Tumgik
#دکھائے
0rdinarythoughts · 9 months
Text
Tumblr media
جب لوگ آپ کو اُن کے درد کے بارے میں جاننے اور اس کے بارے میں بات کرنے دیتے ہیں، تو اپنے جوتے اتار دیں۔ یہ ایک مقدس جگہ ہے۔ جب کوئی آپ کو کمزوری دکھائے تو عاجز بنیں، مہربان بنیں-
When people let you know and talk about their pain, take off your shoes. It is a holy place. When someone shows you weakness, be humble, be kind-
Amani Albir Gohar
40 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 8 months
Text
نمی دے کر جو مٹی کو مسلسل گوندھتے ہو تم
بتاؤ کیا بناؤ گے؟؟؟
کوئی کوزہ ، کوئی مورت یا پھر محبوب کی صورت؟
سخن ور ہوں
کہو تو مشورہ اک دوں۔۔!
یہ گھاٹے کا ہی سودا ہے
یہاں مٹی کی مورت کی اگر آ نکھیں بناؤ گے
تمھیں آ نکھیں دکھائے گی
تراشو گے زبان اسکی
تو ترشی جھیل پاؤ گے؟؟؟؟
اگر جو دل بنایا تو
ہزاروں خواہشیں بن کر تمھیں تم سے ہی مانگے گی
عطائے خلعتِ احمر اسے خود سر بنائے گی
وہاں اپنی محبت کا جو نادر تاج پہنایا
خدا خود کو ہی سمجھے گی
ابھی بھی وقت ہے مانو ،
ارادہ ملتوی کر دو
اسے مٹی ہی رہنے دو
12 notes · View notes
aiklahori · 10 months
Text
کرم یافتہ لوگ
واصف علی واصف صاحب لکھتے ہیں کہ
جس پہ کرم ہے، اُس سے کبھی پنگا نہ لینا۔ وہ تو کرم پہ چل رہا ہے۔ تم چلتی مشین میں ہاتھ دو گے،تو اُڑ جاؤ گے۔
کرم کا فکس فارمولا تو کوئی نہیں ہے-
بس کرم کی وجہ ڈھونڈو۔ جہاں تک میرا مشاہدہ ہے، جب بھی کوئی ایسا شخص دیکھا جس پر ربّ کا کرم تھا، اُسے ہمیشہ عاجز پایا۔ پوری عقل کے باوجود بس سیدھا سا بندہ۔ بہت تیزی نہیں دکھائے گا۔ اُلجھائے گا نہیں۔ رستہ دے دے گا۔ بہت زیادہ غصّہ نہیں کرے گا۔سِمپل بات کرے گا۔ میں نے ہر کرم ہوئے شخص کو مخلص دیکھا ـــ اخلاص!! غلطی کو مان جاتا ہے۔ معذرت کر لیتا ہے۔ سرنڈر کر دیتا ہے۔
*جس پر کرم ہوا ہے نا، میں نے اُسے دوسروں کے لئے فائدہ مند دیکھا۔*
یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ آپ کی ذات سے نفع ہو رہا ہو، اور اللہ آپ کے لئے کشادگی کو روک دے۔ وہ اور کرم کرے گا۔
میں نے ہر صاحبِ کرم کو احسان کرتے دیکھا ہے۔ حق سے زیادہ دیتا ہے۔ اُس کا درجن 13 کا ہوتا ہے، 12 کا نہیں۔ اللہ کے کرم کے پہیے کو چلانے کے لئے آپ بھی درجن 13 کا کرو اپنی زندگی میں۔ *اپنی کمٹمنٹ سے تھوڑا زیادہ احسان کر دیا کرو۔* نئیں تو کیا ہو گا؟ حساب پہ چلو گے تو حساب ہی چلے گا! دل کے کنجوس کے لئے کائنات بھی کنجوس ہے۔
دل کے سخی کے لئے کائنات خزانہ ہے۔جب زندگی کے معاملات اڑ جائیں سمجھ جاؤ تم نے دوسروں کے معاملات اڑاۓ ہوۓ ہیں ۔
*آسانیاں دو آسانیاں ملیں گی*
---
"Karam Yafta Log"
Wasif Ali Wasif Sahib likhte hain ke "Jis pe karam hai, us se kabhi panga na lena. Woh to karam pe chal raha hai. Tum chalti machine mein haath do gay, toh urr jao gay. Karam ka fix formula toh koi nahi hai,
bas karam ki wajah dhoondo. Jahan tak mera mushahida hai, jab bhi koi aisa shakhs dekha jis par Rab ka karam tha, usse humesha aajiz paya. Puri aqal ke bawajood bas seedha sa banda. Bohat tezi nahi dikhaayega. Uljhayega nahi. Rasta dey dey ga. Bohat zyada ghussa nahi karega. Simple baat karega. Maine har karam hue shakhs ko mukhlis dekha - ikhlaas!! Ghalti ko maan jaata hai. Maazrat kar leta hai. Surrender kar deta hai.
"Jis pe karam hua hai na, maine usay dosron ke liye faida mand dekha."
Yeh ho hi nahi sakta ke aap ki zaat se nafa ho raha ho, aur Allah aap ke liye kusha-dagi ko rok de. Woh aur karam karega.
Maine har sahib-e-karam ko ehsan kartay dekha hai. Haq se zyada deta hai. Uska darjaan 13 ka hota hai, 12 ka nahi. Allah ke karam ke pahiye ko chalanay ke liye aap bhi darjaan 13 ka karo apni zindagi mein. "Apni commitment se thoda zyada ehsan kar diya karo." Nahi toh kya hoga? Hisaab pe chalo gay toh hisaab hi chalega! Dil ke khanjoos ke liye kaainaat bhi khanjoos hai.
Dil ke sakhi ke liye kaainaat khazana hai. Jab zindagi ke mamle ud jayen, samajh jao tum ne dosron ke mamle udaye hue hain.
"Aasaniyan do, aasaniyan miliengi."
14 notes · View notes
sufiblackmamba · 4 months
Text
اسے کیوں ہم نے دیا دل جو ہے بے مہری میں کامل جسے عادت ہے جفا کی
جسے چڑھ مہر و وفا کی جسے آتا نہیں آنا غم و حسرت کا مٹانا جو ستم میں ہے یگانہ
جسے کہتا ہے زمانہ بت بے مہر و دغا باز جفا پیشہ فسوں ساز ستم خانہ بر انداز
غضب جس کا ہر اک ناز نظر فتنہ مژہ تیر بلا زلف گرہ گیر غم و رنج کا بانی قلق و درد
کا موجب ستم و جور کا استاد جفا کاری میں ماہر جو ستم کیش و ستم گر جو ستم پیشہ ہے
دلبر جسے آتی نہیں الفت جو سمجھتا نہیں چاہت جو تسلی کو نہ سمجھے جو تشفی کو نہ
جانے جو کرے قول نہ پورا کرے ہر کام ادھورا یہی دن رات تصور ہے کہ ناحق
اسے چاہا جو نہ آئے نہ بلائے نہ کبھی پاس بٹھائے نہ رخ صاف دکھائے نہ کوئی
بات سنائے نہ لگی دل کی بجھائے نہ کلی دل کی کھلائے نہ غم و رنج گھٹائے نہ رہ و رسم
بڑھائے جو کہو کچھ تو خفا ہو کہے شکوے کی ضرورت جو یہی ہے تو نہ چاہو جو نہ
چاہو گے تو کیا ہے نہ نباہو گے تو کیا ہے بہت اتراؤ نہ دل دے کے یہ کس کام کا دل
ہے غم و اندوہ کا مارا ابھی چاہوں تو میں رکھ دوں اسے تلووں سے مسل کر ابھی منہ
دیکھتے رہ جاؤ کہ ہیں ان کو ہوا کیا کہ انہوں نے مرا دل لے کے مرے ہاتھ سے کھویا
3 notes · View notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
میرا سسرال (انسسٹ سٹوری )....
قسط 01
میرا نام نبیلہ ہے میں نے جیسے ہی کالیج کی پڑھائی ختم کی امی کو میری شادی کی فکر لگ گئی تھی۔انہوں نے میرے رشتے ڈھونڈنے شروع کر دئیے ۔ایک رشتہ ان کو بہت پسند آیا لڑکا قطر میں انجینئر تھا گھر بار بھی ان کو بہت پسند آیا تھا۔میری رضا مندی کے بعد رشتا پکا کر دیا تھا ۔جہاں رشتا پکا کیا تھا ان کی والدہ فوت ہو چکی تھیں ۔میرے سسر کو فالج کا اٹیک ہوا تھا وہ چلنے پھرنے سے لاچار تھے ۔میرے شوہر کا ایک چھوٹا بھائی تھا جو یونیورسٹی میں پڑھتا تھااور ایک بہن تھی جو کالیج میں پڑھتی تھی۔رشتہ پکا ہونے کے بعد دونوں بہن بھائی ہمارے گھر آئے تھے دونوں اپنی نئی بھابی کو دیکھ کر بہت خوش تھے ایک ماہ بعد میرے ہونے والے شوہر زاہد نے واپس آنا تھا تب میری شادی ہونی تھی۔شادی کو سوچ کر ہی دل میں گدگدیاں ہونے لگ جاتی تھیں ۔شادی کے بعد جو ہونا تھا اسکا کچھ کچھ میری سہلیوں نے بتایا تھا کچھ میری شادی شدہ کزنوں نے۔خیر ایک مہینہ پلک جھپکتے ہی گزر گیااور وہ دن آگیا جب میں دلہن بنی پلنگ پر بیٹھی تھی۔میرے شوہر نے کمرے میں آتے ہی کنڈی لگا دی میری سانسیں آنے والے وقت کا سوچ کر تیز ہو چکی تھیں ۔انہوں نے میرے قریب بیٹھ کر میرا گھونگھٹ اٹھایا اور اپنے ہاتھ سے میری تھوڑی کو پکڑ کر میرے چہرے کو اوپر اٹھایا اور کہا تم تو اپنی تصویر سے بھی زیادہ خوبصورت ہو۔
Tumblr media Tumblr media
میں نے شرما کر اپنا چہرہ ہاتھوں میں چھپا لیا۔کچھ رسمی باتوں کے بعد اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دئے اور میرے لبوں کو چوسنا شروع کر دیا کچھ دیرکسنگ کرنے کے بعد اس نے میری چولی کوکھولنا شروع کردیا میں نے شرما کرا نسے کہا لائیٹ بند کر دو مجھےشرم آتی ہےپر انہوں نےایک نا سنی اور میری چولی کو اتار دی نیچے سے میرا برا بھی کھول دیا میں نے شرم کے مارے اپنے ہاتھوں سے اپنے مموں کو چھپا لیا۔پھر اس نے میرے ہاتھوں کو پیچھے کیا اور اپنا منھ میرے ممے پر رکھ کر چوسنا شروع کردیاان کا میرے مموں کو چوسنا مجھے اچھالگ رہا تھا اب میری چوت می�� کچھ کچھ ہو رہا تھا۔ایک عجیب سی بے چینی سی ہو رہی تھی ،کچھ دیر چوسنے کے بعد اب انہوں نےمیرے لہنگے کو اتار دیا اور نیچے موجود پینٹی کو بھی اتار دیا،نیچے میری تازہ بالوں سے صاف پھدی دیکھ کر جیسے وہ پاگل ہو گئے اور بھوکے جانور کی طرح میری چوت کو چاٹنے لگ پڑے ان کی زبان کا لمس میری چوت میں لگی آگ کو اور بھڑکا رہا تھا میں نے بیڈ کی چادر کو نوچنا شروع کر دیا میرے منھ سے سسکیاں نکل رہی تھیں۔کافی دیر تک میری چوت کو چاٹنےکے بعد انہوں نے اپنے کپڑے اتارنا شروع کر دئے ان کا لنڈ دیکھ کر میں نے شرما کر آنکھیں بند کر لیں انہوں نے میری ٹانگیں کھولی اور بیچ میں بیٹھ کر اپنے لنڈ کی ٹوپی کو میری چوت پر رگڑنا شروع کر دیا
Tumblr media
کچھ دیر رگڑنے کے بعد انہوں نے ایک جھٹکا مارا میرے منھ سے زور دار چیخ نکلی جس کو اس نے میرے منھ پر ہاتھ رکھ کر دبا دیا۔میں نے زور زور سے رونا شروع کر دیا تھا میری سہلیوں نے مجھے بتایا تو تھا کہ درد ہوتی ہے پر اتنا درد کا نہیں بتایا تھا مجھے لگا میری چوت چر گئی ہو،انہوں نے مجھے چومنا شروع کر دیا کچھ دیر بعد جب درد کم ہوا تو انہوں نے آہستہ آہستہ جھٹکے مارنے شروع کر دئے کوئی 20 منٹ کے بعد انہوں نے اپنا لنڈ میری چوت سے نکالا اور اپنی ساری منی میرے پیٹ پر گرا دی۔ اور میرے ساتھ بیڈ پر گر گئے میری سانسیں بھی بے قابو ہو رہی تھیں کچھ دیر کے بعد میں نے اٹھ کر بیڈ پر دیکھا تو خون میرے ٹانگوں اور بیڈ پر لگا ہوا تھا۔خون کو دیکھ کر میرا شوہر بہت خوش ہوا اور کہا میں ڈر رہا تھا پتا نہیں مجھے جو بیوی ملے وہ پہلے کسی اور مرد سے اپنا کنوارپن ختم نا کرا چکی ہو پر تمہاری شرافت کا ثبوت میں نے دیکھ لیا ہے۔
اس رات ہم نے 3 با ر سیکس کیا ۔وہ ایک ماہ کی چھٹی پر آئے ہوئے تھے ہم نے ایک ایک پل کو انجوئے کیا دن بھر گھومتے اور رات کو سیکس کرتے ،ہم نے ٹرپل ایکس موویز بھی دیکھیں اور اس میں جو طریقہ دیکھتے وہی ہم کرتے میں نے ان فلموں میں دکھائے جانے والی لڑکیوں کی طرح سیکسی آوازیں نکالنا اور شوہر کے لنڈ کو چوسنا سیکھ لیا تھا۔ایک ماہ کیسے گزر گیا
Tumblr media
پتا ہی نہیں لگا ان کے جانے کا سن کر میں اداس ہو چکی تھی ۔آخر کار وہ دن آ گیا جب انکی فلائیٹ تھی۔ان کے جانے کے بعد میں نے گھر بار کو سنبھالنا شروع کر دیا تھا میرے سسر کی دیکھ بھال میرا چھوٹا دیور کرتا تھا وہ کالیج جا نے سے پہلے ان کو بیڈ پر پیشاپ کرواتا تھا ان کے کپڑے بدلواتا تھا باقی کھانا وغیرہ میں کھلاتی تھی۔میرے سسر فالیج کے بعد بیڈ سے اٹھ نہیں پاتے تھے بول بھی مشکل سے پا تے تھے بڑی مشکل سے ان کی سمجھ آتی تھی۔
1دن میرا دیور شاہد اور میرے نند زاہدہ کالیج گئے ہوئے تھے میں نے سسر کے لئے کھانا بنا یا ان کے کمرے میں داخل ہوئی بیٹھ کر ان کو کھانا کھلایا پانی پلایا انکو سہارا دے کر اٹھانا پڑتا تھا انکو اٹھاتے وقت میرے ممے ان کے منھ سے ٹکرائے۔کھانا وغیرہ کھلا کر میں ابھی کمرے میں آئی ہی تھی ۔میرے سسر نے بیل بجا دی جو ان کے کمرے میں لگی ہوئی تھی جو وہ کسی کو بلانے کے استعمال کرتے تھے۔میں اٹھ کر ان کے کمرے میں گئی تو انہوں نے کچھ کہا مجھے سمجھ نہیں آئی کچھ دیر کے بعد پتا لگا ان کو پیشاپ آیا تھا ۔یہ کام ان کا بیٹا کرتا تھا اور وہ شام کو آتا تھا ۔
جاری ہے...
Tumblr media Tumblr media
3 notes · View notes
emergingpakistan · 8 months
Text
عمران خان کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا؟
Tumblr media
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں تین سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا جس سے ان کے سیاسی کیریئر کو ایک نیا دھچکا لگا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان میں حزب اختلاف کے اہم رہنما عمران خان کو اس سال کے آخر میں متوقع قومی انتخابات سے قبل اپنے سیاسی کیریئر کو بچانے کے لیے ایک طویل قانونی جنگ کا سامنا ہے۔ اس قانونی جنگ کے بارے میں کئی اہم سوالات ہیں جن کا جواب عمران خان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
کیا عمران خان کا سیاسی کیریئر ختم ہو چکا؟ قانون کے مطابق اس طرح کی سزا کے بعد کوئی شخص کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہو جاتا ہے۔ نااہلی کی مدت کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔ قانونی طور پر اس نااہلی کی مدت سزا کی تاریخ سے شروع ہونے والے زیادہ سے زیادہ پانچ سال ہو سکتے ہیں لیکن سپریم کورٹ اس صورت میں تاحیات پابندی عائد کر سکتی ہے اگر وہ یہ فیصلہ دے کہ وہ بے ایمانی کے مرتکب ہوئے اور اس لیے وہ سرکاری عہدے کے لیے ’صادق ‘ اور ’امین‘ کی آئینی شرط پورا نہیں کرتے۔ اس طرح کا فیصلہ 2018 میں تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کے خلاف دیا گیا تھا۔ دونوں صورتوں میں عمران خان کو نومبر میں ہونے والے اگلے عام انتخابات سے باہر ہونے کا سامنا ہے۔ عمران خان کا الزام ہے کہ ان کی برطرفی اور ان کے اور ان کی پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن میں عسکری عہدیداروں کا ہاتھ ہے۔ تاہم پاکستان کی فوج اس سے انکار کرتی ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسے رہنماؤں کی مثالیں موجود ہیں جو جیل گئے اور رہائی کے بعد زیادہ مقبول ہوئے۔ نواز شریف اور ان کے بھائی موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف دونوں نے اقتدار میں واپس آنے سے پہلے بدعنوانی کے الزامات میں جیل میں وقت گزارا۔ سابق صدر آصف علی زرداری بھی جیل جا چکے ہیں۔ 
Tumblr media
عمران خان کے لیے قانونی راستے کیا ہیں؟ عمران خان کے وکیل ان کی سزا کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے اور سپریم کورٹ تک ان کے لیے اپیل کے دو مراحل باقی ہیں۔ سزا معطل ہونے کی صورت میں انہیں کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ اگر ان سزا معطل کر دی جاتی ہے تو عمران خان اب بھی اگلے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ عمران خان کو مجرم ٹھہرانے کے فیصلے کو بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ فیصلہ جلد بازی میں دیا گیا اور انہیں اپنے گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لیکن سزا سنانے والی عدالت نے کہا ہے کہ عمران خان کی قانونی ٹیم نے جو گواہ پیش کیے ان کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں۔ بار بار طلب کیے جانے کے باوجود کئی ماہ تک عدالت میں پیش ہونے سے عمران خان کے انکار کے بعد عدالت نے مقدمے کی سماعت تیز کر دی تھی۔ تاہم توشہ خانہ کیس ان پر بنائے گئے 150 سے زیادہ مقدمات میں سے صرف ایک ہے۔ ڈیڑھ سو سے زیادہ مقدمات میں دو بڑے مقدمات شامل ہیں جن میں اچھی خاصی پیش رفت ہو چکی ہے انہیں زمین کے معاملے میں دھوکہ دہی اور مئی میں ان کی گرفتاری کے بعد فوجی تنصیبات پر حملوں کے لیے اکسانے کے الزامات کا سامنا ہے۔ امکان یہی ہے کہ انہیں ایک عدالت سے دوسری عدالت میں لے جایا جائے گا کیوں کہ وہ تین سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
عمران خان کی پارٹی کا کیا ہو گا؟ عمران خان کے جیل جانے کے بعد ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت اب سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں۔ نو مئی کے تشدد اور اس کے نتیجے میں ہونے والے کریک ڈاؤن کے بعد کئی اہم رہنماؤں کے جانے سے پارٹی پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے اور بعض رہنما اور سینکڑوں کارکن تاحال گرفتار ہیں۔ اگرچہ پاکستان تحریک انصاف مقبول ہے لیکن سروے کے مطابق یہ زیادہ تر عمران خان کی ذات کے بدولت ہے۔ شاہ محمود قریشی کے پاس اس طرح کے ذاتی فالوورز نہیں ہیں اور تجزیہ کاروں کے مطابق وہ کرکٹ کے ہیرو کی طرح تنظیمی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے سے قاصر ہوں گے۔ ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے پر پابندی کے بعد بھی عمران خان نے اپنے حامیوں کے ساتھ مختلف سوشل میڈیا فورمز جیسے ٹک ٹاک ، انسٹاگرام، ایکس اور خاص طور پر یوٹیوب تقریبا روزانہ یوٹیوب تقاریر کے ذریعے رابطہ رکھا تھا لیکن اب وہ ایسا نہیں کر سکیں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر انتخابات میں ان کی پارٹی کو کامیابی ملی تو وہ دوبارہ اقتدار میں آ سکتے ہیں۔
روئٹرز
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
3 notes · View notes
shazi-1 · 1 year
Text
فلم : "میری زندگی ہے نغمہ" (1972)
موسیقار : نثار بزمی
گلوکار : مہدی حسن
شاعر : شیون رضوی
اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا
دل اُس کی محبت میں گرفتار ہوا تھا
وہ رُوپ کہ جس رُوپ سے کلیاں بھی لجائیں
وہ زُلف کہ جس زُلف سے شرمائیں گھٹائیں
مے خانے نگاہوں کے، اداؤں کے ترانے
دے ڈالے مجھے اُس نے محبت کے خزانے
ہاں ایسی ہی اک رات تھی، ایسا ہی سماں تھا
یہ چاند بھی پورا تھا، زمانہ بھی جواں تھا
اِک پیڑ کے سائے میں جب اقرار ہوا تھا
اِک حُسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا
کشمیر کی وادی کے وہ پُر کیف نظارے
لمحات محبت کے جہاں ہم نے گزارے
انگڑائیاں لے کر مِری بانہوں کے سہارے
گلنار نظر ��تی تھی وہ شرم کے مارے
یک طرفہ نہ تھے حُسن و محبت کے اشارے
اُس نے بھی کئی بار مِرے بال سنوارے
احساس کا، جذبات کا اظہار ہوا تھا
اِک حُسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا
کچھ روز کٹے یُوں بھی بُرا وقت جب آیا
اُس حُسن کی دیوی نے بھی نظروں کو پِھرایا
غُربت نے زمانے کی نگاہوں سے گِرایا
آنچل مِرے ہاتھوں سے محبت نے چُھڑایا
اِک رات کو اُس نے مُجھے سوتا ہوا چھوڑا
چل دی وہ کہیں، پیار کو روتا ہوا چھوڑا
سویا ہُوا میں نیند سے جاگا جو سویرے
وہ جب نہ ملی، چھا گئے آنکھوں میں اندھیرے
تقدیر کسی کو بھی بُرے دن نہ دکھائے
ہوتے ہیں بُرے وقت میں اپنے بھی پرائے
کیا پیار بھی دولت کا طلبگار ہوا تھا
اِک حُسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا
دل اُس کی محبت میں گرفتار ہوا تھا
اِک حُسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا
(شیون رضوی)
8 notes · View notes
wordofheart3 · 1 year
Text
کسی نے خواب دکھائے تھے زندگی کے ہمیں
کسی کے ساتھ ہمارا بھی رابطہ ہوا تھا
किसी ने ख्वाब दिखाये थे जिन्दगी के हमें,
किसी के साथ हमारा भी राब्ता हुआ था!
یہ خال و خد بھی ہمارے یونہی نہیں بگڑے
ہمارے ساتھ محبت کا حادثہ ہوا تھا..!
ये खालो-खद्द भी हमारे यूँ ही नहीं बिगड़े,
हमारे साथ मुहब्बत का हादसा हुआ था!
8 notes · View notes
urostakako · 2 years
Text
"یہ عشق ہائے، بیٹھے بٹھائے، جنت دکھائے ہاں"
hi im hanan, he/they, muslim🇵🇰
art
textposts
about me
DNI: zionists, terfs, proshippers, g*johime shippers
have a good time 👍or don't
Other Things:
:)))))))
JJK Timeline (continuously updated)
my instagram
17 notes · View notes
iamusn · 2 years
Text
Tumblr media
لاکھ زمانہ ظلم ڈھائے وقت نہ وہ خدا دکھائے
جب مجھے ہو یقیں کہ تو حاصل زندگی نہیں
laakh zamana zulm Dhaae vaqt na vo khuda dikhae
jab mujhe ho yaqin keh tu hasil-e-zindagi nahin
लाख ज़माना ज़ुल्म ढाए वक़्त न वो ख़ुदा दिखाए
जब मुझे हो यक़ीं कि तू हासिल-ए-ज़िंदगी नहीं
۔ احسان دانش
. Ehsan Danish
1914 - 1982 | Lahore, Pakistan
8 notes · View notes
nooriblogger · 3 months
Text
جنسی روبوٹنیاں
ریڈنگ منٹس09کل الفاظ1772 کوٹھے والی روبوٹس جنسی روبوٹ عدالت میں جاتے ہیں: رازداری اور جنسی آزادی کی حدود کی جانچ کرنا اس پر غور کریں: ایک کوٹھہ کھلتا ہے، جو 15 سال سے کم عمر لڑکیوں کے ساتھ “تجربات” سمیت “جنسی خدمات” پیش کرتا ہے۔ عام طور پر، اس طرح کے کوٹھے پر پولیس کا ردعمل نارمنڈی کی لینڈنگ کو ایک چھوٹی جھڑپ کی طرح دکھائے گا۔ لیکن یہ کوٹھہ، Chub AI ، ایک مجازی کوٹھہ ہے، جس میں مبینہ طور پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
شاہ محمود قریشی ہتھکڑیوں میں عدالت پیش،میں 9 مئی کو راولپنڈی میں نہیں کراچی میں تھا، سابق وزیر خارجہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آپ قرآن پاک منگوا لیں میں حلف دیتا ہوں، 9 مئی کو میں راولپنڈی میں نہیں، کراچی میں تھا۔ شاہ محمود قریشی کے خلاف 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی نے کی۔ سماعت کے آغاز میں شاہ محمود قریشی نے ہتھکڑیوں میں جکڑے ہاتھ بلند کر کے جج کو دکھائے۔ شاہ محمود قریشی نے عدالت کو بتایا کہ پیمرا سے ریکارڈ منگوا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-poetry-lover · 7 months
Note
poet name
نمی دے کر جو مٹی کو مسلسل گوندھتے ہو تم
بتاؤ کیا بناؤ گے_؟؟
کوئی کوزہ۔۔۔کوئی مورت یا پھر محبوب کی صورت
سخن ور ہوں
کہو تو مشورہ اک دوں یہ گھاٹے کا ہی سودا ہے
یہاں مٹی کی مورت کی اگر آنکھیں بناؤ گے
تمہیں آنکھیں دکھائے گی
تراشو گے زبان اسکی تو تُرشی جھیل پاؤ گے۔۔۔
اگر جو دل ��نایا تو
ہزاروں خواہشیں بن کر تمہیں تم سے ہی مانگے گی
عطائےِ خلعتِ اَحمر اِسے خُود سَر بنا دے گی
وہاں اپنی محبت کا جو نَادر تاج پہنایا
خدا..خُود کو ہی سمجھے گی
ابھی بھی وقت ہے مَانو
ارادہ ملتوی کر دو اِسے مٹی ہی رہنے دو ۔۔۔
صفیہ چودھری
3 notes · View notes
discoverislam · 4 months
Text
دور ابتلاء میں صبر و یقین کی اہمیت
Tumblr media
قرآن کریم نے اہل ایمان کی ہدایت کے لیے تاریخ انسانی سے کچھ واقعات منتخب کر کے پیش کیے ہیں، یہ واقعات زیادہ تر گذرے ہوئے انبیائے کرامؑ اور ان کی قوموں کے ہیں۔ واقعات کا یہ انتخاب چوں کہ اس رب کا ہے جو سب بڑا باخبر اور ہر چیز پر قادر ہے اس لیے ان واقعات میں جہاں عبرت و نصیحت کا ایک جہاں آباد ہے، وہیں زندگی میں پیش آنے والے مختلف حالات اور چیلنجز کے لیے بہترین راہ نمائی اور ہدایات بھی موجود ہیں۔ اس تحریر میں ہم زیادہ واقعات سے تعرض نہ کرتے ہوئے بنی اسرائیل کی تاریخ کا صرف ایک واقعہ پیش کرتے ہیں جو امت مسلمہ کے موجودہ حالات سے بہت ملتا جلتا ہے۔ ساتھ ہی بنی اسرائیل کے ہادی و راہبر ﷲ کے عظیم پیغمبر حضرت موسی علیہ السلام کا ایک مختصر سا خطاب بھی نقل کریں گے، جو آپؑ نے اس موقع سے ارشاد فرمایا تھا، جس میں ہمارے لیے بھی موجودہ حالات میں بہترین راہ نمائی موجود ہے۔ بنی اسرائیل کے جدامجد حضرت یعقوبؑ کا اصلی وطن کنعان نام کی ایک بستی تھی، جو فلسطین کے شہر بیت المقدس سے چند میل کے فاصلے پر واقع تھی، بھائیوں کی بدخواہی اور شرارت نے حضرت یعقوبؑ کے چہیتے فرزند حضرت یوسفؑ کو ان سے جدا کر کے مصر میں پہنچا دیا۔
ﷲ کا کرنا ایسا کہ حضرت یوسفؑ مصر میں کسی عام شخص کے گھر پہنچنے کے بہ جائے عزیز مصر (مصر کے وزیر خزانہ) کے گھر پہنچ گئے، وہاں کچھ ایسے واقعات پیش آئے جن کی وجہ سے لوگوں کے دلوں پر حضرت یوسفؑ کی عفت و پاکیزگی، امانت و دیانت ، علم و آگہی اور فہم فراست کی دھاگ بیٹھ گئی۔ اسی دور میں مصر میں ایک لمبی قحط سالی اور سخت قسم کے غذائی بحران کے آثار ظاہر ہوئے، تو حضرت یوسفؑ نے خوراک اور زرعی انتظام و انصرام کی باگ ڈور شاہ مصر سے درخواست کر کے اپنے ہاتھوں میں لے لی، اور اپنی بہترین منصوبہ بندی اور اچھے نظم و نسق کی ذریعے اس بحران پر قابو پانے میں کام یاب ہو گئے۔ حضرت یوسفؑ کے اعلی اخلاق کی دھاگ دلوں پر تو پہلے ہی بیٹھ چکی تھی، اب اس بہترین حکمت عملی کے ذریعہ جو عظیم احسان انہوں نے اہل مصر پر کیا اس کے آگے ان کی گردن بھی جھک گئی اور انہوں نے ملک کی زمام اقتدار حضرت یوسفؑ کے حوالے کر دی۔
Tumblr media
اس موقع سے حضرت یوسفؑ نے اپنے والد ماجد حضرت یعقوبؑ اور ان کے پورے خاندان کو کنعان سے بلا کر مصر میں بسا دیا، حضرت یوسفؑ کی عزت و حرمت کی وجہ سے مصر میں بنی اسرائیل کو بھی احترام و اکرام ملا اور عزت کی نگاہ سے دیکھے گئے، مگر حضرت کے بعد رفتہ رفتہ بنی اسرائیل کی عزت میں فرق آتا گیا، اور چند نسلوں کے بعد وہ اس ملک میں دوسرے درجے کے شہری بنا دیے گئے اور خدمت و جفاکشی اور بے گاری کے کام جو سماج کے نچلے طبقے کے لوگوں سے لیے جاتے ہیں وہی بنی اسرائیل سے بھی لیے جانے لگے۔ اِدھر فرعون مصر کو بعض کاہنوں نے یہ پیشین گوئی کی کہ بنی اسرائیل میں ایک ایسا بچہ پیدا ہونے والا ہے جس کے ہاتھوں تمہاری یہ عظیم سلطنت برباد ہو جائے گی۔ یہ سننا تھا کہ فرعون نے حکم جاری کر دیا کہ بنی اسرائیل میں پید اہونے والے ہر لڑکے کو قتل کر دیا جائے، چناں چہ اس پر عمل شروع ہو گیا اور بنی اسرائیل پر ایک ناگہانی قیامت ٹوٹ پڑی، انہی حالات میں ﷲ تعالی نے حضرت موسیؑ کو پیدا فرمایا اور اسباب ایسے پیدا کر دیے کہ حضرت موسیؑ کی پرورش بہ جائے بنی اسرائیل کے خود فرعون کے محل میں ہوئی اور وہ فرعون کے جلادوں سے ہر طرح محفوظ رہے۔
ایک عرصہ کے بعد یہی حضرت موسیؑ، فرعون، اس کی قوم اور بنی اسرائیل طرف رسول بنا کر بھیجے گئے، ﷲ کے حکم سے حضرت موسیؑ نے فرعون کو معجزات دکھائے اور اس کے سامنے دو مطالبات رکھے، ایک یہ کہ ﷲ پر ایمان لائے اور اپنے رب ہونے کا دعوی ترک کر کے، اور دوسرے بنی اسرائیل کو آزاد کر دے تاکہ حضرت موسیؑ ان کو مصر سے نکال کر ان کے اصلی وطن کنعان میں لے کر جا کر بسائیں۔ ��رعون آسانی سے ان مطالبات کو تسلیم کرنے والا کب تھا۔ اس نے موسیؑ کو مات دینے کے لیے جادوگروں کو بلا کر حضرت موسیؑ سے مقابلہ کرایا، جادوگروں نے فاتحانہ انداز میں اپنے جادو کے جوہر دکھائے اور سمجھے کہ ان کا جادو سر چڑھ کر بولے گا، مگر ﷲ کے حکم سے موسیؑ کے عصا نے اژدھا بن کر جب ان کے جادو کو نگلنا شروع کیا تو سارا جادو ملیا میٹ ہو گیا، جادوگروں کو سمجھ میں آگیا کہ موسیؑ کے پاس جادو سے مارواء کوئی طاقت ہے، اور وہ فوراً موسیؑ کے رب پر ایمان لاکر بے اختیار اس کے حضور میں سجدہ ریز ہو گئے۔
اس مقابلے میں حق نے تاریخی فتح پائی اور فرعون کو سخت خفت اٹھانی پڑی، اس نے محسوس کیا کہ اگر موسیؑ کی مقبولیت اسی طرح بڑھتی رہی، تو آگے چل کر اس کی حکومت کے لیے خطرہ بن جائے گی۔ موسیؑ سے کچھ کہنے کی جرأت تو تھی نہیں، اس لیے بنی اسرائیل کو بچوں کے قتل کی دھمکی دے ڈالی اور ان پر عبادت گاہوں میں نماز کی ادائیگی پر پابندی بھی عاید کر دی گئی۔ جو کچھ اوپر لکھا گیا وہ درحقیقت تمہید تھی، مقصد بنی اسرائیل کے وہ حالات پیش کرنے ہیں جو اس دھمکی کے بعد پیش آئے، واقعہ یہ ہے کہ بنی اسرائیل اس دھمکی سے سخت گھبرائے اور پریشان ہوئے، اس سراسیمگی میں بعض لوگوں نے تو حضرت موسیؑ سے یہ بھی کہہ دیا، مفہوم: ’’موسی ساری پریشانیاں تمہاری وجہ سے ہیں۔ تمہاری پیدائش کے موقع پر بھی ہم اس ناقابل برداشت عذاب سے گذرے اور آج پھر اسی مصیبت کا پھر سامنا ہے۔‘‘ (اعراف) بنی اسرائیل مصر میں ایک چھوٹی سے اقلیت کی شکل میں زندگی گذار رہے تھے، حکومت و اقتدار سے دور تھے۔
فرعون کے لوگوں نے انہیں ہر طرح سے بے بس اور کم زور بنا رکھا تھا، ان پر جو بھی ستم کرنا چاہتے تھے، طاقت کے بل بوتے پر آسانی سے کرسکتے تھے اور کر رہے تھے، بنی اسرائیل فرعون کے قلمرو میں ناعزت و سکون سے رہ سکتے تھے نا کہیں بھاگ سکتے تھے، اور فرعون کی مستحکم اور مضبوط حکومت کو دیکھتے ہوئے یہ بھی نہیں لگتا تھا کہ یہ حکومت جلد یا بہ دیر ختم ہونے والی ہے۔ اس لیے بنی اسرائیل کی پریشانی بالکل بجا تھی، ان مایوس کن اور سخت پریشانی کے حالات میں ﷲ کے پیغمبر حضرت موسی علیہ السلام نے اپنی قوم سے خطاب کیا اور فرمایا حضرت موسیؑ نے اپنی قوم سے کہا، مفہوم: ’’ﷲ سے مدد مانگو اور صبر سے کام لو، یقین رکھو! زمین ﷲ کی ہے، وہ اپنے بندوں میں جسے چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے۔ اور آخری انجام پرہیز گاروں ہی کے حق میں ہوتا ہے۔‘‘ ان مشکلات و آزمائش اور خوف و ہراس کے ماحول میں جو فرعون کے قتل اولاد کے اعلان کے بعد پیدا ہُوا تھا حضرت موسیؑ نے اپنے اس مختصر مگر جامع خطاب میں بنی اسرائیل کی تسلی کے لیے چار باتیں ارشاد فرمائیں، جو قدرے وضاحت کے ساتھ پیش خدمت ہیں:
٭ پہلی بات یہ ارشاد فرمائی کہ ﷲ سے مدد مانگو، حالات کہیں بھی پیدا ہوں اور کسی کے ذریعہ بھی پیدا ہوں ان کے پس پردہ ﷲ کی مشیت اور ارادہ کام کر رہا ہوتا ہے، اس کے ارادے اور مشیت کے بغیر کوئی پتہ بھی شاخ سے ٹوٹ کر زمین پر نہیں گرتا، لہٰذا جب سارے فیصلے اسی قادر مطلق کے حکم سے ہوتے ہیں، تو عقل و دانائی کی بات یہی ہے کہ اسی کے در کو کھٹکھٹایا جائے، اسی کی چوکھٹ پر پیشانی رگڑی جائے۔ اسی سے اپنی ناتوانی، بے بسی اور عاجزی کا اظہار کیا جائے، اور بار بار رجوع کر کے اس کی رحمت کو اپنی طرف متوجہ کیا جائے۔ قرآن مجید نے کئی مقامات پر مشکل حالات میں ﷲ سے مدد مانگنے اور اس سے دعا کرنے کا حکم دیا ہے، اور ﷲ کے مقرب و نیک بندوں کے کئی واقعات نقل کر کے بتایا ہے کہ جب انہوں نے مشکل حالات میں ﷲ کو پکارا تو ﷲ نے کس طرح ان کی پکار سنی، اور کیسے اس کی رحمت نے ان کی فریاد رسی کی۔ ٭ دوسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ صبر و ہمت سے کام لو، صبر اور ہمت ایک بڑی مضبوط ڈھال ہے، اس کے ذریعہ مشکل حالات میں اپنے وجود اور اپنے فکر و عقیدے پر باقی رہنا آسان ہوتا ہے، صبر یہ ہے کہ آدمی آزمائشوں کے دیکھ کر نہ گھبرائے نہ حواس باختہ ہو، بلکہ اپنے اعصاب پر قابو رکھے۔
مشکلات کو جھیلنے کے لیے اپنے ذہن کو تیار کرے، اور ناگواریوں کو ﷲ کے لیے گوارا کرتا رہے، اور صبر میں یہ بھی داخل ہے کہ اپنی فکر و عقیدے اور اپنے دین پر ثابت قدم رہے، خوف یا لالچ کی وجہ سے اس سے دست بردار نہ ہو جائے۔ جو بھی اس حقیقت پر ایمان رکھتا ہے کہ اس دنیا میں سب کچھ اس کے مولی کی مشیت اور ارادے سے ہوتا ہے، اور جو بھی اس سچائی کو تسلیم کرتا ہے دین کی خاطر اور ﷲ کی رضا کے لیے جو بھی قربانی دی جائے، جو بھی نقصان اٹھانا پڑے، جو بھی قیمت چکانی پڑے، جو بھی غم جھیلنے پڑیں، اس پر ﷲ کی طرف سے اجر ملتا ہے، درجے بلند ہوتے ہیں اور گناہوں کی معافی ہوتی ہے، اس کے لیے ہر حال کو ﷲ کا ایک فیصلہ سمجھ کر گوارا کر لینا، اور ہر کٹھن گھڑی سے دین و ایمان کی سلامتی کے ساتھ اپنے کو نکال لینا آسان ہو جاتا ہے۔ ٭ تیسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ یہ زمین ﷲ کی ہے، وہی جسے چاہتا ہے اس کا مالک اور حاکم بناتا ہے اور جسے چاہتا ہے حکومت اقتدار سے بے دخل کرتا ہے، وہ اگر کسی کو بے دخل کرنا چاہے تو مضبوط حکومتیں تار عنکبوت کی طرح بکھر جاتی ہیں، اور کل کے سرکش فرماں رواؤں کا شاہانہ جلال و طمطراق دیکھتے ہی دیکھتے سامان عبرت اور داستان پارینہ بن کر رہ جاتا ہے، یہ ایک ایسی سچائی ہے جو انسان کو مایوسی سے بچاتی ہے۔
اس دل کو امید و عزم سے لبریز کرتی ہے، اور ظالموں کے سامنے سینہ سپر ہونے، اور ظالم کی مرضی کے خلاف اپنے موقف پر اڑ جانے کا حوصلہ فراہم کرتی ہے، اس حقیقت کے اظہار کے ذریعہ حضرت موسیؑ نے بنی اسرائیل کو یہ پیغام دیا کہ فرعون جس کی بادشاہت کے کھونٹے بڑی مضبوطی سے گڑے ہوئے ہیں، تم یہ بات دل سے نکال دو کہ وہ سدا اسی طرح باقی رہے گی، اور ہمیشہ تمہارے اوپر اس کا اختیار چلتا ہی رہے گا، زمین ﷲ کی ہے جب تک ﷲ کو فرعون کا رہنا منظور ہے وہ رہے گا، اور جس دن ﷲ کو کچھ اور منظور ہو گا تو یہ مضبوط بادشاہت اسی دن تہس نہس ہو جائے گی۔ غزوہ خندق کے موقع پر آنحضرت ﷺ نے پیشین گوئی کی تھی کہ روم و ایران کی سلطنتیں میری امت کے قبضے میں آجائیں گی، تو منافقین اور کفار نے بڑا مذاق بنایا تھا کہ کھانے کو ہے نہیں، بھوک کی وجہ سے پیٹ پر پتھر باندھے ہوئے ہیں، اور خوف کا عالم یہ ہے کہ رات دن ایک کر کے دشمنوں سے بچاؤ کے لیے خندق کھود رہے ہیں، حالات تو یہ ہیں اور خواب دیکھ رہے ہیں کہ قیصر و کسری کی سلطنتوں کے مالک بنیں گے۔
اس موقع پر ﷲ تعالی نے آیت کریمہ نازل فرمائی، جس میں اس حقیقت سے پردہ اٹھایا کہ ﷲ تعالی کی قدرت میں سب کچھ ہے، وہ جس طرح کائنات عالم میں دن کے اجالے کو تاریکی شب کی چادر سے ڈھانپ دیتا ہے، اور رات کی سیاہی کی جڑ سے صبح کی پو پھوڑ دیتا ہے، اسی طرح وہ انسانی دنیا میں حکومت و اقتدار میں بھی تبدیلیاں لا سکتا ہے، جب وہ کسی کو اقتدار دینا چاہے گا تو کوئی روک نہیں سکے گا، اور جب اقتدار کی کرسی اتارنا چاہے گا تو آدمی کی ہر تدبیر الٹی ہی پڑتی چلی جائے گی۔ چناں چہ ایسا ہی ہوا اور چند ہی سالوں کے بعد ﷲ تعالیٰ نے بے کس و بے سہارا مسلمانوں کو قیصر و کسری کی سلطنت کا مالک بنا دیا، ﷲ تعالی نے فرمایا، مفہوم: ’’کہو اے ﷲ! اے اقتدار کے مالک! تُو جس کو چاہتا ہے اقتدار بخشتا ہے، اور جس سے چاہتا ہے اقتدار چھین لیتا ہے، اورجس کو چاہتا ہے عزت بخشتا ہے اور جس کو چاہتا ہے رسوا کر دیتا ہے۔ تمام تر بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے، یقیناً تو ہر چیز پر قادر ہے، تو ہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے۔ اور تو ہی بے جان چیز میں جان دار کو برآمد کر لیتا ہے اور جان دار میں سے بے جان چیز نکال لاتا ہے، اورجس کو چاہے بے حساب رزق عطا فرماتا ہے۔،،
ایک مومن اگر ظالم کی قوت و اقتدار پر نظر کرنے کے بہ جائے ﷲ کی قدرت اور اس کی کے ذریعہ لوگوں میں اچھے برے اور عروج و زوال کے دن ادلتے بدلتے رہنے کی سنت پر غور کرے اور اس پر یقین رکھے تو اس کے دل میں ظالم اور اس کے زوال کے بارے میں نہ تو کبھی مایوسی ہو گی اور نہ ہی وہ اس کے آگے خود سپردگی اور اپنے فکر و عقیدے سے برأت کے اظہار پر آمادہ ہو گا، بلکہ اس کے برعکس اس کے دل میں اپنے ایمان و عقیدے کے طاقتور دفاع کی روح پیدا ہو گی۔ ٭ چوتھی بات جس کی طرف حضرت موسیؑ نے بنی اسرائیل کو متوجہ کیا، وہ تقوی اور پرہیزگاری ہے، جو لوگ اپنی خوشی و غمی، امن و خوف، پسند و ناپسند ہر حال میں ﷲ سے ڈر تے ہیں، خوش گواری و ناگواری، اور نفع و نقصان ہر حال میں ﷲ اور اس کے رسول ﷺ کے احکام کو بجا لاتے ہیں نیک انجام ہمیشہ انہی کا مقدر بنتا ہے۔ اس اچھے انجام کو آدمی کبھی دنیا میں بھی دیکھ لیتا ہے کہ ﷲ تعالیٰ اسے ظالموں کے ظلم سے نجات عطا فرما کر امن و اطمینان کی زندگی عطا کرتا ہے، جیسے فرعون کو ہلاک کر کے بنی اسرائیل کو اور کفار مکہ کے زور کو توڑ کر اہل ایمان کو ﷲ تعالیٰ نے امن و اطمینان سے نوازا تھا، اور اگر ﷲ کی کسی مصلحت کی وجہ سے دنیا میں یہ نیک انجام سامنے نہ بھی آئے تو آخرت میں تو یقینی ہے، اور ایک مومن کے لیے آخرت کی کام یابی سے بڑھ کر اور کوئی کام یابی نہیں ہے۔
غور کیا جائے تو معلوم ہو گا آج مسلمانوں کی مظلومیت اور بے بسی زندگی بنی اسرائیل کی مذکورہ بالا مظلومیت اور بے بسی سے بہت ملتی جلتی ہے، حالات جس رخ پر تیزی سے دوڑ رہے ہیں وہ ظاہر بینوں کو مایوسی کی طرف دھکیلتا ہے۔ ایسے حالات میں ضروری ہے کہ ہم حضرت موسیؑ کے اس موثر وعظ سے تسلی حاصل کریں، اور حضرت نے اپنی قوم کو جن چار باتوں کی طرف توجہ دلائی ہے ہم بھی اس پر مضبوطی سے عمل پیرا ہوں، چناں چہ ہم صبر و ہمت سے کام لیں، ﷲ سے مدد مانگیں، اس پر بھروسا رکھیں اور اس سے اپنے تعلق کو مضبوط بنائیں۔ جو ﷲ دن کو رات اور رات کودن میں بدلنے قادر ہے وہی خدا شر کے موجودہ حالات و واقعات سے خیر بھی پیدا کر سکتا ہے، اور سنگ دل ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچا کر امن و امان، صلح و آشتی اخوت و بھائی چارہ اور باہمی محبت کا ماحول کو قائم کر سکتا ہے، جس میں آدمی عافیت کی زندگی جی سکے اور آزادی کے ساتھ اپنے رب کے احکام پر عمل پیرا ہوسکے۔ یہ چار باتیں ایسی ہیں جوہر شخص انفرادی طور پر بھی بہ آسانی انجام دے سکتا ہے، اس کو زندگی میں لانے کے لیے کسی لمبے چوڑے پروگرام اور وسائل کے استعمال کی ضرورت نہیں ہے۔ ﷲ تعالیٰ امت کو امن ایمان اور سلامتی اور اسلام کی دولت سے مالا مال فرمائے۔ آمین
مفتی محمد اجمل قاسمی  
0 notes
hinahasan · 5 months
Text
pak polls
اس کو کوٹ ٹویٹ کرے اور دکھائے اپنے ووٹ کی طاقت۔ اس خارشی نے 80 فیصد لکھا ہے لیکن یہ 99 فیصد ہونے چاہیے۔شاباش خان کے سپاہیوں ۔✌️💐✌️#قوم_کا_فیصلہ_صرف_خان #قوم_کی_جان_عمران_خان #اپریل9_کا_قرض_چکانا_ہے"One Man army""Only Imran khan" https://t.co/wCAUPtLkBM— 🆎ྀ࿐✿D✧🅰️☘ྀ࿐✿♑ (@_1a_d) November 8, 2023
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
کہانی میں میرا اصل نام نہیں ہے
قسط 01
میرا نام نبیلہ ہے میں نے جیسے ہی کالیج کی پڑھائی ختم کی امی کو میری شادی کی فکر لگ گئی تھی۔انہوں نے میرے رشتے ڈھونڈنے شروع کر دئیے ۔ایک رشتہ ان کو بہت پسند آیا لڑکا قطر میں انجینئر تھا گھر بار بھی ان کو بہت پسند آیا تھا۔میری رضا مندی کے بعد رشتا پکا کر دیا تھا ۔جہاں رشتا پکا کیا تھا ان کی والدہ فوت ہو چکی تھیں ۔
Tumblr media
میرے سسر کو فالج کا اٹیک ہوا تھا وہ چلنے پھرنے سے لاچار تھے ۔میرے شوہر کا ایک چھوٹا بھائی تھا جو یونیورسٹی میں پڑھتا تھااور ایک بہن تھی جو کالیج میں پڑھتی تھی۔رشتہ پکا ہونے کے بعد دونوں بہن بھائی ہمارے گھر آئے تھے دونوں اپنی نئی بھابی کو دیکھ کر بہت خوش تھے ایک ماہ بعد میرے ہونے والے شوہر زاہد نے واپس آنا تھا تب میری شادی ہونی تھی۔شادی کو سوچ کر ہی دل میں گدگدیاں ہونے لگ جاتی تھیں ۔شادی کے بعد جو ہونا تھا اسکا کچھ کچھ میری سہلیوں نے بتایا تھا کچھ میری شادی شدہ کزنوں نے۔
Tumblr media
خیر ایک مہینہ پلک جھپکتے ہی گزر گیااور وہ دن آگیا جب میں دلہن بنی پلنگ پر بیٹھی تھی۔میرے شوہر نے کمرے میں آتے ہی کنڈی لگا دی میری سانسیں آنے والے وقت کا سوچ کر تیز ہو چکی تھیں ۔انہوں نے میرے قریب بیٹھ کر میرا گھونگھٹ اٹھایا اور اپنے ہاتھ سے میری تھوڑی کو پکڑ کر میرے چہرے کو اوپر اٹھایا اور کہا تم تو اپنی تصویر سے بھی زیادہ خوبصورت ہو۔
Tumblr media
میں نے شرما کر اپنا چہرہ ہاتھوں میں چھپا لیا۔کچھ رسمی باتوں کے بعد اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دئے اور میرے لبوں کو چوسنا شروع کر دیا کچھ دیرکسنگ کرنے کے بعد اس نے میری چولی کوکھولنا شروع کردیا میں نے شرما کرا نسے کہا لائیٹ بند کر دو مجھےشرم آتی ہےپر انہوں نےایک نا سنی اور میری چولی کو اتار دی نیچے سے میرا برا بھی کھول دیا میں نے شرم کے م��رے اپنے ہاتھوں سے اپنے مموں کو چھپا لیا۔پھر اس نے میرے ہاتھوں کو پیچھے کیا اور اپنا منھ میرے ممے پر رکھ کر چوسنا شروع کردیاان کا میرے مموں کو چوسنا مجھے اچھالگ رہا تھا اب میری چوت میں کچھ کچھ ہو رہا تھا۔ایک عجیب سی بے چینی سی ہو رہی تھی ،کچھ دیر چوسنے کے بعد اب انہوں نےمیرے لہنگے کو اتار دیا اور نیچے موجود پینٹی کو بھی اتار دیا،نیچے میری تازہ بالوں سے صاف پھدی دیکھ کر جیسے وہ پاگل ہو گئے اور بھوکے جانور کی طرح میری چوت کو چاٹنے لگ پڑے ان کی زبان کا لمس میری چوت میں لگی آگ کو اور بھڑکا رہا تھا
Tumblr media
میں نے بیڈ کی چادر کو نوچنا شروع کر دیا میرے منھ سے سسکیاں نکل رہی تھیں۔کافی دیر تک میری چوت کو چاٹنےکے بعد انہوں نے اپنے کپڑے اتارنا شروع کر دئے ان کا لنڈ دیکھ کر میں نے شرما کر آنکھیں بند کر لیں انہوں نے میری ٹانگیں کھولی اور بیچ میں بیٹھ کر اپنے لنڈ کی ٹوپی کو میری چوت پر رگڑنا شروع کر دیا کچھ دیر رگڑنے کے بعد انہوں نے ایک جھٹکا مارا میرے منھ سے زور دار چیخ نکلی جس کو اس نے میرے منھ پر ہاتھ رکھ کر دبا دیا۔میں نے زور زور سے رونا شروع کر دیا تھا میری سہلیوں نے مجھے بتایا تو تھا کہ درد ہوتی ہے پر اتنا درد کا نہیں بتایا تھا مجھے لگا میری چوت چر گئی ہو،انہوں نے مجھے چومنا شروع کر دیا کچھ دیر بعد جب درد کم ہوا تو انہوں نے آہستہ آہستہ جھٹکے مارنے شروع کر دئے کوئی 20 منٹ کے بعد انہوں نے اپنا لنڈ میری چوت سے نکالا اور اپنی ساری منی میرے پیٹ پر گرا دی۔
Tumblr media
اور میرے ساتھ بیڈ پر گر گئے میری سانسیں بھی بے قابو ہو رہی تھیں کچھ دیر کے بعد میں نے اٹھ کر بیڈ پر دیکھا تو خون میرے ٹانگوں اور بیڈ پر لگا ہوا تھا۔خون کو دیکھ کر میرا شوہر بہت خوش ہوا اور کہا میں ڈر رہا تھا پتا نہیں مجھے جو بیوی ملے وہ پہلے کسی اور مرد سے اپنا کنوارپن ختم نا کرا چکی ہو پر تمہاری شرافت کا ثبوت میں نے دیکھ لیا ہے۔
اس رات ہم نے 3 با ر سیکس کیا ۔وہ ایک ماہ کی چھٹی پر آئے ہوئے تھے ہم نے ایک ایک پل کو انجوئے کیا دن بھر گھومتے اور رات کو سیکس کرتے ،ہم نے ٹرپل ایکس موویز بھی دیکھیں اور اس میں جو طریقہ دیکھتے وہی ہم کرتے میں نے ان فلموں میں دکھائے جانے والی لڑکیوں کی طرح سیکسی آوازیں نکالنا اور شوہر کے لنڈ کو چوسنا سیکھ لیا تھا۔
ایک ماہ کیسے گزر گیا پتا ہی نہیں لگا ان کے جانے کا سن کر میں اداس ہو چکی تھی ۔آخر کار وہ دن آ گیا جب انکی فلائیٹ تھی۔ان کے جانے کے بعد میں نے گھر بار کو سنبھالنا شروع کر دیا تھا میرے سسر کی دیکھ بھال میرا چھوٹا دیور کرتا تھا وہ کالیج جا نے سے پہلے ان کو بیڈ پر پیشاپ کرواتا تھا ان کے کپڑے بدلواتا تھا باقی کھانا وغیرہ میں کھلاتی تھی۔میرے سسر فالیج کے بعد بیڈ سے اٹھ نہیں پاتے تھے بول بھی مشکل سے پا تے تھے بڑی مشکل سے ان کی سمجھ آتی تھی۔
جاری ہے...
Tumblr media
0 notes