Tumgik
#nuclear program
thegeopolitica · 4 months
Link
Iran is always cynical about Israel because of their stand against Iran’s clandestine nuclear program. When Iran fell under the control of Ayatollah Khomeini, it began to blame the previous regime of Raja Shah Pahlavi for its ties with Israel.
Iran was one of 13 countries to vote against the UN Partition Plan for the British Mandate of Palestine. Iran voted against Israel’s entry into the United Nations two years later.
0 notes
abovetopsecretxxl · 5 months
Text
North Korea Nuclear Negotiations - Congress Original Document
https://berndpulch.org/2023/12/15/north-korea-nuclear-negotiations-congress-original-document/
Tumblr media
0 notes
emergingkarachi · 5 months
Text
محسن پاکستان ۔ نہ بھولنے والی شخصیت
Tumblr media
جو قومیں اپنے محسنوں کو بھول جاتی ہیں ان کی ناقدری کرتی ہیں ایسی قوموں کا مستقبل روشن ہر گز نہیں ہو سکتا۔ قوموں کی زندگی میں خوش قسمتی سے ایسے ہیروز پیدا ہوتے ہیں جو ان میں زندگی کی نئی روح پھونک دیتے ہیں۔ پاکستان میں بھی ایسے ہیرو گزرے ہیں جنھوں نے اپنے وطن کے دفاع اور ترقی کے لیے ہر وہ قربانی پیش کی جس کی ضرورت تھی۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا شمار بھی ایسے ہی ہیروز میں ہوتا ہے۔ وہ یورپ کی پُر آسائش زندگی کو خدا حافظ کہہ کر پاکستان آئے تاکہ ملک کے لیے ایٹمی طاقت بنانے کی جدوجہد میں مصروف سائنسدانوں کی ٹیم کا حصہ بن جائیں۔ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے، ڈاکٹر عبدالقدیر جب ماضی کو یاد کرتے تھے تو ان کا لب و لہجہ دیدنی ہوتا تھا۔ وہ ماضی کی یادوں کو ایسے بیان کرتے کہ سننے والا مبہوت ہو کر رہ جاتا کہ وہ کیسے کٹھن حالات تھے جن میں انھوں نے اور ان کے رفقاء کار نے ایٹم بم بنانے کی جدوجہد کا آغاز کیا اور پھر ان کی زندگی میں وہ دن بھی آگیا کہ جب پاکستان ایٹمی دھماکے کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ 
وہ بتاتے تھے کہ یہ ان کی زندگی کا وہ تاریخی دن تھا جس کا وہ ایک مدت سے انتظار کر رہے تھے اور اس کامیابی کے لیے شبانہ روز محنت کی جارہی تھی۔ اس خوشی کا بیان الفاظ میں ممکن نہیں ہے، یہ ان کی ذات کی کامیابی تو تھی ہی لیکن اس کامیابی نے ان کے ملک اور امت مسلمہ میں ایک نئی روح پھونک دی۔ یہ الف لیلوی داستان ہے۔ دنیا کی بڑی طاقتوں نے جس مشن کو ناکام بنانے کی بھر پور کوشش کی وہ مشن نہ صرف کامیاب ہوا بلکہ اس سے اگلے مشن کی بھی تیاری شروع کر دی گئی۔ دفاع وطن کے اس اہم ترین مشن میں ہر حکومت نے اپنے اپنے حصے کا کام کیا، ڈاکٹر قدیر اور ان کو ہر وہ مدد فراہم کی گئی جس کی ان کو ضرورت تھی۔ وہ اس بات کا برملا اظہار بھی کرتے تھے کہ کسی بھی حکومت نے ایٹم بنانے کے عمل کے دوران کوئی بیرونی دباؤ قبول نہیں کیا تھا بلکہ وہ خاص طور پر ذکر کرتے تھے کہ ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے مختلف ذرایع استعمال کیے گئے اور کہیں نہ کہیں سے اس کے حصول کو ممکن بنایا گیا۔
Tumblr media
ذوالفقار علی بھٹو ہوں یا ضیاء الحق یا ان کے وزیر خزانہ غلام اسحاق خان سب نے اس میں اپنا بھر پور حصہ ڈالا۔ پیپلز پارٹی کے بانی بھٹو صاحب نے ایٹم بم بنانے کی بنیاد رکھی۔ بھٹو صاحب نے دفاع وطن کے لیے کوئی بھی سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کی پاداش میں بیرونی طاقتوں نے انھیں عبرت کی مثال بنا دیا۔ بعد ازاں جب ہندوستان نے ایٹمی دھماکے کر کے ایٹمی ریاست بن جانے کا اعلان کیا تو اس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف پر امریکا اور اس کے حواریوں کی جانب سے شدید دباؤ تھا کہ وہ ہندوستان کے مقابلے میں جوابی دھماکے نہ کریں، اس کے بدلے ان کو کئی ارب ڈالر کی پیشکش بھی کی گئی لیکن میاں نواز شریف کی استقامت اور جرات کو داد دینی پڑے گی۔ جنھوں نے بے پناہ بیرونی دباؤ کے باوجود ایک محب وطن حکمران کے ذمے داری نبھائی اور جوابی ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور یوں پاکستان کو پہلی اسلامی ایٹمی ریاست کا درجہ بھی مل گیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان جنھیں پاکستانی محسن پاکستان کے نام سے یاد کر تے ہیں لیکن مجھے انتہائی افسوس اور دکھ کے ساتھ یہ لکھنا پڑ رہا ہے کہ قوم کے اس محسن کی دوسری برسی بھی خاموشی سے گزر گئی، سرکاری سطح پر کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی اور نہ کسی اہم عہدیدار نے انھیں یاد کیا۔ پیپلز پارٹی جو ایٹم بم کی خالق جماعت ہونے اور مسلم لیگ نواز جو ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ لینے سے کبھی نہیں چوکتی اور 28 مئی کو یوم تکبیر منایا جاتا ہے، ان دونوں جماعتوں نے بھی انھیں یاد کرنے کی کوشش نہیں کی۔ افسوس ہوتا ہے ان پاکستانی رہنماؤں پر جو دفاع وطن کے اس اہم ترین منصوبے پر سیاست تو کرتے ہیں لیکن اس کے خالق کو بھول گئے ہیں۔ محسن پاکستان اس دنیا میں پہنچ چکے ہیں جہاں انھیں دنیاوی چیزوں کی قطعاً ضرورت نہیں ہے، مجھے یقین ہے کہ وہ اپنے رب کے ہاں اعلیٰ و ارفع درجہ پائیں گے لیکن افسوس یہ ہوتا ہے کہ پاکستانی قوم کا حافظہ اتنا کمزور ہو گیا ہے کہ ہم نے اپنے محسن کو دو برس میں ہی بھلا دیا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کو اپنی ناقدری کا شدید احساس ہو گیا تھا، شاید اسی لیے وہ اس کو محسوس کر کے یہ لازوال شعر بھی کہہ گئے۔
گزر تو خیر گئی ہے تیری حیات قدیر ستم ظریف مگر کوفیوں میں گزری ہے
محسن پاکستان کو عالم برزخ میں پاکستانی قوم یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ اس کے حکمران اپنی بشری کمزوریوں کے باعث انھیں یاد کریں یا نہ کریں مگر پاکستانی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ہمیشہ احسان مند رہیں گ�� اور انھیں یاد کرتے رہیں گے۔
اطہر قادر حسن  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
california-slow-take · 9 months
Text
On board, 20 men, among them a brigadier general, felt the plane lift into the night sky. Decades later, 1st Lt. William Braz would recall realizing the No. 2 engine’s propellers weren’t spinning — and the plane had stopped climbing. 
In the disorienting dark, the ground suddenly rose up to meet the B-29, which was still going 120 miles an hour when it crashed in a field. Firefighters and enlisted men came running from across the base. As they dug through the wreckage, searching for injured men, an officer arrived on the scene. To the shock of the people desperate to help, he ordered everyone to get back.
That man knew something the others did not: There was a nuclear weapon buried somewhere in the burning plane. 
1 note · View note
Text
Saudi Arabia | Israel | Palestine | America | US | World news | Muslim countrie | nuclear program
In exchange for friendship with enemy Israel, Saudi Arabia bargained with America and placed a shocking condition In talks with the Biden administration, there is also a demand to start a nuclear program among the conditions that Saudi Arabia is placing before the US for normalizing relations with Israel. If America agrees to this, then there will be a big change in the politics of the Middle…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakistan-affairs · 2 years
Text
آخر امریکہ چاہتا کیا ہے؟
امریکہ کے منصب صدارت پر متمکن 80 سالہ صدر جو بائیڈن نے گزشتہ دنوں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے متعلق ایک متنازعہ بیان دے کر ملک میں ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا۔ جو احباب پاک امریکہ تعلقات کی تاریخ سے واقف ہیں ان کے لیے اس بیان میں کوئی نئی بات نہیں۔ 1950 کی دہائی میں سرد جنگ کے دوران پاکستان نے روس کے بجائے امریکہ کا انتخاب کیا۔ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم قائد ملت لیاقت علی خان نے روس کے بجائے امریکہ کا دورہ کر کے واضح طور پر امریکی اتحادی ہونے کا اعلان کیا۔ لیکن پاک امریکہ تعلقات کی تاریخ دھوپ چھاؤں کی مانند ہی رہی۔ کبھی پاکستان امریکی توقعات پر پورا نہ اترا تو کبھی امریکہ نے پاکستان کی امیدوں کے برعکس اقدامات کئے۔ تاہم پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں امریکہ واحد ملک ہے جو کسی نہ کسی حوالے سے پاکستان کے سیاسی اور دفاعی معاملات میں شریک کار رہا۔ 1954 سے لیکر اب تک مختلف مواقع پر امریکہ نے پاکستان کو امداد فراہم کی۔
ایک زمانہ وہ تھا کہ جب گندم بھی امریکہ سے آتی تھی اور گندم اٹھانے والے اونٹوں کے گلے میں’’تھینک یو امریکا ‘‘کا ٹیگ لگا ہوتا تھا۔ امریکہ کی پاکستان سے محبت کا یہ عالم تھا کہ امریکہ نے اس گندم کے پیسے ڈالر کے بجائے روپوں میں وصول کرنے کی سہولت دی اور ساتھ ہی یہ بھی پیش کش کر دی کہ وہ یہ رقم امریکہ کو ادا کرنے کے بجائے پاکستان میں ہی ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کریں۔  1954 میں دونوں ممالک کے درمیان پہلا دفاعی معاہدہ ہوا۔ 1954 سے 1964 تک امریکہ کی جانب سے پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔ 1980 کی دہائی پاک امریکا تعلقات کے نئے دور کے آغاز کی دہائی کہلائی جا سکتی ہے۔ 1979 میں روس نے افغانستان پر حملہ کیا تو پاکستان نے اس جنگ کو اپنی جنگ سمجھ لیا۔  ابتدا میں صدر جمی کارٹر نے پاکستان کو 40 کروڑ ڈالر کی پیشکش کی جسے پاکستان نے ’’مونگ پھلی‘‘ کہہ کر مسترد کر دیا۔ 1981 میں صدر ریگن نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد کی پیشکش کی جسے قبول کر لیا گیا۔ 1980 سے 1990 کے درمیان امریکہ نے پاکستان کو 2 اعشاریہ 19 ارب ڈالر کی فوجی معاونت فراہم کی جبکہ معاشی ترقی کے لیے 3 اعشاریہ 1 ارب ڈالر بھی فراہم کیے۔
اس دور میں مسلح افواج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کیا گیا۔ امریکہ نے پاکستان کو 40 ایف 16 طیاروں سمیت جدید ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ بھی مہیا کی۔ اس وقت کے صدر پاکستان، جنرل محمد ضیاء الحق نے امریکی عزائم کو بھانپتے ہوئے پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد شروع کیا۔ مختلف حکومتوں کی تبدیلیوں کے باوجود پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر کسی حکمران جماعت نے سمجھوتا نہ کیا۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام ذوالفقار علی بھٹو کا منصوبہ تھا جسے بعد میں آنے والے تمام حکمرانوں نے تیز رفتاری کے ساتھ جاری رکھا۔ یہاں تک کہ جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تو خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے اس وقت کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کیا۔ اس وقت کے امریکی صدر کلنٹن نے دھماکے رکوانے کے لئے میاں نوازشریف کو متعدد فون کئے۔ ان پر دباؤ ڈالا۔ 
مبینہ طور پر رقم دینے کی بھی پیشکش کی۔ تاہم انہوں نے پاکستانی عوام کی امنگوں کے مطابق ایٹمی دھماکے کر دئیے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہمیشہ امریکہ کی آنکھوں میں کھٹکتا رہتا ہے۔ ہر امریکی حکمران اس حوالے سے مختلف نوعیت کے بیانات دے کر اپنے خبث باطن کا اظہار کرتا رہتا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کا حالیہ بیان بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ پاکستان کی سیاسی قیادت نے بجا طور پر امریکی صدر کے بیان کو مسترد کیا ہے اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے محفوظ ہونے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بجا طور پر یہ کہا گیا کہ اگر ایٹمی پروگرام کے غیر محفوظ ہونے کی بات کرنی ہے تو اس کا سب سے پہلا نشانہ تو بھارت ہونا چاہیے جس کے میزائل پاکستان میں آکر گرے جب کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کمیشن نے اس کے انتظامات کو عالمی معیار کے عین مطابق قرار دیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ امریکی صدر کا بیان ان کے اس ذہنی دباؤ کی عکاسی کرتا ہے جس سے وہ دوچار ہیں۔
ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی کے استقبالیے میں امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا خطاب وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر شائع ہوا۔ جس میں بائیڈن کے حوالے سے لکھا گیا کہ’’ میرے نزدیک شاید دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک، پاکستان ہے۔ اس کے پاس موجود جوہری ہتھیار غیر منظم ہیں۔‘ ''امریکی صدر کے یہ الفاظ بدلتے ہوئے عالمی سیاسی منظرنامے کوذہن میں رکھ کر ادا کیے گئے۔ روس یوکرائن جنگ کے دوران روس کی مسلسل بالادستی اور چین کی عالمی سفارتکاری نے امریکی صدر کو شدید ذہنی دباؤ کا شکار کر دیا ہے۔ عالمی منظر نامے پر امریکہ کے کئی پرانے اتحادی اسے چھوڑ رہے ہیں۔ کئی نئے بلاک امریکی طاقت کو چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔ روس یوکرین تنازعات کے دوران اقوام متحدہ میں پاکستان سمیت متعدد ممالک کے غیر جانبدار رویے نے بھی امریکی صدر کو جھنجھلا کر رکھ دیا ہے۔ اس امر میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج دنیا کی بہترین پروفیشنل افواج میں شمار ہوتی ہیں۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی، توازن اور سمجھ داری کے ساتھ چلائی جا رہی ہے۔ بعض اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دفتر خارجہ پر کی گئی تنقید بلا جواز معلوم ہوتی ہے کیونکہ پاکستانی وزارت خارجہ نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔ اس بیان کا خوش آئند پہلو یہ ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے یک زبان ہو کر ایٹمی پروگرام کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا اور امریکی صدر کے بیان کو نہ صرف غیر ضروری قرار دیا بلکہ اس کی مذمت بھی کی۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں صدر بائیڈن سے کئی سوالات پوچھے جبکہ صف اول کے دیگر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے مثبت اور ذمہ دارانہ بیانات انکے ذمہ دار فرد ہونے کی گواہی دے رہے ہیں۔ اس سے یہ بات بھی واضح ہو گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں نئی عالمی صف بندی کی جائے گی جس کیلئے نئے کردار کے تعین کیلئے پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہو گا تاکہ ایسی پالیسی ترتیب دی جا سکے جو بدلتے ہوئے عالمی تقاضوں کے مطابق پاکستانی مفادات کا تحفظ کر سکے۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
globalcourant · 2 years
Text
Ex-Mossad chief claims Iran continuing its nuclear program
Ex-Mossad chief claims Iran continuing its nuclear program
‘We proved that Iran lied to the International Atomic Energy Agency with thousands of documents we obtained from Iran’s archives,’ says Yossi Cohen #ExMossad #chief #claims #Iran #continuing #nuclear #program
View On WordPress
0 notes
thejewishlink · 2 years
Text
Iran not scared of US and that’s a very dangerous thing, says ex-envoy David Friedman
Iran not scared of US and that’s a very dangerous thing, says ex-envoy David Friedman
As the UN nuclear watchdog calls Iran’s latest actions a “fatal blow,” Trump’s former ambassador says Biden is squarely to blame. The Biden administration has emboldened Iran to unprecedented levels of public defiance, former U.S. envoy to Israel David Friedman told World Israel News in an exclusive interview in Tel Aviv, amid reports the regime in Tehran is removing dozens of UN surveillance…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
lonestarflight · 8 months
Text
Tumblr media
Early Program Development
"This 1971 artist's concept shows the Nuclear Shuttle in both its lunar logistics configuraton and geosynchronous station configuration. As envisioned by Marshall Space Flight Center Program Development persornel, the Nuclear Shuttle would deliver payloads to lunar orbits or other destinations then return to Earth orbit for refueling and additional missions."
Date: 1971
NASA ID: 9902064
96 notes · View notes
apotelesmaa · 2 months
Text
“Rui is the scary one in wxs” wrong it’s Emu. Putting aside her looney toons power scaling she’s followed around by the theme park mafia who will not hesitate to fucking get you.
13 notes · View notes
redpenship · 3 months
Text
a double flash event near empire territory has been detected by satellites
16 notes · View notes
abovetopsecretxxl · 6 months
Text
IRAN'S NUCLEAR PROGRAM - CONGRESS ORIGINAL DOCUMENT
Tumblr media
0 notes
chiiroptereh · 6 months
Text
Tumblr media
Destined to fall, like all those before him.
I really love Veen with divine motifs <3 Half-inspired by @dimneo1010's really awesome YV design; I think I had something like this sketched up quite a while ago but they definitely put it back in my brain. The look suits him!
Bad art output lately, mix of stress and program issues. This was done in CSP and while it's a fantastic program I like Photoshop more. Can't use it for long periods of time though bc it lags my laptop so much! Blargh, I miss art, specifically painting; ideally this would be painted ;_; Oh well, hope you like it anyway!
28 notes · View notes
idk about you folks, but ocean man microwaving @evil-snom has such the soup store energy
14 notes · View notes
metamatar · 11 months
Text
I'm trying so hard not to respond to a vague blog I'm so brave for respecting internet etiquette.
16 notes · View notes
emphasisonthehomo · 11 months
Text
You ever think about the bombing of Hiroshima and Nagasaki and just fuckinkdhb CRY.
10 notes · View notes