عزت نہیں بچا پائے گی تو اس کا خوف ختم ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر لڑکی یا عورت ماں ہو تو اس کیلئے اولاد ہی سب کچھ ہوتی ہے۔ اور ایسے بہت سے قصے آپ نے بھی سُنے ہونگے جب کسی لڑکی یا عورت نے اولاد کیلئے اپنی عزت تک گنوا دی ہو۔ میں بھی اگر عام لڑکی ہوتی تو شائید مر جاتی لیکن کسی ڈاکو کے ہاتھوں یوں عزت نہ گنواتی لیکن میں ایک ماں تھی اور اس ڈاکو نے مجھے میرے بیٹے کی زندگی کی مجھے دھمکی دی تھی۔ یہی وجہ تھی کے وہ میرے جسم کو بھنبھوڑ لینا چاہتا تھا اور میں اسے روک نہیں پا رہی تھی۔
جاری ہے
Tumblr media
1 note · View note
akksofficial · 2 years
Text
سعودی عرب، غیر ویکسین شدہ افراد کو حرمین میں نماز و عمرہ ادائیگی کی اجازت
سعودی عرب، غیر ویکسین شدہ افراد کو حرمین میں نماز و عمرہ ادائیگی کی اجازت
ریاض ( عکس آن لائن)سعودی حکومت نے کورونا وائرس سے بچا کی ویکسین نہ لگوانے والوں کو بھی بڑی خوشخبری دے دی۔سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے غیر ویکسین شدہ افراد کو حرمین الشریفین میں نماز اور عمرے کی ادائیگی کی مشروط اجازت دے دی ۔سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے حکام نے حرمین الشریفین میں نماز اور عمرہ ادا کرنے کے لیے شرط عائد کی ہے کہ غیر ویکسین شدہ افراد اس سے پہلے کورونا وبا کا شکار نہ ہوئے ہوں۔ سعودی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
تمام پولنگ سٹیشنز، حساس مقامات پر پولیس کے جوان الرٹ ہیں، آئی جی پولیس پنجاب
 آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ لاہور سمیت صوبہ کے تمام پولنگ اسٹیشنز، حساس مقامات پر پنجاب پولیس کے جوان ہائی الرٹ ہیں، تمام شاہراہوں،  پبلک مقامات پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس کے جوان پولنگ اسٹیشنز پر آنے والے معذور و ضعیف افراد کو قومی فریضہ کی ادائیگی میں مدد فراہم کر رہے ہیں، خواتین نفری سمیت 01 لاکھ 30…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 3 months
Text
کیا سندھ پریمئیر لیگ میں شریک کھلاڑیوں، آفیشلرز کو واجبات ادا نہیں کیے گئے؟ - ایکسپریس اردو
سابق کپتان شاہد آفریدی سمیت کئی پاکستانی کرکٹرز ایونٹ میں شریک تھے (فوٹو: ایکسپریس ویب) سندھ پریمئیر لیگ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں اور منتظمین تاحال ادائیگی نہیں کی گئی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبریں گردش کررہی ہیں کہ سندھ پریمئیر لیگ (ایس پی ایل) کے پہلے ایڈیشن میں شریک کھلاڑیوں اور آفیشلرز کو واجبات ادا نہیں کیے گئے ہیں۔ ایک پلیٹ فارم پر پوسٹ شیئر کی گئی ہے کہ پاکستانی کرکٹر صہیب مقصود…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hurmatnews · 3 months
Text
لوکل کونسل بورڈ کی غلط فیصلوں سے پی یو جی ایف افسران بلدیاتی اداروں پر بوجھ بنتے جا رہے ہیں ملک نوید
پشاور (حرمت نیوز) لوکل کونسل بورڈ کی غلط فیصلوں سے پی یو جی ایف افسران بلدیاتی اداروں پر دن بدن بوجھ بنتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ٹی ایم ایز دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔ لوکل کونسل بورڈ کی اپنے افسران پر مہربانیوں کی ہیٹرک مکمل ہو گئی جبکہ غریب ملازمین کی بیوائوں کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے مختص 100 فیصد پینشن کی ادائیگی کا نوٹیفکیشن دو سال سے زائد کے طویل انتظار کے بعد بھی جاری نہ ہو سکا  نان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 3 months
Text
پاکستان کی ترقی : اعلیٰ تعلیم
Tumblr media
پاکستان کو آج بیشمار مسائل کا سامنا ہے جن میں حکمرانی کا ناقص نظام، مناسب طویل مدتی منصوبہ بندی کا فقدان، آبادی میں بے قابو اضافہ، انتہائی ناقص تعلیمی نظام، مناسب صنعتکاری کا فقدان، روزگار کے مواقع میں کمی، بدعنوان قیادت اور انصاف کی عدم فراہمی شامل ہیں۔ اسکا نتیجہ ایک دیوالیہ ملک ہے جسکو پرانے قرضوں کی ادائیگی کیلئے ناقابل برداشت شرح سود پر نئے قرضے لینا پڑ رہے ہیں۔ پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں پالیسی کی بڑی غلطیوں میں سے ایک طویل مدتی منصوبہ بندی کا مسلسل فقدان ہے۔ پائیدار اقتصادی حکمت عملیوں پر اکثر قلیل مدتی سیاسی تحفظات کو فوقیت حاصل رہی ہے۔ اس کم نظری کے نتیجے میں متعدد Adhoc پالیسیاں وجود میں آتی ہیں اور سنہرے مواقع ضائع ہوتے ہیں۔ علم پر مبنی معیشت کی طرف منتقلی کے واضح طویل مدتی نظریے کے بغیر، ہم نے مخصوص سماجی و اقتصادی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کی ہے۔ اس غلطی کو دور کرنے کیلئے، ہمیں اسکی سماجی و اقتصادی ترقی کی پالیسیوں میں طویل المدتی منصوبہ بندی کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے جس کا بنیادی ہدف جدید ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت حاصل کرنا ہو۔ اس میں واضح، قابل پیمائش اہداف اور مقاصد کا تعین، جامع حکمت عملی تیار کرنا اور سیاسی تبدیلیوں کے دوران پالیسی کے تسلسل کو یقینی بنانا شامل ہونا چاہئے۔ ایسا کرنے سے پاکستان معاشی ترقی کیلئے مزید مستحکم اور پائیدار راہ ہموار کر سکتا ہے۔
ہماری سماجی و اقتصادی ترقی کی پالیسیوں میں نااہل انتظامیہ ایک مستقل رکاوٹ رہی ہے۔ بدعنوانی، افسر شاہی کی نااہلی اور کمزور اداروں نے موثر پالیسی کے نفاذ اور وسائل کی تقسیم میں رکاوٹیں ڈالی ہیں، جس سے ملک کی اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا ہے۔ اسکے علاوہ اعلیٰ پیمانے پربدعنوانی کی بدنامی نے عالمی سطح پر ہماری ساکھ کو کافی نقصان پہنچایا ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں اور امداد دینے والوں کیلئے پاکستان اپنی ساکھ کھو چکا ہے، ناقص انتظامیہ کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ہمیں جامع اصلاحات کی ضرورت ہے جو شفافیت، احتساب اور اداروں کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہوں۔ اس میں خود مختار انسداد بدعنوانی ایجنسیوں کے ذریعے بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کی کوششیں شامل ہوں، نوکر شاہی کے عمل کو ہموار کرنا اور سرکاری ملازمین کیلئے صلاحیت سازی میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ مزید برآں، قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے اور شہریوں اور کاروباری اداروں کی انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے قانونی اصلاحات ضروری ہیں۔ آبادی میں بے قابو اضافے نے ہمارے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ ہمیں آبادی پر قابو پانے کے موثر اقدامات کرنے چاہئیں اور خاندانی منصوبہ بندی کے پروگراموں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
Tumblr media
پاکستان کا ناقص تعلیمی نظام ایک بڑی خرابی ہے جو سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ تعلیمی نظام نے کم شرح خواندگی، فرسودہ نصاب اور ناکافی سرمایہ کاری کے ساتھ جدوجہد کی ہے، جس سے اقتصادی ترقی محدود ہو گئی ہے۔ اس لیے ہمیں فوری طور پر سماجی و اقتصادی ترقی کے بنیادی محرک کے طور پر تعلیم کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی بنیادی ڈھانچےمیں سرمایہ کاری میں اضافہ، اساتذہ کی تربیت ، معیار کو بہتر بنانا اور روزگار کی ضروریات کے مطابق نصاب کو جدید بنانا ضروری ہے۔ اس کے بعد ہی ہم ایک ایسی ہنر مند اور باشعور افرادی قوت پیدا کر پائیں گے جو معاشی ترقی کو آگے بڑھا سکے۔ اس کی ایک بہترین مثال پاک آسٹرین جامعہ برائے اطلاقی سائنس و انجینئرنگ ہے جو میری نگرانی میں ہری پور ہزارہ میں قائم کی گئی جس کی فنڈنگ کے پی حکومت کی طرف سے فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ کاروبا ر کو فروغ دینے کیلئے ایک ’’انٹرپرینیورئل جامعہ‘‘ ہے جسکی کارکردگی کا اندازہ صرف پی ایچ ڈی حاصل کنندگان کی تعداد، تحقیقی اشاعتوں یا دیگر تعلیمی معیارات کی تعداد سے نہیں بلکہ اسکے فیکلٹی اور طلباء کی پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی پر پڑنے والے اثرات سے لگایا جائے گا۔ 
یہ جامعہ تین آسٹرین، ایک جرمن اور پانچ چینی جامعات کے ساتھ قریبی شراکت داری میں قائم کی گئی ہے، جن میں سے ہر ایک نے جامعہ کے ایک حصے کو ترقی دینے کا مکمل ذمہ لیا ہے۔ اس میں تمام طلباء کیلئے ڈگری کا اہل ہونے سے پہلے اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ کم از کم 500 گھنٹے صنعت میں کام کر نا لازمی ہے۔ اگرچہ یہ جامعہ صرف 3 سال پرانی ہے لیکن اس کے ٹیکنالوجی پارک میں تجارتی ترقی کے مختلف مراحل میں دس مصنوعات تیار کی جارہی ہیں۔ اسی طرح کی ایک اور جامعہ میری نگرانی میں سیالکوٹ کے قریب سمبڑیال میں وفاقی حکومتوں کے فنڈز سے بنائی جا رہی ہے۔ اگر سندھ حکومت مقامی صنعت سے منسلک ایسی ’’انٹرپرینیورل جامعہ‘‘ میں دلچسپی ظاہر کرے تو غیر ملکی تعاون سے سندھ میں بھی ایسی ہی جامعہ جلد قائم کی جاسکتی ہے۔ تحقیق اور ترقی، جدت طرازی اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنے سے متحرک اور متنوع معیشت کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ مزید برآں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے (SMEs) نئی صنعتوں کی ترقی کی حوصلہ افزائی ، نئی صنعتیں اور ملازمتیں پیدا کر سکتے ہیں۔ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں (SOEs) نے ہماری حکومت کے وسائل کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بنے ہیں۔
لہٰذا ناکارہ سرکاری اداروں کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے، ہمیں ان اداروں کے نظم و نسق میں جامع اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔ بدعنوانی اس ملک میں ہمیشہ سے ایک اہم مسئلہ رہا ہے، جو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا رہا ہے، اداروں پر عوامی اعتماد کو ختم کر رہا ہے اور ترقی میں رکاوٹ کا سبب ہے۔ اسکا انتہائی مربوط تانا بانا ہے جس کی جڑیں سیاست اور افسر شاہی سے لیکر قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور کاروبار تک معاشرے کے مختلف شعبوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔ 230 ملین افراد کی آبادی میں 30 سال سے کم عمر آبادی 67 فیصد ہے، اگر ہم اس حقیقی دولت میں سرمایہ کاری کریں تو پاکستان کا مستقبل روشن ہو سکتا ہے۔ لہٰذا ہمیں ملک کے بہترین ماہرین اقتصادیات، سائنسدانوں اور انجینئرز کو اپنے وفاقی اور صوبائی وزراء اور سیکرٹریز کے طور پر مقرر کرنا چاہیے جو علم پر مبنی معیشت کی طرف منتقلی کی اہمیت اور راستے کو سمجھتے ہوں۔ آگے بڑھنے کا راستہ صرف تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی، جدت طرازی، اور صنعت کاری میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری میں مضمر ہے۔ تاہم، یہ صرف ایک ایماندار، پربصیرت، اور تکنیکی طور پر قابل حکومت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
ڈاکٹر عطاء الرحمٰن
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
jhelumupdates · 7 days
Text
محتسب پنجاب کے حکم پر 13درخواست گزاران کو 1 کروڑ 36 لاکھ کے واجبات کی ادائیگی
0 notes