#بنیاد_راه_ابریشم #بنیاد #خیریه #ایران #روسیه #زنان #фонд #фонд_шелковый_путь #foundation #silkroadfond https://www.instagram.com/p/Cq_QBbapTSa/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
@silkroadfond برگزاری اولین نمایشگاه آثار هنری ایران توسط بنیاد فرهنگی راه ابریشم در سن پترزبورگ روسیه همزمان با نوروز ۱۴۰۲. @silkroadfond
[email protected] #بنیاد_راه_ابریشم #بنیاد #فرهنگ #هنر #صنایع_دستی #اثار_هنری #روسیه #ایران #اصفهان #سنپترزبورگ #سن_پترزبورگ (at Saint Petersburg, Russia) https://www.instagram.com/p/CmB46c7Ns9B/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
کراچی پولیس نے کورنگی ٹیکسٹائل فیکٹری ریپ کی رپورٹس کو 'جعلی اور 'بے بنیاد' قرار دے دیا
کراچی پولیس نے کورنگی ٹیکسٹائل فیکٹری ریپ کی رپورٹس کو ‘جعلی اور ‘بے بنیاد’ قرار دے دیا
پولیس کا کہنا ہے کہ کورنگی کی معروف فیکٹری کو بدنام کرنے کے لیے انٹرنیٹ پر جھوٹی کہانیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔ فائل
کراچی: پولیس نے بدھ کے روز کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی اور بہیمانہ قتل سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو “من گھڑت اور “بے بنیاد” قرار دیا۔
سے بات کر رہے ہیں۔ جیو نیوزکراچی ایسٹ زون کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی…
View On WordPress
0 notes
امضای تفاهمنامۀ همکاری ایرانسل و بنیاد علوی در زمینۀ محرومیتزدایی و پروژههای اجتماعی
0 notes
شاہین صہبائی اور بعض دیگر افراد کے الزامات بے بنیاد پروپیگنڈہ ہیں، آئی ایس پی آر
شاہین صہبائی اور بعض دیگر افراد کے الزامات بے بنیاد پروپیگنڈہ ہیں، آئی ایس پی آر
راولپنڈی: آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ذاتی مفادات کیلئے ادارے اور اس کی قیادت کیخلاف بدنیتی پر مبنی الزامات قابل مذمت ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے گزشتہ روز کے بیان پر سوشل میڈیا پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے سینئر صحافی شاہین صہبائی اور بعض دیگر افراد کے الزامات بے بنیاد ہیں،…
View On WordPress
0 notes
کاشت مو سلول بنیادی – زمان آغاز فاز انسانی سلول بنیادی مو
کاشت مو سلول بنیادی مشابه دیگر روشهای کاشت موی سنتی است با این تفاوت که به جای برداشتن تعداد زیادی فولیکول مو برای پیوند به ناحیه طاسی، نمونه کوچکی از پوست را که فولیکولهای مو از آن استخراج میشوند، برداشته میشود. سپس این فولیکولها در آزمایشگاه تکثیر شده و دوباره در پوست سر کاشته میشوند. مناطقی که دچار ریزش شدهاند به مو اجازه میدهند تا رشد طبیعی خود را از سر بگیرد.
پیوند موی سلولهای بنیادی در حال حاضر بیشتر در فازهای غیر انسانی وجود دارد با این حال برخی از کشورها با وارد کردن آن به فاز انسانی اقدام به بررسی نتایج آن روی متقاضیان خود نمودهاند.
0 notes
وزیراعظم نے سکھر حیدرآباد موٹروے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
وزیراعظم نے سکھر حیدرآباد موٹروے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
سکھر(نمائندہ عکس) وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے 306 کلومیٹر طویل سکھر حیدر آباد موٹروے ایم 6 کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ سکھر حیدر آباد موٹروے پشاور کراچی موٹروے پی کے ایم کا آخری حصہ ہے جس کے بعد پاکستان کے تمام بڑے اور اہم شہر موٹرویز سے منسلک ہوجائیں گے۔
مذکورہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 30 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔ ترجمان این ایچ اے کے مطابق منصوبے پر 307ارب روپے سے…
View On WordPress
0 notes
Hadees
اسلام کی بنیاد ارکان اسلام
0 notes
تحلیل داده بنیاد
تحلیل داده بنیاد
1 note
·
View note
#بنیاد_راه_ابریشم #بنیاد #ایران #روسیه #حمایت #foundation #silkroadfond #фонд_шелковый_путь #фонд #иран #россия https://www.instagram.com/p/CplLCrspBp2/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
(48/54) “I didn’t raise them to be Iranian first. Above all I wanted them to be good people. I wanted the same things for them that I want for all people: to do the next right thing, to say the next true thing. But they were growing up in tough times. So many bad things were being done in the name of Iranians. I wanted them to know the real Iran. I wasn’t able to bring them there, but I did try to build a little Iran around us. I’ve surrounded us with my memories of home. On the wall hangs a painting of Nahavand that I made in Germany. Above the back door hangs the horns of the first ibex I ever hunted. On the shelf in the dining room is my jar of soil. It was collected from a spot in Nahavand at the base of the mountain, right at the source of the spring. And next to my jar of soil, for anyone who needs it: sits my Shahnameh. As soon as they were old enough I asked each of them to memorize a verse about their namesake. Zaal went first. His namesake was one of the wisest heroes in all of Shahnameh: 𝘡𝘢𝘢𝘭 𝘬𝘯𝘦𝘸 𝘢𝘭𝘭 𝘵𝘩𝘪𝘯𝘨𝘴 𝘨𝘳𝘦𝘢𝘵 𝘢𝘯𝘥 𝘴𝘮𝘢𝘭𝘭, 𝘯𝘦𝘢𝘳 𝘢𝘯𝘥 𝘧𝘢𝘳. 𝘏𝘪𝘴 𝘸𝘪𝘴𝘥𝘰𝘮 𝘴𝘩𝘰𝘯𝘦 𝘢𝘴 𝘪𝘧 𝘢 𝘴𝘵𝘢𝘳. Rostam went next. He chose his verse from a part of Shahnameh when Iran finds itself in a moment of great darkness. Three enemy kings have aligned their forces. Three hundred thousand men march against us. The army is on the brink of defeat. The dirt’s turned clay with blood. Rostam arrives at the battlefield on foot: no horse, no armor, carrying nothing but a bow and arrow. He walks out to face the enemy alone. And with a single shot, he slays the greatest champion on the other side. The enemy is stunned into silence. Their courage flees them. Their commander screams: 𝘞𝘩𝘰 𝘢𝘳𝘦 𝘵𝘩𝘦𝘴𝘦 𝘗𝘦𝘳𝘴𝘪𝘢𝘯𝘴? 𝘕𝘰𝘵 𝘦𝘷𝘦𝘯 𝘢 𝘭𝘪𝘰𝘯 𝘤𝘰𝘶𝘭𝘥 𝘴𝘵𝘢𝘯𝘥 𝘢𝘨𝘢𝘪𝘯𝘴𝘵 𝘵𝘩𝘦𝘮! It’s one of my favorite verses in all of Shahnameh. My entire life, ever since I was a little boy, those have always been my favorite scenes. The ones that make me most emotional. The ones that make my voice break. When at the moment of greatest darkness, one champion makes a stand. And with a single act of courage reveals the soul of an entire people.”
در پرورش نوادگانم نکوشیدم که تنها به ایرانیبودن خود ببالند. میخواستم مردمان خوبی باشند. هر چه برای آنها آرزو می کنم، آرزوی جهانی من هم هست. ویژگیهای فرهنگ ایرانیان جهانگسترانه بودن آن است. راستی را بنیاد زندگی اجتماعی بدانند. با ناراستی نمیتوان دو تن را به هم پیوست. نیک اندیشیدن، نیکخواهانه سخن گفتن و به کارهای نیک که آبادگر جهاناند کوشیدن را به جان دریابند. مردمان ما در روزگار سختی بزرگ میشدند. رویدادهای ناگواری به نام ایرانیان نشان داده میشد. میخواستم ایران راستین را بشناسند. نمیتوانستم آنها را به میهنام ببرم، ولی تلاش کردم ایران کوچکی پیرامون خودمان بسازم. بر روی دیوار نگارههایی از نهاوند است که آن را هنگام زندگی در آلمان کشیدهام. بالای دیوار اتاق، شاخ کَلی که شکار کردم، آویزان است. روی گنجهی اتاق ناهارخوری، شیشهی خاکام را نهادهام ،خاک نهاوند که درست از کوهپایه گردآوری شده است، از سرچشمه. در کنار شیشهی خاکام، برای هر کس بخواهد شاهنامهام را. از آن هنگام که به سن درک و فهم رسیدند، از آنها خواستم که هر یک بیتی را در پیوند با نامشان برگزینند. نخست زال آغاز کرد. نام او برگرفته از یکی از خردمندترین پهلوانان شاهنامه است. زال همه چیزهای بزرگ و کوچک، و دور و نزدیک را میدانست. خرد او چونان ستارهای میدرخشید. سپس نوبت رستم بود. بیتاش از بخشی از شاهنامه است که ایران در هنگامهی جانشکاریست. سه پادشاه دشمن به هم پیوستهاند. سیسدهزار مرد جنگی رو یاروی ایرانیان ایستادهاند. سپاه در آستانهی شکست است. خاک آغشته به خون است. رستم تازان میرسد، سم اسبش کوفته است، پیاده به رزمگاه میرود، آری، بی اسب، بی جنگافزار، تنها با تیر و کمانی. او به تنهایی با دشمن روبه رو میشود، تنها با یک تیر، سردار بزرگ سپاه دشمن را از پای در میآورد. دشمن شگفتزده به خاموشی فرو میرود. دلاوری آنها به یکباره رنگ میبازد. فرمانده آنها بُهتزده میگوید: تو گفتی که لَختی فُرومایهاند / ز گردنکشان کمترین پایهاند / کُنون نیزه با تیر ایشان یکیست / دل شیر در جنگشان اندکیست. در تمام دوران زندگیام، از آن هنگام که پسربچهای بیش نبودم، چنین صحنههایی مورد علاقهام بودهاند. صحنههایی که بیش از همه احساس مرا برمیانگیزند. پهنههایی که مایهی لرزش صدایم میشوند. زمانی که گُردی ایرانی به پا میایستد و با کاری دلیرانه، همهی جان و روان ملتاش را آشکار میسازد
167 notes
·
View notes
فائر پاور اور سائبر مستقبل کی جنگ کی اہم بنیاد کے طور پر ابھرے ہیں: COAS
فائر پاور اور سائبر مستقبل کی جنگ کی اہم بنیاد کے طور پر ابھرے ہیں: COAS
چیف آف آرمی سٹاف (COAS) جنرل قمر جاوید باجوہ۔ — اے ایف پی/فائل
راولپنڈی: انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعہ کو نئی اٹھائی گئی آرمی سائبر کمانڈ کا دورہ کیا۔
فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ سی او اے ایس نے سائبر ڈویژن اور آرمی سینٹر آف ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کا بھی دورہ کیا، جو آرمی سائبر کمانڈ کے دو اہم اجزاء ہیں۔
جنگ کی نوعیت اور…
View On WordPress
0 notes
”بنیاد کچھ تو ہو“
کوئے ستم کی خامشی آباد کچھ تو ہو
کچھ تو کہو ستم کشو ، فریاد کچھ تو ہو
بیداد گر سے شکوۂ بیداد کچھ تو ہو
بولو ، کہ شورِ حشر کی ایجاد کچھ تو ہو
مرنے چلے، تو سطوتِ قاتل کا خوف کیا
اتنا تو ہو کہ باندھنے پائے نہ دست و پا
مقتل میں کچھ تو رنگ جمے جشنِ رقص کا
رنگیں لہو سے پنجۂ صیّاد کچھ تو ہو
خوں پر گواہ دامنِ جلاّد کچھ تو ہو
جب خوں بہا طلب کریں بنیاد کچھ تو ہو
گر تن نہیں ، زباں سہی ، آزاد کچھ تو ہو
دشنام ، نالہ ، ہاؤ ہو ، فریاد ، کچھ تو ہو
چیخے ہے درد ، اے دلِ برباد کچھ تو ہو
بولو ، کہ شورِ حشر کی ایجاد کچھ تو ہو
بولو ، کہ روزِ عدل کی بنیاد کچھ تو ہو
شاعر : فیض احمد فیضؔ
21 notes
·
View notes
نہ اس کو بھول پائے ہیں نہ ہم نے یاد رکھا ہے
دل برباد کو اس طرح سے آباد رکھا ہے
جھمیلے اور بھی سلجھانے والے ہیں کئی پہلے
اور اس کے وصل کی خواہش کو سب سے بعد رکھا ہے
رکا رہتا ہے چاروں سمت اشک و آہ کا موسم
رواں ہر لحظہ کاروبار ابر و باد رکھا ہے
پھر اس کی کامیابی کا کوئی امکان ہی کیا ہو
اگر اس شوخ پر دعویٰ ہی بے بنیاد رکھا ہے
7 notes
·
View notes
ہارورڈ یونیورسٹی دنیا کی پانچ بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ھے ،
اِس یونیورسٹی میں 16 ہزار ملازم ہیں۔
جن میں سے ڈھائی ہزار پروفیسر ہیں ۔
سٹوڈنٹس کی تعداد 36 ہزار ھے۔
اس یونیورسٹی کے 160 سائنسدانوں اور پروفیسرز نے نوبل انعام حاصل کئے ہیں
ہارورڈ یونیورسٹی کا یہ دعویٰ ھے کہ ہم نے دنیا کو آج تک جتنے عظیم دماغ دیۓ ہیں وہ دنیا نے مجموعی طور پر پروڈیوس نہیں کیۓ اور یہ دعویٰ غلط بھی نہیں ھے کیونکہ دنیا کے 90 فیصد سائنسدان ، پروفیسرز ، مینجمنٹ گرو اور ارب پتی بزنس منیجرز اپنی زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں ہارورڈ یونیورسٹی کے طالب علم رھے ہیں ،
اس یونیورسٹی نے ہر دور میں کامیاب ہونے والے لوگوں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ھے.
ہارورڈ یونیورسٹی کا ایک میگزین ھے ، جس کا نام ھے
Harvard University Business Review
اور اس کا دنیا کے پانچ بہترین ریسرچ میگزینز میں شمار ہوتا ھے ،
اس میگزین نے پچھلے سال تحقیق کے بعد یہ ڈکلئیر کیا کہ ہماری یونیورسٹی کی ڈگری کی شیلف لائف محض پانچ سال ھے ، یعنی اگر آپ دنیا کی بہترین یونیورسٹی میں سے بھی ڈگری حاصل کرتے ہیں تو وہ محض پانچ سال تک کارآمد ھو گی.
یعنی پانچ سال بعد وہ محض ایک کاغذ کا ٹکڑا رہ جائے گی ۔
آپ خود بھی یقیناً ایک ڈگری ہولڈر ہوں گے ، چند لمحوں کے لیے ذرا سوچئے اور جواب دیجئے
آپ نے آخری مرتبہ اپنی ڈگری کب دیکھی تھی اور آپ کی ڈگری اِس وقت کہاں پڑی ھے شائد آپ کو یہ یاد بھی نہ ہو ۔
ہمارے پاس اِس وقت جو علم ھے اُس کی شیلف لائف محض پانچ سال ھے یعنی پانچ سال بعد وہ آوٹ ڈیٹڈ ہو چکا ہوگا اور اس کی کوئی ویلیو نہیں ہوگی
آپ اگر آج ایک سافٹ ویئر انجینئر بنتے ہیں تو پانچ سال بعد آپ کا نالج کارآمد نہیں رہے گا اور آپ اس کی بنیاد پر کوئی جاب حاصل نہیں کر سکیں گے ۔
اس کو اس طرح سمجھ لیں جیسے کمپیوٹر کی ڈپریسیشن ویلیو %25 ہے مطلب چار سال بعد ٹیکنالوجی اتنا آگے بڑھ جا چکی ہوگی کہ آج خریدا ہوا کمپیوٹر چار سال بعد مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوجائے گا۔
*آج کے دور میں انسان کے لۓ بہت زیادہ ضروری ھے*
*مسلسل نالج*
آپ خود کو مسلسل اَپ ڈیٹ اور اَپ گریڈ کرتے رھیں ۔۔پھر ہی آپ دنیا کے ساتھ چل سک��ے ہیں
*آپ سال میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے شعبے سے متعلق کوئی نیا کورس ضرور کریں*
یہ کورس آپ کے نالج کو بڑھا دے گا اور نئی آنے والی ٹیکنالوجی سے آپ کو باخبر رکھے گا۔
نالج بھی اس وقت تک نالج رہتا ھے جب تک آپ اُس کو ریفریش کرتے رہتے ہیں ۔۔
آپ اسے ریفریش نہیں کریں گے تو وہ ٹہرے ہوئے گندے پانی کی طرح بدبو دینے لگے گا۔
آج آپ دیکھیں ہم دنیا سے بہت پیچھے کیوں رہ گئے ہیں۔
دو وجوہات تو بہت واضع ہیں اکثر شعبوں میں ہم 50 سال یا اس سے بھی پرانی ٹیکنالوجی سے کام چلا رہے ہیں۔۔مثال کے طور پر ہمارا ریلوے نظام۔۔ہمارا نہری نظام، فی ایکڑ پیداواری نظام ،خوراک کو محفوظ کرنے کا طریقہ کار وغیرہ وغیرہ
دوسری وجہ نوکری مل جانے کے بعد مکھی پر مکھی مارنے کی عادت ، ہم شعوری طور پر سمجھتے ہیں کہ تعلیم حاصل کرنے کا مطلب نوکری کا حصول تھا وہ مل گئی۔۔جس طرح سالوں سے وہ شعبے چل رہے ہیں ہم اس کا حصہ بن جاتے ہیں بجائے اس کے کہ اپنے علم سے وہاں بہتری لائیں ، ادارے کی کارکردگی میں ایفشینسی لائیں اور خود اپنے اور لوگوں کے لئیے سہولتیں پیدا کریں۔
دنیا میں بارہ برس میں آئی فون کے چودا ورژن آگئے ، لیکن آپ اپنے پرانے نالج سے آج کے دور میں کام چلانا چاہ رھے ھیں ۔۔
یہ کیسے ممکن ھے؟
یہ اَپ گریڈیشن آپ کو ہر سال دوسروں کے مقابلے کی پوزیشن میں رکھے گی ۔ ورنہ
دنیا آپ کو اٹھا کر کچرے میں پھینک دے گے
9 notes
·
View notes
سید امین الحق نے کراچی میں آئی ٹی پارک منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
سید امین الحق نے کراچی میں آئی ٹی پارک منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
کراچی(نمائندہ عکس)وفاقی وزیر سید امین الحق نے کراچی میں آئی ٹی پارک منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ وفاقی وزیر سید امین الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیٹ آف دی آرٹ منصوبے پر تقریبا 42 ارب روپے لاگت آئے گی، جون 2026 میں مکمل ہوگا۔ امین الحق نے کہاکہ 35 ارب روپے کوریا کا ایگزم بینک اور 7 ارب روپے پی ایس ڈی پی سے آئیں گے۔ انہوںنے کہاکہ 11 منزلہ عمارت میں 8 بالائی اور 3 زیریں منازل تعمیر ہوں گی،
عمارت…
View On WordPress
0 notes