Tumgik
#پی ایچ ڈی کی پالیسی
risingpakistan · 3 months
Text
پاکستان کی ترقی : اعلیٰ تعلیم
Tumblr media
پاکستان کو آج بیشمار مسائل کا سامنا ہے جن میں حکمرانی کا ناقص نظام، مناسب طویل مدتی منصوبہ بندی کا فقدان، آبادی میں بے قابو اضافہ، انتہائی ناقص تعلیمی نظام، مناسب صنعتکاری کا فقدان، روزگار کے مواقع میں کمی، بدعنوان قیادت اور انصاف کی عدم فراہمی شامل ہیں۔ اسکا نتیجہ ایک دیوالیہ ملک ہے جسکو پرانے قرضوں کی ادائیگی کیلئے ناقابل برداشت شرح سود پر نئے قرضے لینا پڑ رہے ہیں۔ پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں پالیسی کی بڑی غلطیوں میں سے ایک طویل مدتی منصوبہ بندی کا مسلسل فقدان ہے۔ پائیدار اقتصادی حکمت عملیوں پر اکثر قلیل مدتی سیاسی تحفظات کو فوقیت حاصل رہی ہے۔ اس کم نظری کے نتیجے میں متعدد Adhoc پالیسیاں وجود میں آتی ہیں اور سنہرے مواقع ضائع ہوتے ہیں۔ علم پر مبنی معیشت کی طرف منتقلی کے واضح طویل مدتی نظریے کے بغیر، ہم نے مخصوص سماجی و اقتصادی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کی ہے۔ اس غلطی کو دور کرنے کیلئے، ہمیں اسکی سماجی و اقتصادی ترقی کی پالیسیوں میں طویل المدتی منصوبہ بندی کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے جس کا بنیادی ہدف جدید ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت حاصل کرنا ہو۔ اس میں واضح، قابل پیمائش اہداف اور مقاصد کا تعین، جامع حکمت عملی تیار کرنا اور سیاسی تبدیلیوں کے دوران پالیسی کے تسلسل کو یقینی بنانا شامل ہونا چاہئے۔ ایسا کرنے سے پاکستان معاشی ترقی کیلئے مزید مستحکم اور پائیدار راہ ہموار کر سکتا ہے۔
ہماری سماجی و اقتصادی ترقی کی پالیسیوں میں نااہل انتظامیہ ایک مستقل رکاوٹ رہی ہے۔ بدعنوانی، افسر شاہی کی نااہلی اور کمزور اداروں نے موثر پالیسی کے نفاذ اور وسائل کی تقسیم میں رکاوٹیں ڈالی ہیں، جس سے ملک کی اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا ہے۔ اسکے علاوہ اعلیٰ پیمانے پربدعنوانی کی بدنامی نے عالمی سطح پر ہماری ساکھ کو کافی نقصان پہنچایا ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں اور امداد دینے والوں کیلئے پاکستان اپنی ساکھ کھو چکا ہے، ناقص انتظامیہ کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ہمیں جامع اصلاحات کی ضرورت ہے جو شفافیت، احتساب اور اداروں کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہوں۔ اس میں خود مختار انسداد بدعنوانی ایجنسیوں کے ذریعے بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کی کوششیں شامل ہوں، نوکر شاہی کے عمل کو ہموار کرنا اور سرکاری ملازمین کیلئے صلاحیت سازی میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ مزید برآں، قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے اور شہریوں اور کاروباری اداروں کی انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے قانونی اصلاحات ضروری ہیں۔ آبادی میں بے قابو اضافے نے ہمارے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ ہمیں آبادی پر قابو پانے کے موثر اقدامات کرنے چاہئیں اور خاندانی منصوبہ بندی کے پروگراموں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
Tumblr media
پاکستان کا ناقص تعلیمی نظام ایک بڑی خرابی ہے جو سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ تعلیمی نظام نے کم شرح خواندگی، فرسودہ نصاب اور ناکافی سرمایہ کاری کے ساتھ جدوجہد کی ہے، جس سے اقتصادی ترقی محدود ہو گئی ہے۔ اس لیے ہمیں فوری طور پر سماجی و اقتصادی ترقی کے بنیادی محرک کے طور پر تعلیم کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی بنیادی ڈھانچےمیں سرمایہ کاری میں اضافہ، اساتذہ کی تربیت ، معیار کو بہتر بنانا اور روزگار کی ضروریات کے مطابق نصاب کو جدید بنانا ضروری ہے۔ اس کے بعد ہی ہم ایک ایسی ہنر مند اور باشعور افرادی قوت پیدا کر پائیں گے جو معاشی ترقی کو آگے بڑھا سکے۔ اس کی ایک بہترین مثال پاک آسٹرین جامعہ برائے اطلاقی سائنس و انجینئرنگ ہے جو میری نگرانی میں ہری پور ہزارہ میں قائم کی گئی جس کی فنڈنگ کے پی حکومت کی طرف سے فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ کاروبا ر کو فروغ دینے کیلئے ایک ’’انٹرپرینیورئل جامعہ‘‘ ہے جسکی کارکردگی کا اندازہ صرف پی ایچ ڈی حاصل کنندگان کی تعداد، تحقیقی اشاعتوں یا دیگر تعلیمی معیارات کی تعداد سے نہیں بلکہ اسکے فیکلٹی اور طلباء کی پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی پر پڑنے والے اثرات سے لگایا جائے گا۔ 
یہ جامعہ تین آسٹرین، ایک جرمن اور پانچ چینی جامعات کے ساتھ قریبی شراکت داری میں قائم کی گئی ہے، جن میں سے ہر ایک نے جامعہ کے ایک حصے کو ترقی دینے کا مکمل ذمہ لیا ہے۔ اس میں تمام طلباء کیلئے ڈگری کا اہل ہونے سے پہلے اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ کم از کم 500 گھنٹے صنعت میں کام کر نا لازمی ہے۔ اگرچہ یہ جامعہ صرف 3 سال پرانی ہے لیکن اس کے ٹیکنالوجی پارک میں تجارتی ترقی کے مختلف مراحل میں دس مصنوعات تیار کی جارہی ہیں۔ اسی طرح کی ایک اور جامعہ میری نگرانی میں سیالکوٹ کے قریب سمبڑیال میں وفاقی حکومتوں کے فنڈز سے بنائی جا رہی ہے۔ اگر سندھ حکومت مقامی صنعت سے منسلک ایسی ’’انٹرپرینیورل جامعہ‘‘ میں دلچسپی ظاہر کرے تو غیر ملکی تعاون سے سندھ میں بھی ایسی ہی جامعہ جلد قائم کی جاسکتی ہے۔ تحقیق اور ترقی، جدت طرازی اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنے سے متحرک اور متنوع معیشت کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ مزید برآں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے (SMEs) نئی صنعتوں کی ترقی کی حوصلہ افزائی ، نئی صنعتیں اور ملازمتیں پیدا کر سکتے ہیں۔ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں (SOEs) نے ہماری حکومت کے وسائل کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بنے ہیں۔
لہٰذا ناکارہ سرکاری اداروں کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے، ہمیں ان اداروں کے نظم و نسق میں جامع اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔ بدعنوانی اس ملک میں ہمیشہ سے ایک اہم مسئلہ رہا ہے، جو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا رہا ہے، اداروں پر عوامی اعتماد کو ختم کر رہا ہے اور ترقی میں رکاوٹ کا سبب ہے۔ اسکا انتہائی مربوط تانا بانا ہے جس کی جڑیں سیاست اور افسر شاہی سے لیکر قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور کاروبار تک معاشرے کے مختلف شعبوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔ 230 ملین افراد کی آبادی میں 30 سال سے کم عمر آبادی 67 فیصد ہے، اگر ہم اس حقیقی دولت میں سرمایہ کاری کریں تو پاکستان کا مستقبل روشن ہو سکتا ہے۔ لہٰذا ہمیں ملک کے بہترین ماہرین اقتصادیات، سائنسدانوں اور انجینئرز کو اپنے وفاقی اور صوبائی وزراء اور سیکرٹریز کے طور پر مقرر کرنا چاہیے جو علم پر مبنی معیشت کی طرف منتقلی کی اہمیت اور راستے کو سمجھتے ہوں۔ آگے بڑھنے کا راستہ صرف تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی، جدت طرازی، اور صنعت کاری میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری میں مضمر ہے۔ تاہم، یہ صرف ایک ایماندار، پربصیرت، اور تکنیکی طور پر قابل حکومت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
ڈاکٹر عطاء الرحمٰن
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
airnews-arngbad · 2 years
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Aurangabad Date : 20 August 2022 Time : 09.00 to 09.10 AM آکاشوانی اَورنگ آ باد علاقائی خبریں تاریخ  :   ۲۰   ؍  اگست  ۲۰۲۲؁ ء وقت  :  صبح  ۹.۰۰   سے  ۹.۱۰   بجے
چند اہم خبروں کی سر خیاں سماعت کیجیے  ...
٭ صفائی  اور  آبی تحفظ شعبوں میں ملک کو بڑی کامیا بی  ‘  وزیر اعظم نریندر مودی
٭ طلباء کو وقت ِ واحد میں 2؍ کورسیس میں داخلہ لینے کو UGC کی منظوری
٭ کووِڈ کی پا بندیوں کی وجہ سے 2؍ سال کے تعطّل کے بعد تمام ریاست میں دہی ہانڈی کا تہوار جوش و خروش سے منا یا گیا
٭ اورنگ آباد ضلعے میں پا جھر تا لاب تر میم کو فوقیت دینے کی مرکزی مملکتی وزیر مالیات ڈاکٹر بھاگوت کراڈ کی ہدایت
٭ شدید بارش کی وجہ سے متا ثرہ ایک بھی ایک کسان امداد سے محروم نہ رہے  ‘  زرعی وزیر  عبد الستار
٭ ریاست میں کووِڈ کے نئے2؍ ہزار285؍ مریض ‘  بے  اے  ٹو  پوائنٹ سیوَن فائیو   مریضوں کی تعداد میں اضا فہ
اور
٭ 3؍ روزہ امبا جو گائی ساہتیہ سمیلن کا کَل سے آغاز
اب خبریں تفصیل سے...
ٌٌ وزیر اعظم نریندر مودی نے کَل کہا ہے کہ ملک کے10؍ کروڑ دیہی کنبوں کو پائپ کے ذریعے پہنچنے والے صاف پانی کی سہو لت سے جوڑ دیا گیا ہے ۔ انھوں نے اِسے حکو مت کی ہر کنبے کو پانی مہیا کرانے کی مہم کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا ۔ مودی نے کہا کہ  یہ سب کا پر یاس کی ایک عمدہ مثال ہے ۔ وزیر اعظم ایک ویڈیو میسیج کے ذریعے جل جیون مشن کے تحت گوا کے پنجی میں ہر گھر جل اُتسو سے خطاب کر رہے تھے ۔
***** ***** *****
وزیر اعظم نے گوا کے لوگوں کو مبارکباد پیش کی کہ وہ ہر گھر جل اُتسو کی تصدیق کی حامل پہلی ریاست بن گئے ہے۔ جہاں ہر کنبے کو پائپ کے ذریعہ پانی ملتا ہے ۔ انہوں نے اِس کامیابی کو حاصل کرنے کے سلسلے میں مرکز کے زیر انتظام پہلا علاقہ بن جا نے پر دادر ناگر حولی  اور  دیو  دمن  کا بھی اعتراف کیا ۔ مودی نے عوام حکو مت اور مقا می بلدیاتی اِداروں کی کوششوں کے لیے اُن کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی کئی  اور  ریاستیں اِس میں شامل ہو جائیں گی ۔ وزیر اعظم نے محض 3؍ برس میں 7؍ کروڑ  دیہی کنبوں کو پانی کی پائپ لائن سے جوڑ دینے کی اِس کامیابی کی ستائش کی  اور  کہا کہ اِس کے مقابلے آزادی کے بعد پچھلی 7؍ دہائیوں میں صرف3؍ کروڑ کنبوں تک ہی یہ سہو لت پہنچ پائی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ امرت کال کا اِس سے بہتر آغاز نہیں ہو سکتا ۔
***** ***** *****
نئی تعلیمی پالیسی کے مطا بق طلباء کو وقت ِ واحد میں ڈِپلو مہ  اور  ڈگری یا پوسٹ گریجویٹ کورسیس میں داخلہ لینے کو یو نیور سٹی گرانٹ کمیشن نے منظوری دے دی ہے ۔ یہ اصول تعلیمی سال2022؁ء سے عائد کیا جا رہا ہے۔ وقتِ واحد میں کئی ہنر حاصل کر نے کے لیے تیار کیے گئے رہنما اصولوں کے تحت طلباء داخلہ لے سکتے ہیں ۔ اب تک طلباء کو 2؍ فُل ٹائم ڈِگری کورسیس میں تعلیم وقت ِ واحد میں حاصل کرنے کی اجازت نہیں تھی ۔ تاہم اب وقتِ واحد میں2؍ فُل ٹائم کورسیس میں داخلہ لیا جا سکتا ہے۔
یہ فیصلہ ڈِپلو مہ ‘  ڈِگری  اور  پوسٹ گریجویٹ کورسیس کے لیے عائد ہے ۔ تاہم پی ایچ ڈی  اور  ایم فِل ڈگریوں کے لیے یہ فیصلہ عائد نہیں رہے گا ۔ یہ بات کمیشن نے کہی ہے ۔
***** ***** *****
تمام ریاست میں دہی ہانڈی کا جوش کَل نظر آ یا ۔ ریاستی حکو مت نے دہی ہانڈی سمیت عوامی تہواروں کو پا بندیوں سے آزاد کرنے کا فیصلہ لینے کی وجہ سے گووِندا کی خوشی دُگنی ہو گئی ۔ تھانے میں ٹیمبھی  ناکہ کے دہی ہانڈی فیسٹیول میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے شامل ہوئے ۔ انھوں نے گووِندائوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس کے ہاتھوں ور لی‘ جامبیری ‘ ممبئی  مونسپل کارپوریشن میں رشوت ختم کرنے کا عہد کرنے والی دہی ہانڈی  ممبئی بھارتیہ جنتاپارٹی کی جانب سے پھوڑی گئی ۔ گِر گائوں کی دہی ہانڈی میں شیو سینا نو جوان رہنما  آدِتیہ ٹھاکرے شامل ہوئے ۔
***** ***** *****
اورنگ آباد شہر میں مختلف ��یاسی پارٹیوں کے عہدے داروں نے گلمنڈی  ‘  اورنگ پورہ  ‘  کو کن واڑی چوک ‘ کیناٹ ‘ بجرنگ چو ک ‘ نِرا لا بازار  وغیرہ 11؍ مقا مات پر دہی ہانڈی نصب کی گئی تھی ۔2؍ سال کے تعطّل کے بعد دہی ہانڈی فیسٹیول منا یا جا سکا  اِس لیے گووِندائوں میں جوش و خروش نظر آ یا ۔
***** ***** *****
اِسی بیچ تمام ریاست میں دہی ہانڈی کے فیسٹیول میں کوئی بھی گووِندا زخمی ہو تا ہے  تو  سر کاری میڈیکل اسپتال میں اُس کا مفت علاج کرنے کے سر کاری فیصلے کو شہر ی تر قیات  ‘  طِبّی  تعلیم  اور  صحت عامّہ محکموں نے فوراً جاری کیا ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے نے اِس سلسلے میں اعلان پر سوں قا نون ساز اسمبلی میں کیا تھا ۔ شہری تر قیات محکمے کی جانب سے ریاست کے تمام میونسپل کار پوریشنس  اور  بلدیہ جات کے اسپتالوں میں بغیر فیس کے علاج کیا جائے گا ۔ ایسی ہدایت سر کاری فیصلے میں شامل کی گئی ۔ یہ سر کاری فیصلہ ہمیشہ کے لیے اِس سال سے ہر سال کے لیے عائد رہے گا ۔
کَل شام تک ممبئی میں مختلف مقامات پر111؍ گووِندا زخمی  ہوگئے ۔ اِس میں سے88؍ افراد کو علاج کے بعد گھر روانہ کر دیا گیا ۔ 23؍ افراد کا علاج جاری ہیں ۔ اِس کی اطلاع ہمارے نمائندے نے دی ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی اورنگ آ باد سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
گنیش فیسٹیول منا نے کے لیے ایک ہی مقام پر تمام اجازت نا مے گنیش منڈلس کو دیے جا ئیں گے ۔ اِس کی وجہ سے گنیش اُتسو منڈلس کو کئی مقا مات کے چکر کاٹنے کی ضرورت نہیں ہے  یہ بات وزیر اعلیٰ ایکناتھ شِندے نے کہی ہے ۔ وہ کَل بھِونڈی میں مخاطب تھے ۔ ریاست میں عام شہر یوں کی حکو مت آ گئی ہے ۔ اِس کے بعد تمام تہوار جوش و خروش سے منا ئے جائیں گے ۔ یہ بات وزیر اعلیٰ نے کہی ہے ۔
***** ***** *****
ہر ضلعے میں75؍ امرت سروور پروڈکشن اسکیم کےتحت اورنگ آباد ضلعے کے تمام پاجر تا لاب کی تر میم کے کاموں کو فوقیت دی جائیں ۔ ایسی ہدایت مرکزی مملکتی وزیر مالیات ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے دی ہے ۔ وہ کَل اورنگ آباد میں ضلع کلکٹر آفس میں امرت سروور اسکیم  اور  آدرش سنسد گرام اسکیم کی جائزہ میٹنگ سے مخاطب تھے ۔ اِس موقعے پر ضلع کلکٹر سُنیل چو ہان ‘ ضلع پریشد کے چیف آفیسر  نِلیش گاٹنے سمیت دیگر افسران موجود تھے ۔
***** ***** *****
شدید بارش سے متاثرہ ایک بھی کسان امداد سے محروم نہ رہیں ۔ اِس کی فکر کریں ۔ ایسی ہدایت وزیر زراعت عبد الستار نے دی ہے ۔ ناگپور ڈویژنل کمشنر آفِس میں عوامی نمائندوں  ‘  افسران  اور  تمام ضلع کلکٹر س کی عبد الستار نے کَل آن لائن میٹنگ لی ۔ اِس موقعے پر وہ مخاطب تھے ۔ کسانوں کے جذبات کو سمجھ کر اُ ن کے حوصلوں کو بڑھا نے کی کوشش کریں ۔ ایسی ہدایت عبد الستار نے محصول  اور  زرعی شعبے کے افسران کو دی ۔
اِسی بیچ زرعی وزیر عبد الستار  اپنا مجوزہ دورہ تبدیل کر کے ایوت محل ضلعے کے جھاڑ گائوں میں ایک روز قبل پہنچ گئے ۔ اِس کی وجہ سے سر کاری مِشنری کی دھجیاں اُڑ گئی ۔
دریں اثناء زرعی وزیر عبد الستار کَل ناندیڑ  اِسی طرح سے لاتور کے دورے پر آرہے ہیں ۔ اتوار کو صبح 10؍ بجے ناندیڑ ضلع کلکٹر آفس میں زرعی شعبے کی مراٹھواڑہ ڈویژنل جائزہ میٹنگ وہ لیں گے ۔
***** ***** *****
ریاست میں کَل کووِڈ وباء سے متاثرہ نئے 2؍ ہزار 285؍ مریضوں کی تصدیق ہوئی ۔ اِس کی وجہ سے تمام ریاست میں کووِڈ متاثرین کی جملہ تعداد 80؍ لاکھ696؍ ہو گی ہے ۔ کَل اِس وباء کی وجہ سے ریاست میں 5؍ مریض فوت ہو گئے ۔ تاہم کَل 2؍ ہزار237؍ مریض شفا یاب ہو گئے ۔ ریاست میں اب تک 79؍ لاکھ20؍ ہزار 772؍ مریض کورونا وائرس سے نجات حاصل کر چکے ہیں ۔ کووِڈ سے نجات کی شرح98؍ اعشا ریہ 02؍ فیصد ہے ۔ ریاست میں فی الحال 11؍ ہزار
733؍ مریضوں کا علاج جا ری ہیں ۔
***** ***** *****
گزشتہ 10؍ یوم  میں ریاست میں  بی  اے  فور   اور  بی  اے  فائیو  ویریئنٹ  کے73؍ تاہم  بی  اے  ٹو  پوائنٹ سیون فائیو  کے209؍ مریضوں کی شناخت ہوئی ۔ فی الحال  ریاست میں  بی  اے  فور  اور  بی اے  فائیو  ویریئنٹ مریضوں کی تعداد348؍  تاہم  بی  اے ٹو پوائنٹ سیون فائیو مریضوں کی تعداد 459؍ ہو گئی ہے ۔
***** ***** *****
مراٹھواڑہ میں کَل 53؍ کورونا وائر س متاثرہ مریضوں کا انکشاف ہوا ۔ اِس میں لاتور  ضلعے میں 18؍  عثمان آ باد 10؍ اورنگ آباد 9؍ ناندیڑ 8؍ بیڑ  اور  جالنہ اضلاع میں فی کس 3؍  اور  ہنگولی ضلعے میں2؍ مریضوں کی تصدیق ہوئی ۔
***** ***** *****
تین روزہ امبا جو گائی ساہتیہ سمیلن کا کَل بیداری ریلی سے آغاز ہوا ۔ ڈاکٹر واسو وید کی صدارت میں ہو رہے اِس سمیلن کا سینئر ادا کار ڈاکٹر دِلیپ گھارے کے ہاتھوں افتتاح عمل میں آ یا ۔ اِس موقعے پر کئی معزز شخصیتیں موجود تھیں۔
***** ***** *****
بھارت  اور  زمبابوے کے در میان تین میچوں کی ایک روزہ  بین الاقوامی کر کٹ سیریز کا دوسرا میچ آج  ہرارے میں کھیلا جائے گا ۔ یہ میچ دو پہر پونے ایک بجے شروع ہو گا ۔ پہلے یک روزہ میچ میں بھارت کی ٹیم نے زمبابوے کو 10؍ وکٹ سے شکست دی تھی ۔
***** ***** *****
آئندہ 2؍ یوم میں کو کن اور  وِدربھ کے کئی مقا مات پر تاہم  وسطی مہاراشٹر   اور  مراٹھواڑہ میں اکثر مقامات پر بارش ہونے کا قیاس پونا محکمہ موسمیات نے ظاہر کیا ہے۔
***** ***** *****
آخر میں چنداہم خبروں کی سر خیاںدوبارہ سماعت کیجیے ...
٭ صفائی  اور  آبی تحفظ شعبوں میں ملک کو بڑی کامیا بی  ‘  وزیر اعظم نریندر مودی
٭ طلباء کو وقت ِ واحد میں 2؍ کورسیس میں داخلہ لینے کو UGC کی منظوری
٭ کووِڈ کی پا بندیوں کی وجہ سے 2؍ سال کے تعطّل کے بعد تمام ریاست میں دہی ہانڈی کا
جوش و خروش سےتہوار
٭ اورنگ آباد ضلعے میں پا جھر تا لاب تر میم کو فوقیت دینے کی مرکزی مملکتی وزیر مالیات ڈاکٹر بھاگوت کراڈ کی ہدایت
٭ شدید بارش کی وجہ سے متا ثرہ ایک بھی ایک کسان امداد سے محروم نہ رہے  ‘  زرعی وزیر  عبد الستار
٭ ریاست میں کووِڈ کے نئے2؍ ہزار285؍ مریض ‘  بے  اے  ٹو  پوائنٹ سیوَن فائیو   مریضوں کی تعداد میں اضا فہ
اور
٭ 3؍ روزہ امبا جو گائی ساہتیہ سمیلن کا کَل سے آغاز
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
٭٭٭٭٭
0 notes
apnibaattv · 3 years
Text
ایچ ای سی کی نئی پی ایچ ڈی پالیسی کے بارے میں آپ کو کیا جاننا چاہئے
ایچ ای سی کی نئی پی ایچ ڈی پالیسی کے بارے میں آپ کو کیا جاننا چاہئے
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)۔ فوٹو بشکریہ: ایچ ای سی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے بدھ کے روز پی ایچ ڈی کی نئی پالیسی کو مطلع کیا۔ ایچ ای سی کے چیئرمین طارق بنوری کے مطابق ، اب کوئی 16 سال کی تعلیم کے بعد پی ایچ ڈی کے لئے درخواست دے سکتا ہے کیونکہ اب پی ایچ ڈی سے قبل ایم ایس اور ایمفل کی ضرورت کو ختم کردیا گیا ہے۔ نئی پالیسی یکم جنوری 2021 سے لاگو ہوگی۔ نئی پالیسی جامعات میں پہلے سے داخل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduclassic · 4 years
Text
چند اعلیٰ معلوماتی کتب : ڈاکٹر عبدالقدیر خان
لوگوں کی لاپروائی اور حکومت کی نااہلی سے کورونا وائرس خوب پھیل گیا ہے اور بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے اور عوام مرتے (شہید ہوتے) جا رہے ہیں۔ میرے خیال میں حکومت کی بہترین پالیسی یہ ہونا چاہئے کہ تمام ٹی وی چینلز سے احتیاطی تدابیر نشر کرتی رہے، جو ماسک نہ پہنے اس کو بند کر دیں لیکن کاروبار مکمل کھول دیا جائے۔ دکاندار بھی ماسک لگائیں اور دستانے پہن کر کام کریں۔ اس کے بعد بھی اگر کوئی رحلت فرماتا ہے تو پھر یہ قدرت کا اپنے کام کی تکمیل ہے اور اللہ رب العزّت کے احکامات کی تعمیل ہے۔ ملک میں لاتعداد خود ساختہ ماہرین موجود ہیں جو ہدایات، احکامات دے رہے ہیں۔ جب افسران اور وزیراعظم ماسک نہ لگائیں تو عوام کیوں لگائیں گے۔ چلئے یہ باتیں چھوڑ کر چند اعلیٰ، معلوماتی کتب پر تبصرہ کرتے ہیں۔
1۔ پہلی کتاب ہے The Art of Craft of Management (انتظامیہ کیلئے ہنرمندی اور تدبیر)۔ اس کتاب کے مصنف مشہور بینکر جناب سراج الدین عزیز ہیں۔ یہ نہایت اعلیٰ بینکر اور منتظم رہے ہیں۔ بینکنگ کی دنیا میں آپ کا اعلیٰ مقام ہے۔ آپ دراز قد، چُست، خوبصورت شخصیت کے مالک ہیں۔ بعض اوقات تو ایسا لگتا ہے کہ آپ یورپین ہیں۔ آپ اعلیٰ مقرر ہیں اور حاضرین کو مسحور کر دیتے ہیں۔ ایک اعلیٰ بینکر کی حیثیت سے آپ نے افریقہ، یورپ، امارات، چین میں اعلیٰ خدمات انجام دی ہیں۔ آپ کی بہترین صلاحیتوں کے اعتراف کے طور پر ایک یونیورسٹی نے آپ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی ہے۔ خوش قسمتی سے میں اس کانوکیشن میں مہمانِ خصوصی تھا۔ یہ کتاب سراج بھائی کے جواہر پاروں سے پُر ہے۔ یہ ایک خوبصورت، خوشبودار پھولوں کے گلدستے کی طرح ہے، ایک خزینہ معلومات و ہدایات ہے۔ 
اس میں سراج بھائی نے اپنے تجربوں اور عقل و فہم کے موتی بکھیر دیے ہیں۔ کتاب میں 55 مضامین ہیں اور سب کے سب نہایت اعلیٰ اور ہدایت آمیز ہیں۔ جب تک آپ اس کتاب کا مطالعہ نہیں کریں گے آپ اس کی بہتری اور خوبصورتی کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔ آپ خاموشی سے بیٹھ کر اس کا مطالعہ کریں اور ہر نصیحت و ہدایت کو یاد رکھیں۔ چند دن پیشتر 8 جون 2020ء کے روزنامہ دی نیوز میں سراج بھائی نے ایک نہایت اعلیٰ مضمون بعنوان ’کیوں ریٹائر ہو‘ لکھا تھا‘ میں نے اس کو نہایت شوق و دلچسپی سے پڑھا۔ یہ آرٹیکل ایک ہدایت نامہ ہے۔ سراج بھائی نے مثالوں سے یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ تجربہ کار سمجھدار لوگوں کو انسٹھ، ساٹھ سال کی عمر میں ریٹائر نہیں کرنا چاہئے، اب مغربی ممالک میں بھی ریٹائرم��ٹ کی عمر بڑھائی جا رہی ہے۔ 
میں بھی یہ عرض کروں گا کہ آپ ریکارڈ دیکھ لیں کہ نوبیل انعام یافتہ لوگوں کی عمر ساٹھ، ستر سال سے بھی اوپر رہی ہے۔ یعنی 60 سال اور اس کے بعد ہی انسان صحیح معنوں میں عقل و فہم کا ستارہ بنتا ہے۔ میں نے کہوٹہ میں اپنے رفقائے کار کو ستر، ستر برس تک روکے رکھا۔ مجھے اس معاملے میں حکومت کی جانب سے اختیار دیا گیا تھا۔ میں دوسرے اداروں سے ریٹائر ہونے والے اچھے، تجربہ کار لوگوں کو اپنے پاس بلا لیتا تھا، یہ افراد ہیرا تھے۔ یہ آرٹیکل حکومتی سربراہوں کے لئے نہایت مفید مشوروں سے پُر ہے۔ مصیبت یہ ہے کہ سیاست دان، حکمران طبقہ اس وہم میں مبتلا رہتا ہے کہ تمام عقل و فہم اس کرسی میں ہے جس پر وہ بیٹھ جاتے ہیں اور وہ فوراً ان میں منتقل ہو جاتی ہے۔
2۔ دوسری کتاب انتہائی اہم اسلامی معلومات اور حیات رسولﷺ پر ہے جو پروفیسر ڈاکٹر طارق رمضان نے تحریر کی ہے۔ پروفیسر طارق رمضان ایک اعلیٰ دینی اسکالر ہیں، عربی، انگریزی پر عبور حاصل ہے۔ آپ نے جنیوا سے عربی اور اسلامک اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ بعد میں آپ نے جامعۃ الازہر میں خاصا وقت گزارا اور اسلام کی موشگافیوں سے شناسائی حاصل کی۔ بعد میں سوئٹزر لینڈ کی فرائی برگ یونیورسٹی میں درس دیا۔ بعد میں آپ کیمبرج یونیورسٹی کے سینٹ انٹونی کالج میں سینئر ریسرچ فیلو تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر طارق رمضان نے حیات رسولﷺ کے مختلف پہلوئوں پر بہت اچھے مضامین لکھے ہیں، یہ کتاب، مختصر سہی مگر بہت مفید ہے اور سیرت طیبہ پر ایک قیمتی اضافہ ہے۔ پروفیسر طارق رمضان ایک اعلیٰ تحریر داں ہیں اور آپ نے اسلام، سیرت طیبہ پر بہت سے مضامین لکھ کر اسلام کی اعلیٰ خدمت کی ہے۔ آپ کو ان کی تحریروں سے فوراً یہ یقین ہو جاتا ہے کہ آپ ہمارے پیارے رسولﷺ سے کس قدر محبت رکھتے ہیں۔ انہیں ایک امریکی یونیورسٹی سے پروفیسر شپ کا دعوت نامہ آیا تھا مگر آزادیٔ تقریر و تحریر کے علم برداروں نے ان کو ویزا نہیں دیا۔
3۔ تیسری کتاب ’’A bridged Biography of Prophet Muhammad‘‘ (ایک مختصر سوانح حیات رسولﷺ) ہے اس کو امام محمد ابن عبدالوہاب ال تمیمی نے تحریر کیا ہے اور یہ لاہور سے شائع کی گئی ہے۔ یہ نہایت اعلیٰ، مکمل مگر مختصر رسول اللہﷺ کی حیات مبارکہ پر کتاب ہے اور آپﷺ کی زندگی کے ہر پہلو پر روشنی ڈالتی ہے۔ چونکہ یہ کتاب آسان انگریزی میں نہایت آسان و موثر طریقے سے حیات طیبہ پر لکھی گئی ہے اس لئے یہ غیر ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے لئے بہت اہم ہے وہاں وہ خود بھی پڑھ سکتے ہیں اور خاص طور پر بچوں کو بھی پڑھا سکتے ہیں۔ میرا مشورہ تو یہی ہے کہ ہر تارک وطن فیملی کے گھر میں یہ کتاب ہونی چاہئے اور بچوں کو پڑھانی چاہئے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان
بشکریہ روزنامہ جنگ
2 notes · View notes
classyfoxdestiny · 2 years
Text
نمبر 10 چھوڑنے والی وزیراعظم کی مشیر منیرہ مرزا کون ہیں؟ #ٹاپسٹوریز
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-10-%da%86%da%be%d9%88%da%91%d9%86%db%92-%d9%88%d8%a7%d9%84%db%8c-%d9%88%d8%b2%db%8c%d8%b1%d8%a7%d8%b9%d8%b8%d9%85-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%b4%db%8c%d8%b1-%d9%85%d9%86%db%8c/
نمبر 10 چھوڑنے والی وزیراعظم کی مشیر منیرہ مرزا کون ہیں؟
Tumblr media Tumblr media
بورس جانسن کے طویل مدتی اتحادی منیرہ مرزا جمی سیوائل پر مشتمل اپنی “نامناسب اور متعصبانہ” گندگی پر غصے میں چھوڑ دیا ہے۔
لیکن محترمہ مرزا کون ہیں؟ وزیر اعظم ایک بار بوڈیکا اور اس کی دادی کے ساتھ ان خواتین کے طور پر رکھا گیا تھا جنہوں نے اسے سب سے زیادہ متاثر کیا تھا، اور اس کی روانگی کا پی ایم کے مستقبل کے لیے کیا مطلب ہے؟
محترمہ مرزا نے کم از کم 13 سال پہلے پہلی بار وزیر اعظم کے لیے کام کیا، لیکن ان کا پس منظر ایسا نہیں ہے جو روایتی طور پر قدامت پسندی کی طرف لے جانے کے لیے دیکھا جائے۔ وہ پاکستانی تارکین وطن کی سب سے چھوٹی بیٹی، اس کے والد ایک فیکٹری ورکر اور اس کی والدہ گھریلو خاتون اور اردو ٹیچر ہیں۔
محترمہ مرزا اولڈہم میں پلی بڑھی اور آکسفورڈ میں جگہ جیتنے والی اپنی چھٹی فارم میں واحد طالبہ بننے سے پہلے ریاستی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی۔
مینسفیلڈ کالج میں اپنی تعلیم کے دوران ہی اس نے ریولوشنری کمیونسٹ پارٹی (RCP) میں شمولیت اختیار کی، اس کے میگزین لیونگ مارکسزم میں حصہ لیا۔
وہ پروفیسر فرینک فریدی کے ماتحت کینٹ یونیورسٹی میں عمرانیات میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے چلی گئیں، جنہوں نے آر سی پی کی مشترکہ بنیاد رکھی، جو اس وقت تحلیل ہو گئی تھی۔
30 سال کی عمر میں مسٹر جانسن کے آرٹس ایڈوائزر بنائے جانے سے پہلے، وہ رائل سوسائٹی آف آرٹس، پالیسی ایکسچینج تھنک ٹینک، اور ٹیٹ سمیت ثقافت اور خیراتی شعبوں میں مختلف ملازمتیں کرتی تھیں، جب وہ لندن کے میئر کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔ 2008.
سٹی ہال میں مسٹر جانسن کے وقت کے دوران، انہیں 2012 میں، تعلیم اور ثقافت کے لیے ڈپٹی میئر کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی، اور سٹی ہال میں ان کے سابق سربراہ کمیونیکیشن گٹو ہیری نے انہیں “ان ناقدین کے لیے بہترین کاؤنٹر کے طور پر بیان کیا تھا جو بدتر کا شبہ رکھتے تھے۔ بورس کا”۔
محترمہ مرزا کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ مسٹر جانسن سے بہت پہلے بریگ��ٹ کی حامی تھیں، اور ایک بار شراب نوشی پر پابندی کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئیں۔ لندن زیر زمین جس میں دن میں شراب پیتے ہوئے سرکل لائن کے ارد گرد سواری شامل تھی، ریاست کے اس اقدام پر اعتراض میں۔
منیرہ مرزا لندن کی ڈاؤننگ سٹریٹ پہنچ گئیں۔
(PA آرکائیو)
2018 میں، جب برقع میں خواتین کے بارے میں وزیر اعظم کے تبصرے سرخیوں میں آئے، محترمہ مرزا – ایک مسلمان – نے میڈیا میں ان کا پرجوش دفاع شروع کیا۔
محترمہ مرزا نے مبینہ طور پر منشور لکھنے میں مدد کی جس نے مسٹر جانسن کو نمبر 10 پر پہنچا دیا۔ ایک بار جب وہ وزیر اعظم بن گئے تو انہیں فوری طور پر ان کے اندرونی حلقوں میں سے ایک کے طور پر لایا گیا۔
محترمہ مرزا بنیادی طور پر اس وقت تک روشنی سے دور رہیں، جب تک کہ وہ 2020 میں نسلی تفاوت پر وزیر اعظم کے کمیشن کے بلیک لائیو میٹر کے مظاہروں کے بعد قائم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی تھیں۔
ناقدین نے کہا کہ وہ اس کام کے لیے غلط شخص تھیں کیونکہ اس نے پہلے ادارہ جاتی نسل پرستی کے وجود پر سوال اٹھایا تھا اور نسل پرستی کے خلاف مہم چلانے والوں کے درمیان “شکایت کے کلچر” کو نشانہ بنایا تھا۔
لیکن مسٹر جانسن نے کامنز میں “ان مسائل کے بارے میں ایک شاندار مفکر” کے طور پر اس کا دفاع کیا۔
محترمہ مرزا اور ان کے شوہر ڈوگی اسمتھ کے پروفائل میں – جو ٹوری پارٹی میں ایک طاقتور قوت بھی ہیں – دی ڈیلی ٹیلی گراف نے رپورٹ کیا کہ کس طرح اس نے حال ہی میں دسمبر 2018 میں خود کو “بائیں بازو” کے طور پر بیان کیا۔
محترمہ مرزا کو مسٹر جانسن نے 2020 میں ان پانچ ٹاپ خواتین میں سے ایک کے طور پر درج کیا جنہوں نے انہیں متاثر کیا تھا۔
وہ مہم چلانے والی ملالہ یوسفزئی، ان کی دادی، برطانوی آئسینی قبیلے کی ملکہ بوڈیکا، اور گلوکارہ/ نغمہ نگار کیٹ بش کے ساتھ اس فہرست میں تھیں۔
محترمہ مرزا کے بارے میں انہوں نے کہا: “منیرہ ہپ، ٹھنڈی، گرووی اور عام طور پر ٹرینڈ ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔”
نمبر 10 سے محترمہ مرزا کی رخصتی اس وقت ہوئی جب کنزرویٹو کی بڑھتی ہوئی تعداد نے کہا کہ وہ مسٹر جانسن پر اعتماد کھو چکے ہیں۔
انہیں ایم پی اینڈریو گریفتھ نے پالیسی یونٹ کی سربراہ کے طور پر تبدیل کر دیا ہے۔
محترمہ مرزا مبینہ طور پر دی سپیکٹیٹر کے جیمز فورسیتھ کی دوست ہیں، جنہوں نے ان کے استعفیٰ کی کہانی کو توڑا۔ مسٹر فورسیتھ نے مسٹر جانسن کے سابق پریس سکریٹری الیگرا اسٹریٹن سے شادی کی ہے جنہوں نے پارٹی گیٹ ساگا کے آغاز میں استعفیٰ دے دیا تھا۔
جب کہ محترمہ اسٹریٹن – وزیر اعظم کی ٹیم میں جانے سے پہلے – اسٹریٹجک کمیونیکیشن کی ڈائریکٹر رہ چکی تھیں۔ رشی سنک اور مسٹر فورسیتھ اور چانسلر ونچسٹر کالج میں ایک ساتھ جانے کے بعد سے دوست ہیں اور ایک دوسرے کے بچوں کے گاڈ پیرنٹ ہیں۔
چانسلر رشی سنک نے کہا کہ محترمہ مرزا ایک ‘قابل قدر ساتھی’ تھیں (جسٹن ٹیلس/پی اے)
(PA وائر)
چانسلر کی سوانح عمری لکھنے والے لارڈ ایش کرافٹ نے پہلے کہا تھا کہ مسٹر فورسیتھ نے مسٹر سنک کو محترمہ مرزا کے شوہر مسٹر اسمتھ سے متعارف کروا کر سیاست میں آنے میں مدد کی۔
جمعرات کو بات کرتے ہوئے، مسٹر سنک نے محترمہ مرزا کو ایک “قابل قدر ساتھی” کے طور پر بیان کیا جس کے ساتھ وہ کام کرنے سے محروم رہیں گے۔
سابق نمبر 10 معاون نکی دا کوسٹا نے کہا کہ محترمہ مرزا ایک “بہت بڑا نقصان” تھیں۔
اس نے ٹویٹ کیا: “جان لو کہ اس کی ٹیم اسے شدت سے محسوس کرے گی اور اس کی قیادت، حوصلہ افزائی، ثابت قدمی، انصاف پسندی اور اقدار کی قدر کرے گی۔”
اولیور لیوس، جنہوں نے نمبر 10 کی یونین یونٹ کے سربراہ کے طور پر ایک مختصر مدت حاصل کی تھی، لیکن اس سے قبل وہ بریگزٹ وزیر لارڈ فراسٹ کی ووٹ لیو اور ڈی فیکٹو نائب تھی، نے کہا کہ وہ “سب سے ذہین، مشکل ترین اور مہربان لوگوں میں سے ایک ہیں جن کے ساتھ میں نے کام کیا ہے – ریفرنڈم کے دوران اور جب میں حکومت میں تھا۔
Source link
0 notes
googlynewstv · 2 years
Text
80 سالہ شخص نے پی ایچ ڈی کرلی
80 سالہ شخص نے پی ایچ ڈی کرلی
بلوچستان سے پاکستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 80 سالہ حکیم اللہ حلیم جو کہ غریبوں میں غریبوں کے پیچھے نوجوان تھے۔ ریٹائرڈ پولیس پالیسی (ایس پی) ایک ہولینی پوجا ہے، جو اپنی پوری زندگی میں پولیس فورسز میں تھی، پی ایچ ڈی۔ بلوچستان میں 2019 میں کویتی، لیکن کورونا وبا کی وجہ سے سرٹیفکیٹ پر سبسڈی نہیں دی جا سکتی۔ کورونا سے دو سال بند ہونے کے بعد، انہوں نے حال ہی میں اپنے اسباق کا سرٹیفکیٹ مکمل کرنے والے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewspedia · 2 years
Text
178 جامعات نے ایچ ای سی کی انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی کی مخالفت کردی - اردو نیوز پیڈیا
178 جامعات نے ایچ ای سی کی انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی کی مخالفت کردی – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین  کراچی: اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان کے تحت ملک کے پرفضا مقام بھوربن میں منعقدہ تین روزہ وائس چانسلرز کانفرنس نے ایچ ای سی کی جانب سے جاری کردہ نئی پی ایچ ڈی اور انڈر گریجویٹ پالیسی 2020 کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اکثریت رائے سے مسترد کردیا گیا ہے اور اس کے فوری اطلاق کے بجائے بعض نکات کو پالیسی سے نکالنے کی سفارش کردی ہے۔ ایچ ای سی کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر شائستہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
joblistan · 3 years
Link
Tumblr media
 پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی اے اے
)
۸۸
تعلیمی قابلیت
عم
تعلیمی قابلیت
تعلیمی قابلیت
و
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی
سی ایے ابے کی پیشه ورانه ٹیم کا حصه بننے کا موقع
اسامیاں خالی میں نوٹس نمبر09/2021
پاکستان سول ایوی ایشن اتقاری کو مندرجہ ذیل دستیاب اسامیاں پڑ کر نے کیلئے بل افرادی خدمات درکار ہیں جہاں اتھاب خالتا موزونیت اور میرٹ پر کیا جاتا ہے۔
نمبر01
ڈائریکٹر کمیونی کیشن اینڈ نیوی کیشنل سرویلنس (09-EG)
ایک (01) اسائی میرٹ پر
کنٹریکرٹ:03 سال (قابل توسیع)
05% سالانہ اضافہ کیساتھRs.510,000/- LumpSum ماہانہ
• ایچ ای سی تسلیم شدہ یو نیورسٹی سے الیکٹریکس انجینئرنگ ایویکس ٹیلی کمیونی کیشن انجینئر نگ کمپیوٹرانجینئرنگ میں کم از کم پچلرز ڈگری۔
• جہاں قابل اطلاق ہو، پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ایی) سے لازما رجسٹرڈ۔
• مینر ینجمنٹ کی سطح پرم از کم آٹھ (08) سالوں کیساتھ ایز نیوی کمیشن سروسز کی فراہمی کیلئے کمیونی کیشن، نیوی کیشن سرویلنس (بی این ایس)
ڈیولپمنٹ میں کم از کم ہیں (20) سالہ پوسٹ کوالیفکیشن تجربہ۔
• ریڈار NAVAIDS انسٹرومینٹل لینڈنگ سسٹمز کی پروکیورمنٹ، انٹالیشن بیٹی تھی اور آپریشنز میں تجر بکوتر چی دی جائیگی ۔
• پالیسیوں کی تشکیل حکمت عملی طریقہ کار تیار کرنا اور ان میں تجربہ۔
مطلوب ملایں • مشہور تجزیانی تخلیقی اور انتظامی صلاحیتیں۔
• ایوی ایشن انڈسٹری میں انتظامی کردار کامیاب ترسیل کا مظاہرہ اور قائدانہ صلاحیتوں کا ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ۔
، ملکی اور غیر کی انجینر نگی معیارات ، کنٹریکٹ آپریشن اور مینجمنٹ سے واقفیت۔
. پروجیکٹ مینجمنٹ ٹولت انگلیس نیز ڈاکو مینڈ یٹ نس مینجمنٹ سسٹمز پردیش سے واقفیت۔
• ایوی ایشن انڈسٹری اور اس کی حفاظتی اوتھیلی ریکوائرمینٹس کی معلومات کا حامل ہونا چاہئے۔
و مضبوط انتظامی اور پیشہ ورانہ صلایتیں جیسا کہ فیصلہ لینے، آرگنائزنگ اور پلاٹنگ۔
و مالیاتی پلان تیار کرنے اور وسائل کو سنبھالنے کی اہمیت ۔
. کمپیوٹر خواندگی میں موزونیت۔
• زیادہ سے زیادہ 57 سال عمر(شمول تمام عمر کی رعایت)
نمبرشمار02
ڈائریکٹرسیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز (EG09)
ایک (01) اسامی میرٹ پر
کنٹریکٹ:03 سال ( قابل توسع)
05% سالانہ اضافہ کیساتھRs.510,000/- LumpSum ماہانہ
• ایچ ای سی کی جانب سے تسلیم شدہ نسٹی ٹیوشن سے انجینئرنگ میں کم از کم چار ڈگری اور جہاں تقابل اطلاق ہو، پاکستان انجینئرنگ کونسل سے رجسٹرڈ ۔
• کوالٹی مینجمنٹ سسٹم CAOs سینٹی مینجمنٹ سسٹم پریڈ آڈیٹ کورسز کو اضافی قابلیت تصور کیا جائیگا۔
• ایوی ایشن انڈسٹری میں کم از کم 20 سالہ پوسٹ کوالیفکیشن کام کا تجربہ۔
• ایوی ایشن سے تعلق ادارے میں سینٹ مینجمنٹ کی سطح پر کم ازکم آٹھ (08) سالہ کام کا تجربہ۔
• پالیز اریگیشنز اپروسیجرز فارمولیشن، نقاد اور بین الاقوامی معیارات کی تیل کا ثابت شدہ تھری کا حامل ہونا چاہئے۔
مطلوب ملامینیں
• OHSMS، EMSOMS، اور ICAOs ایوی ایشن SMS کی پیش در ان معلومات لازمی ہوں۔
• ICAOsUSOAP( یونیورسل سیفٹی اور سائٹ آڈٹ پروگرام سے واقفیت۔
• اسٹیٹ سینی پروگرام، اسٹیٹ سیکورٹی پروگرام اورسینیٹ مینجمنٹ سسٹم سے عدہ واقفیت۔
و مضبوط ابلاغی صلاحیتوں ، موژ فیصلہ لینے کی صلاحیتوں اور جنگ ماحول میں کام کرنے کی اہلیت کا لازمت حامل۔
. کمپیوٹر خواندگی میں موزونیت۔
و زیادہ سے زیاد 57 سال عمر (شمول تمام عمر کی رعایت)
نمبر شمار 03
سیکریٹری کی اے اے بورڈ (07-EG)
ایک (01) سای میرٹ پر
کنٹریکٹ :03 سال ( قابل توسیع)
05% سالانہ اضافہ کیساتھRs.415,000/-LumpSum ماہانہ
انگاری کی جانب سے تسلیم شد وی نیورٹی سے نقش لٹر پر ایس ایڈ فریش یا کامرس میں ماسٹر ڈگری یا بحیثیت ایک لا گریجویٹ۔
• کارپوریٹ یا چارٹرڈیکر یٹریز کے تسلیم شدہ ادارے کا نمبر۔
• پیشہ ورانہ اکاونٹس کے تسلیم شدہ ادارے کام براشانی قابلیت ہوگی۔
• قابل مواز نہ پلک الٹینیشنل ادارے میں کم ازکم دس (10) سالہ پوسٹ کوالیفکیشن تجربہ۔
مطلوب ملائیں • قانونی
، ریگولیٹی تھیلی مسائل میں اعلی مہارت۔
• رابط کی اچھی صلاحیتیں۔
• متعلق قانونی اور پالیسی مسائل حل کرنے کیلئے مستقل بنیاد پر انٹرل کمیٹیوں اور بورڈ سے رابطہ کرنے کی اہلیت۔
• آئی ٹی اور ایم ایس آفس ایپلی کیشن سے عمدہ واقفیت۔
و ایوی ایشن سے متعلق ادارے ایوی ایشن سے Exposure۔
و زیادہ سے ز یا د 500 سال عمر (شمول تمام عمر کی رعایت)
کیبن سیفی ایکڑ (05-EG)
ایک (01) سای میرٹ پر
کنٹریکرٹ:03 سال ( قابل توسیع)
05% سالانہ اضافہ کیساتھ Rs.265,000/-: Lumpsum ماہانہ
• ایچ ای سی تسلیم شدہ یو نیورسٹی سے گریجویٹ ۔
• قابل میادین Crew مینی سرٹیفکیٹ (C)۔
• نامزدکردہ چیک کیبن Dcc)Crew) کے طور پرم از کم دو سال کیساتھ بین Crew نمبر کے طور پر ایر لائن کا کم ازکم دس سالہ آپریشنل تجربہ۔
• سول ایوی ایشن رولز ، ایوی ایشن رولز ICAOSARPs، ANOs اور دیگر قابل اطلاق ریگولیشنز کی وسیع معلومات ۔
• آئی ٹی اور ایم ایس آفس ایپلی کیشن سے عمدہ واقفیت۔
• اٹیٹ سینٹی پروگرام (ایس ایس پی) اورینٹ مینجمنٹ سسٹم (ایس ایم ایس) کی معلومات ۔
• زیادہ سے زیادہ57 سال عمر (بشمول تمام عمر کی رعایت)
نمبر 05
جوائنٹ ڈائریکٹر لائسنسنگ کیبن EG05)Crew)
ایک (01) سای میرٹ پر
کنٹریکٹ :02 سال ( قابل توسیع)
05% سالانہ اضافہ کیساتھ Lumpsum ج-/265,000.Rs ماہانہ
تعلیمی قابلیت
ایک ایسی تسلیم شدہ یونیورسٹی سے گریجویٹ۔
. کیبین Crew سرٹیفکیٹ کا حال یا رکھا ہو (DCانڈور مدت کوتر چی دی جائیگی)۔
تجربہ
• ایران میں کم ازکم دس (10) المتعلق تجر بہ کم ازکم پانچ سال تھی بطور ایڈ مین crew مع برایتنیکس یا رینگا آپیشل ایڈمنسٹریشن میں)۔
مطلوبہ ملائیں . کمپیوٹر خواندگی میں موزونیت۔
• ICAO Annexes/Documents & ANOs کی معلومات۔
• آذین تکنیکس کی معلومات ۔
• زیادہ سے زیاده57 سال عمر (بشمول تمام عمر کی رعایت)
درخواست کا طريقه کار:
(a) پچی کے حامل امیداران کو اشتہار ہذا کی تاریخ اجراء کے اندرون پدر (15) يوم www.capakistan.com.pk پرستیاب آن لائن اپلیکیشن فارم پر اور جمع کرانا درکار ہوگا۔
(6) امیدواران کونوکری کیلئے درخواست دیتے وقت حالیہ تصویری این آئی سی، ڈگری سرٹیفکیٹ اور مطلو تعلیمی قابلیت کی پیش در ان دستاویزات کی اسکین کر دی کاپیوں کے ہمرادی وی اپ لوڈ کرتا درکار ہوگیا۔
(6) امیدوار کی جانب سے آن لائن درخواست فارم کیساتھ مندرجہ بالا دستاویزات اپ لوڈ کرنے کی صورت میں، اس کی درخواست مسترد کر دی جائیگی۔
(d) تمام بچی کے حال امیدواران، اسامی کیلئے درخواست دینے سے قبل اشتہارہ میں درج ٹرمز آف ریفرنس (TOR)لازم پڑھ لیں۔
ٹرمز آف ریفرنس :
(1) مندرجہ بالا رکوائریٹس پر پورا اترنے والے یا مکمل درخواست جمع کرانے والے امیدواران زیرغورنہیں لائے جائیں گے۔
(ii) میرٹ انٹرویو کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کونے میں منعقد کیے جائیں گے جس کیلے علید و علید و نوٹسز جاری کئے جائیں گے (امیدواران کی تعداد پر انحصار کرتے ہوئے)۔
(i) انٹرویو کیلئے لائے جانے والے امیدواران کو انٹرو ل کیلئے حاضر ہوتے وقت ضروری توثیق کیلئے اصل دستاویزات پیش کرنا ہوں گی۔
(17) میٹا انٹرویو کیلئے ٹی اے ڈی اے نہیں دیا جائیگا۔
(۷) تقرری دی اے اے کے میڈیکل فلتس معیارات سے مشروط ہوگی۔
(vi) نت کرده امیدواران کوی اے اے کی ریکوائرمنٹ کے مطابق پاکستان میں کہیں بھی خدمات فراہم کرنا درکار ہوں گی۔
(vi) سرکاری ملازمین / خودمختار اداروں / کار پریشر کے ملازمین کو انٹرویو سے قبل حالیہ آجر سے این اوی جمع کرانا درکار ہوگا۔
(is) غلط معلومات اور انتخاب کےعمل میں اثر ورسوخ استعمال کرنے کی کوشش ہی اے اے میں حالیہ نیرمستقبل کی تقرری کیے قطعی نا اہل کر دے گی خواہ امید وار اہل ہی کیوں نہ ہو۔
( درخواست گزاران کی جانب سے فراہم کردہ کسی بھی قسم کی دستاویزات یا کوئی دیگر دستاویزات کی بھی مرحلے پرغلا جعلی پوس پائی جانے کی صورت میں منت کرده اید دارای سرور فوری طور پر تم کر دی جائیں گی اور اسے
مستقبل میں بلیک لسٹ کردیا جائیگا۔
ڈائر یکٹرانتی آر
ہیڈ کوارٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی
ٹرمینل-1، جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ ، کراچی
فون:99072068-021
تمرار04
تعلیمی قابلیت
تجربہ
معلومات
و
عمر
wwww.caapakistan.com.pk
PID(K)332/2021
0 notes
gcn-news · 3 years
Text
طلباو طالبات کیلئے بڑی خوشخبری ۔۔ ابن ایم ایس اور ایم فل کے بغیر ہی پی ایچ ڈی کی ہوسکے گی،پرانے طلبا بھی مستفید ہوں گے، نوٹیفکیشن جاری
Tumblr media
طلباو طالبات کیلئے بڑی خوشخبری ۔۔ ابن ایم ایس اور ایم فل کے بغیر ہی پی ایچ ڈی کی ہوسکے گی،پرانے طلبا بھی مستفید ہوں گے، نوٹیفکیشن جاری اسلام آباد (گلوبل کرنٹ نیوز) ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے پی ایچ ڈی کے لیے ایم ایس اور ایم فل کی شرط ختم کر دی ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے پی ایچ ڈی کی پالیسی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا جس سے پُرانے طلبا بھی مستفید ہوں گے۔ اس حوالے سے ایچ ای سی کے چیئرمین طارق بنوری نے کہا کہ پی ایچ ڈی میں ایم ایس،ایم فل کی شرط ختم کر دی گئی ہے، طلبا اب بی ایس کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ طلبا کے لیے پریکٹیکل کے طور پر انٹرن شپ لازمی قرار دی گئی ہے، طلبا اپنے شہر میں رہ کر ان پیڈ انٹرنشپ کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈگری کی ویلیو بڑھنے کی فکر ہے، طلبا کو غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینا لازمی ہوگا۔جبکہ جنرل ایجوکیشن لینا بھی لازمی ہو گا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق اس نوٹیفکیشن کے مطابق اس پالیسی کا اطلاق بیک وقت پورے ملک کی جامعات میں کوالٹی پی ایچ ڈی کی پروڈکشن کے لیے ہوگا، نوٹیفیکیشن کے تحت جامعات میں پہلے سے انرولڈ پی ایچ ڈی کے طلبہ پر مکمل یا من و عن اطلاق نہیں ہوگا تاہم پالیسی کے کچھ جزوی حصوں سے پُرانے طلبا فائدہ لے سکتے ہیں۔اس حوالے سے نوٹیفیکیشن میں پالیسی کے annexure 1.8 کا حوالہ دیا گیا جس کے مطابق سیکشن 4.4 Read the full article
0 notes
risingpakistan · 4 years
Text
سندھ حکومت کی لاپروائی، معیار تعلیم پست، سرکاری اسکولز تباہ، نتائج بدترین
سندھ حکومت کی لاپروائی، وزیرتعلیم کے نہ ہونے اور دُہرے چارج کے حامل سیکرٹری تعلیم کے باعث سندھ کے سرکاری اسکول تباہ ہو گئے ہیں اور صوبے میں معیار تعلیم انتہائی پست ہے، سرکاری اسکولوں کے نتائج اتنے بدترین آرہے کہ مرکزی داخلہ پالیسی کے تحت کراچی کے 7 ؍ سرفہرست سرکاری کالجوں میں سرکاری اسکولوں کے صرف 16 طلباء انٹرسال اوّل میں داخل ہو پائے جبکہ نجی اسکولوں کے 4100؍ طلبہ نے ان کالجوں میں داخلہ لیا۔ انٹر بورڈ کراچی سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق رواں سال 2019ء میں انٹر سال اول میں آدمجی سائنس کالج میں سرکاری اسکول سے میٹرک کرنے والا صرف ایک طالبعلم داخلہ لے پایا جبکہ نجی اسکولوں سے میٹرک کرنے والے 600 طلبہ کو یہاں داخلہ ملا۔
پی ای سی ایچ گرلز کالج میں سرکاری اسکول سے میٹرک کرنے والی ایک طالبہ کو داخلہ ملا جبکہ نجی اسکولوں سے میٹرک کرنے والی 700 طالبات کو داخلہ دیا گیا۔ ڈی جے سائنس کالج میں سرکاری اسکولوں سے میٹرک کرنے والے 3 طلبہ داخلے کے اہل ہو گئے جبکہ 800 طلبہ کا تعلق نجی اسکولوں سے تھا۔ سینٹ لارنس گرلز کالج میں سرکاری اسکولوں سے میٹرک کرنے والی 2؍ طالبات داخل ہو پائیں جبکہ نجی اسکولوں سے میٹرک کرنے والی 500 طالبات کو داخلہ ملا۔ دہلی کالج میں سرکاری اسکولوں سے میٹرک کرنے والے 4 طلبہ کو داخلہ دیا گیا جبکہ نجی اسکولوں سے میٹرک کرنے والے 70 طلبہ کو داخلہ مل سکا۔ ملیرکینٹ کالج میں داخلہ لینے والے ایک طالبعلم کا سرکاری اسکول سے تعلق تھا جبکہ 300 کا نجی اسکولوں سے تھا۔
ایس آر ای مجید اسٹیڈیم روڈ کالج میں انٹر سال اوّل میں صرف 4 طلبہ کا تعلق سرکاری اسکولوں سے تھا جبکہ 500 کا تعلق نجی اسکولوں سے تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ محکمہ تعلیم اربوں روپے تعلیم پر خرچ کر رہا ہے، اسکولوں کے اقات کار بھی بڑھا دیئے ہیں جبکہ ہفتے کو بھی سرکاری اسکول کھلے رہتے ہیں تاہم اس کے باوجود سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم انتہائی پست ہے، جبکہ نجی اسکول سنیچر کو بند رہتے ہیں اور ان کا دورانیہ اب سرکاری اسکولوں سے کم ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت سندھ میں کوئی وزیر تعلیم نہیں اور سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احسن منگی دہرے چارج کے حامل ہیں اور عجیب و غریب فیصلے کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں ان کے پاس سیکرٹری سرمایہ کاری کا بھی چارج ہے۔ پہلے انہوں نے محکمہ تعلیم کے ملازمین پر عمرے اور زیارت پر جانے پر پابندی لگائی اور پھر خود خاموشی سے کسی افسر کو چارج دیئے بغیر محکمہ تعلیم کو لاوارث چھوڑ کر سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کرنے آسٹریلیا چلے گئے۔
سیّد محمد عسکری 
بشکریہ روزنامہ جنگ  
2 notes · View notes
akksofficial · 4 years
Text
اوپن یونیورسٹی میں چار محروم طبقات کو مفت تعلیم دینے کی سہولت
Tumblr media
اسلام آباد(عکس آن لائن ) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ملک کے محروم طبقات کے چار کٹیگریز کو مفت تعلیم دینے کی سہولت کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ٗ ان کٹیگریز میں جیلوں میں مقید افراد ٗ معذور افراد ٗ ڈراپ آؤٹ گرلز اور خواجہ سرا کمیونٹی شامل ہیں ۔یونیورسٹی نے قبائلی علاقہ جات )سابقہ فاٹا(اور بلوچستان کے طلبہ کو میٹرک کی مفت ت��لیم فراہم کرنے کا منصوبہ بھی شروع کررکھا ہے۔سمسٹر بہار 2020ء کے داخلے جاری ہیں ٗ میٹرک ٗ ایف اے ٗ چھ ماہ دورانیہ کے سرٹیفیکیٹ اور اوپن ٹیک کورسسز میں داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 21۔فروری جبکہ پی ایچ ڈی ٗ ایم ایس /ایم فل ٗ ایم ایس سی اور بی ایس)فیس ٹو فیس(پروگرامز میں داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 14۔فروری مقرر کی گئی ہے۔ ملک بھر میں رہنے والے کسی بھی جسمانی معذوری میں مبتلا افراد ٗ ڈراپ آؤٹ گرلز اور خواجہ سراء کمیونٹی کو اِن مفت تعلیمی منصوبوں سے مستفید ہونے کے لئے یونیورسٹی کے قریب ترین ریجنل آفس سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ جیلوں میں مقید افراد کو داخلہ فارم اور پراسپکٹس جیلوں کے اندر مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹرضیاء القیوم نے توقع ظاہر کی ہے کہ قبائلی علاقہ جات / بلوچستان کے عوام اور ان کٹیگریز کے افرادیونیورسٹی کی مفت تعلیمی منصوبوں سے بھر پور فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی کوشش ہے کہ ان طبقات سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تعلیمی نیٹ میں شامل کیا جائے۔ منصوبے کے تحت ٗ ملک بھر میں رہنے والے خواجہ سرا میٹرک سے پی ایچ ڈی ٗ مختصر دورانیہ کے زرعی ٗ ٹیکنیکل اور ووکیشنل کورسسز کے کسی بھی پروگرام میں داخلہ لے سکتے ہیں اور ان سے کسی قسم کی فیس وصول نہیں کی جائے گی ۔مجرموں کے اخلا ق و کردار کی اس طرز پر اصلاح کرنا کہ وہ اپنی قید کی مدت کاٹنے کے بعد معاشرے میں ایک مہذب ٗ مفید اور مثبت شہری کے طور پر ایک نئی زندگی کا آغاز کرسکیں ٗ اس مقصد کے حصول کے لئے یونیورسٹی نے ملک بھر کی جیلوں میں مقید افراد کو جیل کے حدو د کے اندر مفت تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ایک مربوط پالیسی وضع کرکے اس پر باقاعدہ عمل درآمد شروع کر رکھا ہے ٗ اب تک 1000سے زائد قیدی یونیورسٹی کے تعلیمی نیٹ سے منسلک ہوچکے ہیں۔ Read the full article
0 notes
mwhwajahat · 4 years
Photo
Tumblr media
ڈی پی او اورڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی کھلی کچہری ڈی پی او اورڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی کھلی کچہری ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹوبہ ٹیک سنگھ وقار قریشی اور ڈپٹی کمشنر ٹوبہ آمنہ منیر صاحبہ نے حکومت پنجاب کی پالیسی کے مطابق عوام والناس کے مسائل سننے اور انہیں حل کرنے کیلئے ڈی پی او آفس کے لان میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا کھلی کچہری میں مقامی افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹوبہ ٹیک سنگھ اور ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ نے کھلی کچہری کے دوران عوام والناس کے مسائل سنے اور موقع پر ان کے حل کے احکامات دیے۔ڈی پی او ٹوبہ وقار قریشی نے کھلی کچہری کے دوران 1۔وسیم الحق ولد افتخار علی 2۔فضل میراں ولد علی محمد 3۔محمد جاوید ولد محمد امین کی درخواستوں پر فوری طور پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا۔ڈی سی ٹوبہ آمنہ منیر نے کھلی کچہری کے دوران 1۔محمد حسین ولد ولی محمد 2۔تاج محمد ولد ابراھیم3۔رفعت خلیق4۔رب نواز کی درخواستوں پر فوری عمل در آمد کرنے کا حکم دیا۔ ڈی پی او ٹوبہ وقار قریشی کی خصوصی ہدایت پر ضلع بھر کے حلقہ افسران نے اپنے اپنے حلقہ کی مساجد میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا ڈی ایس پی صدر ٹوبہ نعیم عزیز سندھو نے بعد نمازِ جمعۃ المبارک جامع مسجد بلال غلہ منڈی ٹوبہ میں کھلی کچہری لگائی اسکے ساتھ ساتھ ڈی ایس پی کمالیہ ظفر اقبال نے جامعہ مسجد صاحب لولاک پیر محل میں بعد نمازِ جمعہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا اسی طرح ڈی پی ٹوبہ وقار قریشی کے حکم پر ضلع بھر کے تمام ایس ایچ او صاحبان نے اپنے اپنے علاقہ کی مساجد میں کھلی کچہریاں لگائیں جس میں انہوں نے لوگوں کے محکمہ پولیس سے متعلق مسائل سنے اور انہیں حل کرنے کے لیے فوری اقدامات عمل میں لائے گئے۔
0 notes
shiningpakistan · 5 years
Text
بھارت کو جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، ترجمان پاک فوج
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس بھارت کی دراندازی کا جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔ بھارت کی دراندازی کے جواب میں پاکستان نے بھارت کو کرارا جواب دیتے ہوئے 2 بھارتی طیاروں کو مارگرایا جس کے نتی��ے میں 2 بھارتی پائلٹس ہلاک ہو گئے اور دو کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس بارے میں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے 6 اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے بھارت کے دو طیاروں کو مار گرایا، بھارت میں ایک اور طیارہ گرنے کی بھی اطلاع ہے لیکن اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، پاکستانی مسلح افواج کے پاس بھارتی دراندازی اور جارحیت کا جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، یہ بھارت کی گزشتہ روز ہونے والی کارروائی کا بدلہ نہیں ہے بلکہ اپنے دفاع کی صلاحیت کا مظاہرہ ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے بعد فیصلہ کیا تھا کہ فوجی ہدف کو نشانہ نہیں بنائیں گے اور نہ ہی کوئی جانی نقصان ہونا چاہیے، پاک فضائیہ نے اپنی حدود میں رہتے ہوئے 6 اہداف کا انتخاب کر کے انہیں نشانہ بنایا، ہم سب کچھ کر سکتے ہیں لیکن خطے کے امن کی خاطر نہیں کرتے اور جنگ کی طرف نہیں جانا چاہتے، طاقت کا ہونا ایک بات ہے لیکن اس کا ذمہ داری سے استعمال ہی اہم بات ہے۔ ترجمان پاک فوج نے بھارتی میڈیا کے پاکستانی ایف 16 کو مار گرانے کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر نے بھارتی میراج طیارے گرائے اور اس آپریشن میں ایف سولہ استعمال نہیں ہوئے، ہم نے ناریان میں دو، دو جبکہ بھمبر گلی اور کے جی ٹاپ میں ایک ایک بھارتی ہدف کو نشانہ بنایا، بھارتی جہاز تباہ ہو کر آزاد کشمیر کے علاقے پیرگلی میں گرا۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہم کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے، پاکستان تمام تر صلاحیت رکھنے کے باوجود امن کا پیغام دیتا ہے، جنگ پالیسی کی ناکامی ہے، جنگ شروع کرنا آسان ہے لیکن کسی کو نہیں پتہ ہوتا کہ وہ ختم کہاں ہو گی۔ ترجمان پاک فوج نے بریفنگ کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ہماری حدود میں آکر چار بم گرائے تو ہم نے ان کے چھ اہداف کو نشانہ بنایا، دونوں گرفتار بھارتی پائلٹس ہماری تحویل میں ہیں جن میں سے ایک زخمی ہے جسے سی ایم ایچ میں داخل کروایا گیا ہے، گرفتار پائلٹس سے انتہائی مہذب سلوک ہو رہا ہے۔ ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ آج پاک بھارت ڈی جی ملٹری آپریشنز کے درمیان رابطہ نہیں ہوا، بھارت کنٹرول لائن پر کشیدگی اور جارحیت بڑھا رہا ہے، ایل او سی پر تازہ بھارتی جارحیت سے چار سویلین شہری شہید ہوئے۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز اردو
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years
Text
تیسری سہ ماہی کی ہواؤں کے نیچے آنے سے اسٹاک کو ایک اور ہنگامہ خیز ہفتے کا سامنا ہے۔
تیسری سہ ماہی کی ہواؤں کے نیچے آنے سے اسٹاک کو ایک اور ہنگامہ خیز ہفتے کا سامنا ہے۔
ایک تاجر 27 اگست 2021 کو نیو یارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) کے فرش پر ایک پوسٹ کے اندر کام کر رہا ہے۔
برینڈن میک ڈرمیڈ | رائٹرز
حالیہ ہنگاموں کے بعد ، مارکیٹوں میں تیسری سہ ماہی کے آخری ہفتے میں اتار چڑھاؤ کا ایک اور مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔
اسٹاک نے پچھلے ہفتے میں بڑی چالیں پوسٹ کیں۔ سب سے پہلے ، چینی ڈویلپر ایورگرانڈے کی طرف سے آنے والے مالیاتی انفیکشن کے خدشات نے پیر کو اسٹاک کو چھوڑ دیا۔ ان نقصانات کو جمعرات تک تبدیل کر دیا گیا ، جب مارکیٹ میں تیزی آئی۔ کی ایس اینڈ پی 500۔ اور ڈاؤ جونز انڈسٹریل اوسط ہفتے کے لیے مثبت تھے ، جبکہ نیس ڈیک فلیٹ تھا۔
سی ایف آر اے کے چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹجسٹ سیم سٹوول نے کہا کہ میرے خیال میں مارکیٹ میں یہ ہنگامہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ “یقینی طور پر ستمبر وہی کر رہا ہے جو عام طور پر کرتا ہے۔ یہ سرمایہ کاروں کو مایوس کرتا ہے۔”
تیسری سہ ماہی کے لیے تین بڑے اسٹاک انڈیکس بھی زیادہ ہیں۔
حکمت عملی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے ہفتے میں مارکیٹ کی تجارت کس طرح سب سے اہم ترقی ہو سکتی ہے ، اسٹاک میں جنگلی جھولوں کے بعد اور ہفتے کے آخر میں خزانے کی پیداوار میں تیزی سے اضافے کے بعد۔ بدھ کے روز تقریبا 1. 1.31 فیصد پر تجارت کے بعد جمعہ تک 10 سالہ شرح 1.46 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔
ایس اینڈ پی 500 ستمبر کے لیے تقریبا 1.5 1.5 فیصد نیچے تھا۔
اسٹوول نے کہا ، “ہم دانتوں میں لمبے ہو رہے ہیں۔ تکنیکی اشارے تقسیم کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں ، چوڑائی بڑھ رہی ہے۔ آپ جذبات کو بڑھتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔” بہت سے اسٹاک اپنی 200 دن کی چلتی اوسط سے نیچے تجارت کر رہے ہیں۔
اکتوبر ایک ‘زلزلہ’ کا مہینہ ہے۔
اسٹول نے مزید کہا ، “مجھے لگتا ہے کہ اکتوبر اپنے آپ میں سچ ہوگا ، جو کہ ایک بہت ہی غیر مستحکم مہینہ ہے۔ اکتوبر کا اتار چڑھاؤ سال کے دیگر 11 مہینوں کی اوسط سے 36 فیصد زیادہ ہے۔” “اتار چڑھاؤ زیادہ ہے اور آپ کے پاس پل بیک ، اصلاحات اور ریچھ مارکیٹوں کی تعداد زیادہ ہے جو مہینے میں شروع ہوتی ہے یا ختم ہوتی ہے۔ یہ ایک زلزلہ والا مہینہ ہے۔”
ویلتھ مینجمنٹ فرم ویلنگٹن شیلڈز نے خبردار کیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ بہت سے اسٹاک اپنی 200 دن کی حرکت پذیر اوسط سے نیچے گر چکے ہیں یہ مارکیٹ کے لیے منفی ہے۔ فرم کے مطابق ، نیو یارک اسٹاک ایکسچینج میں صرف 59 فیصد اسٹاک اس کے اوپر ہیں ، یا اوپر کے رجحان میں ہیں۔ 200 دن کی چلتی اوسط کسی اسٹاک یا انڈیکس کی آخری 200 بند ہونے والی قیمتوں کی اوسط ہے ، اور اسے ایک رفتار اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
“اصول یہ ہے کہ جب یہ 200 دن کی تعداد 80 فیصد سے اوپر 60 فیصد سے نیچے آ جاتی ہے تو یہ عام طور پر 30 فیصد سے نیچے چلی جاتی ہے۔ اسے بھول جانا ، اصل بات یہ ہے کہ اگرچہ زیادہ تر اسٹاک آگے بڑھ رہے ہیں ، بمشکل آدھے سے زیادہ کافی آگے بڑھ رہے ہیں ویلنگٹن نے ایک نوٹ میں کہا ، مارکیٹ میں اس کی اونچائی سے صرف چند فیصد نیچے ، یہ ایک تشویش ہے۔
کیا دیکھنا ہے۔
آنے والے ہفتے میں ، کچھ اہم معاشی رپورٹیں ہیں جن میں پائیدار سامان پیر اور آئی ایس ایم مینوفیکچرنگ جمعہ شامل ہیں۔ جمعہ کو ذاتی کھپت کے اخراجات کے اعداد و شمار بھی ہیں ، جنہیں فیڈرل ریزرو اپنے افراط زر کے انڈیکس پر نظر رکھتا ہے۔
فیڈرل ریزرو آنے والے ہفتے میں بڑی توجہ کا مرکز رہے گا۔ فیڈ اسپیکروں کے ایک میزبان ہوں گے ، بشمول چیئرمین جیروم پاول ، جو کانگریس کے سامنے وبائی مرض اور اس کے بارے میں پالیسی کے جواب پر دو بار گواہی دیتے ہیں۔ ٹریژری سکریٹری جینٹ یلن منگل اور جمعرات کو سماعت کے لیے ان کے ساتھ ہوں گی۔ پاول بدھ کو دوسرے مرکزی بینک کے رہنماؤں کے ساتھ یورپی مرکزی بینک کے پینل پر بھی ظاہر ہوتا ہے۔
سرمایہ کار بھی اگلے ہفتے کانگریس کو قانون ساز کے طور پر دیکھیں گے۔ یکم اکتوبر کو حکومت کی بندش سے بچنے کے لیے وقت پر فنڈنگ ​​کا منصوبہ پاس کرنے کی کوشش۔ توقع کی جاتی ہے کہ قرض کی حد اس بحث کا حصہ ہوگی ، لیکن حکمت عملی کے ماہرین کو توقع نہیں ہے کہ اسے ایک ہی وقت میں حل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس کے قرض کی حد بڑھانے سے پہلے یہ کئی ہفتوں تک مارکیٹوں میں لٹکا رہ سکتا ہے۔
فیڈ اسپیکرز سے کوئی نئی معلومات فراہم کرنے کی توقع نہیں کی جاتی ہے ، لیکن مرکزی بینک کی جانب سے گزشتہ بدھ کو اشارہ کرنے کے بعد وہ اپنے پیغام کو بہتر بنا سکتے ہیں کہ وہ جلد ہی ماہانہ بانڈ کی خریداری میں اپنے 120 بلین ڈالر کم کرنے کی توقع رکھتا ہے۔ فیڈ نے شرح سود کے لیے ایک نئی پیشن گوئی بھی جاری کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ فیڈ کے 18 عہدیداروں میں سے نصف اگلے سال سود کی شرح بڑھانے کی توقع رکھتے ہیں۔
بنک برن گلوبل فاریکس کے چیف مارکیٹ اسٹریٹجسٹ مارک چاندلر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ فیڈ نے اب تک جو کچھ حاصل کیا ہے وہ ایک ٹینٹرم کے بغیر ہے۔
انہوں نے کہا ، “میرے خیال میں بہت سارے لوگ جو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ پتلی برف پر سکیٹنگ کر رہے ہیں ، اور کوئی بھی شگاف ایک بڑا خطرہ ہو سکتا ہے۔ . “اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اتار چڑھاؤ میں ان قسطی چھلانگوں کی توقع کرنی چاہیے۔”
چاندلر نے کہا کہ مارکیٹ کو حالیہ چالوں کو ہضم کرنے کی ضرورت ہوگی ، خاص طور پر یہ اقدام خزانے کی پیداوار میں زیادہ ہے۔
“ہمیں ابھی جس چیز کا انتظار کرنا ہے وہ یہ نیا توازن تلاش کرنا ہے۔ ہمیں کس قسم کی مارکیٹ کی توقع کرنی چاہیے؟ ٹرینڈنگ؟ یا کیا ہم ایک رینج تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں؟ اس نے کہا. “مجھے لگتا ہے کہ ہمیں ایک رینج مل گئی ہے۔ ہمیں گزرنے کے لیے کچھ رکاوٹوں کی ضرورت ہے۔” چاندلر نے مزید کہا کہ ایک رکاوٹ 8 اکتوبر کو ستمبر کی ملازمتوں کی رپورٹ ہے۔
توقع ہے کہ فیڈ اپنی 120 بلین ڈالر کی ماہانہ بانڈ کی خریداری کو کم کرے گا جب تک کہ روزگار کے حیران کن اعداد و شمار نہ ہوں۔ چاندلر نے کہا ، “یہ واحد چیز ہے جو فیڈ ٹیپرنگ کی راہ میں رکاوٹ ہے۔”
ویلز فارگو کے مائیکل شوماکر نے کہا کہ سہ ماہی کا اختتام بڑے فنڈز کی ری بیلنسنگ کے حوالے سے خاموش ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکویٹی مارکیٹ میں اچھال آیا ہے۔
10 سالہ پیداوار نے تیسری سہ ماہی میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ کا سفر کیا۔ یہ 30 جون کو 1.47 فیصد تھا ، اور جمعہ کو یہ 1.46 فیصد زیادہ تھا۔ درمیان میں ، اگست کے اوائل میں یہ کم ہو کر 1.12 فیصد رہ گیا۔ شوماکر نے کہا کہ سہ ماہی کے اختتام سے قبل بانڈ مارکیٹ پرسکون ہوسکتی ہے ، اور 10 سال کی پیداوار اس کے بعد اپنی حرکت کو دوبارہ شروع کرسکتی ہے۔
کچھ حکمت عملی دان 10 سالہ خزانے کی پیداوار کو اسٹاک کے لیے ایک اہم اشارے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی اور دیگر اعلی نمو والے اسٹاک میں چالوں سے بھی جڑا ہوا ہے۔
اس کے بعد کیا ہے
فیئرلیڈ اسٹریٹجیز کی بانی کیٹی اسٹاکٹن نے کہا کہ 10 سالہ ٹریژری کی پیداوار میں اضافے کے لیے اب اعلی ترقی اور ٹیکنالوجی حساس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا شعبہ نسبتا terms سب سے زیادہ خریدوفروخت ہے ، جب اس شعبے کا موازنہ ایس اینڈ پی 500 سے کیا جاتا ہے۔ ایس اینڈ پی 500 ٹیک سیکٹر ہفتے کے لیے تقریبا 1 1 فیصد اور اس سہ ماہی میں یہ تقریبا 6 6 فیصد بڑھ گیا۔
“ہم ترقی پذیر ETFs کی نمائش کو کم کرنے پر غور کریں گے۔ آرک اور کسی بھی خرابی کا احترام کریں گے ، “اسٹاکٹن نے کہا۔
سرمایہ کاروں کو ایس اینڈ پی 500 کی 50 دن کی موونگ ایوریج پر مقرر کیا گیا ہے۔، جو جمعہ کو 4،439 پر بیٹھا تھا۔ اس سال پہلی بار انڈیکس نیچے ٹوٹ گیا اور پچھلے ہفتے کئی سیشنوں کی اوسط سے نیچے بند ہوا۔ جمعرات تک ، اس نے 50 دن دوبارہ حاصل کیے اور اس کے اوپر ختم ہوگئے۔ براڈ مارکیٹ انڈیکس جمعہ کے روز 50 دن کی موونگ ایوریج سے اوپر 4،455 پر بند ہوا۔
50 دن لفظی طور پر آخری 50 بند ہونے والی قیمتوں کی اوسط ہے ، اور اسے ایک اہم رفتار اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے ، جس طرح 200 دن کی چلتی اوسط ہے۔ اوپر کا وقفہ ایک مثبت اقدام کا اشارہ کر سکتا ہے ، اور اس کے نیچے ایک وقفے کا مطلب زیادہ منفی ہو سکتا ہے۔
اسٹاکٹن نے کہا کہ ایس اینڈ پی 500 میں ریلیف ریلی آنے والے ہفتے میں دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔ انہوں نے ایک نوٹ میں لکھا ، “لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے انٹرمیڈیٹ ٹرم انڈیکیٹرز میں مندی کے پیش نظر یہ ہفتے کے آخر تک ختم ہو جائے گا۔
وہ توقع کرتی ہے کہ 10 سالہ خزانے کی پیداوار زیادہ جاری رہ سکتی ہے۔ “موومنٹم اوپر کی طرف منتقل ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور اگلی مزاحمت 1.53 فیصد کے قریب ہے۔ بریک آؤٹ سے مالیاتی شعبے کو فائدہ پہنچنا چاہیے ، جس نے نمایاں کارکردگی دیکھی [Thursday]، “اسٹاکٹن نے نوٹ کیا۔
ہفتہ آگے کیلنڈا۔r
پیر
کمائی: اورورا بھنگ۔
صبح 8:00 بجے شکاگو فیڈ کے صدر چارلس ایونز۔
8:30 am پائیدار سامان۔
12:50 بجے فیڈ گورنر لایل برینارڈ۔
منگل
کمائی: آئی ایچ ایس مارکٹ۔، مائکرون ، کیل مین فوڈز ، تھور انڈسٹریز ، متحدہ قدرتی خوراک ، فیکٹ سیٹ۔
صبح 8:30 بجے پیشگی معاشی اشارے
صبح 9:00 بجے شکاگو فیڈ کے ایونز۔
صبح 9:00 ایس اینڈ پی کیس شلر گھر کی قیمتیں۔
صبح 9:00 FHFA گھر کی قیمتیں۔
صبح 10:00 بجے فیڈ کے چیئرمین جیروم پاول اور سیکرٹری خزانہ جینٹ یلن سینیٹ بینکنگ ، ہاؤسنگ اور اربن افیئرز کمیٹی کے سامنے وبائی ردعمل پر
صبح 10:00 بجے صارفین کا اعتماد۔
1:40 بجے فیڈ گورنر مشیل بومن۔
3:00 بجے اٹلانٹا فیڈ کے صدر رافیل بوسٹک۔
شام 7:00 بجے سینٹ لوئس فیڈ کے صدر جیمز بلارڈ۔
بدھ
کمائی۔: جبیل ، سنٹاس ، ہرمن ملر۔
صبح 10:00 بجے گھر کی فروخت باقی ہے۔
11:45 am فیڈ چیئرمین پاول یورپی مرکزی بینک کے پینل پر۔
2:00 بجے اٹلانٹا فیڈ کا بوسٹک۔
جمعرات
کمائی: جیفریز فنانشل۔، کار میکس ، بستر غسل اور اس سے آگے ، پےچیکس۔
صبح 8:30 بجے بے روزگاری کے ابتدائی دعوے۔
صبح 8:30 بجے حقیقی جی ڈی پی Q2۔
9:45 am شکاگو PMI۔
صبح 10:00 بجے فیڈ چیئرمین پاول اور ٹریژری سیکرٹری ییلن ہاؤس فنانشل سروسز کمیٹی کے سامنے۔
11:00 بجے اٹلانٹا فیڈ کا بوسٹک۔
11:30 بجے فلاڈیلفیا فیڈ کے صدر پیٹرک ہارکر۔
12:05 بجے سینٹ لوئس فیڈ بلارڈ۔
12:30 بجے شکاگو فیڈ ایونز۔
جمعہ
ماہانہ گاڑیوں کی فروخت۔
صبح 8:30 بجے ذاتی آمدنی اور خرچ۔
10:00 PM مینوفیکچرنگ PMI۔
10:00 am ISM مینوفیکچرنگ۔
صبح 10:00 بجے صارفین کے جذبات۔
10:00 بجے تعمیراتی اخراجات۔
صبح 11:00 بجے فلاڈیلفیا فیڈ ہارکر۔
. Source link
0 notes
urdunewspedia · 3 years
Text
ایچ ای سی نے انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی مؤخر کرنے کی تصدیق کردی - اردو نیوز پیڈیا
ایچ ای سی نے انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی مؤخر کرنے کی تصدیق کردی – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین  کراچی: ایچ ای سی نے انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی مؤخر کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر کی جامعات اور کالجوں  میں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری اور چار سالہ بی ایس گریجویشن پروگرام مؤخر کرنے کی تصدیق کردی ہے تاہم اسے انڈر گریجویٹ پالیسی کہا گیا ہے اور اپنے اعلامیے میں پالیسی میں آسانی لانے کے لیے اس میں ترامیم کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
joblistan · 3 years
Link
Tumblr media
 PakRe
حکومت پاکستان
منسٹری آف کامرس
اسامی کا اعلان
چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او
پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی آر سی ایل)
پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی آر ایل)، پبلک سیکٹر میں واحد پاکستان بیٹڈ ری انشور، مندرجہ ذیل تعلیمی قابلیت اور تجربہ کیساتھ متواتر اعلی |
کارکردگی کے ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ کیساتھ امیدواران سے کنٹریکٹ کی بنیاد پر ایس پی پی ایس-II، بمقام ہیڈ آفس، کراچی میں چیف ایگزیکٹو
آفیس‘‘ کی اسامی کیلئے درخواستیں طلب کرتی ہے۔
تعلیمی قابلیت اور تجربه کا معیار
اسامی کیلئے درخواست دینے والا امیدوار حائل ہونا چاہئے:
ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تسلیم شدہ انسٹی ٹیوٹ یونیورسٹی سے انشورنس ارسک مینجمنٹ اکچوریل سائنسز مینجمنٹ
بزنس ایڈمنسٹریشن کا مرس/ فنانس، انٹرنیشنل ٹریڈ لاء میں ماسٹر ڈگری کا حامل ہو یا ایک ACII یاFCII یا مساوی ہو۔
کم از کم 20 سال تجر ب کا حامل بشمول جنرل انشورنس انڈسٹری میں کلیدی آفیسر کے طور پرم ازکم پانچ سال۔
ملکوں کو کیسے تبدیل اور مضبوط ری انشورنس انڈسٹری بنانا ہے کی معلومات اور ری انشورنس بزنس کی بہترین مہارتوں اور طریقوں کو سراہا جائیگا۔
درمیانی / بڑی سائز کی کمپنی میں سی ای او کے طور پرم از کم دو سالہ تجر ب کا حامل (ترجیحا ایک انشورنس کمپنی میں)۔
• اشتہار بنا کی اشاعت کی تاریخ پر زیادہ سے ز یا دہ عمر 62 سال۔
معاوضه
• کامیاب امیدوار کو وفاقی حکومت کے SPPS
-
III اسکیل کے مطابق تنخواہ کے پیکج کی پیشکش کی جائیگی۔
| چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کی اسامی کیلئے ایسے شخص کو تقر نہیں کیا جائیگا جب تک کہ وہ ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ
انشورنس کمپنیز (مضبوط اور مجھدار انتظامیہ ) ریگولیشنز 2012 میں اسائی کیلئے ترتیب دیئے گئے معیار پر پورا اترنے کیلئے زیر غور نہیں لایا
جاتا/جاتی اور اس کا تقررایس ای سی پی کی جانب سے منظور کردہ ہے یانہیں۔
2 تقرری تین سال کی مدت کیلے کنٹریکٹ کی بنیادپر ہوئی جس میں کارکردگی جو پیاری ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے جانچی
جائیگی ، کی بنیاد پرتوسیع کی جاسکتی ہے مفصل قواعد و ضوابط معاہدے میں درج کردہ ہوں گے۔
3 پرائیویٹ سیکٹر خودمختار اداروں میں کام کر رہے درخواست گزاران ، اپنے CV اور اسناد اشتہار ہا کی اشاعت کے بعد اندرون پندرہ
(15) یوم میجر (ایچ آر ) کو ارسال کریں ۔ سرکاری پیک سیکر پنیر یا خودمختار اداروں میں کام کر رہے درخواست گزاران، اپنی درخواستیں
کمان توسط سے ارسال کریں۔
اہلیت کا تعین اور انتخاب حکومتی پالیسی کے مطابق فائنل کیا جائیگا۔ انٹرویو کیلئے منتخب کردہ امیدواران کو طلب کیا جائیگا۔ انٹرویو کیلئے حاضر |
ہونے والا امیدوار ٹی اے ڈی اے کا حقدار نہیں ہوگا۔
5 پی کے حامل امیدواران کوی وی ، سرٹیفکیٹ اور ڈ گر ہوں، بی این آئی سی کی نقول اور حالیہ تصویر کے ہمراہ مجوزہ ایمپلائمنٹ فارم (جو
ویب سائٹ Www.pakre.org.pk سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے)، پرور خواتیں اشتہار ہذا کی اشاعت کے بعد اندرون 15 يوم
مندرجہ ذیل ای میل ایڈ کرلیں[email protected] پر ای میل کے قریے بھیجنا درکار ہیں ۔
، اس وقت تک کوئی شخص تقر نہیں کیا جائیگا جب تک وہ ایک پاکستانی شہری نہ ہو، دہری شہریت کا ��امل شخص نا اہل ہوگا۔ ایک حلف نامہ پر
یقین دہانی که امیدواروہری شہریت کا حامل نہیں ہے مجسٹریٹ کلاس 1 کی جانب سے باقاعدہ تصدیق شدہ ، کامیاب بولی دہندہ کی جانب
سے جمع کرانا ہوگا ۔
نوٹ:
اشتہار بهذا ، دفتر ہذا کی جانب سے مورخہ 14.04.2021 کو روز نامہ بزنس ریکارڈر، روز نامہ ایکسپریس ( کراچی، لاہور، اسلام آباد)، روزنامہ |
فرنگیر پوسٹ ، روز نامه اتحاد ( پشاور ) ، روزنامه شرق (کوئٹہ) اور روزنامہ پاکستان ٹوڈے (لاہور) میں شائع شدہ اشتہار کے بدلے میں ہے۔
ایسے امیدواران جو پہلے درخواست دے چکے ہیں، انہیں دو بار درخواست دینے کی ضرورت نہیں۔
،
ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیومن ریسورس)
کستان ری انشورنس کمپنی لمی
پی آر سی ٹاورز، A-32، لاله زار ڈرائیو، ایم ٹی خان روڈ،
پی او باکس نمبر 4777، کراچی ، پاکستان ۔
فون: 14-99202908-21-92، ٹیلی فيکس :9920292-21-92
ای میل:[email protected]،ویب سائٹ :www.pakre.org.pk
4
Emerging Pakistan is an initiative put in motion by the
Ministry of Commerce, Government of Pakistan.
PAKISTAN For more details please visit: https://ift.tt/3vLn1Ki
PROINO
کرپشن کو کہیں نا‘‘
منشیات کو کہیں نا‘‘
PAKISTAN
POLIO
ERADICATION
PROGRAMME
پاکستان
انسداد
يوليو
پروگرام
PID(K)3038/2020
0 notes