Tumgik
#بلانے
apnibaattv · 2 years
Text
عمران خان کا فوری انتخابات کا مطالبہ، عوام کو بلانے کا انتباہ
عمران خان کا فوری انتخابات کا مطالبہ، عوام کو بلانے کا انتباہ
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اپنے ٹیلی ویژن خطاب کے دوران خطاب کر رہے ہیں۔ – اسکرین گریب/جیو نیوز/یو ٹیوب اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے جمعرات کو فوری انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی “زیادہ دیر صبر نہیں کرے گی”۔ ایک ٹیلی ویژن خطاب کے دوران، خان نے کہا کہ ملک کی سیاسی صورتحال حکومت کی طرف سے غیر مستحکم ہو گئی ہے. “اگر وہ [coalition government] ہمیں دیوار کے ساتھ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
کابینہ اجلاس نہ بلانے اور سمریوں کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری پر پی پی پی کو تحفظات
کابینہ اجلاس نہ بلانے اور سمریوں کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری پر پی پی پی کو تحفظات
وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں شامل سب بڑی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی کابینہ کے اجلاس معمول کے مطابق نہ بلانے اور اہم سمریوں کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے لینے پر تحفطات کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر معاملے پر اعتراض اٹھایا ہے۔ اردو نیوز کو دستیاب سید خورشید شاہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-poetry-lover · 1 month
Text
کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا
کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا
مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی
مارک ذکربرگ اور ایلون مسک کی شرکت اور قدرت کی ادھوری ادھوری تصویر۔۔
سعدیہ قریشی کے قلم سے۔
،،تصویر ادھوری رہتی ہے !
سعدیہ قریشی
رب کائنات نے زندگی کو ایسا ڈیزائن کیا ہے کہ تمام تر کامرانیوں اور کامیابیوں کے باوجود زندگی کی تصویر ادھوری رہتی ہے
کہیں نہ کہیں اس میں موجود کمی اور کجی کی ٹیڑھ ہمیں چھبتی ضرور ہے ۔
مارچ کے آغاز میں بھارت میں دنیا کی مہنگی ترین پری ویڈنگ تقریبات نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ مچادیا۔
پاکستان کے سوشل میڈیا پر بھی اس کا کافی چرچا رہا۔
بہت سی پوسٹیں ایسی نظر سے گزریں کہ ہمارے نوجوان آہیں بھرتے دکھائی دیے کہیں لکھا تھا بندہ اتنا امیر تو ہو کہ مارک زکر برگ اور ایلون مسک کو شادی پر بلاسکے ۔
یہ پری ویڈنگ تقریبات مکیش امبانی کے چھوٹے بیٹے اننت امبانی کی تھیں۔
مکیش امبانی ایشیا کے امیر ترین کاروباری اور دنیا کے امیر ترین لوگوں میں گیارویں نمبر پر ہیں وہ ریلائنس گروپ کے بانی اور چیئرمین ہیں.
پری ویڈنگ تقریبات کے لیے امبانی خاندان نے گجرات کے شہر جام نگر کو اربوں روپے لگا کر مہمانوں کے لیے سجایا۔
اس تقریب میں مہمانوں کو ڈھائی ہزار ڈشز ناشتے ،ظہرانے ۔شام۔کی چائے عشائیے اور مڈںائٹ ڈنر کے طور پر پیش کی گئیں
بھارت کے درجنوں اعلی درجے کے باورچی اور شیف جام نگر میں مہمانوں کے لیے کھانا بلانے کے لیے بنانے کے لیے بلائے گئےتین دنوں میں ایک ڈش کو دوسری دفعہ دہرایا نہیں گیا۔
تقریب میں تقریبا 50 ہزار لوگوں کے کھانے کا بندوبست کیا گیا۔
فلم انڈسٹری کے تمام سپر سٹار تقریب میں ناچتے دکھائی دئیے۔
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور ٹوئٹر خرید کر ایکس کی بنیاد رکھنے ایلون مسک اپنی اپنی بیویوں کے ساتھ شریک ہوئے ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ٹرمپ نے بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی ۔
مہمانوں کو لانے اور لے جانے کے لیے چارٹر طیارے، مرسیڈیز کاریں اور لگزری گاڑیاں استعمال کی گئیں۔
2018 میں بھی مکیش امبانی نے اپنی بیٹی ایشا کی شادی پر اربوں ڈالرز خرچ کر کے پوری دنیا میں مہنگی شادی کا ایک ریکارڈ قائم کیا تھا ۔
اس شادی میں مہمانوں کو دعوت ناموں کے ساتھ سونے کی مالائیں بھی پیش کی گئی تھیں اور تمام مہمانوں کو شرکت کے لیے ان کو بھاری معاوضے دیے گئے تھے۔
ا خیال یہی ہے کہ اس تقریب میں بھی خاص مہمانوں شرکت کے لیے ریلائنس گروپ کی طرف سے ادائیگی کی گئی ہے ۔
دنیا بھر سے نامور گلیمرس شخصیات کی موجودگی کی چکاچوند کے باوجود اس تقریب کا مرکز نگاہ دولہا اننت امبانی اور دولہن رادھیکا مرچنٹ تھے ۔تقریب کے تین دن باقاعدہ طور پر ایک تھیم کے تحت منائے گئے ۔دولہا دلہن سے لے کر تمام لوگوں کے کپڑے اسی تھیم کے مطابق تھے تھیم کے مطابق تقریب کا کروڑوں روپے کا ڈیکور کیا گیا۔
تقریب کے دولہا اننت مبانی اس وجہ سے بھی خبروں کا موضوع رہے کہ وہ ایک خطرناک بیماری کا شکار ہیں۔ جس میں وزن بے تحاشہ بڑھ جاتا ہے۔ان کے ساتھ ان کی دھان پان سی خوبصورت دلہن دیکھنے والوں کو حیران کرتی
اننت امبانی کو شدید قسم کا دمے کا مرض لاحق ہے جس کا علاج عام دوائیوں سے ممکن نہیں ۔سو علاج کے لیے اسے سٹیرائیڈز دئیے جاتے رہے ہیں ۔ان میں سٹیرائیڈز کی ایک قسم کارٹیکو سٹیرائیڈز تھی سٹرائیڈز کی یہ قسم وزن بڑھنے کا سبب بنتی ہے ۔
اس سے انسان کی بھوک بے تحاشہ بڑھ جاتی ہے اتنی کہ وہ ہاتھی کی طرح کئی افراد کا کھانا اپنے پیٹ میں انڈیلنے لگتا ہے ۔
ایک طرف بھوک بڑھتی ہے تو دوسری طرف مریض کا میٹابولزم کچھوے کی طرح سست رفتار یوجاتا ۔میٹابلزم انسانی جسم کا وہ نظام ہے جس سے خوراک ہضم ہوتی ہے اور توانائی جسم کا حصہ بنتی ہے۔میٹابولزم اچھا ہو تو چربی توانائی میں تبدیل ہوتی ہے ۔
کارٹیکو سٹیرائڈز جسم کے نظام انہضام کو درہم برہم کردیتا ہے جسم کے اندر چربی جمع ہونے لگتی ہے اور جسم کئی طرح کی دوسری بیماریوں کی آماجگاہ بن جاتا ہے۔
مسلز پروٹین نہیں بنتی جس کے نتیجے میں جسم بے تحاشہ موٹا ہونے لگتا ہے
کورٹیکو سٹیرائڈز کے مزید برے اثرات یہ ہیں کہ جسم میں پانی جمع ہونے لگتا ہے جسے ڈاکٹری اصطلاح میں واٹر ریٹینشن کہتے ہیں اس واٹر اٹینشن کی وجہ سے بھی جسم موٹا ہونے لگتا ہے ۔
اسے قدرت کی ستم ظریفی کہیے کہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے مالک مکیش امبانی کا لاڈلا اور چھوٹا بیٹا ایک ایسی بیماری کا شکار ہے جس کے علاج کے لیے سٹیرائڈز کی تباہی کے سوا اور کوئی راستہ نہیں تھا
۔اننت امبانی اپنی زندگی کے اوائل برسوں سے ہی اس بیماری کا شکار ہے اس کا اربوں کھربوں پتی باپ اپنے بیٹے کے بہلاوے کے لیے اپنے دولت پانی کی طرح بہاتا ہے۔
اس کے بیٹے کو ہاتھیوں سے لگاؤ ہوا تو مکیش امبانی نے ایکڑوں پر پھیلا ہوا ہاتھیوں کا ایک سفاری پارک بنادیا ۔اس سفاری پارک میں بیمار ہاتھیوں کے اسپتال ،تفریح گاہوں ،سپا اور مالش کا انتظام ہے ۔خشک میوہ جات سے بھرے ہوئے سینکڑوں لڈو روزانہ ہاتھیوں کو کھلا دیے جاتے ہیں۔
یہ صرف مکیش امبانی کے اپنے بیمار بیٹے کے ساتھ لاڈ کی ایک جھلک ہے۔
مگر وہ اپنی تمام تر دولت کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ایک دن نہیں خرید سکا۔
اننت امبانی نے تقریب میں ہزاروں مہمانوں کے سامنے اپنے دل کی بات کرتے ہوئے کہا کہ میری زندگی پھولوں کی سیج نہیں رہی بلکہ میں نے کانٹوں کے راستوں پر چل کر زندگی گزاری ہے
اس کا اشارہ اپنی خوفناک بیماری کی طرف تھا اس نے کہا کہ میں بچپن ہی سے ایک ایسی بیماری کا شکار تھا جس میں میری والدین نے میرا بہت ساتھ دیا۔
جب اننت امبانی یہ باتیں کر رہا تھا تو کیمرے نے ایشیا کے سب سے امیر ترین شخص مکیش امبانی کے چہرے کو زوم کیا اس کے گہرے سانولے رنگ میں ڈوبے
خدو خال تکلیف سے پگھل رہے تھے اور آنکھوں سے آنسو رواں تھے
تکلیف اور بے بسی کے آنسو کہ وہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ہوا ایک دن نہیں خرید سکا۔
رب نے دنیا ایسی ہی بنائی ہے کہ تصویر ادھوری رہتی ہے ۔اسی ادھورے پن میں ہمیں اس ذات کا عکس دکھائی دیتا ہے جو مکمل ہے!
سو آئیں مکیش امبانی کی دولت پر رشک کرنے کی بجائے اپنی زندگی کی ادھوری تصویر پر اپنے رب کا شکر ادا کریں کیونکہ تصویر تو اس کی زندگی کی بھی مکمل نہیں!
(بشکریہ کالم 92 نیوز سعدیہ قریشی)
منقول
3 notes · View notes
amiasfitaccw · 1 month
Text
مصروفیات کی وجہ
مصروفیات کی وجہ سے فینٹسی کہانی لکھنے کا موقع تو نہیں ملا
لیکِن بہنوں پر بڑھتی ہوئے ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے کچھ باتیں عرض کر دیتا ہوں
ہماری بہنوں میں سب سے زیادہ گھروں میں لاڈلی چھوٹی بہنیں ہوتی ہیں جن کی ابو امی کے ساتھ ساتھ گھر کے بڑے بھائی بہن سب اُنکے ناز و نخرے اٹھاتے ہیں
Tumblr media
ان میں ایک عجیب سا چلبلا پن ہوتا ہے جو کے ان کے معصوم چہرے کو بہت جچتا ہے پہلے تو ہماری چھوٹی بہنیں بہت نا سمجھ ہوتی تھی لیکِن جب سے ٹویٹر انسٹا کا زمانہ آگیا ہے ہر بہن کو پتہ ہے کے لڑکوں کو کیا پسند اتا ہے۔۔۔ یہ ہماری سب سے بڑی راز دار بن سکتی ہیں یہ صرف زبانی لفظی باتیں نہیں بلکہ حقیقت ہے
Tumblr media
میری بڑی بہن اگر مجھے خاندان کی کسی لڑکی کو چودتے ہوئے دیکھ لیتی تو پکا امی کو بتا دتی لیکِن یہی بات جب میری پیاری چھوٹی بہن نے اسکول سے انے کے بعد مجھے چھت والے کمرے میں اپنی پھپی کی بیٹی کے ساتھ ننگی حالت میں دیکھا تو بجائے شور مچانے کے مجھے پورا موقع دیا پھپی کی بیٹی کے ساتھ مزے لینے کا ۔۔۔ صرف یہی نہیں بلکہ وہ میرے اور پھپی کی بیٹی کے بیچ میسنجر کا بھی کام کرتی تھی ۔اسی لیے میں اُس۔ سے کبھی کچھ نہیں چھپاتا تھا اور وہ curiosity کے مارے مجھ سے بہت کچھ پوچھتی تھی جب میں اُس کو ٹیوشن دینے کے بہانے کمرے میں پڑھاتا تھا
Tumblr media
یہاں تک کے ہم دونوں میں ہنسی مذاق ایسا تھا کے کھیل کھیل میں خاص طور پر پکڑم پکڑائی میں جیسے میں اُسکے چھوٹے چھوٹے ممّوں کو یا اُسکے چوتڑوں کو پکڑ لیتا تھا اُس کو قابو کرنے کے بہانے اسی طرح وہ بھی میرا لںڈ بے غیرتی سے پکڑ لیتی تھی میرے ہاتھوں سے کچھ چھیننے کے لئے
بڑی بہن سے تو بہت سنبھال کر میں اُنکے جسم کے مزے لیتا تھا
Tumblr media
لیکن چھوٹی بہن کو تو میں جن بوجھ کر ہاتھ ہی پُھدی گانڈ اور مموں پر لگتا تھا مذاق کرنے کے بہانے جس پر وہ مجھے ہنس کر شرارت والی مسکراہٹ دیتی تھی
اُس کی انہی چلبل حرکتوں سے میرا لںڈ اور زیادہ اکڑتا تھا۔۔۔ ہاں میں نے حوس میں کبھی اپنی مردانگی کا زور اُس پر آزمانے کی کوشش نہیں کی کے اُس کو ننگا کر دوں یا ایسا کچھ کروں کے وہ ڈر جائے لیکِن یہ ضرور تھا کے اوپر اوپر سے میں نے جتنا اپنی پیاری بہن کے مزے لیئے ہوں گے شاید ہی اپنی گرل فرینڈ سے اتنے موقعے ملیں ہوں
Tumblr media
خود سوچو نا بھائی لوگ ٹیوشن پڑھاتے ہوئے گھر میں کوئی ڈسٹرب نہیں کرتا تھا تو کتنے اکیلے موقع ملتے تھے
مذاق میں اُسکے چھوٹے چھوٹے ممّوں کو ٹی شرٹ کے اوپر سے موں میں لے کر چوس لیا تو کبھی گود میں بیٹھا کر اُس کے گالوں اور ہونٹوں کو چومتے ہوئے اُسکی نرم نرم چوتڑوں کو ہاتھوں اور لںڈ سے محسوس کرنا
Tumblr media
کبھی دل کیا تو چھوٹی بہن کے ساتھ بیٹھ کر گندی موویز دیکھ لی جس دوران کبھی اپنے ہاتھ سے اُس کے ہاتھ کو اپنے لںڈ پر رکھ کر رگر دیا تو کبھی اُسکی پیاری بنا چڈڈی والی پھدی کو رگڑ کے اسکو کس کے جھپی ڈال دی تھی ۔۔ ہمارا یہی چوہے بلی کا کھیل ہمارے دل میں اتنی حوس کی شدّت بڑھتا تھا کے میں ہر ہفتے ہی بہن کی مدد سے اپنی پھپی کی بیٹی کو گھر بلواتا تھا اور اُس کو خوب چودتا تھا دل میں یہی خیالات ہوتے کے یہ پھپی کی بیٹی نہیں بلکہ میری بہن حرا ہے
Tumblr media
یہ شدّت کا احساس ایک طرفہ نہیں تھا بلکہ میری بہن خود بتاتی تھی مجھے کے میرا یہ نیا بوائے فرینڈ بن گیا ۔۔۔ اج اس کے ساتھ مجھے ڈیٹ پر جانا ہے میری ہیلپ کریں۔۔ اور میں ایک اچھے بھائی ہونے کے ناطے اپنی بہن کو نا صرف کھانے پینے کی جگہوں پر اُس لڑکے کے ساتھ چھوڑ کر اتا بلکہ اُس کے بلانے پر اپنے گھر میں بھی چھت والے کمرے میں ملنے کا انتظام کرتا
Tumblr media
میرے ہر حرامی پن میں سہارا مجھے میری چھوٹی پیاری بہن دیتی تھی یقین مانیے میں نے اُسکے جسم سے گھنٹوں لںڈ رگڑا ہے لیکن کبھی میرے اندر کے جانور اتنا پاگل نہیں ہوا کے میں اُسکی پُھدی میں لںڈ ڈالنے کی کوشش کروں ہر بار میرا محبت کا جذبہ غالب اتا تھا اور میں بس اُسکے ہونٹوں کی پپی سے لے کر اُسکی پُھدی اور گانڈ میں لںڈ کپڑوں کے اوپر سے رگڑنے اور اُسکے پیارے پیارے ممّوں کو دبانے پر ہی گھنٹوں تک اُس سے ایسے باتیں کرتا تھا جیسے وہ میری گرل فرینڈ ہے
Tumblr media
آپ لوگوں نے کبھی اپنی بہنوں کو اپنی گود میں بٹھایا ہو تو آپکو معلوم ہوگا کے نیچرل ملائم پن جو جوان بہنوں کی چوتڑوں میں ہوتا ہے اُسکا مزا کسی اور چیز میں نہیں ۔۔۔ اور اگر بہن مذاق مذاق کے کھیل میں اپنے چوتڑ کو تمہارے لںڈ پر اچھل اچھل کر دبائے تو کون پاگل ہے جو بہن کو اپنے اوپر سے ہٹا دے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس پوسٹ کے ساتھ لگائی گئی ویڈیوز جان بوجھ کر میں نے چوتڑوں کے مٹکنے کی لگائی ہیں تاکے آپ جب یہ دیکھیے تو آپکو بھی اپنی چھوٹی بہن کی چوتڑوں میں لںڈ دبانے کا دل کرے
Tumblr media
5 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
اس وقت کیا بدل سکتا ہے؟ میں اپنے اندر کیا تبدیلی لا سکتا ہوں اور جو کچھ میرے اندر ہے اسے کھول سکتا ہوں؟ دن وہی ہیں، درد جیسا کہ میں ان کو جانتا ہوں، ہوا اب بھی مجھ میں چلتی ہے۔ میں انتظار کر رہا ہوں، مزید انتظار اور زہر، اداسی کی دوہری خوراک، میں بہت ناقابل برداشت ہوں.. کیڑا میری آنتوں کو بے رحمی سے کھا رہا ہے، سڑ رہا ہے، مجھے سڑی ہوئی بو آ رہی ہے، صرف مجھے، اور شاید قریبی لوگوں نے دیکھا، بلانے کے لیے کچھ نہیں ہے "قریبیوں" میں یہاں اکیلا ہوں، اس سال بھی تنہائی شدت اختیار کر گئی اور درد نے مجھے بکھیر دیا، خوف بڑھتا گیا، میں کس بات سے ڈروں؟ - میری طرف سے!
What can change this time? What transformation can I be able to come upon me and unlock what's inside me? The days are the same, the pains as I've known them, the wind still blows in me. I'm waiting, more waiting and poisoning, a double dose of gloom, I'm very intolerant.. The worm devours my intestines mercilessly, rotting, I smell rotten, only noticed by me, and perhaps close ones, there's nothing to call "close ones" I'm here alone, this year too, loneliness intensifies and pain scatters me, fear increases, what do I fear? - From me!
- Muhammad Sharif
4 notes · View notes
jhelumupdates · 26 days
Text
جرمنی میں بیرونی طلبہ کیلئے پڑھائی کے ساتھ کمانا مزید آسان
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
امریکا نے اردن حملے پر جوابی کارروائی میں ایک ہفتہ کی تاخیر کیوں کی؟
اردن میں ڈرون حملے میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے تقریباً ایک ہفتے بعد ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں کے خلاف جوابی حملے شروع ہو گئے ہیں۔ حملوں کی کئی دنوں سے توقع کی جا رہی تھی، اور بائیڈن انتظامیہ کو امریکی ردعمل کے وقت اور طاقت کے بارے میں ریپبلکنز کی جانب سے سوالات اور تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن خارجہ پالیسی کے ماہرین کا خیال ہے کہ اس حکمت عملی نے ایران کو اہلکار واپس بلانے کی مہلت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shiningpakistan · 8 months
Text
صدر پاکستان کا حیران کن ٹویٹ
Tumblr media
آئین کا آرٹیکل 75 صدر مملکت کے بلوں کے حوالے سے اختیارات سے متعلق ہے۔ صدر آئین کے آرٹیکل 75 شق (1) کے تحت پارلیمان سے بھیجے گئے بل کی منظوری دیتے ہیں۔ دستخط نہ کرنے پر صدر پاکستان بل کی شق پر اعتراض تحریری طور پر 10 دن کے اندر واپس پارلیمان کو بھجوانے کا اختیار رکھتے ہیں۔ آئین پاکستان آرٹیکل 75 کے مطابق صدر مملکت کوئی بھی پارلیمان سے پاس کردہ بل پارلیمان کو بھیجتے ہیں تو اس کے پاس دو اختیار ہوتے ہیں۔ ایک یہ کہ وہ اس پر دستخط کر دیں، دوسرا آئینی اختیار یہ ہے کہ وہ 10 دن کے اندر مشاہدات، اعتراضات لگا کر اپنے دستخط کے ساتھ پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیں۔ لیکن اب صدر مملکت نے دستخط سے انکار اور معافی کا ذکر کر کے آئین پاکستان کی تاریخ میں حیران کن طور پر رات گئے ایک ٹویٹ کر دیا کہ انہوں نے تو پارلیمنٹ سے آئے بل کو دستخط کیے بغیر سٹاف کو واپس کر دیا تھا اور یہ کہ وہ اس بل سے متفق نہیں تھے۔ یہ آئین پاکستان کے مطابق ایک غیر آئینی عمل ہے اور کچھ سنجیدہ سوالوں کو جنم دیتا ہے۔ وہ یہ ہیں کہ صدر مملکت وضاحت کریں کس اسٹاف کو انہوں نے کب اور کیسے بلز واپس کیے تھے؟
کیا صدر مملکت نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 75 کے تقاضوں کو پورا کیا ؟ اور اگر ایسا کیا تو کیسے انہوں نے بغیر دستخط کیے بلز سٹاف کو واپس کر دیے تھے اور کس قانون کے مطابق انہوں نے یہ عمل کیا؟ ملک کے صدر نے اپنے سٹاف پر ان کی بات نہ ماننے کا الزام لگایا ہے تو صدر مملکت اپنا سرکاری بیان تحریری ثبوت کے ساتھ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کریں۔ انہوں نے دیگر باقی بلز اعتراضات کے ساتھ واپس کیے ویسے ہی یہ بل بھی واپس کیے تھے۔ آفیشل ایکٹ ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر صدر مملکت کے دستخط جس کے بعد یہ دونوں بل باقاعدہ قانون کی حیثیت سے نافذ ہو گئے ہیں اور سائفر کے حوالے سے سرکاری رازوں کے افشا کے الزام میں تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی گرفتاری گذشتہ روز پیش آنے والے دو ایسے واقعات ہیں جو ملک کے سیاسی ماحول کو بہت متاثر کریں گے۔ دوسری جانب بعض قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ صدر نے ان فائلوں پر دستخط ہی نہیں کیے تھے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ دونوں قوانین منظور ہی نہیں ہوئے۔ 
Tumblr media
آئین کے آرٹیکل 75 کے مطابق اگر صدر کے پاس دس دن کا وقت ہوتا ہے، اس کے دوران کسی بل کو واپس بھیج دیں تو اسے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس میں دوبارہ پیش کیا جاتا ہے اور اس کے حق میں اکثریتی ووٹ آ جائے تو یہ قانون بن جاتا ہے۔ لیکن موجودہ صورت میں چونکہ قومی اسمبلی ہی نہیں ہے اس لیے مشترکہ اجلاس بلانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس لیے ان قوانین کے منظور ہونے کا معاملہ مشتبہ بن جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صدر کے ٹویٹ نے ایک آئینی بحران پیدا کر دیا ہے۔ بات صرف یہی نہیں ہے بلکہ سائفر کے معاملے نے بھی صورتِ حال کو مزید کشیدہ بنا دیا ہے۔ عمران خان کا سائفر بیانیہ بھی اعترافِ جرم ہی ہے کیوں کہ خفیہ خط کا متن اور اس کا مفہوم یعنی معلومات پبلک کرنا بھی سیکرٹ ایکٹ کے تحت آتا ہے۔ یہ معاملہ اتنا حساس ہوتا ہے کہ اس کو پڑھنے والا حیران ہو جاتا ہے۔ یہ حساس معلومات اپنے عہدے تک ہی رکھیں۔ سائفر خفیہ پیغام ہوتا ہے جس کو خفیہ رکھنا ضروری ہے۔ عمران خان نے سائفر کو ’لیک‘ کر کے اس کے کوڈ کو خفیہ رکھنے کی سرکاری رازداری کو نقصان پہنچایا۔
وزارت خارجہ کے رولز آف بزنس کے تحت سائفر صرف وزارت خارجہ کے پاس رہتا ہے اور جو وزیراعظم، صدر مملکت، آرمی چیف کے پاس جاتا ہے وہ سائفر نہیں جاتا بلکہ جو سائفر ہوتا ہے وہ اپنے لفظوں میں لکھ کر اس کا مفہوم وزارت خارجہ بھجواتا ہے۔ سائفر کو وزیراعظم سمیت کوئی نہیں دیکھ سکتا کیوں کہ یہ سائفر سکیورٹی کا قانون ہے۔ اب سائفر کیس کے حوالے سے جو اہم گرفتاریاں ہو رہی ہیں تو تمام حساس نوعیت کے معاملات عدالت کے روبرو پیش ہو جائیں گے۔ ایف آئی اے نے سائفر کے راز افشا کرنے پر ہی شاہ محمود قریشی کو حراست میں لیا ہے اور ان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دفعات 5 اور 9 کے علاوہ تعزیرات پاکستان کے سیکشن 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے اور یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ عام انتخابات کا انعقاد 90 روز میں ممکن نہیں کیوں کہ 14 دسمبر کو حلقہ بندیوں کے گزٹ نوٹیفیکیشن کے بعد الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 23 اور 36 کے تحت انتخابی فہرستوں کو ازسر نو غلطیوں سے پاک کیا جایے گا اور حلقہ بندیوں کے مطابق ترتیب دیا جائے گا اور ماضی کے اہم فیصلے جو سپریم کورٹ نے اس حوالے سے نافذ کیے تھے ان فیصلوں کی روشنی میں انتخابی فہرستیں ازسرنو مکمل کرنے میں تین ماہ کا عرصہ درکار ہو گا جس میں نئی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ بھی شامل ہے۔ لہٰذا قانون کے مطابق تمام مراحل مکمل ہونے پر ہی الیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کی دفعہ 57 کے تحت الیکشن شیڈول جاری کرے گا اور اس کے لیے ابھی خاص تاریخ کا تعین کرنا قبل از وقت ہے۔
کنور دلشاد  
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
0 notes
risingpakistan · 11 months
Text
شاہراہِ قراقرم جو پاکستان اور چین کے درمیان پل بن گئی
Tumblr media
مجھے شاہراہِ قراقرم پر 25 بار سفر کا تجربہ ہے اور میں اس سٹیٹ آف دی آرٹ شاہراہ کے اطراف میں پھیلے مناظر اور مشکل ترین سفر کے آسان احساس کا شاہد ہوں۔ دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ بل کھاتی قراقرم ہائی وے کبھی جگلوٹ تک ویران تھی اور اب تو ہر طرف آباد ہو چکے قصبے ہیں جہاں ضروریات زندگی کی تمام اشیا کی دستیابی کے ساتھ ساتھ اے ٹی ایم اور پٹرول پمپس بھی کھل چکے ہیں۔ پاکستان میں 1956 سے 1958 تک تعینات رہنے والے چین کے سفیر جنرل چینگ بائیو نے چین کو گلگت سے ملانے کی خواہش کا پہلی بار اظہار کیا تھا۔ 1963 میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی بات چیت ہوئی اور پھر 1966 میں اس اہم سڑک کی تعمیر کا آغاز ہوا۔ قراقرم کی تعمیر میں پاکستان اور چین کے 25 ہزار مزدوروں اور کارکنوں نے حصہ لیا تھا۔ اس وقت کم وسائل اور محدود مشینری کے باوجود سنگلاخ چٹانوں کو کاٹ کر ہموار راستہ بنانا ایک ناممکن کام تھا اور حویلیاں سے خنجراب تک لگ بھگ چار سو کلومیٹر کی اس سڑک کی تعمیر کے مشکل ترین کام کے دوران 408 کارکن مارے بھی گئے تھے۔ گویا لگ بھگ سڑک کے ہر کلومیٹر نے ایک جان کا نذرانہ قبول کیا۔
Tumblr media
لیکن یہ سڑک خنجراب پر ختم نہیں ہو جاتی، اس سے آگے چین کے وسیع و عریض صوبے سنکیانگ میں رواں دواں رہتی ہے۔ یہ شاہراہ بننے سے پہلے گلگت، سکردو اور ہنزہ جانا خواب و خیال کی طرح تھا۔ سفر دنوں میں نہیں، ہفتوں کی بات تھا۔ یہ علاقے بےحد پسماندہ اور مرکزی دھارے سے یکسر کٹے ہوئے تھے۔ نہ وہاں کے باسیوں کو بقیہ پاکستان کی کوئی خبر تھی، نہ بقیہ پاکستان کو وہاں کی کوئی اطلاع۔ سڑک نے بقیہ پاکستان کو شمالی علاقوں سے ملانے کے لیے ایک پل کا سا کام کیا۔ اب لوگ گھنٹوں میں اسلام آباد سے گلگت پہنچنے لگے۔ خنجراب پاس سے چلاس تک کے علاقے سیاحوں کو اپنی طرف بلانے لگے اور پھر نانگا پربت، فیری میڈوز، تین پہاڑی سلسلوں کا ملاپ، راکا پوشی اور شمشال جیسے خوبصورت نظارے عام آدمی کو میسر آئے۔ اس سڑک کے بننے سے ان علاقوں میں ترقی و خوشحالی کا ایسا دور شروع ہوا جس سے شرح خواندگی 14 فی صد سے 60 فیصد تک جا پہنچی۔ خواتین میں شرح خواندگی بھی تسلی بخش رہی۔ ہنزہ، سوست، نگر اور غذر کے لوگ اب دنیا بھر میں پاکستان کی روشن مثال ہیں۔
شاہراہِ قراقرم کے وہ حصے جہاں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے رکاوٹیں آتی تھیں اور چین سے پاکستان تجارتی سامان لانے والی گاڑیاں کئی کئی دن رکی رہتی تھیں، اب وہاں سرنگیں بنا دی گئی ہیں جن کی لمبائی دو سے 10 کلومیٹر تک ہے، جس کی وجہ سے اب شاہراہ سال بھر کھلی رہتی ہے۔ اس ایک سڑک کی تعمیر نے خطے کو معاشی طور پر مضبوط کر دیا ہے۔ یہی نہیں، بلکہ کہا جا سکتا ہے کہ چین پاکستان راہداری جیسے عظیم الشان منصوبے دراصل شاہراہِ قراقرم کی ہی توسیع ہیں۔ اس سڑک کا صرف پاکستان ہی کو نہیں، چین کو بھی بے پناہ فائدہ ہوا ہے۔ مشرقی چین تو زمانۂ قدیم ہی سے ایک ترقی یافتہ ملک رہا ہے، مگر اس کے مغربی علاقے خاص طور پر سنکیانگ جیسا دور افتادہ صوبہ پسماندہ اور بقیہ دنیا سے تقریباً کٹا ہوا تھا۔ اس شاہراہ نے ان مغربی علاقوں کو بقیہ دنیا سے ملایا۔ 
چونکہ چین 60 کی دہائی سے قبل بقیہ دنیا سے الگ تھلگ تھا، اس لیے چینی مسلمان حج و عمرہ کرنے کی حسرت دل میں لیے دنیا سے رخصت ہو جاتے تھے۔شاہراہِ قراقرم بننے کے بعد چین کے لوگ گلگت سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچنے لگے اور یہاں سے عازمِ حج ہونے لگے۔ لوگوں کو یاد ہو گا کہ اسلام آباد میں واقع حاجی کیمپ میں چینی مسلمانوں کے لیے الگ سیکشن بنایا جاتا تھا۔ اسلام آباد کی اسلامک یونیورسٹی میں آج بھی چینی طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد دینی علوم حاصل کرتی ہے۔
قیصر عباس صابر  
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو 
1 note · View note
emergingpakistan · 11 months
Text
کیا روس پر اقتصادی پابندیوں کے مطلوبہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں؟
Tumblr media
اب تک روسی معشیت کو تباہ ہو جانا چاہیے تھا۔ اتنا کہ عوام حکومت پر دباؤ ڈالتی کہ وہ یوکرین کے ساتھ مذاکرات کر کے کسی تصفیے پر پہنچ جائے۔ سیدھی سی بات ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔ اس کی بجائے ملک کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور جب سے روسی صدر ولادی میر پوتن نے یوکرین پر حملہ کرنے کا حکم دیا ہے، معاشی شعبے میں بہت کچھ ہوا ہے۔ پہلے روبل کی قیمت میں کمی آئی، پھر جلد ہی بحال ہو گئی۔ روس اپنی ہی جارحیت کی وجہ سے تیل اور گیس کی بلند ہو جانے والی قیمتوں کا فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہا ہے۔ درآمدات تھوڑی دیر کے لیے کم ہوئیں، لیکن اب وہ اپنی جنگ سے پہلے کی سطح پر واپس آگئی ہیں۔ روس کو فوجی اعتبار سے دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کافی تعداد میں فوجیوں کی جانیں گئیں لیکن جب تک کہ وہ براہ راست متاثر نہ ہوں، زیادہ تر روسی شہریوں کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اس صورت حال کی بدولت اور صدر پوتن کی جانب سے داخلی سطح پر اختلاف رائے کو دبانے کے نتیجے میں یوکرین سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ کرنے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوا۔ روس فوجی رسد جاری رکھ کر جنگ کو آگے بڑھا سکتا ہے۔
اس کے باوجود امریکی حکومت مارچ 2022 میں پیش گوئی کر رہی تھی کہ روسی معیشت جلد ہی ’15 فیصد تک سکڑ جائے گی‘ اور یہ کہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران روسی شہری جس معیار زندگی کا لطف اٹھا رہے تھے، وہ باقی نہیں رہے گا۔ 400 سے زیادہ ملٹی نیشنل کمپنیوں، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق اشیائے صرف کی تیاری اور تفریح کے شعبے سے ہے، کے روس سے چلے جانے کی صورت میں روسی شہریوں کو وہ سامان اور تفریح میسر نہیں ہو گا، جس کے وہ عادی ہو چکے ہیں۔ روس پر پابندیاں لگانے کا مقصد یہ تھا کہ وہ گھٹنے ٹیک دے۔ اس پالیسی نے کام نہیں کیا۔ کم از کم اس حد تک نہیں جو ان کا مقصد تھا۔ سال 2014 کے بعد سے جب روس نے کرائمیا پر حملہ کیا، سزا دینے کے اقدامات کے 10 ادوار ہو چکے ہیں رواں ہفتے کے اختتام پر جی سیون سربراہ اجلاس کا 11واں نمبر ہے۔  ویب سائٹ کاسٹیلم ڈاٹ اے آئی، جو روس کے خلاف پابندیوں کی نگرانی کرتی ہے، کا کہنا ہے کہ جاپان میں جی سیون کے اجلاس سے قبل اور یوکرین پر حملے کے بعد روس پر تقریباً ساڑھے بارہ ہزار پابندیاں لگائی گئیں۔ 2014 سے لگائی گئی 2695 پابندیاں ان کے علاوہ ہیں۔ تقریباً دس ہزار افراد ان پابندیوں کی زد میں آئے۔
Tumblr media
ان میں سفری پابندیوں سمیت روسی گیس، کوئلے اور تیل کی برآمدات، پرتعیش سامان کی فروخت، پیشہ ورانہ خدمات، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک کے فنڈز تک رسائی، حکومتی قرضوں اور روسی بینکوں کی طرف سے بین الاقوامی ادائیگیوں کے نظام ’سوئفٹ‘ کے استعمال پر پابندی شامل ہے۔ روس کے تقریباً 300 ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ جی سیون کے اجلاس میں برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک نے سخت مؤقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ روس یوکرین میں جنگ کی ’قیمت ادا کرے۔‘ روسی ہیروں، تانبے، ایلومینیم اور چاندی کی درآمدات کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ افراد سمیت مزید 300 روسی اداروں، بحری جہازوں اور طیاروں کو اب بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ جی سیون رہنماؤں کے بقول: ’ہم مزید پابندیاں لگا رہے ہیں اور اقدامات کر رہے تاکہ روس اور ان کے لیے قیمت بڑھ جائے، جو اس کی جنگ کی حمایت کر رہے ہیں۔‘ سیاسی رہنما طویل عرصے سے بدمعاش ممالک کو روکنے کے لیے پابندیوں کو بطور ہتھیار استعمال کرتے رہے ہیں یہ تابوتوں میں گھر لوٹنے والے فوجیوں کو دیکھنے سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ یہ شاذ و نادر ہی کام کرتے ہیں۔ ایک مثال جس کا اکثر حوالہ دیا جاتا ہے وہ اقوام متحدہ کی جانب سے نسل پرستانہ دور حکومت کے دوران جنوبی افریقہ پر لگائی گئی تجارتی پابندیاں تھیں۔ درحقیقت یہ معاشی تنہائی نہیں تھی جو برسوں تک برداشت کی گئی اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑا بلکہ اس کی وجہ مصائب اور خونریزی ختم کرنے کے لیے داخلی سطح پر سامنے آنے والے مطالبات تھے۔ جنوبی افریقہ کے معاملے میں پابندی کا اطلاق اقوام متحدہ نے کیا تھا، لیکن روس کے حوالے سے پابندیاں اقوام متحدہ یا باقی دنیا کی بجائے صرف امریکہ، یورپی یونین، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جاپان کی طرف سے لاگو کی گئی ہیں۔ جنوبی امریکہ، افریقہ، مشرق وسطیٰ، انڈیا، پاکستان، چین اور باقی ایشیائی ممالک پر مشتمل ’گلوبل ساؤتھ‘ روس سے تعلقات قائم رکھے ہوئے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ آدھی دنیا اب بھی روس کے ساتھ تجارت کے لیے کھلی ہے۔   پوتن چین اور انڈیا کو بڑے پیمانے پر تیل اور گیس بیچنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ان کے قریبی حلقے کے اراکین، دا اولیگارچز، انفرادی اقدامات سے متاثر ہو کر لندن، نیویارک اور پیرس سے دبئی جیسی جگہوں پر منتقل ہو گئے ہیں اور اپنے انتہائی شاہانہ زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ شاید پوتن پر اولیگارچز کے اثر و رسوخ کو بھی بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔ اگر انہوں نے شکایت کی ہے تو ان کی آہیں سننے والا کوئی نہیں ہے۔ مقامی کاروباری افراد، جن میں سے بہت سے سابق عملے کے ارکان ہیں، نے رخصت ہونے والی غیر ملکی فرموں کے روس میں کاروبار سنبھال لیے ہیں۔ وہ ممالک جو پابندیوں میں شامل نہیں ہیں انہوں نے اپنی مصنوعات کے لیے نئے دروازے کھول لیے ہیں اور وہ ان کی جگہ لے رہے ہیں، جو اب وہاں ممنوع ہو چکے۔ اسی وقت ’متوازی‘ درآمدات، مغرب سے روس کو تیسرے ملک کے ذریعے غیر قانونی فروخت، بھی عروج پر ہے۔ 
آرمینیا ایسا ہی ایک مرکز ہے، قازقستان اور سربیا بھی ایسے ہی دیگر سہولت کار ممالک ہیں۔ 2021 میں قازقستان نے روس کو ایک بھی واشنگ مشین برآمد نہیں کی۔ اس سال یہ ایک لاکھ سے زیادہ مشینیں روس بھیجے گا۔ سربیا روس کو 10 ہزار ڈالر سے کم مالیت کے موبائل فون برآمد کرتا تھا، اب ان کی کھیپ دسیوں کروڑوں ڈالرز میں بھیجی جا رہی ہے۔ اگرچہ پابندیاں مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر رہی ہیں لیکن ان کا کچھ اثر ہو رہا ہے۔ یہ یقینی طور پر ایک مشکل ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مغربی کمپنیاں بھی اپنی جگہ کھو دیں گی۔ اسی طرح اولیگارچز کو وہ مکمل آزادی حاصل نہیں ہے، جو انہوں نے کبھی حاصل کی تھی۔ ہو سکتا ہے کہ یہ اس کا جادوئی علاج نہ ہو لیکن یہ ممکن ہے کہ پابندیاں پوتن کو اپنی فوجی جارحیت کو بڑھانے سے روک رہی ہوں۔ وہ ایک تعطل میں قید ہو گئے ہیں اور اس طرح یہ سوچ آخر کار رک جائے گی۔ یہ مرحلہ ابھی دور ہے اور بلاشبہ اس مقام تک پہنچنے سے پہلے مزید پابندیاں لگائی جانی ہیں۔
کرس بلیک ہرسٹ   نوٹ: کرس بلیک ہرسٹ ایوارڈ یافتہ مصنف، تجزیہ نگار اور انڈپینڈنٹ کے سابق ایڈیٹر ہیں۔ ان کی کتاب ’دا ورلڈز بگسٹ کیش مشین‘ (The World's Biggest Cash Machine) اسی سال شائع ہو گی۔
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
1 note · View note
zainab123 · 1 year
Link
دعوت کے لفظی معنی ہیں ’’بلانا۔‘‘ دعوت عربی زبان کے لفظ ’’دَعَوَ‘‘ سے مشتق ہے جس کے لغوی معنی پکارنے اور بلانے کے ہیں۔ دینِ اسلام میں دعوت سے مراد لوگوں کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور دینِ حق کی طرف بلانا اور اس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ترغیب دینا ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے: اور تم (لوگوں کو) اپنے ربّ کی طرف بلاتے رہو۔(سورۃ القصص۔87). مکمل مضمون پڑھنے کے لیے نیچے دیے لنک کو وزٹ کریں:
0 notes
urdu-poetry-lover · 4 months
Text
دکھائی دیتے ہیں دھند میں جیسے سائے کوئی
مگر بلانے سے وقت لوٹے نہ آئے کوئی
مرے محلے کا آسماں سونا ہو گیا ہے
بلندیوں پہ اب آ کے پیچے لڑائے کوئی
وہ زرد پتے جو پیڑ سے ٹوٹ کر گرے تھے
کہاں گئے بہتے پانیوں میں بلائے کوئی
گلزار
1 note · View note
amiasfitaccw · 2 months
Text
کہانی میں میرا اصل نام نہیں ہے
قسط 02
1دن میرا دیور شاہد اور میرے نند زاہدہ کالیج گئے ہوئے تھے میں نے سسر کے لئے کھانا بنا یا ان کے کمرے میں داخل ہوئی بیٹھ کر ان کو کھانا کھلایا پانی پلایا انکو سہارا دے کر اٹھانا پڑتا تھا انکو اٹھاتے وقت میرے ممے ان کے منھ سے ٹکرائے۔کھانا وغیرہ کھلا کر میں ابھی کمرے میں آئی ہی تھی ۔میرے سسر نے بیل بجا دی جو ان کے کمرے میں لگی ہوئی تھی جو وہ کسی کو بلانے کے استعمال کرتے تھے۔میں اٹھ کر ان کے کمرے میں گئی تو انہوں نے کچھ کہا مجھے سمجھ نہیں آئی کچھ دیر کے بعد پتا لگا ان کو پیشاپ آیا تھا ۔یہ کام ان کا بیٹا کرتا تھا اور وہ شام کو آتا تھا ۔مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی میں کیا کروں ناچار میں نے ان کا پیشاپ کا لوٹا اٹھا یا اور ان کی چادر کو سائیڈ پر کر کے آنکھیں بند کر کے لوٹا ان کے لنڈ پر رکھ دیا انہوں نے پیشاپ کر لیا میں نے لوٹا واش روم میں جا کر خا لی کیا
Tumblr media Tumblr media
واپس کمر ے میں آئی تو میری نظر ان کی دھوتی میں موجود ایک کالے موٹے لنڈ پر پڑی ایسا لنڈ میں نے فلموں میں دیکھا تھا ان کے لنڈ کی ٹوپی پر پیشاپ کے قطرے چمک رہے تھے میں نے کپڑا اٹھا کر انکے لنڈ کو پکڑ کر صاف کرنا شروع کر دیا ان کے لنڈ کو پکڑ نا تو بس ایک بہانہ تھا میں ان کے لنڈ کو چھو کر دیکھنا چاہ رہی تھی۔جیسے ہی میں نے ان کے لنڈ کو پکڑا وہ میرے ہاتھوں کے لمس کو محسوس کر کے اکڑنا شروع کر دیا فالیج کا اثر شائید ان سارے جسم پر ہوا تھا پر لنڈ ابھی تک تندرست تھا ۔اب ان کا لنڈ فل کھڑا ہو چکا تھا ان کا لنڈ کوئی 10 انچ موٹا لنڈ تھا جو کسی بھی عورت کا من پسند ہو سکتا تھا میں نے گھبرا کر جلدی سے ان کے لنڈ کو چھوڑا اور کمرے سے نکل آئی میری سانسیں اتھل پتھل ہو رہی تھیں میں نے کمرے میں آ کر خود کو لعنت ملامت کرنا شروع کر دی میں نے اپنے سسر کے لنڈ کو کیسے پکڑ لیا۔
Tumblr media Tumblr media
میرے جسم میں آگ لگی ہوئی تھی مجھے اپنے شوہر کا لنڈ یاد آ رہا تھا میں نے اپنے شوہر کے لیپ ٹا پ پر ایک ٹرپل ایکس فلم چلا لی اس میں موجود جب ایک کالے حبشی کو لڑکی کو چودتے دیکھا تو مجھے اپنے سسر کا لنڈ بار بار زہن میں آ رہا تھا۔میں نے اپنی شلوار میں ہاتھ ڈال کر اپنی چوت کو سہلانا شروع کر دیا پر چو ت کی آ گ تھی کہ بجھنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔اتنے میں میرے سسر نے دوبارہ گھنٹی بجا دی میں ان کے کمرے میں شرم کے ما رے جانا نہیں جا رہی پر سوچا کہیں ان کی طبعیت خراب نا ہو گئی ہو میں ان کے کمرے میں داخل ہوئی تو ان کا لنڈ ابھی تک فل ٹا ئیٹ کھڑا ہوا تھا میں نے بڑی مشکل سے اس سے نظریں ہٹا ئیں انہوں نے پھر پیشاپ کا کہا میں سمجھ گئی پیشاپ کا بہانہ ہے بس ان کا دل میرے ہاتھ کے لمس کو اپنے لنڈ پر محسوس کرنا تھا۔
Tumblr media Tumblr media
مجھے ان پر ترس آ گیا کہ بے چارے اپنے لنڈ تک کو نہیں پکڑ سکتے نا چھو سکتے ہیں میں نے لوٹا اٹھایا اور ان کے لنڈ کو پکڑ کر لوٹے میں ڈالا تاکہ وہ پیشاپ کر سکیں پیشاپ تو آ یا نہیں تھا ۔اب میں سمجھ گئی وہ بھی کیا چاہتے ہیں میں نے ان کے لنڈ کو لوٹے سے باہر نکالا اور ہاتھ میں پکڑ لیا ان کی آ نکھوں میں خوشی کی چمک سی آ گئی میں نے اپنے ہاتھ سے ان کے لنڈ کو سہلانا شروع کر دیا پھر اپنا منھ ان کے لنڈ کی ٹوپی پر رکھ دیا اور مزے سے ان کے لنڈ کو چوسنا شروع کر دیا کچھ دیر چو سنے کے بعد ان کے لنڈ نے ایک زور دار جھٹکا مارا اور گرم گرم اور گاڑھی منی میرے منھ میں انڈیل دی میں نے زندگی میں کبھی منی کا زائقہ نہیں چکھا تھا کچھ نمکین سا اور کچھ عجیب سا تھا میں نے کچھ منی نگل لی ان کا لنڈ تو جیسے رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا اتنی منی نکل رہی تھی جیسے کسی نے ٹوٹی چلا دی ہو میرے گریبان اور بیڈ پر ان کی منی ہی لگی ہوئی تھی۔
Tumblr media
شائید پتا نہیں کب سے منی ان کے لنڈ میں اسٹور ہوئی تھی جو آج نکلی تھی۔میں نے ایک کپڑے سے اپنا گریبان اور ان کے بیڈ کو صاف کیا ان کی ٹانگوں کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ان کے پا س آئی ان کے چہرے پر ایک خوشی تھی۔میں نے اب اپنی شلوار اتار دی اور ان کے چہرے پر آ کر اپنے پھدی کو ان کے منھ پر رکھ دیا اور اور اپنی پھدی کو ان کے منھ پر رگڑنا شروع کر دیا میں نے سب شرم حیا کو بھول کر اپنے سسر کے منھ پر اپنی چوت کو رگڑ رہی تھی میری چوت کا رس ان کے منھ میں جا رہا تھا۔کافی دیر رگڑنے کے بعد میں نے اتر کر اپنے سسر کے منھ پر لگے اپنی چوت کے رس کو زبان سے چاٹ لیا اچھی طرح صا ف کرنے کے بعد میں نے دیکھا انکا لنڈ دوبارا تیا ر کھڑا تھا میں نے اپنی چوت کو ان کے لنڈ پر رکھ کر اوپر نیچے ہونا شروع کر دیا ان کا لنڈ میں چاہ کر بھی آدھے سے زیادہ نہیں لے پا رہی تھی۔کوئی 15 منٹ کی چدائی کے بعد میری چوت نے پانی چھوڑ دیا
میرے جسم کوجھٹکے لگنا شروع ہو گئے میں ان کے جسم پر گر کر لمبی لمبی سانسیں لینا شروع کر دیں جو مزہ میرے معذور سسر نے دیا تھا وہ مزہ مجھے اپنے شوہر کے ساتھ بھی نہیں آیا تھا۔ابھی تک ان کا لنڈ لوہے کی طرح سخت تھا میں نے کوئی 10 منٹ
اور لگائے تب جا کر ان کے لنڈ نے میری چوت میں اپنی منی کا سیلاب چھوڑا ۔میری ٹانگوں میں دم نہیں تھا بڑی مشکل سے اپنے کمرے تک چل کر آئی اور بیڈ پر لیٹ کر سو گئی۔(
یہ ہمارا معمول بن گیا تھا ہم لوگوں کی نظر میں بہو اور سسر تھے پر اکیلے میں ہم دونوں ایک دوسرے کی آگ بجھاتے تھے۔میں روز بس اس وقت کا انتظار کرتی تھی جب میری دیور اور نند گھر سے چلے جاتے میں سارا دن اپنے سسر کے لنڈ سے کھیلتی تھی اپنی چوت کی آ گ بجھاتی تھی۔اب میں سسر کا لنڈ پورا اپنی چوت میں لے لیتی تھی اور اب تو ان کا لنڈ میری گانڈ کا مزہ بھی چکھ چکا تھا۔وہ اپنی خوشی کا اظہار گھنٹی بجا کر کرتے تھے
Tumblr media
ایک دن میری نند کالیج سے جلدی واپس آ گئی اس کے پاس گھر کے گیٹ کی چابی تھی جب سے میری شادی ہوئی تھی آج تک وہ واپس جلدی نہیں آئی تھی۔میں مزے سے اپنے سسر کے لن�� پر سوار تھی اور وہ مزے سے گھنٹی بجا رہا تھا میری نند نے سمجھا شائید میں گھر نہیں ہوں اور میرے سسر کو کوئی کام ہے اس نے دروازہ کے پاس آئی تو اندر کی آوازیں سن کر شک میں پڑ گئی بجائے دروازہ کھولنے کے اس نے کھڑکی کھول کر اندر کا نظارہ دیکھا تو مارے حیرت کے بت بن گئی اتنے میں میری نظر اس پر پڑی تو جلدی سے اس نے کھڑ کی بند کر دی میں جلدی سے سسر کے اوپر سے اتر آئی۔سسر نے مجھ سے پوچھا میں نے کہا میں آتی ہوں باہر شائید بلی ہے۔
میں ان کے کمرے سے باہر نکل آئی میں نے اپنے کپڑ ے پہن لئے تھے مارے ڈر کے میرا خون خشک ہو گیا تھا میں جلدی سے اس کے کمرے میں داخل ہوئی تو وہ مجھے غصے سے گھور رہی تھی۔اس نے مجھے کبھی تم کہہ کر نہیں پکارا تھا پر اس وقت اس نے تمام رکھ رکھاؤ سائیڈ پر رکھ کر مجھے کہا:تم سے ایسی امید نہیں تھی ایک لاچار اپاہچ بڑھے کے ساتھ رنگ رلیاں منا رہی تم۔وہ رشتے میں تمہارا سسر لگتا ہے ۔
جاری ہے...
Tumblr media
2 notes · View notes
spitonews · 1 year
Text
عدالت کے بلانے پر عمران خان پلاسٹر دکھاتا ہے اور جلسے کیلیے تیار رہتا ہے، مریم نواز
 لاہور: مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان عدالت کے طلب کرنے پر پلاسٹر دکھا دیتا ہے اور جلسے میں جانے کے لیے ہر وقت تیار رہتا ہے، نواز شریف بیٹی کے ہمراہ جیل گئے جب کہ عمران خان قوم کی بیٹیوں کو ڈھال بناتا ہے۔ لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کو کوئی بیرونی خطرہ نہیں ہے پاکستان کو پولیٹیکل پولرائزیشن کا خطرہ ہے، جب ملک کی بات ہو تو کسی بات…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 1 year
Text
اترپردیش: عباس انصاری کاس گنج جیل میں شفٹ ، بیوی سے غیر قانونی ملاقات پر کی گئی کارروائی - Siasat Daily
اتر پردیش کے باہوبلی اور سابق ایم ایل اے عباس انصاری کو چترکوٹ جیل سے کاس گنج جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان کی اہلیہ نختہ بانو غیر قانونی طور پر عباس انصاری سے ملنے آئی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ عباس انصاری اپنی بیوی کو جیل میں بلانے کے بجائے جیل کے عملے کو بھاری رقم بھیجتا تھا۔ اس رقم کی تقسیم کو لے کر جیل کے عملے کے درمیان جھگڑا ہوا۔ جیل کے ایک کارکن نے اس کی شکایت ضلع انتظامیہ کو دی۔ پھر چترکوٹ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 1 year
Text
اترپردیش: عباس انصاری کاس گنج جیل میں شفٹ ، بیوی سے غیر قانونی ملاقات پر کی گئی کارروائی - Siasat Daily
اتر پردیش کے باہوبلی اور سابق ایم ایل اے عباس انصاری کو چترکوٹ جیل سے کاس گنج جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان کی اہلیہ نختہ بانو غیر قانونی طور پر عباس انصاری سے ملنے آئی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ عباس انصاری اپنی بیوی کو جیل میں بلانے کے بجائے جیل کے عملے کو بھاری رقم بھیجتا تھا۔ اس رقم کی تقسیم کو لے کر جیل کے عملے کے درمیان جھگڑا ہوا۔ جیل کے ایک کارکن نے اس کی شکایت ضلع انتظامیہ کو دی۔ پھر چترکوٹ…
View On WordPress
0 notes