Tumgik
#ادائیگیوں
apnibaattv · 2 years
Text
روس پاکستان کو موخر ادائیگیوں پر پیٹرول فراہم کرنے پر رضامند: رپورٹ
روس پاکستان کو موخر ادائیگیوں پر پیٹرول فراہم کرنے پر رضامند: رپورٹ
وزیر اعظم شہباز شریف روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ۔ -بشکریہ پی ایم آفس اسلام آباد: روس نے پاکستان کو موخر ادائیگیوں پر پیٹرول فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔ روزنامہ جنگ منگل کو رپورٹ کیا. یہ ترقی وزیر اعظم شہباز شریف کے بعد آئی ولادیمیر پوٹن گزشتہ ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ازبکستان میں اہم ملاقاتیں کیں۔ دونوں رہنماؤں نے تین ملاقاتیں کیں جس کے دوران تیل سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
وزارت خزانہ حکام کے آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات، پی آئی اے کی نجکاری کا پلان منظور
آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کےدرمیان ورچوئل مذاکرات میں عالمی مالیاتی فنڈ  نے پی آئی اے کی نجکاری کا پلان منظور کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری ایک سال میں کر کے قرض ادائیگیوں کا پلان مرتب کیا جائے گا،روز ویلٹ ہوٹل اور پی آئی اے کے ڈیوڈنڈ سے قرض ادائیگیوں کا پلان مرتب کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ پی آئی اے کے قرض پر سود کی ادائیگیوں کا بوجھ ایک…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 7 months
Text
زرمبادلہ کے ذخائر میں فوری اضافہ کیسے؟
Tumblr media
پاکستان کو اس وقت جن معاشی مسائل کا سامنا ہے اس کی بڑی وجہ ملکی خزانے میں ڈالرز کی قلت ہے۔ اگرچہ حکومت کی طرف سے ڈالر کی ا سمگلنگ کو روکنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ اور بینکوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے۔ تاہم اب ضرورت اس امر کی ہے کہ جن لوگوں نے معاشی غیر یقینی کی وجہ سے ڈالر خرید کر اپنے پاس جمع کئے ہوئے ہیں انہیں یہ ڈالر بینکوں میں جمع کروانے پر راغب کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں حکومت کو شہریوں سے اپیل کرنی چاہئے کہ پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لئے جو شہری ڈالر اپنے پاس رکھنے کی بجائے بینکوں میں جمع کروائیں گے انہیں اور ان کے سرمائے کو مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ یقین دہانی بھی کروائی جائے کہ جب بھی انہیں اپنے جمع کروائے گئے ڈالرز کی ضرورت ہو گی وہ انہیں فراہم کئے جائیں گے۔ برٹش پاؤنڈز، یورو، سعودی ریال اور اماراتی درہم سمیت دیگر غیر ملکی کرنسیوں کے حوالے سے بھی پالیسی متعارف کروائی جا سکتی ہے۔ اس طرح قومی خزانے یا زرمبادلہ کے ذخائر میں فوری نمایاں اضافہ ہو جائے گا اور پاکستان کو غیر ملکی مالیاتی اداروں اور درآمدات کے حوالے سے ادائیگیوں میں درپیش مالیاتی دباؤ سے نجات مل جائے گی۔
اس سلسلے میں بینکوں کی جانب سے شہریوں کو غیر ملکی کرنسی میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لئے نرم شرائط پر ترجیحی سروسز فراہم کرنی چاہئے۔ اس سلسلے میں حکومت کو فوری پالیسی بنا کر اس کا اعلان کرنا چاہئے کہ آئندہ دس دن یا ایک مہینے کے اندر اس سہولت سے فائدہ اٹھانے والے شہریوں سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کی جائے گی کہ ان کے پاس یہ ڈالرز یا غیر ملکی کرنسی کب اور کہاں سے آئی ہے بلکہ انہیں مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اس حوالے سے یہ پالیسی بھی بنائی جا سکتی ہے کہ کوئی شہری کتنی مالیت کی غیر ملکی کرنسی اپنے پاس رکھ سکتا ہے تاکہ مقررہ مالیت سے زیادہ غیر ملکی کرنسی اپنے پاس رکھنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔ اس سلسلے میں کم از کم پانچ ہزار ڈالرز یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسی کی حد مقرر کی جا سکتی ہے کہ کوئی بھی شہری اپنی فوری ضرورت کیلئے اتنا فارن ایکسچینج اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔ اس سے تسلسل کے ساتھ بیرون ملک سفر کرنے والے ایکسپورٹرز، بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے والدین یا علاج کے لئے بیرون ملک جانے والے شہریوں کے اہلخانہ کو اپنی فوری ضرورت کے پیش نظر درکار غیر ملکی کرنسی مقررہ حد کے مطابق اپنے پاس رکھنے کا قانونی استحقاق حاصل ہو جائے گا اور حکومت کے پاس جمع زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی کوئی بڑا دباؤ نہیں پڑے گا۔ علاوہ ازیں اس اقدام سے فاریکس مارکیٹ میں جاری سٹے بازی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں آنے والے غیر معمولی اتار چڑھاؤ کا بھی تدارک کیا جا سکے گا۔
Tumblr media
اس طرح نہ عالمی سطح پر پاکستان کی مالیاتی ساکھ میں بہتری آئے گی، شہریوں کےبھی حکومت پراعتماد میں اضافہ ہو گا اور وہ بوقت ضرورت باآسانی بینکوں سے ڈالرز یا دیگر غیر ملکی کرنسی حاصل کر سکیں گے۔ یہ اقدام ملک میں مالیاتی نظم ونسق کو بہتر بنانے میں بھی معاون ہو گا اور لوگوں کو غیر ملکی کرنسی کیش میں بیرون ملک لیجانے یا بھیجنے سے نجات مل جائے گی اور وہ بینکنگ چینل کے ذریعے غیر ملکی کرنسی بیرون ملک بھجوا سکیں گے۔ اگر ملک کے مفاد میں وسیع تر تناظر میں دیکھیں تو اس ایک اقدام سے ہی ملک کے بہت سے مسائل میں بہتری آسکتی ہے۔ مثال کے طور پر زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آنے سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم ہو گی جس سے پاکستان کو بیرون ملک سے خام مال اور دیگر اشیائے ضرورت درآمد کرنے پر کم زرمبادلہ خرچ کرنا پڑے گا۔ اس سے نہ صرف ملک میں جاری مہنگائی کی بلند شرح کو نیچے لایا جا سکتا ہے بلکہ پاکستانی ایکسپورٹرز کو بھی برآمدات میں اضافے کے لئے سازگار ماحول میسر آئے گا اور وہ اپنی مصنوعات کی قیمت کم کرکے عالمی منڈی سے زیادہ برآمدی آرڈرز حاصل کر سکیں گے۔ علاوہ ازیں ڈالر کی قدر میں کمی سے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی جس سے عام آدمی کو ریلیف میسر آئے گا اور انڈسٹری کی پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو مارک اپ کی شرح کو بھی سنگل ڈیجٹ پر واپس لانے کے لئے سنجید ہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ارباب اقتدار کو یہ بات سمجھنا چاہئے کہ 24 فیصد کی بلند ترین شرح سود کے ساتھ دنیا کے کسی بھی ملک میں انڈسٹری نہیں چلائی جا سکتی ہے بلکہ ایسے حالات میں دنیا کے بڑے سے بڑے ادارے بھی دیوالیہ ہو جاتے ہیں جس سے جہاں عالمی سطح پر ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے وہیں معاشی سرگرمیوں کو بھی بحال ہونے میں لمبا عرصہ لگ جاتا ہے۔ ضروری ہے کہ مارک اپ کی شرح کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ پر واپس لانے کے لئے روڈ میپ کا اعلان کیا جائے تاکہ انڈسٹری کا اعتماد بحال ہو اور پاکستان سے جاری سرمائے کے انخلا کو روک کر مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر راغب کیا جا سکے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مارک اپ میں اضافے کو عمومی طور پر افراط زر میں کمی کے لئے جواز کے طور پر پیش کیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں گزشتہ پانچ سال کے تجربے نے یہ ثابت کیا ہے کہ مارک اپ میں اضافے کی پالیسی نے ملک کو نقصان ہی پہنچایا ہے۔
چوہدری سلامت علی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
risingpakistan · 7 months
Text
مہنگی بجلی سے نجات کیسے ممکن ہے؟
Tumblr media
بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافے نے جہاں انڈسٹری کا پہیہ روک دیا ہے وہیں صنعتکاروں، تاجروں، مزدوروں اور عام شہریوں کیلئے بجلی کے بلوں کی ادائیگی سب سے بڑا معاشی مسئلہ بن چکی ہے۔ یہ صورتحال ایک دن میں پیدا نہیں ہوئی بلکہ یہ گزشتہ تین دہائیوں کی بدانتظامی اور غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہے جسے ہم آج بھگت رہے ہیں۔ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کی استعداد 41 ہزار میگاواٹ ہے جس میں 10 ہزار 592 میگاواٹ ہائیڈل، 24 ہزار 95 میگاواٹ تھرمل، 3503 میگاواٹ نیوکلیئر اور 2783 میگاواٹ بجلی دیگر ذرائع سے حاصل ہوتی ہے۔ تاہم اگست 2023ء کے دوران بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کا حجم 25 ہزار 516 میگاواٹ ریکارڈ کیا گیا جو کہ ہماری مجموعی پیداواری استعداد سے تقریباً 15 ہزار 500 میگاواٹ کم ہے۔ اس صورتحال کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ سردیوں کے موسم میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ ضرورت 10 سے 12 ہزار میگاواٹ تک محدود ہو جاتی ہے یعنی ہماری مجموعی پیداواری استعداد کی 75 فیصد سے زائد بجلی کا کوئی مصرف نہیں رہتا۔
دوسری طرف نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2023ء میں فرنس آئل پر مبنی پلانٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت 28.7 روپے فی یونٹ تھی۔ اسی طرح درآمدی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی مدد سے پیدا ہونے والی بجلی 24.4 روپے فی یونٹ فروخت کی گئی۔ علاوہ ازیں ایران سے درآمد کی جانے والی بجلی کی قیمت بھی 10 روپے فی یونٹ سے بڑھکر 23.6 روپے فی یونٹ ہو گئی۔ اسی طرح مقامی گیس کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی لاگت میں بھی 100 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت پانچ روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 13.6 روپے فی یونٹ ہو گئی جبکہ کوئلے سے بننے والی بجلی کی قیمت 11.5 روپے فی یونٹ رہی۔ بجلی پیدا کرنے والے تمام ذرائع میں سب سے سستی بجلی نیوکلیئر پاور پلانٹس سے حاصل ہوتی ہے جس کی فی یونٹ قیمت 1.16 روپے ہے۔ نیپرا کے مطابق تمام ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی 8.96 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئی۔
Tumblr media
تاہم بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے بجلی چوری، لائن لاسز، سرکاری ملازمین کو فراہم کی جانے والی مفت بجلی اور پاور پلانٹس کو کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں کی جانے والی ادائیگیوں کا بوجھ صارفین پر ڈال کر بجلی کے نرخ دس روپے فی یونٹ سے بڑھا کر 30 سے 50 روپے فی یونٹ کر دیئے گئے ہیں۔ یہ اعداد وشمار اس بات کی غماضی کرتے ہیں کہ بجلی کی پیداواری لاگت، بجلی چوری اور لائن لاسز جتنے زیادہ بڑھیں گے اس کا اتنا ہی زیادہ بوجھ گھریلو اور صنعتی صارفین کو برداشت کرنا پڑے گا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے صنعتکاروں نے بجلی کے بھاری بلوں سے بچنے کے لئے شام پانچ بجے کے بعد سرکاری بجلی کا استعمال کم سے کم یا محدود تر کر دیا ہے جبکہ بعض بڑے کاروباری اداروں نے بھی شام پانچ بجے کے بعد دفاتر میں کام مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ اسی طرح گھریلو صارفین کی جانب سے بھی بجلی کا استعمال کم سے کم کرنے کے باوجود ہزاروں روپے کے بل آنے کا سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آ رہا۔ 
پاکستان میں بجلی کے استعمال میں گھریلو صارفین کا حصہ 47 فیصد، انڈسٹری کا 28 فیصد جبکہ زراعت اور کمرشل صارفین کا حصہ آٹھ، آٹھ فیصد ہے۔ صارفین کی اس شرح کو دیکھتے ہوئے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ سستی اور قابل تجدید توانائی یعنی سولر پاور کو فروغ دیا جاتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ سولر سے پیدا کی جانے والی بجلی کا مجموعی پیداواری استعداد میں حصہ دو فیصد سے بھی کم ہے۔ اس کے مقابلے میں پاکستان اپنی ضرورت کی 59 فیصد بجلی تھرمل، 26 فیصد ہائیڈل اور 9 فیصد بجلی نیوکلیئر پاور پلانٹ سے حاصل کرتا ہے۔ اس حوالے سے اگر گزشتہ پانچ سال کے اعداد وشمار کا جائزہ لیا جائے تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ 2018 سے 2023 تک بجلی کی تھرمل پیداوار میں اضافہ اور ہائیڈل پیداوار میں کمی آئی ہے جبکہ قابل تجدید توانائی کی پیدوار میں اضافے کی شرح انتہائی سست ہے۔ پاکستان میں توانائی کا بحران اس وجہ سے بھی سنگین تر ہوتا جا رہا ہے کہ بجلی کی پیداوار کا زیادہ انحصار درآمدی تیل اور گیس یا پن بجلی پر ہے۔ 
عالمی سطح پر تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کیساتھ ساتھ پاکستان کے آبی ذخائر سے بجلی کی پیداوار میں وقت گزرنے کیساتھ ساتھ کمی آ رہی ہے۔ اسلئے توانائی کے موجودہ بحران کے پیش نظر قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھانے پر زیادہ زور دینے کی ضرورت ہے۔ سولر انرجی اس وقت جدید دنیا میں استعمال ہونے والے سب سے کم مہنگے توانائی کے ذرائع میں سے ایک ہے لیکن ہم تقریباً 600 میگاواٹ بجلی سولر سے حاصل کر رہے ہیں جو مجموعی پیداوار کا 1.6 فیصد ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں توانائی کی طلب میں 2030ء تک آٹھ گنا اور 2050ء تک بیس گنا اضافہ متوقع ہے۔ ایسے میں سولر انرجی کے وسائل کو استعمال کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے کیونکہ پاکستان جغرافیائی طور پراس خطے میں واقع ہے جہاں سال بھر سورج کی روشنی موجود رہتی ہے۔ پاکستان کا جغرافیہ اور ماحولیاتی حالات سولر انرجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کیلئے مثالی ہیں۔ توانائی کے بحران کو نسبتاً کم وقت میں حل کرنے کیلئے بھی سولر انرجی انتہائی اہم ہے کیونکہ سولر پلیٹس اور پاور پلانٹس کوئی فضائی آلودگی یا گرین ہاؤس گیسں پیدا نہیں کرتے بلکہ سولر انرجی کے استعمال میں اضافے اور دیگر ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی کے استعمال میں کمی سے ماحول پر مثبت اثر پڑتا ہے۔
کاشف اشفاق
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
funzpoints casino - blog تعارف: Funzpoints Casino میں خوش آمدید فنزپوائنٹس کیسینو حقیقی رقم کے جوئے اور دلچسپ کیسینو گیمز کے لیے بہترین آن لائن کیسینو ہے۔ Funzpoint's Casino مختلف قسم کی دلکش سلاٹ مشینوں، ٹیبل گیمز، اور پوکر میں تفریح ​​اور ترغیبات کو یکجا کرکے گیمنگ کا ایک منفرد تجربہ فراہم کرتا ہے۔ یہ گائیڈ آپ کو Funzpoints Casino میں اس کی خاص خصوصیات کا جائزہ لے کر، اس کے گیم کے انتخاب کی کھوج لگا کر، پروموشنز اور بونس کے بارے میں بات کر کے، اور مزید تفصیلات چیک کرنے میں مدد کرے گا۔ کیسینو کی خبریں. Funzpoints کیسینو کی مختلف خصوصیات funzpoints کیسینو Funzpoints Casino کسی بھی دوسرے آن لائن کیسینو کے برعکس ہے کیونکہ اس کی پیش کردہ منفرد خصوصیات ہیں۔ Funzpoint's Casino کی دنیا بھر میں بہت سی جگہوں پر اجازت ہے کیونکہ یہ عام آن لائن کیسینو سیٹ اپ کے بجائے سویپ اسٹیک کا تصور استعمال کرتا ہے۔ یہ ایک قسم کا سیٹ اپ کھلاڑیوں کو حقیقی رقم جیتنے کا موقع فراہم کرتے ہوئے حقیقی کیسینو گیمز کے جوش و خروش کا تجربہ کرنے دیتا ہے۔ Funzpoints Casino اپنے ناقابل یقین حد تک محفوظ گیمنگ پلیٹ فارم پر بھی کافی اطمینان رکھتا ہے۔ پلیٹ فارم کے لائسنسنگ اور نگرانی سے منصفانہ کھیل اور قابل اعتماد نتائج کی ضمانت دی جاتی ہے۔ آپ کی شناخت اور مالیاتی ڈیٹا محفوظ ہے کیونکہ ہم جدید ترین حفاظتی پروٹوکول استعمال کرتے ہیں۔ Funzpoints کیسینو: شروع کرنے کے لیے ایک گائیڈ Funzpoints Casino میں سائن اپ کا ایک آسان عمل ہے۔ آن لائن کیسینو میں اپنا دلچسپ سفر شروع کرنے کے لیے، بس ان آسان مراحل پر عمل کریں: Funzpoint's Casino کے ہوم پیج پر جائیں اور اکاؤنٹ بنانے کے لیے "سائن اپ" بٹن استعمال کریں۔ جب آپ فارم پُر کریں تو اپنا نام، ای میل پتہ اور پاس ورڈ شامل کریں۔ براہ کرم آپ کو بھیجی گئی ای میل میں فراہم کردہ ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے ای میل ایڈریس کی تصدیق کریں۔ Funzpoint کے کیسینو میں ایک اکاؤنٹ بنائیں اور آن لائن جوئے کے سنسنی کو دریافت کریں۔ یاد رکھیں کہ Funzpoints Casino کے لیے کھلاڑیوں کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے اور پلیٹ فارم کی شرائط و ضوابط کی تعمیل کھیل کی شرط ہے۔ Funzpoints پر کیسینو گیمز کو آزمانا Funzpoints Casino ہر مہارت کی سطح کے گیمرز کے لیے دلچسپ گیمز کی وسیع اقسام پیش کرتا ہے۔ Funzpoint's Casino ہر قسم کے کھلاڑیوں کے لیے مختلف قسم کے گیمز پیش کرتا ہے، چاہے وہ سلاٹ مشین، پوکر، یا دیگر ٹیبل گیمز کو ترجیح دیں۔ دلچسپ کھیلوں اور بھاری جیک پاٹس کے ساتھ متعدد سلاٹ مشینیں۔ Funzpoints Casino میں تفریحی سلاٹ گیمز آپ کو گھنٹوں مصروف رکھ سکتے ہیں۔ روایتی تھری ریل سلاٹس سے لے کر زیادہ جدید اور دل چسپ ویڈیو سلاٹس تک ہر ایک کو اپنی پسند کی گیم مل سکتی ہے۔ ریلز کو موڑیں اور شو کا لطف اٹھائیں جب کہ خصوصی بونس جیسے مفت گیمز، بونس راؤنڈز، اور ترقی پسند جیک پاٹس جمع ہوتے ہیں۔ جب بھی آپ جیتنا چاہتے ہیں دلچسپ ٹیبل گیمز کھیلیں اگر آپ ٹیبل گیمز کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں تو Funzpoints Casino نے آپ کا احاطہ کیا ہے۔ بلیک جیک، رولیٹی، بیکریٹ اور کریپس جیسے دلکش گیمز کے ساتھ ساتھ ہمیشہ سے مقبول کلاسیکی کھیل کھیلیں۔ آپ کو ایسا محسوس ہوگا کہ آپ اپنے ہی گھر میں ایک حقیقی کیسینو ٹیبل پر کھیل رہے ہیں، کرکرا بصری اور سیال کنٹرولز کی بدولت۔ فنز پوائنٹس کے لیے پوکر کھیلیں اور اپنے علم کو آزمائیں! Funzpoints Casino ان لوگوں کے لیے مختلف قسم کے دلچسپ پوکر گیمز ہیں جو انہیں کھیلنے کے لیے درکار حکمت عملی اور مہارت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اپنے پوکر کے چہرے کو دوسرے کھلاڑیوں کے خلاف آزمائیں جب آپ بڑی ادائیگیوں کے لیے گولی مارتے ہیں۔ Funzpoints Poker تمام مہارتوں کے کھلاڑیوں کو ایک جاندار اور مسابقتی ماحول میں اپنی صلاحیتوں کو دکھانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ Funzpoints کیسینو میں بونس اور ��صوصی پیشکشیں۔ [embed]https://www.youtube.com/watch?v=vxwCulBxcjg[/embed]تمام کھلاڑی، نئے اور پرانے، Funzpoints Casino پر دستیاب شاندار پروموز اور بونسز کے لیے اہل ہیں۔ یہ بونس آپ کے گیمنگ کے تجربے میں اضافہ کریں گے اور آپ کے جیتنے کے امکانات کو بڑھا دیں گے۔ Funzpoint's Casino سائن اپ بونس سے لے کر روزانہ کے تحفے تک، ہمیشہ کچھ فائدہ مند ہونے کا ایک نقطہ بناتا ہے۔ خصوصی سودوں، مفت اسپنز، کیش بیک کریڈٹس اور مزید کا فائدہ اٹھانے کے لیے، پروموشنل صفحہ اور اپنا ای میل باقاعدگی سے چیک کرنا نہ بھولیں۔ مہم کے عمدہ پرنٹ کو ہمیشہ پڑھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ اہلیت پر پورا اترتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ انعامات حاصل کرتے ہیں۔ Funzpoints لائلٹی پروگرام کے انعامات اور مراعات Funzpoints
Casino کے پاس ایک مضبوط لائلٹی پروگرام ہے کیونکہ یہ اپنے باقاعدہ صارفین کی قدر کو پہچانتا ہے۔ آپ اپنے پسندیدہ گیمز پر شرط لگا کر اور مستقبل میں انعامات حاصل کرنے کے لیے ان پوائنٹس کا استعمال کر کے لائلٹی پوائنٹس حاصل کر سکتے ہیں۔ لائلٹی پروگرام میں ایک درجے کا نظام ہے، جس میں اعلیٰ درجے مزید مراعات تک رسائی فراہم کرتے ہیں۔ خصوصی مراعات سے فائدہ اٹھائیں بشمول ترجیحی سروس، نکالنے تک جلد رسائی، صرف VIP ایونٹس، اور بہت کچھ۔ جیسے جیسے آپ کھیل میں ترقی کرتے ہیں، داؤ پر لگتے جاتے ہیں اور فوائد بہتر ہوتے ہیں۔ سادہ اندر اور باہر لین دین اس طرح، Funzpoints Casino متعدد محفوظ اور صارف دوست ڈپازٹ اور نکالنے کے طریقے فراہم کرتا ہے۔ اپنے اکاؤنٹ میں ڈالرز شامل کرنا آسان ہے، تاکہ آپ فوراً کھیلنا شروع کر دیں۔ کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈز، ای-والٹس، اور بینک وائر ٹرانسفر ادائیگی کے اختیارات کی صرف مثالیں ہیں جنہیں قبول کیا جا سکتا ہے۔ Funzpoints Casino میں، ہم واپسی کی درخواستوں کو پورا کرنے کے لیے تیزی سے کام کرتے ہیں۔ آپ کی جیت آپ کی پسند کا طریقہ استعمال کرتے ہوئے جلد از جلد آپ کو منتقل کر دی جائے گی۔ فوری اور آسانی سے واپسی کی سہولت کے لیے، واپسی کے کسی بھی معیار کو پورا کرنا یاد رکھیں، جیسے کہ شرط لگانے کے تقاضے یا شناخت کی تصدیق۔ Funzpoints Mobile Casino کے ساتھ چلتے پھرتے جوا کھیلنا funzpoints کیسینو Funzpoints Casino کے موبائل پلیٹ فارم کی بدولت آپ جہاں بھی جائیں اپنے ساتھ آن لائن گیمنگ کا سنسنی لے سکتے ہیں۔ اپنی پسند کے iOS یا اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر ہموار موبائل گیمنگ کے تجربے سے لطف اندوز ہوں۔ اپنے پسندیدہ گیمز کھیلیں، بونس پر کیش اِن کریں، اور اپنے اکاؤنٹ کا نظم کریں یہ سب ایک موبائل ایپ کے ذریعے اپنی ہتھیلی سے کریں۔ آپ کو موبائل کیسینو کے ارد گرد اپنا راستہ تلاش کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی اس کی بدیہی ترتیب اور جوابی ڈیزائن کی بدولت۔ یہاں تک کہ جب آپ چلتے پھرتے ہیں، تب بھی آپ اسی اعلیٰ معیار کے بصری، دلچسپ گیم پلے، اور عمیق خصوصیات کا استعمال کر سکتے ہیں۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے تفریحی اور انٹرایکٹو گیمنگ کا تجربہ دوسرے جوئے بازی کے اڈوں کے مقابلے محدود کھیل کا انتخاب تفریح ​​کے لیے مفت کھیلنے کا اختیار تمام ممالک میں دستیاب نہیں ہے۔ ورچوئل کرنسی سسٹم جوش و خروش میں اضافہ کرتا ہے۔ کوئی حقیقی رقم کی جیت نہیں ہے۔ ویب براؤزر اور موبائل ایپ کے ذریعے قابل رسائی محدود ادائیگی کے اختیارات باقاعدہ پروموشنز اور بونس کسٹمر سپورٹ سست ہو سکتا ہے۔ سماجی گیمنگ کی خصوصیات اور کمیونٹی تعامل درون ایپ خریداریوں کے لیے ممکنہ Funzpoints Casino، Final Thoughts میں جوش میں شامل ہوں۔ آخر میں، Funzpoints Casino ایک اعلی درجے کا انٹرنیٹ جوئے کا ادارہ ہے۔ Funzpoint's Casino کھیلوں کی کثرت، فراخدلی بونس، اور بدیہی ترتیب کی وجہ سے آن لائن جوئے کی بہترین سائٹ ہے۔ Funzpoint's Casino میں مختلف قسم کے گیمز دستیاب ہیں، بشمول سلاٹس، ٹیبل گیمز، اور یہاں تک کہ لائیو ڈیلر کے اختیارات۔ فنزپوائنٹ کے کیسینو میں شامل ہوں تاکہ کسی دوسرے کے برعکس ٹرپ کا تجربہ کریں، تفریح، سنسنی، اور بڑا جیتنے کا موقع! سوالات اور جوابات (FAQs) جواب ہاں میں ہے، Funzpoints Casino کے پاس قانونی طور پر کام کرنے کے لیے تمام ضروری اجازت نامے اور لائسنس موجود ہیں۔ اپنے صارفین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، یہ تمام قابل اطلاق قانون سازی کے مطابق کام کرتا ہے۔ بالکل! Funzpoints Casino میں، آپ اپنی تمام پسندیدہ گیمز کھیل سکتے ہیں بغیر اپنے پیسے کا کوئی خطرہ مول لیے۔ آپ اپنے پیسوں میں سے کسی کو خطرے میں ڈالے بغیر گیمز کا احساس حاصل کر سکتے ہیں۔ کریڈٹ کارڈز، ڈیبٹ کارڈز، ای-والٹس، اور وائر ٹرانسفر سبھی کو Funzpoints Casino میں آپ کے اکاؤنٹ کو فنڈ دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آپ کہاں ہیں اس پر انحصار کرتے ہوئے، آپ کے پاس جو انتخاب ہیں وہ تھوڑا سا بدل سکتے ہیں۔ Funzpoints کیسینو انخلا کے اوقات واپسی کے طریقہ کار کے لحاظ سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ واپسی کی درخواستوں پر عام طور پر کارروائی اور چند کاروباری دنوں میں منظوری دی جاتی ہے۔ Funzpoints Casino کے لیے ایک iOS اور Android ایپ دستیاب ہے، جس کی ہاں میں ہاں مل رہی ہے۔ اس ایپ کے ساتھ چلتے پھرتے موبائل گیمنگ کا لطف اٹھائیں، جو متعلقہ ایپ اسٹورز سے ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب ہے۔ https://blog.myfinancemoney.com/funzpoints-casino/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/funzpoints-casino/
0 notes
emergingkarachi · 11 months
Text
وطن کی فکر کر ناداں
Tumblr media
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے پاکستان کے اقتصادی بحران پر ایک چشم کشا تجزیاتی رپورٹ جاری کی ہے جو ارباب بست و کشاد ہی نہیں پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ خاص طور پر ایسے حالات میں یہ رپورٹ اور بھی سنجیدہ غور و فکر کی متقاضی ہے کہ ایک طرف ملک کا معاشی سفینہ منجدھار کے بیچ ہچکولے کھا رہا ہے تو دوسری طرف کشتی بان اشرافیہ اقتدار کی کرسی کیلئے دست و گریبان ہے اور سیاسی جوڑ توڑ عروج پر ہے حکومتی عہدوں پر متمکن ایک سیاسی مکتبہ فکر حالات کو اپنے فہم کے مطابق سدھارنے کیلئے قرضے پہ قرضے لے رہا ہے تو اپوزیشن کی سوچ اور کوشش ہے کہ سفینہ کل کا ڈوبتا بے شک آج ڈوب جائے مگر اسے اقتدار مل جائے۔ کوئی یہ نہیں سوچتا کہ جب سفینہ ہی خدانخواستہ ثابت و سالم نہ رہا تو اقتدار کس کام کا؟ وقت کا تقاضا تو یہ ہے کہ سیاست کو عارضی طور پر ہی موقوف کر کے ملک اور اس کی اقتصادیات کو بچانے کیلئے کسی مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کی صورت پیدا کی جائے مگر نہیں، اس حوالے سے مثبت سوچ کسی کے قریب سے گزر کر نہیں جاتی۔
Tumblr media
سب اپنے اپنے مفادات کے پنجرے میں بند ہیں اور ایک دوسرے سے اپنے مطلب کی شرائط منوائے بغیر بات تک کرنا گوارا نہیں کرتے۔ غیر ملکی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ڈالر کی شکل میں زرمبادلہ کے ذخائر خشک ہونے سے ملکی اقتصادیات کا پہیہ جام ہو رہا ہے۔ ضروری اشیائے خوردو نوش، پیداواری عمل کیلئے لازمی خام مال اور طبی آلات سے بھرے کنٹینرز کراچی کی بندرگاہ پر رکے ہوئے ہیں کیونکہ زرمبادلہ کے بحران کے باعث مال چھڑانے کیلئے ادائیگیوں کی غرض سے ڈالر دستیاب نہیں۔ ڈالرز کی قلت کے سبب بنک درآمد کنندگان کیلئے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے کیلئے تیار نہیں، اس سے ملکی اقتصادیات پر شدید منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ملکی معیشت کو پہلے ہی افراط زر اور بڑھتی ہوئی مہنگائی نے جکڑ رکھا ہے۔ شرح نمو انتہائی مایوس کن ہے۔ اسٹیٹ بینک کے پاس 6 ارب سے بھی کم ڈالر رہ گئے ہیں جبکہ اگلے تین ماہ 8 ارب ڈالرز کی ادائیگیاں باقی ہیں صرف ایک ماہ کی درآمدات کیلئے زرمبادلہ رہ گیا ہے۔ غیرملکی قرضوں کا بوجھ 274 ارب ڈالر تک بڑھ چکا ہے۔ 
ایسے میں آئی ایم ایف اور قرض دینے والوں کا مطالبہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر سبسڈی ختم کی جائے۔ اور تو اور زندگی کی بنیادی ضرورت آٹا بھی اتنا مہنگا اور نایاب ہو گیا ہے کہ ایک بیگ لینے کیلئے بھی لوگوں کو گھنٹوں قطاروں میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس اقتصادی زبوں حالی کی بنیادی وجہ سیاسی بحران اور بے یقینی ہے۔ روپے کی قدر مسلسل گھٹتی اور مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے۔ تباہ کن سیلاب اور توانائی بحران نے بھی اس میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ دودھ، چینی اور دالوں سمیت ضروریات زندگی عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہو چکی ہیں۔ دوست ممالک اپنی اپنی بساط کے مطابق فراغ دلانہ مدد کر رہے ہیں مگر بحران ختم ہونے کے آثار پھر بھی دکھائی نہیں دیتے۔ حکومت کو یقین ہے کہ ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا جبکہ اپوزیشن کی خواہش ہی نہیں کوشش بھی ہے کہ ملک سری لنکا بن جائے تاکہ وہ حکومت کو رگڑا دے سکے روس سے سستی پٹرولیم مصنوعات خریدنے کیلئے معاہدے پر بات چیت ہو رہی ہے مگر سیاسی عدم استحکام، پالیسیوں میں عدم تسلسل، پیداواری شرح نمو میں تقریباً تین گنا کمی اور نجی شعبے میں پائی جانے والی بے چینی کے سبب روس بھی تذبذب کا شکار نظر آتا ہے کہ معاہدہ کرے یا نہ کرے۔ اوپر سے امریکہ کا دبائو بھی پیش نظر ہے۔ یہ صورتحال سیاسی قیادت سے تقاضا کر رہی ہے کہ اقتدار کی خواہش بجا، مگر اسے ملکی مفاد کے تابع بنائیں۔ آخری فتح اس کی ہو گی جو ملک و ملت کیلئے سوچے گا۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
shiningpakistan · 11 months
Text
آئی ایم ایف کی 1998 جیسی سخت شرائط
Tumblr media
آئی ایم ایف کی اضافی شرائط اور پروگرام کی بحالی میں تاخیر سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس بار پاکستان کو آئی ایم ایف کی 1998 ء جیسی سخت شرائط کا سامنا ہے، جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کئے اور معاشی مشکلات کے باعث پاکستان کو 400 ملین ڈالر کے مالیاتی فرق کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا جس پر 1999 میں آئی ایم ایف نے پروگرام بحالی کیلئے 24 سخت شرائط رکھیں جنہیں پاکستان نے پورا کیا۔ اس بار بھی ہمیں معاہدے کی بحالی میں آئی ایم ایف کا رویہ سخت نظر آرہا ہے جس نے شرائط پر عمل کرنا نہایت مشکل بنا دیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے پہلے ہی تمام شرائط مان لی ہیں اور پارلیمنٹ سے اضافی ریونیو کیلئے 170 ارب روپے کا منی بجٹ بھی منظور کرا لیا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک نے افراط زر پر قابو پانے کیلئے اپنے ڈسکائونٹ ریٹ میں 3 فیصد اضافہ کر کے 20 فیصد کر دیا ہے جس کے بعد آئی ایم ایف نے 4 پیشگی اقدامات کی اضافی شرائط رکھی ہیں جن میں گردشی قرضوں کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں 3.82 روپے فی یونٹ چارج لگایا جانا، مارکیٹ کی بنیاد پر روپے کو فری فلوٹ رکھنا جس میں حکومت کی کوئی دخل اندازی نہ ہو اور بیرونی ادائیگیوں میں 7 ارب ڈالر کی کمی کو پورا کرنے کیلئے دوست ممالک سے سافٹ ڈپازٹس یا رول اوور کی ضمانت حاصل کرنا شامل ہے۔ 
اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے پاکستانی روپے کے ایکسچینج ریٹ کو افغان بارڈر ریٹ سے منسلک کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے جو پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی کا باعث ہو گا کیونکہ پاکستان اور افغانستان کے مابین ڈالر ریٹ میں تقریباً 20 روپے کا فرق پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہر سال تقریباً 2 ارب ڈالر پاکستان سے اف��انستان اسمگل ہوتا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ موجودہ آئی ایم ایف معاہدہ جون 2023 میں ختم ہو جائے گا لہٰذا بجلی کے بلوں میں مستقل بنیادوں پر سرچارج لگانا مناسب نہیں۔ حکومت اور آئی ایم ایف کی بیرونی ادائیگیوں کے بارے میں بھی اختلاف ہے۔ حکومت کے مطابق ہمیں 5 ارب ڈالر جبکہ آئی ایم ایف کے حساب سے 7 ارب ڈالر کمی کا سامنا ہے۔ چین کی طرف سے پاکستان کو پہلے ہی 700 ملین ڈالر مل چکے ہیں اور 1.3 ارب ڈالر کی 3 قسطیں جلد ملنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر، UAE سے 1 ارب ڈالر، ورلڈ بینک اور ایشین انفرااسٹرکچر بینک کے 950 ملین ڈالر کے اضافی ڈپازٹس ملنے کی توقع ہے جس سے جون 2023 تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر موجودہ 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 10 ارب ڈالر ہو جائیں گے جو آئی ایم ایف کی شرط کو پورا کرتا ہے۔
Tumblr media
آئی ایم ایف کا پاکستان اور دیگر ممالک کو قرضے دینا احسان نہیں بلکہ یہ آئی ایم ایف کے ممبر ممالک کا حق ہے کہ مالی مشکلات کے وقت آئی ایم ایف ان کی مدد کرے۔ آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے والے ممالک میں ارجنٹائن 150 ارب ڈالر قرضے کے ساتھ سرفہرست ہے جس کے بعد مصر 45 ارب ڈالر کے ساتھ دوسرے، ایکواڈور 40 ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے، یوکرین 20 ارب ڈالر کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے جس کے بعد پاکستان، لاطینی امریکی ممالک اور کولمبیا آتے ہیں۔ پاکستان اب تک آئی ایم ایف کے ساتھ مجموعی 23.6 ارب ڈالر کے 22 سے زائد معاہدے کر چکا ہے لیکن ان سے صرف 14.8 ارب ڈالر کی رقم حاصل کی ہے اور باقی پروگرام مکمل ہوئے بغیر ختم ہو گئے۔ آئی ایم ایف کا موجودہ 6.5 ارب ڈالر کا توسیعی فنڈ پروگرام 2019 میں سائن کیا گیا تھا جس کو بڑھا کر 7.5 ارب ڈالر تک کر دیا گیا جو جون 2023 میں ختم ہو رہا ہے اور آئی ایم ایف پروگرام کے حالیہ نویں جائزے کی شرائط مکمل کرنے کے بعد پاکستان کو1.1 ارب ڈالر کی قسط ملے گی۔ 
حکومت کے آئی ایم ایف شرائط ماننے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آنے کے علاوہ بیرونی ممالک سے بھی شکایتیں اور دبائو بڑھ رہا ہے۔ پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گرناس نے وفاقی وزیر معاشی امور سردار ایاز صادق سے اسٹیٹ بینک کی جرمنی سے مرسڈیز، BMW اور Audi الیکٹرک گاڑیوں کی امپورٹ اور بینکوں کے LC کھولنے پر پابندی پر اعتراض کیا ہے کہ یہ WTO معاہدے، جس کا پاکستان ممبر ملک اور دستخط کنندہ ہے، کے خلاف ہے لہٰذا جرمنی سے الیکٹرک گاڑیوں کی امپورٹ کی فوری اجازت دی جائے بصورت دیگر جرمنی، پاکستان کے یورپی یونین کے ساتھ GSP پلس ڈیوٹی فری معاہدے، جو 31 دسمبر 2023 کو ختم ہو رہا ہے، کی مزید 10 سال تجدید کیلئے پاکستان کو سپورٹ نہیں کرے گا اور اس پابندی سے پاکستان اور جرمنی کے تجارتی تعلقات پر اثر پڑے گا۔ اس کے علاوہ غیر ملکی ایئر لائنز کی 225 ملین ڈالرکی ترسیلات زر نہ ہونے کے باعث غیر ملکی ایئر لائنز نے پاکستان کیلئے سخت پالیسیاں اور ٹکٹ مہنگے کر دیئے ہیں جس میں حکومت کی حج زائرین کیلئے ڈالر کی فراہمی پر بھی نئی پابندیاں شامل ہیں۔
پاکستان ان شاء اللہ ڈیفالٹ نہیں ہو گا لیکن بے شمار قارئین نے مجھ سے ڈیفالٹ کے ملکی معیشت پر اثرات کے بارے میں پوچھا ہے۔ آسان الفاظ میں ایک خود مختار ملک کے واجب الادا قرضوں اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈز کی ادائیگی میں ناکامی کو ’’ساورن ڈیفالٹ‘‘ کہا جاتا ہے جس کا حکومت رسمی اعلان کر سکتی ہے جیسے سری لنکا نے کیا یا پھر حکومت ان قرضوں کو ری اسٹرکچر یا ادائیگی میں تاخیر کی درخواست کرتی ہے جو تکنیکی اعتبار سے ڈیفالٹ ہی کہلاتا ہے۔ اس صورت میں مقامی کرنسی کی قدر کافی حد تک گر جاتی ہے اور بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں اُس ملک کی ریٹنگ کم کر دیتی ہیں جس سے ملک کے بینکوں کا بین الاقوامی مارکیٹ میں تجارت کرنا مشکل ہو جاتا ہے، شرح سود میں اضافہ اور سپلائرز LCs پر غیر ملکی بینکوں کی کنفرمیشن مانگتے ہیں جس سے LCs اور امپورٹ کی لاگت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے UNCTD نے پاکستان کو دنیا کے اُن 5 ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جن پر بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کا ناقابل برداشت دبائو ہے۔ ان ممالک میں پاکستان کے علاوہ سری لنکا، مصر، کولمبیا اور انگولا شامل ہیں۔ ایسی صورتحال میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپیل کی ہے کہ پاکستان کی موجودہ مالی مشکلات کا سبب کچھ ترقی یافتہ ممالک کی معاشی پالیسیاں ہیں، امیر ممالک کو چاہئے کہ وہ پاکستان کی مدد کریں جس کیلئے میرے نزدیک ملک میں سیاسی استحکام اشد ضروری ہے۔
ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
spitonews · 1 year
Text
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت اضافے سے پھر 279 روپے تک پہنچ گئی
  کراچی: آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ نہ ہونے اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اڑان جاری رہی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری کرنے کے باوجود حکومت نے براہ راست بینکوں سے قرض حاصل کرنے کے بجائے مارکیٹ ٹریژری بلز یا پی آئی بیز کی نیلامی کے ذریعے فنانسنگ کی نئی شرط اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سمیت اسٹاف لیول معاہدے میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
762175 · 1 year
Text
بجلی صارفین بھاری بل دینے کی تیاری کرلیں
اسلام آباد : موخر ادائیگیوں کی مد میں بجلی صارفین کے لئے بجلی 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے بجلی صارفین کوایک اور زوردار جھٹکا دینے کی حکومتی تیاریاں جاری ہے۔ بجلی صارفین کے لئے بجلی 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے ، موخر ادائیگیوں کی مد میں بجل�� مہنگی ہوگی۔ وفاقی حکومت نے اگست ستمبر 2022 کے موخر کردہ بقایاجات کی وصولی کی درخواست دائر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 1 year
Text
ہند اور سنگاپور ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم جڑ گئے  | ہندوستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ، جلد ہی نقد ادائیگیوں سے زیادہ ہوگا: مودی
ہند اور سنگاپور ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم جڑ گئے  | ہندوستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ، جلد ہی نقد ادائیگیوں سے زیادہ ہوگا: مودی – Kashmir Uzma error: Content is protected!! share the page using sharing buttons on this page #ہند #اور #سنگاپور #ڈیجیٹل #پیمنٹ #پلیٹ #فارم #جڑ #گئے #ہندوستان #میں #ڈیجیٹل #پیمنٹ #جلد #ہی #نقد #ادائیگیوں #سے #زیادہ #ہوگا #مودی
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 1 year
Text
ہند اور سنگاپور ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم جڑ گئے  | ہندوستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ، جلد ہی نقد ادائیگیوں سے زیادہ ہوگا: مودی
ہند اور سنگاپور ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم جڑ گئے  | ہندوستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ، جلد ہی نقد ادائیگیوں سے زیادہ ہوگا: مودی – Kashmir Uzma error: Content is protected!! share the page using sharing buttons on this page #ہند #اور #سنگاپور #ڈیجیٹل #پیمنٹ #پلیٹ #فارم #جڑ #گئے #ہندوستان #میں #ڈیجیٹل #پیمنٹ #جلد #ہی #نقد #ادائیگیوں #سے #زیادہ #ہوگا #مودی
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 5 months
Text
اسلام مخالف سیاستدان گیرٹ ولڈرز کی جماعت نے ہالینڈ کے عام انتخابات میں اکثریت حاصل کر لی
یورپی یونین مخالف، انتہائی دائیں بازو کے پاپولسٹ گیرٹ ولڈرز جمعرات کو ہالینڈ میں بڑے پیمانے پر انتخابی جیت کے بعد اتحادی شراکت دار تلاش کر رہے ہیں، جس کے ہالینڈ اور یورپ میں وسیع اثرات مرتب ہوں گے۔ ہنگری کے یورو سیپٹک وزیر اعظم وکٹر اوربان کے پرستار، اسلام مخالف ولڈرز نے تمام امیگریشن روک��ے، یورپی یونین کو ڈچ کی ادائیگیوں میں کمی اور یوکرین سمیت کسی بھی نئے ممبر کے داخلے کو روکنے کا عزم کیا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 8 months
Text
کون سے ترقی پذیر ممالک قرضوں کے مسائل کی گرفت میں ہیں؟
Tumblr media
آئندہ ماہ انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس کے دوران متعدد ترقی پذیر ممالک کو درپیش قرضوں کے مسلسل اور نقصان دہ مسائل اہم موضوع ہوں گے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان سمیت کئی ممالک اس وقت قرضوں کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
پاکستان پاکستان کو مالی سال 2024 کے لیے بیرونی قرضوں اور دیگر بلز کی ادائیگی کے لیے 22 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں نگران حکومت قائم ہے جو آئین کے مطابق 90 دنوں میں انتخابات کرانے کی ذمہ دار ہے۔ پاکستان میں افراط زر اور شرح سود تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ ملک 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد سے تعمیر نو کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جون میں آخری وقت پر تین ارب ڈالر کا بیل آؤٹ معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بالترتیب دو ارب ڈالر اور ایک ارب ڈالر پاکستان کے مرکزی بینک میں جمع کروائے ہیں۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر جو کم ہو کر 3.5 ارب ڈالر رہ گئے تھے وہ اگست کے آخر تک بڑھ کر 7.8 ارب ڈالر ہو گئے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس انتخابات کروانے کے وسائل موجود ہیں لیکن اس بارے میں بڑے سوالات موجود ہیں کہ وہ بڑی امداد کے بغیر کب تک ڈیفالٹ سے بچ سکے گا؟
زیمبیا زیمبیا پہلا افریقی ملک تھا جس نے کووڈ 19 کے وبائی مرض کے دوران ڈیفالٹ کیا۔ حالیہ مہینوں میں طویل عرصے سے انتظار کے بعد ہونے والی پیش رفت کے بعد بالآخر بحالی کے منصوبے پر کام کرنا شروع ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ جون میں زیمبیا نے قرضے دینے والے ملکوں کے گروپ ’پیرس کلب‘ اور چین کے ساتھ 6.3 ارب ڈالر کے قرضے کا معاہدہ کیا۔ تفصیلات پر ابھی کام کیا جا رہا ہے لیکن حکومت کو یہ بھی امید ہے کہ آنے والے مہینوں میں بین الاقوامی فنڈز کے ساتھ معاہدے کرنے میں کامیاب ہو جائے گا جن کے پاس اس کے غیر ادا شدہ بانڈز موجود ہیں۔
Tumblr media
سری لنکا سری لنکا نے جون کے آخر میں قرضوں کی ادائیگی کے منصوبے کا اعلان کیا اور اس کے بعد سے پیش رفت جاری ہے لیکن ہر شعبے میں ایسا نہیں ہے۔ سری لنکا ڈویلپمنٹ بانڈز (ایس ایل ڈی بی۔ امریکی ڈالرمیں جاری کیے گئے بانڈز) کے تقریباً تمام مالکوں نے سری لنکن روپے میں پانچ نئے بانڈز کے بدلے ان بانڈز کے تبادلے یا تجارت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ان نئے بانڈز کو مختلف اوقات میں واپس کرنا ہو گا۔ یہ بانڈ 2023 سے 2025 کے درمیان مچور ہو جائیں گے۔ داخلی قرضوں کے منصوبے کے ایک اور حصے کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم ٹریژری بانڈز کے تبادلے کی اہم ڈیڈ لائن تین بار تاخیر کا شکار ہوئی اور اب 11 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔ سری لنکا کے مرکزی بینک کے سربراہ نندا لال ویرا سنگھے نے کہا ہے کہ انڈیا اور چین جیسے سری لنکا کے بڑے غیر ملکی قرض دہندگان بات چیت جاری رکھنے سے پہلے داخلی قرضوں کا معاملہ ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات 14 سے 27 ستمبر تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے 2.9 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے کے موقعے پر ہوں گے۔ اس وقت تک ملکی قرضوں کا معاملہ نمٹانے میں ناکامی کے نتیجے میں آئی ایم ایف کی طرف سے ادائیگیوں اور قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت دونوں میں تاخیر ہوسکتی ہے۔   گھانا گھانا نے گذشتہ سال کے آخر میں اپنے زیادہ تر بیرونی قرضوں کی ادائیگی نہیں کی۔ یہ چوتھا ملک ہے جس نے مشترکہ فریم ورک کے تحت دوبارہ کام کرنے کی کوشش کی اور اگلے تین سال میں بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگیوں میں 10.5 ارب ڈالر کی کمی لانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ گھانا کی پیش رفت زیمبیا جیسے ممالک کے مقابلے میں نسبتا تیز رہی ہے۔ حکومت نے حال ہی میں پنشن فنڈ کے قرضوں کے تبادلے کے آپریشن اور ڈالر بانڈز کے تبادلے کے ذریعے اپنے داخلی قرضوں میں سے تقریباً چار ارب ڈالر کے قرضے نمٹانے پر اتفاق کیا ہے۔   تیونس یہ شمالی افریقی ملک جو 2011 کے انقلاب کے بعد سے متعدد مسائل کا سامنا کر رہا ہے اب اسے ایک مکمل معاشی بحران کا سامنا ہے۔ زیادہ تر قرضے داخلی ہیں لیکن غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اس سال کے آخر میں ہونی ہے اور کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے کہا ہے کہ تیونس ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔ تیونس کے صدر قیس سعید نے آئی ایم ایف سے 1.9 ارب ڈالر حاصل کرنے کے لیے درکار شرائط کو ’احکامات‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان شرائط پر پورا نہیں اتریں گے۔ سعودی عرب نے 40 کروڑ ڈالر کے آسان قرضے اور 10 کروڑ ڈالر کی گرانٹ کا وعدہ کیا ہے لیکن سیاحت پر انحصار کرنے والی معیشت درآمدی خوراک اور ادویات کی قلت سے دوچار ہے۔ یورپی یونین نے تقریبا ایک ارب یورو (1.1 ارب ڈالر) کی مدد کی پیش کش کی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ زیادہ تر آئی ایم ایف معاہدے یا اصلاحات سے جڑی ہوئی ہے۔   مصر مصر ان بڑے ممالک میں سے ایک ہے جسے مشکلات کا شکار ہونے کا خطرہ ہے۔ شمالی افریقہ کی سب سے بڑی معیشت کو اگلے پانچ سال میں تقریبا 100 ارب ڈالر کا قرضہ ادا کرنا ہے جس میں اگلے سال 3.3 ارب ڈالر کے بانڈ بھی شامل ہیں۔ حکومت اپنی آمدنی کا 40 فیصد سے زیادہ صرف قرضوں پر سود کی ادائیگی پر خرچ کرتی ہے۔ قاہرہ کے لیے آئی ایم ایف کا تین ارب ڈالر کا پروگرام ہے اور فروری 2022 سے اب تک پاؤنڈ کی قدر میں تقریبا 50 فیصد کمی آئی ہے۔ لیکن نجکاری کا منصوبہ اب بھی سست روی کا شکار ہے اور گذشتہ ماہ مصر نے آئی ایم ایف کے منصوبے سے یہ کہہ کر منہ موڑ لیا کہ وہ جنوری تک سبسڈی کے ساتھ بجلی کی قیمتں برقرار رکھے گا۔
ايل سلواڈور ایل سلواڈور نے قرضے کے دو پروگراموں کی حیران کن بحالی اور آئی ایم ایف کے ایک سابق عہدے دار و وزارت خزانہ کے مشیر مقرر کرنے کے بعد معاشی بدحالی کے باعث ڈیفالٹ سے بانڈ مارکیٹ کی طرف جا چکا ہے۔ سال 2022 کے موسم گرما میں اس کا 2025 یورو بانڈ ڈالر کے مقابلے میں صرف 27 سینٹ تک گرا جس کی وجہ قرضوں کی بڑی ادائیگیاں اور اس کے فنانسنگ منصوبوں اور مالیاتی پالیسیوں پر خدشات تھے۔ اسی بانڈ نے 31 اگست کو 91.50 سینٹ پر کاروبار کیا اور دسمبر میں اس کا قرضہ مجموعی قومی پیداوار کا تناسب 77 فیصد تھا جو 2019 کے بعد سے سب سے کم ہے۔ اس سال ایک اور فیصد پوائنٹ گرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
کينيا عالمی بینک کے مطابق مشرقی افریقی ملک کا سرکاری قرضہ جی ڈی پی کا تقریبا 70 فیصد ہے جس کی وجہ سے اسے قرضوں کے بحران کا بہت زیادہ خطرہ ہے۔ صدر ولیم روٹو کی حکومت نے اخراجات میں کمی کی ہے اور ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز پیش کی ہے جس سے ملک کے ڈیفالٹ ہونے کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ افریقی ترقیاتی بینک، کینیا کے ساتھ 80.6 ملین ڈالر سے زیادہ کی بات چیت کر رہا ہے تاکہ اسے اس سال اپنے فنانسنگ کے خلا کو پر کرنے میں مدد مل سکے۔ کینیا عالمی بینک سے بجٹ سپورٹ پر بھی تبادلہ خیال کر رہا ہے۔
يوکرين روس کے حملے کے بعد یوکرین نے 2022 میں قرضوں کی ادائیگیاں منجمد کر دی تھیں۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اگلے سال کے اوائل میں فیصلہ کرے گا کہ آیا موجودہ معاہدے میں توسیع کی جائے یا ممکنہ طور پر زیادہ پیچیدہ متبادل ذرائع تلاش کرنے شروع کیے جائیں۔ اعلیٰ اداروں کا اندازہ ہے کہ جنگ کے بعد تعمیر نو کی لاگت کم از کم ایک کھرب یورو ہو گی۔ آئی ایم ایف کا اندازہ ہے کہ یوکرین کو ملک کو چلانے کے لیے ماہانہ تین سے چار ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ اگر روس کے ساتھ جنگ نہیں جیتی جاتی یا کم از کم اگلے سال تک جنگ کی شدت میں نمایاں کمی نہ ہوئی تو اس کے قرضوں کی تنظیم نو کے مسئلہ کا بھی نومبر 2024 کے امریکی صدارتی انتخاب میں عمل دخل ہو گا اور ڈونلڈ ٹرمپ یا کسی اور رپبلکن امیدوار کے جیتنے کی صورت میں حاصل ہونے والی حمایت کی سطح کو بھی مدنظر رکھنا پڑے گا۔
لبنان  لبنان 2020 سے ڈیفالٹ کا شکار ہے اور اس بات کے بہت کم اشارے مل رہے ہیں کہ اس کے مالی مسائل کسی وقت حل ہو جائیں گے۔ آئی ایم ایف نے سخت انتباہ جاری کیا ہے جس کے بعد گذشتہ چند مہینوں میں مرکزی بینک کی جانب سے ملک کی مقامی کرنسی پر طویل عرصے سے عائد پابندی ختم کرنے کی تجویز پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔
روئٹرز  
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
Text
بوواڈا کیسینو - بلاگ تعارف: بوواڈا کیسینو کے جوش کو گلے لگائیں۔ بوواڈا کیسینو یہاں ہم آپ کو بہترین آن لائن کیسینو میں سے ایک سے متعارف کرائیں گے اور آپ کو اس کے بہت سے دلچسپ آپشنز دکھائیں گے۔ بوواڈا کا کیسینو گیمز کی وسیع لائبریری، فراخ بونس آفرز، اور مددگار معاون عملہ کی وجہ سے تجربہ کار گیمرز اور نئے آنے والوں دونوں کے لیے ایک مقبول آپشن ہے۔ لہذا جب ہم لامحدود تفریح ​​کے علاقے میں داخل ہوتے ہیں اور دریافت کرتے ہیں کہ بوواڈا کے کیسینو کو مقابلہ سے الگ کیا ہے۔ کے لیے یہاں کلک کریں۔ کیسینو نیوز. بوواڈا کیسینو کا بھرپور ماضی اور امید افزا مستقبل بوواڈا کیسینو بوواڈا کیسینو 2011 سے موجود ہے، اور اس وقت اس نے آن لائن جواریوں میں تیزی سے ایک ٹھوس شہرت حاصل کی ہے۔ Bovada's Casino ایک معروف آن لائن جوئے بازی کی سائٹ ہے جو بوڈوگ کی ملکیت اور چلتی ہے، جو کہ جوئے کی صنعت میں ایک گھریلو نام ہے۔ ایک عشرے سے زیادہ عرصے کے دوران، بوواڈا کے کیسینو نے اپنے صارفین کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی خدمات کا احترام کیا ہے۔ گیمز کی پیشکش متنوع، دلچسپ موڑ بوواڈا کیسینو میں گیمز کا ایک بہت بڑا انتخاب ہے، لہذا تمام ذوق کے جواری وہاں کھیل کر خوش ہوں گے۔ بوواڈا کا کیسینو ہر قسم کے کھلاڑیوں کو کھیلوں کی وسیع اقسام کے ساتھ پورا کرتا ہے، بشمول سلاٹس، پوکر، بلیک جیک، رولیٹی، کریپس، بیکریٹ، کینو، اور بہت کچھ۔ سلاٹ مشینیں: اسپن اور جیت سنسنی خیز کہانیوں، دلکش بصریوں، اور زبردست ادائیگیوں کے امکانات سے بھرے سفر پر جانے کے لیے تیار ہو جائیں۔ بوواڈا کیسینو میں سلاٹس روایتی تھری ریل گیمز سے لے کر جدید ترین، ملٹی بونس ویڈیو سلاٹس تک کا سلسلہ چلاتے ہیں۔ سلاٹ گیمز کی ایک بہت بڑی قسم، بشمول مداحوں کے پسندیدہ جیسے "A Night with Cleo" اور "777 Deluxe"، بوواڈا کے کیسینو میں مل سکتے ہیں۔ میزوں پر کلاسیکی کیسینو جوش و خروش بوواڈا کیسینو ان لوگوں کے لیے ٹیبل گیمز کی وسیع اقسام پیش کرتا ہے جو زیادہ کلاسک کیسینو کے تجربے کو ترجیح دیتے ہیں۔ آپ بلیک جیک اور رولیٹی سے لے کر کریپس اور بیکریٹ تک مختلف قسم کے ٹیبل گیمز کھیل سکتے ہیں۔ جوئے بازی کے اڈوں کی کارروائی میں گم ہو جائیں جب آپ اپنے خوش قسمت ہاتھ یا نمبر سے بڑا جیتنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لائیو ڈیلر گیمز کھیلنا بالکل دوسرے گیم میں ہونے جیسا ہے۔ بوواڈا کیسینو میں لائیو ڈیلر گیمز کے ساتھ دونوں جہانوں کے بہترین سے لطف اٹھائیں۔ تجربہ کار ڈیلرز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے حقیقی وقت میں بلیک جیک، رولیٹی، بیکریٹ اور بہت کچھ کے سنسنی کا تجربہ کریں۔ ہائی ڈیفینیشن ویڈیو سٹریمنگ اور جدید ٹیکنالوجیز کے ساتھ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ اپنے گھر کے آرام کو چھوڑے بغیر کسی اعلیٰ درجے کے کیسینو ٹیبل پر بیٹھے ہیں۔ پوکر میں اپنی صلاحیت کی نمائش پوکر گیمرز بوواڈا کیسینو کے عالمی معیار کے پوکر روم سے متاثر ہوں گے، جہاں وہ پوری دنیا کے مخالفین کے خلاف اپنی صلاحیت کو جانچ سکتے ہیں۔ بوواڈا کا کیسینو تمام مہارت کی سطحوں کے پوکر کھلاڑیوں کے لیے دلچسپ کیش گیمز، سیٹ اینڈ گوس اور ملٹی ٹیبل ٹورنامنٹس کا گھر ہے۔ حکمت عملیوں کا جائزہ لے کر اور اپنے پوکر کے چہرے کو بہترین بنا کر کچھ چیلنجنگ لیکن بالآخر فائدہ مند گیم پلے کے لیے تیار ہوں۔ [embed]https://www.youtube.com/watch?v=d9ECJsAqLSM[/embed] بوواڈا کیسینو کی پروموشنز اور بونس: مفت پیسے کی کلید بوواڈا کیسینو اپنے صارفین کو زبردست انعامات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پرکشش ویلکم بونس اور جاری پروموشنز آپ کے سائن اپ کرنے کے لمحے سے آپ کے منتظر ہیں۔ بوواڈا کا کیسینو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ کو اپنی لگن کے لیے اچھا انعام دیا گیا ہے، چاہے وہ آپ کو شروع کرنے کے لیے خوش آئند بونس کے ساتھ ہو یا سنسنی کو جاری رکھنے کے لیے دوبارہ لوڈ کرنے والا بونس ہو یا آپ کی مسلسل وفاداری کے لیے وفاداری کا انعام۔ گیم کسی بھی وقت، کہیں بھی اپنے موبائل ڈیوائس کے ساتھ آج کے مصروف معاشرے میں سہولت ضروری ہے۔ ان لوگوں کے لیے جو سڑک پر اپنی پسندیدہ گیمز کھیلنا پسند کریں گے، بوواڈا کا کیسینو موبائل گیمنگ کا ہموار تجربہ فراہم کرتا ہے۔ آپ اپنے موبائل براؤزر میں سائٹ پر جا کر اپنے iOS یا Android اسمارٹ فون پر Bovada's Casino میں موبائل پلے کے لیے موزوں گیمز کھیل سکتے ہیں۔ Bovada Casino تمام کارروائیوں کو آپ کی انگلی پر رکھتا ہے، لہذا آپ کو کبھی بھی شکست نہیں کھانی پڑے گی۔ بینکنگ کے انتخاب: فوری اور محفوظ مالیاتی منتقلی۔ جب جمع کرنے اور نکالنے کی بات آتی ہے، تو کھلاڑی اس بات پر بھروسہ کر سکتے ہیں کہ Bovada Casino کے دل میں ان کے بہترین مفادات ہیں۔ محفوظ ادائیگی کے مختلف اختیارات دستیاب ہونے کی بدولت آپ آسانی
سے ڈپازٹ اور نکال سکتے ہیں۔ Bovada's Casino ادائیگی کے مختلف طریقوں کو قبول کرتا ہے، بشمول بڑے کریڈٹ کارڈز اور ڈیجیٹل کرنسیوں جیسے Bitcoin، تاکہ آپ اپنی توجہ اپنی گیم پر ڈال سکیں۔ امدادی خدمات: آسانی سے قابل رسائی مدد بوواڈا کیسینو بوواڈا کیسینو کے پاس کسٹمر کیئر ایجنٹس کی ایک پرعزم ٹیم ہے جو آپ کی مدد کے لیے کھڑی ہے جب بھی آپ کو کوئی ضرورت یا سوال ہو۔ اگر آپ کے کوئی سوالات یا خدشات ہیں، تو صرف لائیو چیٹ، ای میل، یا فون کے ذریعے مددگار اور شائستہ معاون عملے سے رابطہ کریں۔ بوواڈا کا کیسینو شاندار کسٹمر سروس فراہم کرنے کے لیے اپنی لگن پر بہت فخر محسوس کرتا ہے، جو کیسینو میں آپ کا وقت تفریحی اور پریشانی سے پاک بنائے گا۔ آپ کے آن لائن گیمنگ کے تجربے کی حفاظت کرنا بوواڈا کیسینو میں مکمل ذہنی سکون کے ساتھ کھیلنا ہمارے لیے اولین ترجیح ہے۔ کیسینو آپ کی ذاتی اور مالی تفصیلات کو محفوظ رکھنے کے لیے جدید ترین انکرپشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے، تاکہ آپ بغیر کسی پریشانی کے گیمز کے جوش و خروش سے لطف اندوز ہو سکیں۔ بوواڈا کا کیسینو بھی جائز ہے، کیونکہ اس کے پاس مناسب حکام کی طرف سے جاری کردہ گیمنگ لائسنس ہے۔ فائدے اور نقصانات پیشہ Cons کے کیسینو گیمز اور بیٹنگ کے اختیارات کی وسیع رینج بعض ممالک کے کھلاڑیوں کے لیے محدود رسائی صارف دوست ویب سائٹ اور بدیہی انٹرفیس جمع اور نکالنے کے لیے محدود ادائیگی کے اختیارات چلتے پھرتے گیمنگ کے لیے موبائل دوستانہ پلیٹ فارم کسٹمر سروس کے لیے لائیو چیٹ یا فون سپورٹ کا فقدان پرکشش بونس اور پروموشنز بونس کی پیشکشوں کے لیے اعلی شرط کے تقاضے محفوظ اور معروف آن لائن کیسینو iOS صارفین کے لیے کوئی سرشار موبائل ایپ دستیاب نہیں ہے۔ ای میل کے ذریعے 24/7 کسٹمر سپورٹ کچھ علاقوں میں کچھ گیمز کی محدود دستیابی تیز اور قابل اعتماد ادائیگی باقاعدہ کھلاڑیوں کے لیے کوئی وفاداری انعامات کا پروگرام نہیں ہے۔ Bitcoin اور دیگر cryptocurrencies کو قبول کرتا ہے۔ اکاؤنٹ کے اندراج کے لیے عمر کی تصدیق کا سخت عمل منصفانہ گیم پلے کے لیے باقاعدگی سے آڈٹ کیا جاتا ہے۔ کچھ صارفین نے کبھی کبھار تکنیکی خرابیوں کی اطلاع دی ہے۔ جوئے کے دلچسپ تجربات پر آخری کلام آخر میں، Bovada Casino آن لائن جوئے کے لیے پہلے درجے کا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جو ہر مہارت کی سطح کے گیمرز کو متاثر کرے گا۔ بوواڈا کیسینو کاروبار میں بہترین ہے کیونکہ اس کی گیمز کی وسیع اقسام، بڑے بونس، جوابدہ کسٹمر سپورٹ، اور موبائل ڈیوائس کے ذریعے آسان رسائی۔ بوواڈا کیسینو میں آپ کے لیے انتخاب کرنے کے لیے مختلف قسم کے گیمز پیش کیے گئے ہیں، بشمول سلاٹس، پوکر، بلیک جیک، رولیٹی، کریپس، بیکریٹ، اور بہت کچھ۔ اپنے دلچسپ اور فائدہ مند سفر کا آغاز کرنے کے لیے ابھی بوواڈا کیسینو پر جائیں۔ دیگر گیمز کے لیے، رجوع کریں۔ کیسینو پیشن گوئی سافٹ ویئر. سوالات اور جوابات (FAQs) جب آن لائن جوئے کی بات آتی ہے، تو کھلاڑی یہ جان کر یقین کر سکتے ہیں کہ بوواڈا کیسینو میں ان کا پیسہ محفوظ اور منصفانہ ہے۔ آپ کو بوواڈا کیسینو میں اپنے گیمنگ کی حفاظت اور تفریح ​​پر یقین ہو سکتا ہے کیونکہ سائٹ کی طویل تاریخ اور شاندار ساکھ ہے۔ بالکل! بوواڈا کیسینو کے موبائل پلیٹ فارم کے ساتھ چلتے پھرتے اپنی پسندیدہ گیمز کھیلیں، جو اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس پر استعمال کے لیے موزوں ہے۔ آپ اپنے موبائل براؤزر سے سائٹ پر جا کر چلتے پھرتے بوواڈا کیسینو میں اپنی پسندیدہ گیمز کھیل سکتے ہیں۔ خوش آمدید بونس، دوبارہ لوڈ بونس، اور وفاداری کے انعامات بوواڈا کیسینو میں دستیاب بہت سے دلکش پروموز میں سے چند ہیں۔ یہ اضافی چیزیں جوئے بازی کے اڈوں میں آپ کے وقت کے لیے زیادہ مزہ اور قیمت پیش کرتی ہیں۔ بوواڈا کیسینو میں کسٹمر سروس ٹیم تک فون، ای میل اور لائیو چیٹ کے ذریعے پہنچا جا سکتا ہے۔ آپ دن یا رات کے کسی بھی وقت آپ کو کسی بھی مسئلے کے ساتھ ان تک پہنچ سکتے ہیں۔ بوواڈا کیسینو 2011 سے کام کر رہا ہے، اور یہ تصدیق شدہ رینڈم نمبر جنریٹرز (RNGs) کا استعمال کرتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس کے تمام گیمز منصفانہ طور پر کھیلے جائیں۔ یہ یقینی بناتا ہے کہ ہر اسپن، شفل، اور ڈیل مکمل طور پر منصفانہ ہے۔ https://blog.myfinancemoney.com/bovada-casino/?rand=725 https://blog.myfinancemoney.com/bovada-casino/
0 notes
cryptoguys657 · 1 year
Text
ہند اور سنگاپور ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم جڑ گئے  | ہندوستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ، جلد ہی نقد ادائیگیوں سے زیادہ ہوگا: مودی
ہند اور سنگاپور ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم جڑ گئے  | ہندوستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ، جلد ہی نقد ادائیگیوں سے زیادہ ہوگا: مودی – Kashmir Uzma error: Content is protected!! share the page using sharing buttons on this page #ہند #اور #سنگاپور #ڈیجیٹل #پیمنٹ #پلیٹ #فارم #جڑ #گئے #ہندوستان #میں #ڈیجیٹل #پیمنٹ #جلد #ہی #نقد #ادائیگیوں #سے #زیادہ #ہوگا #مودی
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 1 year
Text
تمام شرائط قبول :آئی ایم ایف کو مطمئن کر دیا گیا
آئی ایم ایف پاکستان کو مالیاتی خسارے اور بین الاقوامی ادائیگیوں میں عدم توازن کے حوالے سے متنبہ کرتا رہا ہے (فوٹو ٹوئٹر) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات تقریباً طے پا گئے ہیں۔میڈیا کی خبر کے مطابق آئی ایم ایف نے معاشی اصلاحات میں تاخیر، قرضے، مہنگائی میں اضافہ، زرمبادلہ ذخائرمیں کمی کو پاکستانی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرا دی ہے کہ حکومت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes