Tumgik
#حاضری
akksofficial · 2 years
Text
آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس،اسحاق ڈار کو حاضری سے مستقل استثنی مل گیا
آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس،اسحاق ڈار کو حاضری سے مستقل استثنی مل گیا
اسلام آباد(کورٹ رپورٹر ) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست منظور کرلی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے حاضری سے مستقل استثنی کی درخوست دائر کی۔ عدالت نے اسحاق ڈار کی حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست کو منظور کرلیا جبکہ اثاثوں کی ڈی اٹیچمنٹ اور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
عمران خان کے بابا فرید کے مزار پر حاضری کے وقت زائرین 'چور، چور' کے نعرے لگا رہے ہیں۔
عمران خان کے بابا فرید کے مزار پر حاضری کے وقت زائرین ‘چور، چور’ کے نعرے لگا رہے ہیں۔
پاکپتن: سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب بدھ کو حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کے مزار پر حاضری پر لوگوں نے ’’چور، چور‘‘ کے نعرے لگائے۔ یہ نعرے الیکشن کمیشن کی جانب سے منگل کو پی ٹی آئی کے خلاف دیے گئے ایک لعنتی فیصلے کا ردعمل تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ پارٹی کو “ممنوعہ” فنڈنگ ​​ملی اور چیئرمین نے اس حوالے سے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔ جہاں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
idararohaniamliyat · 1 month
Text
3 PARIYON KI HAZRI KA AMAL
SURAH MUZAMMIL SE
HAR KAM PALAK JHAPAKNE MEIN
3 پریوں کی حاضری کا عمل
سورہ مزمل سے
ہر کام پلک جھپکنے میں
Full video link 🔗 👇
https://lnkd.in/dMRRTM8V
CHANNEL KO SUBSCRIBE KAREN
BELL ICON KO DABAE
ALL SELECT KAR DE
TAKI HAMARA HAR AMAL AAPKO SABSE PAHLE MIL JAAYE
VIDEO KO LIKE KAREN
VIDEO KO AAGE JYADA SE JYADA HAR JAGAH SHARE KAREN
Tumblr media
1 note · View note
amiasfitaccw · 1 month
Text
ڈاکٹر بنی رنڈی
کہانی کچھ لمبی نہیں ہے بس شارٹ سا واقعہ ذہن میں آیا تو سوچا کہ یہاں شئیر کردوں۔ ہوا کچھ یوں کہ میں بھی عام لڑکوں کی طرح اس عمر میں گرل فرینڈز کے مسائل سے آزاد تھا لیکن آزاد رہنے سے ایک مسئلہ امڈ آیا۔
ایک دو دن کے بعد مشت زنی کرنے کی مجھے عادت تھی اس لیے ایک دن میرا دل مٹھ مارنے کا ہورہا تھا تو باتھ روم میں گھس گیا اور سارے کپڑے اتار کر لنڈ کو کھڑا کرنے لگا۔ جب میرا ہاتھ ٹٹوں کو ٹچ ہوا تو مجھے محسوس ہوا کہ ٹٹوں اور لنڈ کے درمیانی جگہ پر پھوڑا نکلا ہوا ہے۔ جس کی جسامت اس وقت کچھ کم تھی۔ بار بار انگلیاں لگنے سے لنڈ درد کرنے لگا تب مٹھ نہ مارنے کی سوچی اور نہا کر کپڑے پہن کر باہر نکل آیا۔
Tumblr media
میرے گھر پر میرے علاوہ میری امی ہوتی ہیں میں نے ان سے اپنا مسئلہ بیان نہیں کیا اور خاموش ہی رہا۔ دن کے وقت کھانا کھانے کے بعد میں دوستوں کے ساتھ کھیلنے میدان میں چلا گیا۔ جب میری بیٹنگ آئی تو پہلے کچھ اوورز میں، میں نے مخالف ٹیم کے چھکے چھڑوا دیے۔
مخالف ٹیم کے کپتان نے دیکھا کہ عثمان تو کافی تیزی سے میچ کو اپنی جانب موڑ رہا ہے تو اس نے اپنے تیز ترین باولر جس نے ابتدائی اوورز میں ہماری ٹیم کے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کردیا تھا اس کو اوور دیا۔
قدرت نے جیسا لکھا تھا ویسا ہی ہوا میں اس اوور میں آخری گیند کھیلنے کے لیے اس کے سامنے آگیا۔ باولر نے سٹارٹ لیا اور گیند حطرناک حد سے پھینکی باولر نے ٹھیک میری ران کے درمیانی حصے کو نشانہ بنایا تھا جس میں وہ کامیاب ہوگیا۔
Tumblr media
پہلے تو میری ٹیم کو کچھ سمجھ نہیں پھر جب سمجھ آیا تو سب میری طرف دوڑے۔ میرے لنڈ پر پہلے پھوڑا نکلا تھا اور اوپر سے تیز گیند کے لگنے سے میرے ہواس ہی ختم ہوچکے تھے۔
خیر خدا خدا کرکے میرے ہواس دوبارہ بحال ہوئے اور ہم اس میچ کو وہیں ختم کرکے گھر کی طرف چل دیے۔ ہماری ٹیم کا کپتان احسن میرا دوست تھا اس نے راستے میں بات چھیڑ دی۔
احسن: یار ایک بات پوچھوں؟
میں (لنگڑاتے ہوئے): ہاں پوچھ
احسن: جب تمہیں گیند لگی تو مالش کرتے وقت مجھے کچھ محسوس ہوا تھا۔
میں(شرمندہ ہوتے ہوئے): کیا؟ (کیونکہ میرے لنڈ کا سائز چھ انچ سے زیادہ تھا)
احسن: تیرے ہتھیار پر پھوڑا ہے شاید اتنی زیادہ درد تمہیں اسی کی وجہ سے ہو رہی تھی۔
میں: شاید ایسا ہو۔
احسن: یار۔۔۔ ایک اچھے دوست ہونے کے ناتے تجھے میں مشورہ دیتا ہوں کہ تم اپنی امی کو اس پھورے کے متعلق بتا دو۔
میں ہچکچاتے ہوئے: نہیں یار۔ میں امی کو کیسے بتا سکتا ہوں؟
احسن: چل میں بتا دیتا ہوں۔
میرے انکار کے باوجود احسن نے امی کو ساری بات بتا دی۔ امی احسن کی بات سن کر بہت پریشان ہوگئی آپ سب کو معلوم ہو گا کہ جن کی والدہ محترمہ دیہاتی ہوتی ہیں ان کی اولاد کو کیا کچھ سننا پڑتا ہے۔ خیرامی نے اسی وقت گھر کو تالا لگایا اور مجھے لے کر قریبی کلینک پر چلی گئی جو تقریبا تین کلومیٹر دور تھا۔
Tumblr media
کیچھ دیر انتظار کے بعد ہمارا نمبر بھی آگیا اور ہم اندر پہنچ گئے۔ امی نے لیڈی ڈاکٹر سے مسئلہ شئیر کیا۔ لیڈی ڈاکٹر نے خاموشی سے ساری بات سنی پھر مجھے آفس کے ساتھ اٹیچ ایک کمرے میں جا کر لیٹنے کا بولا۔
میں بادل ناخواستہ اٹھا اور ساتھ والے کمرے میں لگے اسٹریچر پر جا لیٹا جہاں ایک نرس پہلے سے موجود تھی۔ اس نے مجھے دیکھا اور باہر نکل گئی۔ کچھ سکینڈز کے بعد وہ دوبارہ اندر آئی اور مجھ سے بولی: میڈیم نے بولا ہے کہ اپنی شلوار اتار دو اور پھوڑے والی جگہ پر یہ کریم لگا دو۔
میں نے خاموشی سے اس سے کریم لی اور اسے باہر جانے کی استدعا آنکھوں سے کرنے لگا لیکن وہ ایسے اپنے کاموں میں مصروف ہوگئی جیسے اسے میرے ہونے یا نہ ہونے کی کوئی پرواہ نہ ہو۔
میں نے بادل نخواستہ اپنے شلوار آہستہ سے اتاری اور مطلوبہ جگہ کریم لگانے لگا۔ جب کریم لگا چکا تو میری نظر نرس کی طرف گئی تو مجھے حیرت ہوئی کیونکہ وہ میری طرف بالکل بھی نہیں دیکھ رہی تھی۔ جیسے ہی میں کریم کو بند کرکے سائڈ پر رکھی اسی وقت نرس نے میری طرف توجہ دی اور کہا۔
نرس: ابھی شلوار مت پہن لینا۔ ابھی میڈیم نے چیک بھی کرنا ہے۔
Tumblr media
میں تو مختلف سوچوں میں ڈوبا ہواتھا۔ میں نے ویسے بھی نیٹ پر کافی سٹوریز پڑھ رکھی تھی کہ ایسا ہوتا ہے ویسا ہوتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ خیر کچھ دیر بعد لیڈی ڈاکٹر اندر آئی اور اس نے عام سا چیک اپ کیا اس دوران میرا لنڈ کھڑا رہا جو میری شرمندگی کا سبب بھی بنا۔ لیکن لیڈی ڈاکٹر اور نرس کے چہرے پر کوئی بھی تاثر ایسا ویسا نہیں تھا جس سے میں کوئی اندازہ لگاتا۔
لیڈی ڈاکٹر نے مجھے سیکس، مٹھ اور گندے خیالات سے باز رہنے کی ہدایات دی اور مجھے ایک ہفتے بعد دوبارہ چیک اپ کروانے کا بول کر کمرے سے باہر نکل آئی۔ نرس نے لیڈی ڈاکٹر کے جانے کے بعد مجھے پانچ منٹ کے بعد باہر آنے کا بول اپنے کاموں میں مصروف ہوگئی۔ یہ تمام باتیں امی کی غیر حاضری میں ہوئی اس لیے میں زیادہ نروس نہیں ہوا۔
خیر لیڈی ڈاکٹر کی دی ہوئی ٹیوب اور کیپسول کھانے سے میرا پھوڑا آہستہ آہستہ ختم ہونے لگا۔ ایک ہفتے کے بعد امی نے خود ہی کہا کہ ہمیں وہاں چلنا چاہیے۔ میں نے انکارکیا تب امی بولی
امی: ڈاکٹر نوشابہ نے کہا تھا کہ اگر چیک اپ کروانے نہ آئے تو ہو سکتا کہ یہ پھوڑا کسی اور جگہ نکل آئے اور اس کی جسامت زیادہ بڑھی بھی ہوسکتی ہے۔
میں ڈاکٹر نوشابہ کی عقلمندی کی داد دیے بغیر نہ رہ سکا کیونکہ اکثر ڈاکٹرز حضرات پیسے وصولنے کے لیے ایسے حربے استعمال کرتے ہیں۔ خیر مقررہ دن صبح صبح امی نے مجھے جگایا اور کہا: تمہاری خالہ کی ساس فوت ہوگئی ہیں اس لیے میں ان کی طرف جا رہی ہوں تم خود آج لیڈی ڈاکٹر کے پاس چلے جانا۔
Tumblr media
میں ان کی بات مان کر ان کے ساتھ ہی گھر سے نکل پڑا۔جب مقررہ جگہ پہنچا تو مریضوں کی تعداد میں خاصی کمی تھی۔ مجھے جلد ہی اندر بلا لیا گیا میں خاموشی سے لیڈی ڈاکٹر کے پاس جا بیٹھا جہاں تمام مریض بیٹھ کر اپنا چیک اپ کرواتے ہیں۔ خیر کچھ دیر رسمی گفتگو کے بعد لیڈی ڈاکٹر نے مجھے اندر چلنے اور شلوار اتار کر رکھنے کا کہا۔ میں پہلے کی طرح اندرونی کمرے میں گیا اور اپنی شلوار اتار کر سائد پر رکھ دی۔ آج نرس کمرے میں موجود نہیں تھی۔
کچھ دیر بعد ڈاکٹر نوشابہ اندر داخل ہوئی اور بولی: آرام سے لیٹ جاو مجھے ایک مریض کو چیک کرنا ہے۔ رمشا آج نہیں آئی اس لیے مجھے سارے کام دیکھنا پڑرہے ہیں۔
میں جی اچھا کہہ کر لیٹ گیا۔ کچھ دیر بعد میڈم اندر داخل ہوئی اور اپنے ہاتھوں پر دستانے معمول کے مطابق چڑھائے میرے قریب آئی۔ ناجانے کیوں جب بھی میڈم نوشابہ میرے قریب آتی تھی تو میرا لنڈ کھڑا ہوجاتا تھا۔ خیرمیڈم نے اپنا وہی کام شروع کردیا۔ میرے لنڈ کو پکڑ کر کبھی دائیں کبھی بائیں جانب موڑ کر دیکھتی۔ اس دوران میرے لنڈ میں بچی نرمی سختی میں تبدیل ہوچکی تھی۔
میڈم اپنے چہرے پر کوئی بھی تاثرات لائے بغیر بولی: آج خالہ (امی) کو ساتھ نہیں لائے؟
میں: نہیں۔۔۔ وہ امی کو کسی کام سے رکنا پڑا۔
میڈیم: یہ اچھا کیا۔ ویسے بھی ان کی عمر ہوگئی ہے۔
Tumblr media
میں بس جی کہہ سکا۔ کچھ دیر تک میڈم چیک اپ کرتی رہی اور ساتھ ساتھ باتیں بھی، پھر میڈیم نے میری طرف دیکھتے ہوئے کہا: اس ہفتے احتیاط کی؟
میں اچانک سوال کو سمجھ نہ سکا اور بولا: کیا مطلب
میڈم مسکراتے ہوئے: مطلب۔۔۔ سیکس، مشت زنی یا کوئی اور کام تو نہیں کیا؟
میں: نہیں۔
میڈم: مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تم نے ایسا کوئی کام اس ہفتے لازمی کیا ہے اس لیے پھوڑے والی جگہ پر نشان باقی ہے۔ (فرینڈز جس جگہ پھوڑا نکلتا ہے اس جگہ اس کا نشان وقتی رہتا ہے)
میں میڈم کی بات سن کر تھوڑا سا پریشان ہوگیا۔میں بولا: پھر کیا ہوگا جبکہ میری تو کوئی گرل فرینڈ بھی نہیں۔
Tumblr media
میڈم نے میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے: میں نہیں مانتی کہ تمہاری کوئی گرل فرینڈ نہیں ہے۔
میں پریشانی میں: یہ سچ ہے میری کوئی گرل فرینڈ نہیں۔
میڈم: ابھی معلوم ہو جائے گا۔
اتنا کہہ کر لیڈی ڈاکٹر میرے ہتیھار کو اسی طرح پکڑے پکڑے ہلکا ہلکا ہلانے لگی۔ مجھے زیادہ تو نہیں لیکن تھوڑا تھوڑا مزہ آنے لگا کچھ سیکنڈز کے بعد ڈاکٹر نوشابہ نے اپنے ہاتھوں سے داستانے اتار کر سائڈ پر رکھے اپنے ننگے ہاتھوں سے میرے لنڈ کی مٹھ مارنے لگی۔ جو گرمی ننگے ہاتھ کی ہوتی ہے وہ داستانے میں نہیں، اسی وجہ سے میرے منہ سے سسکاریاں نکلنے لگی۔
Tumblr media
چند لمحوں کے بعد مجھے محسوس ہونے لگا کہ میرے جسم میں خون کی گردش بڑھنے لگی ہے ایسا اس وقت ہوتا ہے جب میرے لنڈ سے منی نکلنے والی ہوتی ہے۔ میرے منہ سے سسکاریوں کی آواز بلند ہوتا دیکھ میڈم نوشابہ بھی اپنے کام کو مزید تیز کردیا۔ میری کمر اسٹریچر سے اوپر اٹھنے لگی تب ڈاکٹر نوشابہ نے اپنے منہ کو میرے لنڈ پر جھکا لیا میں اس منظر کو مزید دیکھ نہ سکا۔
کیونکہ میرا ہتیھار ڈاکٹر نوشابہ کے ہاتھوں کی گرمی کو پہلے برداشت نہیں کرسکا تھا اور اب تو ڈاکٹر نوشابہ نے حد ہی کردی تھی۔
ایک کے بعد ایک منی کے قطرے میرے لنڈ سے نکل رہے تھے۔ جب میں مکمل خالی ہوچکا تب ڈاکٹر نوشابہ نے مجھ سے کہا: ابھی پانچ منٹ کے بعد یہاں سے نکل کر سامنے والی سٹور پر جاو اور ان سے ۔۔۔۔نامی میڈیسن لے لو۔
Tumblr media
میں سٹریچر سے اترا تو میری نظر سٹریچر پر گئی جہاں ایک بھی منی قطرہ موجود نہیں تھا جس کا ایک ہی مطلب تھا۔ خیر میں نے میڈیسن لی اور واپس آکر ڈاکٹر نوشابہ کو دیکھائی۔ ڈاکٹر نوشابہ نے اپنے چہرے پر کوئی بھی تاثر دیئے بغیر دراز سے ایک چابی نکالی اور اوپر بنے ایک کمرے میں جانے کا کہا۔
قریب بیس منٹ کے بعد ڈاکٹر نوشابہ اس کمرے میں آئی اور آتے ساتھ میرے چہرے کو چومنے چاٹنے لگی۔ میں نےپہلے کبھی کسی لڑکی کو چودا نہیں تھا اس لیے ڈاکٹر نوشابہ کا ساتھ دینے میں ناکام رہا۔ ڈاکٹر نوشابہ کو محسوس ہوچکا تھا اس لیے ڈاکٹر نوشابہ نے مجھے سنگل بیڈ پر کپڑے اتار کر لیٹنے کا کہا۔ میں بھی سیکس میں چور اس کی بات مانتے ہوئے اپنے کپڑے اتارنے لگا۔
Tumblr media
جب میں کپڑے اتار چکا تو ڈاکٹر نوشابہ نے مجھے بیڈ پر آنے کا اشارہ کیا۔ میں تین سالہ سیکس کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ڈاکٹر نوشابہ کی طرف بڑھنے لگا۔ بیڈ پر پہنچ کر ہم ایک بار پھر بوس و کنار ہوئے۔(اس دوران میں آپ کو ڈاکٹر نوشابہ کے جسم کے متعلق بتا دوں۔ نوشابہ کے بوبز ۳۶ سائز کے، کمر ۲۸، اور گانڈ کافی باہر کو آئی ہوئی تھی شاید ۳۲ سائز تھا یا اس سے زیادہ، نوشابہ کا جسم گورا، پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس کی شادی ہوچکی ہے اولاد نہیں ہے کیونکہ وہ دونوں (میاں بیوی) ابھی بچوں کے جنجٹ کو افورڈ نہیں کرسکتے تھے)
بوس و کنار کے بعد ڈاکٹر نوشابہ نے مجھے بیڈ پر دھکیل دیا میں خاموشی سے بیڈ پر ٹانگیں نیچے لٹکائے لیٹ چکا تھا۔ کچھ دیر بعد میں نے اپنی ٹانگوں کو بھی اوپر کرلیا۔ ڈاکٹر نوشابہ میرےہونٹوں سے ہوتے ہوئے میری گردن پر آئی پھر آہستہ آہستہ میری گردن سے نیچےمیری چھاتی سے ہوتے ہوئے میرے لنڈ پر پہنچ گئی۔ میرے لنڈ کو چوستے ہوئے کچھ لمحوں کے لیے رکی اور بولی:
ڈاکٹر نوشابہ: مجھے اسی وقت شک پڑ چکا تھاجب تم اپنی والدہ کے ساتھ میرے کلینک پر پہلی مرتبہ آئے کہ تمہاری کوئی گرل فرینڈ نہیں، یہ پھوڑے زیادہ تر اسی وقت نکلتے ہیں جب لڑکے مشت زنی کرتے ہیں۔ آج میں تمہیں وہ مزہ ��وں گی جس کا تصور تم نے کبھی بھی نہیں کیا ہوگا۔
میں ڈاکٹر نوشابہ کی باتیں توجہ سے سن رہا تھا۔ ڈاکٹر نوشابہ پھر بولی: اگر آج تم مجھے خوش کردو تو میں ہر خوشی تمہیں لا کر دے سکتی ہوں لیکن تمہیں وعدہ کرنا ہوگا کہ یہ راز صرف ہمارے درمیان رہے گا۔
Tumblr media
میں سیکس کے نشے میں ڈوبا ہوا بول پڑا: جو کام ہم نے شروع کیے ہیں اس کو پہلے مکمل کرلو پھر کسی دوسرے کی طرف توجہ دیں گے۔
ڈاکٹر نوشابہ مسکراتے ہوئے میرے لنڈ پر پھر سے جھک گئی۔کچھ دیر بعد ڈاکٹر نوشابہ میرے لنڈ کو اپنے منہ سے نکال کر میرے لنڈ پر بیٹھنے لگی۔ میرا لنڈ بڑی آسانی سے ڈاکٹر نوشابہ کی پھدی کے اندر داخل ہوچکا تھا۔ ڈاکٹر نوشابہ نے آہستہ آہستہ اوپر نیچے ہوتے ہوئے خود کو سیٹ کیا اور مجھ پر جھک گئی۔
ہم ایک بار پھر بوس و کنار میں مصروف ہوچکے تھے نوشابہ نے اپنے ایک ہاتھ کو آگے بڑھا کر میرے ہاتھ کو اپنے قابضے میں لے کر اپنے پستان پر جما دیا۔ میرے ہاتھ کے اوپر سے ہی اپنے ایک پستان کو دبانے لگی۔ میں اس کا اشارہ سمجھ کر اپنے دونوں ہاتھوں نوشابہ کے پستانوں کو دبانے میں مصروف ہوگیا۔
نوشابہ اس سارے عمل کے دوران خود کو اوپر نیچے ہونے کے لیے بالکل بھی نہیں روکا۔ کچھ لمحوں کے بعد ڈاکٹر نوشابہ ڈسچارج ہوچکی تھی۔ میں نوشابہ کے بدن کے وزن کو مزید برداشت نہیں کرسکتا تھا اس بات کا احساس ڈاکٹر نوشابہ کو ہوچکا تھا اس لیے ڈسچارج ہونے کے بعد نوشابہ میرے جسم سے الگ ہو کر بیڈ پر کمر کے بل لیٹ چکی تھی۔
نوشابہ لمبے لمبے سانس لینے کے بعد: میرے اوپر آؤ۔
میں نوشابہ کی بات مان کر اس کے جسم کے اوپر آگیا۔ نوشابہ نے ہاتھ بڑھا کر میرے لنڈ کو پکڑ لیا جو ایک دفعہ ڈسچارج ہوجانے کے بعد ابھی تک کھڑا تھا۔ نوشابہ نے دو سے تین مرتبہ میرے لنڈ کو ہلایا اور پھر اپنے پھدی کے سوراخ پر رکھ کر مجھے جھٹکا دینے کا کہا۔
Tumblr media
میں نے دو جاندار جھٹکوں کی مدد سے اپنا لنڈ ڈاکٹر نوشابہ کی پھدی میں مکمل ڈال دیا۔ نوشابہ میرے ہر جھٹکے پر سسکتی اور مجھےمزید تیز جھٹکے لگانے کا بولتی۔ نوشابہ اپنی ننگی ٹانگوں کی مدد سے میری کمر کو جھکڑ کر اپنے قریب لانے کی کوشش کرنے لگی۔ اس انداز میں میرے لنڈ کی ٹوپی نوشابہ کی بچہ دانی سے بار بار ٹکڑانے لگی۔
میں نوشابہ کی پھدی کی گرمی کو محسوس کرکے مزید گرم ہونے لگا تھا۔ مجھے محسوس ہونے لگا تھا کہ میری منی میرے لنڈ کی ٹوپی کی طرف جانے والی ہے۔ میں نے اپنا چہرہ نوشابہ کے بڑے بڑے مموں کے درمیان چھپا کر جھٹکوں کی رفتار تیز کردی۔
نوشابہ جب تک میری حالت کو سمجھتی میں اس کی پھدی کے اندر تیزی سے فارغ ہونے لگا۔ نوشابہ اپنے اندر میری گرم منی کو محسوس کرتے ہی فارغ ہونے لگی۔ ہم دونوں دو جسم ایک جان بنے ہوئے تھے۔ کچھ دیر بعد ہم دونوں ایک دوسرے سے الگ ہوئے میں نوشابہ کے ساتھ لیٹ کر سستانے لگا۔ یہ میری زندگی کا پہلا سیکس تھا۔
نوشابہ آنکھیں بند کیے لیٹی ہوئی شاید ہماری اس چودائی کو محسوس کررہی تھی۔ میں وہاں سے اٹھا اور واش روم میں گھس گیا۔ اچھے سے فارغ ہو کر کمرے میں آیا تو نوشابہ برا اور قمیض پہن چکی تھی۔ مجھے واش روم سے باہراتا دیکھ، سمائل کرتے ہوئے واش روم کی طرف بڑھ گئی۔
Tumblr media
کچھ دیر بعد نوشابہ پینٹی اور شلوار پہن کر میرے پاس آگئی۔ ہم ایک دوسرے سے لپٹے ہوئے بیڈ پر لیٹے ہوئے تھے۔ نوشابہ بولی: کیسا لگا تمہارا پہلا سیکس؟
میں(نوشابہ کے بوبز کو دباتے ہوئے): میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔
نوشابہ مسکراتے ہوئے: تم نے خود کو روکا کیوں نہیں ڈسچارج ہونے سے پہلے؟
میں: بس۔۔۔ کچھ سمجھ نہیں آئی۔ ایسا محسوس ہوا کہ تم مجھے اپنے اندر ڈسچارج کروانا چاہتی ہو۔
نوشابہ: ہمممممم۔۔۔ ایسا ہر کسی سے نہیں کرتے۔ اگر میری جگہ کوئی اور ہوتی تو وہ ٹھیک نو ماہ بعد تمہارے بچے کی ماں بن جاتی۔
میں(پریشان ہوتے ہوئے): کیا تم بھی ماں بن جاو گی؟
نوشابہ مسکراتے ہوئے: تمہارا کیا ارادہ ہے؟ میں تمہارے بچے کی ماں بن جاؤں یا نہیں؟
میں: جیسے تمہیں صحیح لگے۔
نوشابہ: اس متعلق پھر کبھی بات کریں گے۔ پہلے کچھ کام کی باتیں ہو جائیں۔
Tumblr media
میں نے ہاں میں سر ہلایا۔ نوشابہ نے اِن شارٹ مجھے ایک ماہ اس سے چودائی کرتا رہوں اگر وہ (نوشابہ) پریگنٹ ہوجاتی ہے تو پھروہ مجھے ایک کام کرنے کے لیے دیا کرے گی۔ جس سے ہمارے گھر کے مالی حالات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ میں نے یہ بات سوچ کر ہامی بھر لی کہ ایک تو چودائی بھی ہوتی رہے گی اور اوپر سے پیسے بھی ملا کریں گے۔ ہم نے اپنی باتیں کم کی اور اپنے اپنے راستے چل دیے۔ ہم دونوں ایک ماہ تک مسلسل جب بھی موقع ملتا سیکس کی دنیا میں کھوئے رہے پھر اسی نے بتایا کہ وہ پریگننٹ ہے۔ پھر اس نے مجھے اپنے علاقے کے لیے ایک کام کرنے کے لیے دیا جسے میں نے پہلے پہل انکار کیا پھر مالی فائدہ ہونے کی وجہ سے انکار نہ کرسکا۔
میری وجہ سے ڈاکٹر نوشابہ اپنے کلینک کو مشہور سے مشہور ترین بناتی چلی گئی اور میں امیر سے امیر ترین۔ آج ڈاکٹر نوشابہ کا اپنا ہسپتال ہے جس میں کافی مہنگا علاج ہوتا ہے۔ اور میرے پاس گاؤں میں ایک پکا مکان جو ڈبل سٹوری اور ایک شہر میں مکان ہے جہاں ہم (نوشابہ اور میں) سیکس کرتے ہیں۔
---ختم شد---
Tumblr media
4 notes · View notes
jhelumupdates · 2 days
Text
فواد چوہدری کی مقدمات میں ویڈیو لنک حاضری کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
0 notes
amils-posts · 6 days
Text
اسلام_____________علیکم. .923432933659 جنات پری حاضری ہر کام 💯 فی صد گارنٹی کےساتھ 03432933659 watsapp #طلاق کا مسلئہ 24 گھنٹے میں حل طلاق کروانی ھو یا روکوانی ھو ھمزاد کی حاضری پری کی حاضری کوی بھی مسلہ ھو رابطہ کریں
صرف مایوس اور وہ لوگ جو جگہ جگہ سے دھکے کھا چکے ہوں اور سیریس لوگ رابطہ کریں کوئی بھی کام ہو رشتوں کی بندش، پسند کی شادی، منگنی، دشمن کو جادو کو ختم کرنا، دوست کی جدائی، شوہر کو راہِ راست پر لانا، امتحان میں کامیابی، لکی برائنڈ نمبر، باہر ملک جانے کےلیے، گھریلو جھگڑےاور پری یا ہمزاد کی حاضری وغیرہ لینے کےلیے رابطہ کریں ہر کام انشااللہ گارنٹی اور مکمل رازداری کے ساتھ کیا جاتا ہے اخری امید سمجھ کر رابطہ ضرور کرنا شکریہ پیر سید0092432933659 WhatsApp
Amil Baba Syed shahvez Shah Bukhari top 10 amilbaba ,lovemarriage #lovespells #astrologer #relationshipproblems #hanumanji #lovemarriage #loveguru #arrangedmarriage #lovemarriagespecialist #astrogyan #loveproblems #loveproposal #vashikaran #blackmagicspecialist #lovevashikaran #loveproblemsolution #arrangemarriage #loveproblem #vashikaranspecialist #getyourloveback #lovesolution #love #astrologer #marriage #astrology #lovemarriagespecialist #vashikaran #loveproblemsolution #couplegoals #lovespells #loveproblems #vashikaranspecialist #india #back #loveproblem #marriagegoals #instagram #blackmagic #lovequotes #relationshipgoals #wedding #truelove #get #your #vashikaranmantra #getyourloveback #delhi #lovelife #lostloveback #lovevashikaran#reels #loveguru #relationship #intercastemarriage #bhfyp #mantra #arrangedmarriage #lovestory #vashikarantotke #blackmagicspecialist #astrologerinindia #ladyastrologerinindia #astrotips #astrogyan #famousastrologer #kalajadu #lovesolution #bollywood #followforfollowback #divorce #arrangemarriage #explorepage #problem #explore #tarot #solution #getloveback #specialist #reelsinstagram #likeforlikes#lovemarriage #explorepage #india #bhfyp #reels #loveyou #bollywood #lovequotes #couplegoals #lovelife #delhi #likesforlike #truelove #relationshipgoals #marriage #back #tarot #relationship #astrology #your #get
0 notes
nooriblogger · 24 days
Text
ہفتہ وار کلاس
ہفتہ وار کلاس کی حاضری کو سب لوگ یقینی بنائیں۔ خواتین کی کلاس سے میں سخت بیزار آ چکا ہوں۔ اگر انہیں کسی بھی وجہ سے کلاس سے غیر حاضر ہونا ہی ہے تو گوگل چیٹ پر تفصیلی اطلاع کو لازم کریں۔ غیر حاضری کی اطلاع دینے سے کوئی بھی مشتثنیٰ نہیں ہے۔ جینٹس بھی اس کی لازمی پابندی کریں۔ کلاس روم اگر کوئی کلاس سے عاجز آ چکا ہے تو وہ شوق سے اپنا نام کٹوا سکتا ہے1۔ ؏ رفاقتیں کبھی زنجیرِ پا نہیں ہوتیںجو چل نہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
mohammadrj28 · 30 days
Video
حاضری بخاطر14promaxبا دوست پسرت کات کنی؟!!
0 notes
mediazanewshd · 1 month
Link
Attendance of MNA Jamshed Dasti and Iqbal Afridi suspended from the current session
0 notes
03124643523 · 3 months
Video
youtube
شب برات کے موقع پر خوبصورت حاضری
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام پر شہباز گل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام پر شہباز گل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
اسلام آباد (نمائندہ عکس)ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام پر شہباز گل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظو زکرلی گئی ۔ جمعہ کو سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی ۔ملزم شہباز گل کو چالان کی نقول فراہم کی جانی تھیں ۔دوران سماعت پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی اور وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہباز گل بیمار ہیں اور سفر نہیں کر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 3 months
Text
قومی اسمبلی کا ایک دن قوم کو کتنے میں پڑتا ہے؟
Tumblr media
نئی قومی اسمبلی وجود میں آ چکی ہے۔ اس کے پہلے اجلاس کا ماحول دیکھا تو کرامزن کے ناول کا وہ چرواہا یاد آ گیا جو آتش فشاں پر بیٹھ کر بانسری بجا رہا تھا۔ میں نے سوشل میڈیا پر سوال اٹھایا کہ قومی اسمبلی کے ماحول سے لطف اندوز ہونے والوں کو کیا یہ معلوم ہے کہ قومی اسمبلی کا ایک دن قوم کو قریب آٹھ سو لاکھ میں پڑتا ہے؟ کچھ نے حیرت کا اظہار کیا، بعض نے اپنے تئیں تصحیح فرمانے کی کوشش کی کہ شاید یہ رقم آٹھ لاکھ ہے جو غلطی سے آٹھ سو لاکھ لکھ دی گئی ہے۔ قومی اسمبلی ایک سال میں قریب 135 دن اجلاس منعقد کرتی ہے۔ 2017 کے اسمبلی بجٹ کے مطابق پارلیمان کے ایک دن کے اجلاس کا اوسط خرچ ڈھائی کروڑ روپے سے زیادہ تھا۔ اس دوران کئی بار تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیے گئے۔ پوچھنے والا تو کوئی تھا نہیں کہ پارلیمان خود ہی فیصلہ ساز تھی اور اپنی مراعات کے فیصلے خود ہی کرتی تھی۔ ساتھ ہی مہنگائی بھی بڑھ رہی تھی اور اوسط اخراجات برھتے ہی جا رہے تھے۔ چند سال تک میں اس مشق سے جڑا رہا اور مراعات و معاوضے میں اضافے اور مہنگائی کی شرح کے حساب سے تخمینہ لگاتا رہا کہ بات اب کہاں تک پہنچی ہے۔
قریب 2020 میں تنگ آ کر اور تھک کر جب میں نے یہ سلسلہ منقطع کر دیا کیونکہ متعلقہ وزارتوں سے تازہ ترین معلومات اکٹھے کرتے رہنا ایک بلاوجہ کی مشقت تھی اور اس سے بہتر تھا کہ جنگل میں جا کر کسی چرواہے سے بانسری سن لی جائے۔ جس وقت یہ سلسلہ منقطع کیا اس وقت تک محتاط ترین اندازے کے مطابق یہ اخراجات دگنے ہو چکے تھے۔ اس کے بعد مہنگائی کا وہ طوفان آیا کہ الامان۔ اخراجات، مہنگائی اور افراط زر کی شرح کے مطابق اگر جمع تقسیم کی جائے اور انتہائی محتاط جمع تقسیم کی جائے تو اس وقت قومی اسمبلی کا ایک دن کا اجلاس قوم کو قریب آٹھ سو لاکھ میں پڑتا ہے۔ نہ جھکنے والے ، نہ بکنے والے ، عوام کے خیر خواہ ، کردار کے غازیوں اور بے داغ ماضیوں میں سے کوئی ایوان میں سوال کر دے کہ اسمبلی کے آخری مالی سال کے بجٹ کے مطابق تازہ ترین اعدادو شمار کیا ہیں اور مہنگائی کی اس لہر میں قومی اسمبلی کے ایک دن کا اجلاس اوسطا قوم کو کتنے میں پڑتا ہے تو جواب سن کر شاید بہت ساروں کو دن میں وہ تارے بھی نظر آ جائیں جو آج تک ماہرین فلکیات بھی نہیں دیکھ سکے۔
Tumblr media
سوال البتہ اخراجات کا نہیں ہے۔ پارلیمان چلانی ہے تو اخراجات تو اٹھیں گے۔احساس کیا جائے تو اخراجات کم ضرور ہو سکتے ہیں لیکن پھر بھی ہوں گے تو سہی۔ اس لیے سوال اخراجات کا نہیں بلکہ کارکردگی کا ہے۔ چارجڈ ماحول میں ایک آدھ اجلاس تلخی اور اودھم کی نذر ہو جائے تو یہ ایک فطری سی بات ہے۔ لیکن اگر یہ مشق مسلسل جاری رہنے لگے تو پھر یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ عالم یہ ہے کہ قومی اسمبلی کے رولز آف بزنس کی دفعہ 5 کے مطابق صرف ایک چوتھائی اراکین بھی موجود ہوں تو کورم پورا تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے باوجود ہم اکثر یہ خبر پڑھتے ہیں کہ کورم ٹوٹ گیا اور اجلاس ملتوی ہو گیا۔ گزشتہ سے پیوستہ سابقہ اسمبلی کے 74 فیصد اجلاس کا عالم یہ تھا کہ ان میں حاضری ایک چوتھائی سے بھی کم تھی۔ اس اسمبلی میں پارلیمانی لیڈروں میں سب سے کم حاضریاں عمران خان کی تھیں تو اس کا جواز یہ پیش کیا جاتا تھا کہ وہ اس اسمبلی کو دھاندلی کی پیداوار سمجھتے ہیں لیکن اب جس اسمبلی نے انہیں وزیر ��عظم بنایا تو اس میں ان کی دلچسپی کا عالم یہ تھا کہ پہلے 34 اجلاسوں میں وہ صرف چھ اجلاسوں میں موجود تھے۔
اسمبلی کے رولز آف بزنس کے تحت ارکان کو باقاعدہ چھٹی کی درخواست دینا ہوتی ہے لیکن ریکارڈ گواہ ہے کہ اس تردد میں اراکین اسمبلی تو کیا، خود سپیکر اور ڈپٹی سپیکر بھی نہیں پڑتے۔ ہر محکمے کی چھٹیوں کا کوئی ضابطہ اور تادیب ہے لیکن اراکین پارلیمان سے کوئی سوال نہیں ہو سکتا کہ عالی جاہ آپ کو لوگوں نے منتخب کیا ہے تو اب ایوان میں آ کر اپنی ذمہ داری تو ادا کیجیے۔ یہ خود ہی قانون ساز ہیں اس لیے انہوں نے یہ عظیم الشان قانون بنا رکھا ہے کہ جو رکن اسمبلی مسلسل 40 اجلاسوں میں نہیں آئے گا اس کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ غور فرمائیے مسلسل چالیس اجلاس کی شرط کیسی سفاک ہنر کاری ہے۔ غریب قوم کا یہ حق تو ہے کہ وہ اپنی پارلیمان سے سنجیدگی کی توقع رکھے۔ بنیادی تنخواہ، اس کے علاوہ اعزازیہ، سمپچوری الاؤنس ، آفس مینٹیننس الاؤنس الگ سے ، ٹیلی فون الاؤنس ، اسکے ساتھ ایک عدد ایڈ ہاک ریلیف الائونس، لاکھوں روپے کے سفری واؤچرز، حلقہ انتخاب کے نزدیک ترین ایئر پورٹ سے اسلام آباد کے لیے بزنس کلاس کے 25 ریٹرن ٹکٹ، اس کے علاوہ الگ سے کنوینس الاؤنس، ڈیلی الاؤنس کے ہزاروں الگ سے، اور پھر پارلیمانی لاجز کے باوجود ہاؤسنگ الاؤنس۔ 
یہی نہیں بلکہ موجودہ اور سابق تمام ارکان قومی اسمبلی اور ان کے اہل خانہ تاحیات 22 ویں گریڈ کے افسر کے برابر میڈیکل سہولت کے حقدار ہیں۔ تمام موجودہ اور سابق اراکین قومی اسمبلی کی اہلیہ اور شوہر تاحیات بلیو پاسپورٹ رکھنے کے بھی مجاز ہیں۔ سپیکر صاحبان نے جاتے جاتے خود کے لیے جو مراعات منظور کیں وہ داستان ہوش ربا اس سب سے الگ ہے۔ مسئلہ پارلیمان کے اخراجات ہی کا نہیں، مسئلہ کارکردگی کا بھی ہے۔ کارکردگی اگر اطمینان بخش ہو تو یہ اخراجات بھی گوارا کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن ہماری پارلیمان کی کارکردگی ہمارے سامنے ہے۔ حتیٰ کہ یہاں اب جو طرز گفتگو اختیار کیا جاتا ہے وہ بھی لمحہ فکریہ ہے۔ وہ زمانے بیت گئے جب نا مناسب گفتگو کو غیر پارلیمانی کہا جاتا تھا۔ اب صورت حال یہ ہے کہ گالم گلوچ اور غیر معیاری خطابات فرمائے جاتے ہیں اور خواتین پر جوتے اچھالے جاتے ہیں۔ پارلیمان کو کسی کارپوریٹ میٹنگ جیسا تو یقینا نہیں بنایا جا سکتا اور اس میں عوامی رنگ بہر حال غالب ہی رہتا ہے لیکن رویے اگر ایک معیار سے گر جائیں تو پھر یہ تکلیف دہ صورت حال بن جاتی ہے۔ پارلیمان اسی بحران سے دوچار ہو چکی ہے۔
سوال اٹھایا جائے تو اراکین پارلیمان جواب آں غزل سناتے ہیں کہ فلاں اور فلاں کے اخراجات بھی تو ہیں۔ معاملہ یہ ہے کہ یہ فلاں اور فلاں کے اخراجات کو بھی ایک حد میں پارلیمان نے ہی رکھنا ہے۔ پارلیمان اگر اپنے اخلاقی وجود کا تحفظ کرے تو پھر وہ اس ذمہ داری کو بھی نبھا سکتی ہے لیکن وہ اگر یہاں بے نیازی کرے تو پھر وہ فلاں اور فلاں کے اخراجات پر سوال نہیں اٹھا سکتی۔ ہمیں اس وقت معاشی مسائل کا حل چاہیے۔ صرف عوام کی رگوں سے بجلی گیس کے بلوں کے نام پر لہو نچوڑ لینا کوئی حکمت نہیں۔ کب تک اور کتنا نچوڑیں گے؟ اصل چیز معاشی بحالی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ پارلیمان کا ماحول بہتر ہو اور یہاں سنگین موضوعات پوری معنویت سے زیر بحث آئیں۔
آصف محمود 
بشکریہ روزنامہ 92 نیوز
0 notes
idararohaniamliyat · 2 years
Text
🕌 ادارہ روحانی عملیات🕌
🌹عملیات تسخیر جنات کے شائقین حضرات کے لیے بہت بڑی خوشخبری🌹
🌹تسخیر جنات کورس 41روز🌹
🌹 منجانب 🌹👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
🕌 ادارہ روحانی عملیات🕌
🌹زیر نگرانی🌹👇🏻👇🏻👇🏻
🌹 پیر طریقت رہبر راہ شریعت ماہر علوم مخفی و روحانیت استاذ العاملین عامل کامل حضرت علامہ مولانا مفتی محمد توصیف رضا خان قادری چشتی برکاتی رضوی حشمتی دامت برکاتہم العالیہ 🌹
🌹حضرات کی فرمائش پر🌹
🌹عمل تسخیر جنات راز سینہ راز مخفی میرا میرے شاگردوں کا بارہا کا آزمودہ تجربہ شدہ آزمایا ہوا سوفیصد سچہ سوفیصد مجرب المجرب سوفیصد گیارنٹی شدہ خاص الخاص عمل🌹
🌹یہ بہت خاص بارہا کا آزمودہ قدیم ترین نایاب سو فیصد مجرب المجرب قوی تیز ترین عمل ہے یہ بہت آسان عمل ہے ہر کوئی آسانی سے کر سکتا ہے یہ 41 دن کا عمل ہے 41 دن جن حاضر ہوگا قول و قرار کر لے یہ جن بہت طاقتور ہے آپ کا ہر کام فورن سے فورن کرے گا
زیادہ تعریف نہیں کروں گا سمجھدار کے لیے اشارہ ہی کافی ہے🌹
اس عمل میں کامیابی کے بعد عامل عمليات كي دنيا کا بے تاج 👑 بادشاہ بن جائے گا🤴🌹
⭕ نوٹ ⭕
بحث و مباحثہ کرنے والے حضرات فری والے حضرات دور رہے ❌
👈🏻جو خواہشمند حضرات یہ کورس کرنا چاہتے ہیں جن کو پہلے خرچہ ادا کر کے کورس کرنے میں کوئی دقت نہ ہو وہی خواہشمند حضرات رابطہ کر سکتے ہیں👇🏻
Whatsapp number
+91 8403826813
this is only WhatsApp number contact in only WhatsApp
calls and SMS
Tumblr media
0 notes
discoverislam · 4 months
Text
فہم و فراست، تدبّر و تفکّر کی فضیلت
Tumblr media
خدائے برتر نے انسان کو اپنا خلیفہ بنایا اور پوری کائنات کو محض اسی کے لیے پیدا فرمایا۔ اسی انسان کے اندر ظلمت و نور، خیر و شر، نیکی اور بدی جیسی ایک دوسرے کی مخالف صفات بھی پیدا فرما دیں، اب اگر انسان چاہے تو ان متضاد صفات کے ذریعے تمام مخلوق سے افضل اور برتر ہو سکتا ہے اور اگر وہ چاہے تو تمام تر پستیوں سے بھی گزر جائے۔ اگر خدا کے بتائے ہوئے طریقوں پر چلتا ہے تو خدا فرماتا ہے، مفہوم: ’’ہم نے بنی آدم کو عزت دی اور انہیں خشکی و سمندر پر چلنے کی اور سفر کی طاقت دی۔‘‘ اسی طرح اگر یہی انسان اپنے اندر قرآن حکیم کی ہدایات اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کا نمونہ پیش کرتا ہے تو پھر قرآن میں خدا نے وعدہ فرمایا، مفہوم: ’’اور تم ہی بلند ہو اگر تم مومن ہو جاؤ۔‘‘ لیکن اگر انسان اپنے آپ کو قرآنی چشمہ ہدایت سے محروم رکھے تو پھر قرآن میں باری تعالیٰ نے واضح طور پر فرمایا، مفہوم: ’’ایسے لوگ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں۔‘‘ خداوند کریم کی وہ امانت جس کے اٹھانے سے تمام کائنات عاجز رہی ﷲ جل جلالہ نے اس امانت کو انسان کے سپرد فرمایا، اس امانت کے کچھ تقاضے ہیں اور قرآن کریم انسان سے ان تقاضوں کی تکمیل اور اس کی پیدائش سے لے کر موت تک اس امانت کے بار کو سنبھالنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
اس تمام تر ذمے داری کو ادا کرنے کے لیے انسان تین قوتوں سے کام لیتا ہے اور انہی تین قوتوں کو علماء اخلاق اور حکمائے اسلام نے تمام اچھے اور برے اخلاق و اعمال کا سرچشمہ قرار دیا ہے۔ ان میں پہلی قوت فکر ہے جسے سوچ اور علم کی طاقت کہہ سکتے ہیں۔ دوسری غصہ کی طاقت۔ اور تیسری خواہشات کی طاقت۔ اب اگر ان تینوں قوتوں کو اعتدال میں رکھا جائے تو انسان کام یاب ہو جاتا ہے ورنہ دنیا و آخرت دونوں میں ناکام رہتا ہے۔ سوچنے کی قوت کو استعمال کرنے اور اسے اعتدال میں رکھنے کے لیے قرآن حکیم کی تعلیمات میں تدبر کا حکم ملتا ہے۔ تدبر کا لفظی معنی غور و فکر کرنا، دور اندیشی اور سوچ سمجھ کر کوئی کام کرنا۔ انسان تدبر سے کام لینے کی اہمیت سے بہ خوبی واقف ہوتا ہے لیکن دو چیزیں تدبر اختیار کرنے سے روکتی ہیں، ایک غصہ دوسرے جلد بازی۔ جس طرح اسلام نے باقی تمام قوتوں کے لیے اعتدال کا حکم دیا ہے اسی طرح غصے کے بارے میں بھی اعتدال اختیار کرنے کا حکم فرمایا۔ یعنی نہ اس کا استعمال بے جا کیا جائے اور نہ ہی بالکل کمی کر دی جائے۔
Tumblr media
اگر غصے کی کیفیت اور اس کی قوت کو بالکل استعمال نہ کیا جائے تو یہ کیفیت بزدلی کی حدود میں داخل ہو جاتی ہے۔ اور اس کیفیت سے حضور اکرم ﷺ نے بھی پناہ مانگتے ہوئے دعا فرمائی، مفہوم: ’’اے ﷲ! مجھے بزدلی سے بچا۔‘‘ لیکن اگر غصہ کا استعمال ہر جگہ کیا جائے تو پھر ایک انسان اچھے بھلے معاشرہ میں بے چینی پیدا کر دیتا ہے اور اہل معاشرہ کی زندگی سے سکون رخصت ہو جاتا ہے۔ لہٰذا انسان کو یہ کام کرنے سے پہلے خصوصاً غصہ کے وقت میں تدبر یعنی غور و فکر اور سوچ سمجھ سے کام لینا چاہیے۔ دوسری چیز جو انسان کو تدبر اختیار کرنے نہیں دیتی وہ جلد بازی ہے۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’کاموں کی متانت، اطمینان اور سوچ سمجھ کر انجام دینا ﷲ کی طرف سے ہوتا ہے اور جلد بازی کرنا شیطان کے اثر سے ہوتا ہے۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ ہر ذمہ داری کو اطمینان سے انجام دینے کی عادت اچھی ہے اس کے برعکس جلد بازی ایک بری عادت ہے اس میں شیطان کا دخل ہوتا ہے۔ 
حضور ﷺ کے ارشاد کے مطابق بردباری اور غور و فکر کے بعد کام کرنا ﷲ کو بہت پسند ہے۔ چناں چہ جب قبیلہ عبدالقیس کا وفد حضور ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضری کے لیے مدینہ منورہ پہنچا، چوں کہ یہ لوگ کافی دور سے آئے تھے اس لیے گرد و غبار میں اٹے پڑے تھے جب یہ لوگ سواریوں سے اترے بغیر نہائے دھوئے، نہ اپنا سامان قرینے سے رکھا نہ سواریوں کو اچھی طرح باندھا، فوراً جلدی سے حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو گئے لیکن اس وفد کے سربراہ جن کا نام منذر بن عائذ تھا انہوں نے کسی قسم کی جلد بازی نہ کی بلکہ اطمینان سے اترے سامان کو قرینے سے ر کھا، سواریوں کو دانہ پانی دیا، پھر نہا دھو کر صاف ستھرے ہو کر وقار کے ساتھ حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضور ﷺ نے وفد کے سربراہ منذر بن عائذ کو مخاطب کرتے ہوئے اس کی تعریف کی اور فرمایا: ’’بے شک! تمہارے اندر دو خوبیاں پائی جاتی ہیں جو ﷲ کو بہت پسند ہیں۔ ان میں سے ایک صفت بردباری اور دوسری صفت ٹھہر ٹھہر کر غور و فکر کر کے کام کرنے کی ہے۔‘‘ اور یہ ایک حقیقت ہے کہ جب انسان ہر کام سوچ و بچار کے بعد تحمل سے کرتا ہے تو وہ شخص اکثر مکمل کام کرتا ہے اور بہت کم نقصان اٹھاتا ہے۔
جب کہ بغیر سوچے سمجھے جلد بازی سے کام کرنے والے ایک عجیب قسم کے ذہنی خلجان کے ساتھ کام کرتے ہیں اور اکثر نامکمل اور ناقص کام کرتے ہیں۔ لہٰذا اسلامی احکام کے مطابق مسلمانوں کو تدبر یعنی غور و فکر سے کام لینا چاہیے اور مومن کی شان بھی یہی ہے۔ حضور اکرم ﷺ ارشاد فرماتے ہیں، مفہوم: ’’مومن کو ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جا سکتا۔‘‘ (اس لیے کہ مومن ہر کام غور و فکر اور تدبر سے کرتا ہے) یہ ارشاد آنحضور ﷺ نے اس وقت فرمایا جب کفار کا ایک شاعر ابُوعزہ مسلمانوں کی بہت زیادہ ہجو کیا کرتا تھا۔ کفار اور مشرکین کو مسلمانوں کے خلاف اکساتا اور بھڑکاتا رہتا۔ جنگ بدر میں جب یہ شاعر گرفتار ہوا تو حضور ﷺ کے سامنے اپنی تنگ دستی اور اپنے بچوں کا رونا روتا رہا، آپؐ نے ترس کھا کر فدیہ لیے بغیر اسے رہا فرما دیا، اس نے وعدہ کیا کہ اگر اسے چھوڑ دیا جائے تو آئندہ مسلمانوں کے خلاف ایسی حرکات نہیں کرے گا لیکن یہ کم ظرف شخص رہائی پانے کے بعد اپنے قبیلہ میں جا کر دوبارہ مشرکین کو مسلمانوں کے خلاف ابھارنے لگا۔ غزوہ احد میں دوبارہ گرفتار ہو گیا۔ اب پھر وہی مگر مچھ کے آنسو بہانے شروع کر دیے، رحم کی اپیلیں کرنے لگا لیکن حضور ﷺ نے اس کے قتل کا حکم صادر فرمایا اور ساتھ ہی آپؐ نے یہ بھی فرمایا کہ مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جا سکتا۔ اس سے یہ بات بہ خوبی سمجھ میں آگئی کہ ایک عمل کرنے سے اگر کوئی نقصان ہو تو دوسری دفعہ وہ عمل نہیں کرنا چاہیے۔
ایک مرتبہ ایک شخص جناب رسول کریم ﷺ کے پاس آیا اور عرض کی کہ مجھے نصیحت فرمائیے۔ آپؐ نے فرمایا: ’’اپنے کام کو تدبر اور تدبیر سے کیا کرو اگر کام کا انجام اچھا نظر آئے تو اسے کرو اور اگر انجام میں خرابی اور گم راہی نظر آئے تو اسے چھوڑ دو۔‘‘ قرآن حکیم میں ﷲ رب العزت نے جا بہ جا تدبر کی ترغیب دی اور قرآن میں غور و فکر کرنے کی ہدایت فرمائی۔ سورۂ نساء میں ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’یہ لوگ قرآن میں غور کیوں نہیں کرتے۔ اگر یہ خدا کے علاوہ کسی اور کا کلام ہوتا تو اس میں بہت سا اختلاف ہوتا۔‘‘ پھر ﷲ تعالیٰ سورۂ محمد میں ارشاد فرماتے ہیں، مفہوم: ’’یہ لوگ قرآن میں غور کیوں نہیں کرتے یا ان کے دلوں میں قفل لگے ہوئے ہیں۔‘‘ مفسرین کرام فرماتے ہیں کہ اس میں چند چیزیں قابل توجہ ہیں ایک یہ کہ ﷲ تعالیٰ نے فرمایا: وہ غور کیوں نہیں کرتے، یہ نہیں فرمایا کہ وہ کیوں نہیں پڑھتے۔ اس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ قرآن کے تمام مضامین میں بالکل اختلاف نہیں بہ شرطے کہ گہری نظر سے غور و فکر کے ساتھ قرآن پڑھا جائے۔ اور قرآن کا اچھی طرح سمجھنا تدبر ہی سے ہو سکت�� ہے بغیر سوچے سمجھے پڑھنے سے یہ چیز حاصل نہ ہو گی۔
دوسری بات یہ معلوم ہوئی کہ قرآن کا مطالبہ ہے کہ ہر انسان اس کے مطالب اور مفہوم میں غور کرے۔ تمام علوم کی مہارت رکھنے والے علماء جب قرآن میں تدبر کریں گے تو ہر ایک آیت سے سیکڑوں مسائل کا حل تلاش کر کے امت مسلمہ کے سامنے پیش فرمائیں گے۔ اور عام آدمی اگر قرآن حکیم کا ترجمہ اور تفسیر اپنی زبان میں پڑھ کر غور و فکر اور تدبر کرے گا تو اسے ﷲ تعالیٰ کی عظمت و محبت اور آخرت کی فکر پیدا ہو گی۔ البتہ عام آدمی کو غلط فہمی اور مغالطے سے بچنے کے لیے بہتر یہ ہے کہ کسی عالم سے قرآن کو سبقاً سبقاً تفسیر کے ساتھ پڑ ھ لیں۔ اگر یہ نہ ہو سکے تو کوئی مستند اور معتبر تفسیر کا مطالعہ کر لیں اور جہاں کوئی بات سمجھ میں نہ آئے یا شبہ پیدا ہو وہاں اپنی رائے سے فیصلہ نہ کریں بلکہ ماہر علماء سے رجوع کیا جائے۔ اس لیے کہ مومنین کی شان قرآن حکیم میں یہ بیان ہوئی، مفہوم: ’’اور جب ان کو ان کے پروردگار کی باتیں سمجھائی جاتی ہیں تو ان پر اندھے اور بہرے ہو کر نہیں گزر جاتے۔‘‘ یعنی مومن کی شان یہ ہے کہ وہ تدبر اور غور و فکر سے کام لے کر احکام اسلامی کو ادا کرے۔ ﷲ رب العزت ہمیں قرآن حکیم کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنی زندگی کے ہر مرحلے میں سوچ بچار، غور و فکر اور تدبر سے کام لینے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی  
0 notes
jhelumupdates · 4 days
Text
جہلم: پنجاب پولیس کے شہید اے ایس آئی غلام رسول کی 38 ویں برسی، چاق و چوبند دستے نے سلامی دی
0 notes
nooriblogger · 4 months
Text
اڑتالیسویں محفل
دورانیہ12منٹ 08 رجب المرجب، 1445 ہجری(مطابق 20 جنوری، 2024 عیسوی، بروز ہفتہ، رات آٹھ سے گیارہ) بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ حلال اور پاکیزہ کھاؤ حاضری پاکستان کی عوامجس کا میں مولا ہوںاللہ کے اسم کی تجلیستر رگیں پیغام  حلال اور پاکیزہ کھاؤ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ کُلُوۡا مِمَّا فِی الۡاَرۡضِ حَلٰلًا طَیِّبًا ۫ ۖوَّ لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes