Tumgik
#لاادری
asharenabir · 1 year
Photo
Tumblr media
ورق بزنید کدومش؟ 🤬 . . . . #اشعارناب #غزل #غزل_معاصر #تک_بیت #شاه_بیت #مصرع #بیت_ناب #بیت_عاشقانه #غزل_عاشقانه #شعر #مشاعره #جهنم #مجنون #لیلا #نامرد #جدایی #بی‌وفا #غزل #لاادری #ایران https://www.instagram.com/p/ClHVNyKqp93/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
viaethereal · 2 years
Video
• الذی إبتکر العناق، کان أخرساً. أراد أن یقول کل شیء دفعة واحدة... آن‌که آغوش را کشف کرد، لال بود. می‌خواست همه‌چیز را یک‌‌باره بیان کند... #لاادری _________________________ #aytaçşaşmaz #aytacsasmaz #cemrebaysel #adbor #aycem https://www.instagram.com/p/CWlAiv6Ig3Q/?utm_medium=tumblr
1 note · View note
lhoomanl · 4 years
Photo
Tumblr media
‏‎ای پاک‌ترینِ مردم، عمر چیست جز ابرِ تابستانی و پُر سایه؟ . #لاادری . ۶ / #تیر / ۹۹ . . . #عمر #زندگی #مرگ #تابستان #سایه #ابر‎‏ https://www.instagram.com/p/CB5QxI-DCgI/?igshid=1kynayvlsglo
0 notes
asaddiqbal · 5 years
Text
ایتھیسٹ۔ اگناسٹک۔ لبرل۔ مارکسسٹ اور سیکیولر کیا ہیں  ؟
ایتھیسٹ۔ اگناسٹک۔  لبرل۔ مارکسسٹ اور سیکیولر کیا ہیں  ؟
ہم عمومی طور بہت سے لوگوں کے نظریات اور خیالات کے بارے میں بہت سی باتیں سنتے ہیں ۔۔ کہ فلاں اتھیسٹ ہو گیا ہے ؟ فلاں سوشلسٹ ہو گیا ہے ؟ لیکن ان کے حوالے سے ہمارے ذہنوں میں کوئی واضح نقشہ نہیں بن پاتا ۔۔ اسی طرح کچھ اصطلاحات آپس میں گڈ مڈ ہو جاتی ہیں ۔۔ اور انھیں ایک دوسرے سے الگ کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے ۔۔۔
ذیل میں کچھ اصطلاحات کی مختصراََ تفہیم کرنے کی کوشش کی ہے ۔۔۔ اس حوالے سے احباب کی توجہ بھی درکار ہے ۔
اتھیسٹ :
اتھیسٹ کا لفظ ایسے شخص کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔۔ جو خدا یا خداؤں کے تصوّر سے انکار کرتا ہے ۔۔ اور ان کی کسی بھی سطح پر موجودگی کو تسلیم نہیں کرتا ۔۔ اتھیسٹ کسی عقیدے کو نہیں مانتا ۔ اتھیسٹ کے لیے اردو میں ملحد یا دہریے کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے ۔ بنیادی طور پر لفظ " اتھیسٹ" یونانی زبان کے لفظ ایتھیوز سے لیا گیا ہے ۔جس کا مطلب ہے " خداؤں کے بغیر "
ظاہر ہے کہ جب اتھیسٹ خدا کے تصور کا انکار کرتا ہے تو کسی مذہب یا اس سے وابستہ عقائد ، عبادات اور شخصیات کو ماننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔۔
اگناسٹک :
عام طور پر اگناسٹک اور اتھیسٹ کو ہم معنی سمجھا جاتا ہے ۔ لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے ۔ اگناسٹک اس شخص کو کہا جاتا ہے جو خدا کے وجود کے بارے میں یہ کہتا ہے کہ " میں نہیں جانتا کہ خدا وجود رکھتا ہے یا نہیں " ۔۔
یا وہ یہ سمجھتا ہے کہ خدا کے بارے میں جاننا ناممکن ہے ۔۔ اور خدا یا دیوتا چونکہ مادی وجود سے ماورا ہوتے ہیں ۔ اس لیے ہم انھیں کبھی نہیں جان سکتے ۔۔ کہ وہ ہیں یا نہیں ہیں ۔۔ جس طرح اتھیسٹ خدا کے وجود سے کلّی طور پر انکار کرتا ہے ۔۔ اور مزہبی شخص مانتا ہے ۔۔ اس طرح اگناسٹک اس ضمن میں کوئی حتمی فیصلہ صادر نہیں کرتا ۔۔۔ بلکہ ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں متذبذب ہوتا ہے ۔ اردو میں اس کے لیے لاادری کا لفظ استعمال ہوتا ہے ۔۔ جو عربی سے لیا گیا ہے ۔۔
تھیسٹ :
تھیسٹ ایسے شخص کو کہا جاتا ہے جو بہت سے خداؤں یا کم از کم کسی ایک خدا کو مانتا ہو ۔۔ تھیسٹ ��ہ سمجھتا ہے کہ اس کائنات کو کسی نے تخلیق کیا ہے ۔۔ وہ کائنات میں خدائی عمل دخل کا قائل ہوتا ہے ۔۔ اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خدا اس نظامِ کائنات کو چلا رہا ہے ۔۔
تھیسٹ کے لیے مزہبی ہونا ضروری نہیں ہے ۔۔ وہ مزہبی بھی ہو سکتا ہے اور غیر مذہبی بھی ۔۔۔ ممکن ہے کہ وہ کسی مزہب کے عقائد کو تسلیم کرے اور ان پر عمل پیرا ہو ۔۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ مذہب کو جھوٹا اور فضول تصوّر کر کے ۔۔ ترک کردے ۔۔ یا کسی نئے مذہب کی بنیاد رکھ دے ۔۔۔ تھیسٹ کا خدا مزہبی خدا ہوتا ہے یا اس سے مشابہ ہوتا ہے ۔۔۔
ڈیئسٹ :
ڈیئسٹ بھی خدا کے وجود کو تسلیم کرتا ہے ۔۔ لیکن مزہب کو نہیں مانتا ۔۔ اس کے نزدیک مذاہب جھوٹے ہیں ۔۔ اور ان کا اصلی خدا سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔۔ ڈیئسٹ کے مطابق خدا نے اس کائنات کو بنایا ہے اور اس میں ارتقاء کے فطری قوانین رکھ دیے ہیں ۔۔۔ اس کے بعد کائنات اس کی مداخلت کے بغیر خودکار طریقے سے جاری و ساری ہے ۔۔۔ اور اب خدا اس میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتا اور نہ ہی وہ اس کائنات کو چلا رہا ہے ۔۔۔ اب اس کائنات کو وہ فطری قوانین چلا رہے ہیں ۔۔ جو تخلیق کے وقت اس میں رکھ دیے گئے تھے ۔۔۔۔
اس کی مثال ایک گھڑی سے دی جا سکتی ہے ۔۔ جسے چابی دی گئی ہو اور وہ خودکار طریقے سے چلتی رہے بغیر کسی بیرونی مداخلت کے ۔۔۔ ڈئیسٹ کائنات کو فطری قوانین کی روشنی میں پرکھتے ہیں ۔۔۔ اور خدا کو ماننے کے باوجود لادین قرار دیے جاتے ہیں ۔۔۔
لبرل :
مذہبی بنیادوں پر لبرل کا مطلب ایسا شخص ہے جو روایتوں کا اسیر نہ ہو بلکہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تجدید اور ترمیم کا حامی ہو ۔۔ قدامت پسندی کے خلاف ہو ۔۔
لبرل کی اصطلاح مختلف شعبوں کے لیے استعمال ہوتی ہے ۔ مذہب ، سیاست ، سماجیات اور معیشت وغیرہ ۔۔ لیکن اس کا مفہوم یکساں ہی ہے کہ لبرل کسی چیز کو اس کی بنیاد سے تبدیلی کا خواہاں نہیں ہوتا ۔۔ بلکہ بنیاد کو برقرار رکھتے ہوئے اصلاح پسند ہوتا ہے ۔۔ اور کسی بھی عقیدے اور مذہب سے تعلق رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو دوسروں کے لیے بھی برداشت اور تحمل رکھتا ہے اور ان کے عقائد اور خیالات کا احترام کرتا ہے ۔۔
بنیاد پرست :
بنیاد پرست Fundamentalist کا اردو ترجمہ ہے ۔۔ عمومی طور پر یہ لفظ مذہبی لوگوں کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔ لیکن اپنے مفہوم کے اعتبار سے یہ کسی بھی شعبے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے ۔ اور اس کا دائرہء کار وسیع ہے ۔ بنیاد پرست ایک ایسا شخص ہوتا ہے جو اپنے عقائد و نظریات اور قوانین کو من وعن مانتا ہے ۔ اور ان پر عمل پیرا ہوتا ہے ۔۔ اور ان میں سرِ مو انحراف برداشت نہیں کرتا ۔ جدّت اور تبدیلی سے گریز کرتا ہے ۔۔ وقت اور حالات کے ساتھ ان عقائد و نظریات اور قوانین میں ہونے والی تبدیلیوں کو مسترد کر کے بنیادی دستاویز یا اصول و قواعد پر اصرار کرتا ہے ۔۔ اس میں لچک نہیں ہوتی ۔۔ اس لیے اسے فی زمانہ منفی رحجان سمجھا جاتا ہے ۔۔
مارکسسٹ :
مارکسسٹ اس شخص کو کہا جاتا ہے جو جرمن فلاسفر ، معیشت دان اور ماہرِ سماجیات کارل مارکس کے نظریات کا پیروکار ہو ۔۔
مارکسسٹ انسانی تاریخ اور سماجی ارتقاء کی مادی توجیح کرتے ہیں ۔۔ اور اسے طبقاتی کشمکش کے تناظر میں دیکھتے ہیں ۔۔ معیشت ان کے نزدیک بنیادی عنصر ہے جس کے گرد پورا معاشرہ اور اس کے تمام ادارے تشکیل پاتے ہیں ۔۔ انسانی محنت اور سرمائے کی سائنسی وضاحت کرتے ہوئے ۔۔ سرمایہ دارانہ نظام کو استحصالی اور فرسودہ سمجھتے ہیں ۔۔ اور اس کے خاتمے کے لیے انقلاب کو لازمی قرار دیتے ہیں ۔۔ اور اس کے لیے عملی جدوجہد کرتے ہیں ۔۔ ذرائع پیداوار پر نجی ملکیت کو تمام مسائل کی جڑ قرار دیتے ہیں ۔۔ اور منافع اور سرمائے کو مزدوروں کی غیر ادا شدہ اجرت کہتے ہیں ۔۔
ویسے تو ماکسزم کا دائرہ تمام شعبوں تک پھیلا ہوا ہے ۔۔ لیکن معیشت کو بنیاد سمجھنے کی وجہ سے ان کے مباحث میں معیشت کو اوّلیت حاصل رہتی ہے ۔ اور تمام تجزیے اور تبصرے اسی بنیاد پر کیے جاتے ہیں ..
تاریخی اور جدلیاتی مادیت کے فلسفہ کے تحت ، مارکسسٹ(کیمونسٹ) کا ملحد ہونا ضروری ہے جبکہ ملحد کیلئے مارکسسٹ ہونا ضروری نہیں ہے ۔۔۔۔۔
پریگمیٹک :
پریگمیٹک ایک ایسا شخص ہوتا ہے ۔۔ جو نظریات اور خیالات کو اس وقت قبول کرتا ہے جب وہ عملی ہوں اور نتائج دیں ۔۔ اردو میں اسے عملیت پسند یا نتائجیت پسند کہہ سکتے ہیں ۔۔
پریگمٹزم کی تحریک فلسفیانہ بنیادوں پر 1870 میں امریکہ میں شروع ہوئی ۔۔۔ پریگمیٹک شخص کے مطابق تمام نظریات و عقائد کو عملی طور پر پرکھنا چاہیے ۔۔ اگر عملی طور پر وہ کامیاب رہتے ہیں تو انھیں قبول کیا جائے ۔۔۔ خیالات و نظریات کی درست جانچ پڑتال عمل میں ہوتی ہے ۔۔ اور عمل میں ان کی کامیابی ہی ان کی قدر کا تعین کرتی ہے ۔۔۔
سیکولر :
سیکولر سے مراد ایسا شخص ہے جس کا مذہب یا روحانیت سے کوئی تعلق نہ ہو ۔۔ اور وہ ان معاملات سے لاتعلق ہو ۔۔ سیکولر کی اصطلاح عمومی طور پر ان ممالک کے لیے استعمال ہوتی ہے ۔۔ جہاں ملکی قوانین جمہوری ہوتے ہیں ۔۔ اور انسان کے تاریخی تجربات اور ضروریات و مسائل کو مدِنظر رکھ کر بنائے جاتے ہیں ۔۔ اور ان کا مذہب روحانیت اور مذہبی کتب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔۔ سیکولر کو مذہب دشمن نہیں کہہ سکتے ۔۔ مذہب سے غیر متعلق کہہ سکتے ہیں ۔۔ جس طرح مسجد مذہبی جگہ ہے ۔۔ جبکہ پارک سیکولر ہے ۔۔۔ اس کا مذہب سے کسی قسم کا تعلق نہیں ہے -
4 notes · View notes
Link
New post in Pakistani Replica & online shopping: مشورہ کے عام اصول۔۔۔ کیونکہ مشورہ بھی امانت ہے۔۔۔ جب بھی کوئی شخص ہم سے مشورہ مانگے۔۔۔ اس کا مطلب ہے وہ ہماری ایمانداری اور قابلیت پر اعتماد کررہا ہے۔۔۔ اب ایسے موقع پر ایمانداری کے کچھ اصول ہیں۔۔۔ ان اصولوں پر بنا ہچکچاہٹ عمل کرنا ہی درست مشورہ ہے۔۔۔ اصول نمبر 1: اگر پوچھے گئے مشورے پر آپ کو عبور نہیں۔۔۔ وہ آپ کی قابلیت کا میدان نہیں۔۔۔ یا فلحال آپ کی معلومات مکمل نہیں تو ''لاادری'' یعنی میں نہیں جانتا کہنے سے کبھی مت گھبرائیں۔۔۔ اس سے آپ کی عزت میں کوئی کمی نہ ہوگی۔۔۔ اصول نمبر 2: اگر پوچھے گئے مشورے سے۔۔۔ آپ کو اپنا ذاتی ایجنڈا بھی پورا ہوتا نظر آتا ہو۔۔۔ تب بریک لگائیں۔۔۔ ذہن خالی کیجیے۔۔۔ اور اخلاص کے ساتھ محض پوچھنے والے کا مسلہ حل کیجیے۔۔۔ اصول نمبر 3: اگر پوچھے گئے مشورے پر آپ خود پہلے سے کوئی کام کرنے والے تھے۔۔۔ اب گھبرائیں ہرگز نہیں۔۔۔ جھوٹ بولنے یا مس گائیڈ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔۔۔ جو آپ نے پہلے ہی سوچ رکھا ہے اس کی رفائن صورت سامنے رکھ دیجیے۔۔۔ اب ممکن ہو تو وہ آپ کے مشورے سے استفادہ کرلیں۔۔۔ اور ممکن ہو تو آپ دونوں مل کر اس پر کام کرلیں۔۔۔ اصول نمبر 4: مشورہ دیتے وقت سامنے والے کی صلاحیتوں کو کم ہرگز نہ سمجھیں۔۔۔ اپنے ماضی کے تجربات کی بجائے۔۔۔ حال کی صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے مشورہ دیجیے۔۔۔ اصول نمبر 5: مشورہ دیتے وقت۔۔۔ اپنی عمر، تجربے، کلاس، اور علم کا رعب مت جھاڑیں۔۔۔ محبت، شفقت اور عزت سے دیا گیا مشورہ ہی قبول کیا جاتا ہے۔۔۔ https://t.me/ladie1/625
0 notes
amirbaesi · 6 years
Text
نگرانی‌ها در بین خلق الله متفاوت است. مومنی با ناراحتی بسیار این بیت را سروده: کابوس من این است که در روز قیامت حوری شوی و قسمت مؤمن تری از من لاادری
نگرانی‌ها در بین خلق الله متفاوت است. مومنی با ناراحتی بسیار این بیت را سروده: کابوس من این است که در روز قیامت حوری شوی و قسمت مؤمن تری از من لاادری
— شراب ناب (@sharabnab) July 8, 2018
from Twitter https://twitter.com/sharabnab July 08, 2018 at 09:07PM via IFTTT
0 notes
lhoomanl · 4 years
Photo
Tumblr media
‏‎She was a beauty who never wanted the prince. She wanted the beast. . . . #لاادری #بهروز_و_زینت_الملوک (۲ از ۶) #مدار_صفر_درجه #حسن_فتحی #شبکه_یک_سیما ی ج.ا.ا . ۱۳ / #فروردین / ۹۹ . . . . #درباره_نسوان #عهد نابستن از آن به که ببندی و نپایی #عشق #سریال_مدار_صفر_درجه #پیر_داغر #لعیا_زنگنه #زنان #زن #نسوان #فمینیسم #خیانت #فردین_خلعتبری #سیزده_به_در #روز_طبیعت #ازدواج #پول #ابوالفضل_بهرام_زند #بهرام_زند #اذان_صبح #باران #زیبایی #زن_زیبا #مردستیزی #مردها‎‏ https://www.instagram.com/p/B-cP7jpDQ0V/?igshid=zm6psfa6m3x4
0 notes
lhoomanl · 3 years
Photo
Tumblr media
‏‎. 🟢 به خدا نمی‌توان اعتقاد داشت؛ چون یک "موجود" نیست. تنها می‌توان یک "موجود" را تجربه کرد و بدان معتقد یا نامعتقد شد؛ حال آنکه خداوند یک موجود نیست یعنی نمی‌تواند یک موجود باشد. خدا را نه می‌توان دید، نه می‌توان لمس کرد و نه می‌توان تجربه کرد؛ پس نمی‌تواند متعلق "اعتقاد" باشد. اما ایمان چیزی‌است که به یک امر تعلق می‌گیرد. ایمان فقط و فقط به یک چیز تعلق می‌گیرد که در واقع آن یک چیز، "چیز" نیست؛ آن "غيب" است. اما غیب چیست؟ نمی‌دانیم! پس اگر نمی‌دانیم چیست؛ پس چگونه بدان ایمان داشته باشیم؟ اساساً خود ایمان یعنی چه؟ اگر ایمان، باور جازم نیست؛ پس چیست؟ . ⚪ ایمان، گشودگیِ توأم با "پروا"ست. گشودگی به جانب چیزی که نمی‌دانیم چیست. ایمان، باز بودن است و در مقابلِ اعتقاد که جازم و بسته است، قرار دارد. ایمان گشوده بودن به ساحتی‌است که نمی‌دانیم چیست و چون نمی‌دانیم همواره "پروا" و دلهره‌ای داریم. مؤمن نسبت به "غيب" آسوده‌خاطر حرف نمی‌زند، خیلی مطمئن سخن نمی‌گوید. مؤمن دائماً در "خوف و رجا" است، این خوف و رجا محصول نامعلوم بودن غیب است. غیب نامعلوم است و چون نامعلوم است بدان "غيب" می‌گویند. ایمان، ایمان به غیب است و اگر ایمان، به "خدا" هم تعلق می‌گیرد، برای آن است که خدا نیز غیب و بلکه "غيب الغيوب" است. . 🔴 مؤمنان، کسانی هستند که غیب را انکار نمی‌کنند و به رغم نشناختن آن، بدان ایمان دارند، تنها یک انسان جاهل چیزی را که نمی‌شناسد انکار می‌کند. مؤمنان نمی‌دانند غیب چیست؛ اما بدان ایمان دارند، یعنی به جانب آن گشوده هستند و پروای آن را دارند. این گشودگی به جانب غیب برای آن است که انسان بتواند خود را به جانب لايتناهی باز نگه دارد. انسانی که به خدا اعتقاد دارد، راه را به ورود امر لايتناهی می‌بندد. امر لايتناهی برای آنکه ما را در بر گیرد، نیاز به گشودگی ما دارد. ایمان این گشودگی‌است. . . . #اصول_فقه_فتیانی #اکبر_جباری #نشر_پرسش . ۲۵ / #بهمن / ۹۹ . . . #اعتقاد #اعتقادات #معتقد #ایمان #مؤمن #مومن #مؤمنین #مؤمنان #اسلام #مسلمان #وجود #موجود #واجب_الوجود #غیب #غیب_الغیوب #خدا #تقوا #خداناباوری #خداپرستی #بت_پرستی #بت_پرست #آتئیسم #آتئیست #آگنوستیک #ندانمگرا #لاادری‎‏ https://www.instagram.com/p/CLPYyQ3jnhD/?igshid=2ibf6cdzwesv
0 notes