Tumgik
#رضامندی
apnibaattv · 1 year
Text
ایران اور سعودی عرب تعلقات کی بحالی پر رضامندی کے بعد کیا توقع رکھیں | خبریں
تہران، ایران – ایران اور سعودی عرب نے اتفاق کیا ہے۔ سفارتی تعلقات کی بحالی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین کی ثالثی میں ہونے والے اس معاہدے میں جس کے وسیع پیمانے پر نتائج برآمد ہو سکتے ہیں لیکن اس پر قائم رہنا اہم چیلنج ثابت ہو گا۔ جمعے کو بیجنگ میں ہونے والے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ملاقات کریں گے۔ سفارتی مشن پر تبادلہ خیال دو مہینوں کے اندر، سات سال کی دراڑ کے خاتمے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 5 days
Text
میرے گاؤں کے نفاست علی نے جی بھر کر چودا
قسط 04
اس نے مجھے زور جکڑ لیا اور میں کوشش کرتی رہی اسکی گرفت سے نکلنے کی مگر اس نے مجھے نہیں چھوڑ تھا سالا گانڈ چودنے پہ کچھ برا لگا تھاا ذرا دیر بعد اس نے مجھ سے پوچھا کہ تکلیف کم ہوئی میں نے کہا ہاں مگر آپ اس کو نکال کر وہیں ڈالیں جہاں پہلے تھا مگر اس نے انکار کردیا تھا
Tumblr media
مجھے گانڈ میں وہ مزہ نہیں مل رہا تھااور کہا ابھی نہیں تھوڑی دیر میں میں خاموش ہوگئی میں نے خود کو پورا اسکے حوالے کیا ہوا تھا اس نے میری رضامندی دیکھ کر اپنا کام شروع کردیا اور جھٹکے دینا شروع کیے اور پھر پوری رفتار میں ایکبار پھر سے آگیا میرے بوبز بری طرح سے ہل ہل کر میرے چہرے سے ٹکرا رہے تھے
Tumblr media
اور میں بھی پوری ہل رہی تھی میں نے کہا ایسے مزہ نہیں آرہا ہے بہت ہل رہی ہوں پلیز میں تو اس نے کہا چلو نیچے زمین پر مجھے زمین پر لاکر اس نے پیٹ کے بل مجھے بیڈ پر اسطرح لٹایا کہ میرے گھٹنے زمین پر لگے تھے اب وہ بھی اسی پوزیشن میں آگیا اور پھر سے لوڑا میری گانڈ میں داخل کیا تھا
اب اس نے پورا لوڑا اندر ڈال کر مزید کنواری گانڈ کو گہرا کرنے کی کوشش کی اور اندر لوڑا کو رکھ کر ہی دباؤ ڈالا جس سے ایک بار پھر میری چیخیں نکلنا شروع ہوگئی تھیں بالاخر اسکا وقت پورا ہونے لگااس نے مجھ سے کہا میں تمہاری گانڈ میں ہی منی نکال رہا ہوں
Tumblr media
نہیں تو تم ماں بن سکتی ہو میں نے کوئی جواب نہیں دیا اس نے پورا لوڑا گانڈ میں گھسیڑا اور لوڑا نے منی اگلنا شروع کردی تھی میری گانڈ فل بھر دی اس نےمیری زندگی اتنی حسیں ہوتی جا رہی تھی کہ کیا بتاؤں دن بدن خشیوں میں اضافہ ہوتا گیا وقت اپنی فطری منزل کی جانب رواں دواں تھا
ہماری پیار کا صرف نفاست علی کےصرف دو دوستوں قیصر اور سرادر کے علاوہ کسی کو پتا نہیں تھا وہ اپنے دوستوں سے میری بات کرواتا میں اس کی پیار میں دیوانی ہو گئی تھی وہ جتنے پیسے بھی مانگتا میں جہاں سے بھی لیتی مگر اس کو وقت پر دیتی وہ کبھی چھوٹی سے چھوٹی بات پر بھی ناراض نا ہوتا نہ کبھی مجھے اس کو منانے کا بہانہ ملتا وہ اپنے وقت کا ہیرا تھا جس کا شوق صرف مجھے تھا مجھے اس کی ضرورت تھی
Tumblr media
صرف میں ہی اسے پانا چاہتی تھی اسے کھونے سے پہلے میں اپنی جان دے دیتی ہم نادان لڑکیاں جب چاہتی ہیں تو اس طرح ہی چاہتی ہیں ایک دن اس کے دوست قیصر نے پتہ نہیں کس سے میرے ابا کا نمبر لیا تھا اور کال کر کے کہا کہ تمہاری بیٹی فلاں لڑکے سے پیار کرتی ہے اس کے بنا نہیں رہ سکتی وہ حالانکہ شادی شدہ ہے میرے ابا نے گھر آ کرفل مچا دی اور گھر والا سیل امی کو کہا کہ کومل کو نہیں دینا
لیکن مجھے تو نفاست علی نے سیل لے کر دیا ہوا تھا مگر شادی شدہ والی بات تو ایک دم میرے دل میں بیٹھ گئی کیا نفاست علی واقعی شادی شدہ تھا میں نے نفاست علی سے پوچھا تو وہ کہنے لگا کہ قیصر ایسے ہی بکواس کرتا رہتا ہے تمہیں مجھ پر یقین نہیں ہے کیا اس طرح اسکی میٹھی میٹھی باتوں کے بہکاوے میں آکر میں شادی شدہ والی بات بالکل بھول ہی گئی اب امی ابا مجھ سے ناراض رہنے لگے
Tumblr media
مگر میں اس کی پیار میں اتنی جنونی ہو چکی تھی کہ اس بات پرتوجہ ہی نہ دیا میں بتانا بھول گئی کہ اس بات پر مجھے گھر والوں نے بہت مارا حتی کہ ان کے پاس ایسا کوئی ثبوت بھی نہیں تھا کہ ان کو شک ہوتا میرے ابا ویسے ہی سخت مزاج تھے میرے ماموں کے بیٹے کی اب شادی تھی ہم سب گھر والے ادھر گئے ہوئے تھے تو نفاست علی نے بیت ضد کی کہ مجھے ملو
میں نے وہاں ایک پکی سہیلی بنائی ہوئی تھی میں اس کے گھر رات کو نفاست علی کو لے گئی تھی سہیلی کے گھر اس رات کوئی بھی نہیں تھا مجھے چدانی تھی اس رات نفاست علی سے میری دوسرے ملاقات تھی اس سے بہت دل کی باتیں ہوئیں دل کی ایک بار پھر سے پیار کے عہد و پیماں ہوئے باتوں ہی باتوں میں وہ میری تعریف کرنے لگا
Tumblr media
اس نے میرے ہاتھ پر اپنا ہاتھ رکھتے ہوئے کہا – سچ میں نرم تم بہت خوبصورت ہووہ دھیرے دھیرے میرا ہاتھ رگڑ رہا تھا ادھرپھدی گیلی ہو رہی تھی کبھی کبھی اس کی انگلیاں میری چنی ران کو بھی چھو جاتی جس سے میری پیاسی جوانی میں ایک بجلی سی دوڑ جاتی
اب میں مدہوش سی ہو رہی تھی مگر پھر بھی اپنے اوپر قابا رکھنے کا ڈرامہ کر رہی تھی جسے وہ سمجھ چکا تھاپھر اس نے ہاتھ اوپر اٹھانا شروع کیا اور اس کا ہاتھ میرے بازو سے ہوتا ہوا میرے ریشمی بالوں میں گھس گیا میں چپ چاپ بیٹھی مست مست ہو رہی تھی اور میری سانسیں اور زیادہ گرم ہو رہی تھی
Tumblr media
اس کا ایک ہاتھ میری گانڈ والی سائیڈ پر میرے بالوں میں چل رہا تھا اور وہ میری تعریف پہ تعریف کئے جا رہا تھا پھر دوسرے ہاتھ سے اس نے میری گال کو پکڑا اور چہرہ اپنی طرف کر لیا تھا میں جان گئی کیا کرنا چاہتا ہےمیں نے بھی اپنا ہاتھ اپنی گال پر اس کے ہاتھ پر رکھ دیا
اس نے اپنے رس بھرے لپس کو میرے لپس پر رکھ دیا اور میرے لپس کا رس چوسنا شروع کر دیامجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ کب میں اس کا ساتھ دینے لگی تھی پھر اس نے مجھے اپنی طرف کھینچ لیا تھا اور مجھے اپنی مردانہ گرمی والی گود میں بٹھا لیا اب میرے دونوں نپلز اس کی چھاتی سے دب رہے تھے
Tumblr media
اور کواری بڑھنے لگی تھی اس کا ہاتھ اب کبھی میری چکنی گانڈ پر کبھی بالوں میں کبھی گالوں میں اور کبھی میرے بوبز پر چل رہا تھا میں بھی اس کے ساتھ کس کر چپک چکی تھی اور اپنے ہاتھ اس کی پیٹھ اور بالوں میں گھما رہی تھی پندرہ سے بیس منٹ تک ہم دونوں ایسے ہی ایک دوسرے کو چومتے چوستے چاٹتے رہے تھے
Tumblr media
پھر اس نے مجھے اپنی باہوں میں اٹھا لیا اور بیڈروم کی طرف چل پڑا اس نے مجھے زور سے بیڈ پر پھینک دیا اور پھر میری ٹانگیں پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیا وہ میری دونوں ٹانگوں کے درمیان کھڑا تھا پھر وہ میرے اوپر لیٹ گیا اور پھر سے مجھے چومنے لگا اسی دوران اس نے میرے بالوں میں سے ہیئر رنگ نکال دیا جس سے بال میرے چہرے پر بکھر گئے
مجھے یہ سب بہت اچھا لگ رہا تھا اب تو میں بھی شہوت کی آگ میں ڈوبے جا رہی تھی پھر اس نے مجھے پکڑ کر کھڑا کر دیا اور میری قمیض کو اوپر اٹھایا اور اتار دیا میری بریزر میں سے میرے سفید دودھ جیسے پہلے ہی آزاد ہونے کو پھر رہے تھے وہ بریزر کے اوپر سے ہی میرے بوبز مسل رہا تھا اور چوم رہا تھا
Tumblr media
پھر اس کا ہاتھ میری تنگ پجامی تک پہنچ گیا جس کا ناڑا کھینچ کر اس نے کھول دیا
میری پجامی بہت ٹائیٹ تھی جسے اتارنے میں اسے بہت مشکل ہوئی مگر پجامی اتارتے ہی وہ میرے گول گول خوار پھدی کے درازدیکھ کر خوش ہو گیا اب میں اس کے سامنے بریزر اور پینٹی میں تھی اس نے میری ٹانگوں کو چوما اور پھر میری گانڈ تک پہنچ گیامیں الٹی ہو کر لیٹی تھی اور وہ میرے خوارپھدی کے لپسوں کو زور زور سے چاٹ اور مسل رہا تھا
اب تک میری شرم اور خوف دونوں غائب ہو چکے تھے اور پھر جب اپنے پیار کے سامنے ننگی ہو ہی گئی تھی تو پھر چدائی کے پورے مزے کیوں نہیں لیتی بھلا میں پیچھے مڑی اور چدائی کے لیئے فل گھوڑی بن کر اس کی پینٹ جہاں پر لوڑا تھا پر اپنا چہرہ اور گالے رگڑنے لگی میں نے اس کی شرٹ کھولنی شروع کر دی تھی جیسے جیسے میں اس کی شرٹ کھول رہی تھی اس کی چوڑی اور بالوں سے بھری چھاتی سامنے آئی
Tumblr media
میں اس پر دھیرے دھیرے ہاتھ پھیرنے لگی اور چومنے لگی دھیرے دھیرے میں نے اس کی شرٹ کھول کر اتار دی وہ میرے ایسا کرنے سے بہت خوش ہو رہا تھا مجھے تو اچھا لگ ہی رہا تھا میں بہت ہاٹ مست ہوتی جا رہی تھی
میرے ہاتھ اب اس کی پینٹ تک پہنچ گئے تھے میں نے اس کی پینٹ کھولی اور نیچے سرکا دی اس کا لوڑا انڈروئیر میں کسا ہوا تھا ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے انڈرویئر پھاڑ کر باہر آ جائے گا اب اس طرح کا لن ہی مانگ رہی تھی
میں نے اس کی پینٹ اتار دی
Tumblr media
میں نے اپنی ایک اوںگلی اوپر سے اس کے انڈرویئر میں گھسا دی اور نیچے کو کیااس سے اس کی بالوں والی جگہ جو اس نے بالکل صاف کی ہوئی تھی دکھائی دینے لگی میں نے اپنا پورا ہاتھ اندر ڈال کر انڈرویئر کو نیچے کھینچااس کا ساڑھے سات انچ کا لوڑا میری انگلیوں کو چھوتے ہوئے اچھل کر باہر آ گیا اور سیدھا میرے منہ کے سامنے ہلنے لگا موٹا لن تھا
اور سرا بھی موتا تھا اتنا بڑا لوڑا اچانک میرے منہ کے سامنے ایسے آیا کہ میں ایک بار تو ڈر گئی اس کا بڑا سا اور لمبا سا لوڑا مجھے بہت پیارا لگ رہا تھا اور وہ میری پیاس بھی تو بجھانے والا تھامیرے لپس اس کی طرف بڑھنے لگے اور میں نے اس کے ٹوپے کو چوم لیا میرے ہونٹوں پر گرم گرم احساس ہوا جسے میں مزید محسوس کرنا چاہتی تھی تبھی نفاست علی نے بھی میرے بالوں کو پکڑ لیا
اور میرا سر اپنے لوڑا کی طرف دبانے لگامیں نے منہ کھولا اور اس کا لوڑا میرے منہ میں سمانے لگا اس کا لوڑا میں مکمل اپنے منہ میں نہیں گھسا سکی مگر جو باہر تھا اس کو میں نے ایک ہاتھ سے پکڑ لیا اور مسلنے لگی نفاست علی بھی میرے سر کو اپنے لوڑا پر دبا رہا تھا اور اپنی گانڈ ہلا ہلا کر میرے منہ میں اپنا لوڑا گھسےڑنے کی کوشش کر رہا تھا
Tumblr media
تھوڑی ہی دیر کے بعد اس کے دھکوں نے زور پکڑ لیا اور اس کا لوڑا میرے گلے تک اترنے لگا میری تو حالت بہت بری ہو رہی تھی کہ اچانک میرے منہ میں جیسے سیلاب آ گیا ہو میرے منہ میں ایک مزیدار چیز گھل گیا تب مجھے سمجھ میں آیا کہ نفاست علی فارغ ہو گیا ہےتبھی اس کے دھکے بھی رک گئے اور لوڑا بھی ڈھیلا ہونے لگا اور منہ سے باہر آ گیااس کا مال اتنا زیادہ تھا کہ میرے منہ سے نکل کر گردن تک بہہ رہا تھا
کچھ تو میرے گلے سے اندر چلا گیا تھا اور بہت سارا میرے چھاتی تک بہہ کر آ گیا میں بےسدھ ہوکر پیچھے کی طرف لیٹ گئی اور وہ بھی ایک طرف لیٹ گیا اس درمیان ہم تھوڑی رومانی باتیں کرتے رہےتھوڑی دیر کے باڑ وہ پھر اٹھا اور میرے دونوں طرف ہاتھ رکھ کر میرے اوپر جھک گیا پھر اسن مجھے اپنے اوپر کر لیا اور میری بریزر کی ہک کھول دی میرے دونوں بوبز آزاد ہوتے ہی اس کی چھاتی پر جا گرے
Tumblr media
اس نے بھی بغیر دیر کئے دونوں بوبز اپنے ہاتھوں میں تھام لئے اور باری باری دونوں کو منہ میں ڈال کر چوسنے لگا
وہ میرےممے کو کو بڑی بری طرح سے چوس رہا تھا میری تو جان نکلی جا رہی تھی میرے مممو کا رسپان کرنے کے بعد وہ اٹھا اور میری ٹانگوں کی طرف بیٹھ گیا اس نے میری پینٹی کو پکڑ کر نیچے کھینچ دیا اور دونوں ہاتھوں سے میری ٹانگیں پھیلا کر کھول دیوہ میری رانوں کو چومنے لگا اور پھر اپنی زبان میری خوار پھدی پر رکھ دی میرے بدن میں جیسے بجلی دوڑنے لگی
میں نے اس کا سر اپنی دونوں رانوں کے بیچ میں دبا لیا اور اس کے سر کو اپنے ہاتھوں سے پکڑ لیا اس کا لوڑا میرے پیروں کے ساتھ چھو رہا تھا مجھے پتہ چل گیا کہ اسکا بڑالوڑا پھر سے تیار ہیں اور سخت ہو چکا ہے میں نے نفاست علی کی ببازو پکڑی اور اوپر کی اور کھینچتے ہوئے کہا میری جان میرے اوپر آ جاؤ نفاست علی۔
(جاری ہے)
Tumblr media
2 notes · View notes
urduchronicle · 2 months
Text
کسان ایک بار پھر دہلی پر چڑھ دوڑے، مودی حکومت قلعہ بند، دہلی کے راستے سیل
ہزاروں کسانوں نے فصلوں کی یقینی قیمت کے حصول کے لیے پڑوسی ریاستوں سے بھارت کے دارالحکومت دہلی کی طرف مارچ شروع کردیا۔ 2020 میں، کسانوں نے متنازعہ زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دہلی کی سرحدوں پر ڈیرے ڈالے تھے۔ حکومت کی جانب سے قوانین کو منسوخ کرنے پر رضامندی کے بعد ایک سال تک جاری رہنے والا احتجاج – جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے – کو ختم کر دیا گیا۔ اب کسان ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 3 months
Text
اسرائیل اور حماس قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی معاہدے پر متفق ہوگئے؛ قطر - ایکسپریس اردو
حماس اور اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر آمادگی ظاہر کردی، قطر (فوٹو: فائل) دوحہ: قطر نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا سمیت دیگر فریقین کی ثالثی کے نتیجے میں اسرائیل اور حماس سیز فائر معاہدے کے قریب پہنچ گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں قطر، امریکا، مصر اور اسرائیل کے حکام کے درمیان غزہ پر ہونے والی ملاقات میں اہم امور طے پاگئے اور اسرائیل نے جنگ بندی پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 3 months
Text
سائفر کیس ہماری سیاسی، سفارتی اور قانونی تاریخ کا تلخ باب
Tumblr media
گزشتہ روز آنے والے فیصلے میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور یہ سزا ایسے موقع پر سنائی گئی جب ایک ہفتے بعد ملک میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے اندر اس مقدمے کی سماعت کرنے والے خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ اس دوران ملزمان، جو اب سزا یافتہ مجرم ہیں، ٹرائل سے متعلق اپنے حقوق سے انکار پر احتجاج کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ دو مواقع پر اسی کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم دیا تھا اور ہر بار کیس کو چلانے میں طریقہ کار کی بے ضابطگیوں کو نوٹ کیا گیا تھا۔ ایسا نہیں لگتا کہ تیسری مرتبہ یہ مقدمہ مختلف طریقے سے چلا ہے اور بہت سے مبصرین کا کہنا ہے کہ جب بھی اس فیصلے پر اپیل ہو گی تو شاید اعلیٰ عدالتیں خصوصی عدالت کے فیصلے کی توثیق نہ کریں۔
Tumblr media
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ماضی میں ہونے والی سرزنش کو دیکھتے ہوئے یہ سوال بنتا ہے کہ خصوصی عدالت اس معاملے کو اتنی عجلت میں ختم کر کے کیا حاصل کرنا چاہتی تھی۔ اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ دونوں سیاستدانوں کے خلاف سزائے موت مانگی گئی تھی، صورتحال کئی زیادہ تحمل کی متقاضی تھی۔ اس کے بجائے گزشتہ ہفتے کے آخر میں کچھ عجیب و غریب پیش رفت ہوئی۔ جج نے مدعا علیہان کے لیے ان کی رضامندی کے بغیر سرکاری وکیل مقرر کیا اور بعد میں مبینہ طور پر مدعا علیہان کو استغاثہ کے گواہوں سے جرح کرنے کا حق نہیں دیا گیا۔ اسی دوران دونوں ملزمان کی جانب سے مقرر کردہ قانونی ٹیموں نے شکایت کی کہ انہیں بار بار کارروائی تک رسائی سے روکا گیا۔ مقدمہ نمٹانے کے لیے پیر کے روز ایک تیز رفتار اور طویل سماعت ہوئی جو رات گئے تک جاری رہی۔ ہر چیز سے ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے اور فیصلہ سنانے کے لیے کسی قسم کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی ہو۔
کبھی عمران خان نے ایک بڑے جلسے میں خطاب کے دوران پوڈیم سے کاغذ لہراتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اپنی حکومت کے خلاف ایک سازش کا پردہ فاش کیا ہے، اس دن سے لے کر ریاستی راز افشا کرنے میں انہیں مجرم ٹھہرائے جانے تک سائفر کا معاملہ ہماری سفارتی، قانونی اور سیاسی تاریخ کے ایک تلخ دور کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس تنازع کے فوری نتائج کے طور پر ہم نے دیکھا کہ امریکا کے ساتھ پہلے سے ہی خستہ حال تعلقات بغیر کسی وجہ کے مزید بگڑ گئے۔ سیاسی طور پر دیکھا جائے تو پاکستان تحریک انصاف کے لیے عوامی ہمدردی حاصل کرنے میں سازش کے بیانیے سے زیادہ فائدہ مند تو معاشی معاملات سنبھالنے میں ان کے مخالفین کی ناکامی ثابت ہوئی۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف جو بھی مقدمہ ہو، اسے جلد بازی میں نمٹا کر ناقابل تلافی طور پر کمزور کر دیا گیا ہے۔ اس سے کیا فائدہ ہوا؟ اس ڈرامے میں تمام کرداروں کی طرف سے دکھائی جانے والے کم نظری پر حیرانی ہی ہوتی ہے۔
یہ اداریہ 31 جنوری 2024ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
0 notes
hassanriyazzsblog · 4 months
Text
🌹🌹𝗧𝗛𝗘 𝗗𝗘𝗠𝗔𝗡𝗗 𝗙𝗢𝗥 𝗝𝗨𝗦𝗧𝗜𝗖𝗘.
♦️ *_"A journey towards excellence"_* ♦️
✨ *Set your standard in the realm of*
*love !*
*(اپنا مقام پیدا کر...)*
؏ *تم جو نہ اٹھے تو کروٹ نہ لے گی سحر.....*
🔹 *100 PRINCIPLES FOR PURPOSEFUL*
*LIVING* 🔹
7️⃣5️⃣ *of* 1️⃣0️⃣0️⃣
*(اردو اور انگریزی)*
💠 𝗧𝗛𝗘 𝗗𝗘𝗠𝗔𝗡𝗗 𝗙𝗢𝗥 𝗝𝗨𝗦𝗧𝗜𝗖𝗘:
𝗧𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝗼𝗻𝗰𝗲 𝘁𝗼𝗼𝗸 𝗮 𝗹𝗼𝗮𝗻 𝗳𝗿𝗼𝗺 𝗮 𝗺𝗮𝗻 𝗶𝗻 𝗠𝗮𝗱𝗶𝗻𝗮𝗵. 𝗧𝗵𝗲𝗻 𝗼𝗻𝗲 𝗱𝗮𝘆, 𝘁𝗵𝗶𝘀 𝗺𝗮𝗻 𝗰𝗮𝗺𝗲 𝗮𝗻𝗱 𝘂𝘀𝗲𝗱 𝗵𝗮𝗿𝘀𝗵 𝗹𝗮𝗻𝗴𝘂𝗮𝗴𝗲 𝘄𝗵𝗶𝗹𝗲 𝗱𝗲𝗺𝗮𝗻𝗱𝗶𝗻𝗴 𝘁𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝘁𝗼 𝗽𝗮𝘆 𝗼𝗳𝗳 𝗵𝗶𝘀 𝗱𝗲𝗯𝘁. 𝗧𝗵𝗲 𝗰𝗼𝗺𝗽𝗮𝗻𝗶𝗼𝗻𝘀 𝗼𝗳 𝘁𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁 𝗼𝗳 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺ﷺ 𝘄𝗮𝗻𝘁𝗲𝗱 𝘁𝗼 𝗽𝘂𝗻𝗶𝘀𝗵 𝗵𝗶𝗺 𝗳𝗼𝗿 𝗵𝗶𝘀 𝗶𝗻𝘀𝗼𝗹𝗲𝗻𝗰𝗲. 𝗕𝘂𝘁 𝘁𝗵𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗽𝗵𝗲𝘁ﷺ 𝘀𝘁𝗼𝗽𝗽𝗲𝗱 𝘁𝗵𝗲𝗺. 𝗛𝗲ﷺ 𝘀𝗮𝗶𝗱 𝘁𝗵𝗮𝘁 𝘁𝗵𝗲 𝗿𝗶𝗴𝗵𝘁𝗳𝘂𝗹 𝗼𝘄𝗻𝗲𝗿 𝗵𝗮𝘀 𝘁𝗵𝗲 𝗿𝗶𝗴𝗵𝘁 𝘁𝗼 𝘀𝗽𝗲𝗮𝗸..
(Sahih al-Bukhari, Hadith No. 2306)
●𝗧𝗵𝗶𝘀 𝗶𝘀 𝗮 𝗹𝗲𝘀𝘀𝗼𝗻 𝗶𝗻 𝗱𝗲𝗮𝗹𝗶𝗻𝗴 𝗴𝗲𝗻𝘁𝗹𝘆 𝘄𝗶𝘁𝗵 𝗼𝘁𝗵𝗲𝗿𝘀.
● 𝗜𝗳 𝗳𝗼𝗿 𝘀𝗼𝗺𝗲 𝗿𝗲𝗮𝘀𝗼𝗻, 𝘁𝗵𝗲 𝗼𝘁𝗵𝗲𝗿 𝗽𝗲𝗿𝘀𝗼𝗻 𝗯𝗲𝗰𝗼𝗺𝗲𝘀 𝗮𝗻𝗴𝗿𝘆 𝗼𝗿 𝘀𝗽𝗲𝗮𝗸𝘀 𝗵𝗮𝗿𝘀𝗵𝗹𝘆, 𝘁𝗵𝗲 𝗹𝗶𝘀𝘁𝗲𝗻𝗲𝗿𝘀 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗱𝗲𝗮𝗹 𝘄𝗶𝘁𝗵 𝗵𝗶𝗺 𝗽𝗮𝘁𝗶𝗲𝗻𝘁𝗹𝘆.
●𝗜𝗳 𝗮 𝗺𝗮𝗻 𝗰𝗮𝗻𝗻𝗼𝘁 𝘁𝗼𝗹𝗲𝗿𝗮𝘁𝗲 𝗵𝗮𝗿𝘀𝗵 𝘄𝗼𝗿𝗱𝘀, 𝗵𝗲 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗻𝗼𝘁 𝗲𝘃𝗲𝗻 𝗯𝗼𝗿𝗿𝗼𝘄 𝗳𝗿𝗼𝗺 𝗼𝘁𝗵𝗲𝗿𝘀.
● 𝗔𝗳𝘁𝗲𝗿 𝘁𝗮𝗸𝗶𝗻𝗴 𝗮 𝗹𝗼𝗮𝗻, 𝗵𝗼𝘄𝗲𝘃𝗲𝗿, 𝗵𝗲 𝗺𝘂𝘀𝘁 𝗴𝗶𝘃𝗲 𝘁𝗵𝗲 𝗹𝗲𝗻𝗱𝗲𝗿 𝘁𝗵𝗲 𝗿𝗶𝗴𝗵𝘁 𝘁𝗼
𝗲𝘅𝗽𝗿𝗲𝘀𝘀 𝗵𝗶𝘀 𝗳𝗲𝗲𝗹𝗶𝗻𝗴𝘀 𝗮𝘀 𝗵𝗲 𝘄𝗶𝘀𝗵𝗲𝘀.
● 𝗜𝗻 𝘁𝗵𝗶𝘀 𝗰𝗮𝘀𝗲, 𝘁𝗵𝗲 𝗯𝗼𝗿𝗿𝗼𝘄𝗲𝗿 𝘀𝗵𝗼𝘂𝗹𝗱 𝗲𝘅𝗲𝗿𝗰𝗶𝘀𝗲 𝗿𝗲𝘀𝘁𝗿𝗮𝗶𝗻𝘁.
● 𝗛𝗲 𝗰𝗮𝗻𝗻𝗼𝘁, 𝗼𝗻 𝘁𝗵𝗲 𝗰𝗼𝗻𝘁𝗿𝗮𝗿𝘆, 𝗮𝗱𝘃𝗶𝘀𝗲 𝘁𝗵𝗲 𝗹𝗲𝗻𝗱𝗲𝗿 𝘁𝗼 𝗯𝗲 𝗽𝗮𝘁𝗶𝗲𝗻𝘁.
🌹🌹 _*And Our ( Apni ) Journey*_
*_Continues_ ...* *________________________________________*
*؏* *منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر*
*مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر*
💠 انصاف کا مطالبہ:
پیغمبر اسلامﷺ نے ایک مرتبہ مدینہ میں ایک شخص سے قرض لیا۔ پھر ایک دن وہ شخص آیا اور پیغمبر اسلامﷺ سے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے سخت الفاظ استعمال کیے۔ پیغمبر اسلامﷺ کے اصحاب اس کو گستاخی کی سزا دینا چاہتے تھے۔ لیکن نبیﷺ نے انہیں روک دیا۔ نبیﷺ نے کہا کہ حق دار کو بات کرنے کا حق ہے۔
(صحیح البخاری، حدیث نمبر 2306)
● یہ دوسروں کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کا سبق ہے۔
● اگر کسی وجہ سے دوسرا شخص غصے میں آجائے یا سخت بات کرے تو سننے والوں کو اس کے ساتھ تحمل سے پیش آنا چاہیے۔
● اگر کوئی ادمی سخت الفاظ برداشت نہیں کر سکتا تو اسے دوسروں سے قرض بھی نہیں لینا چاہیے۔
● اگر کوئی ادمی سخت الفاظ برداشت نہیں کر سکتا تو اسے دوسروں سے قرض بھی نہیں لینا چاہیے۔
● تاہم، قرض لینے کے بعد، اسے قرض دہندہ کو اپنے جذبات کا اظہار کرنے کا حق دینا چاہیے۔
● اس صورت میں، قرض لینے والے کو تحمل سے کام لینا چاہیے۔
● اس کے برعکس، وہ قرض دینے والے کو صبر کرنے کا مشورہ نہیں دے سکتا۔
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم*
💠 قرآن مجید کی روشنی میں لین دین کے عمومی اصول:
زیرِ نظر تحریر کا موضوع انسان کےمعاشرتی معاملات ’’لین دین‘‘ سے ہے-یعنی انسان اپنے معاشرتی معاملات میں ایک دوسرے سے لین دین کس طریق سے بخوبی نبھا سکتا ہے-
● کیونکہ معاملات کی پابندی انسان کوایک اچھا شہری، ایک اچھا فرد بننے میں مدد فراہم کرتی ہے-
● قرآن مجید و سنت مبارکہ کی عبارات سے واضح ہوتا ہے کہ عبادات کو تفصیل میں جبکہ معاشرتی معاملات یعنی لین دین کو عام اصطلاحات ومسلمہ اصولوں کی صورت میں بیان کیا گیا ہے-
● بالفاظ دیگر معاملات کے لئے مسلمہ اصول واضح کئے گئے ہیں جن کو مدنظر رکھتے ہوئے حالات و واقعات کےمطابق قانون سازی کی جاسکتی ہے-
● شریعت نے معاملات کو اصولوں کی روشنی میں اس لئے بیان کیا تاکہ مختلف لوگ، مختلف جگہوں سے اور مختلف وقت میں اس سے راہنمائی حاصل کر سکیں-جس کی وجہ شریعت محمدی (ﷺ)کی جامعیت اور عالمگیریت ہے-
● قرآن پاک میں لین دین کے معاملات کوطے کرنے کے لئے کچھ اسلامی اصول بیان کیے گئے ہیں جن میں سے کچھ کاذکردرج ذیل میں کیا جارہاہے:
▪️باہمی رضامندی : لین دین میں باہمی رضا مندی پہلا اصول ہے جس کا مطلب اسلامی قوانین میں دونوں فریقن کا آزادانہ طور پربغیر کسی خوف و ڈر کے رضا مند ہونا ہے- کسی لین دین کے معاہدے کی توثیق کے لئے ضروری ہےکہ دونوں فریقین باہمی طور پر رضا مند ہوں-
● ایسا معاہدہ جس میں جبر، دھوکہ، غلط بیانی اور دوسرے غیر قانونی عناصر شامل ہوں؛ ایسے معاہدے کو شریعت باطل قرار دیتی ہے-
● اس کو باطل کرنے کی علت پارٹیز کی باہمی رضا مندی اور معاہدے میں شامل ہونے کا ارادہ نہ ہونا ہے کیونکہ جبر، دھوکہ، غلط بیانی جیسے عوامل سے باہمی رضا مندی اور ارادہ باقی نہیں رہتے-
● باہمی رضا مندی کو قرآن پاک اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں بڑی اہمیت دی گئی ہے-
🔹 جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’اے ایمان والو! تم ایک دوسرے کا مال آپس میں ناحق طریقے سے نہ کھاؤ سوائے اس کے کہ تمہاری باہمی رضا مندی سے کوئی تجارت ہو اور اپنی جانوں کو مت ہلاک کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے‘‘-
(النساء:29)
🔹 اسی طرح حضورنبی کریم (ﷺ)نےفرمایا : ’’فروخت کا معاہدہ صرف باہمی رضامندی سےدرست ہے‘‘-(سنن ابن ماجہ)
▪️ قمار اورمیسرکی ممانعت: قمار اور میسر سے بچاؤ بھی اسلامی اصولوں میں ایک بہت اہمیت کا حامل اصول ہے-
●اسلام نے جوا کی تمام صورتوں کوسختی سے منع کیا ہے اسلام میں میسر اور قمار جوا کی ایسی اقسام ہیں جو مکمل طور پر ممنوع ہیں-
● میسر سے مراد بغیر کوئی مشقت اور ذرائع آمدن استعمال کیے- یعنی دوسروں کوحق سے محروم کرتے ہوئے دولت کو اکٹھا کرنا- مطلب بہت آسانی سےمنافع حاصل کرنا- مثال کے طور پر لاٹری کا پیسہ، پانسے سے کھیلنا اور بازی یا شرط لگانا میسر کی تعریف پر پورا اترتا ہے-
● قمار وہ آمدنی، منافع یا حصول منافع پر مشتمل ہے جس کا مکمل انحصار قسمت اورموقع پر ہو-
● قرآن مجید نے ان سے بچنے کی تنبیہ فرمائی ہے-
🔹 جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ’’اے ایمان والو! بے شک شراب اور جوأ اور (عبادت کے لیے) نصب کیے گئے بُت اور (قسمت معلوم کرنے کے لیے) فال کے تیر (سب) ناپاک شیطانی کام ہیں-سو تم ان سے (کلیتاً) پرہیز کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤ‘‘-(المائدہ:90)
▪️ربا کا خاتمہ: عصر حاضرمیں اسلامی قانون کا تصورِربا بالعموم اور اسلامی بینکنگ کے آغاز سے بالخصوص ایک بہت اہم مسئلہ ہے-
● ربا کے لغوی معنی زیادتی، بڑھوتی اور بلندی کے ہیں-
●اسکالر نبیل صالح کے مطابق اصل رقم میں ایک ہی جنس کی دو چیزوں کے درمیان ایک غیر قانونی اضافہ ربا کہلاتا ہے-
● ربا کی ممانعت قرآن و احادیث میں بہت سے جگہوں پرفرمائی گئی ہے:
🔹 ’’اور اﷲ نے تجارت (سوداگری) کو حلال فرمایا ہے اور سود کو حرام کیا ہے‘‘-(البقرۃ:275)
🔹 مزید فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ’’اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرو اور جو کچھ بھی سود میں سے باقی رہ گیا ہے چھوڑ دو اگر تم (صدقِ دل سے) ایمان رکھتے ہو-پھر اگر تم نے ایسا نہ کیا تو اﷲ اور اس کے رسول (ﷺ) کی طرف سے اعلانِ جنگ پر خبردار ہو جاؤ اور اگر تم توبہ کر لو تو تمہارے لیے تمہارے اصل مال (جائز) ہیں، نہ تم خود ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے‘‘- (البقرۃ:278-279)
▪️دھوکہ اور فریب کی ممانعت:
خیلابہ اور غش بھی اسلامی اصولوں میں فریب اور دھوکہ دہی کے معنوں میں آتے ہیں -
● قرآن اور سنت نے دھوکہ دہی اور جھوٹ سےمنع کیا ہے-
● خلابہ، غش اور تطفیف کے الفاظ قرآن مجید میں دھوکہ دہی کے معنوں میں استعمال ہوئے ہیں-
● اس کو اس طرح بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ فروخت کی جانے والی چیز کی خرابی کو چھپانا-دھوکہ کے کاموں میں نام تول کی کمی کو (تطفیف)، ایک چیز کی قیمت بڑھانے کیلئے غلط بولی لگانا (نجش)، ایک دودھ دینے والے جانور کی پیداوار کو خریدار کے سامنے غلط بیان کرنا (تسریعہ) کہا گیا ہے-
🔹 قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’بربادی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لیے-یہ لوگ جب (دوسرے) لوگوں سے ناپ لیتے ہیں تو (ان سے) پورا لیتے ہیں اور جب انہیں (خود)ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو گھٹا کر دیتے ہیں-کیا یہ لوگ اس بات کا یقین نہیں رکھتے کہ وہ (مرنے کے بعد دوبارہ) اٹھائے جائیں گے-ایک بڑے سخت دن کے لیے‘‘- (المطففین:1-5)
● ان آیات مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ ناپ تول کر نے والےپر کتنی بڑی وعید ہے -
🔹 حضور نبی کریم (ﷺ)نے ارشادفرمایا : ’’اگر دونوں نے سچ بولا اور چیز کی خرابی کو پہلے بیان کیا پھر وہ اپنے لین دین میں برکت پائیں گے اور اگر انہوں نے جھوٹ بولا اور کچھ چھپایا تو وہ لین دین کی برکت کو کھو دیں گے‘‘- (صحیح بخاری)
🔹 آپ (ﷺ)نے مزید ارشاد فرمایا : ’’ایماندار اور سچا دکاندار قیامت کے دن اللہ کے نبی، صدیقین، شہدا اور صالحین کے ساتھ ہوگا‘‘- (سنن ابن ماجہ)
▪️متنازع معاہدوں کی ممانعت: متنازع معاہدوں سے متعلق قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور چھوڑ دو جو باقی رہ گیا ہے سود اگر مسلمان ہو ‘‘- (البقرۃ:278)
● قرآن پاک کی طرح حدیث مبارکہ میں بھی متنازع معاہدوں کو بھی بہت سختی سے منع کیا گیا ہے-
🔹 جیسا کہ حدیث نبوی (ﷺ) ہے: ’’حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم (ﷺ) نے ایک فروخت میں دو فروختوں سے منع فرمایا ‘‘- (ایضاً)
● اس حدیث کی روشنی میں مندرجہ ذیل چند استدلال کئے جا سکتےہیں: مثلاً:
● ایک شخص دوسرے شخص کو کہتا ہے کہ ’’اگر میں تمہیں فلاں قیمت پر یہ چیز فروخت کر دوں تو اس کے بدلے اُس قیمت پر تم اپنا گھر مجھے بیچ دو گے‘‘-
● معاہدہ تب دوسرے معاہدہ پر متنازع بنتا ہے جب دونوں باہمی طور پر متضاد معاہدے ہوں- مثلاً زید اپنے دوست بکر کو کہتا ہے کہ میں تمہیں تب اپنا گھر بیچوں گا جب تیسرا دوست قمر مجھے اپنا گھر بیچے گا-یعنی ایک معاہدہ دوسرے پر منحصرہو-
● زید اپنے دوست بکر کو کہتا ہے کہ میں یہ چیز تمہیں ایک سو روپے نقد اوراگر ادھار چاہیے تو ایک سو پچاس کی بیچوں گا - اس طرح ایک چیز کی فروخت میں دو مختلف چیزوں کا آجانا بالکل غلط ہے-
▪️معاہدہ کی مقاصد الشریعہ سے مطابقت و موافقت:
● مقاصد الشریعہ بھی اسلامی اصولوں میں بہت اہمیت کے حامل ہیں-
● یعنی شریعہ کے کیا مقاصد ہیں؟ جن کی پیروی کرنا ہم پر فرض ہے-
● فقہاء کرام فرماتے ہیں کہ شریعہ کا مقصد انسانی پانچ چیزوں کی حفاظت ہے: ’’دین، نفس، نسل،عقل اور مال کی حفاظت‘‘-
● کوئی بھی معاہدہ مندرجہ بالا مقاصد کےخلاف ہو تو وہ شریعت کی روشنی میں مسترد قرار دیا جاتاہے-
● مقاصد الشریعہ کو اسلامی قانون میں حقوق اللہ کی طرح دیکھا جاتا ہے-
● مقاصد الشریعہ پر قرآن پاک اور احادیث میں بہت زور دیا گیا ہے-
🔹 جیساکہ اللہ رب العزت کافرمانِ ذیشان ہے: ’’اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر (نازل کی گئی تورات میں یہ حکم) لکھ دیا (تھا) کہ جس نے کسی شخص کو بغیر قصاص کے یا زمین میں فساد (پھیلانے کی سزا) کے (بغیر، ناحق) قتل کر دیا تو گویا اس نے (معاشرے کے) تمام لوگوں کو قتل کر ڈالا اور جس نے اسے (ناحق مرنے سے بچا کر) زندہ رکھا تو گویا اس نے (معاشرے کے) تمام لوگوں کو زندہ رکھا اور بے شک ان کے پاس ہمارے رسول واضح نشانیاں لے کر آئے پھر (بھی) اس کے بعد ان میں سے اکثر لوگ یقینا زمین میں حد سے تجاوز کرنے والے ہیں‘‘- (المائدہ:32)
🔹 مزید انسانی جان کی عظمت کویوں فرمایاگیاہے: ’’اور تمہارے لیے قصاص (یعنی خون کا بدلہ لینے) میں ہی زندگی (کی ضمانت) ہے اے عقلمند لوگو! تاکہ تم (خونریزی اور بربادی سے) بچو‘‘- (البقرۃ:179)
🔹 مقاصدِ شریعہ کی مزید وضاحت یوں کی گئی ہے: ’’اے ایمان والو! تم ایک دوسرے کا مال آپس میں ناحق طریقے سے نہ کھاؤ‘‘- (النساء:29)
▪️نقصان کی ذمہ داری اور منافع کی تو ثیق: اسلام میں تجارت اور لین دین کی مکمل اجازت ہے، زندگی کے ہر پہلو کے متعلق آگاہی، بہترین تجارت اور لین دین کا طریقہ ہے-
● اسلام نے ہر فرد کو واضح احکام میں بتایا کہ منافع کیسے حاصل کیا جائے-
🔹 جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ’’بیشک ضرور تمہاری آزمائش ہوگی تمہارے مال اور تمہاری جانوں میں ‘‘- (آلِ عمران:186)
● ہر ٹرانزکشن میں یہ اصول واضح ہو ناچاہیے کہ ایک شخص اس صورت میں فائدہ اٹھانے کا حق رکھتاہے جس میں اس کو نقصان کا بھی خطرہ ہوتا ہے-
● یہ اصول خرید و فروخت کے لین دین اور شراکت داری میں استعمال ہو رہا ہے-
● ایک کاروباری آدمی نفع تب ہی کماتا ہے جب وہ نقصان برداشت کرنے کے لیے تیار ہو-
● بالکل اسی طرح ایک مکان مالک اس گھر کا کرایہ لینے کا مستحق ہوتا ہے کیونکہ اس نے اس مکان سےمتعلق نقصانات کو برداشت کرنا ہوتا ہے-
● مذکورہ خطرہ اس کو اس کرایے کاصحیح حقدار بناتا ہے جو وہ وصول کرتا ہے-
● شراکت داری میں بھی تمام جمع کیا گیا منافع اصول ذمہ داری کے ساتھ منسوب کیا جاتاہے-
🍂 *اللہ سبحانہ وتعالی ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائیں* ۔۔۔
*آمین ثمہ آمین*
🌹🌹 *اور اپنا سفر جاری ہے....*
0 notes
apnabannu · 7 months
Text
انڈیا میں سیکس کے لیے ’رضامندی کی عمر‘ پر بحث دوبارہ کیوں شروع ہوئی؟
http://dlvr.it/SwsYsm
0 notes
humaahmed · 8 months
Text
Tumblr media
نبی ﷺ یہ دعا مانگا کرتے تھے، اور بکثرت دعا کرتے تھے اس لیے کہ اس کے معانی دنیا اور آخرت کے تمام امور کو جامع ہیں۔ اس دعا میں ’’حسنۃ‘‘ سے مراد نعمت ہے، آپ دنیا اور آخرت دونوں کی نعمتیں اور جہنم سے نجات کی دعا مانگا کرتے تھے، دنیا کی بھلائی ہر مطلوب و مرغوب چیز کو مانگنا ہے اور آخرت کی بھلائی نعمتِ کبریٰ یعنی اللہ کی رضامندی اور جنت میں دخول، جہنم سے نجات یعنی کامل نعمتیں، خوف اور پریشانی کا ختم ہونا ہے۔ 
1 note · View note
Text
ڈالر کے انٹربینک نرخ 286 روپے سے تجاوز کرگئے
  کراچی: ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ  جاری ہے، انٹربینک ریٹ 286روپے سے تجاوز کرگئے  جبکہ اوپن ریٹ 291روپے کی سطح پر آگئے۔ چین کی 2ارب ڈالر کے قرضے ری شیڈول کرنے پر رضامندی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے باوجود جمعہ کو بھی معمولی اتار چڑھاؤ کے بعد ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی  جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286روپے سے بھی تجاوز کرگئے جبکہ اوپن ریٹ 291روپے کی سطح پر آگئے۔ آئی ایم ایف کی شرائط پوری…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
umeednews · 11 months
Text
ایشیاکپ؛ بھارتی بورڈ پاکستان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور
ایشیاکپ کے حوالے سے بھارت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہائبرڈ ماڈل کو تسلیم کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہائبرڈ ماڈل کو مشروط طور پر قبول کرے گا، جس میں شرط رکھی گئی ہے کہ پاکستان کی ٹیم ہندوستان میں شیڈول ورلڈکپ کھیلنے کیلئے تحریری یقین دہانی کرانی ہوگی۔ ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت ایشیاکپ کے مقابلے نیوٹرل وینیو پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
aamiribd · 1 year
Photo
Tumblr media
#Quran #DailyHadithSMS #Hadith #Islam سورة التوبة ٧٢ وَعَدَ اللّٰہُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیۡ جَنّٰتِ عَدۡنٍ ؕ وَ رِضۡوَانٌ مِّنَ اللّٰہِ اَکۡبَرُ ؕ ذٰلِکَ ہُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ. Allah has promised the believing men and believing women gardens beneath which rivers flow, wherein they abide eternally, and pleasant dwellings in gardens of perpetual residence; but approval from Allah is greater. It is that which is the great attainment. [9. Surah At-Tawbah: 72] سورة التوبة 72 اللہ تعالیٰ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے باغات کا وعدہ کیا ہے جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں ، ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ، ا��ر پاکیزہ رہائش گاہوں کا جو ہمیشگی کے باغوں میں ہوں گی اور اللہ تعالیٰ کی رضامندی سب سے بڑی ہے ، یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔ Surah At-Tawbah: 72 ALLAH Tala ny Momin mardon aur Momin Aurton sy baghaat ka wada kia hai jin k nechay sy nehrain behti hain, un main hamesha rehny daly hain, aur pakizah rehaish-gahon ka jo hameshgi k baghon main hongi aur ALLAH Tala ki razamandi sb sy bari hai, yehi buhat bari kamyabi hai. https://www.instagram.com/p/CpeC4Reonn2/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
762175 · 1 year
Text
کرناٹک حجاب معاملہ: "فی الحال، لڑکیوں کو حجاب پہن کر امتحانات میں شرکت کی اجازت ہونی چاہیے...": سپریم کورٹ میں عرضی - Siasat Daily
نئی دہلی: کرناٹک حجاب کیس میں درخواست گزاروں نے فی الحال سپریم کورٹ سے لڑکیوں کو حجاب پہن کر امتحان میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔ جلد سماعت کا مطالبہ بھی کیا۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے بھی جلد سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی اس کی سماعت کریں گے۔ درحقیقت درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈوکیٹ شادان فراست نے سی جے آئی کی بنچ کو بتایا کہ امتحانات 9 مارچ سے شروع…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 3 months
Text
آنکھ مچولی
قسط نمبر 02
ارے تو کیسا مرد ہے رے۔۔۔ایک پرائی عورت اپنی خود کی عزت جو کہ کسی دوسرے کی امانت ہے خود اپنے ہاتھوں تجھے سونپنے کیلئے۔دلہن بنی اپنی چوت میں تمہارا لن لینے کیلئے تیار ہے اور تم نامردوں کی طرح رات گزارتے چلے جا رہے ہو۔۔۔میں بیڈ کے اور پاس ہو گیا۔۔۔میرا دل کیا کہ ہاتھ بڑھا کر بھابھی کے گال چھو لوں۔۔۔میں نے اپنا ہاتھ بڑھاتے ہوئے بھابھی کے گالوں کو چھو لیا۔۔۔سیکس کی پیاس سے گال تپ رہے تھے۔۔۔جیسے ہی میں نے گال کو چھوا تو گال پر ہاتھ کا لمس محسوس کرتے ہی بھابھی کی آنکھ کھل گئی اور بھابھی نے ہاتھ بڑھا کر میرا ہاتھ پکڑ لیا۔۔۔ میرا ہاتھ پکڑ کر بھابھی بولی۔۔۔سمیر میرا دل کہتا تھا تم ضرور آؤ گے۔۔۔میری برسوں کی پیاس بجھانے،میری روح کو سیراب کرنے ضرور آؤ گے۔۔۔یہ کہتے ہوئے بھابھی اٹھ کر بیڈ سے نیچے اتر کر میرے روبرو کھڑی ہو گئی۔۔۔میں ہلکا ہلکا کانپ رہا تھا۔۔۔
Tumblr media
آخر جو بھی تھا یہ غلط تھا۔۔۔دل میں کہیں ایک کونے میں تھوڑی سی پشیمانگی تھی جو مجھے
بھابھی کی طرف بڑھنے سے روک رہی تھی۔۔۔بھابھی نے جب یہ دیکھا کہ میں خیالوں کے بھنور میں غوطے لگا رہا ہوں تو آگے بڑھ کر اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دیے۔۔۔اففففف بھابی کے ہونٹ تھے کہ جیسے گلاب کی پنکھڑیاں۔۔۔جیسے ہی بھابھی کے ہونٹ میرے ہونٹوں پر ٹچ ہوئے میں سب صحیح غلط بھول گیا۔۔۔میری شہوت۔۔۔لن کو ہلا شیری دیتے ہوئے بولی۔۔۔قدم بڑھاؤ لن صاحب۔۔۔میں تمہارے ساتھ ہوں۔۔۔لن نے جیسے سرگوشی کی۔۔۔اگر بھابھی کی مست پھدی لینی ہے تو آگے بڑھ۔۔۔ایک مست پھدی ایک قدم کی دوری پر۔۔۔ابھی یہ پھدی تیرے نیچے ہو گی۔۔۔لن کی سرگوشی سن کر میں نے اپنے اور بھابھی کے درمیان فاصلہ ختم کر دیا اور بھابھی کو اپنے بازوؤں میں کس لیا۔۔۔میری رضامندی دیکھ کر بھابھی نے پوری گرم جوشی کے ساتھ میرے ہونٹوں کو چومتے ہوئے اپنی زبان میرے منہ میں داخل کر دی۔۔۔اور میں نے بھابھی کی زبان کو ویلکم کہتے ہوتے زبان چوسنا شروع کر دی۔۔۔مجھے لگا کہ میں شہد بھری کوئی میٹھی گولی چوس رہا ہوں۔۔۔ہم دونوں ہی ایک دوسرے کے ہونٹ چوس رہے تھے۔۔۔ایک دوسرے سے زبانیں لڑا رہے تھے۔۔۔ایک دوسرے کے نشے میں چور ہو رہے تھے۔۔۔اففففف کیا ہاٹ اور گیلا منہ تھا بھابھی کا۔۔۔میں ساتھ ساتھ بھابھی کی گانڈ اور کمر پر ہاتھ پھیری جا رہا تھا۔۔۔بھابھی نے اپنے دونوں بازو کس کر میری کمر پر باندھ رکھے تھے اور ایڑھیاں اٹھا کر مجھے کس کر رہی تھی۔۔۔ اب جب بھابھی مجھ سے چدنے ہی والی تھی تو میں نے دل میں سوچا کہ اب بھابھی کہنا ٹھیک نہیں۔۔۔اب میں اسے اس کے نام سے ہی پکاروں گا۔۔۔
Tumblr media
کافی دیر کسنگ کرنے کے بعد میں نے سدرہ کو کندھوں سے پکڑ کر پیچھے ہٹایا تو وہ الٹتی
پتھلتی ہوئی سانسوں کے ساتھ مجھے دیکھنے لگی۔۔۔میں نے ہاتھ بڑھا کر سدرہ کے کپڑے اتارنے شروع کر دیے۔۔۔چند سیکنڈ بعد سدرہ میرے سامنے مادر زاد ننگی کھڑی تھی۔۔۔سدرہ ایک بہت ہی سیکسی اور خوبصورت فگر والی لڑکی ثابت ہوئی۔۔۔اس کا فگر 37۔27۔36bتھا۔۔۔آنکھوں کا رنگ سیاہ۔بال بھی گھنے لمبے سیاہ۔اوپر سے سیکس کی بھوک نے اس کے چہرے پر ایسا نکھار ڈالا کہ میرا لن پورا اکڑ گیا۔اور ٹراؤزر میں ایک تمبو بن گیا۔۔۔جسے دیکھ کر سدرہ کی آنکھوں میں چمک سی آ گئی۔۔۔اس نے آگے بڑھ کر ٹراؤزر کے اوپر سے ہی میرا لن اپنے ہاتھوں میں پکڑا اور میرے ہونٹ کو چوم کر بولی اٹھ گیا میرا شیر۔۔۔آج زندگی میں پہلی بار مزہ آئے گا۔۔۔ارمغان کا تو اتنا موٹا اور لمبا نہیں ہے۔۔۔مجھے لگ رہا ہے کہ جیسے آج میری پہلی چدائی ہو گی۔۔۔پھر کچھ دیر تک میرے لن کو مٹھیوں میں دباتے ہوئے بولی سمیر تمہارا لن تو بہت جاندار ہے جانو۔۔۔ایسے لن تو فلموں میں ہوتے ہیں بس۔۔۔میں نے حیرانگی سے کہا کہ سدرہ تم نے وہ فلمیں کہاں دیکھ لیں۔۔۔تو سدرہ سارے تکلفات کو بالائے تاک رکھ کر بولی۔۔۔وہ ارمغان ہے نا کنجری کا بچہ۔۔۔روزانہ تین چار سیکسی فلمیں مجھے دکھاتا ہے۔پھر اپنا لن چسوا کر مزہ لیتا ہے اور میری پھدی میں ڈال کر دس منٹ میں ہی گشتی کا بچہ فارغ ہو جاتا ہے۔۔۔اس کے منہ سے ایسی گالیاں سن کر میں اور حیران ہوا۔۔۔تو میں نے کہا کہ یار تم تو کہتی تھی کہ ارمغان سے بہت محبت ہے۔۔۔اب اتنی گندی گندی گالیاں دے رہی ہو۔۔۔تو وہ میری شرٹ اتارتے ہوئے بولی۔۔۔جانو یہ ساری عادتیں مجھے ارمغان نے ہی ڈالی ہیں۔۔۔اب جب تک سیکس کے ساتھ ساتھ گندی باتیں یا گالیاں نہیں نکالتے۔ہم لوگوں کو مزہ نہیں آتا۔۔۔ سدرہ کے منہ سے یہ باتیں سن کر مجھے ایک عجیب سا مزہ آ رہا تھا۔۔۔
جاری ہے ...
Tumblr media
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
جنگ اسی طرح جاری رہی تو یوکرین کی ریاستی حیثیت کو ناقابل تلافی دھچکا لگے گا، صدر پیوٹن
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے منگل کو کہا کہ اگر جنگ کا انداز جاری رہا تو یوکرین کی ریاستی حیثیت کو “ناقابل تلافی دھچکا” لگ سکتا ہے، اور روس کبھی بھی اپنے حاصل کردہ فوائد کو ترک کرنے پر مجبور نہیں ہوگا۔ پیوٹن کا یہ بیان یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی درخواست پر سوئٹزرلینڈ کی جانب سے  عالمی سربراہی اجلاس کی میزبانی پر رضامندی کے ایک دن بعد آیا۔ پوتن نے مغرب اور یوکرین میں زیر بحث “نام نہاد امن…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 1 year
Text
کرناٹک حجاب معاملہ: "فی الحال، لڑکیوں کو حجاب پہن کر امتحانات میں شرکت کی اجازت ہونی چاہیے...": سپریم کورٹ میں عرضی - Siasat Daily
نئی دہلی: کرناٹک حجاب کیس میں درخواست گزاروں نے فی الحال سپریم کورٹ سے لڑکیوں کو حجاب پہن کر امتحان میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔ جلد سماعت کا مطالبہ بھی کیا۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے بھی جلد سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی اس کی سماعت کریں گے۔ درحقیقت درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈوکیٹ شادان فراست نے سی جے آئی کی بنچ کو بتایا کہ امتحانات 9 مارچ سے شروع…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 3 months
Text
نیتن یاہو کی ناکام حکمت عملی : جائزہ
Tumblr media
اسرائیلی فلسطینی تنازعے کا ذکر ہو تو وزیراعظم نیتین یاہو کا یہ تصور ضرور زیر بحث آتا ہے، جس کے تحت وہ چیزوں کو جوں کا توں رہنے دینا چاہتے ہیں۔ دو ہزار نو میں اپنی ایک تقریر میں نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کے قیام پر اصولی رضامندی ظاہر کی تھی، تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کے اقدامات سے واضح رہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے داخلی جھگڑے کو ہوا دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ حماس اور فلسیطنی لبریشن اتھارٹی آپس میں لڑتے رہیں، چاہے اس کی قیمت حماس کو باقی رکھنے ہی کی صورت میں کیوں نہ ادا کرنا پڑے۔ انتہائی دائیں بازو کی ایک قدامت پسند ویب سائٹ میدا کے مطابق نیتن یاہو نے اپنی جماعت لکود پارٹی کو سن 2019 میں کہا کہ حماس کے لیے قطری سرمائے کی فراہمی جاری رہنا چاہیے کیوں کہ یہ فلسطینی ریاست کے قیام کو روکے رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا، ''یہ ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان تقسیم موجود رہے۔‘‘ مگر حالیہ برسوں میں اسرائیلی معاشرے کی بڑی تعداد اسرائیلی وزیراعظم کے اس خیال کے ساتھ ہی نظر آرہی تھی مگر سات اکتوبر کے بعد حالات یک سر تبدیل ہو چکے ہیں۔
مختلف حل درکار سات اکتوبر کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد اسرائیل میں سب سے زیادہ سنائی دیا جانے والے جملہ ہے، ''شنوئی کونسیپسیا‘‘ یعنی ''تصور میں تبدیلی‘‘۔ اب اسرائیلی عوام اس حملے سے قبل تک کے تصور سے بالکل جداگانہ راستے کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ نیتن یاہو اب تک ایسا کوئی حل پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی معاشرے کا ایک بڑا حصہ یہ اس تنازعے کے کسی ممکنہ حل ہی پر یقین کرنے سے عاری ہے۔
Tumblr media
مختلف نتائج کے متقاضی اسرائیل میں بائیں بازو اور لبرل طبقے کے مطابق ملک میں انتخابات ہونا چاہیں اور نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کے عناصر پر مبنی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ اسرائیلی وزیراعظم کی حکومت میں شامل متعدد عناصر غزہ میں سن 2005 میں خالی کی جانے والی یہودی بستیوں کو دوبارہ سے بسانے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ گو کہ نتین یاہو بار بار کہتے نظر آئے ہیں کہ وہ غزہ میں اسرائیلی بستیوں کے قیام کا ارادہ نہیں رکھتے، مگر ان کی حکومت میں شامل قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر مختلف ٹی وی چینلز پر یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ غزہ سے فلسطنیوں کو 'رضاکارانہ طور پر مہاجرت‘ اختیار کرنا چاہیے۔ اس سے یہ بھی نظر آتا ہے کہ نیتن یاہو کا خود اپنی ہی حکومت پر کنٹرول ختم ہو چکا ہے۔ ماضی میں لکود پارٹی سمیت تقریباﹰ تمام جماعتیں انتہائی دائیں بازو کے عناصر کی سوچ پر تنقید کرتی رہی ہیں، تاہم نیتن یاہو نے اپنی سیاسی بقا اور حکومت سازی کے لیے بن گویر کی عوامی سطح پر حمایت کی۔
عوامی جائزے اور کٹر نظریات لیکن اب عوامی جائزے بتا رہے ہیں کہ نیتن یاہو کی عوامی مقبولیت مسلسل گر رہی ہے، جب کہ بن گویر کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اتزما یہودیت پارٹی ممکنہ طور پر موجودہ چھ نشستوں کی جگہ زیادہ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔ تاریخ نتین یاہو کی بات پر اپنا فیصلہ ان دو سوالات کے تناظر میں سنائے گی۔ پہلا کیا حماس اسرائیل کے لیے بدستور خطرہ رہے گی؟ اور کیا یرغمالی بہ حفاظت اسرائیل واپس پہنچیں گے۔ اگر نیتن یاہو کی حکومت ان دو معاملات میں ناکام رہتی ہے تو تاریخ انہیں بالکل مختلف انداز سے یاد کرے گی۔ نیتن یاہو اسرائیلی تاریخ کے سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے سیاست دان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں'اسرائیل کے محافظ‘ کے طور پر یاد رکھا جائے تاہم ممکن ہے کہ وہ اسرائیلی تاریخ میں پہلی بار ایک جنگ ہار جانے کا تصور چھوڑ کر جائیں۔
فیلکس تمسوت  
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
0 notes